Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/1/2025
#supremecourt #ptijalsa #aliamingandapur
🛑Breaking News by Imran Riaz Khan || 3 Big Demands by Establishment from Imran Khan

#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi

Like us on Facebook: / imranriazkhan2

Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h

Follow us on Twitter: / imranriazkhan

Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis

Category

🗞
News
Transcript
00:00موسیقی
00:30امران خان صاحب نے اب کچھ پول کھولے ہیں آج کے دن میں اور اس سے آپ کو پتا چلے گا کہ امران خان صاحب کے بارے میں جو اندازے اور تخمینیں لگائے جا رہے تھے باہر سے بیٹھ کر وہ اندازے کتنے غلط ثابت ہوئے ایک مرتبہ پھر
00:50امران خان صاحب نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے دروازے کھلے ہیں یہ جو ریپورٹ ہوا ہے پاکستان کی خاطر کچھ لوگ اور کچھ دو کے لیے تیار ہوں یہ غلط ریپورٹ ہوا ہے پاکستان تحریک انصاف کے بقال
01:03بینیسٹر گوھر علی زفر اور باقی لوگوں کا یہ کہنا کہ یہ نہیں کہا امران خان نے امران خان نے کہا میں کوئی گیوین ٹیک نہیں کرنا چاہتا مجھے کوئی ذاتی طور پر ڈیل نہیں چاہیے لیکن میں پاکستان کی خاطر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہوں
01:16اور پاکستان کے لیے اگر مجھے کوئی چھوڑنا پڑتا ہے تو میں چھوڑ دوں گا یہ امران خان صاحب نے پہلے بھی کئی مرتبہ کہا ہے لیکن امران خان صاحب سے مانگا گیا جاتا ہے یہ بھی آج انہوں نے بتایا اور باہر آکر ان کی بھیل نے سارا بتایا کہ کون سی تین بڑی چیزیں ہیں جو امران خان صاحب سے مانگی گئی اور اس کے جواب میں امران خان صاحب نے اسٹیبلشمنٹ کو کیا پیغام دیا
01:36کہ جناب آپ یہ تین چیزیں مانگ رہے ہیں میرا اس کے یہ جواب ہے اب علی زفر صاحب نے میڈیا کو بتایا کہ امران خان نے واضح کیا کہ اپنے لیے کوئی مجھے گیو اینڈ ٹیک نہیں چاہیے
01:49اپنے لیے کوئی لینے اور دینے کی پالیسی نہیں ہے امران خان نے کہا میرے دروازے اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے لیے کھلے ہیں
01:57بات چیت کرنے کے لیے تیار ہوں پاکستان میں اتحاد کی خاطر کسی بھی وقت مذاکرات کے لیے تیار ہوں
02:02میں صرف انصاف چاہتا ہوں میرے کیسز جلدی سے جلدی سنے جائیں یہ تو ہر ملزم کا حق ہے کہ وہ عدالت سے کہے کہ مجھے جلدی انصاف دیا جائے
02:12پھر امران خان صاحب نے یہ بھی کہا کہ احتجاجی تحریک کا میں اعلان کر چکا ہوں پانچ سے چھے دن میں جو میری پارٹی کے عادت ہے وہ مجھے لاعامل دے گی
02:22اور امران خان صاحب جب اس کو اوکے کریں گے تو احتجاجی تحریک چل جائے گی
02:25اچھا یہ امران خان صاحب بار بار اپنی پارٹی کو کہہ رہے ہیں کہ تکڑے ہو جاؤ اب ہم نے پورے پاکستان میں احتجاج کرنا ہے
02:32یہ بات جو ہے وہ علیمہ خان صاحب نے بھی باہر آ کر پیغام دیا کارکنوں کو اور ہر طرف سے یہی پیغام آ رہا ہے کہ امران خان صاحب کہہ رہے ہیں
02:41کہ ہم مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہیں اب وقت آ گیا ہے آپ فیصلہ کریں کہ آپ نے مضبوط ہو کر پاکستان کے لیے کھڑے ہونا ہے
02:48اگر آپ کو خوف ہے وزن نہیں اٹھا سکتے تو ان عہدوں سے الگ ہو جائیں تاکہ وہ لوگ آ کر کام کر سکیں جو یہ بوجھ برداشت کر سکتے ہیں
02:58یہ بڑا کلیر سکیٹمنٹ ہے عبران خان صاحب کا
03:01یعنی سادی بات یہ ہے کہ ڈٹ جاؤ یا ہٹ جاؤ
03:05یا تو رستے سے ہٹ جائے نا باقیوں کے لیے رستہ چھوڑیں وہ آ کے لڑیں
03:09تو یا پھر ڈٹ جاؤ ڈٹ کے کھڑے ہو جاؤ
03:11ریسلنگ میں آپ نے دیکھا ہے کہ جو پہلوان ہوتا ہے جب وہ نہیں لڑ پا رہا ہوتا
03:16تو وہ جو
03:18ڈبلیو ڈبلیو ایف والی ریسلنگ ہم بچپن سے دیکھتے ہیں
03:20تو وہ دوسرے پہلوان کو ہاتھ لگاتا ہے اور ہٹ جاتا ہے بیچ میں سے
03:24کہ میں مقابلہ نہیں کر پا رہا میرے سے نہیں لڑا جا رہا
03:27تو میں دوسرے پہلوان کو ہاتھ لگا رہا ہوں یہ اندر آ جائے
03:30اور آ کر مقابلہ کر لے
03:31اب یہی جو ہے وہ آلیہ حمدہ نے بھی کہا تھا یہی عمران خان صاحب
03:35بھی بات کر رہے ہیں کہ ڈٹ جاؤ یا ہٹ جاؤ
03:38دگڑے ہو جاؤ اور مقابلہ کرو پورے پاکستان کے اندر ایک بڑی
03:42تحریک چلانے کا عمران خان صاحب نے اعلان کر دیا ہے
03:44اب علیمہ خان صاحب نے کیا بتایا کہ وہ کون سی تین چیزیں ہیں
03:48جو عمران خان صاحب سے مانگی گئی
03:49اور تینوں انہوں نے یاد کر کر کے میڈیا کو بتائیں باہر آ کر
03:54ایک انہوں نے کہا جی عمران خان سے پہلا جو مطالبہ ہے
03:58جو اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے کیا گیا تھا وہ یہ تھا کہ
04:01تین سال کے لیے آپ چپ ہو جائیں
04:03تو اس پہ عمران خان صاحب نے کہا کہ
04:06یزید کے سامنے تین سال تو بہت دور کی بات ہے
04:08میں تین دن بھی چپ نہیں ہوں گا
04:11یہ بات میں نے دوزار بیس میں بتائی تھی
04:14وسیم مدامی صاحب کے سوال کے جواب میں
04:17میں نے انہیں یہ کہا تھا کہ عمران خان کو جب آپ نکالیں گے
04:20تو وہ بنی گالا جا کر نہیں بیٹھ جائیں گے
04:23اور جا کر بولیں گے ہیپی برڈے ٹو یو
04:25ایسے نہیں کریں گے
04:26وہ آپ کو مسئیبت ڈال دیں گے
04:28کیونکہ عمران خان کو آپ چپ نہیں کروا سکتے
04:30اس کے ساتھ زیادتی کرنے کے بعد
04:32وہ آدمی ساری زندگی دوسروں کے لیے آواز اٹھاتا رہا
04:35وہ اپنے ساتھ زیادتی ہونے پر چپ رہے گا
04:38وہ نہیں رہے گا
04:39وہ نے کہا کہ تین سال تو بہت دور کی بات ہے
04:41میں تین منٹ بھی چپ نہیں رہ سکتا
04:42آزاد آدمی ہے نا
04:43تو آزاد آدمی کے لیے مشکل ہوتا ہے
04:45کہ آپ اس کو دبا لیں
04:46اس کی سوچ کو دبا لیں
04:48وقتی طور پر آپ اس کو کنٹرول کر سکتے ہیں
04:50اسے قید کر سکتے ہیں
04:53اس کو مجبور کر سکتے ہیں
04:54لیکن جیسے ہی اس کو موقع ملتا ہے
04:56اس کی آزاد طبیعت وہ سامنے آ جاتی ہے
04:58تو عمران خان صاحب نے کہا تین سال تو بڑی دور کی بات ہے
05:01تین منٹ بھی میں چپ نہیں رہوں گا
05:03پھر چھبیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے
05:05اور اس طرح کے جو اقدامات کیے گئے
05:07ان پہ عمران خان صاحب سے کہا گیا
05:09کہ آپ ان پہ آپ کمپرومائز کر لیں
05:10چلے دیں ایسی سسٹم کو
05:12لیکن عمران خان صاحب نے کہا
05:14کہ رول آف لاو پہ ہم کیسے کمپرومائز کر لیں
05:17تحریک کا نامی تحریک انصاف ہے
05:19ہم انصاف کے لیے کھڑے
05:20اور آپ نے اداروں کو تباہ کر دی
05:22اب چھبیسویں آئینی ترمیم کے لیے جو ہوا
05:24اس کو اگر تسلیم کر دیا
05:26تو پارٹی کا مقصد تو ختم ہو گیا
05:27دوسرا جواب عمران خان صاحب کا یہ ہے
05:30اور تیسرا مطالبہ عمران خان صاحب سے کیا جاتا ہے
05:33کہ نو میرے کے اوپر مافی مانگ لیں
05:34اس پہ تو عمران خان صاحب
05:36کیٹیگوری کے لیے کہتے ہیں
05:37کہ مافی وہ لوگ مانگیں
05:39جنہوں نے نو میرے کی سی سی ٹی وی فٹیچوری کی
05:42جنہوں نے لوگوں کو اغواہ کیا
05:44تشدد کیا
05:46جنہوں نے لوگوں کے گھروں کی چادر
05:47اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا
05:49اور جنہوں نے لوگوں کے گھر توڑے
05:51یہ ایک کیٹیگوری کے لیے عمران خان صاحب نے
05:54سٹیٹمنٹ دیا
05:55عمران خان صاحب کی بہن نے باہر آ کے ساری باتیں بتائیں
05:57علیمہ خان نے
05:58اور انہوں نے کہا جی یہ مطالبات تھے عمران خان صاحب سے
06:01لیکن عمران خان صاحب کا جو واحد اب مطالبات ہیں
06:04بڑی کلیریٹی کے ساتھ
06:06جو بیسک ہے
06:07یعنی یہ تو الیکشن تو کروانا
06:08یہ تو آپ کا اگلا مطالبہ ہوتا ہے نا
06:10کہ آپ الیکشن کریں
06:11آگے بڑھنا ہے تو پھر آپ
06:12جو ہے وہ انکوائری کروائیں
06:14آگے بڑھنا ہے تو آپ جوڈیچل انکوائری کروائیں
06:16لیکن جو بیسک دو ایلیمنٹ ہے
06:18ان کے بارے میں علیمہ خان نے کہا
06:20کہ نمبر ایک
06:21عمران خان مانتے ہیں رول آف لاؤ
06:24نمبر دو عمران خان مانتے ہیں
06:27جمہوریت کی بحالی
06:28ان دو چیزوں کے بارے میں
06:30عمران خان صاحب کہنے کے
06:31یہ دو چیزیں دی جائیں مجھے
06:32میرے وطن کو یہ دو چیزیں چاہیے
06:34نمبر ایک
06:35رول آف لاؤ لے کر آئے
06:36طاقتور کو قانون کے نیچے لے کر آئے
06:38یہ نہیں ہو سکتا کہ
06:39طاقتور کے لیے قانون کچھ اور ہے
06:41کمزور کے لیے کچھ اور ہے
06:42ابھی قدشتہ ایک دو دن پہلے میں
06:44خبریں پڑھ رہا تھا
06:45کہ نیب نے ساروں کے ہی مقدمے
06:47ختم کر دی ہیں
06:47یوسف رضا گلانی ہوں
06:50راجہ پرویز اشرف ہوں
06:52پیپک پارٹی کے لٹرم پٹرم
06:54جتنے بھی ہیں ان ساروں کے بھی
06:55اسی طرح پی ایم ایل این کے
06:57جتنے بھی بندے ہیں ان ساروں کے بھی
06:58شریف کاندان کے بھی
07:00نیب نے ساری کیس ختم کر دی ہے
07:01کہ نہیں
07:02نئے قوانین آگے کیس ختم
07:04یہ ہے اینارو
07:05طاقتور کے لیے کوئی قانون نہیں ہے
07:07اور جس کو دبانا ہے طاقتور نے
07:09اس کے لیے کوئی بھی قانون بن سکتا ہے
07:11عدد جیسا گھٹیا کہ اس بھی آ سکتا ہے
07:12اور جو پاکستان کے ریکارڈ کا
07:14حصہ بن چکا ہے
07:15تو عمران خان صاحب تو یہ باتیں نہیں مانتے
07:18جو ان سے منوائی جا رہی ہیں
07:20تو پھر کیسے عمران خان صاحب کو
07:22رہائی ملے گی
07:23اسٹیبلشمنٹ کے سامنے وہ سرنگو کرنے کے لیے
07:26یا سر چھکانے کے لیے
07:28یا کمپرومائز کرنے کے لیے جب تیار نہیں ہے
07:30تو اسٹیبلشمنٹ کیسے عمران خان صاحب کو
07:32جیل سے باہر آنے دے گی
07:41کیسے کرے گی اگر عمران خان صاحب
07:42اپنے اسی موقع کے اوپر ڈٹ گئے تو
07:44یہ سوال پیدا ہوتا ہے
07:47تو عمران خان صاحب کا جو کیس ہے
07:48یہ طریقہ انصاف والوں کے لیے ایک اچھی خبر ہے
07:51کہ وہ کیس لگ گیا ہے
07:53اور پانچ جون کے لیے لگ گیا ہے
07:55یعنی ایچ سے دو دن پہلے
07:57عمران خان صاحب کا کیس سنا جائے گا
07:59اسلام آباد ہائی کورٹ میں
08:01یہ کیس اب لگ چکا ہے
08:03اس کے بارے میں خبر آ چکی ہے
08:05لیکن مجھے ایسے کوئی امید نہیں ہے
08:07بہت ممکن ہے کہ
08:09نیپ کہہ دے جی
08:09اب یہ ٹائم چاہیے
08:10آپ ایک پیشی آرڈ ڈال دیں
08:12اور عید کے بعد کی کہیں گی
08:13پھر آگے ڈیٹ چلی جائے
08:14لیکن حفیظ نیازی صاحب ہے
08:16کچھ اور لوگ ہیں
08:17وہ ابھی تک بزد دیں گے
08:18عمران خان صاحب عید سے پہلے
08:19رہا ہو جائیں گے
08:21کیا واقعی یہ فیصلہ ہو چکا ہے
08:23تو اس کے بارے میں
08:24کچھ میں اس لیے نہیں کہہ سکتا
08:25کہ جو یہ فیصلہ ہے
08:26وہ اسٹیبلشمنٹ نہیں کرنا ہے
08:27عدالت میں تو کرنا نہیں ہے
08:28اگر عدالت میں
08:30اور قانون اور انصاف کے مطابق ہوتا
08:32تو میں آپ کو پہلے ہی بتا چکا ہوں
08:33کہ عمران خان صاحب کو
08:34تو پچھلے سال
08:34اگست میں سبتمبر میں
08:36باہر آ جانا چاہیے تھا
08:37بلکہ اس سے پہلے باہر آ جانا چاہیے تھا
08:39جب ان کے سارے کیسز ختم ہو گئے تھے
08:41لیکن پھر بھی وہ باہر نہیں آئے
08:44تو اسٹیبلشمنٹ نے
08:46اگر یہ فیصلہ کر لیا ہے
08:47کہ مزید گند نہیں ڈالنا
08:48تو پھر تو عمران خان صاحب باہر آ سکتے ہیں
08:50لیکن اسٹیبلشمنٹ عمران خان صاحب کا بوجھ اٹھا پائے گی
08:53یہ بھی ایک بڑا سوال ہے
08:54وہ ڈرتے بھی بہت ہیں
08:55سپیشلی پاکستان کی جو
08:57فوجی قیادت ہے
08:59جنرل آسم منیر
09:00ان کے بارے میں ایک ٹاؤٹ نے ابھی کلیم کیا
09:01اور وہ کلیم ابھی تک واپس نہیں ہوا
09:04کہ آسم منیر سخت نفرت کرتے ہیں عمران خان سے
09:07کیونکہ فوجی قیادت کا لفظ استعمال کیا
09:09تو وہ تو آسم منیری ہے نا
09:10آرمی چیف تو آسم منیر ہے
09:12فیلڈ مارشل آسم منیر ہے
09:13فوجی قیادت وہی ہیں
09:14تو ان کے بارے میں لفظ استعمال کیا
09:16کہ وہ عمران خان سے شدید نفرت کرتے ہیں
09:18تو کچھ تردید نہیں آئی
09:20ابھی تک دونوں طرف سے
09:21نہ تو ٹاؤٹس کی جانب سے آئی
09:23اور نہ جن کے ٹاؤٹس ہیں ان کی جانب سے آئی
09:25بارال مقصود نشستیں چھیننے کا سلسلہ
09:28جو ہے وہ سپیڈ او سپیڈ جاری ہے
09:29پوری کوشش کی جاری ہے
09:31کہ جتنی جلدی ہو سکے
09:33مقصود نشستیں چھین لی جائیں
09:35اب اس کے لیے جو ہے
09:37وہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں
09:39جج مل کے زور لگا رہے
09:41ایسا لگ رہا تھا کہ
09:42کیس جو ہے وہ مقصود نشستیں
09:45مانگنے والی پارٹیاں نہیں لڑ رہی
09:47وہ ججز لڑ رہے ہیں
09:48اور ایسا محسوس ہو رہا تھا
09:50جیسے ججز ایک مقصود سائٹ پر کھڑے ہیں
09:52کہ نئی جی سیٹے ہم نے دینی دینی ہے
09:54پی ڈی ایم کی جماعتوں کو
09:55اسٹیبلشمنٹ کی خواہش کے مطابق
09:57نون لیگ کو دینی ہے
09:58پیپلز پارٹی کو دینی ہے
09:59ایم کی ایم کو فضل اور احبان کو دینی ہے
10:01تو برپور کوشش ہو رہی ہے
10:02اور بہت جلدی ہے
10:03جلدی ایسے کہ یہ چاہتے ہیں
10:05کہ شاید
10:06ایچ سے پہلے ہی سیٹے دے دی جائیں
10:09مقصود نشستیں
10:10پی ایم ایل این کو
10:11پیپلز پارٹی کو
10:11اور باقی پارٹیوں کو
10:12اور دیکھنا
10:13الیکشن کمیشن عمل درامت کیسے کرے گا
10:15ایک سال ہو گیا ہے
10:17ایک سال
10:19ایک سال ہو گیا ہے
10:21کہ عمل درامت نہیں ہو رہا
10:23جو فیصلہ پاکستان طریقہ انصاف کے حق میں آیا تھا
10:26لیکن اگر یہ فیصلہ طریقہ انصاف کے خلاف ہوا
10:29تو آپ دیکھیں گا
10:29گھنٹوں کے اندر عمل درامت ہو جائے گا
10:31اور الیکشن کمیشن اور پاکستان فوری طور پر عمل درامت کر دے گا
10:34کیونکہ پاکستان طریقہ انصاف
10:36اپنی کامیابی جو ہے
10:37وہ اسی بات میں سمجھ رہی ہے
10:39کہ جتنا اس کو لمبا کیا جائے کیس کو
10:40جتنا عدلیہ کو بنقاب کیا جائے
10:43جتنا اس نائنصافی کو ساری دنیا کے سامنے رکھا جائے
10:46بس یہی اب ایک کامیابی ہے
10:47لیکن اسٹیبلشمنٹ کو لگتا ہے
10:50کہ یہ سیٹے بھی مقصود نشستیں پی ایم ایلن کو دینی چاہیں
10:53اس سے انہیں لگتا ہے
10:54کہ ان کا کام بن جائے گا
10:56یا مسئلہ حل ہو جائے گا
10:57جو ان کے ساتھ درپیش ہے
10:58تو دیکھیں نا مسئلہ تو حل نہیں ہو رہا
11:02اسٹیبلشمنٹ کو پہلے لگا
11:03عمران خان کو نکالیں گے
11:04مسئلہ حل ہو جائے گا
11:05نہیں ہوا
11:06پھر انہیں لگا کہ اعتجاد کو کچل دیں گے
11:08مسئلہ حل ہو جائے گا
11:09نہیں ہوا
11:10پھر انہیں لگا کہ پی ڈی ایم کو لاکر بٹھا دیں گے
11:12مسئلہ حل ہو جائے گا
11:14نہیں ہوا
11:14پھر انہیں لگا کہ ابنان خان کو جیل میں ڈال لیں گے تو مسئلہ حل ہو جائے گا
11:17نہیں ہوا
11:18پھر انہیں لگا کہ دھاندلی کروا کر الیکشن سے قبل مسئلہ حل ہو جائے گا
11:21یعنی الیکشن کے قبل انہوں نے اتنی دھاندلی کی
11:23کہ لوگوں کو الیکشن ہی نہیں لڑنے دیا
11:25مسئلہ حل نہیں ہوا
11:26انہیں لگا کہ انتخابی نشان چھین لیں گے مسئلہ حل ہو جائے گا
11:30نہیں ہوا
11:30فارم 47 بنا کر انہیں لگا کہ مسئلہ حل ہو جائے گا
11:33نہیں ہوا
11:34اغواب سے جبر سے تشدد سے انسانوں کی جبری گمشدگیوں سے اور اغواب رہے بیان سے انہیں لگا کہ مسئلہ حل ہو جائے گا نہیں ہوا
11:44پھر انہوں نے عددت اور سائفر جاتے گھٹیا کیسز بنائے انہیں لگا کہ اب مسئلہ حل ہو جائے گا مسئلہ حل نہیں ہوا
11:50عمران خان کی بیوی اور بہنوں کو گرفتار کرنے سے مسئلہ حل ہو جائے گا نہیں ہوا
11:54عمران خان پہ جیل میں بدترین حالات پیدا کر دیئے گئے
11:58انہیں بند کر دیئے گئے چھوٹے سیل میں بجلی بند کر دی گئی
12:01بہت پریشان کیا گیا سہولیات لے لی گئی
12:04انہیں لگا مسئلہ حل ہو جائے گا مسئلہ حل نہیں ہوا
12:07اسٹیبلشمنٹ کو یہ لگا کہ ایکسٹینشن مل جائے آرمی چیپ کو تو مسئلہ حل ہو جائے گا
12:12پھر بھی نہیں ہوا
12:13چھپیس بھی آئینی تنمیم آنے سے مسئلہ حل ہو جائے گا
12:15مسئلہ پھر بھی حل نہیں ہوا
12:17آئینی بینچ بنا کر مرضی کے ججز لا کر ان کا مسئلہ حل ہو جائے گا
12:21مسئلہ پھر بھی حل نہیں ہوا
12:23اب مقصود نشستیں لے کر ستائیسویں آئینی تنمیم کریں گے تو مسئلہ حل ہو جائے گا
12:27یہ مسئلہ حل ہی نہیں ہونا
12:29کیونکہ آپ یہ مسئلہ حل کر ہی نہیں سکتے
12:33یہ مسئلہ آپ کا ستر سال سے حل نہیں ہو رہا
12:37اور اس وقت اس مسئلے کا حل پاکستانی عوام نے ڈھونڈ لیا ہے
12:40اور اس مسئلے کا ایک ہی حل ہے
12:43کہ عوامی مینڈیٹ کا احترام کیا جائے
12:45عوامی منتقب حکومت آئے
12:47اور پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نوکری کرے
12:51جس کام کے لیے انہیں تنخواہ ملتی ہے
12:53بس یہ مسئلہ حل ہو جائے گا
12:55اپنے دماغ سے جب تک آپ سوچتے رہیں گے
12:57زیادہ سوچتے رہیں گے
12:58یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا
12:59ایک بہت عجیب و غریب بات کی ہے
13:02جسٹس مسارت حلالی صاحبہ نے
13:04انہوں نے مقصود نشستوں کے فیصلے میں
13:07ووٹ کو بنیادی حق کہا گیا
13:08تو ان کا کہنا ہے جی ووٹ بنیادی حق نہیں ہے
13:10یہ انہوں نے کہہ دیا
13:12اب یہ سننے میں تو ایک چھوٹی سی بات ہے
13:14کہ ووٹ بنیادی حق نہیں ہے
13:16لیکن جمہوریت کے اندر اگر کوئی اس کی بنیاد ہوتی ہے
13:19تو وہ ووٹ ہی ہوتا ہے
13:21اگر ایک ملک میں جمہوریت ہے
13:22تو اس کی بنیاد ووٹ کے اوپر ہے
13:24ہر آدمی کو ووٹ کا حق ہونا چاہیے
13:27وہ یہ کہتے ہیں
13:28بنیادی ہے کوکو وہ ہیں جو لوگ لے کر پیدا ہوتے ہیں
13:30بھئی ووٹ ہر آدمی جب ایک سپیسیفک عمر تک پہنچتا ہے
13:35تو وہ اس کا بنیادی حق بن جاتا ہے
13:37بچہ پہلے دن جب پیدا ہوتا ہے
13:39تو تعلیم کا حق تو اس کے پاس نہیں ہوتا
13:41یعنی وہ زندہ رہنے کا حق
13:43تحفظ کا حق لے کر پیدا ہوتا ہے
13:45کچھ حقوق اس کے ہوتے ہیں
13:46لیکن جب وہ چار پانچ سال کا ہوتا ہے
13:48تو پھر تعلیم اس کا بنیادی حق بن جاتا ہے
13:51اسی طرح جب وہ تھوڑا اور بڑا ہوتا ہے
13:53تو فلانی چیز اس کی بنیادی حق بن جاتی ہے
13:55تو زندگی میں جیسے جیسے سٹیجز میں
13:58انسان آگے بڑھتا ہے
13:59اس کے حقوق بھی بڑھتے ہیں
14:00اسی طرح سے ذمہ داریاں بھی بڑھتی ہیں
14:03تو جب ایک آدمی ووٹ ڈالنے کی عمر تک پہنچتا ہے
14:06تو ووٹ ڈالنا اس کا بنیادی حق ہے
14:08اور یہ عدالتیں بار بار کہہ چکی ہیں
14:11میں آپ کو پڑھ کے سناتا ہوں
14:12یہاں پہ ابو ذر سلمان نیادی صاحب نے
14:14بہت سری اگزامپلز کوٹ کی ہیں
14:15اور یہ بہت پریشان کن بات ہے
14:18کہ مقصود نشستوں کے فیصلے میں کہا گیا
14:19ووٹ بنیادی حق ہے
14:20جبکہ یہ بنیادی حق نہیں ہے
14:22یہ جسٹس مسررت حلالی صاحبہ کہہ رہی ہے
14:24یہ وہی قاتون ہیں
14:25جنہوں نے قاضی فائد عیسیٰ کے ساتھ مل کر
14:27پاکستان تحریک انصاف سے بلے کا نشان چھینا تھا
14:30اور آج ان کا یہ سکیٹمنٹ
14:33یہ بتا رہا ہے کہ یہ نظام کیا سوچ رہا ہے
14:35ایسا لگتا ہے کہ
14:37ووٹ کی اہمیت کو ختم کر کے
14:38کوئی اور نظام لانا چاہتے ہیں
14:39کیا کوئی اس ملک میں امیر المومنین بننا چاہتا ہے
14:42کیا ایک نئی بحث شروع کی جاری ہے اس ملک میں
14:45تو بات یہ ہے
14:47کہ دوزار چودہ کا پی ایل ڈی سیونٹی ٹو
14:50ٹو تھاؤزن ٹونٹی فائیو
14:52یہ ایک فیصلہ ہے
14:53پھر ایک دوزار چودہ کا فیصلہ ہے
14:55پھر ایک اور جناب
14:57پی ایل ڈی فائف تری ون
15:00یہ سپریم کورٹ کا ہے
15:01پھر دوزار چودہ کا ایک اور سپریم کورٹ
15:03کا فیصلہ ہے پی ایل ڈی سکھٹی سیون
15:05پھر ایک اور ہے دوزار پچیس کا
15:07پی ایل ڈی فور ون نائن
15:10پھر ایک اور انہوں نے ایکزمپل کورٹ کی
15:12پی ایل ڈی ٹو ایرو سکس
15:14سپریم کورٹ سے اور یہ سپریم کورٹ
15:16کا دوزار پ injury کا
15:18دوزار پچیس کا
15:19دوزار چودہ کا
15:20یہ مختلف فیصلے موجود ہیں اور پانچ شے
15:22فیصلوں کی ایکزمپل تو یہاں پہ کوٹ کر دی
15:24کہ یہاں پہ ان تمام فیصلوں نے یہ بتایا ہے
15:28کہ ووٹ بنیادی انسانی حق ہے
15:32یعنی بنیادی حق ہے یہ
15:35فنڈامینٹل رائٹ ہے
15:37لیکن جو فنڈامینٹل رائٹ ہوتا ہے
15:39اس کے خلاف آپ کوئی بھی قانون سازی نہیں کر سکتے
15:41اس کے خلاف آپ کوئی قانون بنا ہی نہیں سکتے
15:44کیونکہ وہ فنڈامینٹل رائٹ ہے
15:45بنیادی حق ہے
15:46آئین میں لکھے ہوئے بنیادی حق کو
15:48آپ کسی طرح بھی غصب نہیں کر سکتے
15:50کوئی قانون اس کے خلاف آپ بنائی نہیں سکتے
15:53اس سے متصادم آپ کوئی کام نہیں کر سکتے
15:55تو اب ایسا لگتا ہے جان بوجھ کر
15:57ووٹ کو بنیادی حق سے نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے
15:59تاکہ کل کو ووٹرز کے خلاف
16:01یا ووٹ کے خلاف کچھ بھی کیا جائے
16:03بنیادی حق بے شک
16:05چھین لیا جائے
16:06ہو سکتا ہے آنے والے دنوں میں یہ ووٹر کی عمری بڑھا گے
16:08پچیس سال کر دیں
16:09نئے ووٹروں دے بہت پریشان ہے نا
16:12کچھ بھی کر سکتے ہیں کوئی بھی کھیل کھیل سکتے ہیں
16:14کوئی بھی گھٹی آرکت کر سکتی ہے
16:16یہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ملکے
16:18تو پاکستانیوں کو ویجلنٹ رہنا پڑے گا
16:20اور ان ہتھگندوں کا سامنا کرنا پڑے گا
16:23اور ان کا مقابلہ بھی کرنا پڑے گا
16:26ابھی امین الدین خان صاحب کو بہت جلدی ہے
16:28جو
16:29جج ہیں آئینی بینچ کے سربراہ
16:32اور انہوں نے کہا
16:34جی مجھے معلوم ہے کہ آپ کے دلائل کیا ہے
16:36یہ فیصل صدیقی صاحب کو بہت جلدی ہے
16:38جی چلا رہتے ہیں وہ کہتے ہیں میں دلائل دے دوں
16:39انہوں نے کہتے ہیں مجھے معلوم ہے آپ کے دلائل کیا ہے
16:41انہوں نے کہتے ہیں آپ کو ویہ آ رہی ہے
16:42یہ عدالت کے اندر اس طرح معاملات ایکسپوز ہو رہے ہیں
16:46جج ہیں اس کو تیز تیز چلانا چاہتے ہیں
16:48فاسٹ فارورڈ کرنا چاہتے ہیں کیس کو
16:50اور پی ٹی آئی کے وکیل یہ چاہتے ہیں
16:52کہ جتنا زیادہ ہو
16:53ہم اس نائنصافی کو ایکسپوز کریں
16:56اور وہ اسی کے لیے بیچارے کوشش کر رہے ہیں
16:58ناظرین پی ایم ایل این کی صورتحال کیا ہے
17:01ذرا یہ میں آپ کو ایک تصویر دکھاتا ہوں
17:05یہ تصویر دیکھیں
17:07اس میں آپ کو نظر آ رہے ہیں نیچے نواز شریف
17:09اوپر ہارمی چیف
17:11شباز شریف اور مریم نواز
17:13اب یہ ٹبر اپنی مشہوری کے لیے
17:15فیلڈ مارشل کی تصویر استعمال کرے گا
17:18یہ حالات آگئے ان کے چوتے پالش کرنے میں
17:21اور جناب یہ کوئی مینسپل کارپوریشن ہے
17:24جو یہ تصویریں لگا رہی ہیں
17:26پورا ٹبر آرمی چیف کی تصویریں لگا
17:29اگر اپنی سیاست بچانے کی کوشش کر رہا ہے
17:30یہ ان کے حالات ہو گئے ہیں
17:32یہ ہمیں تکبیر کا پوسٹر لگا رہی ہے
17:34آرمی چیف کو سوچنا چاہیے
17:36کہ اگر آپ جنرل باجو آرمی چیف ہوتا
17:38تو کیا اس کی فوٹو لگی ہوتی ہے آپ کی لگی ہوتی
17:40یہ اگر آرمی چیف کو سوچنا چاہیے
17:42کہ اس سال یا اگلے سال جب بھی وہ ریٹائر ہو جائیں
17:44اس کے بعد ان کی کوئی فوٹو لگائے گا
17:46عزت وہ ہوتی ہے
17:48جو لوگ آپ کی ذات کی کریں اور اپنے دل سے کریں
17:51عزت وہ نہیں ہوتی
17:52جو آپ کی پوزیشن کی وجہ سے آپ کو ملتی ہے
17:54آپ کسی بھی پوزیشن میں ہو
17:56آپ کی عزت ہونی چاہیے
17:57عمران خان کل وزیر آزم تھا
18:00اس کی وزیر آزم کے طور پر عزت تھی
18:02آج وہ وزیر آزم نہیں ہے
18:04یہ قوم اس کی پہلے سے زیادہ بڑھ کے
18:06دل سے عزت کرتی ہے
18:07عزت وہ ہے جو آپ کماتے ہیں
18:10اپنے کردار کے ذریعے سے
18:11اپنی پوزیشن کے ذریعے سے
18:13یہ عزت لینا جو کوئی مشکل نہیں ہے
18:15آنے والا آرمی چیوہ وہ بھی ڈنڈا چلائے گا
18:17یہ سارے بوڑ پالشی ہے
18:18اس کے ساتھ مل جائیں گے
18:19اس کے جوتے پالش کریں گے
18:21اس کے بعد جو آئے گا
18:22اس کے جوتے پالش کریں گے
18:23تو یہ جوتے پالش کروانے سے
18:27عزت نہیں ہوتی
18:29احترام نہیں ہوتا
18:30تاریخ میں اپنا اچھا نام لکھوانا چاہیے
18:33اور تاریخ لکھی جا رہی ہے
18:34یہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے سارا کوئی ریکارڈ ہو رہا ہے
18:37ہر چیز سامنے آ رہی ہے
18:38اور شریف خاندان نے اپنی سیاست کو
18:40کس حد تک برباد کر دیا
18:42کہ جو سیویلین سپرمیسی کی بات کرتے تھے
18:44جو آئین اور جمہوریت کی بات کرتے تھے
18:47جو اکدار کی سیاست کی بات کرتے تھے
18:49آج ان کی سیاست صرف اس بنیاد پہ کھڑی ہے
18:52کہ آرمی چیف کا ہاتھ ان کے سر کے اوپر ہے
18:54اور آرمی چیف کی تصویر ان کے پوسٹرز کے اوپر لگی ہوئی ہے
18:57انہیں اپنا الیکشن لڑنے کے لیے
18:59آرمی چیف کی فوٹو لگانی پڑتی ہے
19:01فیلڈ مارشل کی
19:02وہ بچارے الیکشن نہیں لڑ سکتے
19:03یہ بچاروں کے حالات ہیں
19:05اب ان حالات کے اندر وہ کیسے گزارہ کر سکتے ہیں
19:07پاکستان کی پولیٹکس میں سربائز کرنا تو بہت مشکل ہے
19:11ناظرین پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے
19:14کہ فلسطینیوں کے حق میں اتجاج کرنے پر
19:19ظلم اور جبر کا بازار گرم کر دیا گیا
19:21یعنی یہ میں آپ کو ایک سینیٹر مشتاق احمد خان صاحب ہیں
19:25ان کا ٹویٹ آپ کو بتاتا ہوں
19:27یہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار ایک جیتی کرنے گئے تھے
19:31ان کے فیملی کے لوگ خواتین اور بچے تھے
19:33ان ساروں کو گرفتار کر لیا گیا
19:35اور اب دس دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا
19:37اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے
19:40کہ اید ان کی جیل میں گزرے
19:41اب یہ پہلی مرتبہ ہے
19:43کہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار ایک جیتی کرنے کی سزا
19:45پاکستان میں یہ مل رہی ہے
19:47کہ جو فلسطینیوں کے ساتھ اظہار ایک جیتی کرنے کے لیے
19:50خواتین اور بچے نکلے تھے
19:51وہ اپنی اید جو ہے وہ جیل میں منائیں
19:53یہ سینیٹر مشتاق صاحب نے
19:56اس کے اوپر کہا کہ بے غیرتی کے اوپر بے غیرتی
19:59شہباد حکومت اور ان کے سرپرستوں کے اشارے پر
20:01ہمیرہ طیبہ شہباد شریف کو تو آپ بدنام نہیں کرتے ہیں
20:05سینیٹر صاحب
20:05اصل میں تو سکہ کسی اور کا چلتا ہے اس ملک میں
20:08بتاتے ہیں جی کہ
20:10نام لے رہے ہیں ساتھ بچوں کے بڑوں کے
20:12دیگر ساتھی ہیں
20:13غزہ کو دس دن کے لیے جو اسیرانے غزہ ہیں
20:16ان کو دس دن کے لیے اڈیالا جیل بھیج دیا گیا ہے
20:18اور اگلی پیشی اید الازحا کے دن رکھ لی گئی ہے
20:22گویا اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے
20:24کہ یہ لوگ ہر صورت میں اید اڈیالا جیل میں ہی گزارے
20:26ڈپٹی کمیشنر صاحب اور مجسٹریٹ فرماتے ہیں
20:29کہ ان کا جرم ناقابل زمانت ہے
20:32گویا غزہ کے لیے اسلام آباد میں آواز اٹھانا
20:34ناقابل زمانت جرم ہے
20:36اس کو کہتے ہیں اسرائیل نوازی
20:38یہ ہوتا ہے اسرائیلی لابی
20:40ہماری مضامت جاری رہے گی
20:42میں حرحانوت ہوں کہ یہ عمران خان کو کہتے تھے
20:44لابی
20:46عمران خان کے اوپر یہ الیگیشنز لگاتے تھے
20:49خود وہی سارے کام کر رہے ہیں
20:51اندازہ کریں آپ
20:52یعنی میں حیران ہوتا ہوں انہوں نے جو جو الیگیشن
20:54عمران خان کے اوپر لگایا نا وہ سارا ان کو
20:56خود چاٹنا پڑا
20:57وہ سارا ان کے سامنے آگیا
20:59آج پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ اس جگہ بیٹھی ہوئی ہے
21:03کہ وہ دنیا کو یہ ثابت کرنے پر لگی ہے
21:05کہ جناب اسرائیل کے خلاف جو بھی پاکستان میں
21:07اتجاج کرتا ہے دیکھیں ہم نے شانی ورت بنا دیتے ہیں
21:09اور باقاعدہ
21:11باقاعدہ ان کے کلپس بنائی جاتے ہیں
21:13انہیں گرفتار کیا جاتا ہے ان کی ویڈیوز بنائی جاتی ہے
21:15اور شاپاش وصول کی جاتی ہے
21:17وہاں پہ ایک وفد گیا ہوا تھا انہوں نے یہ باتیں کی ہیں وہاں جا کے
21:19میں نہیں کہہ رہا
21:20یہ وہ جو وفد گیا ہوا تھا انہوں نے یہ باتیں کی ہیں
21:23ناظرین اور حالات پاکستان تحریک انصاف کے اب یہ ہیں
21:26کہ ابودر سلمان نیادی صاحب نے دو چیزیں ریپورٹ کی ہیں
21:30اور یہ دونوں چیزیں بڑی خوفناک ہیں
21:32انہوں نے کہا جی کہ ایک کوٹ لکپت جیل کے اندر جو قیدی بند ہیں
21:36خاص طور پر وہ قیدی جو ملٹری کوٹس والے ہیں
21:39ان کے ساتھ بہت برا سلوک کیا جا رہا ہے
21:41آٹھ آٹھ گھنٹے ان کی بجلی بند کر دیتے ہیں
21:43اور وہ بندش جانبوچ کر کرتے ہیں
21:47اور ان کے جو ان کی بے توکیری کی جا رہی ہے
21:50اور ان کے جو بستر ہیں ان کے اوپر جوتوں سمیت
21:53جو جیل کا عملہ ہے وہ چڑ جاتا ہے
21:55تو اس قسم کی گندی عرقتیں ان کے ساتھ کی جا رہی ہیں
21:58اور لگاتار انہیں پریشان کیا جا رہا ہے
22:00وجہ یہ ہے کہ انہوں نے معافی نہیں مانگی
22:02جنہوں نے معافی مانگ لی انہیں چھوڑ دیں گے
22:03جنہوں نے معافی نہیں مانگی
22:04ان کے ساتھ پھر اس قسم کا سلوک کیا جا رہا ہے
22:07پجاب حکومت کی بہت بڑی کرپشن ایک سامنے آئی ہے
22:09نیکس پی لاؤگ میں بات کرتے ہیں
22:10ہم تک اللہ اتنی اپنا خیال رکھیے گا
22:12اپنے چینل کا بھی
22:12اللہ حافظ

Recommended