- 6 days ago
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
PTI Leaders in Lahore: Protests Against Govt || Latest Updates || Imran Riaz Khan Exclusive
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
PTI Leaders in Lahore: Protests Against Govt || Latest Updates || Imran Riaz Khan Exclusive
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Category
🗞
NewsTranscript
00:00موسیقی
00:30موسیقی
01:00موسیقی
01:30موسیقی
02:00موسیقی
02:30موسیقی
02:32موسیقی
02:34موسیقی
02:36موسیقی
02:38موسیقی
02:40موسیقی
02:42موسیقی
02:44موسیقی
02:46موسیقی
02:52موسیقی
02:54کیا مینڈیٹ اس پہ لاہوری بہت ناراض ہے اور لاہور کے اندر اس وقت
02:57ون سائیڈڈ ہے گیم ون سائیڈڈ گیم ہے یہ پاکستان تحریکین صاحب
03:01کا گھڑ ہے لیکن یہاں پہ اسٹیبلشمنٹ نے بڑا زور لگا کے سارا مینڈیٹ
03:05چوری کر کے یعنی میاں نوازشریف صاحب کے حلقے کا تو بدلنا پڑ گیا
03:09ان کو رات کے وقت آرو آپ اندازہ کریں آدھی رات کو انہوں نے آرو
03:14تبدیل کیا ہے کہ اس آرو نے کہا جی اتنی بڑی داندلی میں نہیں
03:17کر سکتا کوئی پانچہ دار دسہ دار کا فرق ہوتا ہے میں مینڈ صاحب
03:20کا نکال دیتا یہ کونسی داندلی ہے کہ ستر دار بوٹ ادھر کے کم
03:24کر کے میں نے ادھر کے بڑھانے یہ داندلی میرے سے نہیں ہوتی تاریخ
03:28کے اندر کبھی وہ بندہ اپنے آپ کو کیسے ماف کرتا بارال انہیں
03:30مل گئے اپنی مرضی کا بندہ اس کو لگا دیا آدھی رات کو مینڈ صاحب
03:34کو جناب انہوں نے الیکشن جتوا دیا تو جس لاہور میں نواز شریف
03:38خود اپنا الیکشن جو ہے وہ منتیں کر کے اور جوتے پالش کر کے جیتے
03:42ہوں وہاں پہ پھر کس طرح ممکن ہے کہ پی ایم ایل این باقی بچی
03:47ہو دیکھیں ان کی سپورٹ ان کے اپنے ورکر ان کے اپنے پکے لوگ
03:50موجود ہیں لاہور میں یہ بات ڈھگی چھپی نہیں ہے لیکن عام آدمی
03:53کا ووٹ جو فیصلہ کن ہوتا ہے وہ سارا شفٹ ہو گیا ادھر پاکستان
03:56طریقہ انصاف کی طرف آپ جب بھی ووٹنگ کروائیں گے ابھی اس وقت
03:59کے حالات میں تو پاکستان طریقہ انصاف جیت جائے گی بارا لاہور
04:03میں اکٹھے ہو گئے ایک تو یہ وجہ تھی کہ انہوں نے اکٹھا ہونا
04:05تھا بڑے عرصہ تھا ڈیوں تھا لاہور آنا دوسری وجہ یہ تھی کہ یہ
04:09اظہار ایک جیتی کرنے کے لیے آئے ان چھبیس ایم پی ایز کے ساتھ
04:13جن کے ساتھ سپیکر پنجاب اسمبلی بلک احمد خان نے اس بنیاد
04:16پر زیادتی کی کہ آپ نے ٹک ٹاکر کے خلاف یا ٹک ٹاکر
04:21وزیراعلا یا جاری مینڈٹ والی شہدادی جس کو وزیراعلا
04:23بنایا گیا ہے اس کے خلاف احتجاج کیوں کیا اور اس کی
04:27موجودگی میں احتجاج کیوں کیا شریف خان دان کی نا ایک بڑی عجیب
04:31و غریب چیز ہے یہ اپنے آپ کو بادشاہ سمجھ دیں یہ سمجھتے ہیں
04:34کہ یہ کسی اور دنیا سے آیا ہوئے ان سے تنقید برداشت نہیں ہوتی
04:37میں ذاتی دور پر اس کا وکٹم ہوں
04:39میں نے دو چار مرتبہ سخت سوال کیا ان سے تو انہوں نے مجھے نوکڑی سے
04:43نکلوانے کی کوشش کر دی
04:44یہ نہیں ہے میرے پیچھے پڑ جاتے تھے ان کے بندے آگے میرے دفتر میں
04:48بیٹھ جاتے تھے ایک دفعہ خواجہ ساد رفیق صاحب آئے تھے اور
04:51ایک دفعہ پروید رشید صاحب آئے تھے یہ جناب میرے دفتر آگے بیٹھ گیا ہے
04:55یہ بندہ نہیں چاہیے میرے صاحب نراض ہوگے میرے صاحب بدمضہ ہوگے
04:58کہ میرے صاحب سے سخت سوال کر لیا ہے دو چار دفعہ میں نے سخت سوالات کیے
05:03اور مجھے موقعی دری دفعہ ملا تو سخت سوالی کرنا تھا میں نے سخت سوالات کیے
05:07تو اس پہ میرے صاحب کو بہت تکلیف ہوئی یہ بڑی اپنی توہین سمجھتے ہیں
05:12کہ کوئی آدمی ان کے سامنے سخت بات کرے یا سخت سوال کرے
05:15تو مریم نواز اب اسی باپ کی اولاد ہے اور وہ زیادہ انہوں نے بگاڑ پیدا کر دی ہے
05:19اب وہاں پہ جب مریم نواز کے سامنے پاکستان طریقہ انصاف کے لوگوں نے اعتجاج کیا
05:23تو ان کا خون کھول رہا تھا
05:25اور انہوں نے کہا ٹھیک ہے جی ان کو سزا دے نکالو ان کو
05:27اور سپیکر بچانے دے وہ اب نہ آئین دیکھا نہ قانون دیکھا نہ دستور دیکھا
05:32نہ روایات دیکھیں کوئی چیز نہیں دیکھیں اٹھا کے باہر پھینک دی بندے
05:35کہ جناب چھپیس بندے میں فارق کر رہا ہوں
05:37اور حکومت کی جانب سے ایک بندہ بھی فارق نہیں کیا
05:40حالانکہ حکومت کے لوگوں نے یہ دعویٰ کیا
05:42کہ جیسا ہمارے ساتھ ہوا ویسا ہی ہم نے بھی کیا
05:45لیکن پی ٹی اے کے لوگ فارق کر دیئے
05:48پی اے ملن کے لوگ فارق نہیں کیے
05:50تو سپیکر کا انتہائی متنادے کردار ہے
05:52اور یہ تاریخ کے اندر لکھا جائے گا
05:54ملک احمد خان صاحب کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے
05:56کہ جب جرنل باجوہ کی تاریخ لکھی جائے گی
05:59تو جرنل باجوہ کو جو سب سے بڑا
06:02ایک جرنل باجوہ کے ساتھ تعلق رکھنے والا
06:04یا سودے بازی کروانے والا
06:06یا جرنل باجوہ کو سیاست کے اندر پورا
06:09سپورٹ کرنے والا جو ایک ایلیمنٹ آئے گا
06:11اس میں ایک ملک احمد خان کا آئے گا
06:13پھر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ڈیل کرنے کے معاملات میں آئے گا
06:16ملک احمد خان کا نام آئے گا
06:17تو ملک احمد خان کو مطور ایک سیاستدان یاد نہیں رکھا جائے گا
06:21اسٹیبلشمنٹ کے ایک ٹول کے طور پہ یاد رکھا جائے گا
06:24جس نے اسٹیبلشمنٹ کے
06:25ایک ہتھیار کے طور پہ
06:27یا ایک ٹول کے طور پہ
06:28سیاستدان کا بھیس بدل کر کام کیا
06:30ان کی سیاسی حقیقت ہوتی تھی
06:33میں یہ مانتا ہوں
06:33ایک دور تھا ملک احمد خان کا خاندان
06:36انہوں نے تکالیف بھی برداشت کی
06:38انہوں نے سیاسی حقیقت کے طور پہ
06:40یہ قصور میں موجود تھے
06:41لیکن جس وقت انہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ اب انہوں نے ٹاؤٹس کا رول پلے کرنا ہے
06:46یا اس خاندان نے اسٹیبلشمنٹ کی بی ٹیم بننا ہے
06:50تو تب سے لے کر اب تک اب یہ اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے کھیلتے ہیں
06:53ان کا کوئی تعلق اب سیاست یا سیاست والے معاملات سے نہیں ہے
06:57یہ اسٹیبلشمنٹ کے دروازے پر بیٹھے رہتے ہیں اور وہاں سے پیغامر ثانی کرتے ہیں
07:00اس کے علاوہ ان کا کوئی کردار نہیں ہے
07:03تو تاریخ کے اندر انہوں نے اپنے آپ کو مار لیا
07:06اپنے آپ کو تباہ کر دیا
07:07علاقے قصور سے بڑی بڑی سیاسی شخصیات رہی ہیں جن کے بڑے نام رہے ہیں
07:11لیکن انہوں نے جو ہے وہ اپنے لیے تاریخ میں اچھا نام نہیں ڈھونڈا
07:16اور تیسری چیز جو پاکستان تاریخ انصاف کرنے کے لیے لاہور گئی
07:19وہ یہ ہے کہ حکمت عملی جو ہے اس کو فائنلائز کیا جائے گا
07:23کہ اعتجاج کیسے کرنا ہے کہاں پہ کرنا ہے
07:25اس کا طریقہ کار کیا ہوگا کچھ چیزیں پبلک کی جائیں گی
07:28اور کچھ چیزیں پبلک نہیں کی جائیں گی
07:31تو یہ ہے ناظرین یہ سارا معاملہ
07:33ناظرین ایک چیز میں آپ کو اور بتا دیتا ہوں
07:34میں وہ پینڈنگ ہے
07:35کیونکہ مجھے بہت سارے لوگ کہتے ہیں اس پر آپ بات کریں
07:38اب پاکستان میں جو عدالت نے ایک فیصلہ دیا
07:42اور حکومت نے 27 یوٹیوب چینلز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا
07:46اس میں کچھ چیزیں میں آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں
07:49ایک تو یہ ہے کہ مجھے ریلیف کا کسی قسم کا کوئی
07:52کسی قسم کا کوئی امکان نہیں ہے
07:54حکومت پاکستان یا پاکستان کے اندر مجھے ریلیف یا انصاف ملے گا
07:58اس کے امکانات بہت کم ہیں لیکن اس کے باوجود میں تمام دروازے کٹ کٹاؤں گا
08:02اپنی پوری کوشش میں کروں گا
08:04میری آواز کو دبانے کے لیے انہوں نے بڑی کوششیں کی ہیں
08:07اللہ رب العزت نے بڑی مدد کی اور میں نے قربانیاں دینے کے باوجود
08:10اپنی آواز ان کو نئی دبانے دی
08:12تو اتنی آسانی سے میں آواز تو بند نہیں ہونے دوں گا
08:16اس کے اوپر ہم اکمتی حملی بنا رہے ہیں
08:18کہ possibility دے نا کہ کیا کیا ہو سکتا ہے
08:21یہ بھی ہو سکتا ہے کہ میرا یوٹیوب چینل ختم ہو جائے
08:24ممکن ہے possibility ہے
08:26تو تب مجھے کیا کرنا ہے
08:28اس کے اوپر بھی ہم کام کر رہے ہیں
08:30ان کیس پاکستان میں بند کر دیا جاتا ہے
08:32تو تب کیا کرنا ہے
08:33اس کے اوپر بھی ہم کام کر رہے ہیں
08:35پاکستان میں تو ویسے ہی بند ہے
08:36انہوں نے فائر وال لگائی ہوئی ہے
08:38اور بڑی مشکل سے لوگ اس کو دیکھ پاتے ہیں
08:40اور جب مکمل طور پر یہ بند کروانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں
08:44تو پھر ایک نئی سٹریٹیجی بنانی پڑے گی
08:46کہ اس میں کیا کرنا ہے
08:47تو ملٹیبل چیزیں ہیں جنہیں ہمیں دیکھنا پڑے گا
08:50عدالت کیا فیصلہ کرتی ہے
08:51کیسے انصاف ملتا ہے
08:52یہ ساری چیزیں میرے سامنے ہیں
08:54اور جب بھی کوئی ایک آرڈر ہوتا ہے نا
08:57عدالت کا
08:58جب ٹیکنیکل بنیاد میں اس آرڈر کو فارغ کیا جاتا ہے
09:02تو سب کی حد میں وہ آرڈر فارغ ہو جاتا ہے
09:04لیکن یہاں پہ عدالت چن چن کے چن چن کے
09:06بندے بتا رہی ہے کہ آج ان دو کا کر دیا
09:08آج ان پانچ کا کر دیا
09:09تو یہ ایکچولی مجھے پتہ ہے یہ کیا ہو رہا ہے
09:12اور میں اچھی طرح جانتا ہوں
09:14صدیق جان نے مجھے پیغام بھیجا
09:16اور انہوں نے کہا جی میں اپنی جو اپیل ہے وہ واپس لے رہا ہوں
09:19میں نے کہا جی کیوں
09:20کہہ دے جی میں اس لیے واپس لے رہا ہوں
09:22کہ یہ نامناسب لگتا ہے کہ میں اپنا چینل بچاؤں پاکستان میں رہتے ہوئے
09:25اور جو آپ لوگ پاکستان سے باہر ہیں
09:27سابر شاکر بھائی ہیں دیگر لوگ ہیں میں ہوں
09:28آپ لوگ کے چینل تباہ ہو جائیں جو ہوگا سب کے ساتھ ہی ہوگا
09:32تو میری صدیق جان صاحب سے گزارش ہے
09:33کہ آپ ضرور عدالت سے وہاں
09:36جہاں پہ ریلیف تھوڑا بہت بھی ملتا ہے
09:37آپ رجوع کریں
09:38کیونکہ کوئی تو آوازیں جو ہیں
09:40وہ باقی رہنی چاہیے اور آپ بات کرتے رہے
09:42اور میں اتنے آرام سے ان کو کرنے نہیں دوں گا
09:45پہلے بھی بڑی قربانی دی ہے
09:46اس لڑائی کو لڑیں گے
09:47اور اتنی آسانی سے اپنی آواز بند نہیں ہونے دیں
09:50اب ناظرین لاپتہ افراد کے حوالے سے
09:53بات کی تھی
09:54کل چیف جسٹس آب پاکستان نے
09:56اور ان کے ساتھ ساری کی ساری کمیٹی بیٹھی تھی
09:59تمام ہائی کوٹس کے چیف جسٹس ساتھ بیٹھے ہوئے تھے
10:02سپریم کورٹہ پاکستان کے چیف جسٹس بھی بیٹھے ہوئے تھے
10:05وہاں پہ انہوں نے کہا
10:07ہم برداشت نہیں کریں گے جبریکم شدگیوں کو
10:09یا لاپتہ افراد کے معاملے کو
10:11اور اس کے اوپر جناب یہ کریں گے
10:13وہ کریں گے پریشر نہیں لیں گے
10:15حالانکہ آج بھی لوگ لاپتہ ہوتے ہیں
10:17آج کی ویڈیو دیکھیں
10:17انہوں نے کل کہا جناب ہم یہ برداشت نہیں کریں گے
10:19آج عدالت کے اندر سے بندہ جو ہے وہ اگواہ ہو رہا ہے
10:22یہ وکیل صاحب جا رہے ہیں
10:24اور وکیل صاحب
10:26کیمرے کے اندر میڈیا سے بات کر رہے ہیں
10:28اور یہ پی ٹی اے کے لوگ ہیں
10:30اور ان کی بیک سائٹ سے ایک بندے آتے ہیں
10:32سادہ کپڑوں میں ایک بندے کو ایک کمر سے پکڑتا ہے
10:34ایک سائٹ سے پکڑتا ہے
10:34ایک بندہ پیچھے سے دکھا دیتا ہے
10:36گسیڑ کے لے جاتے ہیں اگواہ کر کے
10:38اندازہ کریں ہاں
10:39یہ نہیں سرے عام عدالت کے اندر سے بندہ ہوا ہو رہا ہے
10:42کل چیف جسٹس آف پاکستان کہہ رہا ہے
10:44کہ میں جبری طور پہ گمشدگیاں لاپتہ لوگوں کو نہیں ہونے دوں گا
10:48اور آج دیکھیں آپ جبری طور پہ
10:50سادہ کپڑوں میں لوگ
10:51نہ کوئی وارنٹ
10:52نہ کوئی کاغذ
10:54نہ کوئی پتر
10:55نہ دکھایا
10:56نہ اپنی شناخت کروائی
10:58نہ یہ بتایا تمہارا جرم کیا ہے
11:00بندہ پگڑا گھسیٹہ گاڑی میں ڈالا
11:02اوگ گئے کیمروں کے سامنے
11:03عدالت کے اندر
11:04یہ چیف جسٹس آف
11:06آپ کے انصاف کے مو پہ تمہچا ہے
11:08کل جو آپ نے سٹیٹمنٹ دیا
11:10کمیٹی بٹھا کے
11:11سارے آپ نے ہائی کورٹ کے
11:12چیف جسٹس ساتھ بٹھا کر کہا
11:14کہ جبری گمشدگیوں کے معاملے پہ
11:16ہم
11:17کسی جسم کا کمپرومائز نہیں کریں گے
11:19آج آپ کی عدالت کے اندر سے
11:21گھسیٹ کر سادہ کپڑوں میں
11:23لوگ ایک بندے کو لے کر چلے گئے
11:24دیکھیں گرفتاری ہوتی تو
11:26اس کا قانونی طریقہ ہوتا نا
11:28گرفتاری میں یہ ہوتا ہے
11:30کہ بندے کو پہلے بتایا جاتا ہے
11:31کہ آپ کو گرفتار کرنے لگے ہیں
11:33کس بجاہ سے گرفتار کرنے لگے ہیں
11:35مقدمہ سامنے لائے جاتا ہے
11:36مقیل وہاں موجود ہے
11:37باقی سارے لوگ موجود ہیں
11:38یہ پاکستان میں اندیر نگڑی چل رہی ہے
11:40چلتی رہے گی
11:41بارال اس پہ لاپتہ افراد کے حوالے سے
11:43جنید اکبر صاحب نے ایک
11:44سٹیٹمنٹ دیا
11:45اور انہوں نے کہا
11:46تمام آئی جی صاحبان کو ہم نے لکھا
11:47کہ ہمیں ہمارے لاپتہ کارکنان کی معلومات
11:51یا ان کی رسائی دی جائے
11:53لیکن ہمیں نہیں دی گئی
11:55کہ ہمارے کتنے کارکنان جیلوں میں ہیں
11:58جس کے لیے ہم نے عدالت میں رٹ دائر کر دی ہے
12:00یعنی ان کے بہت سارے ہزاروں لوگ گرفتار ہو گئے تھے
12:03تو تحریک انصاف لسٹیں جاری کرتی تھی
12:05کہ ہمارے پچاس لوگ جو اب تک لاپتہ ہیں
12:08آخر یہ جو انہوں نے لسٹ جاری کی تھی
12:10اس میں تیس سے زائد لوگ لاپتہ تھے
12:11تحریک انصاف کے
12:12چھپیس طومبر کے بعد
12:14اس کے بعد سے تحریک انصاف چھپ ہے
12:17کسی نے کوئی بات ہی نہیں کی
12:18عمران خان صاحب کہتے تھے
12:19یہ جو لاپتہ افراد ہیں
12:20ان کے حوال سے عدالتوں میں جا کر رٹ کرو
12:22جنید اکبر کہہ رہے ہیں
12:23کہ ہم نے جناب آئی جیز کو بھی لکھا ہے
12:24عدالت میں بھی رٹ کی ہوئی ہے
12:26ہمارے بندوں کا کوئی پتہ نہیں چل رہا
12:28تو چیف جسٹس اور پاکستان
12:29یہ بندے یہ آپ
12:30برامت کروا دیں
12:31آپ کے ہائی کورٹس کے تمام چیف جسٹسز بیٹھے ہوئے تھے
12:34وہ کروا دیں برامت
12:35بوچھ لیں
12:37انہ داروں سے جو اٹھا کر لے جاتے ہیں بندوں کو
12:39یا ڈھونڈ کر دیں
12:40کہ یہ بندے کہاں گئے
12:41زندہ بھی ہیں یا نہیں ہیں
12:42بارال یہ پاکستان طریقہ انصاف کے کارکن ہیں
12:45تو اس لیے ان کے لیے اس وقت
12:46پاکستان کی عدلیہ کے دروازے بند ہیں
12:49اور کسی قسم کا انصاف ان کو نہیں ملتا
12:51بچاروں کو اچھا خاصا رگڑا لگا کے
12:53پھر ان کے اوپر کوئی جاج احسان کر دے
12:55کہ جناب ٹھیک ہے اب آپ باہر آ جائیں
12:57تو وہ پھر بھی جاج کا شکریہ دا کر رہے تھے
12:58سر آپ کی بڑی مہربانی
12:59ناظرین ایک اور خبر
13:02فضل الرحبان صاحب جو ہیں
13:04وہ ایک خواہش کا انہوں نے اظہار کیا
13:07وہ جو ان کی خواہش ہے
13:08وہ میں آپ کو بتا دیتا ہوں
13:09کہ فضل الرحبان صاحب نے ایکچلی کہا کیا
13:11اور گیم ہو کیا رہی ہے
13:13دیکھیں فضل الرحبان صاحب نے کہا
13:14میری ترجیح ہے کہ خیبر بکتونخواہ میں تبدیلی آئے
13:16لیکن جس جماعت کی اکثریت ہے
13:18اسی میں تبدیلی آنی چاہیے
13:20پاکستان طریقہ انصاف کے اندر دوبارہ سے
13:22جیسے پہلے بنائے تھے نا
13:25راجہ ریاض اور باقی یہ بہت سارے لوگیں کٹھے کر کے
13:27فیصلہ بار سے کوئی تھے
13:29کوئی جنگ سے تھے کوئی دردر سے تھے
13:31اس سارے بندے کٹھے کر کے پہلے لوٹے بیس بنا کے
13:33تو عمران خان کی حکومت گرادی تھی
13:34اور ایک نئی حکومت بنا لی تھی
13:36اب ویسے ہی وہ چاہتے ہیں کہ
13:38پاکستان طریقہ انصاف خیبر بکتونخواہ جو ہے
13:40اس کے اندر ایک رخنا ڈالا جائے اس کو توڑا جائے
13:42اور اس کا فائدہ اٹھایا جائے
13:44اندر ہی ایک تبدیلی لے کر آئے فضل الرحبان صاحب یہ چاہتے ہیں
13:47لیکن گھنڈا پور صاحب ایک بات کہتے تھے
13:49کہ فضل الرحبان پہ اعتبار نہیں کیا جا سکتا
13:50کیونکہ ان کا باپ بھی ان پہ اعتبار نہیں کرتا تھا
13:52اور وہ یہ کہتا تھا کہ اس کے سامنے میں نے بات نہیں کرنی
13:54یہ میری باتیں سن کے جا کے بتاتا ہے
13:56ایجنسیوں کو
13:57یہ گھنڈا پور صاحب کی بات بڑی مایوب لگتی تھی
14:00لیکن اب کچھ چیزیں جو ہیں وہ بڑی عجیب طریقے سے حسابنے آ رہی ہیں
14:03فضل الرحبان صاحب میں آپ کو ایک بات بتا دوں
14:05جو میرے پاس انفرمیشن ہے اس کے مطابق
14:07اور یہ فضل الرحبان صاحب کی پارٹی کے لوگ بھی جانتے ہیں
14:09اور وہ خود بھی کہتے ہیں
14:10اور میرے پاس جو انفرمیشن ہے وہ فرسٹ اینڈ ہے
14:13فضل الرحبان کسی بھی صورت میں
14:15کسی بھی اپوزیشن کے اتحاد میں
14:16اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر شامل نہیں ہوں گے
14:19نہ کوئی فعال کردار ادا کریں گے
14:22اگر اسٹیبلشمنٹ شامل ہو جائے
14:24یا اسٹیبلشمنٹ جو ہے
14:25وہ چاہے گی تو وہ قدم اٹھائیں گے
14:28فرس کہنے اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہو جاتی ہے
14:30تو تب فضل الرحبان صاحب جو ہیں وہ اپنا سیاسی فائدہ دیکھیں گے
14:34وہ یہ دیکھیں گے میں نے ادھر جانا
14:35یہ ادھر جانا مجھے سیاسی فائدہ کہاں پہ ہے
14:37اسٹیبلشمنٹ کے نیوٹرل ہونے کی صورت میں
14:39اس وقت وہی فضل الرحبان صاحب
14:41جو حکومت کو دن رات برا کہتے ہیں
14:42جو کہتے ہیں جالی حکومت ہے
14:44جو کہتے ہیں فراڈ حکومت ہے
14:45جو کہتے ہیں مہنگائی لے کر آگئے
14:47جو کہتے ہیں غلط ان کی پالیسیز ہیں
14:48جو کہتے ہیں یہ اسرائیل کو تسلیم کیوں کرنے جا رہے ہیں
14:51جو ہر بات کے اوپر اعتراض کرتے ہیں
14:53جو ہر بات کے اوپر نکتہ چینی کرتے ہیں
14:55آج وہی فضل الرحبان
14:57اسی حکومت کے ساتھ بیٹھ گئے
15:01یہ صدا کر رہے ہیں کہ ہم نے زیادہ سے زیادہ سینیٹر
15:04خیبر بکتون خواہ میں کیسے حاصل کرنے
15:06یہ ہے بات
15:08یعنی ان کے جو ٹوٹل بنتے ہیں
15:10اگر یہ بڑا بھی زور لگائیں
15:11تو ان کے تین سینیٹر بن جاتے ہیں
15:13لیکن وہ کہتے ہیں ہم پانچ سینیٹر
15:15اپنے بنائیں گے
15:16اب یہ دو کیسے بنائیں گے
15:17ان کو ووٹ کون ڈالے گا
15:19یہی بات نا لوٹائزم ہوگا
15:20وہاں پہ پیسہ دیا اس سے ووٹ لے لیا
15:22اس بندے کو لالج دے دیا
15:25اس بندے کو لالج دے دیا
15:25اس سے ووٹ لے لیا
15:26تو اب یہ فضل الرحمن صاحب اور باقی لوگ
15:29یہ انسانوں کی منڈی لگانے جا رہے ہیں
15:32ہیں یہ عالم دین
15:33لیکن انسانوں کی منڈی
15:35سینیٹر کی ایک نشست کے لیے
15:36دو نشست کے لیے
15:37یہ لوگ لگائیں گے
15:38اور فضل الرحمن صاحب
15:39ہمیشہ سے سٹیٹسکو کا حصہ ہے
15:41سٹیٹسکو کی پلٹیکل پارٹیز کے وہ حامی ہیں
15:44ہر مرتبہ وہ بینیفیشری بن جاتے ہیں
15:46اس مرتبہ وہ اپوزیشن سائٹ پہ بیٹھ کے انجوائے کر رہے ہیں
15:49کر وہ انجوائے رہے ہیں
15:50اور اسٹیبلشمنٹ کے پاس
15:51فضل الرحمن صاحب کی ایسی کمزوریاں ہیں
15:53کہ فضل الرحمن صاحب اپنی پوری زندگی میں
15:55اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر
15:56کوئی انٹی اسٹیبلشمنٹ
15:58بڑی تحریک نہیں چلا سکتے
16:01ممکن نہیں ہے
16:02انہوں نے ایل افو میں مشارب کو بوٹ دیا تھا
16:05یہ ہمیشہ وہ کام کریں گے
16:07جس سے فائدہ ہوگا
16:09اسٹیبلشمنٹ کو
16:10تو فضل الرحمن صاحب کے بارے میں
16:12گنڈا پور صاحب کی رائے ٹھیک تھی
16:13وہ غلط رائے نہیں تھی
16:15بات ان کی ٹھیک تھی
16:15شہبا شریف صاحب نے ایک دعویٰ کیا ناظرین
16:17حیران کن دعویٰ کر دیا
16:19میں آپ کے سامنے رکھتا ہوں
16:20ایک تو شہبا شریف نے کہا
16:21جی کہ اللہ مجھ سے پوچھے گا
16:23دنیا میں کیا کام کیا
16:24تو میں کہوں گا کہ میرٹ پر کام کیا
16:26ایک تو عمران خان کی نکل کرتے کرتے
16:28انہوں نے مرجنا ساروں نے
16:29آدھی زندگی ہیں ان کی
16:31عمران خان بننے کے چکر میں گزر گئی
16:32اس کی مخالفت میں باقی جو ہے
16:34اس کی نکل کرنے میں ان کی گزر جانی ہے
16:36اندازہ کریں آپ
16:37یہ
16:38عمران خان کہتا تھا
16:41کہ مجھ سے پھر اللہ پوچھے گا
16:43تو میں اسے کیا جواب دوں گا
16:45آج یہ اس کی نکل اتار رہے ہیں
16:46اللہ مجھ سے پہلے یہ بھٹو کی نکل اتارتے تھے
16:48اب یہ عمران خان کی نکل اتارتے ہیں
16:50اللہ مجھ سے پوچھے گا
16:51دنیا میں کیا کام کیا
16:53تو میں کہوں گا کہ میرٹ پر کام کیا
16:54میاں صاحب آپ کا اپنا وجود میرٹ کے خلاف ہے
16:57ستارہ سیٹوں کے اوپر آپ کو لاغر وزیراعظم بنا دیا
17:00یہ کون سا میرٹ ہے
17:01زبردستی آپ کو
17:04آپ کے بیٹے کو
17:04آپ کی بتیجی کو
17:05آپ کے بھائی کو
17:06ساروں کو جانی الیکشن جتویا گیا
17:08یہ کہاں کا میرٹ ہے
17:09آپ کا وجود میرٹ کے خلاف ہے
17:11آپ لوگ خود میرٹ کی نفی ہے
17:14آپ کے موزے تو میرٹ کا لفظ یہ اچھا نہیں لگتا
17:16آپ نے اٹھا کے سارے ریٹائر اور حاضر سرویس جنرنیلوں کو
17:19بڑے بڑے عوضوں کے اوپر بٹھا دیا ہے
17:21یہ میرٹ ہے
17:22اور بھئی جو لوگ سیویلین ہیں
17:24جو ٹرینڈ ہے اس کام کے لیے
17:26جنہوں نے تعلیم حاصل کی اس کام کے لیے
17:27ان کو ہٹا کے
17:29آپ یونی فارم والے لوگوں کو لالا کر بٹھا رہے ہیں
17:31صرف اس لیے کہ آپ نے بودھ مالش کرنی ہے
17:33یہ میرٹ ہے آپ کا
17:34یعنی یہ تو میرٹ نہیں ہو سکتا
17:36سوال ہی بیدا نہیں ہوتا کہ یہ میرٹ ہو
17:38آپ نے ڈی جی آئی ایس آئی کو سٹیٹس دے دیا
17:49یعنی یہ میرٹ میرٹ کوئی نہیں ہے
17:51یہ صرف آپ دو نمری کر رہے ہیں
17:53میاں صاحب اور میاں صاحب کا اگلا سٹیٹ پنسن ہے
17:55وہ کہتے ہیں کہ میں نے مشکل حالات میں حکومت سنبھالی تھی
17:57دوزار تئیس میں اکثر لوگوں کا خیال تھا
18:00کہ ملک دیوالیا ہو جائے گا
18:01لیکن مجھے یقین تھا کہ دیوالیا نہیں ہوگا
18:04دیکھیں ایک تو مشکل حالات میں
18:06آپ نے حکومت نہیں سنبھالی
18:07آپ کے لیے حالات بہت مشکل تھے
18:08عبام آپ سے ناناتی یہ مشکل تھی
18:10لیکن ایک بات آپ نے ٹھیک کیا
18:12کہ دوہزار تئیس میں لوگوں کا خیال تھا
18:15کہ ملک دیوالیا ہو جائے گا
18:16اور سب سے بڑا خیال قواجہ آصف کا تھا
18:19اور آپ لوگوں کا اپنا تھا
18:21اور ہم وہ ریپورٹ کر رہے تھے
18:23دوہزار بائیس میں کسی کا خیال نہیں تھا
18:25کہ یہ ملک دیوالیا ہو جائے گا
18:27کیونکہ جب عمران خان وزیر اعظم تھا
18:29تو آپ ایک مجھے کوئی لاکر دکھائیں
18:31چیز یا ڈیٹا یا کچھ
18:33جس میں کوئی یہ اگاہ کیا گیا ہو
18:35یا اس خچے کا اظہار کیا گیا ہو
18:36یا کسی وزیر نے یہ کہا ہو
18:38کہ یہ ملک دیوالیا ہونے جا رہا ہے
18:40ایک بندہ نہیں کہہ رہا تھا
18:42میڈیا بھی نہیں کہہ رہا تھا
18:43کوئی نہیں کہہ رہا تھا
18:44عمران خان کے دور میں
18:45کہ ملک دیوالیا ہونے جا رہا ہے
18:47دوہزار بائیس میں عمران خان کی حکومت کے گرنے کے وقت تک
18:50کوئی نہیں کہہ رہا تھا
18:51کہ ملک دیوالیا ہونے جا رہا ہے
18:52آپ اقتدار میں آئے آپ نے ایکانومی کا بیڑا غرق کیا
18:56لوگ آپ کے خلاف ہو گئے آپ نے غلط فیصلے کیے
18:59ان کے نتیجے میں دو ہزار تیس میں جا کے ایک سال کے اندر آپ نے وہ طبعیاں پھیری
19:03کہ ملک دیوالیاں ہونے لگا تھا
19:05پھر آپ نے اس کا حل کیا نکالا
19:07آپ نے عوام کا دیوالیاں نکال دیا
19:09عوام کا جو ہے آپ نے خون نچوڑ لیا
19:12اور وہ پیسہیں کٹھا کر کے آپ نے دنیا کو بتایا ہم دیوالیاں نہیں ہو رہے
19:15آج پاکستان کی عوام جو ہے نا آدھی عوام پاکستان کی غربت کی لکیر سے نیچے جا رہی ہے
19:21یہ بیڑا غرق آپ نے کیا اس ملک کا
19:24پاکستان کو لاکھوں لوگ تیس لاکھ لوگ پاکستان کو آپ کے آنے کے بعد سے پاکستان کو چھوڑ کر چلے گئے
19:31سرمایہ کار بڑی تعداد میں لاکھوں کی تعداد میں پاکستان کو چھوڑ کر چلے گئے
19:35لوگ پاکستان سے سرمایہ نکال کر لے کر جا رہے ہیں
19:37پچاس سال کی کم ترین سرمایہ کاری آپ کے دورے حکومت میں ہوئی ہے
19:40کوئی پاکستان میں پیسہ لگانے کے لیے تیار نہیں ہے
19:43دہشتگردی کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے
19:45بیڑا غرق کر دیا آپ نے اداروں کا عدالتوں کا
19:48پارنیمنٹ کا ہر چیز کا
19:49اور آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ آپ نے ملک کو دیوالیا سے بچا دیا
19:52آپ اخلاقی دیوالیا پن کا شکار ہے
19:54اور آپ نے پورے پاکستان کی عوام کو دیوالیا کر دیا ہے
19:57صرف آپ نے ایک کام کیا کہ لوگوں سے نچوڑ نچوڑ کے پیسہ ہی کٹھا کیا
20:01اور اب آپ ثابت کر رہے ہیں کہ دیوالیا نہیں ہوا
20:03وہ کرنے بھی آپ ہی آئے تھے
20:04کر بھی آپ ہی رہے تھے
20:06اور بچایا آپ پاکستان کی عوام نے ہے
20:08عوام نے قیمت چکا یہ دیوالیا سے بچنے کی
20:10آپ کی تو فیکٹرییں چل رہی ہیں
20:12آپ کے بچوں کے تو کام چل رہے ہیں
20:13آپ کے تو ٹھیکے بانٹے جا رہے ہیں
20:15آپ کے معاملات تو آج بھی کنٹرولڈ ہیں
20:17پاکستان کے باہر اندر ہر طرف آپ کی چیزیں
20:19آپ کی دماغیں ہی ماغیں ہیں
20:20علاج آج بھی آپ لوگ پاکستان سے باہر جا کے کرواتے ہیں
20:22آپ کے سویمنگ پول میں تو گرم پانی موجود ہوتا ہے نہانے کے لیے
20:25آپ تو ایک لیکشری لائف گزار رہے ہیں
20:28عام آدمی سے پوچھیں جس نے
20:30یہ دیوالیا پن برداشت کیا ہے
20:32اور جس کی اپنی پسلی ٹوٹ گئی ہے
20:35پاکستان کو سنبھالتے سنبھالتے
20:36اور یہ آپ لوگوں نے کیا
20:38یہ لوگ ناظرین پاکستانیوں کو زخم دیتے ہیں
20:41اور زخم دینے کے بعد
20:42ان کے اوپر نمک چھڑکتے ہیں
20:45یہ مریم نواز کا ایک سٹیٹمنٹ آیا ہوا ہے
20:47یہ سٹیٹمنٹ آپ دیکھیں
20:48امید ہے
20:49کہ پنجاب کا ہر کسان
20:51خوش اور خوشحال ہوگا
20:53یار یہ سٹیٹمنٹ ہے دینے والا
20:56پہلے کسان کی کمر توڑ دی
20:58گنے کے کسان کا بیڑا غرق کیا ہے
21:01گندم کے کسان کا بیڑا غرق کیا ہے
21:04کسانوں کی کوئی
21:06یعنی کپاس انہوں نے تاریخی سطح میں کپاس نیچے چلی گئی ہے
21:09پوری کی پوری کسان کی معیشت تباہ کر دی ہے
21:13کسان احتجاج کرنے کی بھی بچارے قابل نہیں رہے
21:15کہ وہ ڈیزل ڈال کے گاڑیوں میں احتجاج کرنے کے لیے لاہور آ جائے
21:18کئی لوگوں نے اپنی فصلوں کے اوپر حل چلائے ہیں
21:21ایسا بھی ہوا ہے
21:22کسان کا بیڑا غرق کر کے
21:24اس کو مکمل طور پر تباہ کر کے
21:26یہ خاتون کہہ رہی ہے
21:28یہ امید ہے کہ پاکستان کا ہر کسان
21:30خوش اور خوشحال ہوگا
21:31حد نہیں ہوگی
21:33اب یہ کسان کو تھوڑے تھوڑے پیسے بانٹیں گے
21:36کہ آؤ خیرات پہ لگ جاؤ تم بھی
21:37تمہیں کوئی حق نہیں ہے
21:39کہ تم اپنی محنت کر کے کماؤ
21:41اور محنت سے پیسہ بناو
21:42اور تمہاری سبزی تمہارا اناج مارکیٹ میں جا کے بکے
21:46اور تم اس کے دریئے سے خوشحال ہو جاؤ
21:48یہ تمہیں کوئی حق نہیں ہے
21:49ہم نے خوشحال کرنا ہے غیر ملکی کسان کو
21:51جس کی گندم ہم نے امپورٹ کرنی ہے
21:53ہم نے غیر ملکیوں کو خوش کرنا ہے
21:55ہم نے تاجر کو خوش کرنا ہے
21:56ہم نے میڈل مین کو خوش کرنا ہے
21:58ہم نے کسان کو خوش نہیں رہنے دینا
21:59کسان کی گندم پڑی رہی خریدنے والا ہی کوئی نہیں تھا
22:02وہ بچائر نے نقصان کے اندر گندم بیچی ہے
22:05یہ کہہ رہے ہیں جی خوشحال ہو گیا کسان
22:07یہ پہلے زخم دیتے ہیں
22:09اس کے بعد نمک چھڑکتے ہیں
22:10یہ ان کا طریقہ واردات ہے
22:12اور یہ بھیق پہ لگانا چاہتے ہیں ساری قوم کو
22:15کسان تو ہمیشہ سے خود کفیل ہے
22:18لیکن آپ لوگوں نے کسان کو دیوار کے ساتھ لگا دیا
22:21ایک عطر من اللہ صاحب کا ناظرین سٹیٹمنٹ ہے
22:23اور عطر من اللہ صاحب یہ کہتے ہیں
22:25کہ طاقتور طبقہ پولیس کو کنٹرول کر رہا ہے
22:28جبکہ قانون کے مطابق پولیس کو
22:30آزاد اور غیر جانب دار ہونا چاہیے
22:32بات بلکل ٹھیک ہے لیکن عطر من اللہ صاحب
22:35میں ایک بڑے طاقتور آدمی کے ساتھ
22:37ایک دن بیٹھا تھا ان سے میں بات کہہ رہا تھا
22:38ڈسکیشن ہو رہی تھی تو انہوں نے مجھے کہا
22:41کہ ہم کنٹرول کرتے ہیں
22:43پورے نظام کو
22:45پولیس کے ذریعے سے
22:46یعنی ہمارے نائنٹی پرسنٹ کام ہم پولیس سے لیتے ہیں
22:49کیونکہ میں نے سوال کیا تھا کہ کراچی میں
22:51آپ نے پولیس کے سامنے سلنڈر کر دیا
22:54جب پولیس نے چھٹیاں لینا شروع کر دی
22:57وہ کیپٹن سفتر والا واقعہ آپ کو یاد ہوگا
22:58کائد آدم کے مزار کے اوپر اس نے اچھل کوت کی تھی
23:01اس کے بعد کیپٹن سفتر کو گرفتار کر دیا گیا تھا
23:03اور کیپٹن سفتر کی گرفتاری کے اندر ایک دروازہ توڑا گیا تھا
23:07ہوتل کا مریم نواز جہاں پر ٹھہری ہوئی تھی
23:08اس کے بعد جناب پولیس چھٹیوں پر جانا شروع ہو گی
23:11کیونکہ آئی جی کے اوپر سختی کر دی تھی
23:13کہ یہ آئی ایس آئی کے آفیسر نے وہاں پہ
23:15اور پھر وہ افسر بھی وہاں سے اٹھا دی گیا
23:18تو فوج بیک فوٹ پہ چلی گئی تھی
23:19تو مجھے اس آفیسر نے کہا جی
23:21ہم اپنے نائنٹی پرسنٹ گندے کام جو ہیں
23:23یا اپنے جو معاملات ہیں وہ پولیس سے کرواتے ہیں
23:26اور پولیس اگر ہمارا ساتھ نہ دے
23:28تو ہمارے ہاتھ پاؤں بھول جاتے ہیں
23:30اور یہی ہوا تھا
23:32کہ جرنل باجوہ کو وہ فیصلہ لینا پڑا
23:34اور بیک فوٹ پہ جانا پڑا
23:36یہ مجھے اچھی طرح یاد ہے
23:37بہرحال یہ کیونکہ ایک واقعہ تھا
23:39مجھے یاد تھا
23:39اب تک کے لئے اتنے اپنا خیال رکھیے
23:40اپنے چینل کا بھی اللہ حافظ