Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
🛑BIG WIN FOR IMRAN KHAN || EXCLUSIVE STORY || IMRAN RIAZ KHAN VLOG

#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi

Like us on Facebook: / imranriazkhan2

Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h

Follow us on Twitter: / imranriazkhan

Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis

Category

🗞
News
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30امید تھی وہاں پہ انہیں پانچ سیٹیں بھی آفر کر دیں کیونکہ پاکستان تحریک انصاف کو اس بات کا ڈر ہے کہ ان کے ایم پی ایز بھک جائیں گے اور ان کے ایم پی ایز جو ہیں وہ مشکوک حالت میں ہیں یعنی ان کا کوئی پتہ نہیں ہے کہ یہ ادھر جاتے ہیں یا ادھر جاتے ہیں یا اپنا ووٹ بیج دیتے ہیں تو اس طریقے سے بہت سارے ایم پی ایز کے بارے میں جو خیبر پکتونکہ کی حکومت ہے اور کچھ اطلاعات کے مطابق یہ درجن سے زیادہ ہیں ایک سے ڈی�
01:00عداد میں ایم پی ایز ہیں جو کہیں ادھر ادھر ووٹ کر سکتے ہیں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے جو ایک مارکیٹ چلتی ہے جہاں پہ خرید و فروقت ہوتی ہے وہاں پہ یہ دعویٰ ہے اور کچھ لوگوں نے چار قبو کیے ہوئے کچھ نے تین قبو کیے ہوئے تو اپنے اپنے کام بھی لوگ نکالتے ہیں تو یہاں اسٹیبلشمنٹ کی بھی پوری سپورٹ ہے اس وقت کی جو حکومت ہے اس کے ساتھ کہ آپ جتنے زیادہ ہو سکتے ہیں سینیٹرز نکال لیں تاکہ آئندہ اسٹ
01:30کام نہ کرنے پڑے جیسے کہ کسی امینے کو اٹھا لیا کسی سینیٹر کو اٹھا لیا ان کے بچوں کو ان کے گھر کی خواتین کو اغواہ کر لیا جبر تشدر ظلم یہ چیزیں انہیں نہ کرنی پڑے آرام سے وہ گندہ کام جو کرنا ہے پاکستان کے آئین کے ساتھ وہ کر لیا جائے اب اس وقت جو سینیٹرز میں پاکستان تحریک انصاف کے ہماری دی آفتہ امیدوار تھے جو پاکستان تحریک انصاف کے بہت پرانے ورکرز ہیں وہ ڈٹ گئے ہیں
01:57انہوں نے اپنے ویڈیو بیانات جاری کر دی ہیں ایک طرف گنڈہ پور اور ان کی پارٹی یہ کہہ رہی ہے کہ جناب ہم نے بلا مقابلہ یہ کروانا ہے ہمیں چھے سینیٹر کافی ہیں ہم پانچ جو ہے وہ حکومت کو دے دیتے ہیں تو چھے ہمارے لیے کافی ہیں اور چھے کے لیے جو انہوں نے نام فائنل کی ہیں ان پر پارٹی میں اختلاف ہو گیا ہے اور اس میں بھی اختلاف ایک نام کی وجہ سے ہوا ہے اور وہ ایک بڑا نام جو ہے وہ مرزا افریدی صاحب کا ہے
02:26کہ مرزا افریدی کا نام کی در سے آگیا ہے یہ تو پارٹی کا بندہ ہی نہیں ہے نہ اس نے پارٹی کے لیے کوئی کام کیا ہوا ہے نہ یہ نظریاتی آدمی ہے جب نو مہی کے بعد قربانیاں دینے کا ٹائم تھا یہ بندہ ورلڈ ٹور پہ تھا تو اس قسم کی باتیں اب پاکستان تحریک انصاف کے لوگ کر رہے ہیں
02:41سینٹ میں ایک تو خورم زیشان ایک عرفان سلیم اور ایک آئیشہ بانو ان تینوں کے ویڈیو بیانات سامنے آئے ہیں جبکہ ازر مشوانی نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے کے لیے جو فارم انہیں بھیجوایا گیا تھا اس پہ دستگت کر کے واپس بھیج دیا
02:57لیکن یہ جو خورم زیشان ہے عرفان سلیم ہے اور آئیشہ بانو ہیں ان تینوں نے اپنا ویڈیو ریکارڈ بھی جاری کر دیا ہے
03:05ازر مشوانی نے جب دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا تو انہوں نے یہ کہا کہ مراد سعید کے بعد اگر کوئی سب سے بڑا حق دار ہے تو وہ عرفان سلیم ہے
03:14تو میں مڈرو ہو جاتا ہوں عرفان سلیم کے حق میں لیکن مرزا افریدی کو ٹکٹ مل گیا
03:20بارال یہ تینوں نے اپنا اپنا ویڈیو بیان جاری کیا وہ کہتے ہیں جی ہمارے ہاتھوں پہ آپ چاند اور سورج بھی رکھ دیں گے نا
03:26تو ہم مڈرو نہیں ہوں گے ہم مقابلے سے باہر نہیں جائیں گے
03:29نہ یہ عمران خان کا نظریہ ہے آپ سرمایہ داروں کے آگے اپنی پارٹی بیچ رہے ہیں
03:34اور ہم یہ نہیں ہونے دیں گے یہ اسٹیبلشمنٹ کا گندہ کھیل ہے ہم اس کا حصہ نہیں بنیں گے
03:39تو انہوں نے کہا جی خورم دیشان نے عرفان سلیم نے عائشہ بارالوں نے ویڈیو جاری کر دی
03:43تینوں نے اپنی اپنی الگ الگ ویڈیو جاری کی ہے
03:45اور تینوں نے یہ کہا کہ یہ کسی صورت پیچھے نہیں ہٹے گے
03:49ناظرین دیکھیں پاکستان تحریکی انصاف کیسی جماعت ہے
03:53ایک ایسی جماعت ہے کہ وہاں پہ ایک غلط آدمی کو ٹکٹ مل رہا ہے تو رولا پڑ گیا
04:00غلط آدمی بولے تو میں ایسے کوئی اس کی برائی نہیں کر رہا
04:03مرزا افریدی کی بری کوئی لڑائی نہیں ہے ان سے
04:05لیکن ایک ایسے آدمی کو ٹکٹ مل گیا جو کمپرومائز تھا ایک ایسے آدمی کو ٹکٹ مل گیا
04:09جو عوامی آدمی نہیں ہے جس نے کوئی سٹرگل نہیں کی
04:12کوئی نظریہ کے لیے نہیں کھڑا ہوا
04:14تو آپ دیکھیں غور کریں کہ پوری کی پوری پاکستان تحریکی انصاف
04:18اس کے خلاف کھڑی ہو جاتی ہے
04:20جو روایتی سیاستدان ہے پاکستان تحریکی انصاف میں
04:23یا جو اقتدار میں بیٹھ ہوئے لوگ ہیں
04:24ان کو بڑی مشکل پیش آ رہی ہے
04:26کہ کیا کریں
04:27دیکھیں کیسا پھٹا پڑ گیا ایک آدمی کی وجہ سے
04:30دوسری جانبہ آپ دیکھیں نون لیگ نے
04:32کس کو سینٹ کا ٹکٹ دیا پوری نون لیگ کوئی نہیں پتا
04:35نون لیگ کے آپ کسی بھی کارکون کو سڑک سے پوچھیں
04:38آپ کس کو دیا ٹکٹ وہ جانتی نہیں ہے
04:40ایک امیر مقام کے بیٹے کو دیا ہے
04:41پیسے والا آدمی ہے
04:43صوبے کے اندر سارا اختیار بھی اس کے پاس ہے نون لیگ کا
04:47تھوڑے دن پہلے علی امین گنڈاپور کے ساتھ بیٹھے بھی ہوئے تھے
04:51ان کے ہوتل نے دریائے سوات کا پانی کا رستہ بھی روکا ہوا ہے
04:54لیکن ان کا ہوتل گرانے کی جرت بھی علی امین گنڈاپور کو نہیں ہوئی
04:58دیواریں گرانے پہنچے تھے
04:59بس اتنا ہی کر پائے
05:00ایک سائیڈ کی دیوار گرائی اس کے بعد
05:02مافی تلافی ہوئی ہے
05:03ہوتل نہیں گرا پائے
05:05حالانکہ بڑے انہوں نے نارے لگایا تھے کہ ہم ساری تجاوزات
05:08ہٹا دیں گے وہ غریبوں کے ہوتل اور تجاوزات
05:10گرا دیں اور جو طاقتوار
05:12امیرہ آدمی اس کو کچھ نہیں کر سکے اس کے بیٹے کو
05:13سینٹ کے اندر سینٹر بنایا جا رہا ہے
05:16تلہا محمود
05:18سینٹر تلہا محمود بڑے مقبول ہیں
05:20بہت پیسے والے آدمی ہیں
05:21یہ پہلے فضل امان صاحب کی جماعت سے
05:24سینٹر بنا کرتے تھے
05:25پھر انہوں نے پیپس پارٹی جوائن کی
05:27اب یہ پیپس پارٹی سے سینٹر بنیں گے
05:29اور پیپس پارٹی نے نے کہا
05:31پیپس پارٹی میں کوئی پوچھے گا
05:32کوئی نہیں پوچھے گا
05:33پیپس پارٹی کے ہزاروں
05:35ورکرز وہاں پہ موجود ہیں
05:36قیبر پکٹون کا میں ایک سوال نہیں ہوگا
05:39کیونکہ ان پولیٹیکل پارٹیز میں جمہوریت ہے ہی نہیں
05:41فضل امان صاحب نے کس کو کھڑا کیا
05:43کوئی سوال نہیں کرے گا
05:44دلاور خانہ باقی لوگ
05:45پیسے والے لوگ ہیں
05:48سرمایہ دار آ رہے ہیں
05:49آ کر سینٹر بن رہے ہیں
05:50اسٹیبلشمنٹ بھی خوش
05:51یہ روایتی سیاسی جماعتیں بھی خوش
05:54اور وہ پیسے والے لوگ بھی
05:56ان کا شب شبہ بن جائے گا
05:57وہ سینٹر بن جائیں گے
05:58تو پی ٹی آئی بھی ایک ایسے آدمی کو ٹکٹ دینا چاہتی ہے
06:01مرزا افریدی کو
06:02لیکن پی ٹی آئی کے اندر رییکشن آ جاتا ہے
06:05وہ کہتے ہیں یہ نہیں ہو سکتا
06:06ہم یہ نہیں ہونے دیں گے
06:07جہاں تک کوئی یہ کہتا ہے
06:09تو اس پہ تو مجھے بالکل بھی یقین نہیں آتا
06:11کہ یہ پیسے
06:12اس لیے پیسے والے لوگ لے رہی ہیں
06:14پی ٹی آئی
06:14کہ انہیں پیسے کی کمی ہے
06:16اوورسیز پاکستانی
06:18ان کو اتنا پیسہ دیتے ہیں
06:20کوئی سوچ بھی نہیں سکتا
06:21یہ جہاں پہ جو کام کرنا چاہیں
06:23اوورسیز پاکستانی
06:24کھلے دل سے پاکستان تحریک انصاف
06:27کو عمران خان کے نام کے اوپر پیسہ دیتے ہیں
06:29چاہے وہ فنڈنگ کسی نیک مقصد کے لیے ہو
06:31کسی ادارے کے لیے ہو
06:34چندہ اکٹھا کیا جا رہا ہو
06:36یا وہ پاکستان تحریک انصاف کے لیے فنڈنگ کر رہے ہو
06:39ایک پولٹیکل تحریک چلانے کے لیے
06:40تو اوورسیز پاکستانی دل کھول کر پیسہ دیتے ہیں
06:43پاکستان کے اندر بھی شمار لوگ ہیں
06:45جو پیسہ دیتے ہیں
06:45اور بغیر لالچ کے دیتے ہیں
06:47انہیں یہ نہیں ہے کہ انہیں سینیٹر بنایا جائے
06:49یہ کیا جائے وہ کیا جائے
06:50اور پیسہ اکٹھا کرنے کے ان کے پاس اور بھی بہت طریقے ہیں
06:52تو یہ تو ایک سیدھا سیدھا جھوٹی ہے
06:55کہ صرف پیسہوں کے لیے
06:56ہاں یہ ضرور ہے
06:57کہ چند لوگ اپنی جیبیں اس میں بھر سکتے ہیں
06:59اور چند لوگ مزے لے سکتے ہیں
07:02ناظرین ایک طرف یہ سلسلہ چل رہا ہے
07:04دوسری طرف عمران خان کو تکالیف دینے کا سلسلہ جاری ہے
07:07اس میں جو میرے پاس سٹیٹمنٹ ہے
07:10ایک تو عمران خان صاحب کی بہن ناظرین خان
07:12انہوں نے عمران خان کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا
07:16کہ جس تکلیف میں عمران خان کو رکھا ہے
07:19اس کی مثال پاکستان کی سیاست میں نہیں ملتی
07:23اور نہ روشنی ہے
07:25نہ بجلی ہے
07:27اور نہ ہی صحیح کھانا دیا جارہا ہے
07:29صحیح پانی دیا جارہا ہے
07:30تو عمران خان صاحب کو بہت پریشان کیا جارہا ہے
07:33ان کی صحت بھی خراب ہو رہی ہے
07:35ان کی بہنوں کے بقول
07:37عمران خان صاحب کے ایک دوست بھی ہیں
07:40سینئر صحافی بھی ہیں
07:42ہم نے ان سے کافی سیکھا بھی
07:43حارون الرشید صاحب جو ہیں
07:45بڑے سینئر جنرلسٹ ہیں
07:47اور پرانے لکھاڑیوں میں سے ایک ہیں
07:50انہوں نے کہا کہ عمران خان کی توہین کی کوشش کی جارہی ہے
07:54عمران خان کو بدبودار پانی دیا جارہا ہے
07:57خراب کھانا دیا جارہا ہے
07:59عمران خان کا وزن کم ہو رہا ہے
08:01کیا یہ کوئی انسانیت ہے
08:04یعنی ایک طرف پارٹی میں لڑائیاں چل رہی ہیں
08:06کہ سرمایہ دار کو لانا ہے یا نہیں لانا
08:08دوسری طرف پارٹی کے لیڈر کے ساتھ کیا ہو رہا ہے
08:11کہ اس پہ کوئی آواز اٹھا رہا ہے
08:12یا اس پہ کوئی بات ہو رہی ہے
08:13تو ہمیں تو دکھائی نہیں دیری کوئی بات ہو رہی ہو
08:16پاکستان تحریک انصاف نے کہا
08:18اس کے پر کوئی سیاپہ کیا
08:19نواز شریف صاحب کے پلیٹلسٹ کا معاملہ جالی تھا
08:21ساری دنیا جانتی ہے جالی تھا مذاہ کی بن گیا
08:23نواز شریف صاحب کے جالی پلیٹلسٹ گرے تھے
08:26تو ہر دس منٹ کے بعد ایک پریس کانفرنس ہوتی تھی پی ایم ایل این کی
08:29ہر پانچ منٹ کے بعد ایک ٹویٹ آتا تھا
08:32ہر تھوڑی دیر کے بعد میڈیا کے اوپر پھٹے چلتے تھے
08:35ہر تھوڑی دیر کے بعد جو ہے وہ بریکنگز آ رہی ہوتی تھی
08:37سوشل میڈیا پہ میڈیا پہ
08:38یہاں عمران خان صاحب کے ساتھ کیا کچھ نہیں ہو رہا
08:42لیکن ان کی پارٹی اس کے اوپر کوئی بھی لائیبل بنانے میں
08:45یا بات کرنے میں کامیاب نہیں ہو رہی
08:48پاکستان تحریک انصاف جو ہے وہ کسی بھی چیز کے اوپر
08:51حکومت کو ٹف ٹائم دینے میں کامیاب نہیں ہوئی
08:54مثال کے طور پر میں آپ کو ایک چیز دکھاتا ہوں
08:56آپ یہ دیکھیں
08:57یہ پیٹرول کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف نے
09:02اب تھوڑا سا یہ عجیب و غریب ہے لیکن سننے آپ کے یہ ایسا لگتا ہے
09:07کہ اس سے بڑی تحریک چلی نہیں سکتی پاکستان کی تاریخ میں
09:09جو پاکستان تحریک انصاف نے چلا دی
09:11کیونکہ شیخ وقاس اکرم صاحب نے ایک فوٹو کو ٹویٹ کر دیا ہے
09:14یہ بات ایک ہزار ایک زاویے سے میڈیا
09:18یا سوشل میڈیا میڈیا تو کرے گا نہیں
09:20سوشل میڈیا پاکستان کے عوام کو سمجھا چکا ہے
09:23پاکستان کے ایک ایک آدمی کو یہ بات پتا ہے
09:26جو شیخ وقاس اکرم صاحب نے ٹویٹ کی ہے
09:27بھئی ٹویٹ سے آگے کیا کرنا ہے
09:29اس کے لیے آپ نکلے کھڑے ہوئے ٹویٹ یہ کیا ہے جناب کے
09:33موجودہ دوری حکومت میں
09:35انہتر ڈالر کا عالمی منڈی میں پیٹرول ہے
09:39اور پاکستان میں دو سو چوراسی کا ڈیزل ہے
09:42اور دو سو بہتر کا پیٹرول ہے
09:44جبکہ عمران خان کے دور میں جب سو ڈالر کا تھا
09:48تو پاکستان میں ڈیزل ایک سو پینتالس کا تھا
09:51اور پیٹرول ایک سو پچاس کا تھا
09:53آپ اندازہ کریں
09:54یہ فیکٹ کیا پورا پاکستان نہیں جانتا
09:57پاکستان کا ایک ایک بچہ جانتا ہے
10:00ہر اینگل سے انہیں بتا دیا گیا ہے
10:01لیکن پریکٹیکلی کیا گیا پاکستان تحریک انصافنے کے خلاف
10:04کیا کسانوں کے لیے نکلی
10:06مزدوروں کے لیے نکلی
10:07غریب آدمی کے لیے نکلی
10:08بیروزگاروں کے لیے نکلی
10:09چینی کے خلاف نکلی
10:11آٹے کے خلاف نکلی
10:12بجلی کے خلاف نکلی
10:13گیز کے خلاف نکلی
10:14پیٹرول کے خلاف نکلی
10:15اور کسی ایک چیز میں بتائیں
10:16پاکستان تحریک انصاف نکلی
10:18اور نکل کے انہوں نے کہا ہو
10:19کہ یہ وہ عوامی ایشو ہے
10:21ڈاکٹروں کے لیے نکلاتے
10:22مکلا کے لیے نکلاتے
10:23طلبہ کے لیے نکلاتے
10:25کسی صحافیوں کے لیے نکلاتے
10:27کسی ایک آپ بلوچ میٹھے ہوئے
10:29اسلام آباد میں
10:39نہیں جا رہے بھئی کٹھے ہو کر جاؤ جا کر ان کے ساتھ کھڑے ہو جاؤ کسی ایک
10:44ایشو کے اوپر یہ عوام کے ساتھ کھڑے نہیں ہوئے اس طرح کی لیڈرشپ
10:48اس وقت پاکستان طریقہ انصاف میں ہے یہ اپوزیشن کام کرے گی یہ
10:53ڈڑے ہوئے اور سہمے ہوئے لوگ کہ وہاں پہ مائیں بیٹیاں کو بلوچ
10:58پہ چلے آگے وہاں بیٹھے ہوئے ہیں اپنے حکوم کے لیے کہ جبری طور پہ
11:01لاپتہ کیا جا رہا ہے ہمارے لوگوں کو گرفتاریاں کی گئی ہیں مارنگ
11:04بلوچ کے لیے بیبو بلوچ کے لیے ان کی باپ کے لیے محضور آدمی
11:08ان کے لیے ان سب کے لیے وہ آواز اٹھا رہے ہیں وہ بلوچستان کا حق
11:12مانگ رہے ہیں اور وہاں کھڑے اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے بچارے بارش
11:18ہوتی ہے کبھی تکلیف آتی ہے وہ وہیں بیٹھے ان کے ساتھ زیادتی کی جاری
11:21چاروں طرف ان کے جو ہے وہ خاردار تارے بچھا دی گئی اور بسیں
11:26پہنچا دی گئی ہیں کہ ان کو اٹھا گئے یہاں سے زبردستی ہم واپس
11:28بلوچستان تک چھوڑ کر آئیں گے کیسا ظلم اور جبر ہے جو ان کے ساتھ
11:33کیا جا رہا ہے وہاں انسانی حقوں کی تنظیمیں کھڑی ہیں تھوڑے بہت
11:37لوگ گئے ہیں اسلام آباد کو کال کیا اور ان کے لیے اسلام آباد کے
11:40لوگ نکلیں اور آئیں اور آ کر ہماری مدد کریں کون پہنچ رہا ان کی
11:43مدد کے لیے چند لوگوں کے علاوہ یہ پوزیشن کا کام تھا
11:47نہ وہ آ جاتی لیکن نہیں گئی لیکن بلوچستان کے لوگوں کو دیوار
11:51کے ساتھ لگانے کی جو اسٹیبلشمنٹ کی پالیسی ہے وہ جاری ہے اور اس
11:55سے کچھ نہیں بنے گا دیکھیں ابھی یہ پاکستان طریقہ انصاف نے
11:58لورالائی میں ایک جلسہ کیا پورا من جلسہ تھا لوگ آئے جلسہ کیا
12:04اپنی بات کی اور منتشر ہو گئے اس پہ بھی مقدمہ درج کر دیا کوئی
12:08سات آٹھ دفعات بھی لگا دی اس کے اوپر تمام لوگوں کے بڑی جلسہ
12:12انہوں نے کیوں کیا وہ جلسہ کرنا بھی گناہ ہو گیا جب آپ سیاسی
12:16آوازوں کو کچلتے ہیں جب آپ انسانی حقوق کی آوازوں کو کچلتے ہیں
12:21جو ہیومن رائٹ ایکٹیویسٹ ہیں جب آپ ان کو دیوار کے ساتھ لگاتے ہیں
12:24تو پھر دہشتگردوں کو آپ ایکچولی موقع دے رہے ہوتے ہیں اتنی سی
12:28بات پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں آ رہی کہ جتنا زیادہ آپ
12:33سیاسی آوازوں کو کچلیں گے جتنا زیادہ آپ جمہوری آوازوں کو
12:38کچلیں گے اتنا زیادہ موقع ملے گا اور تقویت ملے گی دہشتگردوں
12:42کو یہ اتنی سی بات ان کی موٹی کھوپڑی کے اندر نہیں گس رہی اور ستر
12:47سال سے پاکستان کا نقصان کرتے چلے جارہے کرتے چلے جارہے اسی
12:51آکڑ کے اندر پروید مشرف نے بھگٹی صاحب کو قتل کر دیا تھا بھگٹی صاحب
12:57کو قتل کر دیا اسی آکڑ کے اندر وہاں پہ بھگٹی شہید ہو گیا اور اس کے
13:01بات سے لے کر اب تک لاشی اٹھا رہا ہے ملوچستان اور کچھ بھی نہیں ہو
13:04رہا تو اکبر بھگٹی صاحب کے ساتھ جو بھی کیا گیا اس کا خمیادہ پاکستان
13:09بھگت رہا ہے ملوچستان بھگت رہا ہے اگر اس وقت موٹی کھوپڑی میں یہ
13:13بات آ جاتی کہ اس مدرگ آدمی کو مار کے کیا بلنا ہے بیٹھو بات کر لیتے ہیں
13:17ان کی ایک شکایت ہے ایک لیڈی ڈاکٹر کو لے کر اور ایک فوجی کو لے
13:21کر جس نے اس کا ریپ کیا تھا مبینہ طور پر بھئی یہ شکایت سن لی جاتی
13:25تو معاملہ ان کا کہیں چلا جاتا وہ تو بار بار بیٹھنے کے لیے تیار
13:29تھے سیاستدان جا کر ان کو ملتے تھے وہ کہتے تھے آؤ بیٹھو بات کرنے
13:32لیکن جو ان کے ساتھ کیا گیا اس کے بعد نتائج آپ کے سامنے اور آج
13:37تک ہم بھگت رہے تو موٹی کھوپڑی کے دماغ میں یہ بات ابھی تک نہیں
13:41آ رہی کہ یہ کرنا کیا ہے یعنی ان کو مارتے ہی جانا ہے جو جمہوری
13:47آواز اٹھے اس کو کچل دینا ہے جو قانون اور انصاف کی اور آئین کی
13:50بات کریں انسانی حقوق کی بات کریں ان کو کچل دینا ہے اور یہی کچلتے
13:55کچلتے انہوں نے ایکچلی ملوچستان کو ایک وار زون بنا دیا ہے اور آج
14:00وہاں عملی طور پر حکومت کی رٹ ویسی نہیں ہے جیسی ایک حکومت کی
14:04رٹ اپنے ایک ملک کے خطنے کے اندر ایک علاقے کے اندر ہونی
14:07چاہیے بہرحال اب یہ وہاں پہ بسیں پہنچا دی گئی ہیں خاردار
14:13تارے لگا دی گئی ہیں پاکستان کا میڈیا بلکل کوریج نہیں کر
14:16رہا بلکل کوریج نہیں کر رہا حالانکہ اس معاملے میں پاکستانی
14:21میڈیا کو کوریج کرنی چاہیے تھی مارنگ بلوچ صاحبہ نے ایک ٹویٹ
14:24کیا ہے ان کی اکاؤنٹ سے ٹویٹ ہوا ایکچلی اور ڈاکٹر مارنگ
14:28بلوچ اور بلوچ جکچیتی کمیٹی کی قیادت کے ریمان میں پندرہ
14:31روزہ توسیح سے بلوچستان میں عدالت کی حیثیت مزید ایاں ہو
14:35گئی ہے ڈاکٹر مارنگ بلوچ اور بلوچ جکچیتی کمیٹی کی قیادت
14:39گزشتہ چار ماہ سے غیر قانونی طور پر کہہ دیں اس تمام عرصے میں
14:43عدالت اور معزز جج ساہبان عدالتی غیر جانبداری اور انصاف کے
14:48تقاضے پورے کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہر فیصلہ
14:52جانبداری اور نائنصافی پر مبنی تھا جس سے بلوچستان میں عدلیہ
14:56کی حالت اور حیثیت مزید ایاں ہے آج ڈاکٹر مارنگ اور ان کے
15:01ساتھیوں کو چور دروازے سے کوٹ روم میں پیش کیا گیا تاکہ ہمارے
15:04وقلہ کو رسائی نہ مل سکے لیکن اس کے باوجود ہمارے وقلہ وقت پر
15:08پہنچ گئے پولیس نے آج دس روزہ ریمانڈ کی ریپورٹ پیش کرنی
15:13تھی لیکن اس کے بجائے سابقہ ریمانڈ کی ریپورٹ دیئے بغیر مزید
15:17پندرہ روز کے ریمانڈ کی درخواست کر دی جج محمد امین مبین نے
15:22ہمارے وقلہ کا مواقف سنے بغیر ہی یہ درخواست منظور کر لی
15:26نہ ہمیں بولنے کا موقع دیا گیا نہ قانونی تقادے پورے کیے گئے جو
15:30اس خدشے کو مزید تقویت فرام کرتی ہے کہ بلوچستان میں عدالتیں
15:34بھی خفیہ اداروں کی مرضی اور دباؤ پر کام کر رہی ہیں ہم تمام
15:38باشعور اور بازمیر لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس نائنصافی کی
15:43خلاف آواز بلند کریں اور مظلوموں کا سابدنے پاکستان میں ناظرین
15:47نے کہہ سالکتہ پولی سٹیٹ بن گیا ہے ہر طرف ظلم ہے جبر ہے فستا یہ
15:51پنجاب کی حالت آپ دیکھیں نا یہ جو ابھی نو مہین والے مقدمات ہیں ان
15:55کو جس طرح رات رات تک چلایا گیا دو سال گزرنے کے بعد آج دو
16:00سوا دو سال ہو گئے ہیں اور نو مہین کے مقدمات کا ٹرائل اس عجیب
16:03طریقے سے ہو رہا ہے کہ سمجھ ہی نہیں آ رہی یعنی گواہان کی جو
16:07حالت ہوئی ہے جو سٹار گواہان ہیں نو مہین کے حوالے سے ان کی جو
16:12درگت بنی ہے وہ پوری میں ایک ریپورٹ میرے پاس آئی تی میں پڑھ رہا تھا
16:16لگ بگ وہ چالیس پن تالیس صفوں کی ہے تو میں نے اس کو جتنا پڑھا ہے
16:19میں سر پکڑ کے بیٹھ گئے ہوں کہ بھئی یہ کس طرح کے وہ قدمے
16:21بنائے ہیں پاکستان کی حکومت نے یعنی میں چند چیزیں آپ کے ساتھ
16:25میں نکھتا ہوں اس میں جو جرہ کی ہے میاں علی اشفاق صاحب ہے اور
16:29برحان معظم ایڈوکیٹ صاحب ہے سکندر ذلکرنین صاحب ہے رانہ
16:33عبدالمروف صاحب ہے میاں وحید عزیز صاحب ہے حسن شاہ ایڈوکیٹ
16:37ہے اور دیگر کچھ اور وکلا ہے انہوں نے یہ جرہ کی ہے ان پولیس
16:41پالوں پہ ان سٹار گواہان پہ اب کیا کیا اس وقت جو حکومت
16:47موجود تھی محسن نکوی کی اس دور میں یہ کیسز بنانے والوں نے یہ
16:50کیا کہ جو جو بندے ہونے لگتا تھا کہ وفادار ہیں یعنی یہ
16:54اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے مطابق ہی چلیں گے لائن چینج نہیں کریں گے
16:57وہ جن جن تھانوں کے سارے ہی کٹھے کر لیے اس کو بھی گواہ بناو اس
17:01کو بھی بناو اس کو بناو تو ادرا تو بھی گواہ ہیں تو بھی گواہ ہیں اور بھئی
17:04یہ تو پہلے چک کر لیتے ہیں کہ یہ لوگ نوکری کہاں کہاں پہ کر
17:06رہے ہیں اب جو حقائق سامنے آ رہے ہیں وہ بہت عجیب ہیں میں چند
17:10چیزیں صرف آپ کے سامنے رکھوں گا ساری ابھی آپ کے سامنے میں نہیں
17:13رکھ رہا کیونکہ بہت ٹائم لگ جائے گا بڑی لمبی ریپورٹ ہے یعنی آج
17:17تک جو تفتیشی افسر ہے اس کا کلیم ہے کہ نو مہی ایک سازش ہے اور وہ
17:21سازش جہاں پہ بنی وہاں ہمارا بندہ بیٹھا ہوا تھا ٹیبل کے
17:24نیچے دو فٹ کی ٹیبل کے نیچے چھے فٹ کا آدمی غصہ ہوا تھا وہ
17:29کہہ دے نہیں ہمارا بندہ وہاں بیٹھا ہوا تھا اور تفتیشی نے نو
17:32مہی کی سازش تیار ہونے والی جگہ کا آج تک دورہ نہیں کیا وزٹ ہی
17:36نہیں کیا گیا ہی نہیں وہاں پہ تفتیش کرنے کے لیے سب سے بڑی
17:39بدنیت ہی تو یہ ہے دوسرا وہ بندہ یہ ثابت ہی نہیں کر سکا کہ وہ
17:43اس دن وہاں پہ موجود تھا نہ کوئی سی ڈی آر نہ کوئی کال
17:48ریکارڈ بھی کوئی نہیں سی سی ٹی بی فٹیج بھی کوئی نہیں اس کے
17:51لئے عبران خان صاحب کے اپنے گھر میں سی سی ٹی بی کیمراز لگے
17:53ہوئے تھے وہ فٹیج بھی کوئی نہیں وہاں سے سارا کوئی پولیس ہی
17:56لے گئی ہے نا اور کہاں پہ ہے نہ وہاں پہ سی سی ٹی بی فٹیج
18:00ہے نہ وہاں پہ سیف سی ٹی کیمراز ان کا ریکارڈ ہے نہ روز
18:04نامچے کے اندر کوئی ریکارڈ ہے کسی جگہ پہ کوئی ریکارڈ ثابت نہیں کرتا
18:07کہ ان لوگوں نے کچھ تفتیش کی ہے یا یہ بندے وہاں پہ گئے ہیں بلکہ
18:10بندے چھٹی بھی تھے اس دن یہ دیکھیں آپ اور جو ڈنڈے برامت کیے گئے
18:14جو ڈالے گئے سارے لوگوں کے اوپر وہ جائے وقوع سے ایک مہینے کے
18:18بعد کینٹ کے ایریا سے ڈنڈے برامت کیے ہیں انہوں نے ایک مہینے کے
18:22بعد اب آپ اندازہ کریں کہ ایک مہینے کے بعد ڈنڈے برامت کیے
18:26جب سوال کیا گیا وہاں پہ صفائی ہوتی ہے جی روزانہ صفائی ہوتی
18:29ہے روزانہ وہاں پہ صفائی والا عملہ آتا تھا ڈنڈے کی آس پاس کی
18:33جگہ صاف کر کے چلایا تھا ڈنڈہ وہی پہ سڑک پہ بڑھا رہتا تھا
18:36یہ ہے ان کی تفتیش اور یہ ہے ان کے مقدمے یہ نہیں آپ کو حیرت
18:42ہوتی تیس ڈنڈے تھے مارک اٹھائی والے وہ ڈنڈے وہی پڑھے ہوئے ہیں
18:45تیس دن تک پڑھے ہوئے ہیں ساری ڈنڈے تعداد ملے یاد نہیں لیکن
18:47ڈنڈے تیس دن تک وہی پڑھے ہوئے ہیں تیس دن تک روزانہ صفائی
18:51والا عملہ آتا تھا ڈنڈے کے آس پاس صفائی کرتا تھا اور
18:53ڈنڈے کوئی الائے بغیر چلا جاتا تھا اسے خواب آ رہا تھا کہ یہ
18:56ڈنڈا کل کو اگر پولیس نے تیس دن کے بعد برامت کرنا ہے اندازہ
19:00کریں وہ وہاں پہ جنہوں نے میڈیکل لیگل ریکورٹ جو پولیس
19:03والوں نے بنوائی اپنی کہ جناب ہم زخمی ہو گئے تھے اور وہ بھی
19:06تقریباً کوئی تین ہفتے کے بعد جا کے بنائی وہ ڈاکٹر کہتے
19:09نہیں ہمارے پاس آئے تو یہ زخمی تو نہیں تھے بات ان کے بیان
19:11بھی ہم نے بنا کے دی دی جو سانگیا اسی بنا کے دیتا آپ اندازہ
19:16کریں ناظرین کے کیسی عجیب و غریب قسم کی تفتیش کی گئی ہے
19:19یعنی دنیا کے کسی بھی ملک میں کینیا میں عرشت شریف کو انصاف
19:23مل گیا آپ اندازہ کریں ماں کی عدالتوں نے کہہ دیا یہ
19:26دیاتی یہ غلط ہے جھوٹ بول رہے ہیں ایسے وہ ہی نہیں یہ کوئی
19:29ایسا نہیں تھا یہ جانبوچ کے انسان کو قتل کیا گیا ہے کینیا کی
19:33عدالتوں نے عرشت شریف کو انصاف دے دیا پاکستان میں ان کو انصاف
19:36نہیں مل رہا اور یہ آپ چیک کریں کہ پاکستانی عدالتوں کے
19:39اندر یہ جو معاملہ چل رہا ہے یہ جناہ اگر دنیا کے کسی
19:41اور ملک میں ہوئی ہوتی یہ سارے گواہ اور یہ سارے تفتیشی اس
19:44وقت صلافوں کے پیچھے ہوتے یہ جنوں کے اندر ہوتے نو
19:47میری کے مقدمے بنانے والے لیکن معاملہ کچھ اور ہے ایک اور
19:51انٹرسنگ فیکٹ یہ ہے کہ تفتیشی افسر تھانا فیکٹری
19:53ایریا کا ایس ایچ ہو ہے جو جناہ ہاؤس کے واقعے کی تفتیش
19:58کر رہا ہے اور یہ ادھر آتا ہی نہیں ہے بھئی جناہ ہاؤس
20:03جو ہے وہ ادھر تھانا سرور روڑ کس طرف ہے یا اس کا تھانا
20:07دوسرا ہے جناہ ہاؤس کا اٹھا کے کتنی دور ایک اور تھانا ہے
20:11وہاں پہ تفتیشیوں سے تفتیش کروا رہے ہیں حالانکہ یہ
20:15تھانا اس کی حدود میں ہی نہیں آتا یہ ایک اور بہت بڑی عجیب
20:19چیز اپنی مرضی کا آفیسر وہاں میرا ہونے کا اتھے جا کے
20:21کروالو تفتیش اور ڈاکٹر گینر جی بیس دن بعد یہ لوگ
20:25ہمارے پاس لائے گئے ان کا کوئی طبی معاینہ نہیں کیا گیا جو
20:28حکم دیا گیا وہ اپنے لکھ کر دے دیا ڈنڈے تیس دن بعد ڈنڈے
20:32سوٹے واضح ورامت کر لیے اور پہت سارے عجیب عجیب مزاق ہیں
20:36ناظرین میں تو پڑھ کے حران رہ جاتا ہوں کہ کوئی ریکارڈ
20:39کوئی ثبوت یہ پیش نہ کر سکے ایون ایف آئی آر کی تاریخ اور
20:42وقت کے حوالے سے بھی پولیس اور تفتیشی ٹیم جو ہے وہ جسٹیفائی
20:46نہیں کر پا رہی یہ حالات اور ناظرین یہ حالات پیدا کن لوگوں
20:52کے لیے کی گئے جو تاریخ کے نالائق ترین لوگ ہیں جو اسٹیبلشمنٹ
20:55کے ساتھ ڈیل کر کے آئے ہیں محمد زمیر صاحب نے ایک مرتبہ پھر
20:58گوائی دے دی ہے اس حوالے سے انہوں نے کہا یہ پی ایم ایل این کے
21:02ساتھ تھے نا پہلے تو انہوں نے کہا کہ میں نے مریم نواز کے
21:05کہنے پر باجوہ سے ملاقات کی جو بہت بڑی غلطی ہے اور اس کی
21:08قیمت چکائی کاش یہ ملاقات نہ کی ہوتی یہ جناب محمد زمیر صاحب
21:14کا سٹیٹمنٹ ہے کہ مریم نواز مریم نواز اس وقت بنی ہوئی
21:17اسی انقلابی اور محمد زمیر کو بھیج رہی تھی باجوہ سے ملاقات
21:21کرنے کے لیے آپ اندازہ کریں آپ یہ ایسے ہی ہے جیسے آج کل یہ
21:24پاکستان تحریک انصاف میں کچھ لوگ لیڈر جو ہیں انقلابی بنے ہوئے
21:28اور دوسری طرف وہ پیغامر ثانی بھی کرنے کی کوشش کرتے ہیں
21:31کوئی آجاتا جی میں ڈیل کرتا ہوں میں یہ بات کرتا ہوں اور عمران
21:34خان جیل کے در ڈٹا ہوا کہ جی میں نہیں کرتا اب آجے ناظرین ایک
21:38آخری چیز میں آپ کے سامنے رکھتا ہوں یہ اشتہارات چھپوائے گئے ہیں
21:42ڈھٹائی بے شرمی کے ساتھ اخبارات کے اندر اور یہ لکھا ہوا ہے
21:46کہ بارش برسی مگر زندگی نہ رکی کیونکہ پنجاب تیار تھا
21:50پنجاب کے اندر یہ ڈان اخبار کی خبر کے مطابق
21:53اٹھالیس گھنٹوں میں ستر جانے ضائع ہو گئی ہیں
21:56بارشوں کی ویسے اٹھالیس گھنٹے میں ستر جانے ضائع ہوئی ہیں
22:00اور سب سے بڑا نقصان پنجاب کے اندر ہوا ہے
22:02یہ ڈان کے فرنٹ پیج کے اوپر چھپا ہوا ہے
22:05وہاں تباہی ہو گئی لوگوں کا اربو روپے کا نقصان ہو گیا
22:08گاڑیاں اور گھر بے گئے
22:09لوگوں کا سمان ضائع ہو گیا
22:11ہر چیز تباہ برباد ہوگی
22:12لوگوں کا راشن اڑ گیا
22:13یہاں پہ بے شمار جگوں کے اوپر جو گندم بڑی ہوئی تھی
22:16سرکاری وہ بھی تباہ ہو گئی
22:18سرکاری گندم کو بھی محفوظ نہیں بنا سکے
22:21اور ڈھٹائی اور بے شرمی کے ساتھ یہ لگا رہے ہیں
22:23کہ جناب زندگی نہ رکھی
22:25بھئی زندگی تو نہیں رکتی نا
22:27لوگ دنیا سے چلے جاتے ہیں پھر بھی نہیں رکتی
22:30لیکن آپ لوگوں کی بے شرمی ہے
22:32وہ نہیں رکھ سکتی
22:34وہ زندگی سے بھی زیادہ تیر ہے
22:35میں نے زندگی میں ایسی چیز کبھی نہیں دیکھی
22:37اتنے نلائک اور اتنے بے شرم لوگ
22:39اور اتنے ڈھیٹ لوگ
22:40کہ پورے پنجاب کا ستیہ ناس ہو گیا
22:42بجائے اس کے کہ ان بندوں کو توڑے
22:44بجائے اس کے کہ پانی کے رستے کھولے
22:46بجائے اس کے کہ جو ان لیگل سوسائٹیز بنی ہوئی ہیں
22:49ان کے این او سیز کینسل کیے جائے
22:51بجائے اس کے کہ اس کے اوپر انکواری کی جائے
22:53بجائے اس کے کہ ان ساری چیزوں کو واپس ٹھیک کیا جائے
22:55ڈھٹائی کے ساتھ اکباروں میں اشتہار لگانے جناب ہم تیار تھے
22:59بیڑا غرق گروہ دیا اور یہ تیار تھے
23:02حد ہوتی ہے ویسے
23:03اور یہ اشتہارات اکبارات میں چھپ کیسے جاتی ہیں
23:06ایسی چیزیں آگ کیسے جاتی ہیں
23:07میں آپ کونہ اگلے وی لاغ میں
23:10اکبار کے حوالے سے ایک چیز دکھاؤں گا
23:12پھر فیکٹ آپ کے سامنے رکوں گا
23:14اب تک کہ اتنی اپنا خیال رکھیے گا
23:15اپنے چینل کا بھی اللہ حافظ

Recommended