- 6/29/2025
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Category
🗞
NewsTranscript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30ہوا سوات میں وہاں پہ جو لوگ موجود تھے سیاہ ان کے ساتھ جو کچھ ہوا انتظامیہ کی بہت بڑی غفلت تھی وہاں کی سبائی حکومت کو اس کے لیے بندوبست کرنا چاہیے تھا مکینزم بنانا چاہیے تھا دیر آئے درستہ ہے اب کچھ چیزیں ٹھیک کی جا رہی ہیں ریسکیو کے بندوبست بھی بہتر کیے جا رہے ہیں کیونکہ ریسکیو والوں کے پاس انتظامات تھے ہی نہیں چیزیں تھی ہی نہیں جن کے ذریعے سے وہ ان شہریوں کی جانے بچا سکتے اربو روپے کے
01:00وہ اب ہٹائی جا رہی ہیں پانی کا رستہ صاف کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے پریشر بن جاتا ہے اور پھر بہاو اتنا تھیز ہو جاتا ہے پانی کا کہ وہ انکنٹرولیبل ہوتا ہے لیکن سیلاب پوری دنیا میں آتے ہیں لیکن لوگوں کا سسٹم بہت اچھا کام کرتا ہے وہ بروقت وارننگ جاری کرتے ہیں وارننگ دینے کے ملٹیپل طریقے ہوتے ہیں پھر جتنے ادارے ہیں وہ حرکت میں آ جاتے ہیں جو خطرناک جگہ ہیں وہاں پہ ڈیوٹیاں لگ جاتی ہیں لوگوں کی اور ا
01:30پاکستان میں یہ نہیں ہے کہیں بھی نہیں ہے لیکن اس کے اوپر جب سیاست کی پنجاب نے اور وفاق نے یہ دو صوبوں کی جانب سے جو ان کی حکومتیں ہیں انہوں نے اپنے اپنے انفرمیشن منسٹر کو کہا کہ جی یہ موقع گنیمت جانو اور اٹیک کر دو پاکستان طریقے انصاف کی حکومت پہ تو سوشل میڈیا سارفین نے پھر لینے کے دنے ان کو پڑ گئے سوشل میڈیا سارفین کی وجہ سے انہوں نے نکال نکال کر ان کی حکومتوں کی اہلیوں کے ثبوت سامنے رکھنا شروع کر دی ہیں
02:00کبھی بچے وہاں پہ جانب حق ہو رہے ہیں وہ دکھا رہے ہیں کبھی وہ دکھا رہے ہیں کہ اسپتالوں کے اندر پانی بھرا ہوا ہے کبھی دکھا رہے ہیں گلیوں اور سڑکوں پہ پانی بھرا ہوا ہے کبھی گلی محلوں کے اندر جو کچڑے کے ڈھیر ہیں وہ دکھائے جا رہے ہیں سڑکوں اور رستوں کی صورتحال سامنے رکھ رہے ہیں تو ایک ایک ایسی چیز جو پنجاب حکومت نے بہت بری کی ہے ان کی نلائے کی ان کا نکمہ پن وہ سارا کچھ نکال کر سامنے رک
02:30ایک چیز کو اپنی سیاست کے لیے استعمال کرتے ہیں ایک افسوسناک واقعے کو تو اس کے بعد واپس وہی چیز آپ کے اوپر آتی ہے اور اگر نلائکی کا اور نکمے پن کا کوئی ایک مقابلہ کروایا جائے تو مجھے نہیں لگتا کہ شریف خان دان کا کوئی مقابلہ کر سکتا ہے انہوں نے لگ بک تیس چالیس سال اقتدار کے مزے لیے لیکن ایک بھی اسپتال ایسا نہیں بنوا پہ جہاں پہ یہ اپنا علاج کروا سکے ایک بھی سکول ایسا نہیں بنوا پہ جہاں پہ یہ اپنے بچوں کو پ�
03:00ایک بھی سسٹم ایسا ڈیولپ نہیں کر سکے جو ان کے رہنے کے قابل ہو یہ پھر بھاگتے ہیں پاکستان سے بائر اور ان ملکوں میں جا کر رہتے ہیں جہاں پہ ان کی اولاد خوش رہتی ہے ان کی عیدیں شبراتیں ان کے تیوار وہ محرون ملکی ہوتے ہیں بارال میڈیا یا آزاد شہری جو ہے وہ اس پہ تنقید کر سکتے تھے جو خیبر بکتونخواہ میں ہوا اور جو درہ سواد کے اندر انسینٹ پیش آیا بڑا افسوسناک میڈیا کو بھی تنقید کا حق ہے جو عام شہ
03:30کم سے کم جو دوسرے حکمران ہیں جنہوں نے نائلیوں اور نالائکیوں کے ورلڈ ریکارڈ بنائے ہیں بدعنوانیوں کے ورلڈ ریکارڈ بنائے ہیں وہ کسی صورت بھی تنقید نہیں کر سکتے یہ چہرے اس قابل نہیں ہیں کہ یہ دوسرے کے اوپر تنقید کریں کہ تم نے اچھا کام کیوں نہیں کیا حالات ان کے یہ ہیں ناظرین کے اس وقت تنخواہوں میں بھرپور اضافے سے پیٹ نہیں بھرا وزیروں کا حکومت کے حراقین کا بارلیمنٹیرینز کا
03:58آپ سب جانتے ہیں کہ انہوں نے بہت زیادہ تنخواہیں بڑھائی ہیں کئی کئی سو فیصد تنخواہیں بڑھا دی گئی کئی کئی گناہ بڑھا دی گئی جب سرکاری ملازم کی تنخواہ بڑھانے کی بات آتی ہے تو کہتے ہیں پانچ فیصد دس فیصد اور جب یہ اپنی تنخواہ بڑھاتے ہیں تو کئی کئی سو فیصد بڑھا دیتے ہیں تو تنخواہوں سے جب ان کا پیٹ نہیں بڑھا تو اب انہوں نے کیا یہ ہے کہ وزرہ کے دفتروں کی تزین و آرائ
04:28کو سجایا جائے بہترین فرنیشر بہترین خوبصورت چیزیں کارپیٹس
04:32زبردست کام کیا جائے نئی نئی چیزیں لاکر وہاں پہ رکھی جائیں
04:36تو سات کروڑ پہ کے فنڈز کی منظوری جو ہے وہ دی گئی محسن نکوید
04:41صاحب کا جو دفتر ہے صرف وہاں اس کے لیے پانچ ملین کی تزینوں
04:44اور عائش کے اوپر جو ہے وہ رقم خرچ کی جائے گی یہ ہیں ناظرین
04:48ان کے عللے تللے اور ان کی ترجیحات یہاں یہ بڑے خوش ہوتے ہیں
04:52زبردست کام کرتے ہیں آپ وزیر اللہ ہاؤس میں چلے جائیں چاہے پنجاب
04:56میں چلے جائیں خبر پکتونخواہ میں چلے جائیں ایون سندھ میں چلے جائیں
04:59تو آپ حیران ہی ہو جائیں گے گورنر ہاؤسیز میں آپ چلے جائیں
05:02بلوچستان میں بھی بے شک چلے جائیں میں سوبوں کی بات کر رہا ہوں
05:07وفاق کی بھی بات نہیں کر رہا تو آپ پریشان ہو جائیں گے کہ جس طرح
05:12کا سامان وہاں پڑا ہوا ہے یا جس طرح کی لیکجری لائف وہ لوگ گزار
05:15رہے ہیں لیکن جب آپ کسی سرکاری دفتر میں جاتے ہیں جہاں پہ عوام
05:20نے آنا ہوتا ہے حتیٰ کہ آپ عدالت میں آتے ہیں جہاں پہ عوام نے
05:24آنا ہوتا ہے تو آپ حیران رہ جاتے ہیں کہ کیا یہ وہی ملک ہے کیا
05:28یہ اسی نظام کے طرح چلنے والی جگہ ہے تو جہاں غریب آدمی نے آنا
05:32ہے عام آدمی نے آنا ہے اس کا بیڑا غرق کیا ہوا ہے اور جہاں انہوں نے
05:35خود رہنا ہے اس کو عالی شان بنایا ہوا ہے بار بار ڈی سی کے گھروں کے اور
05:41دفاتر کی تذیروں ورائش کی جاتی ہے ان کی دیوانیں تعمیر کی جاتی
05:44ہے ان کے اوپر نئے نئے ڈیزائن بنائے جاتے ہیں اور یہ سلسلہ پاکستان
05:49میں بڑے لمبے عرصے سے چل رہا ہے تو اشرافیہ کا پاکستان کچھ
05:53اور ہے عام آدمی کا پاکستان کچھ اور ہے جب عمران خان صاحب کو اقتدار
05:57سے نکالا گیا تھا اس وقت جو ڈیٹا اویلیبل تھا اس کے مطابق سولہ عرب
06:02ڈالر کے زخائر عمران خان صاحب چھوڑ کر گئے تھے قومی خزانے میں
06:05سولہ عرب ڈالر کہا جاتا ہے کہ وہ چھوڑ گئے تھے اب ایک بار پھر
06:10جو ہے وہ زخائر بار بار کم ہو جاتے ہیں اس حکومت کو پیسے جمع کرنے
06:14آتے ہی نہیں نہ ان پہ کوئی بھروسہ کرتا ہے باہر سے انویسمنٹ نہیں
06:18آ رہی پاکستان میں سرمایہ کاری بلکل کم ہو چکی ہے پاکستان کے اندر
06:22سے بھی لوگ پیسہ لے لے کر پاکستان سے باہر جا رہے ہیں سرمایہ
06:26کار جو ہیں ان بلکل دچرز بھی اس حکومت کے اندر نہیں دکھا رہے
06:28اس نظام کے اندر نہیں دکھا رہے تو یہ پیسے بار بار بہت کم ہو
06:32جاتے ہیں پھر یہ کرزہ لے کر پورا کرتے ہیں پھر کم ہو جاتے
06:34پھر کرزہ لے کر پورا کرتے ہیں پھر کم ہو جاتے یہ بڑی مشکلوں سے
06:39دس ارب ڈالر تک پہنچتے ہیں اور پھر رقم کم ہو جاتی ہے اب اس وقت
06:44جو عداد و شمار ہیں ان کے مطابق آٹھ اشاریہ نو ارب ڈالر کے
06:47ذکھائر اور دوبارہ پاکستانی حکومت پہنچ گی چائنہ کے پاس
06:51کہ جناب ہمیں مزید کرزہ دے دیں تو چائنہ کے ساتھ انہوں نے
06:55ایک اور معاہدہ کر لیا جس میں تین اشاریہ سات ارب ڈالر کا
06:59کرز انہیں ملے گا اب یہ جو اس وقت حکومت ہے نا یہ اسٹیبلشمنٹ
07:03ہے پاکستان کی یہ اسی بات کو معیشت کی ایک بہت بڑی کامیابی
07:08سمجھتے ہیں کہ انہیں کرزہ مل جائے یعنی معیشت کی کامیابی
07:12تو اس میں ہوتی ہے نا کہ آپ کے ملک میں بہت بڑی انویسمنٹ آ جائے
07:15باہر سے سرمایہ کر بہت سارا پیسہ لے آئیں یہاں پہ انفرسٹرکچر
07:19بنانا شروع کر دیں ایمپلائمنٹ جنریٹ ہونا شروع ہو جائے پاکستان
07:24کے اندر جو لوگ ہیں ان کو سرمایہ کاری کے اوپر اعتبار آ جائے
07:27کہ اگر سرمایہ کاری کریں گے تو ہمارا پیسہ ضائع نہیں ہوگا وہ
07:31اپنا پیسہ پاکستان کے باہر بھیجنے سے بہتر ہے کہ پاکستان
07:34میں خرچ کرنا شروع کر دیں تو ایک سائیکل چلنا شروع ہو جائے پاکستان
07:38میں پیسے کا وہ سائیکل چلنے سے زیادہ ٹیکسے کٹھا ہوگا وہ جو
07:42ٹیکسی کٹھا ہو اس کو آپ قومی خزانے کے اندر جمع کریں تو اس صورت
07:46میں اگر قومی خزانہ بڑھے تو آپ کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان ترقی
07:49کر رہا ہے پاکستان آگے بڑھ رہا ہے لیکن یہاں پاکستان ترقی
07:54کیسے کرتا ہے یہ آئی ایم ایف سے کردہ لیتے اور پھر اس کے بعد
07:57بھگڑے ڈال ڈال کے اعلان کرتے ہیں جناب پاکستان ترقی کر رہا ہے آئی
08:02ایم ایف سے کردہ لیتے ہیں پھر آرمی چیفی آنونسمنٹ کرتے ہیں کہ کون
08:05لوگ ہیں وہ جو ڈیفالٹ کی باتیں کر رہے تھے اب سامنے آئیں بے خواجہ
08:08عاصف کر رہا تھا ڈیفالٹ کی باتیں آپ کا بہت سے پوچھ لیں بلا کے
08:11کہ خواجہ عاصف نے ڈیفالٹ کی باتیں کیوں کی ہیں بلکہ بلا کے
08:15کا پوچھنا آپ کو جا کے پوچھنا چاہیے وہ بوس ہے آپ کا تو اب
08:19عمران خان صاحب جو قومی خزانے کے اندر ذخائر چھوڑ گئے تھے وہ
08:24تو دوبارہ یہ حاصل نہیں کر سکے لیکن اب چینہ سے دوبارہ انہوں نے
08:28کرزہ لیا ہے اور کرزہ لینے کو ہی یہ پاکستان میں معیشت کی
08:32کامیابی آج کل قرار دیتے ہیں ماضی میں جب کوئی کرزہ لیتا تھا
08:36عمران تو ہمیں یہ بتایا جاتا تھا اکانومسٹ بھی کہتے تھے
08:40سیاستدان بھی کہتے تھے اسٹیبلشمنٹ بھی کہتی تھی کہ کرزوں سے بھی
08:43کبھی ملک چلا ہے ابھی وہ اسٹیبلشمنٹ دن رات لوگوں کو یہ
08:47سمجھاتی ہے جناب ڈیفالٹ سے بچ رہے ہیں کرزے آ رہے ہیں ہم کرزے
08:50لے رہے ہیں اور بیانیاں یہ بناتے ہیں ٹاؤٹس کہ شاید اس حکومت
08:55نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا نہیں جی عمران خان کے دورے حکومت میں
08:59ملک کوئی ڈیفالٹ نہیں ہو رہا تھا چیزوں کی قیمتیں بھی
09:02کنٹرول میں تھیں تمام عالمی اداروں کی مصبت ریپورٹنگ ہو رہی
09:05تھی پاکستان کے بارے میں پاکستان میں اتنی زیادہ معیشت
09:09بہتر چل رہی تھی کہ انڈسٹری کا بوم آیا ہوا تھا فیصل آباد میں
09:14ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے ورکرز اویلیبل نہیں تھے ایکسپورٹ
09:19آرڈرز جو ہے وہ پورے نہیں کر پا رہا تھا پاکستان اتنے زیادہ
09:22پاکستان کو آرڈرز مل رہے تھے ریمٹنس جو ہے وہ ریکارڈ ہو
09:25گئے تھے ریبنیو کلیکشن جو ہے وہ ریکارڈ ہو گئی تھی پاکستان کے
09:29قومی خزانے میں سولہ ارب ڈالر کے قریب مبینہ طور پر موجود تھا اور
09:33بہت سارے پیرامیٹریں جن میں پاکستان کی معیشت بلکل بڑے
09:36زبردست طریقے سے فلائے کر رہی تھی پاکستان گرو کر رہا تھا
09:40چھ فیصد کی شرح سے اور اس کے علاوہ پاکستان کی زرادہ کے
09:45شعبے کے اندر تین سال تک کسانوں کو فائدہ ہوا تھا تو ایسا
09:50ملک کیسے ڈیفولٹ ہو سکتا پاکستان تو بہت آگے جا رہا تھا
09:53بدقسمتی سے جب ان کی حکومت آئی تو انہوں نے پہلے ایک سال کے
09:57اندر ایسا گند مارا پاکستان میں کہ ایک سال کے اندر پاکستان
10:00ڈیفولٹ ہونے کے قریب پہنچ گیا اور سب کو ایسا لگتا تھا کہ اب
10:05یہ ڈیفولٹ کر جائے گا لیکن انہوں نے کرزے لے کر اور عوام کے
10:08اوپر مہنگائی کا بدترین بوجھ ڈال ڈال کے ڈال ڈال کے اگر پاکستان
10:12کو کسی نے ڈیفولٹ سے بچایا نا تو پاکستان کی حکومت نے نہیں
10:16بچایا پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے نہیں بچایا پاکستان کے اس عام
10:21آدمی نے بچایا جس نے قربانی دیئے جس کے اوپر اتنے بھاری ٹیکس
10:25لگائے گئے جس کے اوپر مہنگائی کا اتنا بھاری بوجھ ڈالا گیا جس سے
10:29تمام قسم کے ریلیف اور سبسیڈیز چھین لی گئی جن کی بنیاد کے
10:33اوپر یہ دعویٰ کیا گیا کہ جناب ہم مالیاتی ایک جو ڈیفولٹ میں
10:37جانے والے تھے اس سے ہم بچ گئے ہیں ایچلی آپ نے عام آدمی کا
10:40نوالہ چھین کر آئی ایم ایف کے موں میں ڈال کے بتایا کہ جناب ہم
10:44ڈیفولٹ سے بچ گئے ہیں یہ انہوں نے کیا ڈیفولٹ کے قریب لے کر بھی
10:48خود گئے اور اس کے بعد غریب آدمی پہ بوئی ڈال کے اناؤنس کیا
10:51کہ جناب ہم ڈیفولٹ سے بچ گئے ہیں بارالہ اب کرزے لیتے ہیں اور
10:54کرزے لینے کے بعد بغلے میں جاتے ہیں کہ جناب ہم نے بڑی ترقی کر لی
10:58ہے تو اگر کرزے لے کر کوئی ترقی کرتا ہوتا تو پھر تو جتنے
11:02کرزدار ہیں وہ بہت آگے نکل جاتے ترقی کرنے والے لوگ جو ہیں وہ
11:06دوسروں کو کرزہ دیتے ہیں ترقی کرنے والے لوگ جو ہیں ان کے
11:10ترقی کے پیرامیٹرز ہوتے ہیں وہ نظر آتے ہیں خوشحالی نظر آتی ہے
11:14پاکستان کے اندر خوشحالی کی طرح لوگ تو پاکستان چھوڑ چھوڑ کر
11:17جا رہے ہیں اور اس وقت بھی جو ان کی توجہ ہے جب دہشتگردی
11:22بڑھ رہی ہے جب معیشت کی تباہی ہو رہی ہے جب پاکستان کے اوپر سے
11:25لوگ کا اعتماد ختم ہو رہا ہے میڈل کلاس کو پوری طرح سے مایوس
11:29کرنے کی یہ کوشش کر رہے ہیں کبھی عدلیہ کے فیصلوں سے کبھی ظلم سے
11:32جبر سے فستائیت سے غیر جمہوری رویوں سے قانون کی دھجیاں
11:37اڑانے سے آئین کا حلیہ بگاڑنے سے جہاں یہ پاکستان کی
11:41میڈل کلاس کو مایوس کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہی پہ ایک نئی
11:45خبر یہ آ رہی ہے اور اسلام آباد میں یہ بازگشت چل رہی ہے
11:49بہت سار لوگ یہ بات کر رہے ہیں کہ شاید آنے والے وقت میں ایک
11:53نئی آئینی تربیم لائی جائے گی جس سے ہو سکتا ہے کہ یہ پارلیمان
11:57کی مدت بھی لمبی کر لیں جیدے آرمی چیف کی مدت ملازمت لمبی کر دی
12:03نا کہ آئین کے مطابق یا قانون کے مطابق پہلے وہ تین سال تھی
12:07اس کو بڑھا کے پانچ سال کر دی ہے انہوں نے کہا ایکسٹینشن سے
12:10بڑی بدنامی ہوتی ہے مدت ہی لمبی کر دی ہو تو انہوں نے تین سال
12:14سے بڑھا کے پانچ سال کر دی اب ایسا لگتا ہے کہ کیونکہ ان کو یہ
12:18آئیڈیا ہے کہ جب بھی الیکشن ہوں گے پاکستان کی عوام پاکستان کی
12:22اسٹیبلشمنٹ کو دوبارہ شکست دے گی پاکستان کی عوام پاکستان کی
12:26اسٹیبلشمنٹ کو ہرائے بغیر چین سے نہیں بیٹھے گی اسٹیبلشمنٹ
12:30کو بھی یہ چیز پتا ہے تو اسٹیبلشمنٹ تب تک انتخابات نہیں ہونے دے
12:35گی جب تک کہ انہیں یہ لگے گا نہیں کہ اب وہ جیت سکتے ہیں کیونکہ
12:39بار بار تو یہ گاند مارا نہیں جا سکتا پوری دنیا کے اندر بدنامی
12:42ہوئی ہے اب اس میں پاردیمان کی مدت میں اضافے کی باتیں بھی کی جا
12:47رہی ہے کچھ لوگ یہ باتیں کر رہے ہیں اور ان کا تعلق جو ہے وہ
12:50حکومتی جماعت سے یہ وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ آئین میں ایسی
12:55ترمیم بھی آ سکتی ہے جس سے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو آئینی طور
13:00پہ حکومتی معاملات کے اندر مداخلت کا آئینی کردار مل جائے اور وہ
13:05حکومتی معاملات میں کھل کر مداخلت کریں یعنی وہ کہتے تو اپنے
13:08موہ سے یہ ہے کہ ہم حکومت میں یا سیاست میں مداخلت نہیں کرتے لیکن
13:12وہ ہمیشہ کرتے ہیں اب اس چیز کو ایک آئینی کور دینے کے لیے بھی ایک
13:16آئینی ترمیم آ سکتی ہے اس قسم کی باتیں جو حکومت کے ساتھ جڑے ہوئے
13:19لوگ ہیں وہ باتیں بار بار کرتے ہیں ترجیحات ناظرین ان کی شروع سے
13:23ایسی تھی خاص طور پر شریف خاندان کی جب انہوں نے سائیوال کے اندر
13:27ایک کول پاور پلانٹ لگایا نا کہ بجلی بنائیں گے جناب ہم کوئلے سے
13:31اور سائیوال کے اندر بنائیں گے تو میں نے اس وقت بڑے پروگرام کی دے
13:34بڑا میں نے شور مچایا تھا کہ یہ نہ کریں ہاں سائیوال کے اندر جو ہے وہ
13:46پوری دنیا میں مشہور ہے سائیوال میں کبڈی کا کھیل ہے وہاں کے آلو
13:50پوری دنیا میں فصلیں مشہور ہیں تو وہ ایک ایسا ذرخیص خطہ ہے جہاں
13:54پہ کوئلے سے بجلی بنانے کا جو فارمولا ہے وہ نقصان کرے گا پلوشن
13:59پھیلے گی حالات خراب ہوں گے پانی میں پلوشن ہوگی زمین پہ پلوشن
14:04ہوگی ہوا میں پلوشن ہوگی تو یہ آپ نہ کریں ان کو بار بار یہ کہا تھا
14:09میں نے لیکن شبا شریف صاحب بزد تھے پتری کہاں سے کمیشن آ رہے تھے
14:13کیا ہو رہا تھا چینہ سے اٹھا گیا عجیب و غریب قسم کا پلانٹ لا کے
14:16وہاں پہ سائیوال میں لگا دیا اب پلانٹ تو لا کے سائیوال میں لگا دیا
14:20اس کے اندر کھانچے کتنے بڑے چل رہے ہیں تو یہ انکشاف آپ دیکھی
14:24اور یہ بڑی خبر ہے یہ پورٹ قاسم کے اوپر کوئلہ آتا ہے کیونکہ سائیوال
14:29میں جو یہ پاور پلانٹ لگایا ہے انہوں نے یہ غیر ملکی کوئلے سے
14:32چلتا ہے امپورٹڈ کوئلے سے ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ پاکستان کے
14:37اندر کوئلہ میسر ہے ہمارا اپنا کوئلہ کانوں میں سے نکلتا ہے اس
14:41کوئلے سے بنا لیتے بجلی اور دوسرا بجلی گھر کو بناتے گئی ڈیزٹ کے
14:46علاقے میں ایسے دورداز علاقے میں جہاں پہ اگر پلوشن تھوڑی بہت
14:49ہوتی تو فرق نہیں پڑتا کہیں ریگستان میں جا کے دورداز لگا
14:54دیتے اس کو لے کر ہے درخیت زمین پہ سائیوال پہ اور اس کی
14:57فضاء بھی تباہ کر کے رکھ دی اب وہاں ٹی بی کے مرض جو ہیں وہ
15:00بڑھ رہے ہیں تو یہ جناب انہوں نے پورٹ قاسم بجلی گھر کو چلانے
15:05کے لیے اور دیگر جو بجلی گھر ہے سائیوال پاور پلانٹ اس کا جو
15:09کوئلہ ہے وہ سیمٹ اور ٹیکسٹائل کمپنیوں کو بکھنے لگا
15:13مارکیٹ میں ہوتا یہ ہے کہ امپورٹڈ کوئلہ آتا ہے بڑے بڑے
15:17بہری جہازوں میں بھر کے یہ بڑا مہنگا کوئلہ ہوتا ہے اس کو وہاں
15:22پہ چوری کیا جاتا ہے اور یہ کوئلہ نیشنل ہائیوے پر قائم
15:27گوداموں میں جمع مختلف سیمٹ اور ٹیکسٹائل کمپنیوں کو فروغ
15:30تھونے لگ گیا ہے تین بہری جہازوں سے جیسے ہی کوئلہ نکال کر
15:35پورٹ قاسم سے باہر لائے جاتا ہے ٹرانسپورٹرز کی ملی بگر سے مافیا
15:39مختلف گوداموں میں چوری کا کوئلہ اتار کر غیر میاری کوئلہ
15:44لوڈ کر کے سائیوال بھیج دیتے ہیں یعنی وہاں پہ ایک تو انہوں نے
15:47پہلے پاور پلانٹ لگایا جو وہ بہت بڑا جرم ہے اس کے محولیاتی
15:54نکتہ نظر سے یہ کیا پہلے شباہ شریف نے اور اس کے بعد وہاں
15:58پہ دو نمبر کوئلہ جلایا جا رہا ہے جو امپورٹڈ کوئلہ ہے وہ جا
16:02رہا ہے ملوں میں فیکٹریوں میں اور وہ وہاں پہ اس کو استعمال
16:06کر رہے ہیں اور یہاں پہ جو ہے وہ لوکل کوئلہ جو ہے دو
16:09نمبر کوئلہ جیسے کہتے ہیں بعض وقت لوگ تو جس کی کوالٹی اچھی
16:13نہیں وہ یہاں پہ جلایا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کو زیادہ نقصان
16:16ہو جائے یہ ہے ناظرین پاکستان کے اندر انصاف اور قانون اور یہ
16:21ہیں ان کی ترجیحات ناظرین ایک اور خبر ہے اور یہ فلسطین کے حوالے
16:27سے بڑی افسوسنا خبر ہے میں آپ کے ساتھ شیئر کر دیتا ہوں فلسطین میں جنگ
16:32بندی کے بات سے لے کر اب تک روزانہ کی بنیاد پہ بچوں کو شہید
16:35کیا جا رہا ہے اور فلسطینی شہریوں کو بھی شہید کیا جا رہا ہے
16:40اسرائیل اپنی ساری جنگ کی فلسٹریشن فلسطینیوں پہ نکال رہا ہے
16:45نیتے فلسطینیوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے اور جو مصدقہ اطلاعات
16:49ہیں ان کے مطابق اسی کے قریب ایورج روزانہ فلسطینیوں کو شہید
16:54کیا جاتا ہے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں اور ابھی جو بڑی افسوسنا
16:59خبر آئی وہ یہ ہے کہ چھہ سٹھ فلسطینی بچے کل کے ایک دن کے اندر
17:03چھہ سٹھ فلسطینی بچے ایک دن کے اندر یہ شہید ہو گئے ہیں غزائی
17:08قلت کی وجہ سے بھوک کے ہاتھوں یہ ایک دو تین چار نہیں ہیں چھہ سٹھ
17:14بچے ہیں اور ان کے انتقال کرنے کی یا شہید ہونے کی وجہ جو ہے وہ بھوک
17:19ہے کیا عالمی ضبیر جاگے گا کیا انسانی حقوق کی جو تنظیمیں
17:24ہیں وہ جاگیں گی کیا مسلمان ممالک کو یا غیر مسلم ممالک کو جو
17:28انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں ان سب کو کھڑے ہو کرنے بچوں کے لیے
17:31آواز نہیں اٹھانی چاہیے چھہ سٹھ بچے ایک دن میں بھوکے مر گئے انہیں
17:39کھانے کے لیے کچھ میسر نہیں تھا یہ فاقہ کشی ہو رہی ہے وہاں پہ غازہ
17:44میں اور فلسطینی بچوں کے ساتھ ہو رہی ہے اس کو نسل کشی آپ نہیں
17:48کہیں گے تو کیا کہیں گے انتہائی افسوسناک صورتحال ہے اور کوئی
17:53بھی اس کو روکنے میں ابھی تک کامیاب نہیں ہو رہا امریکہ نے یہ
17:55ضرور کہا ہے کہ اگلے ہفتے سے جنگ بندی ہو جائے گی سب اس کا انتظار
17:59کر رہے ہیں دیکھنے کیا ہوتا ہے پاکستان کو اس پہ آواز ضرور اٹھانی
18:04چاہیے اب تک لیتنی اپنا خیال رکھئے گا اپنے اس چینلز کا بھی
18:07اللہ حافظ