- 7/1/2025
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Category
🗞
NewsTranscript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30جو ابھی تک چیزیں سامنے آئی ہوں میں آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں
00:33فردر عمران خان صاحب کا جو ٹوٹر ہینڈل ہے وہاں سے تفصیلی خبر آئے گی
00:37وہ بھی آپ کو بتائیں گے لیکن ابھی تک جو چیزیں آئی جو ان کی بہنوں نے میڈیا سے آ کر بات چیت کی ہے
00:42عمران خان صاحب کی بہنوں نے اس کے مطابق کہ انہوں نے کہا کہ آج میری بہنوں کو پندرہ منٹ ملاقات کا وقت ملا ہے
00:50ایک وکیل زہیر عباس کو ڈیڑھ منٹ ملاقات کی اجازت ملی ہے
00:54ان کے علاوہ سلمان صفدر سلمان اکرم راجہ نیاز اللہ نیازی کسی کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی
01:01ان کا کہنا تھا کہ یہی کوشش ہے کہ جس سے عمران خان صاحب کو مائنس کرنے کی کوشش کی جاری ہے
01:07عمران خان نے چھبیسویں ترمیم کی بات کی ہے اور اس ترمیم کے نتائج انہوں نے کہا واضح ہو رہے ہیں
01:14عمران خان نے کہا کہ آپ لوگوں کا ووٹ چوری کر لیں اور کہیں کہ ووٹ کی اہمیت نہیں
01:19تو اس کا مطلب مارشل لاؤ ہے
01:21عدلیہ کو گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ بنا دیا گیا ہے اور ججز کے ساتھ ایسا کریں تو اول آف لاؤ ختم ہو چکا ہے
01:28عمران خان نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ اخلاقیات بھی ملک میں ختم ہو چکی ہیں
01:33علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اسیمبلیوں میں بیٹھے لوگ ووٹ سے نہیں آئے
01:39میڈیا کی آواز بند کر دی گئی ہے ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے
01:43اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کر دیں کیونکہ لوگوں کی آواز ختم کر دی گئی ہے
01:48ہندوستان سے آزادی کے بعد پاکستان کلمہ کے نام پر بنایا گیا تھا
01:52یہ کلمہ تھا جس کی وجہ سے آج پاکستان قائم ہے
01:55قوم کو مکمل طور پر غلام بنایا جا رہا ہے
01:58اس غلامی سے بہتر ہے میں ساری زندگی جیل میں گزاروں
02:02عمران خان تب کہتے ہیں غلامی نہیں چاہیے قید میں گزارا ہو جائے گا
02:05یعنی آپ قید میں تو رکھ سکتے ہیں عمران خان کو لیکن غلامی میں نہیں رکھ سکتے
02:08وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ غلامی سے بہتر ہے کہ میں جیل میں اپنی زندگی گزار دوں
02:12عمران خان نے کہا ہے کہ دس محرم کے بعد
02:15اس غلامی کے نظام کے خلاف تحریک شروع کر دے ساری پارٹی
02:19عمران خان نے پنجاب اسمبلی میں جو مضامت کی گئی ہے اس کی تعریف کی ہے
02:23اور اپوزیشن لیڈر کی تعریف کی ہے
02:26اور کہا ہے کہ اس وقت چھبیس عراقین ہیں جن پر پابندی آئیت کی گئی ہیں
02:30اس سے بہتر ہے کہ ہمارے محمران اسمبلی کے باہر اپنی اسمبلی لگا لیں
02:36انہوں نے پارٹی کو کہا کہ دس محرم الحرام کے بعد تحریک کی تیاری کریں
02:40عمران خان نے پارٹی کے لیے ہدایت دی ہے کہ سلمان اکرم راجہ صاحب کو وہ ہدایت جو عمران خان صاحب نے دی ہیں
02:46پارٹی کے لیے وہ ان کی بہنوں نے کہا کہ ہم نے سلمان اکرم راجہ کو بتا دی ہیں
02:49وہ پارٹی تک پہنچا دیں گے
02:51علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کو تنہائی میں قید رکھا گیا ہے
02:55اور جیل میں ان کے حقوق انہیں نہیں مل رہے
02:58عمران خان نے اس بات کا شکوا کیا آج پھر کہ انہیں کتابیں نہیں دی جاری
03:01جب آدمی کتابیں مانگتا ہے نا تو اس کا مطلب ہے کہ اس کو پتا ہے کہ وہ بھی اندر رہے گا
03:06یہ میں کیونکہ قید میں رہا ہوں نا تو میں آپ کو ایکسپیرینس اس لیے بتا رہا ہوں
03:09کہ آپ تب تک یہ سوچتے رہتے ہیں کہ میں نے قید میں ہی رہنا تو میں کتابیں پڑھ لوں
03:13مجھے کوئی نئی چیز پڑھنے کے لیے مل جائے
03:15کچھ میں یہاں پہ ایسی ایکٹیویٹی کر لوں کہ میرا ٹائم گزرے اور مجھے کچھ حاصل بھی ہو
03:19کوئی نالج مجھے ملے
03:21تو آدمی کتابیں مانگتا ہے
03:23کتاب انسان کا بہترین ساتھی ہوتی ہے قید کے طرح
03:26تو اگر کسی کو یہ پتا ہونا کہ میری ڈیل اور یہ میری باتچیت اور یہ میں باہر چلا جاؤں گا
03:30پھر وہ کتابیں نہیں مانگتا
03:31لیکن عمران خان صاحب کتابیں مانگتے ہیں
03:34تو اس سے نظام کو اس بات کی سمجھ آ جاتی ہے
03:37کہ یہ آدمی ذہنی طور پہ
03:38اندر رہنے کے لیے تیار ہے
03:40کیونکہ وہ کتابیں مانگ رہا ہے
03:42ریلیف نہیں مانگ رہا
03:43وہ کتابیں مانگ رہا ہے ڈیل نہیں مانگ رہا
03:45تو یہ بہت بڑا فرق ہے
03:47نواز شریف نے اپنی پوری زندگی میں
03:48اخبار بھی شاید مشکلی مانگا ہو
03:50اور وہ بھی اپنی خبروں کے لیے اگر مانگا تو مانگا
03:52بارال عمران خان صاحب کہہ رہے ہیں
03:55کہ بائیس گھنٹے مجھے بند رکھا جاتا ہے
03:57اور صرف دو گھنٹے مجھے ملتے ہیں
03:59باہر آنے کے لیے
04:00دس محرم کے بعد پارٹی احتجاج کا لایا عمل دے دے
04:03اور احتجاجی تحریک شروع کر دے
04:06اب کیا پاکستان تحریکین صاحب ایک نئی احتجاجی تحریک کے لیے تیار ہے
04:09اس کے اوپر ہم اگلے بی لاؤگ میں بات کریں گے
04:11لیکن یہ وہ خبر ہے جو میں نے آپ تک پہنچا دی
04:13اب مذاکرات کی بات بھی کی جاری ہے
04:16اس میں ایک جو سٹیٹمنٹ ہے
04:19وہ سٹیٹمنٹ آیا
04:20کوٹ لکپچ جیل سے
04:22اور اس سٹیٹمنٹ کے اندر یہ ہاتھ سے لکھا ہوا ایک لیٹر ہے
04:26اور اس پہ چار لوگوں کے بارے میں یہ لیٹر ہے
04:30ایک میاں محمود رشید صاحب ہیں
04:31ایک ڈاکٹر یاسمین راشد صاحبہ ہیں
04:33ایک شاہ محمود قریشی صاحب ہیں
04:35اجاز چودری صاحب ہیں
04:37اور عمر صرفراز چیمہ صاحب ہیں
04:38یہ پانچ بڑے امپورٹنٹ رانوما ہیں
04:41پاکستان طریقہ انصاف کے
04:43اور یہ بڑے اہم لوگ ہیں
04:45یہ دو سال سے جلوں کے اندر موجود ہیں
04:47شاہ محمود قریشی بھی عمر صرفراز چیمہ بھی
04:48یاسمین راشد صاحبہ
04:49میاں محمود رشید اور اجاز چودری
04:52کسی بھی پارٹی میں اتنا ظلم برداش
04:54بہت کم لوگوں نے کیا
04:56جتنا ظلم ان پانچ لوگوں نے برداشت کیا
04:58اور عمر کے اس حصے میں
04:59اور ان پانچوں کی حالت جیسی کر دی گئی
05:02وہ بھی آپ سب کے سامنے
05:03بیچارے میڈیکلی بھی فٹ نہیں ہیں
05:06لیکن اس کے باوجود یہ بھگت رہے ہیں
05:08اور عمران خان کا ساتھ انہوں نے نہیں چھوڑا
05:09اب اس میں جو لیٹر لکھایا ہے انہوں نے
05:12اس میں جو پریسلیز جاری کی گئی ہے جیل سے
05:15یہ آتی ہے جناب کوٹ لکپت جیل سے
05:18پریسلیز یہ کہتی ہے
05:24سطح پر ہونے ضروری ہیں
05:25سیاسی سطح پر بھی مذاکرات ضروری ہیں
05:28اور اسٹیبلشمنٹ کی سطح پر بھی
05:30مذاکرات ضروری ہیں
05:31آغاز کے طور پر سیاسی سطح پر
05:34مذاکرات کیے جائیں
05:35تحریک انصاف کے لاہور میں
05:38اسیر رانماؤں کو بھی
05:40اس کا حصہ بنایا جائے
05:41مذاکرات کا آغاز کرنے پر کسی فریق کو
05:44متعون کرنا
05:46اس سارے عمل کو سبوتاج کرنے کے
05:48متراتف ہوگا
05:48اس کی ساری ذمہ داری حکومت پر آئید ہوگی
05:54پیٹرن انچیف جناب عمران خان صاحب
05:57تک ارسائی آسان بنانا ہوگی
05:58تاکہ تحریک انصاف کی لیڈرشپ
06:00وسیع مشاورت کرسکے
06:02اور
06:04ملاقات کی اس عمل کو وقتاً فوقتاً
06:07جاری رکھنا ہوگا
06:08اب وہ کہہ رہے جی مذاکرات ہونے چاہیے
06:10اور مذاکرات ہونے چاہیے ہر سطح کے اوپر
06:13پولٹیکل بھی انگیجمنٹ ہو
06:14اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بھی انگیجمنٹ ہو
06:16اور اس حالات سے جس میں پاکستان پسا ہوا
06:19اس میں سے پاکستان نکلے
06:20دوسرا وہ یہ کہتے ہیں کہ جو
06:22اہم ترین رہنما لاہور میں قید ہیں
06:24ان کو بھی مذاکرات کا حصہ بنائے جائے
06:27تیسرا وہ کہتے ہیں کہ
06:28مذاکرات کو ناکام بنانے کی سازش
06:30اگر ہوئی تو ذمہ داری حکومت پہ ہوگی
06:32اور چوتھا وہ یہ کہتے ہیں کہ
06:34عمران خان صاحب سے فریکوینٹلی ملاقاتیں کروائی جائیں
06:37ملاقاتیں نہ روکھی جائیں
06:39تاکہ مذاکرات آگے بڑھ سکیں
06:41لیکن یہاں ایک اور سوال بیدا ہوتا ہے نا
06:44یہ بڑا ایمپورٹنٹ کوئسٹن ہے
06:46مذاکرات کے حوالے سے
06:47دیکھیں سلمان اکرم راجل صاحب نے بھی یہی بات کی ہے
06:50کہ مذاکرات حکومت کے ساتھ کرنے ہیں
06:52تو اس کے اوپر تو ہمارا موقع وہی ہے جو پہلے بھی تھا
06:54کہ حکومت پہلے ثابت کرے گے
06:56حکومت کے بعد اختیار ہے
06:57یعنی دو شرائط عمران خان صاحب نے رکھی تھی
07:00ایک تو انہوں نے کہا جوڈیشنل انکواری کر لیں
07:02نو مئی کی اور چھبیس نومبر کی
07:04اور دوسرا عمران خان صاحب نے کہا
07:06کہ بے گناہ قیدیوں کو آپ چھوڑ دیں
07:07مجھے بے شک جیل میں رکھیں
07:09یہ دونوں باتیں نہیں مانی گئیں
07:12ان کی طرف بڑے ہی نہیں
07:13بلکہ عمران خان صاحب سے ملاقاتیں بند کروا دی گئیں
07:16اب حکومت کہتی ہے
07:18جی ہم آپ کی ملاقات کروا رہے ہیں عمران خان صاحب سے
07:20علاقے پنجاب کے اندر عمران خان صاحب ایک جیل میں قید ہیں
07:22حکومت چاہے تو
07:24دن میں دس دوہ ملاقات کروا سکتی ہے
07:26نوہ شریف صاحب کو پچیس پچیس تیس تیس لوگ روزانہ ملتے تھے
07:30میاں صاحب نے تو ریکارڈ ملاقاتیں کی ہیں
07:32لسٹیں بنا کر میاں صاحب اندر سے دیتے تھے
07:34اس کو لے ہو اس کو چھوڑ دو
07:35اس کو ادھر بٹھاؤ اس کو یہ کرو
07:36تو میاں صاحب کی دون ملاقاتیں بڑی کمال ہوتی تھی
07:39عمران خان کے دور میں
07:40تو یہ تو حکومت کے بعد اختیار اس بات کا ہوتا ہے
07:43کہ ملاقاتیں کروائی جائیں یا نہ کروائی جائیں
07:45لیکن حکومت اپنا یہ اختیار بھی شور نہیں کر پائی
07:48پی ڈی آئی کا جو بڑا ایک دعویٰ ہے
07:51یا ایک شکوہ ہے وہ یہ ہے
07:53کہ حکومت مذاکرات کیا کرے گی
07:55اور مذاکرات کے اوپر عمل درامت کیا کروائے گی
07:57جب ان کا اختیار اتنا نہیں ہے
07:59کہ جس جماعت سے وہ مذاکرات کر رہے ہیں
08:01اس جماعت کے لیڈر سے
08:03ملاقات ہی کروائے جماعت کے عراقین کی
08:05تو جب وہ ملاقات نہیں کروا سکتے
08:07تو مذاکرات کے اندر جو باتیں ہوگی
08:09ان پر عمل درامت کیسے کروا سکیں گے
08:10یہ بڑا ویلڈ اعتراض ہے
08:12پاکستان طریقہ انصاف کا
08:15اس کا حکومت کے بعد جواب بھی بچاروں کے بعد کچھ نہیں ہے
08:17تو عمران خان صاحب سے جو ملاقات ہوئی ہے
08:20تقریباً پندرہ منٹ کی ہوئی ہے
08:21ڈیفرنٹ چیزیں عمران خان صاحب نے کہی ہیں
08:23لیکن جو مجھے سب سے امپورٹنٹ بات لگی
08:26وہ دو چیزیں ایک تو وہ یہ کہتے ہیں
08:27میں قید میں رہ لوں گا غلامی میں نہیں رہوں گا
08:29اور دوسرا انہوں نے عمران خان صاحب نے یہ کہا
08:31کہ دس مورم کے بعد لائے عمل تیار کرو
08:33اور احتجاج اور تحریک کا اعلان کرو
08:36اور تحریک کو شروع کرو
08:37ناظرین قاضی فائد عیسیٰ کے بعد
08:40ایک دوسرا مہاتمہ بھی قابو آ گیا
08:42قاضی فائد عیسیٰ کو مہاتمہ بنایا ہوئی تھا
08:45نا انصاف کا دیوتا
08:46پوچھا ہو رہی تھی دن رات اس کی
08:48پھر قاضی فائد عیسیٰ نے بتایا
08:49کہ نئی صدیق جان ٹھیک کہہ رہا تھا
08:52قاضی فائد عیسیٰ نے بتایا
08:53کہ نئی ہم سب ٹھیک کہہ رہے تھے
08:54اور ہماری قاضی فائد عیسیٰ کے بارے میں
08:57رائے بلکل درست تھی
08:58کہ یہ تاریخ کے کورا دان کا حصہ بنے گا
09:01اور وہ شخص کچھے کی طرح
09:03تاریخ کے کورا دان کے اندر پڑا ہوا ہے
09:05اور اتنا ڈھیٹ ہے
09:07کہ ابھی بھی قوم سے معافی نہیں مانگ رہا
09:09بے شرم ترین کردار جو پاکستان کی تاریخ میں آیا
09:11ایک ایسا آدمی
09:12جس نے خود کی تاریفیں کرنے والوں کو
09:15مجبور کر دیا کہ تم بھئی میری تاریف نہ کرو
09:17مجھے گالیاں دو
09:17قاضی فائد عیسیٰ کو پوری قوم جھولیاں اٹھا اٹھا کر
09:21بدوائیں دے رہی ہے
09:22اور اتنا بے شرم کریکٹر پاکستان کی تاریخ میں
09:25کبھی اس طرح کے عدے کے اوپر لاکر نہیں بٹھایا گیا
09:27میں اپنے انگل سے بتاؤں
09:29تو بھئی مجھے جانتا تھا وہ آدمی اور عدالت میں
09:31کھڑا ہو کر
09:32انکار کر رہا تھا کہ جناب میں اس کو کیسے انصاف دوں
09:35یعنی میرے سے بھاگ رہا تھا
09:37چیف جسٹس تھا
09:38میں کوشش کر رہا تھا کہ مجھے بلا بھئی مجھے بلا کے پوچھ
09:41لیکن وہ اپنے دعو پیچ کھیل رہا تھا
09:44بارہ میری تو بات چھوڑیں
09:46اس نے جو قوم کے ساتھ کر دیا
09:47اس نے بلے کا نشان چھین لیا
09:49سب سے بڑی پولیٹیکل پارٹی سے
09:50پھر ظلم اور بربریت کی انتہا کر دیا
09:52اور پھر انہیں آگے سے تانے دیتا کہ
09:54کچن کی گرمی برداشت نہیں ہو رہی
09:55تو پھر آپ کچن چھوڑ دیں
09:57تو وہی قادی فائد عیسیٰ آپ گرمی برداشت نہیں کر پا رہا
10:00سارا پاکستان اس کو ڈونٹ کھلانا چاہتا ہے
10:03لیکن وہ چھپتا پھر رہا ہے
10:05کبھی بھیز بدل کے کبھی کچھ اور کر کے
10:07یہ قادی فائد عیسیٰ کی حالت ہے
10:09یہ ایک مہاتمہ تھا
10:11دوسرا مہاتمہ تھا شوکت صدیقی
10:13شوکت عزیز صدیقی
10:15اس کو بھی نون لیگ نے مریم نواز انہوں نے
10:17بہت چکا ہوا تھا کہ جناب بڑا انصاف پرورہ
10:19یہ ہے تو وہ ہے تو انجے تو انجے
10:21اس نے بھی جناب جسٹس سرفراس ٹھوگر کو
10:24جو اسٹیبلشمنٹ کی اور حکومت کی چوائس ہیں
10:27اس کو چن لیا
10:28دیکھیں میں نے آگے کو کہا تھا دو لوگوں کا بڑا اہم امتحان ہے آج
10:31ایک فاروق ایچ نائک کا کہ انہوں نے انقلابی ہونے کا ساری زندگی
10:35ڈھونگ کیا اور دوسرا ایک امتحان ہے جسٹس شوکت عزیز صدیقی
10:40کا کہ انہوں نے بھی انقلابی ہونے کا ڈھونگ کیا اور انٹی اسٹیبلشمنٹ
10:45ہونے کے انہوں نے نعرے بلند کیے اور ان دونوں نے اسٹیبلشمنٹ
10:48کے خاص آدمی جسٹس سرفراس ٹھوگر کو ووٹ ڈال کر اسلام آباد
10:53ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے لیے چن لیا بہرحال وہاں پہ
10:56پھڑا پڑا ہوا تھا جو معزز جج سائب آنا ہے جن میں منصور
11:00دیشاہ صاحب ہیں جسٹس منی وقتر صاحب ہیں اور کچھ پاکستان
11:03طریقہ انصاف کے لوگ بھی تھے کمیٹی میں اپوزیشن کے وہ یہ
11:06کہہ رہے تھے کہ پہلے آپ جو پانچ ججز نے پٹیشن ڈالی ہوئی ہے
11:09نا اس کو بھی سنیں کہ جنب سنیورٹی کے حوالے سے سپریم
11:13کوٹ میں ان کی ایک پٹیشن ہے پہلے اس کے اوپر فیصلہ کریں
11:16اس کے بعد پھر آپ اس طرف آئیں اور یہ جو تائن آتی ہے اس کو
11:19آپ روک لیں اس کی وہ کہہ رہے ہم درخواست بھی دائر کریں گے اور
11:22دوسرا نکتہ یہ اٹھایا گیا کہ سپریم کوٹ آف پاکستان میں ایک
11:27اور معاملہ پینڈنگ ہے اور وہ چھبیسویں آئینی ترمیم کے خلاف
11:29پٹیشنز آئی ہوئی ہیں اب یہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے چھبیسویں آئینی
11:33ترمیم کے مطابق ہو رہا ہے لہذا پہلے چھبیسویں آئینی
11:36ترمیم کو سنا جائے اور اس کے بعد پھر یہ معاملہ جو ہے آگے
11:40بڑھایا جائے اب چھبیسویں آئینی ترمیم جو خود ایک متنادے
11:43ترمیم ہے اس ترمیم کا کیس نہیں سنا جارہا بلکہ کیا یہ جارہا
11:48ہے کہ اس ترمیم کے اوپر امپلیمنٹ کیا جارہا ہے بار بار یہ خود
11:51ایک بڑا عجیب و غریب معاملہ بن گیا ہے لیکن کیونکہ پاکستان
11:55پہ اس وقت اسٹیبلشمنٹ کا قبضہ ہے تو وہ اپنی مرضی سے چیزیں
11:58چلا رہی ہے اور کسی بھی چیز کو قانون اور انصاف کے مطابق نہیں
12:02ہونے دے رہے ناظرین آپ کو میں ایک آدمی کی آواز سناتا ہوں یہ ایک
12:07نوجوان ہے ساد رزوی ان کا نام ہے پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے کے
12:12اوپر ان کا موقف کیا ہوا کرتا تھا ذرا یہ موقف پہلے آپ سن لی
12:16جئے
12:25لیجے ناظرین یہ نوجوان جو ہیں ایک مذہبی سیاسی جماعت
12:49سین کا تعلق ہے ٹی ایل پی سے اور یہ عمران خان صاحب کے دور میں
12:53بہت احتجاج کیا کرتے تھے اسٹیبلشمنٹ کے کہا جاتا ہے یہ
12:57لوگ بہت قریب ہیں اور جب یہ نوجوان باہر آیا تو اس وقت ایک
13:00بڑی لمبی چوڑی کہانی بھی تھی شیخ رشید اور بہت سارے لوگ اس کے
13:04گواہ ہیں اب معاملہ یہ ہے کہ انہوں نے کہا جی دس روپے ہم نہیں
13:07کبھی بڑھنے دیں گے ہم یہ کر دیں گے وہ کر دیں گے تو بڑی انہوں نے
13:10آوازیں اٹھائی تھی کئی مرتبہ دس روپے بڑھ گئے اس کے بعد اتنی
13:15مرتبہ دس روپے بڑھے کہ لگ بگ ایک سو تیس روپے کے قریب انہوں
13:19نے قیمتیں بڑھا دیں لیکن یہ شخص آپ کو کبھی بھی نظر نہیں آیا
13:22ایک پمفلٹ میں آپ کو دکھانا چاہتا ہوں یہ بھی آپ دیکھ لیجئے
13:26کیونکہ دیکھیں فوج جب ساتھ کڑی ہو جائے نا ایک سیاسی جماعت کے
13:29یا سیاسی جماعتوں کے اکٹھ کے کہ ہم نے آپ کی حکومت کو چلانا ہے
13:34تو پھر وہ سیاہ کریں سفید کریں نہ مولوی بولتا ہے نہ کوئی اور
13:37بولتا ہے کسی کی آواز بھی نہیں نکلتی لوگ چون بھی نہیں
13:40نکالتے زیادہ در لوگ مفاد پرست ہوتے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ
13:43کے ساتھ ان کے مفادات جڑے ہوئے ہوتے ہیں تو بچارے بلیک میل
13:46ہوتے رہتے ہیں یہ بچارے بھی ایسے ہی ہیں اب یہ دیکھیں یہ ایک
13:50پمفلٹ ہے عمران خان کے دورے حکومت کا اور یہ جناب مارچ
13:55دوہزار بائیس کا ہے مارچ دوہزار بائیس مہنگائی مکاؤ پمفلٹ
14:01اچھا جی اب یہ مارچ دوہزار بائیس ہے تو پھر یہ تو وہ وقت
14:05ہو گیا نا جس وقت عمران خان صاحب کی حکومت کو ختم کیا جا رہا
14:09تھا تو وہ کہتے ہیں جی میں ایک ٹیکسی ڈرائیور ہوں میں ایک سو پچاس
14:14روپے لیٹر پیٹرول ڈلوا کر کیسے گزارا کروں میں اس ناہل
14:18وزیراعظم کو ہٹانے کے لیے اسلام آ رہا ہوں یہ جناب ٹیکسی
14:22ڈرائیور انکل ہیں ان کی تصویر لگی ہوئی ہے اب میں یہ جاننا
14:27چاہتا ہوں کہ یہ ٹیکسی ڈرائیور انکل ہیں یہ آج کل کدھر ہیں
14:30ڈیڑھ سو روپے کا پٹرول انہیں مہنگا لگ رہا تھا اور آج پونے
14:34تین سو روپے کا پٹرول جب یہ ڈلوا رہے ہیں تب انہیں کیسا لگ
14:37رہا ہے میں صرف یہ جاننا چاہتا ہوں تو یہ رنگ بازیاں پاکستان
14:41کی اسٹیبلشمنٹ نے کروائی تھی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر
14:43عمران خان کی حکومت گرانے کے لیے اور تب سے لے کر اب تک ان سے
14:47ملکی نہیں سمالا جا رہا ملک کا انہوں نے بڑا گڑا کر دیا
14:50ہے اور شاک ان کے کس طرح کے ہیں یہ میرے ایک بڑے اچھے دوست
14:53ہیں احمد فرہاد انہوں نے بڑے اچھے شاعر بھی ہیں بڑی اچھی
14:57شاعری کرتے ہیں انہوں نے ایک ٹویٹ کیا اور یہ احمد فرہاد ہی
15:01لکھ سکتے تھے اس طرح کی چیز وہ بڑے دلیرہ آدمی ہیں لیکن یہ
15:05آپ ذرا ہزار پے کا نوٹ دیکھیں یہ جو ہزار پے کا نوٹ ہے اس کے
15:09اوپر مریم نواز کی فوٹو بنی ہوئی ہے یہ دیکھ رہے ہیں آپ یہ
15:13ان کی خواہش ہے ان کا بس چلے نا تو یہ اس ملک کے ساتھ یہ بھی
15:17کر دیں یہ ایسا بے شرم خاندان ہے میں کہنا نہیں چاہتا دیکھیں
15:21اچھا نہیں لگتا کہنے میں لیکن حرکتیں تو چیک کریں آپ پارکوں کے
15:24نام اپنے نام پے اسپطالوں کے نام اپنے نام پے سکولوں کے نام
15:27اپنے نام پے کالجوں کے نام اپنے نام پے سڑکوں کے نام اپنے نام
15:31پہ باتھروپوں کے نام اپنے نام پہ بسوں کے نام اپنے نام پہ اور
15:35چھوٹے چھوٹے جو میڈیکل یونٹس ہیں ان کے نام اپنے نام پہ ہر سکیم
15:38کے نام اپنے یعنی کوئی چیز ایسی نہیں ہے جس پہ یہ اپنا نام اور
15:42اپنی فوٹو نہ چپکانا چاہتے ہیں تو کرنسی نوٹ ان سے کیسے بچ
15:46سکتا ہے یاد رکھیں یہ کوشش کریں گے کہ کرنسی نوٹ کے اوپر بھی
15:50اپنی شکلیں چپکائیں یہ کیا تو انہوں نے ایک اذرہ مذاک ہے لیکن
15:54سیریسلی یہ خاندان یہ بھی کر سکتا ہے اگر یہ قائد عظم کے
15:58نام کو اور قائد عظم کی تصویر کو ہٹا کر اپنی نکمی اولاد کا
16:02نام اور تصویر لگا سکتے ہیں تو یار جسے میڈیکل کالج میں داخلہ
16:06نہیں ملتا تھا اس کی تصویر اٹھا گئے اتنا میڈیکل انسٹیٹیوٹ ہے
16:10اس کے اوپر لگا دی اور اس کے نام کے اوپر بنا دیا پیسہ ارب روپے
16:14کروڑ روپے خرچ و قوم کا اور نام ان کے بنے یہ کیسے ہو سکتا ہے
16:18عمران خان کے نام پہ آپ مجھے ایک جگہ ایک چیز دکھا دیں کوئی
16:21ایک کوئی ایک اس ملک کے اندر جو اس نے سرکاری خزانے سے بنائی ہو
16:25آپ کو کچھ نہیں ملے گا ابھی وہ علیہ امین گنڈاپور نے یہ
16:28وہ کھاچی ماری تھی میں تو یہ کہوں گا وہ جو ایک سٹیڈیم کا نام
16:32عمران خان کے نام پہ رکھنے لگے تھے وہ بھی عمران خان نے خود ساری
16:35زندگی یہ نہیں ہونے دیا اور عمران خان نے پروٹیسٹ کیا اس کے اوپر
16:38انہوں نے کہا یہ کیا بات ہے وہ جو سٹیڈیم کا نام جیسے ہے
16:41ویسے رہنے ہیں آپ پشاور والے کا تو اس کا نام تبدیل کر کے
16:44عمران خان کے نام پہ رکھنے کی کوشش کر رہے تھے
16:46تو یہ سستی شہرت کے طریقے ہوتے ہیں عمران خان کو ان کی ضرورت نہیں ہے
16:50تو احمد فراد صاحب لکھتے ہیں کہ کمنگ سون اور نیچے لکھ دیا
16:54انہوں نے قائد آزم سے فائد آزم تک وہ تو قائد آزم تھا نا
16:59محمد علی جناح اور یہ فائد آزم ہے قائد آزم نے سیاست کر کے
17:03پاکستان کو فائدہ پہنچایا اور پاکستان بنایا اس لیے اسے
17:06ہم قائد آزم کہتے ہیں سب سے بڑا قائد پاکستانیوں کا یہ
17:10فائد آزم ہے انہوں نے پاکستان میں سیاست کر کے پاکستان سے فائدہ
17:13اٹھا عوام کا خون نے چھوڑا عوام کا پیسہ چھین کر پاکستان سے
17:18باہر منتقل کیا منی لانڈرینگ کی اپنی ملیں فیکٹریوں اور کاروبار
17:22بنائے اپنی اولاد کیلئے سیاست کی اپنی اولاد کو سیاست میں لاکر ان
17:27کو بھی سونے کا چمچا ان کے موں میں پکڑایا تو یہ انہوں نے کیا
17:31تو یہ فائدہ آزم ہے یہ قائدہ آزم نہیں ہے یہ احمد فرحاد صاحب
17:34نے ایک بڑی انٹرسٹنگ چیز سامنے رکھی تھی میں نے اس لیے آپ کو
17:37دکھائیے تو ناظرین یہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور انہیں
17:40اس بات کا آئیڈیا ہے یعنی یہ جانتے ہیں کہ انہوں نے ووٹ شورٹ
17:45تو لینے نہیں ہے انہوں نے جو بوٹوں کے تصمیح ان کے ساتھ لٹک کے
17:49ہمیشہ اقتدار میں آنا ہے لہذا انہیں کسی قسم کی فکر نہیں
17:52ہے کہ عوام ان کے بارے میں کیا سوچتی ہے یعنی نئے سال کے جو
17:56تحفے انہوں نے عوام کو دی ہیں ذرا یہ آپ دیکھئے چار بڑے تحفے
18:00ہیں جو نئے سال پہ جو نیا مالی سال آتا نا یکم جولائی سے چار
18:03بڑے تحفے انہوں نے قوم کو دی ہیں نمبر ایک پیٹرولیم مصنوعات
18:06کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کر دیا نمبر دو دیگر ایٹیم سے اگر آپ
18:10جائیں اور جا کے پیسے نکلوائیں تو پہلے آپ کے تئیس روپے
18:13کٹتے تھے آپ آپ کے پینتیس روپے کٹیں گے تو یہ آپ کو اضافی
18:16بارہ روپے مزید دینے پڑیں گے پھر جناب گیس کی قیمتوں میں پچاس
18:19فیصد تک انہوں نے اضافہ کر دیا ہے پنجاب کے سرکاری
18:22ہزپدالوں میں جو صحت کار کی ایک سہولت تھی غریب آدمی کو وہ
18:25بھی غریب آدمی سے انہوں نے چھین لیا ہے یہ چار بڑے تحفے انہوں نے
18:30نئے مالی سال کے پاکستانیوں کو دیئے ہیں لازم اس ویلوگ کو
18:33یہاں روکتے ہیں میرے پر بڑی امپورٹنٹ کچھ اور خبریں بھی
18:35ہیں وہ آپ کے ساتھ میں شیئر کرتا ہوں نیکس ویلوگ میں خاص طور
18:38پہ خواجہ عاصف سے جب پوچھا گیا کہ وائٹ ہاؤس میں آرمی چیف
18:42کی جو ملاقات ہوئی تو اس کے بارے میں آپ کو کیا پتا تھا یہ میں
18:45آپ کو بتاؤں گا کہ ان کو کیا پتا تھا اور یہ اب یہ کیا کیا
18:48رہے ہیں اور ان کی کیا حالت تھی اور یہ کتنا فسے ہوئے ہیں یہ
18:52سب میں آپ کو بتاؤں گا نیکس ویلوگ میں اب تک کے لیے اتنے ہی
18:54اپنا خیال رکھیں گا اپنے اس چینل کا بھی اللہ حافظ
Recommended
22:16