- 6/2/2025
#supremecourt #ptijalsa #aliamingandapur
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Category
🗞
NewsTranscript
00:00موسیقی
00:30یعنی وہ تو گارنٹر تو کپالتو لوگوں کا ہوتا ہے
00:35کہ جناب یہ بارا آدمی ہے بے فکر ہو جائے
00:37کچھ نہیں کہنا تھا نو
00:38یا اس کی ہم گارنٹی دے دیتے ہیں
00:39آپ کو کوئی پروپلم نہیں ہوگا
00:41بتا دیتے ہیں
00:42آزاد لوگوں کی تو کوئی گارنٹی نہیں ہوتی
00:44وہ تو وہی کرتے ہیں جو ان کا دل کرتا ہے
00:47یا وہ وہی کرتے ہیں جو ان کے اصول کہتے ہیں
00:49آزاد لوگوں کی گارنٹی تو نہیں دی جا سکتی
00:51یہ نہیں جس طرح میاں نواز شلیف کی گارنٹی آ جاتی ہے باہر سے
00:54کیونکہ سارے جانتے ہیں
00:56کہ فسا ہوا آدمی ہے
00:57کاروباری آدمی ہے
00:59کبھی بھی اپنا مالی نقصان نہیں کرے گا
01:02اس کو ہم ساتھ لے جاتے ہیں
01:03وہ انہیں کہتا ہے ٹھیک ہے جی میری گارنٹی دے دیں
01:05ٹھیک ہے جی وہ اپنی چیزیں گریبی بھی رکھ لیتے ہیں
01:08باہر دنیا کے اندر ان کی جائدادیں بھی ہیں
01:10تو ان کی گارنٹی دی جا سکتی ہے
01:12ایک ایسا آدمی جس کا انہیں پتا ہے
01:14اس کا کریکٹر کوئی نہیں ہے
01:15جب مرضی اس کو دبایا جا سکتا ہے
01:18اس کا بازو مروڑا جا سکتا ہے
01:20اس کی کمزوریاں ہمارے پاس ہیں
01:22تو اس کی ہم گارنٹی دے سکتے ہیں
01:23عمران خان کی گارنٹی کون دے سکتا ہے
01:26کسی کی کیا جرد ہے کہ گارنٹی دے گا
01:27اس کی کمزوری کسی کے پاس نہیں ہے
01:29تو گارنٹی کون دے گا
01:31اور کیا آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ عمران خان کو
01:33ہم ٹیم کر کے آپ کو دے دیں گے آزاد آدمی کی کوئی گارنٹی نہیں
01:37ہوتی گارنٹی ہوتی ہے پالتو لوگوں کی اور گارنٹی ہوتی ہے کمزور
01:42لوگوں کی کردار والے آدمی کی گارنٹی نہیں ہوتی ایسا انکبال
01:45صاحب کوئی اتنی سی بات سمجھ آ جاتی نا تو آج وہ نواز شریف کے
01:48ساتھ نہیں ہوتے چلیں اس بات کو یہاں پہ روک لیتے ہیں عمران خان
01:52کی کون گارنٹی دے گا یہ نہیں گارنٹی تو یہ عجیب سی بات ہی
01:55کی ہے پوری دنیا میں کوئی گارنٹی نہیں دے رہا بھئی عمران خان
01:58کو اسٹیبلشمنٹ نے گارنٹی دینی ہے کہ اب ہم وہ نہیں کریں گے جو
02:02ہم نے پہلے کیا تھا اسٹیبلشمنٹ نے گارنٹی دینی ہے کہ عوام کے
02:06منڈیٹ کا اعترام ہوگا پاکستان میں رول آف لا ہوگا پاکستان میں
02:09آزادی اظہار رائے ہوگی پاکستان میں انسانوں کو نئی کچلا جائے گا
02:13پاکستان کے در ظلم جبر اور فستائیت ختم کی جائے گی یہ گارنٹی
02:17پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے دے دی ہے پاکستان کے آئین نے یہ
02:21گارنٹی دی ہوئی ہے لیکن آج کل اس گارنٹی کے اوپر عمل
02:25درامت نہیں ہو رہا تو یہ بہت عجیب بات کی انہیں بارہ چلیں
02:29آگے بڑھتے ہیں عمران خان صاحب کا ایک سٹیٹمنٹ آیا اور ایک
02:31فیلڈ مارشل جنرل آسی منیر کا ایک سٹیٹمنٹ آیا پہلے عمران
02:35خان کا سٹیٹمنٹ اسی آرڈر سے چلنا چاہیے وہ لیڈر ہے ان کا
02:38سٹیٹمنٹ پہلے آپ کو سنا دیتے ہیں تو عمران خان صاحب کا
02:42جو سٹیٹمنٹ ہے وہ سٹیٹمنٹ بتاؤں گا اور پھر کچھ چیزیں
02:44آپ کو اس کے ساتھ میں ریلیٹ کروں گا پھر آسی منیر صاحب کا جو
02:47ایک جو ٹیچرز کے ساتھ انہوں نے بات چیت کی وہ سٹیٹمنٹ آپ
02:51کو بتاؤں گا پھر اس سے متعلقہ چیزیں آپ کے سامنے رکھوں گا یہ
02:54دونوں بیانات جو ہے نا وہ ساتھ رکھ کے دیکھنا بڑا ضروری ہے اس سے
02:57آپ کو موجودہ حالات کا پورا اندازہ ہو جائے گا کون
02:59کے در کھڑا ہے عمران خان کہتے ہیں مجھے دو سال پہلے کہا گیا
03:03کہ تین سال کے لیے پیچھے ہٹ جاؤں اور موجودہ نظام کو چلنے
03:07دوں لیکن میں کسی یزید کے کہنے پر تین سال تو کیا تین منٹ بھی
03:11خاموش نہیں رہوں گا مجھ پر چھبیسویں ترمیم کو قبول کرنے کا بھی
03:15زور ڈالا جا رہا ہے لیکن میری جدوجہدی قانون کی حکمرانی کی ہے اور
03:19چھبیسویں آئینی ترمیم این اس کے خلاف ہے مجھ سے نو مہی کی
03:23معافی مانگنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے مگر معافی وہ لوگ مانگیں
03:27جنہوں نے سی سی ڈی وی فوٹیج چرائی ہے جنہوں نے عورتوں کی عزتیں
03:31پامال کی لوگوں کی گھروں کا تقدس برباد کیا ہزاروں سیاسی
03:36ورکروں کو جیلوں اور عقوبت خانوں میں ڈالا اور بے گناہ لوگوں
03:39کو شہید کیا نو مہی کے کیسز کی ایک گھنٹہ بھی میرنٹ پر سمات
03:43ہو تو یہ بے بنیاد مقدمات فوری طور پر ختم ہو جائیں گے لیکن
03:48علمیہ یہ ہے کہ یہاں انصاف ہونا تو دور کی بات ہے انصاف ہوتا
03:52نظر بھی نہیں آرہا ظلم سے قومیں کبھی ختم نہیں ہوتی بلکہ
03:56نئے سیرے سے بنتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
03:59تیرہ سال مشکل ترین وقت کٹا لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
04:03ڈٹے رہے اور بلاخر سرخرو ہوئے لہذا ہم سب کو آپ صلی اللہ
04:08وہ علیہ وآلہ وسلم کے نقشے قدم پر چلتے ہوئے بحیثیت قوم
04:11ڈٹ کر آخری دم تک مقابلہ کرنا ہوگا جب انصاف کا ہر دروازہ
04:16بند کر دیا جائے پھر پر امن اعتجاج کے سوا کوئی رستہ نہیں
04:20بچتا تحریک انصاف سمیت پوری قوم کو پیغام دیتا ہوں کہ ملک
04:24گیر اعتجاج کے لیے تیار رہے پاکستان میں قانون مکمل طور پر
04:28محتل ہے یہاں عورتوں کی بھی عزت محفوظ نہیں ہے میری اہلیہ
04:32بشرا بیگم صرف سہولتکاری کے الزام میں چودہ ماہ سے قید تنہائی
04:36میں ہے حالانکہ ان پر جن ثابت بھی نہیں ہوا ڈاکٹر یاسمین راشد
04:41کینسر سروائیور اور بزر خاتون ہے مگر ان کو بھی بے شرمی سے جالی
04:45مقدمات میں پابندے سلاسل کیا گیا میری بہنوں جن کی عمریں پینٹسٹ
04:50سے ستر سال کے درمیان ہے ہائی کورٹ کے حکم پر جیل میں مجھ سے
04:54ملنے آتی ہیں جو ان کا اور میرا بنیادی حق ہے مگر ایک کرنل ان کو
04:59روک دیتا ہے اور عدالت کا حکم ردی کی ٹوکڑی کی نظر ہو جاتا ہے
05:02جنگل کے قانون کا یہ عالم ہے کہ میری بہنوں کو یہاں سے گرفتار
05:05کیا جاتا ہے اور چکری کے پاس آدھی رات کو لے جا کر بے یار و
05:08مددگار چھوڑ دیا جاتا ہے جس ملک میں اپنی خواتین کے ساتھ ایسا
05:13سلوک ہو وہاں کا اخلاقی میار فوت ہو چکا ہے مریم نواز کے لندن
05:18میں پانچ فلیٹس نکلے تھے مگر ان کی زمانت دو ماہ میں ہی ہو گئی
05:21تھی کیونکہ شریف کاندان ڈیل پر راضی ہو گیا تھا جو فیرونیت کے
05:25آگے جھگ جاتا ہے اس کے سب کیس معاف ہو جاتے ہیں مگر جو حق پر
05:28کھڑا ہو جاتا ہے وہ بے جرم بھی سزاوار ٹھیڑتا ہے اس کو سزا دی
05:33جاتی ہے چاہے اس کا گناہ کوئی بھی نہ ہو دو سال میں بیرون ملک سے
05:37کوئی سرمایہ کاری اسی لیے نہیں آ سکی کیونکہ دنیا جانتی ہے کہ
05:41یہاں قانون ایک کرنل کے جوتے کی نوک پر ہے یاد رہے کہ سرمایہ
05:45کاری کے بغیر نہ ملک میں معاشی استحقام آتا ہے اور نہ ہی
05:48معیشت ترقی کر سکتی ہے جب تک عدالتی احقامات کرنل کے اشاروں کے
05:52محتاج ہوں گے تب تک سرمایہ کاروں کے لیے اعتماد کی فضا نہ پید
05:57رہے گی پوری قوم انصاف کے لیے عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے مگر
06:01چھبیسویں آئینی ترمیم کر کے عدلیہ کو مفلوج کر دیا گیا ہے اس
06:05ترمیم کے پیچھے دو ہی وجوہات ہیں ایک تو دھاندلی زیادہ الیکشن
06:09کا تحفظ کرنا دوسرا مجھ سمیت طریقہ انصاف کی لیڈرشپ اور
06:13کارکنان کو جیل میں قید رکھنا اور اعتصاب کے خوف کے بغیر بنیادی
06:18انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنا چھبیسویں آئینی ترمیم کے برائے
06:22راست دو نتائج نکلے ہیں پتہ رہیں دو چیزیں ہوئی ہیں چھبیسویں
06:25آئینی ترمیم کے بعد ایک یہ کہ عدلیہ اپنے آئینی اور روایتی
06:29کردار کے برعکس انتظامیہ کے سامنے بلکل سرنڈر کر گئی ہے
06:32ملٹری کورٹ کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل
06:36ون سیونٹی فائیو تھری کے متصادم ہے جو کہتا ہے کہ عدلیہ انتظامیہ
06:40سے الگ ہے مگر یہاں اس آرٹیکل میں ترمیم کیے بغیر ہی اگزیکٹی
06:45کو عدلیہ کے تمام اختیارات سونک دیے گئے ہیں ملٹری کورٹ کے
06:49ساتھ ساتھ مقصود نشستوں پر بھی بینچ بنا کر طریقہ انصاف سے یہ
06:54نشستیں چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے ووٹ طریقہ انصاف کو پڑا
06:57ہے مگر آئین کے برخلاف یہ نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کی
07:01کوشش جاری ہے دوسرا انہوں نے کہا یہ کہ عدلیہ اس قدر مفلول
07:06ہو چکی ہے کہ عالی عدلیہ اور جج اپنی مرضی سے مقدمات لگائی نہیں
07:10سکتے نتیجہ دن مجھے بھی عدالتوں سے انصاف نہیں مل رہا کبھی میرے
07:15کیسز کے لیے بینچ مکمل نہیں ہوتا کبھی سمات نہیں ہوتی جان
07:19پوچھ کر میرے مقدمات کو التوا میں رکھا جاتا ہے میرے بنیادی
07:22انسانی حقوق بھی معتل ہیں جیل مینول کے مطابق جو حقوق ایک
07:26عام قیدی کو حاصل ہوتے ہیں مجھے وہ بھی نہیں دیا جا رہے ہیں میرے
07:29بچوں سے میری بات نہیں کروائی جاتی میری اہلیہ سے ہفتے میں ایک
07:33تیشدہ ملاقات بھی روک دی جاتی ہے اور تو اور میری کتابیں
07:36تک روک دی جاتی ہیں یہ سب صرف اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ میں
07:39ٹوٹ جاؤں پہلے قاضی فائد عیسیٰ کے ذریعے پاکستان میں
07:44فستائیت جاری تھی اب چھبیسویں ترمیم کے ذریعے ظلم کو تحفظ
07:47دیا جا رہا ہے آج عدلیہ تاریخ کی درست سمت کھڑی نہیں ہوگی
07:51تو ان کا نام بھی جسٹس منیر جسٹس قاضی فائد عیسیٰ کے ساتھ
07:55ہی لکھا جائے گا جو ہمیشہ تاریخ میں مجرم ہی رہیں گے میری طرف
07:59سے سلمان اکرم راجہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں
08:01عورتوں سے برسلو کی چھبیسویں ترمیم اور کرنزل سطح کے لوگوں
08:05کی جانب سے مسلسل توہین عدالت جیسی قانون کی پامالی پر سپریم
08:09کورٹ کے دونوں سربراہان اور ہائی کورٹ کے ججز کو خط تحریر
08:14کرے یہ بوجھ ججز کے کندوں پر ہے کہ وہ انصاف کا نظام قائم
08:19کر کے تاریخ کی درست جانب کھڑے ہوتے ہیں شریف خاندان این آر او
08:24لینے کا عادی ہے دو مرتبہ پہلے این آر او لیا وانا اب الیکشن
08:27چوری کر کے قوم پر مسلط ہے اس ملک کو کبھی بھی ایسے لوگ
08:31اوپر لے کر نہیں جا سکتے چاہے ایسا ای ایف سی بنا لیں یا
08:35کوئی اور کلیاز مالیں قوم صرف تب ہی اوپر جاتی ہے جب وہ آزاد
08:39ہو اور اکمران اخلاقی طور پر مضبوط ہوں سمریار الیکشن میں
08:43تمام لوگ بڑھ چڑھ کر حصہ ڈالے اس ظلم کے نظام کے خلاف اپنی
08:46واحد طاقت یعنی ووٹ کے ذریعے فیصلہ دیں انہوں نے الیکشن
08:50چوری کا پورا پلان بنایا ہوگا لیکن آپ لوگ چکن نہ
08:54رہیں فارم پورٹی فائیب لے کر پولنگ سٹیشن سے نکلیں اور
08:58فارم پورٹی سیون ملنے تک آروں کے دفتر میں موجود رہیں
09:01دھاندلی کے آگے دیوار بننا ہے تاکہ اس حکومت کو اس کی
09:05مقبولیت کا اندادہ دلایا جا سکے میری ہدایت ہے کہ پارٹی
09:09کی پنجاب میں تنظیم صادی کے حوالے سے ترتیب دی گئی کمیٹی
09:11میں آلیہ حمزہ اور چاروں ریجنس کے صدور کو شامل
09:15کیا جائے کمیٹی کا کنوینئر مقرر کرنے کی بجائے سب ایک
09:19سطح پر مل کر کام کریں یعنی آلیہ حمزہ صاحبہ جو ہے ان کو
09:23عمران خان صاحب مین جگہ پر لے کر آئے ہیں اس سے پہلے ان کا
09:26نام نکال دیا گیا تھا جس پہ پارٹی میں اور کارکنوں میں بڑا شدید
09:30رد عمل بھی آیا تھا جنگ ہمیشہ باہر والوں سے ہوتی ہے میرا تمام
09:35پارٹی اور سوشل میڈیا کو پیغام ہے کہ اپنی تنقید کا
09:37نشانہ اپنے لوگوں کو نہ بنائیں اس سے ہمارے بیانیے کو
09:40نقصان ہوتا ہے ہمیں ساری توجہ فستائی قوتوں کے خلاف
09:43مرکود رکھنی چاہیے تاکہ اس اندھیری رات کا جل سے جل
09:47خاتمہ ہو سکے میرا تحریک انصاف کے لیے خصوصی پیغام ہے کہ
09:51جماعت میں کسی کو بھی قربانی دینے سے نہیں گبرانا چاہیے اگر
09:55مجھ سمیت سینکڑوں کارکنان اور لیڈرشپ جیلوں سے نہیں گبرائی
09:58تو آپ لوگوں کو بھی نہیں گبرانا چاہیے پارٹی عودے داران کو
10:01فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں سے عودہ براہ ہونے
10:04کو تیار ہیں یا نہیں اب جو عودے دار سرگرم نہیں ہوگا اسے
10:08برطرف کر دیا جائے گا اس ملک سے ظلمت کے سائے ختم کرنے
10:12کے لیے ہم سب کو اپنے حصے کی قربانی دینا ہوگی یہ عمران خان
10:16صاحب نے باتشیت کی ہے عمران خان صاحب کا یہ جو پورا
10:20سٹیٹمنٹ ہے اس میں بار بار وہ بتا رہے ہیں کہ ملٹری کا
10:23کرنل ہے جو کنٹرول کرتا ہے عدلیہ کو فیصلے کی اس طرح ہوتے
10:26ہیں ملاقاتیں کیسے ہوتی ہے جیل کو کیسے کنٹرول کیا جاتا ہے
10:31انتظامیہ کو کیسے کنٹرول کیا جا رہا ہے اور ججز کو کیا
10:34رول پلے کرنا ہے پھر اینڈ میں انہوں نے کارکنوں کو جو کہا تو یہ
10:37بتا رہا ہے کہ عمران خان صاحب کی کوئی کسی قسم کی ڈیل نہیں
10:41ہو رہی یہ صاف ہے وہ کوئی ڈیل نہیں کر رہے وہ اسٹیبلشمنٹ
10:45کو صرف یہ کہتے ہیں کہ بلک کی خاطر جو کہو گے بیٹھ کے بات
10:47کر لیں گے مجھے تم سے کوئی ڈیل نہیں چاہیے یہ تو بات ہوگی
10:52بہت کلیر لیکن ساتھی ساتھ عمران خان صاحب نے چوتھا گیر لگایا
10:56ہوئے اور فور بائی فور بھی ڈالا ہوئے تو خان صاحب جو ہیں وہ اب
11:01بڑھ چڑھ کے آ رہے ہیں احتجاجی تحریک کی طرف اور اس مرتبہ
11:04احتجاجی تحریک کا جو لایا عمل ہے وہ مختلف ہوگا اور اسٹیبلشمنٹ
11:09کو ڈیفرنٹلی ڈیئے کرنا پڑے گا حکومت کے تو بس کی بات ہی
11:12نہیں ہے اگر یہ حکومت ہوتی اور پیچھے فوج نہ ہوتی یا جو
11:16ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی قیادت ہے انہوں نے یہ حکومت نہ بنائی
11:19ہوئی ہوتی اور زد نہ پکڑی ہوئی ہوتی کہ یہ حکومت ہم نے چلانی
11:22ہے تو عمران خان جیل سے بیٹھ کے پندرہ منٹ میں حکومت
11:24فارق کر دیتا جتنی اس کے پاس عوام کی مقبولیت اور طاقت لیکن
11:29اسٹیبلشمنٹ ہے وہ ہر چیز کو کنٹرول کرتی ہے اور بڑے زوردار
11:33طریقے سے کنٹرول کرتی ہے بندے تک مار دی ہے پاکستان میں اور
11:35بار بار مارے ہیں تو یہ چیزیں پھر اسی طرح حالات مزید خرابی
11:40کی طرف جاتے ہیں اب فیلڈ مارشل کا جو سٹیٹمنٹ ہے آسیم
11:43منیر صاحب کا وہ سٹیٹمنٹ میں آپ کے سامنے رکھتا ہوں یہ
11:45سٹیٹمنٹ ریپورٹ بھی ہوا ہے اور جو لوگ وہاں پہ مل کر آئے
11:49انہوں نے بھی کچھ باتیں بتائی ہیں تو جو مین سٹیٹمنٹ ہے جو
11:54ہمارے ساتھیوں نے پہنچایا وہ سٹیٹمنٹ میں آپ کو پڑھ کے
11:57سناتا ہوں جو آسیم منیر صاحب نے کہا یہ پروفیسر سے بڑی
12:01تعداد میں تھے ٹیچر سے جو آسیم منیر صاحب سے ملیں پوری قوم
12:05ہوں کا مشکور ہوں کہ وہ مسلح فواد کے ساتھ کھڑی ہوئی ہم دنیا
12:09کو کہتے تھے کہ ہمیں انڈر ایسٹیمنٹ نہ کریں اب دنیا
12:11کو پیغام مل گیا ہے ایس فور انڈر کو چائنیز ٹیکنالوجی
12:15نے تباہ نہیں کیا بلکہ پاکستان کے بنائے گئے میزائلوں
12:17نے تباہ کیا چین نے ہماری کوئی مدد نہیں کی تاہم اس کے
12:21مشکور ہیں کہ اس نے اقلاقی سپورٹ کی اور وہ ہمارا
12:23سٹریٹیجک پارٹنر ہے تو یہ چین نے دیکھیں جو تیارے ہم نے
12:28استعمال کیے وہ تو چائنہ نے ہی دیئے تھے جو میزائل
12:30ہم نے تیاروں کے تھوہ استعمال کیے وہ چائنہ نے دیئے تھے لیکن
12:33کوئی پاکستان کی سٹریٹیجی ہے پاکستان کی اقمت عملی اور
12:36پاکستان کی میبھی یہ بھی اقمت عملی ہو سکتی ہے کہ اگر چین
12:39نے کوئی سپورٹ کیا ہے تو اس سپورٹ کو پبلک نہ کریں یہ
12:43چین کی اقمت عملی بھی ہو سکتی ہے اور پاکستان کی بھی ہو
12:45سکتی ہے وہی بات کی آرمی چیف نے پھر انہوں نے کہا کہ کشمیر
12:50میں دہشتگردی انڈیا کر رہا ہے ہم کشمیر کے کسی واقعے کی مضمت
12:54نہیں کرتے سیویلین کی شہادتوں پر افضل ضرور کرتے ہیں یہ اب پاکستان
13:01کی پرانی سٹیٹڈ پولیسی ہے کہ مقبودہ کشمیر کے اندر اگر مجاہدین
13:07لڑائی کر رہے ہیں انڈین فوجیوں کے ساتھ یا ان کی ریاست کے ساتھ
13:11تو وہ اپنی آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں اور انہیں مجاہد کہا جائے
13:15گا اور ان کی اقدامات کے اوبر کسی عظم کی ہم مضمت نہیں کریں گے
13:20ہاں جہاں سیویلین کی شہادتیں ہو جاتی ہیں حلاکتیں ہو جاتی ہیں
13:23وہاں پہ مضمت کرتے ہیں یہ آرمی چیف نے کہا ہم نے اپنے دوست
13:26ممالک کی مداخلت کو بھی خاطر میں نہیں لیا میں نے دوست ممالک کو
13:30کہا کہ ایک آزاد ملک کا سپاہ سالار یا مر جائیں گے یا جواب دیں
13:33گے خاص طور پر ایران کا انہیں شکریہ ادا کیا اللہ کی مدد سے پاکستانی
13:38قوم اور پاسپورٹ کی عزت بحال ہوئی ہے اچھا پاسپورٹ کی عزت بحال
13:41ہوئی ہے آرمی چیف نے کہا تو میں ذرا بتا دوں کہ افغانستان شام
13:44عراق سومالی اور پاکستان یہ دنیا کے پانچ ملک ہیں دوستو ملکوں
13:49میں سے جن کے سب سے بدترین پاسپورٹ ہیں پاسپورٹ کی عزت بحال
13:52کرنی ہے یہ بڑی اچھی بات ہے لیکن اس کا مقام بہتر طبی ہوگا جب دنیا
13:57کے اندر اس پاسپورٹ کی عزت ہوگی اور جب یہ پاسپورٹ آپ کسی جہاں
13:59ملک میں دیں گے اور وہ اس کی عزت کریں گے وہ تب ہی آپ کو
14:03پتا چلے گا نا ابھی تو جو پاکستان کے پاسپورٹ کی صورتحال
14:07ہے افغانستان شام عراق سومالی اور پھر پاکستان یہ ہے بھارت
14:11بنگلہ دیش ایران روانڈا نائجیریا سری لنکا نپال بھٹان یمن
14:17کوریا لیبیا کانگو افریقہ ایتھوپیا کمبوڈیا کینیا ان سب کے
14:22پاسپورٹ ہم سے بہت بہتر ہیں ہم سے بہت بہتر ہیں تو عزت بحال تو نہیں
14:27ہوئی لیکن اللہ کا بڑا شکر ہے کہ اس نے ائر فورس کو یہ
14:30کپیسٹی دی زمین پہ تو کوئی لڑائی پاکستان جیتا بھی نہیں یہ
14:33تو جو ہے وہ لطیب خوصہ صاحب نے سوال بھی اٹھا دیا بڑا سخت
14:37سوال ہے لیکن کیونکہ سوال ہے تو اٹھایا جا سکتا ہے کہ ہم نے
14:40زمینی لڑائی تو لڑی نہیں یا ہم نے کوئی فتح کیا ہی نہیں تو پھر
14:43فیلڈ مارشل کا عوضہ آرمی جیپ کو کیوں دیا گیا یہ انہوں نے
14:45سوال اٹھا ہے لطیب خوصہ صاحب نے وارد اس کے بعد انہوں نے
14:48کہا کہ یہاں بدر اور اہت کے حوالے دیے اور ساتھ تمام سیاسی
14:53جماعتوں کا ایجنڈا اقتدار ہے یہ انہوں نے کہا دیکھے یہ نہ
14:58سیاستدانوں کو گندہ کرتے ہیں ہمیشہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے
15:01لوگ اب آرمی چیف نے بھی یہی کہا تھوڑے دن پہلے ڈی جی آئی اس پی آر
15:05نے کہا دی ساری سیاستدان کرپٹ ہیں اور آج آرمی چیف نے کہا
15:08کہ تمام سیاسی جماعتوں کا ایجنڈا اقتدار ہے بھئی وہ اقتدار
15:13میں آئیں گے اور آنے کے بعد وہ اپنا ایمپلیمنٹ کریں گے
15:17نا جو بھی وہ کرنا چاہتے ہیں ان کا ایجنڈا ہے اقتدار سے
15:21باہر بیٹھ کے تو کوئی جماعت اپنی پالیسی کو ایمپلیمنٹ نہیں
15:24کر سکتی تو جو پہلا مرالہ ہوتا ہے یہ ہوتا ہے کہ جناب ہماری
15:28یہ پالیسی ہے لوگوں کے سامنے رکھتے ہیں لوگ پسند کرتے ہیں تو
15:31ووٹ دیتے ہیں ووٹوں سے وہ اقتدار میں آتے ہیں اقتدار میں آگے
15:35وہ اس پالیسی کو ایمپلیمنٹ کرتے ہیں اور اگر نہ کر پائیں تو
15:38لوگ اگری مرتبہ کسی اور کو ووٹ دے دیتے ہیں تو یہ تو پوری
15:41دنیا کا سیٹ پیٹرن ہے تو تمام سیاسی جماعتوں کا ایجنڈا
15:45اقتدار ہے یہ ویسے آپ نے اقتدار بانٹا ہے آرمی چیف صاحب
15:48نے فارم فورٹی سیون کے اوپر ایک جالی حکومت اس وقت ملک میں
15:51بیٹھی ہوئی ہے تو انہیں اس بات کا ایڈیا ہوگا ہماری یوت
15:54شیطانی چنگل میں فسی ہے لیکن بھارت کے خلاف سب متحد دکھائی
15:58دیئے دیکھیں جب بھارت کے خلاف پاکستان کا وہی نوجوان پاکستانی
16:02فوج کے ساتھ کھڑا ہوگیا نا تو ان کو بہت پیارا لگا لیکن جب وہی
16:06نوجوان پاکستانی فوج یا ملٹری اسٹیبلشمنٹ جب ملٹری اسٹیبلشمنٹ میں
16:10کہوں گا فوج تو بچارے بڑے معصوم لوگ ہیں اور بڑے پیارے لوگ ہیں
16:14تو جو ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے لوگ ہیں جب وہ فیصلے کرتے ہیں عام آدمی
16:18کو کچلنے کا تو یہی نوجوان جب اس کے اوپر ریسپونڈ کرتے ہیں تو وہ
16:21کہتے ہیں شیطان ہے یعنی جس وقت وہ ساتھ کھڑا ہو جاتا ہے انڈیا کے
16:25خلاف انڈیا کے ظلم کے خلاف ہمارا نوجوان کھڑا ہو جائے تو بھگوان ہے
16:30اور اگر پاکستان کے اندر ہونے والے ظلم کے خلاف کھڑا ہو جائے تو شیطان
16:34ہے یہ تو نہیں ہو سکتا نا میرے والد ایک سکول ٹیچر تھے ٹیچر
16:38معاشرے میں اہم ہے آپ پر ذمہ داری ہے ہمارے نوجوان نسل فریب آئیڈیلزم
16:44کا شکار ہے سیلف سینٹرڈ لوگوں کے درمیان گھری ہوئی ہے ضرورت ہے
16:49کہ اس نوجوان کو اویرنس دی جائے بڑے ویل اویرڈ ہیں یہ نوجوان یہ
16:55جانتے ہیں پاکستان میں کب کب کی صفح نے کیا کیا انقلاب میں چودہ
16:59اگست انیس سو سنتالیس کو انقلاب آ گیا تھا اب کوئی انقلاب نہیں
17:02آئے گا ناظرین ایک چیز میں آپ کو بتاتا ہوں کہ دنیا میں جتنی بھی
17:06سٹیٹس کو کی پاورز ہوتی ہے نا یہ تاریخ آپ اٹھا کر دیکھ لیں آج
17:09تک ہر سٹیٹس کو ہمیشہ اگر کسی چیز سے سب سے زیادہ ڈرتا ہے تو وہ
17:14اویرنس سے اور انقلاب سے ڈرتا ہے کہ لوگوں کو شعور آ جائے یا
17:18کوئی انقلاب آ جائے تو سٹیٹس کو کی حامی جماعتیں یا شخصیات
17:22ہمیشہ یہ چاہتی ہیں کہ انقلاب کبھی نہ آئے اور لوگوں کو
17:25اویرنس یا شعور کبھی نہ ملے ہم سنتے ہیں لوگ کہتے ہیں ملک
17:29دیوالیا ہو رہا ہے لیکن دیوالیا نہیں ہو رہا بلکہ ہم ٹریلین
17:33ڈالر کی ایکانومی بننے جا رہے ہیں دیکھیں یہ تو خواجہ
17:36آصف کہتے تھے ہم دیوالیا ہو نہیں رہے ہم دیوالیا ہو چکے ہیں
17:39اور وہ آرمی چیف کے باس ہے اگر انہیں لگتا کہ وہ غلط کہہ رہے
17:41تو اپنے بہت سے بات کریں میں کراچی گیا تو دیکھا کہ وہاں
17:44بزنس کمیونٹی ڈڑی ہوئی ہے انہیں بتایا گیا کہ پاکستان دیوالیا
17:47ہو رہا ہے بی اے لے کو فتنہ تل ہندوستان کہیں وہ بلوچستان
17:52وہ بلوچ نہیں ہیں بلکہ بھارت کے کتے ہیں ماضی میں بہت
17:55ہمدردیاں ہوئی اب ان سے کوئی ہمدردی نہیں ہوگی اس ملک میں گلگت
17:59سے لے کر گوادر تک منرلز ہیں مادنیات ہیں اس لئے کوئی
18:02مایوسی نہیں ہے تو یہ منرلز اور مادنیات ابھی شہباز شریف
18:06کے دور میں تو نہیں رکھ لے یہ تو ذرفکار دی بھٹو کے دور میں بھی
18:09تھے جب قائدی آدم نے پاکستان بنایا تب بھی تھے عمران خان کے
18:13دور میں بھی تھے ہر عدوار میں تھے تو مایوسی تو پھیلائی جاتی ہے
18:18جانبوچ کر یہ تو ہم جانبوچ کر قوم کو مایوس کرتے ہیں کہ
18:21سیاستدان بہت برے ہیں یہ یہ کر رہے ہیں یہ وہ کر رہے ہیں
18:24لہذا ہمیں ٹرائی کرو چار دفعہ پاکستان میں مہرشاللہ لگ گیا
18:26پھر جو بڑا امپورٹن سٹیٹمنٹ ہے آرمی چیف کا وہ یہ ہے انہوں
18:31نے کہا کہ سوشل میڈیا کے بے ہنگم استعمال کو کنٹرول کریں گے
18:35کیا چین اور امریکہ میں کوئی فوج کو گالی دیتا ہے لیکن پاکستان
18:40میں بھی فوج کو گالی کوئی نہیں دیتا اور جو لوگ دیتے ہیں وہ بہت
18:44آٹے میں نمک کے برابر ہیں اور ان لوگ کو کوئی اون نہیں کرتا
18:47سب لوگ ان کے خلاف ہیں فوج کو گالی کوئی نہیں دیتا لیکن تنقید
18:51ضرور ہوتی ہے فوج کے غلط کردار کے اوپر دیکھیں چین میں تو
18:55چلے ہی جمہوریت نہیں ہے اس طرح سے لیکن امریکہ میں جمہوریت
18:59ہے امریکہ میں تو لوگ بہت تنقید کرتے ہیں ملٹری پولیسیز
19:03کے اوپر نکل آتے ہیں جنگوں کے خلاف اعتجاج کرتے ہیں کھل کر
19:06سڑکوں پہ آتے ہیں کوئی انہیں نہیں مارتا کوئی انہیں
19:08گرفتار نہیں کرتا ان پر کوئی مقدمات نہیں ہوتے امریکہ کے اندر
19:12تو کھل کے لوگ اپنی امریکن پولیسیز کے خلاف یا ملٹری
19:14یا ان کی اسٹیبلشمنٹ کی پولیسی کے خلاف کھل کر آگر ووٹ بھی
19:17کرتے ہیں بات بھی کرتے ہیں اور جگہ پہ ڈسکشن پہ ہوتی ہے
19:20کوئی نہیں پوچھتا آزادی اتھارے رائے ہیں وہاں پہ برطانیہ
19:23میں بھی ایسے ہی ہے چین کی مثال اگر آپ دیں تو وہ آپ دے
19:26سکتے ہیں یا سعودی عرب کی ایسے ملکوں کی جہاں پہ ڈکٹیٹرشپ
19:29ہے جہاں پہ اس طرح سے قانون نہیں ہے جیسے جمہوری
19:32ممالک میں ہوتا ہے پھر انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ
19:35فوج کے خلاف بات نہیں کرنی ملک کی سلامتی پر اب کوئی بات
19:39نہیں ہوگی دیکھیں فوج کے خلاف بات نہیں کرنی یہ تو آئین
19:43کہتا ہے لیکن آئین یہی آئین فوج کی کچھ ذمہ داریاں بھی لگاتا
19:48ہے یہی آئین کہتا ہے کہ اقتدار پر قبضہ نہیں ہوگا یہی آئین
19:52کہتا ہے کہ حکومتیں گرانے اور بنانے کا کام آپ کا نہیں
19:54ہے یہی آئین کہتا ہے جو قائد عظم محمد علی جنہ کہہ گئے تھے کہ پولیسی
19:58آپ نے نہیں بنانی آپ نے پولیسی فالو کرنی ہے جو سیویلینز بنائیں گے
20:01جو عوامی منتخب نمائن دے ہوں گے وہ آ کر بنائیں گے تو آئین کی
20:06پاکستان کی تاریخ میں اگر کسی نے سب سے زیادہ خلاف ورزی کی ہے تو
20:10پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے آئین کو توڑا ہے اور بار بار
20:14اس سے قداری کی ہے تو یہ آرمی چیف کو یہ بات سمجھ نہیں پڑے گی
20:17کہ پاکستان کے لوگ اب یہ بات سمجھ چکے ہیں کہ آئین کی
20:22خلاف ورزی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ہوتی ہے اور جب جنہی آپ
20:28جن فوجوں کی بات کرتے ہیں انہوں نے کبھی اپنے ملکوں میں مارشاللہ
20:30نہیں لگائے یا تو امریکن فوج امریکہ میں مارشاللہ لگا دے نا پھر
20:34دیکھیں وہاں کی عوام کیا کرتی ہے یا چائنیز فوج چائنہ کے اندر
20:38مارشاللہ لگا دے پھر آپ دیکھیں وہاں کی عوام کیا کرتی ہے یا انڈین
20:40فوج انڈیا کے اندر مارشاللہ لگا دے پھر دیکھیں وہاں کی عوام
20:44کیا کرتی ہے تو اگر ہم جمہوری ہیں یا جمہوری ملک کے اندر
20:48رہتے ہیں تو ہمیں بولنے کا حق ہونا چاہیے غلط باتوں کے خلاف
20:51فوج کے خلاف بولنا اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی غلط پولیسیز
20:56کے خلاف بولنا یہ دو الگ الگ چیز ہیں پاکستانی فوج سے راضی
21:00ہیں یہ لڑائی جو ہوئی ہے پاکستانی بڑے خوش ہوئے لیکن جو ملٹری
21:03اسٹیبلشمنٹ کی غلط پولیسیز ہیں جو مینڈیٹ کو چوری کیا گیا
21:06ظلم جبر اور فستاگیت کی پولیسی سب سے مقبول لیڈر کو جیل
21:10کے اندر بند کر کے لگاتار اسے تکلیف کا رشانہ بنایا جا رہا ہے
21:14اور ایک ایسی حکومت بٹھائی ہوئی ہے جن کو لوگوں نے ووٹی نہیں
21:17دیا لوگوں نے مسترد کیا ہوا ہے تو پھر لوگ اس کے اوپر
21:20رییکشن دیتے ہیں اب یہاں پہ سلسلے ان چیزوں کے چل رہے ہیں
21:24بڑی عجیب عجیب خبریں ہیں میرے پاس لیکن ایک خبر ہے جو
21:27بڑی تکلیف دے ہے سائرہ بلوچ صاحبہ ہیں یہ بلوچستان سے ہیں
21:33ایکٹیوست ہیں یہ احتجاج کرتی رہتی ہیں ان کے اپنے بھائی بھی
21:36لاپتہ ہیں سات سال وہ بتاتی ہیں جی میرے بھائی لاپتہ ہیں اور ان
21:40کو جو ہے وہ بقاعدہ ان کی گرفتاری بھی ڈالی گئی تھی لیکن اس کے
21:43باوجود آج تک منظر عام پر نہیں آئے ماجبین بلوچ جو کہ بلوچستان
21:47سے تعلق رکھتی ہیں ان کے بھائی کو چوبیس مہی کو جبری طور پر
21:50گمشتگی کا نشانہ بنا کر لاپتہ کر دیا گیا تھا اب ماجبین بلوچ
21:54کو گزشتہ شب سے لاپتہ کر دیا گیا ہے تو یہ جناب ایک اور خبر
21:59دوں نے دی اور ساتھ وہ یہ بتا رہی ہے کہ پہلے تو ہم بہنیں
22:02نکلتی تھی اپنے بھائیوں کے لیے احتجاج کرنے کے لیے کہ لاپتہ جو
22:06بھائی ہیں وہ واپس آج ہیں اب ہماری بہنیں بھی جبری گمشتگی کا
22:09نشانہ بن رہی ہیں کیا ہم سے سب نے آنکھیں بند کر لی ہیں یہ
22:12سوال بھی پوچھا سائرہ بلوچ صاحبہ نے تو یہ بڑی تکلیف تھے ایک
22:16چیز تھی میں نے آپ کے سامنے رکھی ہے ناظرین آخر میں میں کوئی
22:19چیز بتاتا ہوں کہ پاکستان تحریک انصاف ایک ڈاکومنٹری جاری
22:22کرنے جاری ہے یہ ایک تفصیلی ڈاکومنٹری ہے گھنٹے کی اور اس میں
22:27وہ یہ بتائیں گے کہ تحریک انصاف کے ساتھ گزشتہ چند سالوں میں کیا
22:30کچھ کیا گیا کچھ لوگ جو ہے وہ گونگلوں سے مٹی جھاڑ رہے ہیں
22:34کچھ لوگ جو ہے وہ چیزوں کو مبہم کر رہے ہیں یہ بتا نہیں
22:37رہے کہ تحریک انصاف کے ساتھ جو ظلم اور جبر ہوا وہ مکس اپ
22:40کر رہے ہیں سارے انعالی اندہ کوئی بات نہیں خیر ہے اور یہ آجے
22:43گا عمران خان بھی باہر آجے گا نہیں یہ جو تاریخ لکھی گئی
22:46نا تین سال میں اس کی ماضی میں کوئی اور مثال نہیں ملتی پچھلے
22:50تین سالوں کے دوران پاکستان میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں
22:53جبری گمشدگیوں ظلم اور فستائیت سینسرشپ میڈیا پر پبندیوں اور
22:58سابق وزیر آدم عمران خان پر جھوٹے مقدمات اور ناحق قید کے حقائق
23:02پر مبنی ایک گھنٹے طویل ڈاکومنٹری کل شام ساتھ بجے پاکستان
23:06تحریک انصاف یعنی آج شام ساتھ بجے تحریک انصاف کے تمام افیشل
23:10پلیٹ فارم پر ڈال دی جائے گی تو یہ ہے سوشل میڈیا اور یہ
23:14ہے وہ سوشل میڈیا جس سے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ اور حکومت پریشان
23:18ہے اور اس کو ٹیکل نہیں کر پاتے اور اسے وہ گمراہی سمجھتے ہیں
23:21دیکھیں یہ جو کچھ دکھایا جائے گا یہ ہوا ہے تو دکھایا جائے گا
23:25نا اب تک کے لئے اتنی اپنا خیال رکھیے گا اپنے چینل کا بھی
23:28اللہ حافظ