Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/19/2025
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi

Like us on Facebook: / imranriazkhan2

Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h

Follow us on Twitter: / imranriazkhan

Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis

Category

🗞
News
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30بات قصے کرنی ہے اور اقتدار کا مالک کون ہے کون اردلی ہے اور کون حکومت میں ہے کون اس وقت پاکستان کا نظام چلا رہا ہے تو ملاقات جو ہے وہ آسم منیر صاحب سے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ٹرمپ کی جانت سے یہ کچھ تیہ ملاقات نہیں تھی آسم منیر کا دورہ تھا ان کا امریکہ کا اور یہاں پہ کچھ ہائی اوفیشل سے ان کی ملاقاتیں تھیں جو اب تک میرے پاس دستیاب معلومات ہیں ان کے مطابق امریکی زور سے اس نے یہ بتایا ہے کہ اب ڈانلڈ ٹرمپ کی ملاقات آسم منیر سے کرو
01:00ایران کا چاہے آپ کو بعد میں کوئی کچھ بھی کہانی سنائے چاہے ڈانلڈ ٹرمپ کوئی کہانی سنائے یا کہیں سے بھی آئے معاملہ ایران والا ہے کیونکہ ڈانلڈ ٹرمپ موجود تھا کینیڈا میں اور وہاں سے وہ کٹ شاٹ کر کے اپنا دورہ مختصر کر کے واپس امریکہ آیا جہاں پہ ڈانلڈ ٹرمپ نے کچھ بڑی امپورٹنٹ میٹنگز لیں اور ان میٹنگز کے نتیجے میں فوری طور پہ ایران کے قریب مشرق وستہ کے علاقوں میں امریک
01:30یعنی عام درفت جاری ہے چیزیں پہنچائی جاری ہے یورپ سے کارگو آ رہے ہیں تو جو ہتھیار ہیں ان کی کھیپ پہنچ رہی ہے مشرق وستہ میں یہ ڈانلڈ ٹرمپ کے جلدی واپس آنے کے بعد یہ ہوا
01:41اچھا اس کی وجہ کیا ہے وہ میں آپ کو بھی بتایا دوں اسرائیل کی کپیسٹی ختم ہو رہی ہے اس پر بعد میں بات کرتے ہیں اور یہی پہ ایک ملاقات کا بندوبست کیا گیا پاکستان کے آرمی چیف کی ایک لنچ کے اوپر امریکی صدر کے ساتھ
01:55یاد رکھیں امریکی مفت میں کبھی کسی کو کھانا نہیں کھلاتے اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی اس لنچ کی پاکستان کو اب کیا قیمت ادا کرنی پڑے گی ابھی ہم کچھ کہہ نہیں سکتے
02:04اس سے پہلے کونسا آرمی چیف تھا ذرا تھوڑا تاریخ میں جا کر آپ دیکھ لیں آج کل ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ٹاؤٹس اور باقی لوگ جو ہیں وہ بڑے چھوڑے گئے ہیں اور بڑی تیزی سے پروپیگنڈا وہ کر رہے ہیں اور بہت ساری چیزیں ایسی کہہ رہے ہیں جو جن کا وجود ہی نہیں ہے
02:20میں آپ کو کچھ چیزیں ابھی آپ کے سامنے رکھوں گا آپ کو ہدا چل جائے گا ایک دو آپ یہ دیکھیں کہ صدر براک اوبامہ سے ملاقات کی تھی اس وقت کے پاکستان کے آرمی چیف جرنل اشفاق پرویز کیانی نے یہ ملاقات مارچ دو ہزار گیارہ میں واشنگٹن ڈی سی میں ہوئی تھی
02:40تو یہ ملاقات آپ کو یاد ہونی چاہیے آج سے چودہ سال پہلے ایک ملاقات ہوئی تھی اور یہ ایک غیر معمولی ملاقات سمجھی جا رہی تھی
02:47جرنل اشفاق پرویز کیانی صاحب کو ایکسٹینشن بھی ملی تھی آپ یہ بھی اچھی طرح جانتے ہیں اور اس غیر معمولی ملاقات کے بعد جناب خبریں یہ دی گئی کہ افغانستان کے اوپر بات کی گئی ہے درشدگردی کے اوپر بات کی گئی ہے امریکی انخلاق کے اوپر بات کی گئی ہے پاکستان میں امریکی آپریشنز کے اوپر بات کی یہ چیزیں جو ہیں وہ ڈسکاس ہوئی تھی
03:08لیکن اس ملاقات کے تقریباً ڈیڑھ سے پونے دو مہینے کے اندر ایک ایپٹ آباد میں حملہ ہوا اور یہ امریکنز نے حملہ کیا اس کے نتیجے میں دو مئی کو دو مئی دوہزار گیارہ کو ایپٹ آباد میں اسامہ بن لادن پر امریکی نیوی سیلز کا آپریشن کیا گیا تھا
03:25اب آپ کو سمجھ آئی یعنی اس وقت جب آرمی چیف ملے تھے تو اس کے بعد براک اوبامہ کے ہاتھ ایک ایسی چیز لگ گئی تھی جس کی بنیاد پر وہ دوبارہ الیکشن لڑا اور دوبارہ الیکشن جیت گیا
03:37یہ ایک بہت بڑی کامیابی تھی کہ اسامہ بن لادن کو مار دیا گیا پاکستان کی سرزمین پر اور اس کے مرنے سے لگ بگ ڈیڑھ دو ماہ پہلے پاکستان کے آرمی چیف کی براک اوبامہ کے ساتھ ملاقات ہوئی
03:49براک اوبامہ اتنے شور شارٹ تھے اسامہ بن لادن کو لے کر کہ انہوں نے بقاعدہ ایک پورا آپریشن روم بنایا تھا
03:56اس کے اندر بیٹھ کر بقاعدہ اس سارے عمل کو فلم آیا گیا تھا اور اپنی ویڈیوز بھی بنائی تھی
04:01براک اوبامہ نے اپنے لوگوں کی بھی سپیشل طریقے سے وہ بیٹھے تھے اور وہ ایک جنگ جیسا محول بنا کے انہوں نے پوری امریکنز کی ایک پپولیٹی حاصل کرنے کے لیے
04:11ایک پپولیٹی کی ویو چلی تھی اس کے بعد تو یہ فائدہ انہیں دیا گیا تھا اس وقت براک اوبامہ کو
04:17اب ڈانلڈ ٹرمپ جو ہے ان کے ساتھ ملاقات کر رہے ہیں پاکستانی فیلڈ مارشل آسم منیر صاحب
04:22ڈانلڈ ٹرمپ کیا مانگ سکتے ہیں تو یہ معاملہ اب صرف ایران کا ہے
04:26ایران کے معاملے کے اوپر ہی ڈانلڈ ٹرمپ نے اپنا جو وزٹ ہے اس کو شاٹ کیا تھا
04:32اور یہ ملاقات جو تیہ نہیں تھی اس طرح سے وہ ملاقات اب آسم منیر صاحب کی ہو رہی ہے
04:37جو ایک ہفتے سے لگ بگ امریکہ میں موجود ہیں
04:40اس ملاقات میں جو امریکہ مانگنے جا رہا ہے جو میرے سورسز ہیں ان کے مطابق
04:46وہ پاکستان سے انٹیلیجنس شیئرنگ مانگ سکتا ہے ایران میں
04:51کیونکہ امریکہ کی خواہش ہے کہ ایران میں اب رجیم چینج کر دیا جائے
04:54جو پہلوی خاندان ہے رضا پہلوی ان کو پہلی مرتبہ منزلیام پہ لائے جا رہا ہے
04:59میڈیا میں ان کے انٹریوز کیے جا رہے ہیں ان کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل کی جاری ہیں
05:03اور ایران کے اندر کوشش کی جاری ہے کہ پہلوی خاندان کے لیے رستہ بنایا جائے
05:07جو وہاں کا شاہی خاندان ہے
05:09اور یہ جو ایک سپریم لیڈر والا معاملہ ہے اس کو ختم کیا جائے ایران سے
05:14تو رجیم چینج کی ایک کوشش ہے ایران میں امریکہ کی
05:17اور اس کے لیے وہ باہر سے دباؤ بھی ڈالیں گے
05:20ہتھیار بھی پہنچائیں گے
05:21ہو سکتا ہے وہ جنگ کا حصہ بھی بن جائے جبکہ انہیں باقی دنیا روک رہی ہے
05:24صورتحال کیا بنتی ہے اس کے بارے میں ابھی ہم کچھ کہہ نہیں سکتے
05:27جنگ والی صورتحال ہے یہ اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے
05:30لیکن پاکستانیوں کی بدقسمتی ہے اور پاکستان کے جو موجودہ اسٹیبلشمنٹ ہے
05:34یا جو موجودہ حکومت ہے رجیم ہے اس کی خوش قسمتی ہے
05:37کہ جیو پولٹیکل سچویشن ایسی بن گئی ہے
05:40کہ وہ ڈانلڈ ٹرم جس سے امید کی جا رہی تھی
05:43اور وہ باتیں کر رہے تھے دعوے کر رہے تھے
05:45ڈانلڈ ٹرم کے لوگ خود بیٹھ کر
05:48ڈانلڈ ٹرم کے قریبی لوگ خود بیٹھ کر
05:50اوورسیز پاکستانیوں کو یہ بتا رہے تھے
05:52کہ اب ہم ٹیلی فون کال کر رہے ہیں
05:53اب ہم پاکستان کو یہ پیغام دے رہے ہیں
05:55اب ہم نے پاکستان کو یہ پیغام دے دیا ہے
05:57تو وہ خود دعوے کر رہے تھے اس سے پہلے
05:59آپ نے دیکھا رچڈ گرنل لکھ رہا تھا
06:02باقی جو ریپبلکن پارٹی کے لوگ ہیں
06:04وہ عمران خان کے ساتھ یا پاکستان طریقہ انصاف کے اوپر
06:06ہونے والے ظلم کے مارے میں کھڑے تھے
06:08لیکن پھر ہم نے دیکھا کہ وہ چیزیں
06:10عالمی حالات جس طرح تبدیل ہوئے
06:12خاص طور پر پاکستان کے خطے کے
06:13اور جس طرح سرنڈر کیا پاکستان کی حکومت
06:16مغربی مفادات کے سامنے
06:17تو اس پہ جناب وہاں سے
06:19چیزیں ٹھنڈی ہونا شروع ہو گئیں
06:21تو وہ سارے معاملہ
06:23کسی اور طرف چلے گئے اور اب ایران کا معاملہ
06:25ایک blessing in disguise ہے
06:26پاکستانی establishment کے لیے اور ایک بدقسمتی ہے پاکستانی
06:29عوام کے لیے کہ ایک مرتبہ پھر
06:31بند کمروں میں وہ فیصلے ہونے جا رہے ہیں
06:33جو پاکستانی عوام کی
06:35بنشاہ اور مرضی کے خلاف ہوں گے
06:37یعنی امریکہ پاکستان سے کیا مانگ سکتا ہے
06:39یہ میرے پاس سورسس سے اطلاع ہے
06:41ایک وہ intelligence sharing مانگے گا پاکستان سے
06:44پاکستانی بہت بڑی تعداد میں ایران میں جاتے ہیں
06:46بار بار جاتے ہیں
06:47اور intelligence sharing چاہیے
06:49regime change کرنے کے لیے
06:52ایران میں
06:53یہ آپ clear کر لیں اس معاملے کو
06:55ایک تو وہ intelligence sharing مانگے گے
06:57کیا کوئی physical مدد وہ مانگ سکتے ہیں
06:59دیں گے جب تک امریکہ فس نہیں جاتا
07:01بری طرح تب تک وہ کوئی physical مدد
07:02شاید پاکستان دینے کی position میں نہیں ہوگا
07:05اور شاید وہ مانگے گی بھی نہیں
07:06لیکن اگر کوئی مدد دی گئی
07:08تو یہ خفیہ مدد ہوگی
07:09مکمل طور پر open نہیں ہوگی
07:11جیسا کہ پاکستان نے روس کے خلاف
07:13جو یوکرین کی جنگ تھی
07:15اس میں امریکہ کی اور یوکرین کی
07:16خفیہ طریقے سے بھرپور مدد کی ہے
07:19امران خان ایجنڈے پر ہوں گے یا نہیں ہوں گے
07:22اس بارے میں ایک غیر مصدقہ خبر موجود ہے
07:25لیکن اس کی تصدیق ابھی نہیں کی جا سکتی
07:27مگر ملاقات سے پہلے
07:29یا اس کے بعد کوئی نہ کوئی خبر نکل آئے گی
07:32اور پھر میں آپ کے ساتھ شیئر کروں گا
07:33کہ ایکچولی امران خان ایجنڈے پر تھے
07:36یا نہیں تھے
07:37آرمی چیف اگر امریکہ کو خوش رکھنا چاہتے ہیں نا
07:40آسیم منیر صاحب
07:41تو انہیں امریکی مفادات کے سامنے سرنڈر کرنا پڑے گا
07:44اور امریکنز کی ہر بات ماننی پڑے گی
07:47اس صورت میں وہ ڈانلڈ ٹرمپ کو اور امریکہ کو خوش رکھ سکتے ہیں
07:50ڈانلڈ ٹرمپ کا جو بیان آیا ہے
07:54ایران کو لے کر یہ اس وقت بہت امپورٹنٹ ہے
07:56وہ نیتن یاو کی تعریفیں کر رہے ہیں
07:59انہوں نے پاکستان کی بھی تعریف کی ہے
08:01بلکل اس ملاقات سے پہلے
08:02اور پاکستان کی تعریف کرنے کے بعد
08:05انہوں نے اس کو ایران کے ساتھ معاملے کو جوڑا ہے
08:08وہ کہہ رہے جی ایران کے بارے میں ہم یہ کرنے جا رہے ہیں
08:10یہ کرنے جا رہے ہیں
08:11پاکستان ایک ایڈمی قوت ہے
08:12پاکستان ایک اچھا ملک ہے
08:14تو پاکستان کی تعریف کر رہے ہیں
08:15ایران کے بارے میں ان کے ڈیفرنٹ رائے ہیں
08:18ڈانلڈ ٹرمپ کی
08:18اور اسرائیل کے بارے میں انہوں نے وہی پہ کہا
08:21کہ نیتن یاو بلکل ٹھیک کام کر رہا ہے
08:23اور اب وہ یہ کہنا شروع ہو گئے ہیں
08:26کہ جو کچھ بھی ایران میں ہو رہا ہے
08:27اس کے بیچے امریکہ ہے
08:28اور انہوں نے کہا کہ ہم نے نیتن یاو کو کہا ہے
08:30کہ وہ یہ حملے جاری رکھے
08:32جو ایران کے اوپر کر رہا ہے
08:33اور نیتن یاو نے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں
08:36ایرانی جو سپریم لیڈر ہیں
08:38وہ ابھی ایک خاص مقام پہ
08:40انہیں زیر زمین بنکر میں پہنچایا گیا ہے
08:42متضاد اطلاعات کے مطابق
08:45اور اس ایریا کے قریب
08:46کہیں پہ بتایا جارہا ہے
08:47کچھ دھماکے بھی ہوئے ہیں
08:49اور وہاں پہ ایک حملہ بھی ہوا ہے
08:51لیکن ابھی کسی چیز کی تصدیق نہیں کی جا سکتی
08:53ایسی خبریں واضح کات یوں پھیلائی جاتی ہیں
08:54تاکہ سپریم لیڈر کی لوکیشن کو تبدیل کیا جائے
08:58اور پتا چل سکے
08:58کہ وہ کہاں پہ موجود ہیں
09:00لیکن فی الحال ابھی تک جو اطلاعات آ رہی ہیں
09:02اس کے مطابق وہ محفوظ ہے
09:04اور ایران کی توجہ اس بات پہ ہے
09:05کہ انہیں محفوظ رکھا جائے
09:06کیونکہ ان کے زیر نگرانی یہ پورا ریجیم
09:09اس وقت جو ایران میں ہے وہ کام کر رہا ہے
09:11پاکستان اگر حامی بھر لیتا ہے
09:23ترکی سے آتی ہے
09:24ایراک بھو کہ ابھی بڑا کمزور ملک ہے
09:26اس کی فوج بھی نہیں ہے
09:27اس طرح تگڑا بھی نہیں ہے
09:28لیکن ایراک کے اندر جیسی بھی حکومت ہے
09:30انہوں نے بھی کہا جی ہماری فضائی حدود استعمال نہ کی جائے
09:32پاکستان بھی اپنی فضائی حدود نہیں دے سکتا
09:35سمندر کے اندر جو ہے وہ جو چھے مبالک ہیں
09:38مسلمان ملک
09:39جن کے اندر بہرین ہے
09:41قطر ہے
09:42اومان ہے
09:43یمن ہے
09:44سعودی عرب ہے
09:45اور یہ دیگر مبالک ہے
09:47جو ایک کوئت ہے
09:48یہ سارے مبالک
09:49اس کی مضمت کر چکے ہیں
09:51جو کیا ہے
09:52نیتن یاہو نے
09:54اور ترکی کے جو صدر ہے
09:55طیب اردگان
09:56انہوں نے نیتن یاہو کو
09:57اس دور کا
09:58قرار دے دیا ہے
10:00ہٹلر
10:01انہوں نے کہا جی ہٹلر کی طرح کر رہا ہے
10:02ایک ہاں
10:03اور اس کا ہٹلر کی طرح انجام نہ ہو جائے
10:06لیکن جو کچھ نیتن یاہو نے کیا
10:08اس کا جواب نیتن یاہو کو دینا پڑے گا
10:15ملوانے کا فیصلہ ہو گیا ہے
10:16دیکھنا یہ ہے
10:18کہ آسیم منیر صاحب
10:19ٹرمپ کو کیا کچھ دے سکتے ہیں
10:20اگر پاکستان حامی بھر لیتا ہے
10:22تو اس ریجن میں
10:24ایک بڑا پگلنا شروع ہو جائے گی
10:25امریکہ کے لیے
10:26کیونکہ پاکستان کے حامی بھرنے سے
10:28بہت سارے ممالک جو ہیں
10:29وہ اپنی سوچ
10:30بدل سکتے ہیں
10:32آنے والے وقت میں
10:33انٹیلیجنس شیئرنگ مین چیز ہے
10:34پاکستان کوششیں کرے گا
10:35میں آپ کو پہلے بتایتا ہوں
10:36ڈانلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد
10:38کہ جناب ہماری انڈیا اور پاکستان
10:40کے معاملے پہ بات ہوئی ہے
10:41ہماری دشت گردی پہ بات ہوئی ہے
10:43ہماری بات ہوئی ہے
10:45خطے کے معاملات پہ
10:46ایسے گول مل کر کے پاکستان
10:47یہ سٹیٹمنٹ جاری کر سکتا ہے
10:48مجھے کیونکہ اندازہ ہے
10:50کہ یہ کس قسم کا سٹیٹمنٹ جاری کریں گے
10:52یہ بھی کہہ سکتے ہیں
10:53کہ جناب جو انڈیا اور پاکستان
10:56کے معاملات ہیں
10:56کشمیر کا معاملات ہے
10:57اس کو ریزولف کرنے کے لیے بھی
10:59آسیم انیر نے بات کی ہے
11:00تو دیکھیں ایسا کچھ ہونے والا نہیں ہے
11:02اس کی وجہ یہ ہے کہ
11:03انڈین میڈیا کے مطابق
11:05انڈیا نے بقاعدہ
11:07ڈانلڈ ٹرمپ کو یہ بتا دیا ہے
11:08نرندر مودی نے خود بتایا ہے
11:10کہ امریکی سالسی ہمیں نہیں چاہیے
11:12پاکستان کے ساتھ معاملات
11:14اور کشمیر کے معاملات میں
11:15تو امریکہ انڈیا کے ساتھ
11:17بگاڑنا نہیں چاہے گا پاکستان کے لیے
11:19ہاں کہ وہ یہ ضرور چاہے گا
11:21کہ ایران کے معاملے میں
11:22پاکستان امریکہ کی مدد کرے
11:24اس سے پہلے پاکستان نے
11:26افغانستان کے معاملے میں
11:27امریکہ کی مدد کی
11:28یوکرین کے معاملے میں
11:29امریکہ کی مدد کی
11:30اور جہاں جہاں پہ امریکہ نے مانگی
11:32پاکستان نے ہر جگہ پہ
11:33امریکہ کی مدد کی ہے
11:34اب ایران کے معاملے میں
11:35پاکستان کیا کرتا ہے امریکہ کی ڈیمانڈ اپنی جگہ پہ دیکھتے ہیں پاکستان
11:40اس کے اوپر کیا جواب دیتا ہے حیرت کی بات یہ ہے کہ بلاول زرداری جو
11:45اپنے آپ کو ایک جمہوری پولیٹیکل لیڈر کہتے ہیں جن کی ماں بھی شہید
11:48ہو گئی جن کے نانا بھی شہید ہو گئے تو بلاول زرداری نے اپنے
11:51ٹویٹر سے اس ملاقات کے اوپر تفسرہ کیا اور تعریفیں کی ہیں مجھے حیرت
11:56ہوتی ہے ایک تو یہ خود کو جمہوری جماعت کہتے ہیں ایک آرمی
11:59چیف کا کیا کام ہے دوسرے ملک کے سربراہ کے ساتھ جا کر ملاقات
12:02کریں یہ باتیں بینظیر بھٹو نے کہی ہوئی ہے یعنی ہم سب جانتے ہیں
12:06کہ بینظیر بھٹو ڈکٹیٹرشپ کے خلاف تھیں بینظیر بھٹو یہ چاہتی
12:10تھی کہ فوج اپنے آئینی کردار کے اندر رہے اور اپنی سیکیورٹی
12:15ڈیوٹی کرے یہ فوج کا کام نہیں ہے کہ دوسرے ملکوں سے جا کے تجارت
12:18کے معاملات کریں معیشت کے معاملات کریں دوسرے ملک اداس جا
12:22کے باقی وہ معاملات کریں جو ان کا کام نہیں ہے لیکن یہاں
12:26بے بلاول زرداری جو ہے وہ تعریفے کر رہے ہیں آرمی چیف کی
12:29ڈانلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے حوالے سے انہوں نے بقاعدہ اس کے
12:32اوپر ٹویٹ کیا تو پاکستان پی بک پارٹی اپنی جبھوری سوچ
12:35سمیت دفن ہو چکی ہے اب یہ ایک اقتدار پر اسٹولہ ہے جو یہ
12:40جانتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی گود میں بیٹے بیٹے انہیں اقتدار
12:43میسر رہے گا اس کے بعد انہیں اقتدار نہیں ملے گا ناظرین
12:47جہاں پہ کچھ ایسے ویجولز بھی آ رہے ہیں جہاں سے پتا چلتا ہے
12:51کہ ہتھیاروں کی کیپ لگتار پہنچ رہی ہے اور یہ کارگو پلینز
12:55ہیں جو آ رہے ہیں مشرق وستا کی جانب سے یورپ سے اور امریکہ
12:58نے بھی اپنے تیارے پہنچائے ہیں یورپ میں مختلف جگہوں پہ کیونکہ
13:02یہاں سے وہ قریب ہے فوری طور پہ وہ اپنے تیارے میدان جنگ
13:05میں اتار سکتے ہیں اور اب امریکہ کو کون کون سے اڈے میں اثر
13:08آتے ہیں امریکہ اپنے بحری بیڑے جو ہیں ان کو ایکٹیویٹ کر
13:11رہا ہے جبکہ چین کے بعد رشیہ نے بھی امریکہ کو خبردار کیا
13:16ہے پہلے چائنہ نے خبردار کیا اب رشیہ نے خبردار کیا ہے روس
13:20کا امریکہ کو احران کے خلاف اسرائیل کی برائے راست فوجی امداد
13:23سے باز رہنے کا انتباہ یا انہوں نے اس کے اوپر ایک
13:27وارنگ جاری کی ہے روس نے رائٹرز کے مطابق روسی نائب
13:31ودیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے بدھ کو خبردار کیا کہ اسرائیل
13:36کو امریکہ کی برائے رات فوجی مدد مشرق وستاقی صورتحال کو
13:39شدید طور پر عدم استحقام کا شکار بنا سکتی ہے انہوں نے کہا
13:43کہ روس امریکہ کو ایسی کسی بھی مدد فرام کرنے یا اس پر گوھر
13:48کرنے سے باز رہنے کا وارنگ دیتا ہے انہوں نے مزید کہا
13:51کہ موسکو اسرائیل اور ایران دونوں کے ساتھ رابطے میں ہیں ہم
13:55چاہتے ہیں کہ یہاں پہ جنگ بندی ہو اور ہم تمام حالات سے
13:59باخبر ہیں لیکن اگر امریکہ یہاں پہ مدد لے کر پہنچ جاتا ہے
14:02تو صورتحال کسی اور طرف چلی جائے گی جو وہ خامنائی ہے انہوں نے
14:05بھی ایک سٹریٹمنٹ دیا ہے ایران کے سپریم لیڈر انہوں نے کہا
14:08ایران کبھی سرنڈر نہیں کرے گا انہوں نے ڈانلڈ ٹرمپ کے ایران
14:11کو سرنڈر کرنے کے وارننگ کو مستلت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ
14:15ایران کبھی سرنڈر نہیں کرے گا امریکہ کسی بھی فوجی کاروائی کے
14:19سنگین اور ناقابل تلافی نتائج ہوں گے یعنی امریکہ ایسا کرے گا
14:23تو پھر امریکی بہری بیڑے اور ان کی یہاں پہ بیسز ہیں ان کے
14:27اوپر بھی اٹیک کرنے کی کوشش کریں گے اب امریکہ کو اتنی جلدی
14:30جلدی یہ سارا کچھ کیوں کرنا پڑ رہا ہے اور اس میں کیوں آنا
14:32پڑ رہا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ شاید امریکہ کی اور اسرائیل
14:36کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ ایران کے پاس ایسی میزائل کی قوت
14:40ہے یا ایسے میزائل ہیں جنہیں وہ داغ سکتا ہے اور ان میزائلوں کے
14:44بعد جو ہے وہ اسرائیل میں صورتحال مختلف ہو سکتی ہے وہ یہ راہ
14:49ہے کہ ان میزائلوں کو روکنے کے لیے اسرائیل کا جو ائر
14:52ڈیفنس سسٹم ہے وہ بہت تیزی سے ایکٹیویٹ ہے اور اس کی ایک
14:57کپیسٹی ہوتی ہے نا یعنی اس کی کپیسٹی وقت کے ساتھ ساتھ کم
15:01پڑتی ہے یا ختم ہوتی چلی جاتی ہے اب اس حوالے سے ایک رزی
15:05طاہر صاحب کا ٹویٹر ہے انہوں نے کہا کل رات ایران نے اسرائیل
15:07پر فتح ون میزائل کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے اس ایک میزائل
15:11کو روکنے کے لیے اسرائیل نے تقریباً بارہ انٹرسپٹر لانچ
15:14کیے لیکن کوئی ایک بھی اس میزائل کو نہیں پکڑ سکا یہ ہے وہ
15:19امپورٹن بات کہ ان کی جو صلاحیت ہے روکنے کی وہ کمزور پڑتی
15:24جا رہی ہے اور اگر یہ صلاحیت کمزور پڑتی ہے تو اس میں میں یہ
15:28محمد مہر صاحب نے ایک بڑی زبردست ریپورٹ شیئر کی ہے اور یہ
15:32الجزیرہ اور دیگر واشنٹن پوسٹ نے بھی اس طرح کی ایک ریپورٹ دی
15:35ہے دنوں کا فرق ہے لیکن بات وہ ایک ہی جیزی کر رہے ہیں ریپورٹ
15:38کے مطابق چھے روز مزید اگر جنگ رہتی ہے اور اسی طرح جو ایران
15:42ہے وہ اسرائیل کے اوپر میزائل داختہ رہتا ہے تو اسرائیلی ائر
15:46ڈیفنس سسٹم اب مزید دس سے بارہ روز یعنی چھے دن کی جنگ ہو
15:50گئی ہے دس سے بارہ روز مزید صرف اسرائیل جو ہے وہ ایرانی حملوں
15:54کا جواب دے سکتا ہے یا ایرانی حملوں کو روکنے کی کوشش کر
15:57سکتا ہے اس دوران اگر اسے اردن کی مدد حاصل نہ ہوئی تو یہ
16:02عرصہ مزید کم ہو کے آدھا رہ جائے گا اب معاملہ یہ ہے کہ اسرائیل
16:06کی جو صلاحیت ہے ائر ڈیفنس سسٹم کی وہ محدود ہوتی ہے نا انہوں نے
16:10اتنی رکھنی تھی کہ اتنی دیر تک ہمارے پر بم گرتے لیں گے تو ہم
16:13انہوں نے روکتے رہیں گے اور ان کو روکنے کے لیے بھی نیچے سے
16:15بام ہی جاتے ہیں نا راکٹ جاتے ہیں مزائل جاتے ہیں نیچے سے جا کے
16:18روکتے ہیں اب یہ جو آئرن ڈیوم کا سسٹم ہے یا دیگر جو ان کے پاس
16:22ائر ڈیفنس کے سسٹم ہے ان کی کپیسٹی ختم ہوتی جاری ہے وہ محدود
16:26تعداد میں ہوتے ہیں اور مزائلوں کی بارش ہوتی جاری ہے تو اگر مزید
16:29چند دن یہ سلسلہ جاری رہتا ہے تو اسرائیل روکنے میں ناکام
16:33ہو جائے گا اور مزید ہتھیار پہنچنے میں ٹائم لگتا ہے وہ ایسے
16:37اتنی جلدی پہنچ نہیں سکتے تو ایسی صورتحال میں اسرائیل کو فوری
16:40طور پر امریکی مدد چاہیے اور اب بی ٹو جو بامبرز ہیں ان کی
16:45اطلاعات آ رہی ہیں دیگر جو ہتھیار امریکہ کے ہیں وہ وہاں پہ پہ
16:48پہنچ رہے ہیں اور دوسری طرف ایران کی جانب سے یہ دعویٰ بار بار
16:51سامنے آ رہا ہے کہ ان کے پاس جو بیلسٹک اور سپرسونک
16:54میزائلوں کا ذخیرہ ہے وہ اتنا بڑا ہے کہ وہ بڑے لمبے عرصے
16:59تک یہ میزائل اسرائیل کے اوپر برسا سکتے ہیں یا اپنے
17:02مخالفین کے اوپر ان سے عملہ کر سکتے ہیں ناظرین یہ ساری
17:05لڑائی جو ہے وہ ایک خاص مواقف کو لے کر ہوئی ہے ایک خاص
17:10پروپیگنڈا کو لے کر ہوئی ہے اسرائیل کا اور امریکہ کا یہ
17:13ماننا ہے کہ ایران بہت جلدی ایٹمی تجربہ کرنے والا ہے اور
17:17یہ بات جو ہے وہ بہت سارے اور لوگ بھی کہتے ہیں کہ ایران
17:19تقریباً ایٹمی صلاحیت بننے کے قریب پہنچ گیا ہے لیکن حیرت
17:23انگیز بات یہ ہے کہ یہی پروپیگنڈا اسرائیل نائنٹین نائنٹی سک
17:26سے کر رہا ہے نیتن یاہو کی ایسی ویڈیوز جو سینن پہ چلی ہیں وہ
17:31سینن نے اکٹھی کر کے نکال کے لگائی ہیں کہ انیس سو چھانوے میں سن
17:36دو ہزار میں دوزار چار میں دوزار چار کے بعد دوزار سولہ
17:40میں دوزار بیس میں یہ لگاتار دوزار پچھس تک نیتن یاہو کا ایک
17:45ہی سٹیٹمنٹ آتا جا رہا ہے کہ جی اتنے مہینے کے بعد ایران
17:48ایٹمی صلاحیت بن جائے گا جناب اتنے ہفتے کے بعد ایران
17:51ایٹمی صلاحیت بن جائے گا جناب چند دن رہ گئے ہیں ایران
17:54ایٹمی صلاحیت بننے والا ہے تو یہ جو پروپیگنڈا ہے یہ
17:57گزشتہ تیس سال سے کیا جا رہا ہے گزشتہ تیس سال سے نیتن یاہو بار بار یہ
18:02سٹیٹمنٹ دیتے ہیں کہ ایران ایٹمی صلاحیت بننے والا ہے اور ایران کسی
18:07وقت بھی ایٹمی دماکے کر دے گا اور اسرائیل خطرے میں آ جائے گا تیس سال سے
18:11تو یہ ہوا نہیں اور اب الٹیمنٹلی اسرائیل نے ایران کے اوپر اٹیک کر دیا
18:15ہے یہاں میں آپ کو ایک اور ایمپورٹنٹ خبر دیتا ہوں یہ ہے حرمید سنگھ
18:19صاحب نے اس کو شیئر کیا ہے اور یہ بیرل اقوامی ایٹمی توانائی
18:23ایجنسی آئی ای اے کے ڈریکٹر جرنل رافیل گروسی ہیں یہ جو آئی اے
18:31ای اے کے ڈریکٹر جرنل ہے رافیل گروسی انہیں اعتراف کیا کہ ایران
18:34ایٹمی ہتھیار بنانے نہیں جا رہا تھا ہم نے جو ریپورٹ کیا تھا وہ
18:38یہ تھا کہ ہمارے پاس ایران کی جانب سے ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوئی
18:42منظم کوشش کا ثبوت نہیں تھا ثابت ہوا کہ اسرائیل امریکہ دونوں
18:47بے گناہ معصوم انسانوں کے خون کے پیاسے ہیں اب یہ وہ بتا رہے ہیں
18:51آگے ان کی اپنی ایک رائے ہے لیکن معاملہ یہ ہے کہ آئی اے اے
18:55اے کے ڈریکٹر جرنل خود یہ تسلیم کر رہے ہیں کہ ایران ایٹمی
18:58دھماکے کرنے نہیں جا رہا تھا ہماری ریپورٹ اس کے برعکس تھی لیکن
19:02اسرائیل نے اس کے باوجود اٹیک کر دیا ایران کے اوپر تو ناظرین یہ
19:07اب تک کی صورتحال ہے آپ کو اگلی بی لگ میں کچھ اور چیزیں
19:10بتاتے ہیں اب تک کے لیے اتنی اپنا خیال رکھیں اپنے اس چیز کا بھی
19:12اللہ حافظ

Recommended