Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
Imran Riaz Khan VLOG

#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi

Like us on Facebook: / imranriazkhan2

Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h

Follow us on Twitter: / imranriazkhan

Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis

Category

🗞
News
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30اور ان کو ان کے عہدے سے برطرف کیا جا رہا تھا
00:32اس وقت انہوں نے کوشش کی
00:34کہ اس وقت کے وزیر آدم عمران خان صاحب کو انفلوینس کیا جا سکے
00:38اپنے عہدے کو بچانے کے لیے
00:40تو انہوں نے ملاقات کرنے کی کوشش کی بشرا بی بی سے
00:45اور بشرا بی بی سے ملاقات کے لیے جو چینل استعمال کیا
00:49جس کے بارے میں عمران خان صاحب نے بتایا
00:52وہ چینل ظلفی بخاری صاحب تھے
00:54کہ ظلفی بخاری صاحب کو رابطہ کیا
00:56اور رابطہ کر کے کہا جی ملاقات کروا دیں
00:58بشرا بی بی سے میری
01:01اور بشرا بی بی نے وہ ملاقات کرنے سے انکار کر دی
01:04اور عمران خان صاحب اب یہ کہتے ہیں کہ یہی وجہ ہے
01:07کہ عاصم منیر بشرا بی بی اپنا غصہ اتار رہے ہیں
01:10یا انہیں نشانہ بنائے ہیں
01:13اب یہ جو معاملہ تھا یہ تو عمران خان صاحب نے کہا تھا
01:16تو میں نے ذلفی بکھاری صاحب سے رابطہ کیا
01:18اور کوشش کی کہ ان سے پتہ کروں
01:20تو میرا ان سے رابطہ ہو گیا
01:22کیونکہ ضرفی بغاری صاحب امریکہ میں موجود ہیں اور وہاں وہ ایک بڑی ایمپورٹنٹ ہیرنگ ہے جو وہاں پہ ہوئی امریکہ میں
01:30اس کی تفصیلات میں آپ کو بعد میں بتاتا ہوں یہ ٹوم لیٹرس ہیومن رائٹ کمیشن ہے امریکہ میں کانگریس میں اور یہ بہت ایمپورٹنٹ کمیشن ہے
01:39اسی کمیشن میں جب ہیرنگ ہوئی تھی احمد نورانی کے بھائیوں کے حوالے سے تو فوری طور پر احمد نورانی کے بھائیوں کو
01:45ایس ای نے ریلیس کر دیا تھا اور بعد میں یہ کہانی بنائی گئی تھی کہ کچھے کے ڈاکوئی نے اٹھا کر لے گئے تھے اور اس کے بعد وہ وہاں سے
01:53فرار ہو کر آ گئے یا پولیس وہاں پہ چلی گئی یا کچھ اس طرح بازیاب ہو گئے تو یہ کہانی تھی
01:59اچھا جی اب یہ اس میں ضرفی بغاری صاحب نے بالکل کنفرم کیا جی اور انہوں نے کہا کہ
02:04تب ہمارے رابطے ہوا کرتے تھے آسیم منیر صاحب سے یہ ڈی جی آئی ایس ای تھے حکومت کے ساتھ یہ رابطہ کر سکتے تھے
02:10اور ڈی جی آئی ایس ای نے اس وقت بشرا بی بی سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا
02:15لیکن بشرا بی بی نے ملنے سے انکار کر دیا تھا یہ بشرا بی بی اس وقت نہیں ملی تھی اس وقت کے ڈی جی آئی ای ایس ای جب ان کو ہوتے تھے برطرف کیا جا رہا تھا
02:24آسیم منیر صاحب سے
02:26اب کچھ لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ ایکچولی آسیم منیر صاحب ملنا چاہتے تھے بشرا بی بی کو کرپشن کے معاملات میں کوئی انکاری کر رہے تھے وہ
02:35تو ایک تو ڈی جی آئی ایس ای نے کرپشن میں کیا انکاری کر دیا ان کا تو تعلقی کوئی نہیں ہے ان چیزوں سے
02:40اور دوسرا کیا وہ یہ چاہ رہے تھے کہ وہ جائیں اور جا کے بشرا بی بی سے تحقیقات کریں خاتونیں اول سے
02:45تو یہ کوئی باتیں نہ کوئی سینس نہیں بنتی
02:48اچھا بہت سے لوگ یہ کہانی سناتے ہیں اور بار بار یہ کہتے ہیں
02:52کہ حافظ سید آسیم منیر صاحب جب ڈی جی آئی ایس ای تھی تو جناب نے کوئی کرپشن پکڑ لی تھی
03:00مشرا بی بی کی فرا خان کی اور عثمان بزدار کی
03:04اور انہوں نے کہا تھا کہ یہ لوگ کرپشن کر رہے ہیں تو اس غصے میں عمران خان نے انہیں عودے سے اٹھا دیا تھا
03:10یہ اب جو کہانی مارکیٹ میں فلوٹ کی گئی آج سے دو ڈھائی سال پہلے وہ یہ ہے
03:15حالانکہ اس سے پہلے کسی کو اس کہانی کا پتہ بھی نہیں تھا کوئی علی بی بھی نہیں تھی اس کہانی کی
03:19لیکن اچانک سے یہ کہانی مارکیٹ میں فلوٹ کی گئی کہ یہ جناب ہوا تھا
03:25دیکھیں اب وہی آسیم منیر صاحب ملک کے سیاہ اور سفید کے مالک بنے ہوئے ہیں
03:29اب وہ فیلڈ مارشل بھی ہیں آرمی چیف بھی ہیں اور یہ حکومت بھی ان کے قدموں میں بیٹھی ہوئی ہے
03:37تو جو چائیں وہ کریں کل وہ ایمل ولی خان نے ٹھیک بات کی نا
03:40کہ بہنچیں تو ساری جو ہیں وہ ادھر ہیں اور ان کو تو کوئی شیڑ نہیں سکتا
03:44تو طاقت تو ساری جناب طاقت کا جو ممبا ہے وہ تو آرمی چیف ہاؤس ہے اس وقت
03:48ان کے پاس ہے طاقت جی ایچ کیو میں
03:51اور معاملہ یہ ہے کہ ساری طاقت آپ کے پاس ہے
03:54تو پکڑے عثمان مزدار کو پکڑے فرا خان کو اور کیس بنائے
03:57مشرا بی بی پہ اس کرپشن کا جس کو پکڑا تھا آسیم منیر صاحب نے
04:01اور ان کے پاس کوئی فائل تھی
04:02کیا آج تک وہ فائل سامنے آئی نہیں
04:05کیا آج تک اس فائل کے کوئی الزامات پریکٹیکلی سامنے آئے نہیں
04:08الزام کیا تھا
04:10کہ یہ لوگ کوئی افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ کرتے ہیں
04:14جس میں یہ افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ کے لیے پیسہ وصول کرتے ہیں
04:21میں وہ جو پیسہ وصول کیا رشوت لینا اور دینا دونوں جرم ہیں
04:25تو وہ جو افسران رشوت دے کر اپنی ٹرانسفریں لے رہے تھے
04:29یا اپنی پوسٹنگز کروا رہے تھے
04:31وہ افسران کتر ہے
04:32ان میں سے کتنے کی رفتار کی ہے
04:35عاصم منیر صاحب نے آرمی چیف بننے کے بعد
04:37ایک دو دس بیس کوئی بھی
04:39ایک بھی نہیں
04:39عثمان بزدار کہاں پہ ہیں
04:42وہ گرمی ہے آج کل تو وہ عام ٹھنڈے کر کے کھا رہے ہیں
04:45وہاں پہ دریاں میں
04:46یا سوونگ پول میں
04:48تو عثمان بزدار صاحب کو پکڑ لیتے
04:50ان سے پوچھتے کہ آپ نے یہ کرپشن کیوں کی ہے
04:52فراہ خان کے خلاف کون سی کچھ سجیدہ ایفرٹ ہو رہی ہے
04:55کوئی بھی نہیں
04:56چلیں بشرا بی بی تو جیل میں ہے نا
04:59تو بشرا بی بی کے اوپر ہی کیس بنا دیتے
05:01کہ جناب یہ خاتون نے
05:03یہ یہ پیسہ وصول کیا
05:05اس اس مد میں وصول کیا
05:07اس اس افسر نے یہ پیسہ دیا
05:09اور فلا فلا ٹرانسفر اور پوسٹنگ ہوئی
05:11اگر ایک فائل عاصم منیر صاحب کے پاس تھی
05:13تو وہ فائل آج کہاں پہ ہے
05:16یہ ساری ایسا لگتا ہے کہ ایک کہانی ہے
05:19اگر یہ سچ ہوتا
05:20تو آج یہ چیزیں ہمارے سامنے ہوتی
05:22آج یہ چیزیں جو ہے نا
05:24وہ اتنے سارے عدت والا کیس بنانے کی ضرورت تو نہ پڑتی
05:27یہ عجیب و غریب قسم کے بھونڈے مقدمات بنانے کی ضرورت تو نہ پڑتی
05:32پھر تو سمپل یہ ہوتا
05:34توشا خانہ کا کیس بنانے کی ضرورت بھی نہ پڑتی
05:36توشا خانہ میں تو جتنے بھی پاکستان کے بڑے بڑے ہوتے دار ہیں
05:39چاہے وہ جرنیل ہیں
05:40چاہے وہ سیاستدان ہیں
05:41چاہے وہ ماضی کے وزریعہ آدم ہیں
05:43چاہے وہ موجودہ ہے
05:44اس سب کے گھروں میں سمان گیا ہوا توشا خانہ کا
05:46یہ کوئی انوکی خاتونیں اول تو نہیں تھی
05:50کہ اس کے گھر میں کیوں چلا گیا
05:51سب کے گھروں میں جاتا رہا ہے
05:52یا تو ساروں کو پکڑ گیا اندر کر دو
05:54تو یہ بھونڈے کیسز بنانے کی ضرورت تب پڑی
05:57جب کچھ اور تھا نہیں
05:58اگر تو آسیم منیر صاحب کے پاس کچھ ہوتا
06:01تو وہ اس کی بنیاد کے اوپر آج کیسز بناتے
06:04اگر وہ سالٹ ہوتا
06:05میں نے آپ کو پہلے بھی وہ ماضی میں بات بتا دی ہوئی ہے
06:08کہ جنرل باجوہ عمران خان صاحب کے بعد گئے تھے
06:10کہ آسیم منیر صاحب کے ساتھ
06:12فلاں فلاں فلاں فلاں فلاں پرابلمز جڑی ہوئی ہیں
06:14تو اب نے ڈی جی آئی ایس آئی تبدیل کرنا ہے
06:16تو جنرل باجوہ کی خواہش پہ عمران خان صاحب نے
06:18ڈی جی آئی ایس آئی تبدیل کیا
06:20اور جنرل باجوہ نے اپشن دینے تھے
06:22کہ جناب اسے اس کو لگا دو
06:23تو آپ کو تو بتا ہے کہ فیض عمران صاحب
06:25اس وقت جنرل باجوہ کو بھی پسند تھے
06:27عمران خان صاحب کو بھی پسند تھے
06:29تو وہ آ کر لگ گئے
06:30ڈی جی آئی ایس آئی
06:32یہ بات بلکل ٹھیک ہے کہ جنرل فیض کا کردار
06:35بڑا گھٹیا رہا ہے
06:36بڑی گھٹیا رکھتے ہیں اس آدمی نے کی ہے پاکستان کی سیاست میں
06:39اور میری یہ خواہش ہے کہ جنرل فیض کو
06:42کسی بھی کرپشن کے پر سزا نہ دی جائے
06:43اس کو سیاست میں مداخلت پر نشان عبرت بنایا جائے
06:46اگر بنانا ہے تو
06:47کرپشن تو چناب کرتے رہتے ہیں لوگ
06:50بے شمار لوگ پاکستان میں کرپشن کرتے ہیں
06:52یا اندہ بھی کرتے رہیں گے
06:54اصل سزا دینی چاہیے ان چردینوں کو
06:55کہ انہوں نے سیاست کے اندر مداخلت کی ہے
06:58نشان عبرت بننا چاہیے جنرل فیض عمید کو بھی
07:00اور آج بھی جو سیاست کر رہے ہیں
07:02میں امید کرتا ہوں کل یہ سارے بھی نشان عبرت بنیں گے
07:04اور ضرور بنیں گے
07:06اور یہ قوم یہ ہوتا ہوا دیکھے گی
07:07آئی نہیں تو کل یہ ہوگا
07:09ناظرین یہ ظلفی مخاری صاحب نے تصدیق کر دی
07:11کہ جناب بچھنا بی بی سے ملنا چاہ رہے تھے
07:13تو خبر کی تصدیق ہوگی جو عمران خان صاحب نے جیل سے کہی
07:16لیکن عمران خان صاحب نے یہ بات کرنے میں بڑی دیر لگا دی
07:19انہیں بھی یہ بات بہت پہلے کرنی چاہیے تھی
07:22یعنی انہیں یہ بات بتا دنی چاہیے تھی
07:24کہ جناب کیا وجہ کیا ہے
07:25آسی منیر صاحب کو کیوں گصہ ہے ان کی اہلیہ پہ
07:28تو یہ بات وہ پہلے کرتے
07:30اچھا جی
07:30ظلفی مخاری صاحب کی جو ہیرنگ ہوئی ہے
07:33امریکن کانگریس میں
07:34ٹوم لینٹس ہیومن رائٹس کمیشن
07:37یہ بڑا امپورٹنٹ ہے
07:39اس ہیرنگ کو رکوانے کی بھی کوشش کی گئی
07:42اور پاکستان سے کوشش کی گئی
07:44اور یہ کوشش پاکستان تحریک انصاف کے اندر سے کی گئی
07:47حتیٰ کہ یہ بھی کہا گیا
07:49کہ ظلفی مخاری کو رکا جائے
07:50کچھ اور لوگ ہیں جنہیں موقع دیا جائے
07:52یہ بھی ہوا
07:52اور کچھ ایسے لوگ جو وہاں جا کر بولنا چاہتے تھے
07:57جو خود وکٹم ہیں
07:58جن کے ساتھ بڑی زیادتیاں ہوئی ہیں
08:00ان لوگوں کو بقاعدہ پہلے انوائٹ کیا گیا تھا
08:03کہ آپ لوگ بھی وہاں پہ آئیں گے
08:05اور آ کر آپ کانگریس کے اندر بتائیں گے
08:07کہ آپ کے ساتھ کیا ظلم اور جبر ہوا ہے
08:09پھر ان سارے لوگوں کا موقع بھی چھین لیا گیا
08:13بہرحال ظلفی مخاری صاحب کا موقع نہیں چھین سکے
08:16انہوں نے جا کر بات کی
08:17عبران خان صاحب پر جو مقدمات ہیں
08:19اس حوالے سے بات کی
08:19جو جیل میں ان پر اور ان کی اہلیہ پر سختیاں ہو رہی ہیں
08:22ان پر بات کی
08:23جو دیگر قیدی ہیں
08:24پاکستان تحریک انصاف کے کتنی بڑی تعداد میں ہے
08:26کتنے لوگ پکڑے گئے ہیں
08:27کیسے رانوہ ابھی بھی جیلوں میں ہے
08:29اس کے بارے میں بات کی
08:30جو لوگ انتخابی دھاندریوں میں ملوث ہیں
08:33اس پر بات کی
08:33انتخابی نشان چھیننے پر بات کی
08:35اور پھر کس طرح فارم 47 جالی جالی کیے گئے
08:38اس پر بات کی
08:39انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھایا
08:41ظلفی مخاری نے چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال ہونے پر بات کی
08:45جبری گمشدگیوں کے معاملات کے اوپر بات کی
08:47میڈیا پر جو پابندیاں اور سینسرشپ پاکستان میں لگی ہوئی ہے
08:50اس پر بھی بات کی
08:51انہوں نے بتایا ہے کہ جو عرشت شریف صاحب کے ساتھ ہوا
08:54جو باقی صاحبیوں کے ساتھ ہو رہا ہے
08:57جنہیں اپنا وطن چھوڑنا پڑ گیا ان کے بارے میں بتایا
09:00جنہیں جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ان کے بارے میں بتایا
09:03پھر جو فیلڈ بارشل کی ملاقات ہوئی
09:05ڈانلڈ ٹرمپ سے اس پہ بائیوسی بھی ہوئی
09:07پاکستانی قوم کو
09:08اور یہ جو ساری چیزیں ہیں
09:11یہ ظلف مخاری صاحب نے
09:12اور بہت ساری اور ڈیٹیل
09:13میں ساری دعا کو بتا نہیں سکتا
09:15یہ بقاعدہ وہ پڑا ہوا ہے انٹرنیٹ پہ آپ جا کے پڑھ سکتے ہیں
09:18تو بہت بڑی
09:19ایک ڈیولپمنٹ ہے اور یہ بھی رکنی نہیں ہے
09:22آنے والے دنوں میں اور بھی کچھ ہیرنگز آ رہی ہیں
09:24جن میں ظلفی بخاری اور ان کی ٹیم
09:26یہ امپارٹنٹ رول پلے کریں گے
09:28کچھ اور لوگ ہیں وہ بھی امپارٹنٹ رول پلے کریں گے
09:31آنے والے دنوں میں
09:31تو یہ لمبی لڑائی ہے یہ اتنی جلدی ختم نہیں ہونی
09:35پاکستان تحریک انصاف کے اندر ایک دھڑا ہے
09:37جو پاکستان میں موجود ہے
09:39اور یہ بڑے طاقتور لوگ ہیں
09:40اہم پوزیشنوں پر اس وقت موجود ہیں
09:42چاہے پارٹی کے عوضے ہوں
09:43چاہے خیبر پکتونکہ کی گورنمنٹ ان کے پاس ہے
09:45تو یہ سمجھتے ہیں کہ اسٹیولشمنٹ کے ساتھ
09:48ایک ڈیل پک چکی ہے
09:49اور اب وہ ڈیل تیار ہو جانی چاہیے
09:51کچھ دن پہلے ایک چھوٹی سی ڈیل ہوئی بھی ہے
09:54اور وہ ڈیل بڑی جلدی بے نکاب ہو جائے گی
09:56اور آپ کے سامنے بھی آ جائے گی
09:58کہ کون سی ڈیل ہوئی کس نے ڈیل کی
10:00لیکن عمران خان صاحب کی ایک بہت ہی قریبی ساتھی ہیں
10:03بہت ہی قریبی
10:04پولٹیکل پل چھوڑ دیں آپ
10:07میں ابھی میں نام نہیں لینا چاہتا
10:08لیکن یہ جلدی آپ کو پتا جال جگہ
10:11کہ ایک ڈیل بلکل ماضی قریب کے اندر ہوئی ہے
10:15اچھا ناظرین اب ایک اور چیز
10:17میں آپ کے ساتھ یہاں شیئر کر دوں
10:19کہ پورا وستی پنجاب اس وقت ڈوب رہا ہے
10:21تھوڑی سی بارش ہوتی ہے پنجاب ڈوبنا شروع ہو جاتا ہے
10:25اور لوگوں کا کروڑوں اربوں کا نقصان ہو رہا ہے
10:28عام آدمی جو ہے وہ بہت زیادہ
10:30ماجوسی کا شکار ہے
10:32کہ ایڈمنسپریشن بلکل گھوڑے بیچ کر سو رہی ہے
10:35پہلے یہ لوگ کام کر رہے ہوتے تھے
10:37بارشیں آنے سے پہلے بندوبست کرتے تھے
10:39بند دیکھ لیتے تھے
10:40پانی کے رستے دیکھ لیتے تھے
10:42اور کوشش کی جاتی تھی کہ بارشوں میں نقصان کم ہو
10:44اس مرتبہ جو ٹک ٹاکر حکومت ہے
10:47جالی فارم 47 کی انہیں پتا ہے
10:49کہ عوام بوٹ دے یا نہ دے
10:50ہم نے تو اقتدار میں آنا ہے کیونکہ ہم تو بوٹوں کے تصموں کے ساتھ
10:53لٹکے اقتدار میں آئے ہیں
10:54اور ایسے ہی ہم لاسٹنگی شروارے پہن کے بار بار اقتدار میں آ جائیں گے
10:58لہذا انہیں پروائی نہیں ہیں
11:00اور عوام ڈوب رہی ہیں
11:02اب جو بندہ گلہ شکوا کرتا اس کو اٹھا کے اندر ڈال دیتے ہیں
11:05اور کہہ یہ رہے ہیں
11:06کہ امریکہ میں بھی سلاب آیا
11:08باقی دنیا میں بھی سلاب آئے
11:09بڑے بڑے ملکوں کی مثالیں دینے ہیں
11:10وہ بھئی وہاں پہ سلاب آئے ہیں
11:12یہ روٹین کی بارشیں ہیں جن کے ادھر پورے کے پورے شہر ڈوب گئے ہیں
11:15روٹین کی بارشوں کو وہ ترقی آفتہ
11:18ممالک جو ہے وہ گھاس بھی نہیں ڈالتے
11:19اور دوسری بات یہ ہے
11:22کہ وہاں پہ اگر زیادہ بارشیں ہو جائے
11:23اور پانی کھڑا ہو جائے
11:24تو کوئی لمبے بوٹ پہن کے یوں کر کے کھڑا نہیں ہو جاتا
11:27وہاں پہ کوئی اس کے اوپر اپنی تشہیری بوہیم نہیں چلا دیتا
11:30وہاں پہ کوئی شویب کو فون نہیں کر رہا ہوتا
11:32انچی سڑکوں میں پھر کے اپنی پبلیسٹی نہیں کروارہ ہوتا
11:36صافیوں کے ٹولے کو اپنے منپسند کو لے کر
11:38کوئی اپنی پبلیسٹی نہیں کر رہا ہوتا
11:40تو اس لیے وہاں پہ تنگیت بھی اس طرح سے نہیں ہوتی
11:43دوسرا وہاں پہ کوئی بھی آفت آ جائے
11:46اس کے بعد جو رسپونس ہے گورنمنٹ کا یا اداروں کا
11:49وہ ایسا شاندار ہوتا ہے
11:51کہ وہاں کے لوگ کہتے ہیں
11:52ہمارا نقصان ہوا پورا ہو گیا
11:55مجھے بتائیں نا پاکستان میں کتنے لوگ کی گاڑیاں ڈوب جاتی ہیں
11:57کبھی آج تک کسی ایک کا بھی نقصان پورا ہوا
12:00انشورنس کا پاکستان میں سسٹم ہے نہیں
12:02قانون پاکستان میں عجیب و غریب بنائے ہوئے
12:05تو ایسی صورتحال میں پھر لوگ برا بلا ہی کہیں گے
12:07اور کیا کہیں گے
12:08اور اب جسٹیفیکیشنز دے رہے ہیں
12:10یعنی میں کچھ صحافیوں کو اور کچھ ایسے لوگوں کو
12:13جنہیں یہ حکومت یا پی ڈی ایم کی جماعتیں نوازتی ہیں
12:16وہ انہیں کہتا ہوا دیکھ رہا تھا
12:17کچھ لوگ کہتے ہیں پیٹرول ابھی بھی دنیا کے کچھ ممالک کے مقابلے میں سستا ہے
12:21یہ موازنہ تم لوگوں نے اس وقت تو نہیں کیا
12:25جب عمران خان کے دور میں پیٹرول ایک سو پچاس روپے گا تھا
12:28اور عالمی منڈی میں سوا سو روپے گا تھا
12:30اس وقت تو تم لوگوں نے یہ موازنہ نہیں کیا
12:33بے شرموں کی طرح تم لوگ تب کہتے تھے جی بہت مہنگا ہو گیا
12:35یہ موازنہ تب کرنا تھا نا
12:39کہ عالمی منڈی کے اندر کتنے ممالک اور ہیں
12:41جہاں پہ پیٹرول پاکستان سے بھی مہنگا ہے
12:43اس وقت نہیں کیا
12:44جب پاکستان میں سستا تھا اور عالمی منڈی میں مہنگا تھا
12:47تب موازنہ نہیں کرتے تھے
12:48اب عالمی منڈی میں سستا اور پاکستان میں مہنگا ہے
12:51تو اب ڈھونڈ کے لاتے ہیں کہ فلانا ملک ایسا ہے
12:53جہاں پہ تھوڑا سا پاکستان سے آج بھی مہنگا ہے
12:55ان کی بے شرمی کی انتہا آپ چیک کریں
12:58اب چینی کے بارے میں برطانیہ سے موازنہ کیا
13:01ایک اکاؤنٹ نے
13:04کہ جناب برطانیہ میں چینی آج بھی پاکستان سے مہنگی ہے
13:07یا پاکستان میں آج بھی برطانیہ
13:09یعنی آج دو سو روپے کلو ہو گئی ہے
13:10تو یہ والا موازنہ انہیں یاد آگیا
13:12لیکن جب عمران خان کے دور میں
13:16اسی روپے کلو تھی
13:17تب یہ موازنہ یاد نہیں آیا تھا
13:19برطانیہ میں تو اور بھی بے شمار چیزیں
13:21وہاں کی گورنمنٹ تو
13:22اپنے وہ شہری جو کام نہیں کر پاتے
13:25انہیں وہ پیسہ دیتے ہیں
13:26ہر میں ہینے زندگی جینے کے لیے
13:28ریائش دیتے ہیں انہیں پیسہ دیتے ہیں انہیں
13:30انہیں بینفٹس دیتنے ہیں انہیں تو
13:33مفت علاج ملتا ہے مفت تعلیم ملتی ہے
13:34بے شمار اور چیزیں انہیں ملتی ہیں وہاں پہ
13:36تو اس کا تو آپ دیکھر نہیں کرتے
13:38چینیاں کو یاد آگئی کہ آج بھی برطانیہ
13:41میں پاکستان سے مہنگی ہے
13:42تو جب پاکستان میں اسی روپے گی تھی نا تو برطانیہ
13:45میں تب بھی اس کے آس پاس ہی تھی جتنے کی اب ہے
13:46پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کی شرح میں اور برطانیہ
13:51میں مہنگائی بڑھنے کی شرح میں بھی بواد کر لیں آپ
13:52کہ کتنا فرق ہے
13:54ڈھٹائی اور بے شرمی کے ساتھ یہ لوگ جو ہیں وہ
13:56ڈیفینڈ کرتے ہیں حکومت کی
13:57بے شرمیوں کو اور حکومت کی نلائکیوں کو
14:01اور ناظرین ایک اور چیز
14:03ایکانومی کو
14:04کافی سہارا مل رہا ہے یہ بھی وہ کہتے ہیں
14:06کہ جناب یہ مہنگائی کی جاری ہے اس سے ایکانومی کو سہارا مل رہا ہے
14:09بجلی مہنگی کر رہے ہیں
14:10جی بڑا اچھا کر رہے ہیں ایکانومی کو سہارا مل رہا ہے
14:12گیس مہنگی کر رہے ہیں جی ایکانومی کو سہارا مل رہا ہے
14:15تو عمران خان کے دور میں وہ پیسے کیا
14:16بنی گلا لے کر جا رہا تھا
14:18اس کے دور میں تو حکومت کے اخراجات بھی کم تھے
14:22آج تو حکومت کے اخراجات بھی بہت زیادہ ہیں
14:24تو یہ بے شرمی اور ڈھٹائی ہے
14:26ہمارے چند صحافیوں کی
14:27اور ایسے دانشوروں کی
14:29جو بلا وجہ کے دانشور بنے ہوئے ہیں
14:32اور انہیں یہ بات سمجھ بھی نہیں آتی
14:34کہ یار لوگ سب کچھ جانتے ہیں
14:37لوگوں کو آپ بے وقوب نہیں بنا پائیں گے
14:39آپ مائک لے کر جائے نا لوگوں سے کہے
14:41جی مہنگائی واقعی کام ہوئی ہے
14:42تو دیکھیں لوگ آپ کا مو توڑ دیں گے
14:43اور آپ کا مائک چین لیں گے
14:45یہ کریں گے لوگ
14:46بہرحال جنید اکبر نے نوٹس لیا ہے
14:48چینی کے معاملے کا
14:49اور نوٹس پبلک اکاؤنٹ کمیٹی میں بیٹھ کر دیا ہے
14:52کیونکہ وہ چیئرمن ہے
14:54پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے
14:55تو انہوں نے کہا کہ
14:57حکومتی فیصلے کی روشنی میں
14:59چینی کی درامت پر ٹیکس چھوٹ کی منظوری پر
15:01ایف بی آر کے نوٹیفیکیشن کا نوٹس لیتے ہوئے
15:03ایس آر او پر وضاحت کے لیے
15:06چیئرمن ایف بی آر کو
15:07اگلے اجلاس میں طلب کر دیا
15:09یہ جو شوگر مافی ہے نا
15:11یہ بہت طاقتور ہے
15:12شبر رہدی صاحب نے کہا تھا
15:14عمران خان صاحب کی ٹیم کا ایک دور میں حصہ تھے
15:16انہوں نے حالی میں یہ کہا
15:18کہ یہ جو شوگر مافی ہے نا
15:20اس کے خلاف نہ پیپل پارٹی کچھ کر سکتی ہے
15:22نہ پی ایم ایل این کچھ کر سکتی ہے
15:23نہ پی ٹی ای کچھ کر سکتی ہے
15:24اور نہ اس کے خلاف فوج کچھ کر سکتی ہے
15:26یہ اتنا طاقتور ہے
15:28اتنی طاقت ہے ان کے اندر
15:30ساری پولیٹیکل پارٹیز کو انہوں نے
15:32پکڑا ہوا ہے جر سے
15:33اور یہ مافیہ ہر پولیٹیکل پارٹی کے اندر
15:36اپنی جگہ بنا لیتا ہے
15:37اپنے بندے انجیکٹ کر دیتا ہے
15:38کہ جناب کل کو وہاں پرابلم ہوگی
15:40تو وہاں سے آپ نے یہ معاملہ دیکھ لینا ہے
15:42اور ہر جگہ بھی یہ انویسٹ بھی کرتے ہیں
15:44خربوں روپیہ کماتے ہیں
15:45تو اربوں روپیہ یہ انویسٹ بھی کر دیتے ہیں
15:47انہیں فرقی کو ہی نہیں پڑتا
15:48تو یہ معاملہ ہے
15:50شکر مافیہ کا
15:51اب بسکرہ یہ ہے
15:53کہ پہلے پاکستان سے باہر
15:54انہوں نے چینی بھیجوا دی گئے
15:55یار بھیج دو پاکستان سے باہر
15:56مربع اضافی چینی ہے
15:57تب پورا پاکستان چلا رہا تھا
15:59صحافی کہہ رہے تھے
16:00اکانومسٹ کہہ رہے تھے
16:01یار دام بھیجو
16:02ہمیں ضرورت پڑے گی
16:02اب جب ہمیں ضرورت پڑ گئی ہے
16:05تو چینی یہاں بہت مہنگی ہو گئی ہے
16:07مافیہ پیسہ بنا رہا ہے
16:08دڑا دڑ پیسہ بن رہا ہے
16:11اور اب باہر سے چینی ایمپورٹ کر دیئے
16:13دوبارہ
16:14کجنا پھر لے ہو
16:14اور اس کے اوپر ٹیکس بھی چھوڑ دیئے
16:16تاکہ مافیہ پھر پیسہ کمالے
16:18ہر چیز کے اندرہ
16:19آئی ایم ایف ان کے گلے پڑ گیا ہے
16:20اس معاملے کو لے کر
16:21انہوں نے کہا
16:22یار یہ کیا بکواس ہے
16:23پہلے آپ نے چینی پاکستان سے باہر بھیج دی
16:25اب آپ کہنے چینی پاکستان واپس لانی ہو
16:27اور ٹیکس بھی آپ نے نہیں لینے
16:28ٹیکس بھی آپ نے چھوڑ دینے
16:29یہ کون سی آپ کی
16:31فوڈ ایمرجنسی لگی ہوئی ہے پاکستان میں
16:33تو ان کے عجیب و غریب حرکتوں سے
16:35آئی ایم ایف بھی پریشان ہو گیا
16:36کہ یار یہ کر کیا رہے ہیں
16:37ناظرین علی امین گنڈاپور کا
16:40ایک بڑا ایمپورٹن سٹیٹمنٹ ہے
16:41اور گنڈاپور صاحب نے کہا
16:43کہ غریب کا چلان مت کرو
16:44بڑی گاڑی والے کو تن کر رکھو
16:46یہ بڑی زبردست سوچ ہے
16:49کہ غریب آدمی جو ہے وہ کمزور ہے بچارہ
16:50وہ پچان کی سوچ میں جا رہا ہے
16:52لوگ بہت پریشان ہیں
16:53بچاروں کو کھانے کے لالے پڑے ہوئے میں گئی اتنی ہے
16:56اس کا جب آپ چلان کر دیتے ہیں
16:58تو اس کا سارا بجٹ ہی متحصل ہو جاتا ہے
17:00تو غریب کا چلان مت کرو
17:02بڑی گاڑی والا جو ہے اس کو تن کر رکھو
17:04بڑی گاڑی والے کو تو آپ نے ٹکٹ دے دیا
17:07گنڈاپور صاحب
17:09یہ سوچ آپ صرف لوگوں کو بتانے کے لیے
17:11تقریر کرنے کے لیے
17:12جو آپ کے غریب کارکن تھے
17:16جو ایسے کارکن جن کے لیے
17:17آج بھی پشاور کے اندر احتجاج ہوا
17:19اور کارکنوں نے کہا یہ ان کا حق بنتا تھا
17:21انہیں ٹکٹ ملنا چاہے تھا ان کو ہٹا کر
17:23آپ نے مرزا افریدی کو ٹکٹ دے دیا
17:24یہ فیصلہ اگر عمران خان کا بھی ہے
17:27تو غلط فیصلہ ہے نا
17:29یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ عمران خان
17:31یا اس کے نظریے کے لیے قربانیاں دے
17:33عام برکر عام آدمی
17:34مارے کھائے عام آدمی
17:36مارے کھائے بچارے اس کے پرانے ساتھی
17:39اور ایک سرمایہ دار آئے اور آ کر ٹکٹ لے کر چلا جائے
17:41تو یہ تو وہی معاملہ ہو گئے نا
17:44کہ غریب کو کچھ نہیں کہنا
17:45آپ نے عبیر کو ٹن کے رکھو یہ کہنے کی باتیں ہیں صرف پھر
17:48یہ تو زبانی کلامی باتیں ہیں
17:50ایکچلی تو عمیر کو اور سرمایہ دار کو آپ سلام پیش کرتے ہیں
17:53ٹکٹ سمیت
17:54ناظرین کلات میں ایک بڑا
17:56انفارچنیٹ انسیڈنٹ جو ہے وہ بھی ریپورٹ ہوا ہے
17:59تھوڑی دیر پہلے جب میں یہ ویڈیو ریکارڈ کر رہا ہوں
18:01ایک مسافر بس پہ فائرنگ ہوئی ہے
18:03ایک پرتبہ پھر افسوسناک انسیڈنٹ
18:05اور یہ دہشت گردی کے واقعات رکھنے نہیں پا رہے
18:08پاکستان کی انٹیلیجنس کی ناکامی ہے
18:11اور پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کو
18:13ان واقعات کو ہر حال میں روکنا چاہیے
18:16مسافر بس کے پر فائرنگ ہوئی ہے
18:18تین لوگ اس میں شہید ہو گئے
18:20اور پانچ لوگ اس میں زخمی ہو گئے ہیں
18:22بڑے دلخراش مناظر تھے جب میں یہ دیکھ رہا تھا
18:25بڑا افسوسناک معاملہ ہے
18:27ناظرین ایک اور چیز جو میں نے آپ کو بتائی تھی
18:29یہ مزید کھل کر سامنے آگئی ہے
18:30اور شاکر ایوان صاحب کو کریڈٹ جاتا ہے
18:33انہوں نے اس سارے معاملے کو اٹھایا
18:35اور بڑے پیمانے پر اس معاملے کو اٹھایا ہے
18:38نو مہی کے مرکزی گواہ حسام افضل
18:41عدالت کے سامنے ایکسپوز ہو گئے
18:43اور
18:44یہ ایک وکیل ہے برہان معظم ملک
18:48ان کی درخواست پر کافی دنوں کی
18:50لیتو لال کے بعد
18:51بلاخر پولیس روزنامچہ عدالت کے سامنے پیش کیا گیا
18:54روزنامچہ میں پیجز پھار پھار کر
18:56انتہا کی ٹیمپرنگ کی گئی تھی
18:58یعنی جو روزنامچہ پیش کیا گیا
19:00اس میں صفحی پھارے ہوئے تھے
19:02بھئی یہ بچے تھوڑی روزنامچہ بناتے ہیں
19:03یا پولیس ٹیشن میں شام کے وقت بچے کھیلنے آ جاتے ہیں
19:07جب وہ صفحے پھار دیتے ہیں
19:08جہاز بنا کے اڑا دیتے ہیں
19:10یہ پولیس کا روزنامچہ اس کو تو بالکل
19:12صحیح طریقے سے مینٹین ہونا چاہیے
19:13تو صفحے پھارے ہوئے تھے ٹیمپرنگ کیوں ہی تھی
19:16لیکن وہ کہتے ہیں نا کہ
19:18چور کئی نہ کئی اپنی نشانی چھوڑ جاتا ہے
19:20ایسا ہی ہوا
19:22روزنامچہ میں مرکوی گواہ حسام افضل کی
19:25اس روز نہ صرف چھٹی درش تھی
19:27بلکہ ساتھ ہی ایس ایچوں کی جانب سے
19:29یہ نوٹ بھی لکھا ہوا تھا
19:31کہ یہ چھٹیاں کرنے کا عادی ہے
19:33یہ بندہ
19:34اب اس کی تھانے میں واپسی تب ہوگی
19:37جب یہ ایس پی صاحب کے سامنے پیش ہوگا
19:39انتظار کریا
19:40اب اس پہ نئی بہدر پنجودہ صاحب کہہ رہے ہیں
19:43کہ یہ بڑا اہم گواہ ہے
19:44اور اس کی وجہ سے عبران خان جیل میں ہے
19:47کہ یہ زمان پارک میں گیا تھا
19:49اور جا کر اس نے خفیہ مشن کے اوپر
19:51نو میری کے بارے میں ساری ساوش
19:52اور سارا منصوبہ اس نے خود دیکھا تھا
19:55یہ بندہ تو اس دن چھٹی پہ تھا
19:57اور اس کے بارے میں بقاعدہ روز نامچہ میں لکھا ہوا ہے
19:59یہ میں سے اللہ تعالیٰ کیسا میر باون ہے
20:01کیسے اللہ تعالیٰ مدد کرتا ہے
20:03کہ جس بندے پہ پورا مقدمہ کھڑا ہے
20:05جو بندہ جاتا ہے جا کر خفیہ طریقے سے
20:08عمران خان صاحب کا سارا منصوبہ سنتا ہے
20:10اور آ کر گواہ بن جاتا ہے
20:11جس تاریخ کو وہ یہ سارا کچھ کرتا ہے
20:14اس تاریخ کو بندہ چھٹی پہ ہے
20:16اور نہ صرف چھٹی پہ ہے
20:18بلکہ ایس ایچوں نے وہاں لکھا ہوا ہے
20:20ایس ایچوں نے لکھا ہوا ہے
20:22کہ یہ بڑا عادی مجرم ہے
20:24یہ بہت چھٹیاں کرتا ہے
20:25ایس پی کے سامنے پیش ہوگا
20:27تو اس کو واپس نوکری پہ آنے کی اجازت دی جائے گی
20:29یہ واپس جوائن کرے گا
20:31اب آپ اندازہ کریں
20:32اور ایسے ہی گواہوں کے بیانوں کو بنیاد بنا کر
20:35نعیم حیدر پنجوتھا کے مطابق
20:37عمران خان کی زمانتیں خارج کی گئی ہیں
20:39یہ ہے ناظرین پاکستان کا نظام انصاف
20:42اور یہ کیسز بنائے گئے ہیں
20:44بھونڈے قسم کے عمران خان کے خلاف
20:46ناظرین ایک اور ڈیولپمنٹ ہوئی ہے
20:48اور وہ یہ ہے کہ
20:49اسلام آباد پریس کلپ کے باہر
20:52بلوچ یکجیتی کمیٹی اور سیبل سوسائٹی کے زیرے احتمام
20:55نیشنل پریس کلپ اسلام آباد کے باہر
20:58لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے
20:59احتجاج شروع ہو گیا ہے
21:01وہاں پہ ایک عارضی طور پہ کیمپ لگ گیا ہے
21:03وہ اپنے پیاروں کی تصویریں لے کر بیچارے بیٹھے ہیں
21:05میری صرف ایک گزارش ہے کہ
21:08صرف جا کر انہیں دیکھیں آپ
21:10ان بچیوں کو
21:11یہ جو ماں وہاں پہ موجود ہیں
21:14جو باپ وہاں پہ موجود ہیں
21:16جو بہنیں وہاں پہ موجود ہیں
21:18جا کر صرف اسلام آباد کے شہری ایک نظر انہیں دیکھیں آپ
21:21یہ صرف اپنے پیاروں کے منتظر ہیں
21:24یہ اتنا ہی کہتے ہیں
21:26کہ اگر ہمارے پیاروں نے کوئی جرم کیا ہے
21:27تو آپ انہیں عدالت میں پیش کر دیں
21:29آپ جبری طور پہ انہیں گمشدہ
21:32یا لاپتہ نہیں کر سکتے
21:33آپ کسی کی سانسوں کے مالک نہیں بن سکتے
21:36آپ یہ تکلیف نہیں دے سکتے
21:38پورے کمبے کو
21:39کہ ایک آدمی غائب ہی ہو گیا بلکل دنیا سے
21:42اس کا پتہ ہی نہیں چال رہا کہ وہ بندہ گیا کدھر
21:43یہ آپ نہیں کر سکتے
21:45دہشت گردی تو بلو جستان میں ابھی بھی ہو رہی ہے
21:48اور اگر یہ لوگ دہشت گرد ہیں
21:50تو انہیں عدالتوں میں پیش کریں
21:51قانون کے کٹیرے کے اندر لے کر آئے
21:53نا تاکہ پتہ چلے کس نے کیا کیا ہے
21:55دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے
21:57یہ لوگوں کو غائب تب کیا جاتا ہے
22:00اور ان لوگوں کو نارملی غائب کیا جاتا ہے
22:02جو لوگ نظریاتی لوگ ہوتے ہیں
22:05جو اپنے نظریے کے اوپر کاربند ہوتے ہیں
22:08جو بات نہیں سن رہے ہوتے ہیں
22:09نارملی انہیں غائب کیا جاتا ہے
22:10دہشت گردوں کو تو مار دیا جاتا ہے
22:13اب تک کے لئے اتنی اپنا خیال رکھئے گا
22:15اپنے اس چینل کا بھی
22:15اللہ حافظ

Recommended