Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 7/6/2025
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi

Like us on Facebook: / imranriazkhan2

Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h

Follow us on Twitter: / imranriazkhan

Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis

Category

🗞
News
Transcript
00:00موسیقی
00:30خبائلی علاقوں کے رہنے والے پشتون اب یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے اوپر ایک آپریشن مسلط کیا جا رہا ہے
00:34میں جب خیبر پکتون خوا کے بہت سارے علاقوں میں گھوما بہت سارے لوگوں سے ملا اور میں نے وہاں پہ کافی لمبا وقت گزارا تو مجھے ایک آدمی بھی ایسا نہیں ملا
00:43چاہے اس کا تعلق اے ان پی سے ہو چاہے اس کا تعلق بیوز پارٹی سے ہو چاہے اس کا تعلق جو ہے وہ پی ٹی آئی سے ہو
00:49کوئی ایک بندہ مجھے خیبر پکتون خوا میں ایسا نہیں مل رہا تھا جو آپریشن کا حامی ہو
00:54تمام لوگ یہی کہتے تھے کہ آپریشن کر کے ہماری نسل کشی ہوتی ہے ہمارا نقصان ہوتا ہے ہماری جانے بھی جاتی ہیں ہمارا مالی نقصان بھی ہوتا ہے
01:04اور اس کے بدلے میں ہمیں ملتا کچھ نہیں جب سے پاکستان بنا ہے تب سے لے کر اب تک ہمارے اوپر بار بار آپریشن کیے جاتے ہیں
01:11ان اوپریشن کے ذریعے سے پیسہ کمائی جاتا ہے ڈالرز کمائی جاتے ہیں بیرونی آکاؤں کو خوش کیا جاتا ہے دنیا کو بے وقوب بنایا جاتا ہے
01:19اور ہمیں اس کے بدلے میں کبھی کچھ نہیں ملتا ہماری زمینیں جو ہیں وہ ہم سے چن جاتی ہیں ہمارے وسائل ہم سے چن جاتے ہیں ہمارے پیارے ہم سے چن جاتے ہیں
01:28اب وہ بار بار یہی بات کرتے تھے اور وہ کسی قسم کا بھی پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ پہ بھروسہ کرنے کے لیے تیار نہیں تھے
01:35اور کسی قسم کا بھی آپریشن پاکستان کے قباری علاقوں میں وہاں کے رہنے والے لوگ نہیں چاہتے
01:40اب یہ جو اعتجاج ہوا ہے یہ بڑا شدید عوام رد عمل ہے اور بڑے پیمانے پر اعتجاج ہوا ہے
01:45اس پہ مراد سعید کا ایک ٹویٹ بھی آیا ہے جس میں انہوں نے نمائندگی کی ہے پشتون عوام کی
01:50مراد سعید کہتے ہیں کہ خطے بلخصوص خیبر پختون خواہ کو نئی جنگ میں دکیلنے اور دہشتگردی کی واپسی کی غلط پالیسی کی نشاندہی کی
02:00تو پرپیگنڈا قرار دیا گیا
02:01یہ مراد سعید نے میرے سے بھی بات کی تھی اور اس وقت مراد سعید نے اسٹیبلشمنٹ کو بھی بتایا تھا
02:07اور بار بار خبردار کیا تھا دوزر بائیس میں کہ ڈیزائن کے تحت پلیننگ کے تحت کچھ دہشتگرد گروپوں کو خیبر پختون خواہ میں داخل کیا جا رہا ہے
02:16ان کے ذریعے سے خیبر پختون خواہ میں حالات خراب کروائے جائیں گے اور پھر یہاں پہ آپریشن کے نام کے اوپر بڑے پیمانے پر فورسز داخل ہو جائیں گی
02:25یہ مراد سعید نے کہا تھا تو اس وقت کہا گیا ہے یہ پرپیگنڈا کر رہا ہے
02:28عوامی طاقت سے دہشتگردوں کو واپس دھکیلا تو فیصلہ سازوں کو اس میں اپنی شکست محسوس ہوئی اور غدار ڈکلیئر کر دیا گیا
02:36مراد سعید کو یہ کہا گیا غدار آدمی ہے یہ یہ غلط بات کر رہا ہے حالانکہ یہاں پہ دہشتگرد آئے تھے
02:40مالکنڈ میں تین مرتبہ یہ کوشش کی گئی عوام نے بہت اعتجاج کیا اور بلاخر یہاں سے دہشتگرد واپس چلے گئے افغانستان
02:48تو جب یہاں پہ ناکام ہو گئے تو پھر جنوبی ازلہ جو سابقہ فاتہ ہے اس کی جانب سے کھیل کا آغاز ہو گیا
02:54ہمارے سروں کی قیمت لگا دی گئی یہ جو دہشتگرد ناصر ہے انہوں نے لگائی
02:59مگر اس سب سے بڑی بدنصیبی یہ ہے کہ ہر بات ہر خدشاہ اور ہر دعویٰ سچ ثابت ہوا
03:05کارٹلنگ میں ڈرون حملہ ہوا معصوم عوام شہید ہوئے
03:08تو فیصلہ سازوں نے پبلک انٹرسٹ میں ان کو دہشتگرد ثابت کرنے کا بیانیاں چلوا دیا
03:13ہم نے پوری دنیا کو بتایا کہ یہ کوئی دہشتگرد نہیں
03:16سواد کی گجر برادری سے تعلق رکھنے والے معصوم لوگ تھے
03:20لیکن ریاست پر قابض مافیا اور ان کا سہولتکار میڈیا ان کو دہشتگرد ثابت کرنے پر تولا رہا
03:26اسی طرح ڈرون حملوں میں اضافہ ہوتا چلا گیا
03:29اپنے ہی شہریوں پر ان کی اپنی ہی فوج پبلک انٹرسٹ میں ڈرون حملے کرتی رہی
03:35گھر کھیل کے میدان بزرگ بچے سب پبلک انٹرسٹ میں بلا تفریق قتل کیے گئے
03:41ہر دفعہ نیا بیانیاں نیا جھوٹ
03:43کبھی کہیں بچے اور عوام نہیں دہشتگرد مارے گئے ہیں
03:47کبھی کہیں کہ ڈرون طالبان نے کیا ہے
03:50تو یہ بھی کس کی نائلی تھی کہ اگر طالبان نے ڈرون کیا ہے تو
03:53یہاں تک امن تحریک کے ساتھیوں نے پیغامات بھیجے
03:57کہ ہمارے اوپر نہ صرف زمین تنگ کر دی گئی ہے
03:59بلکہ فضاء میں ڈرون بھی پیچھا کرتے ہیں
04:02اگر ڈرون گرانا شروع کریں گے
04:04تو کہا جائے گا کہ ریاست سے ٹکڑ لے لی ہے
04:07دہشتگرد ہیں
04:08اگر خاموش رہتے ہیں تو ایک ایک کر کے
04:10امن کے لیے اٹھنے والی ہر آواز خاموش کر دی جائے گی
04:14اب یہ صورتِ حالی جی خیبر بکتون خواہ میں
04:17وہ لوگ امن چاہتے ہیں اور کیا چاہتے ہیں
04:19وہ زندہ رہنے کا حق چاہتے ہیں اور کیا چاہتے ہیں
04:22وہ چاہتے ہیں کہ ان کے بچے میدان میں کھیلنے جائیں
04:24تو محفوظ تصور کیے جائیں
04:26جیتا کہ راولپنڈی اسلام آباد میں رہنے والے بچے
04:29جب کھیلنے کے لیے جاتے ہیں
04:30تو ان کے مابب سمجھتے ہیں
04:31کنٹورنمنٹ میں رہنے والے بچے
04:33جب کھیل کوت کے لیے باہر جاتے ہیں
04:35تو ان کے مابب کو لگتا ہے یہ محفوظ رہیں گے
04:37اسی طرح جو وزرستان میں رہنے والے لوگ ہیں جو فاٹا میں رہنے والے لوگ ہیں وہ یہی چاہتے ہیں نا کہ ان کے بچے کھیلنے کے لیے جائیں تو محفوظ رہے اور انہیں اس بات کی فکر نہ ہو
04:46اٹیک ہو جاتا ہے بچے شہید ہو جاتے ہیں کبھی جو بچے کھیل رہے ہیں ان کے اوپر اٹیک ہو جاتا ہے اور کبھی کہا جاتا ہے کہ یہ اٹیک کوئی اور کر رہا ہے
04:54اور اب ایک نیا تماشا شروع ہونے لگا ہے اٹھارویں ترمیم پاس ہو چکی ہے فاٹا کا انزمام ہو چکا ہے لیکن چونکہ بڑی گیم کا حصہ بننے کی خواہش اور آفر ہے
05:03اس لیے صوبائی حکومت اور منتخب نمائندوں کو بائی پاس کر کے پرانے مقامی نظام کا نام دے کر پبلک انٹرسٹ میں نیا تجربہ کرنے جا رہے ہیں
05:11مقصد نئی جنگ یا آپریشن کی آڑ میں مادنیات پر قبضہ اور بینل اقوامی مفادات ہے
05:19ورنہ پبلک انٹرسٹ کی فکر ہوتی تو بارڈر سیکیورٹی کی ذمہ داری سر انجام دیتے
05:23اس کے لیے تو صحیح غلط کی کوئی توجیہ نہیں تھی
05:27تو اب یہ مراد صحیح دوبارہ دوبارہ یہ بتا رہے ہیں کہ یہ جو کچھ کیا جا رہا ہے
05:31فاٹا کا اگر مرجر ہوا تو اس کے فنڈ دیں نا
05:34تاکہ وہاں کے لوگوں پر خرچ کیے جائیں
05:35وہاں کو ڈیولپ کیا جائیں وہاں کی سیکیورٹی بہتر کی جائیں
05:38فنڈ آپ دیتے نہیں ہیں
05:40تو کیسے چیزیں بہتر ہوں گی
05:41اور فنڈ جان بوجھ کر رکے ہوئے ہیں
05:43تاکہ فاٹا واپس وفاق کے قفزے میں چلا جائے
05:46اور یہاں پہ ایک آپریشن کا پلان ہو رہا ہے
05:48لوگ اس بارے میں بہت خائف ہیں
05:51جو آوازیں اس کے لیے اٹھتی ہیں
05:53اس کے بارے میں مراد صحیح کہہ رہے ہیں
05:54کہ پھر ڈرون ہم لوگ کے ذریعے خواب پہلائے جاتا ہے
05:56پھر کرفیو پھر آپریشن کی خواہش کا اظہار
05:59اور اب جرگہ سسٹم بحال کرنے جیسے
06:01نام دے کر نئی چالے چلی جا رہی ہیں
06:04کیا یہ علاقے جو ہیں وہ تجربہ گاں ہیں
06:07انہوں نے یہ بھی سوال کیا
06:08اگر آپ کا خیال ہے کہ آپ آپریشن کا اعلان کر کے
06:11ایک مرتبہ پھر ہمیں گھڑسوں نکال دیں گے
06:13تو یہ آپ کی بھول ہے
06:14یہ دو در آٹھ نہیں ہے
06:16قوم دیکھ رہی ہے کہ جب ریاست کسی اور محاد پر
06:19مصروف ہو جاتی ہے
06:19تو کیسے سابقہ فاٹا میں بھی امن آ جاتا ہے
06:23یعنی یہاں پہ بد امنی تبیہ ہوتی ہے
06:25جب اسٹیبلشمنٹ کی یہاں پہ زیادہ
06:27ہل جل شروع ہو جاتی ہے تو بد امنی شروع ہو جاتی ہے
06:30جب کسی اور طرف رکھتے ہیں
06:31تو یہاں پہ امن آ جاتا ہے
06:32یہ مادنیات جب جب اسٹیبلشمنٹ کو بھول جاتی ہے
06:35تب تب فاٹا میں امن آ جاتا ہے
06:37جب جب اسٹیبلشمنٹ واپس ان مادنیات کی طرف آتی ہے
06:40تو فاٹا میں امن ختم ہو جاتا ہے
06:41وہاں کے لوگ بھی یہی کہتے ہیں
06:43کہ یہ مادنیت ہماری سب سے بڑی دشمن ہے
06:44تو ڈالری جنگ کہہ رہے ہیں مراد صحیح
06:47کہ ڈالری جنگ شروع کر کے دنیا کو ہمارے جنازے دکھا کر
06:50ڈرون میں معصوم لوگوں کو شہید کر کے ڈالر آپ کمالیں گے
06:53اگر آپ کو یہ لگتا ہے
06:54اور ان سب کی آٹھ میں ہمارے علاقوں کے ذخائر پر قبضہ کر لیں گے
06:58تو یہ آپ کی خام خیالی ہے
07:00اب پبلک اپنا انٹرسٹ آپ کے بیانیوں سے نہیں جانچتی
07:04باجور سے وزرستان تک جو خون ریزی کا کھیل کھیلا جا رہا ہے
07:08اپنی طاقت کو طول دینے کے لیے بڑی طاقتوں کی لڑائی میں
07:12ریلیونٹ رہنے اور ہمارے وسائل کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرنے کے لیے
07:16ان ڈراموں کو بند کرنا ہوگا
07:18گزشتہ تین سالوں میں کل اور آج جس انداز سے لوگ نکلے ہیں
07:22آپ کو اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی
07:25یہ آپ کے اپنے انٹرسٹ میں بہتر ہوگا
07:29میں اپنے لوگوں سے یہ کہتا ہوں کہ باخبر رہیں
07:32اس نئے کھیل سے اور متحد رہیں
07:35گیارہ تاریخ سے وزرستان میں دھرنا شروع ہوگا
07:37گیارہ تاریخ سے وزرستان میں دھرنا بھی شروع ہو رہا ہے
07:40دیگر مارچز کے علاوہ اس میں بھی اپنی شرکت یقینی بنائے
07:43یہ پورا کھیل جس طرح انفولڈ ہو رہا ہے
07:46اس کی تفصیل میں نے آپ کے امن نمائندوں کو پہلے ہی بتا دی ہے
07:51ان سب کی زندگی کو خطرات ہیں
07:53لیکن ایسے متحد رہیں گے
07:55تو اپنا امن حاصل کر کے ان کے مضموب مقاصد کو شکست دینے میں کامیاب ہو جائیں گے
08:00اب معاملہ یہ ہے کہ خیبر پکتونخوا کے لوگ یہ کہتے ہیں
08:03کہ جو لوگ امن کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں
08:05انہیں غدار ڈیکلئر کر کے انہیں ڈرون میں مارنے کے لیے دھمکایا جا رہا ہے
08:08آوازوں کو بند کیا جا رہا ہے
08:10لوگوں کو دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے
08:13اور پورے آپریشن کی ایک تیاری کر دی گئی ہے
08:15کہ اب دوبارہ سے
08:17خیبر پکتونخوا کے قبائلی علاقوں میں
08:19آپریشن کیا جائے گا
08:20اور اس آپریشن سے سارے علاقے خالی کروائے جائیں گے
08:22مقامی آبادیاں وہاں سے چلی جائیں گی
08:24اور اس کے بعد جو مادنیات ہیں وہ کنٹرول میں چلی جائیں گی
08:27وفاق کے یا سرکار کے
08:29یا اسٹیبلشمنٹ کے
08:30اور پھر وہ مادنیات جانے
08:31اور ان کے غیر ملکی آقا جانے کے انہوں نے وہ کیسے
08:34لکالنے ہیں
08:36ناظرین آج کے دور کا مظلوم کون ہے
08:38دیکھیں محرم الحرام کے حوالے سے میں آپ کو بتاؤں
08:41تو آپ اپنے آس پاس دیکھ لیں
08:43مظلوم کون اور ظالم کون ہے
08:45آج ظالم کون ہے
08:46ظالم وہ ہے جو چادر اور چاردی وری کا تقدس پامال کر رہا ہے
08:49ظالم وہ ہے جو انسانوں کو جبری طور پر لاپتہ کر رہا ہے
08:53ظالم وہ ہے جو نہتے انسانوں کا قتل عام کر رہا ہے
08:56چاہے وہ دہشتگرد ہیں
08:57چاہے وہ دوسری طرف کے لوگ ہیں
08:58ظالم وہ ہے جو سنائپر رائفل کے ذریعے سے
09:01عام نہتے مظاہرین کے اوپر گولیاں چلا رہا ہے
09:03ظالم وہ ہے جو نماز پڑھتے ہوئے نمازی کو کنٹینر سے نیچے دھکا دے کر پھینک رہا ہے
09:08ظالم وہ ہے جو اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ جو کچھ کر رہی ہے وہ ظلم ہے
09:12وہ اور کیا ہے
09:13یہ جبر ہے ظلم ہے ففتائیت ہے
09:16انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں
09:18اور یہ میں نہیں کہہ رہا تمام عالمی ادارے بھی کہہ رہے ہیں
09:21مظلوم کون ہے
09:22عمران خان اور اس کے ساتھی اس مظلوم ہیں
09:24وہ کیسے
09:25عمران خان اندر اس کی بیوی بھی اندر
09:27اس کی بہنوں کو بار بر گرفتار کیا ہے
09:28اس کے رشتہ دار اندر اس کا بھانجا بھی اندر
09:30اس کی پارٹی کے بیشتر لوگ اندر
09:32لگ بگ تیس ہزار بندہ انہوں نے اٹھا کر جیلوں میں ڈال دیا
09:36مظلوم تو پھر وہ لوگ ہیں نا
09:38جن میں سے بیشتر بے گناہ ثابت ہو گئے
09:40مظلوم تو پھر وہ لوگ ہیں نا
09:42جن خواتین کو دکیلہ گیا مارا گیا
09:44گزیٹہ گیا سڑکوں پہ
09:45مظلوم تو وہ لوگ ہیں
09:46جن خواتین کو اغواہ کیا گیا
09:48جن مردوں کو اغواہ کیا گیا
09:50جبری طور پہ لاپردہ رکھا گیا
09:51مظلوم تو وہ لوگ ہیں
09:53جن سے زبردستی بیانات دلوائے گئے
09:55مظلوم تو وہ لوگ ہیں
09:57جنہیں بغیر کسی جرم کے
09:59عجیب و غریب قسم کی سزائیں اور ٹارچر کا سامنا کرنا پڑا
10:02مظلوم
10:03وہ لوگ ہیں
10:04تو آج آپ ظالم کے ساتھ کڑے ہیں
10:06مظلوم کے ساتھ کڑے ہیں
10:07مجھے پاکستانی ہونے پہ اس لیے فخر ہے
10:09کہ پاکستانیوں کی اکثریت مظلوم کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے
10:13جس وقت انہیں جو مظلوم لگتا ہے
10:15جب فاطمہ جنہ مظلوم تھی
10:16تو پاکستانیوں کی اکثریت فاطمہ جنہ کے ساتھ کھڑی تھی
10:19جب بینظیر مظلوم تھی
10:21تو پاکستانیوں کی اکثریت بینظیر کے ساتھ کھڑی تھی
10:24جب نواز شریف مظلوم تھا
10:27تو پاکستانیوں کی اکثریت ادھر جا کے کھڑی ہو گئی تھی
10:29آج عمران خان مظلوم ہے
10:31اور پاکستانیوں کی اکثریت عمران خان کے ساتھ آ کر کھڑی ہے
10:35لیکن یہ جو عمران خان کے ساتھ ہو رہا ہے نا
10:37یہ واحد آدمی ان کو ٹکڑ گیا نظام کو
10:39جو واپس جواب دیتا ہے ریٹیلی ایٹ کرتا ہے
10:42زیادہ تر لوگ ہاتھ باندھ کر بیٹھ جاتے ہیں
10:45مجبور ہو جاتے ہیں
10:46ڈر جاتے ہیں خوف زدہ ہو جاتے ہیں
10:48جیدہ کہ نواز شریف یا آصف زرداری کمپرومائز ہو گئے تھے
10:51لیکن عمران خان کمپرومائز نہیں ہو رہا
10:53ڈیل نہیں کر رہا
10:54بڑا مضبوط آدمی ہے
10:56مظلوم ہونے کے باوجود ڈٹا ہوا ہے
10:57لہذا قوم بھی اس کے ساتھ زیادہ شدت کے ساتھ کھڑی ہے
11:00آج لگ بگ 90 فیصد پاکستان عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے
11:04سیکیورٹی فورسز کے اندر جو سروے ہوا
11:06گنڈاپور کے مطابق
11:0888% مقبولیت ہے عمران خان کی
11:12اور اوورال وہ کہتے ہیں 93% ہے
11:14یہ گنڈاپور کا دعویٰ ہے
11:16بارال آج جو مظلوم ہے
11:18سب جانتے ہیں
11:20اور اچھی بات یہ ہے کہ پاکستانی مظلوم کے ساتھ کھڑے ہیں
11:22اب یہ فرق یہ ہے کہ کوئی آدمی
11:24دل میں برا جانتا ہے
11:26موقع ملتا ہے جا کے صرف ٹپا لگا کے آتا ہے
11:29کوئی آدمی زبان سے برا کہہ دیتا ہے
11:32جہاں بیٹھتا ہے وہ کہتا ہے زیادتی اور یہ غلط ہو رہا ہے
11:34اور کوئی آدمی ہاتھ سے روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے
11:36وہ کہتا ہے جی میں باہر نکلوں گا
11:37میں اس ظلم کے خلاف کھڑا ہوں گا میں ڈٹ جاؤں گا
11:40اور یہ سب سے بہتر درجہ ہوتا ہے
11:41کہ آپ ظالم کا ہاتھ روکیں پکڑ کے
11:43ظالم کا ہاتھ روکنا ہم سب پہ فرض ہے
11:45اور ہمیں یہ روکنا ہوگا ورنہ ہمیں جا کر جواب دینا پڑے گا
11:48تو یہ جناب
11:50اپنے اپنے طور پر آپ کو کوشش کرنی ہے
11:52ناظرین محسن رکوی صاحب کی حالت یہ ہے
11:54کہ آشورہ کے جلوس میں گئے
11:55نصار عویلی سے
11:57اور وہاں پہ بھی ان کے آس پاس کمانڈوز پولیس
12:00پورے گھیرے کے اندر وہ وہاں پہ ٹریول کر رہے تھے
12:03تو جو کچھ انہوں نے
12:04عوام کے ساتھ کر دیا ہے نا
12:06اتنا انہوں نے ظلم کیا ہے کہ اب ان کا اعتماد ہی ختم ہو گیا ہے
12:09یہ کھل کر پبلک کے اندر نہیں آ سکتے
12:11انہی جگہوں پہ ہم نے دن کے وقت دیکھا
12:13بار بار آلیہ حمزہ کو
12:22لوگوں کو پانی پلاری ہے ان کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے
12:24تو ایک طرح آپ یہ دیکھ لیں
12:26کہ ایک خاتون ہے وہ کیسے گھوم رہی ہے
12:28پاکستان تحریکی انصاف کے
12:30کسی بھی بندے کو آپ چھوڑ دیں
12:31دوسری طرح محسن نکوی صاحب
12:33پبلک سے ہی اتنے خوفزدہ ہیں اتنے خائف ہیں
12:36کہ انہیں آئیڈیا ہے کہ وہ پبلک کے اندر بھی
12:37اپنلی موف نہیں کر سکتے
12:39حالات تو یہ پیدا ہو گئے
12:41حالانکہ محسن نکوی کو
12:43عبران خان کے لیول کا لیڈر تو ہے نہیں
12:44وہ ایک میڈیا مالک ہے اور آرمی چیف سے
12:46ان کا ایک تعلق داری ہے
12:47اس تعلق داری کی وجہ سے وہ وزیر اللہ پنیاب بن گیا تھا
12:50اسی تعلق داری کی وجہ سے وہ آج
12:51وزیر داخلہ ہے
12:53اور تو اس کے پلے ککھ نہیں ہے نا
12:54اور کون ہے محسن نکوی
12:55کون جانتا ہے
12:57چودریوں کا رشتہ دار تھا
12:58ہمیں یہ پتا تھا
12:59یا اس نے ایک
13:00صحافت کرتے کرتے ایک چینل بنا لیا تھا
13:03ہمیں یہ پتا تھا
13:05اس کے علاوہ تو اس کا کوئی تعریف نہیں ہے نا
13:07اس کے علاوہ تو اب اس کا تعریف یہ بنا نا
13:09کہ آرمی چیف جو موجودہ آئے ہیں
13:11ان کے ساتھ اس کی رشتہ داری ہے
13:12جس کی وجہ سے یہ پہلے بن گیا
13:13وزیر اللہ
13:14اور اس کے بعد بن گیا وزیر داخلہ
13:16اور پی سی بی کا چیئرمن بننے کا اس کو شوق تھا
13:18وہ بھی یہ بن گیا
13:19کہ جناب میں نے یہ بھی بننا ہے
13:21وہ بھی بن گیا
13:22تو یہ اس کا ٹوٹل تعریف ہے
13:24اب ناظرین ایک اور سحیل بڑائیس صاحب نے
13:27ایک تجزیہ کیا ہے
13:29میں حیران ہو جاتا ہوں
13:30کہ یہ لوگ
13:31یہ اس طرح کے سٹیٹمنٹس کیسے دے سکتے ہیں
13:33حیرت ہوتی ہے
13:34سحیل بڑائیس صاحب کہتے ہیں
13:36جی کہ اسٹیبلشمنٹ کے بعد
13:38تشدد کا آئینی اختیار ہے
13:39تشدد پر اس کی منوپلی ہے
13:43باقی کوئی تشدد کرے
13:44تو اسٹیبلشمنٹ اسے کچل دیتی ہے
13:46یہی ریاست ہوتی ہے
13:47ایک تو تشدد کسی اور نے کیا نہیں
13:48کوئی تشدد کی پالیسی پاکستان
13:51تحریکی انصاف کی نہیں ہے
13:52یہ سارے مانتے اور جانتے
13:53بڑے پرامن تحریکے سے
13:55ہر جگہ پہ وہ آتے ہیں
13:56ان کو اگر کوئی نہ مارے
13:57ان کے اوپر آنسو گیس نہ پھینکے
13:58ان کو ڈنڈے نہ مارے
13:59وہ آنسو گیس کا گولہ اٹھا کے
14:01واپس پھینکتے ہیں
14:02انہیں جب کوئی مارتا ہے
14:04تو وہ تو تحریک لبیک کی طرح
14:05ریٹیلی ایٹ بھی نہیں کرتے بچارے
14:07ساتھ ساتھ آٹھ آٹھ آٹھ آزار بندہ
14:08ان کا گرفتار ہو جاتا ہے
14:09ایک ہی دن میں
14:10کیسے ہو جاتا ہے
14:12تحریک لبیک کا اتنا بندہ
14:13اب ایک دن میں گرفتار کریں نا
14:14وہ واپس ڈنڈے مارتے ہیں
14:15پولیس والوں سے قلبے پڑھاتے ہیں وہ
14:17دوبارہ اسلام کو بھول کرواتے ہیں
14:18پولیس والوں کو
14:19میں نے خود بہت ساری ویڈیوز دیکھی
14:21اپنے سامنے میں دیکھتا ہوں
14:21یہ ساری چیزیں
14:35اس کو پڑھیں آپ کو آئیڈیا ہوگے
14:36ریاست کیا ہوتی ہے
14:37اور دوسرا یہ کہنا
14:39کہ ریاست کے بعد تشدد کا آئینی اختیار ہے
14:41یہ کوئی آئینی اختیار
14:42تشدد کا تو آئینی اختیار ہوتا ہی نہیں ہے
14:44یہ تو اسٹیبلشمنٹ کے بعد
14:46ایسا کوئی اختیار ہے ہی نہیں
14:47اسٹیبلشمنٹ کہتے گے
14:49اسے ہیں
14:49ملٹری انٹیلیجنس
14:51ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہے نا
14:52ایکچلی فوج کے چند آنا افسران
14:54اور ان کے ساتھ چند لوگ بیٹھے ہو
14:56ایک اٹھسا بن جاتا ہے
14:57اس کو اسٹیبلشمنٹ کہتے ہیں
14:58نارملی یہ آرمی چیف ہی ہوتا ہے
15:00جو فیصلہ آرمی چیف نے کیا
15:02وہ یہ اسٹیبلشمنٹ کا فیصلہ ہے
15:03اب آئین اور قانون میں تو
15:05تشدد کی ممانیت ہے
15:06use of force کتنا ہوگا
15:08کیسے ہوگا
15:09کن کنڈیشنز میں ہوگا
15:10یہ تو بقاعدہ قانون کے اندر
15:12لاک کے اندر لکھا ہوا ہے
15:14تو یہ
15:15تشدد کا اختیار
15:17اور وہ بھی آئینی اختیار
15:19میری سمجھ سے باہر ہے
15:21یا تو صرف گرفتار کر کے
15:22عدالت میں پیش کرنے کا
15:23قانونی اور آئینی جواز موجود ہے
15:25اگر کوئی آپ کے پر گولی چلا رہا ہے
15:27آپ اس کے پر گولی چلا سکتے ہیں
15:28بس یہ موجود ہے
15:28لیکن کوئی گولی نہیں چلا رہا
15:31نہیں حتہ کھرا ہوا
15:31آپ گولی ماریں گے
15:32تو قانون آپ کے خلاف حرکت میں آئے گا
15:33اور یہ آئین اور قانون کے مطابق ہے
15:35وہی کہہ رہے ہیں کہ
15:37آئینی اختیارت تشدد کا
15:38مجھے بعض وقت حیرت ہوتی ہے
15:40ناظرین جو
15:42یعنی جس طرح کی پلیٹیکل پارٹی ہے
15:44اسی طرح کے ان کے چانے والے بھی ہیں
15:45یعنی یہاں پہ آپ اندازہ کریں
15:47کہ ایک طرف یہ کہا گیا
15:48جناب ہم نے ایم ایس بھی معتل کر دیا
15:50کیونکہ ایم ایس غلط آدمی تھا
15:52ہم نے جو ہے وہ
15:54جو سی ای او ہے
15:55اس کو بھی معتل کر دیا
15:56کیونکہ وہ بھی غلط آدمی تھا
15:58تو اب جناب ایک اور خبر آئی ہے
16:00اسی اسپطال سے جڑی ہوئی
16:01ڈی ایچ کیو اسپطال جو ہے
16:03پاک پتن والا وہاں سے
16:05کہ ایکسیجن کی سپلائی برقرار رکھنے کے لیے
16:08ایم ایس کو جس ہیڈ نرس نے
16:10سلمہ تفیل صاحبہ تھی
16:12جنہوں نے یہ خط لکھا تھا
16:14ان کی سربسز محکمہ ہیلتھ کو واپس کر دی گئی
16:17یعنی ان کو ہوتے سے اٹھا دیا گیا
16:18یعنی اس نرس کو ہی ہیڈ نرس کو ہی فارق کر دیا
16:21جس نے ایم ایس کو یہ لکھا تھا
16:23کہ ایکسیجن کی سپلائی ختم ہو رہی ہے
16:25بچے مر جائیں گے
16:27انہیں بچانا ہے
16:28تو سپلائی کا بندو بس کریں
16:29وہ کہتے ہیں نہیں
16:31اسپطال کی شورت کو نقصان پہنچا
16:33اسپطال کی نہیں
16:34مریم نواز کی شورت کو نقصان پہنچا ہے
16:36یہی سے سارا معاملہ کھلا ہے
16:38اس خاتون نے بروقت یہ کہا تھا
16:41کہ بچے فوت ہو جائیں گے
16:42ایکسیجن کا بندو بس کرو
16:43ایم ایس نے نہیں کیا
16:44آج ایم ایس کی رفتار ہے
16:46اس کو کیوں ہوتے سے اٹھا رہے ہیں
16:47اس کو تو انعام دینا چاہیے تھا
16:49اس کو تو بلا کر کہنا چاہیے تھا
16:51شاباش دینی چاہیے تھی
16:52کہ آپ نے اچھا کیا
16:54کہ آپ نے نشان دے ہی کی
16:55اور اپنی ڈیوٹی آپ نے پوری کی
16:57لیکن اس کو بھی اٹھا دیا گیا
16:59یہاں سے آپ اندازہ کر لیجئے
17:01اور ناظرین جو پرائیوٹیزیشن کی ان کی پالیسی ہے
17:03وہ بھی بہت بری طرح ناکام ہوئی ہے
17:05بنجاب حکومت کی جانب سے
17:07اسپتالوں کو پرائیوٹیز کرنے کا منصوبہ شروع ہونے سے قبل ہی
17:10زوال کا شکار ہو گیا ہے
17:11محمد عمیر صاحب نے سوالے سے خبر دی ہے
17:13اور دو پیپر بھی اس کے ساتھ منسلک کیے ہیں
17:16وہ یہ بتاتے ہیں کہ
17:17مظفر گڑھ اور اکارا میں
17:19دو اسپتال پرائیوٹیز ہونے کے بعد
17:21پرائیوٹ انتظامیہ نے اسپتال چلانے سے انکار کر دیا
17:24بصیر پروڑ میں اسپتال
17:26پرائیوٹ اور سرکاری ہونے کے مسئلے میں
17:29عملہ نہ ہونے کے باعث
17:30دو شہری جان کی بازی ہار گئے
17:32ایک تو سرکاری اسپتالوں کو
17:34پرائیوٹائز کرنے کا یہ منصوبہ کیا ہے
17:36یعنی یہ تو
17:38یہ کر رہے نا کہ عوام سے پہلے
17:40ہیلتھ کارڈ چھین لیا
17:41لوگ اب علاج کروانے کے لئے سرکاری اسپتالوں کی طرف بھاگیں گے
17:44کیونکہ انہیں مفتلات چاہیے
17:46وہ بھاگیں گے بچارے جائیں گے سرکاری اسپتالوں میں جائیں گے
17:48اور کہاں جائیں گے
17:49تو جب وہ سرکاری اسپتالوں میں پہنچیں گے
17:51تو انہیں پتا چلے گا یہ تو پرائیوٹائز ہو گیا
17:53یعنی غریب آدمی
17:55کئی سے بھی علاج نہ کروا سکے
17:56یہ اپنی سرجری کروائیں جا کے وہاں سے
17:58یورپ سے
17:59یہ پہنچ جائیں
18:01وہاں سے جا کے کہیں
18:02یہ اپنے یہاں پہ سرجری کروانے ہیں
18:04فلانے فلانے یورپ کے ملک میں ہم آگئے ہیں
18:05یہ اپنا علاج کروائیں جا کے برطانیہ سے
18:08یہ اپنی خانسی بھی ان کو آئے
18:11ان کے بچے کو تو یہ پہنچ جائیں
18:12وہاں سے ہم نے اپنا علاج کروانے ہیں
18:14برطانیہ سے یورپ سے
18:15لیکن غریب آدمی جس سرکاری اسپتال میں
18:18علاج کروانے چاہے
18:19وہ بھی پرائیوٹائز ہو جائے
18:20کہ دو یہ بھی پرائیوٹائز کر دو
18:22اور حالات یہ پیدا کر دیئے ہیں
18:23اتنے نالائک ہیں
18:24کہ یہ کام بھی وہ ٹھیک سے
18:26نہیں کر پا رہے
18:27یعنی ریوڈیاں جو بانٹ رہے ہیں
18:28وہ بھی ان سے ٹھیک طریقے سے نہیں کھائی جا رہی
18:30ناظرین سندھ والے بھی
18:32کوئی اتنا آگے نہیں ہیں
18:32ان کے حالات ذرا آپ چیک کریں
18:34کلیاری میں بیلڈنگ گرے ہوئے دو دنوں میں ہیں
18:35ابھی تک وہ اس بیلڈنگ کے ملبے سے
18:38لاشیں نہیں نکال سکے
18:39وہ ایک دوسرے بھی الزام ڈال رہے ہیں
18:41ایمگیم کہہ رہی ہے
18:41جی پیپک پارٹی اس کے لیے ذمہ دار ہے
18:43یہ بیلڈنگیں بناتے ہیں اس طرح کی
18:45یہ اور بہت بیلڈنگیں گریں گی
18:46انہوں نے بیڑا غرق کر دیا
18:48کراچی کا ان کو اقتدار کا نشاہ ہے
18:49ایمگیم یہ کہہ رہی ہے
18:50پیپک پارٹی کہہ رہی ہے
18:51نہیں نہیں نہیں ایمگیم چور ہے
18:53ایمگیم فراڈ کر رہی ہے
18:55ایمگیم کو نشاہ اقتدار کا
18:56ایمگیم نے یہ سارا پیسہ لے کے
18:58اپنے سیکٹر کمانڈرز کے ذریعے سے
19:00عجیب و غریب قسم کی بیلڈنگیں بنا دی ہیں
19:02سیکٹر ہیڈ جو ان کے بنے ہوئے تھے
19:04انہوں نے بیڑا غرق کیا ہے جناب کراچی کا
19:06وہ پیپک پارٹی ایمگیم پر ڈال رہی ہے
19:08ایمگیم پیپک پارٹی پر ڈال رہی ہے
19:10اور لاشیں وہاں ملبے میں دھبی ہوئی ہیں
19:11اور کپیسٹی ان کی یہ ہے
19:13رولا انہوں نے ڈالا ہوا تھا کہ جہاں سلاب آ گیا
19:15وہاں پہ لاشیں کیوں نہیں مل رہی ہیں
19:17وہ وہاں سے تو لاشیں مل گئی تھی
19:18اس کے اوپر تنقید کر رہے تھے
19:21حالانکہ وہ تنقید کے قابل تھا
19:23وہاں انتظامی غفلت تھی
19:24لیکن یہاں پہ تو آپ اتنا بڑا شہر ہے
19:27پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے
19:29وہاں پہ ملبے سے لاشیں نکالتے ہوئے دو دن ہو گئے ان کو
19:31اب تک کی اطلاع کے مطابق
19:33انیس لوگ اس میں جانب آق ہوئے ہیں
19:35اور یہ بتایا جا رہا ہے کہ ابھی مزید لاشیں ملنے کی توقع ہے
19:38حیرت ہوتی ہے مجھے کہ یہ کتنے نالائق لوگ ہیں
19:41اور پاکستان کی انہوں نے حالت کیا کر دی
19:43ذرا ناظرین یہ آپ سنیں
19:44ایک چیز میں آپ کے سامنے رکھنے والا ہوں
19:47کرزوں کی صورتحال
19:48اس وقت جو لیٹسٹ خبر آئی ہے
19:50کرزوں کے حوالے سے
19:52وہ یہ بتاتی ہے کہ وفاقی حکومت کے کرزے
19:54چھہتر ہزار پینتالیس ارب روپے کی
19:57نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں
20:01یہ ریکارڈ کرزے ہیں جو موجودہ حکومت نے حاصل کیے ہیں
20:05یہ کہتے ہیں ہم ایکانومی ٹھیک کریں
20:07اور کرزے لے کر کون سی ایکانومی ٹھیک ہوتی ہے
20:09اور یہ کون سی سائنس ہے
20:11دنیا کا کوئی سائنٹسٹ آ کے مجھے سمجھا دیں
20:13کوئی ایکانومسٹ آ کے یہ دعویٰ کر دیں
20:15جناب کرزے لیتے جو اور لیتے جو
20:17ایکانومی بہتر ہو جاتی ہے
20:18اور بھئی کرزے اتارنے سے ایکانومی بہتر ہوتی ہے
20:20کرزے واپس کرنے سے ایکانومی بہتر ہوتی ہے
20:23یا کرزے جو آپ لے رہے ہیں
20:24ان کی شرعہ کم کرنے سے ایکانومی بہتر ہوتی ہے
20:27پاکستان کے
20:28ست اتر سال کے اندر جو کرزے لیے گئے
20:3175-76 سال میں
20:332022 تک
20:3475 سال میں جو کرزے لیے گئے پاکستان میں
20:372022 تک جب تک عمران خان صاحب کی حکومت تھی
20:39وہ
20:4043,000 ارب تھے
20:4343,000 ارب روپیز
20:46بلین روپیز
20:47یہ ایک ارزہ لیا گیا تھا
20:49پاکستان بننے سے لے کر
20:512022 میں عمران خان صاحب کی حکومت گرنے تک
20:53کتنا
20:5443,000 بلین
20:5643,000 ارب
20:58عمران خان کی حکومت گرنے کے دن تک
21:01اور اس کے بعد سے لے کر
21:03اب تک تین سالوں میں جو کرزے لیا گیا
21:05یہ پہنچا دیا انہوں نے
21:0676,000 ارب تک
21:08اندازہ کیجئے آپ
21:1076,000 ارب تک کا بطلب آپ کو پتہ ہے
21:1333,000 ارب کرزے انہوں نے لے لیا
21:16تین سالوں میں
21:1775 سالوں میں جتنا کرزہ لیا
21:19اس کے قریب قریب کرزہ انہوں نے
21:22تین سالوں میں لے لیا
21:23اور اگر یہ ایک سال اور رک گئے
21:25یا ڈیڑھ سال اور رک گئے
21:26تو یہ ڈبل کرزہ لے لیں گے جتنا پاکستان بننے سے لے کر
21:29اب تک پاکستان نے لیا ہے
21:30اندازہ کریں آپ
21:32یہ کیسے ظالم حکمران آئے ہیں
21:34انہوں نے پاکستان کی پوری کی پوری معیشت کو نچوڑ کے رکھ دیا ہے
21:38پاکستان میں جو سرمایہ کاری ہے
21:39پچاس سال کی کم ترین لیول پہ آ گئی ہے
21:42پاکستانی سرمایہ کار پاکستان چھوڑ کر باہر بھاگ رہے ہیں
21:45آج مجھے بیشمار لوگوں نے رابطہ کیا
21:47کہ جناب اپنی پروپٹی
21:48اپنی چیزیں ہم بیچ کر پاکستان سے جا رہے ہیں
21:59چاہتا لوگ اپنی فیکٹریاں اپنی چیزیں
22:01انہیں پونے بیچ کر پاکستان چھوڑ کر جا رہے ہیں
22:03وہ یہ کہتے ہیں یہ بلک اسٹیبلشمنٹ چلنے ہی نہیں دے گی
22:06جو حالات پیدا ہو گئے ہیں
22:07ایسی صورتحال میں جب ڈاکٹرز جا رہے ہیں
22:09انجینئرز جا رہے ہیں برین ڈرین ہو رہا ہے
22:11اس وقت انہیں لگتا ہے کہ یہ معیشت ہی کر رہے ہیں
22:14یہ غریب آدمی کا خون نچوڑ رہے ہیں
22:17اور اپنی تنخواہیں اور مراد
22:18بڑھاتے چلے جا رہے ہیں
22:20بڑھاتے چلے جا رہے ہیں
22:20اور ان کو بڑھانے کے لیے
22:23یہ اندہ دھند کرزیں لے رہے ہیں
22:25اور انہی کرزوں کے نیچے پسکے
22:27ہماری یہ حالت ہو گئی ہے
22:28اب اگر پاکستان میں کوئی عوامی حکومت
22:30آپ ہی جائے فرض کریں
22:31تو اس سے نکلنا کیا آسان ہوگا
22:34کیا اس سے نکلنا آسان ہوگا
22:37چھہتر ہزار عرب کے کرزیں ہیں
22:40ان سے نکلنا آسان ہوگا
22:42ان سے نکلنے میں آپ کو
22:43دو دہائیاں لگ جائیں گی کم سے کم
22:45اور وہ بھی اگر کنٹینیوٹی رہی
22:47اور اسٹیبلشمنٹ نے کوئی نیا پنگا نہ لیا تو
22:50اب تک کے لیے اتنے اپنا خیال رکھیے
22:52اپنے چینل کا بھی
22:52اللہ حافظ

Recommended