- 2 days ago
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
Shocking Corruption Scandal Revealed || Insider from Islamabad || Imran Riaz Khan Exclusive
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Shocking Corruption Scandal Revealed || Insider from Islamabad || Imran Riaz Khan Exclusive
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Category
🗞
NewsTranscript
00:00موسیقی
00:30اس کی وجہ کیا ہو سکتی ہے ابھی ہم سپیکولیشنز کر سکتے ہیں یا اندازے لگا سکتے ہیں لیکن کچھ نہ کچھ ہو رہا ہے
00:37عامر مطین صاحب نے ایسی بات کی ہے خواجہ عاصف صاحب کے اسطیفے کے حوالے سے خبر مارکیٹ کے اندر آئی
00:44گو کہ خواجہ صاحب نے اس کی تردید کی اس کے ایک حصے کی تردید کی پوری خبر کے بارے میں خواجہ صاحب نے کوئی خاص بات کی نہیں
00:51لیکن وہاں ایک ای ڈی سی آر گرفتار ہوا ہے جو آرو تھا یعنی جس نے الیکشن کروایا تھا سیالکوٹ میں
00:59اور اس کی گرفتاری کے بعد بڑی پریشانی ہے دو وزراء کو خاص طور پر جن کا تعلق سیالکوٹ سے ہے
01:06تو مشکلات تو ان کے لیے بڑی ہیں دوسری جانب اسٹیبلشمنٹ یہ شو کرنا چاہتی ہے
01:12یا ایسا کچھ ظاہر کر رہی ہے جیسے انہیں کرپشن پر بڑی تشویش ہے
01:15اور وہ کرپشن کو روکنا چاہتے ہیں اور اسی طرح کچھ لوگوں کو سکرو کیا جارہا ہے
01:20ٹائٹ کیا جارہا ہے جن لوگوں کو ٹائٹ کیا جارہا ہے ان میں کچھ کا تعلق
01:24حکومتی جماعتوں سے یا حکومت کے ساتھ ان کے تعلقات ہیں
01:27دوسری جانب جو حکومت کے لوگ ہیں وہ کچھ ایسے جملے اور باتیں کر رہے ہیں
01:35جس سے اسٹیبلشمنٹ ٹارگٹ ہو رہی ہے
01:37مثال کے طور پر تھوڑے دن پہلے تک ہمارے کچھ وفاقی وزراء ہیں
01:41وہ ابراہم ایک آڈ کی بات کرتے تھے اور بار بار اس کی بات کرتے تھے
01:45ابراہم ایک آڈ کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا معاملہ
01:49تو وہ یہ کہتے تھے اس کے اوپر میں غور کرنا چاہیے
01:51اس بارے میں بات کرنی چاہیے
01:53خواجہ حصف رانہ صنع اللہ یہ لوگ کہتے تھے
01:55لیکن اب بڑا کیٹیگوریکل سٹیٹمنٹ آ رہا ہے
01:58جس میں ایک خاص طور پر سٹیٹمنٹ رانہ صنع اللہ صاحب کا ہے
02:01کہ یہ سوچا بھی نہیں جا سکتا کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جائے
02:05یعنی رانہ صنع اللہ نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
02:10تھوڑے دن پہلے یہ ابراہم ایک آڈ کی بات کر رہے تھے
02:13تو وہ باتیں تو اسٹیبلشمنٹ کو بہت پسند آ رہی ہوگی
02:16کیونکہ باجوہ صاحب کے دور سے اسٹیبلشمنٹ کی ٹاپ لیڈرشپ یہ فیصلہ کر رہی تھی
02:20کہ اسرائیل کے بارے میں پاکستان میں ڈسکشن کی جائے
02:24اور کوئی رستہ نکالا جائے کہ چیزیں ڈیفرنٹ طریقے سے ہو جائے
02:28اور وہ یہ کہتے تھے میڈیا والوں کو جائیں جا کے آپ اس کو میڈیا میں ڈسکس کریں
02:32لیکن میڈیا نے کوئی اس کو خاص گھاس ڈالی نہیں
02:35اپنے طور پر انہوں نے کچھ لوگوں کو یہ کہا تھا
02:38اچھا اب اس میں جو ہے وہ معاملہ یہ ہے کہ شاید کوئی رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے
02:43یا کوئی قانونی رکاوٹ ہے کیونکہ میرے کچھ دوست ہیں اسلام آباد میں انہوں نے کہا
02:47کہ موجودہ جو فیلڈ مارشل آسیم منیر صاحب ہیں ان کی مدت ملادمت تین سال ہے
02:54اور اگر انہوں نے پانچ سال والا فائدہ اٹھانا ہے
02:57تو اس کے لیے حکومت کو کچھ قانونی اقدامات کرنے ہوں گے
03:00پھر یہ پانچ سال والی آفر سے فائدہ اٹھا سکیں گے
03:04اب حکومت وہ اقدامات کرتی ہے یا نہیں کرتی شاید وہاں پہ جا کے معاملہ اڑ گیا ہے
03:09نورملی اسٹیبلشمنٹ کی اور حکومت کی لڑائی جو ہے
03:12وہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن پہ ہوتی ہے
03:15زیادہ درجہ لڑائی ہوتی ہے وہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن پہ ہوتی ہے
03:19جیسی ایک آرمی چیف کی مدت ملازمت پوری ہونے لگتی ہے
03:23تو وہ سال لڑائیوں کا سال ہوتا ہے
03:25اس سال جو ہے وہ کوشش کی جاتی ہے کہ حکومت کو دبا لیا جائے
03:30بلیک میل کیا جائے تاکہ حکومت سے اپنا کام کروایا جا سکے
03:33باجوہ صاحب بھی یہی کرتے کرتے رخصت ہو گئے
03:36ایک دفعہ تو کامیاب ہو گئے دوسری مرتبہ وہ رخصت ہو گئے
03:40اور آسیم منیر صاحب آگئے
03:41اب آسیم منیر صاحب کے بھی تین سال مکمل ہونے والے ہیں
03:45تو کیا نواز شریف کیونکہ سوال آتا ہے نواز شریف پہ
03:48کیا نواز شریف یہ چاہیں گے کہ آسیم منیر صاحب کو ایک مرتبہ پھر
03:52آرمی چیف کے لیے کنٹینیو کروایا جائے
03:55اب بجائی یہ ہے کہ نواز شریف صاحب یہ سمجھتے ہیں
03:58یا ان کے قریبی ساتھی یہ سمجھتے ہیں
04:00کہ میاں صاحب کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے
04:01اور وہ یہ کہتے ہیں ہمیں تو بلائیا گیا تھا
04:04کبوتر اڑانے کے لیے
04:05پھر ہمارے توتے اڑا دئیے گئے
04:07میاں صاحب کو تو بننا تھا وزیر آدم
04:09انہوں نے تو اکباروں میں اشتہار چپوا دئیے تھے
04:10کہ میں وزیر آدم وہ پاکستان کا
04:12لیکن پھر انہیں ملا کیا
04:14بھائی بن گیا وزیر آدم جو ان کی بات نہیں سنتا
04:17اور مفامت پہ چلتا ہے
04:18جبکہ بیٹی کو بنا دیا گیا وزیر آلہ
04:20جس نے میاں نواز شریف صاحب کی سیاست کو تباہ کر کے رکھ دیا
04:24اب اس وقت میاں صاحب عوام کا سامنا نہیں کر سکتے
04:27جس آدمی کا ساری زندگی توتی بولتا ہو
04:30یعنی جس آدمی کی بڑی ٹھیک ٹھاک شہرت ہو
04:33پاکستان میں اور پاکستان کے باہر
04:35یا مجھے اوورسیز پاکستانی ملتے ہیں
04:37وہ کہتے ہیں جی ہم
04:38نواز شریف کی ایک جھلک کے لیے ترسہ کرتے تھے ایک دور تھا
04:42نواز شریف نے ایک دور میں جب کہا کرد اتارو ملک سمارو
04:45تو ہم نے اپنے پورے پورے مہینے کی تنخواہیں دے دی تھی
04:48اور نواز شریف کو بہت استقبال ملتا تھا برطانیہ میں یورپ میں
04:53لیکن اب اوورسیز پاکستانی میاں صاحب کو بلکل پسند نہیں کرتے
04:56حتیٰ کہ میاں صاحب ان کا سامنا بھی نہیں کر پاتے
04:59تو ان کی سیاست ہوگی برباد
05:01اور اس کے بدل میں ملا کیا
05:03بیٹی کو وزیراعلا بنا دیا
05:04اور بھائی کو وزیراعلا بنا دیا
05:07اور دونوں ہی بے اختیار ہیں
05:08ایک ایس پی کا بھی ٹرانکفر پوسٹنگ دونوں نہیں کر سکتے
05:11یہ ان کے حالات ہیں
05:12تو اب کیا نواز شریف صاحب یہ چاہیں گے
05:15کہ موجودہ اسٹیبلشمنٹ کنٹینو کرے
05:17یا آرمی چیف کو ایکسٹینشن دو سال والی ملے
05:20یہ بھی معاملہ ہو سکتا ہے
05:22اور کچھ ایسی خبریں آ رہی ہیں
05:24کہ جو اسٹیبلشمنٹ کے منظور نظر کچھ وزیراع ہیں
05:27ان کو جو حکومتی وزیراع ہے
05:30ان کے بیچ میں ایک تناؤ پیدا ہو گیا ہے
05:32اور اب جو اسٹیبلشمنٹ کے منظور نظر وزیراع ہیں
05:35وہ کھٹکنا شروع ہو گئے ہیں حکومتی وزیراع کو
05:38کیونکہ حکومتی وزیراع کو دو تحییک سریعت ملنے کے بعد
05:41وہ کافی توانہ محسوس کر رہے ہیں
05:43اور انہیں لگتا ہے کہ اب انہیں بلیک میل نہیں کیا جا سکتا
05:47لہذا یہ ایک چیز ہو رہی ہے
05:49اگر کسی کو ابھی بھی یہ غلط فہمی ہے
05:50کہ اسٹیبلشمنٹ کو پرابلم ہے کرپشن سے
05:53تو یہ غلط فہمی دور کرنے کے لیے
05:55میں آپ کو ایک اور چیز بتاتا ہوں
05:57دیکھیں اس وقت دو بہت بڑے سکینڈل پاکستان میں ہیں
05:59ایک چینی مافیا کا سکینڈل ہے
06:02بہت بڑا سکینڈل ہے
06:03اگر اسٹیبلشمنٹ کو تھوڑا سے بھی کرپشن سے پرابلم ہوتا
06:06تو وہ اس سکینڈل کی طرف توجہ کرتے
06:09جہاں اربورپیہ عوام کی جیب سے
06:11ابھی اس وقت نکالا جا رہا ہے
06:13اور لگاتار نکالا جا رہا ہے
06:14تو اس پہ ان کی بلکل توجہ نہیں ہے
06:16اور میں آپ کو بتاؤں یہ ان کا کام بھی نہیں ہے
06:18ان کا کیا لینا دینا نیپ کے ساتھ
06:20انٹی کرپشن کے ساتھ
06:22ایف آئی اے کے ساتھ اعتصاب کے ساتھ
06:24یہ تو زبردستی پاکستانی انٹیلیجنس ایجنسیز نے
06:27اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے سایا
06:29ان چیزوں پر کنٹرول کیا ہوا ہے
06:31ان اداروں کو آزاد ہونا چاہیے
06:33اور یہ آزادی کے ساتھ اعتصاب کریں
06:35تو وہ بہتر ہے
06:36لیکن پھر بھی میں آپ کو یہ کہوں گا
06:37کہ اگر کوئی ڈراما آپ کے سامنے کرے گے
06:39موجودہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ
06:40کرپشن کے بہت خلاف ہے
06:42تو آپ نے سمپل ان کے سامنے
06:44یہ چینی والا سکینڈل رکھ دینا ہے
06:45کہ یہ چینی والا سکینڈل ہے
06:47اس پہ بتا دیں آپ
06:49کہ اسٹیبلشمنٹ نے کیا کیا
06:50دوسرا گندم کا ایک بڑا خوفناک
06:53سکینڈل ہے آرمو روپے کا
06:54یہ انوارالحق کاکڑ صاحب
06:56اس پہ کیا کیا
06:57پھر یہ ایک رپورٹ ہے جو
07:00ہمارے بڑے اچھے جنرلسٹ ہیں
07:02سناؤلہ صاحب
07:03انہوں نے یہ رپورٹ دی ہے
07:05انہوں نے کہا کہ
07:06یہ آصف علی ذرداری اور نواز شریف نے
07:08اور یوسف رضا گلانی نے
07:09تو پہلے ہی توشہ کھانا کا مال
07:10دھڑلے سے لوٹ لیا تھا
07:13لیکن انوارالحق کاکڑ نے
07:15نگران وزیر آدم کے آخری دنوں میں
07:17حدی کر دی
07:17کابینہ ڈویجن سے دو بلٹ پروف گاڑیاں
07:20انہوں نے اٹھا لی
07:21خود ہی منظوری دی
07:23اور ڈٹائی سے اب کہتے ہیں
07:25کہ ہاں میں استعمال کر رہا ہوں
07:26تو انوارالحق کاکڑ کے اوپر
07:29یہ اس معاملے کو اٹھا لیں
07:30مریم نواز کا دس خرب والا معاملہ بھی ہے
07:33دس خرب کی ہیر پیر رپورٹ ہوئی ہے
07:35اور بقاعدہ سرکاری سطح پر رپورٹ ہوئی ہے
07:38وہ معاملہ اٹھا لیں
07:39تو کل میں لا کے بات یہ ہے
07:41کہ اسٹیبلشمنٹ کو
07:42کرپشن سے کسی قسم کا کوئی پرابلم نہیں ہے
07:45اور جو یہ سوسائٹیاں
07:47قبضے وبضے کرتی ہیں
07:48اس سے بھی کوئی پرابلم نہیں ہے
07:50میں ثابت کر دیتا ہوں
07:51اگر اسٹیبلشمنٹ کو قبضے سے پرابلم ہوتا
07:54تو کیا ڈی ایچ اے لوگوں کی زمینوں پر قبضے کر رہا ہوتا
07:57گجرہ والا سے بے شمار مناظر میرے پاس موجود ہیں
08:00شاہد اسلم صاحب کی پوری ایک رپورٹ موجود ہے
08:03اور اس میں پورا بتایا گیا ہے
08:05اور اس کے علاوہ میں نے خود اس کو دو تین دفعہ رپورٹ کیا ہے
08:08وہاں گجرہ والا کے جو راوالی کے لوگ ہیں
08:10وہ ہمیں بتاتے ہیں کہ ان کے دہاتوں کو
08:12کس طریقے سے ذریعی زمینوں کو
08:14ڈی ایچ اے کے لوگ چھین رہے ہیں
08:15کیونکہ وہ مین مولی وارڈ میں آرہا ہے
08:17بیچ کا ایک ایریا ہے
08:19اور یہ صدیوں پرانے دہات ہیں
08:21بہت پرانے تاریخی نوعیت کے
08:22اب ان سے وہ دہات ان کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں
08:25ان کے ڈیرے مسمار کیے جا رہے ہیں
08:28وہاں پولیس کی بھاری نفری لے جائی جاتی ہے
08:30وہ جو لوگ پولیس کو جا کر درخواست دیتے ہیں
08:32کہ ہماری زمینوں پر ڈی اے چھے گفزے کر رہا ہے
08:34ان کو روکے
08:34انہی کے خلاف ڈی اے چھے پرچے کروا دیتا ہے بعد میں
08:37وہ بیچارے لوگ گرفتار ہوتے ہیں
08:39ویڈیوز بنا بنا کے بتاتے ہیں
08:40کہ یار ہماری زمینیں چھین رہے ہیں
08:42ہمارا روزگار چھین رہے ہیں
08:44صدیوں سے ہمارے عباو اجداد
08:46یہاں پہ زرائی زمینوں کے اوپر
08:47یہاں پہ زرات کرتے آئے ہیں
08:50فصلیں اگاتے آئے ہیں
08:52ہم کسان ہیں
08:53ہم سے ہمارا سب کچھ چھینہ جا رہا ہے
08:55اور انہیں پونے لیا جا رہا ہے
08:58یہ کہتے ہیں کہ ایک کروڑ والی جگہ بیس لاکھ ملیتے ہیں ہم سے
09:01اور یہاں پہ کمرشل ایڈیاز بنائیں گے
09:04خود بنائیں گے یہاں سے اربو روپے اور ہمیں کچھ بھی نہیں دیتے
09:06یہ بھی وہ کسان بات کرتے ہیں
09:09تو اگر قبضہ گروپ سے نفرت ہوتی اسٹیبلشمنٹ کو
09:12تو ڈی ایچ اے قبضے نہ کرتا
09:14نمبر ایک
09:15نمبر دو
09:17اگر کرپشن سے نفرت ہوتی اسٹیبلشمنٹ کو
09:20تو ان کی ناک کے نیچے
09:21کیونکہ ابھی حکومت وہی کر رہے ہیں نا
09:24یہ چینی سکینڈل
09:25یہ گندم سکینڈل
09:26یہ دس خرب کا سکینڈل
09:28یہ سارے سکینڈل ابھی نہ آئے ہوئے ہوتے
09:30بلکہ یہ سکینڈل پکڑے جا چکے ہوتے
09:32ابھی تک بندے اندر ہوتے
09:33تو یہ صرف آپ کو دکھاوا کرنے کے لیے چیزیں ہیں
09:37ان کا حقیقت سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے
09:41اب مثال کے طور پر آپ یہ دیکھیں نا
09:43کہ آسیم منیر صاحب کے تعلق آپ دیکھ لیں
09:45ان لوگوں کے ساتھ جن پر کرپشن کے کیسز رہے ہیں
09:47زرداری صاحب اور شریف خاندان کو کیسے این ارو ملا ہے
09:51اور آسیم منیر صاحب جو عمرہ کر رہے تھے
09:54وہ دائیں بھائیں آپ دیکھیں نا کون لوگ کھڑے تھے
09:56یہ وہی لوگ کھڑے ہیں جن کے اوپر کرپشن کے کیسز ہیں
09:58اور جو ثابت نہیں کر پائے
10:00اور ان کو این ارو لینا پڑا
10:02ان میں ایک شخص تو وہ ہے جو سعودی عرب کی سرزمین کے اوپر
10:05ایک جج کو لے کر بیٹھا ہوا تھا
10:08حرم کے اندر اور اس کے ساتھ وعدے وعید کر رہا تھا
10:11اور وہ جج نے بعد میں بتایا
10:13کہ اس کے اوپر دباؤ ڈالا جا رہا تھا
10:15کہ وہ فیصلہ اس خاندان کی مرضی کے مطابق دے
10:19اس خاندان کو اسی لیے سیسیلین مافیا عدالت نے کہا تھا
10:23گارڈ فادر عدالت نے کہا تھا
10:26بارال یہ کوئی دلچسپی اسٹیبلشمنٹ کو نہیں ہے
10:29اس بارے میں کہ وہ کرپشن کو پکڑیں
10:30معاملہ صرف ایک ہی ہے کہ دباؤ بڑھانا ہے دونوں طرف سے لوگوں نے
10:33تاکہ نوکری والا معاملہ جو ہے وہ چلتا رہے
10:36اب ایک خبر جو ہے نا زائد گشکوری صاحب نے دی ہے
10:39یہ ایمپورٹنٹ ہے میں آپ کے ساتھ ضرور شیئر کروں گا
10:42اس کا تعلق خیبر بکتونخواہ میں کوہستان سکینڈل ہے
10:44اس سے لے کر ہے
10:45یہ کہتے ہیں جی کہ چالیس ارب روپے کے کوہستان سکینڈل میں
10:50ایک بڑی پیشرفت ہو گئی ہے
10:51اس میں چھپن کمپنیاں اور افراد ملوث ہیں
10:54جن کے سو اکاؤنٹ میں چھتیس ارب روپے کی ٹرانزیکشن سامنے آئی ہیں
10:58ایک ٹرک ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں
11:00سولہ ارب روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے
11:03ڈرائیوروں کے چپناسیوں کے اکاؤنٹوں میں
11:06ہم نے پہلے بھی سنا ہے
11:06کہ پیسہ آتا رہا ہے
11:08مقصود چپناسی آپ کو یاد ہوگا دبائی میں مر گیا
11:10اس کے اکاؤنٹ میں ارب روپے آتا تھا
11:13اور شریف خاندان کا چپناسی تھا وہ
11:15اسی طرح اب ایک ٹرک ڈرائیور کے بارے میں پتا چل رہا ہے
11:17سولہ ارب روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے
11:19اسلامباد اور دیگر سات بڑے شہروں میں
11:22بڑی بڑی پروپٹیز کی قیمت
11:24چھہ سٹھ ارب روپے ہے
11:26اور اس کے علاوہ وہ کہہ رہے ہیں جی
11:28کہ ٹھیکے دار بھی شامل ہیں
11:29بینک افسران بھی شامل ہیں
11:31حکومتی افسران بھی شامل ہیں
11:33سابق وزیر اور ایک سابق رکن پارلیمنٹ بھی
11:36اس کے اندر شامل ہیں
11:37نیب نے اس سلسلے میں سات افسران کو گرفتار بھی کر لیا ہے
11:40لگجری گاڑیاں بھی برامت کر لی ہے
11:43جن کی تعداد اٹھاسی ہے
11:45تحقیقات ہو رہی ہیں
11:47اور یہ دعویٰ کیا گیا
11:49زائد گشکوری کی جانب سے
11:50کہ اس تحقیقات میں
11:51وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور
11:53اور سابق وزیر اعلیٰ کی طرف بھی
11:55یہ تحقیقات بڑھ رہی ہیں
11:56یعنی محمود خان اور
11:58علی امین گنڈاپور کی طرف
12:00یہ تحقیقات بڑھ رہی ہیں
12:02یہ دعویٰ کیا
12:03زائد گشکوری صاحب نے اپنی خبر میں
12:04اب ناظرین ایک اور چیز
12:06جس کو پاکستان کا میڈیا ڈسکس نہیں کر رہا
12:08اور وہ خبر میں آپ کے سامنے رکھتا ہوں
12:11یہ خبر ہے
12:13سیال کورٹ میں گرفتار ہونے والے
12:15ای ڈی سی آر کے بارے میں
12:16اڈیشنل ڈیپٹی کمیشنر ریونیو
12:18محمد اقبال
12:20ان کی گرفتاری کے بعد
12:22کچھ انکشافات سامنے آئے ہیں
12:23پولیس نے ایک مرتبہ پھر ان کا ریباند لے لیا
12:26اگر تو خواجہ عاصف صاحب کوئی دباؤ ڈال رہے تھے
12:28تو وہ دباؤ کام نہیں آیا
12:30پولیس تفتیش میں
12:31کچھ انکشافات ہوئے ہیں
12:33اس میں ڈیپٹی کمیشنر ریونیو نے
12:35یہ کرونوں روپے کی جائدات کا اعتراف کر لیا
12:38یہ وہ بندہ ہے جو آر او تھا
12:40یعنی یہ آدمی ریٹرننگ آفیسر تھا
12:42سیال کورٹ کے الیکشن کا
12:43اور جیسا وہ الیکشن ہوا وہ آپ کے سامنے
12:46رہانہ ڈار صاحبہ کا الیکشن دیکھ لیں
12:48باقی الیکشن دیکھ لیں
12:49سارے آپ کے سامنے کے سیال کورٹ میں ہوا کیا ہے
12:51اب جناب اڈیشنل ڈیپٹی کمیشنر ریونیو
12:54سیال کورٹ کا لینڈ کروزر
12:57سمیت متعدد پلاؤٹس ہونے کا اعتراف
12:59کہ پلاؤٹ بھی ہے میرے پاس لینڈ کروزر بھی ہے
13:01میرے پاس سرکاری ملازم کے پاس
13:02کہاں سے آگئی
13:03یعنی مجھے حیرت ہوتی ہے
13:06کہ ہمارے ایک
13:07جس آدمی کی مہینے کی انکم
13:10ایک کروڑ پہ ابھی ہو
13:11وہ ایسی زندگی نہیں گزارتا
13:12جیسی زندگی یہ بیروکریٹ گزارتے ہیں
13:15جن کی چند لاکھ روپے تنخواہ ہوتی ہے
13:16دو لاکھ ڈیڑھ لاکھ
13:17میکسیمم ڈھائی لاکھ ہو جائے گی تنخواہ
13:20بہت سارا کچھ ملا بھی دیں تو
13:22لیکن یہ ایسی زندگی گزارتے ہیں
13:24اتنے پیسوں میں تو آپ کبھی لینڈ کروزر
13:26خرید نہیں سکتے
13:27تو اتنے سارے پلاؤٹ بھی لے لیتنے ہیں
13:28لینڈ کروزر بھی لے لیتنے ہیں
13:29پروپرٹیز بھی ہو جاتی ہیں
13:30اس کے کمرشل پلاؤٹ بھی نکل آئیں
13:33دو فائلنس کی نکل آئیں
13:35کمرشل پلاؤٹ کی
13:35اور وہ کہنے جی ابھی اس سے
13:37چار کروڑ اکانوے لاکھ پچاس ہزار پہ کی
13:39مزید برامدگی ہم نے کرنی ہے
13:41تو اس کا ریمانڈ انہوں نے لے لیا
13:43محمد اقبال کا
13:44اس آدمی کو جوڑا جاتا ہے
13:46مختلف خبروں کے مطابق
13:47خواجہ عاصف صاحب کے ساتھ
13:49کہ یہ وہاں جا کے معاملہ جڑتا ہے
13:51اور خواجہ عاصف صاحب کو
13:52اس معاملے پہ بہت تکلیف ہے
13:53یا انہیں برا لگتا ہے
13:54اب ناظرین میں
13:56میں ڈی اچے کی بات کر رہا تھا
13:58تو ایک چیز میں آپ کو اور بتاتا ہوں
13:59کہ ملتان میں
14:00جب ڈی اچے کی پلاؤٹنگ ہو رہی تھی
14:02تو بہت سارے آنگوں کے پیڑ
14:04یا باغات کاٹ دیے گئے تھے
14:06یہ بڑا افسوسناک واقعہ تھا
14:08جنوں کو یہ ٹھیکہ ملا تھا
14:10جو کاٹ رہے تھے
14:11انہوں نے مرسط کی انفرمیشن شیئر کی تھی
14:13اور مجھے بڑی تکلیف ہوئی دی
14:15کیونکہ میں درخت لگانے کا کام کرتا ہوں
14:16میں ہر سال پنجاب میں
14:18خیبر پکتونخواہ میں
14:19دوستوں کے ساتھ مل کر
14:20ہم بہت سارے درخت لگاتے ہیں
14:22ڈونیٹ بھی کرتے ہیں
14:24اور مجھے اس بات کا ایڈیا ہے
14:26کہ جتنے پاکستان میں
14:27آپ درخت لگائیں گے
14:27اتنے کم ہے
14:28آپ کو ہر حال میں پاکستان کو
14:30ہرا پھرا کرنا ہے
14:32ورنہ ایک بہت بڑی مصیبت
14:34آپ کے سر پہ کھڑی ہے
14:35اور آپ تباہی کے دھانے پہ ہیں
14:36جو کلائمیٹ چینج کا مسئلہ ہے
14:38تو اس میں اس کو روکنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے
14:40کہ آپ میکسیمم پلانٹیشن کریں
14:42ایک طریقہ یہ ہے
14:44باقی اور بھی بہت سارے ملٹیپل ریزنز ہیں
14:46جن پہ پاکستان کو کام کرنا ہوگا
14:48لیکن آپ ایک چیز پہ غور کریں
14:50کہ ڈی ایچ اے کو کبھی کسی نے
14:53کوئی اعتصاب کیا نہیں
14:53کراچی سے لے کر خیبر تک جتنے بھی ڈی ایچ اے ہیں
14:56یہ استثناء ہیں
14:58ان کو کوئی نہیں پوچھتا
14:59باقی سوسائٹیز کو پوچھتے ہیں
15:00ابھی کوئی سو کے قریب سوسائٹیز کی لسٹیں آگئی ہیں
15:03کہ یہ کام ٹھیک سے نہیں کر رہے
15:05یا یہ غیر قرآنی طور پر سوسائٹیز بنی ہوئی ہیں
15:08لیکن ڈی ایچ اے کو کوئی نہیں پوچھتا
15:10کیونکہ ان کے اوپر اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ ہوتا ہے
15:13ناظرین چیف الیکشن کمیشنر سکندر سلطان راجہ کی
15:17اہلیہ کو چیف کلیکٹر کسٹمز بنا دیا گیا ہے
15:21اور ایمپورٹنٹ خبر ہے
15:24اور مزیدار خبر یہ ہے کہ
15:26ان کو نوازہ جاتا ہے بار بار نوازہ جاتا ہے
15:29اور نوازے جانے کی وجہ ہم سب سمجھتے ہیں
15:32کہ چیف الیکشن کمیشنر نے کام ہی بہت کیا ہے
15:34مدد ہی بہت کیا ہے
15:36اور ان کی مدد کے نتیجے میں جو ہے
15:38وہ انہیں خوش بھی رکھا جاتا ہے
15:40ان کے حوالے سے کچھ کنٹروورسیز تھیں
15:43لیکن اس کے باوجود کبھی بھی کوئی انکواری
15:45یا کوئی ایسی چیز ہمارے صاحب نے نہیں آئی
15:47اور وہ بڑی مشہور ہوئی کنٹروورسیز
15:50لیکن موجے لگی ہوئی ہیں
15:51کیونکہ انہوں نے بڑی سہولت کاری کی ہے
15:54الیکشنز کو لے کر دھاندلی کو لے کر
15:56اور جو اسٹیبلشمنٹ نے چاہا انہوں نے یہ کر دیا
15:59رانہ سناولہ صاحب نے عمران خان صاحب کو ایک مشورہ دیا
16:01اس مشورے کو بھی آپ اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کے درمیان
16:06جو ہلکی بھلکی اس وقت چل رہی ہے
16:08نورہ کشتی
16:09میں نورہ کشتی اس لئے کہہ رہا ہوں یہ ختم ہو جائے گی تھوڑے عرصے میں
16:11ایک دوسرے کو یہ آنکھیں دکھا رہے ہیں اپنے اپنے کام نکال کے
16:14یہ پھر شیر و شکر ہو جائیں گے
16:16آپ اس میں گلے مل جائیں گے یہ کٹھے ہو جائیں گے
16:18کیونکہ ان کے مفادات اکٹھے ہیں
16:20مفادات ان کو پھر اکٹھا کر دیں گے
16:21اور ان کا سب سے بڑا مفاد یہ ہے کہ عمران خان سے بچوں
16:24چیسے بھی ہو سکتا ہے
16:25تو رانہ صلی اللہ صاحب نے اسی زمرے میں
16:28عمران خان صاحب کو ایک
16:29مشورہ دیا ہے
16:31رانہ صلی اللہ صاحب کا کہنا ہے کہ عمران خان نے سیاسی رستہ
16:34نکالنا ہے تو انہیں سیاسی جماعتوں سے
16:36بات کرنا ہوگی انہیں حوصلہ
16:38کرنا ہوگا وہ نواز شریف کے ساتھ بیٹھے
16:40انہیں حوصلہ کرنا ہوگا کہ وہ آسیولی
16:42درداری کے ساتھ بھی بیٹھے
16:43عمران خان کو یہ کہنا چاہیے کہ شہباز شریف نے ڈائلوگ کی آفر کی
16:46آپ ان کا شکریہ ادا کریں ان کے ساتھ بیٹھیں اور ان سے جو بات ہوتی ہے وہ آ کر مجھے بتائیں
16:51دیکھیں یہی رانہ سناؤلہ صاحب اور ان کی جبات یہ کہہ چکی ہے کہ ہمارے پاس اختیار ہی نہیں ہے
16:57جب مذاکرات ہو رہے تھے 26 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف پہ گولی چلی ان کے لوگ شہید ہو گئے
17:04اس کے باوجود تحریک انصاف نے مذاکرات کیے
17:06لیکن انہوں نے کہا دی ہمارے پاس اختیار میں ہی کچھ نہیں ہے ہم تو عمران خان سے ان کی پارٹی کے لوگوں کی ملاقات بھی نہیں کروا سکتے
17:12جب آپ اڈیالا جیل جو آپ کی پنجاب حکومت کے انڈر میں آتی ہے
17:17جب وہاں پہ آپ ایک قیدی کی اس کی پولیٹیکل پارٹی سے ملاقات کروانے کی صلاحیت نہیں رکھتے
17:23تو آپ پھر کیسے نواز شریف سے اور زرداری سے بات کر سکتے ہیں
17:26پہلے تو نواز شریف صاحب کھڑے ہو کر یہ کہیں
17:29برملہ کہیں کہ اختیار میرے پاس ہے
17:31وہ یہ کہیں کہ میرے پاس یہ اختیار ہے
17:34میں جو بات کروں گا اسے پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوں
17:37اب میاں صاحب کو لاسٹی کی شلوار پہنائی ہوئی ہے بقول
17:40متیولہ جان کے
17:42کہ وہ جب دل کرتا ہے شلوار کھینچ سکتے ہیں
17:45میاں صاحب کو اس بات کا ڈرہ کے ان کا ننگاپن سامنے آ جائے گا سب کے
17:48وجہ یہ ہے کہ یاسمین راشد صحبہ الیکشن جیتی ہیں بڑی لمبی لیڈ سے
17:53اور وہ معاملہ بھی پینڈنگ پڑا ہوا ہے
17:55تو جس دن میں میاں صاحب کی لاسٹی کی شلوار کھینچی اسٹیبلشمنٹ نے
17:59یہ سیٹ ہاتھ سے چلی جائے گی اور میاں صاحب کی عزت مٹی میں مل جائے گی
18:02لہذا میاں صاحب پہلے یہ بتائیں کہ ان کے پاس اختیار ہے
18:06اور اس کے لیے سب سے آسان طریقہ یہ کہ میاں صاحب
18:08قومی اسمبلی کی سیٹ چھوڑ دیں
18:09ویسے بھی وہ اسمبلی میں جاتے تو ہیں نہیں
18:11سارے سیشن ہی انہوں نے مس کی ہیں
18:13تو میاں صاحب اسمبلی کی نشست کو چھوڑ دیں
18:16اس سے جان چھوڑائیں
18:17اور وہ کہیں کہ میں ڈائلوگ کرنا چاہتا ہوں
18:20آؤ بیٹھو ہم بات کر لیتے ہیں
18:22تو پھر تو اور یہ کہیں کہ جو میں بات کروں گا
18:24اس کے اوپر میں پیرہ دوں گا
18:26جو میں بات کروں گا اس کے اوپر پیرہ دوں گا
18:28اور اس کو پورا کرواؤں گا
18:29تو پھر تو بات چیز ہو سکتی ہے درواز پھر جن کے پاس اختیارات ہیں
18:32عمران خان صاحب تو کہتے ہیں
18:33پھر میں انہی سے بات کروں گا
18:34ان سے میں کیا بات کروں
18:36ناظرین تین دن سے کوئٹا جیسے شہر کے اندر
18:38اور پورے بلوچستان جو پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے
18:41وہاں پہ انٹرنیٹ بندہ
18:43یعنی جتنا موائل انٹرنیٹ ہے
18:45وہ سارا بند کیا ہوا ہے بلوچستان میں
18:47اور یہ تین دن ہو گئے ہیں بی بی سی کی خبر کے مطابق
18:49اب سرکار یہ کہتی ہے
18:51کہ وہاں پہ سیکیورٹی کے مسائل ہیں
18:53ایک طرف کہتے ہیں کہ ایک ایسے چو کی مار ہیں دہشتگرد
18:56دوسری طرف پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں
19:00بنیادی سہولت ہے آج کل کے دور میں
19:02ہم کس جدید دور میں جی رہے ہیں
19:05جہاں آپ یہ تصور بھی نہیں کر سکتے
19:06کہ کوئی انٹرنیٹ بند کرے گا
19:09تو موبائل انٹرنیٹ مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے
19:12گزشتہ تین دن سے
19:14یہ جناب سہولت دی جاری ہے شہریوں کو
19:17اور پھر یہ دعوے کرتے ہیں
19:17کہ ہم ترقی لے کر آ رہے ہیں
19:23آپ لوگوں کو سیکیورٹی فرام نہیں کر پا رہے
19:25اور ایک بنیادی سی چیز ہے
19:27لوگ پیسہ دیتے ہیں لیکن اس کے باوجود
19:29موبائل انٹرنیٹ ان کا بند کر دیا گیا ہے
19:31دیکھیں نوجوانوں کی آواز بند کرنے سے
19:33آپ کو کچھ حاصل نہیں ہوگا میں اسٹیبلشمنٹ کو
19:35صاف صاف کہہ رہا ہوں
19:36آپ کو نوجوانوں کے ساتھ بیٹھنا پڑے گا
19:38ان کی آواز کچلنے کی بجائے
19:40ان کی بات آپ کو سننی پڑے گی
19:42اور اگر آپ نہیں سنیں گے
19:44تو آپ جتنے مردی وعدے کر لیں
19:45دعوے کر لیں
19:46یہ وعدے اور دعوے ہی رہ جائیں گے
19:47ان پہ نہ کوئی بھروسہ کرے گا
19:49اور نہ ان سے کوئی فرق پڑے گا
19:51ناظرین جو مارچ
19:53اربعین کا جانا تھا
19:55ایران میں
19:56اور یہ
19:58ایم ڈیو ایم نے اس کا اعلان کر رکھا تھا
20:01وہ ابھی حکومت کے ساتھ ان کی باتشیت ہوئی ہے
20:04اور یہ ساتھ نکاتی ان کا ایک معایدہ ہو گیا ہے
20:07جس میں تیپ آیا کہ ابھی فی الحال یہ مارچ نہیں ہوگا
20:10یہ مارچ ہوتا تو
20:11حکومت کے لئے بڑے سیکیورٹی کے ایشوز ہو جاتے
20:13کیونکہ دہشتگردی کے معاملات بھی ہیں
20:16اور یہ ایک لمبا مارچ کرنا چاہ رہے تھے
20:17لیکن کچھ چیزیں تیپ آگئی ہیں
20:20میں امید کرتا ہوں کہ حکومت ہوش کے ناخن لے گی
20:22اور جو وعدے انہوں نے کیے ہیں
20:24ایم ڈیو ایم سے وہ وعدے پورے کرے گی
20:27تاکہ مارچ تک نوبت نہ جائے
20:29اور خوش اسلوبی سے یہ مسئلہ حل ہو جائے
20:31اور تیشتگردی جتنی جلدی ہوتا ہے
20:33اس کو کنٹرول کریں اور کنٹرول کرنے کا رستہ پھر وہی ہے
20:35عوام کے ساتھ بیٹھیں
20:37عوامی حمایت حاصل کریں
20:39جبری طور پر انسانوں کو گمشدہ کرنا بند کریں
20:42قانون اور انصاف کے مطابق چلیں
20:45اور جس کا جو مینڈیٹ ہے وہ اس کو دیا جائے
20:47یہ ملک آگے بڑھ جائے گا
20:49اگر قبضہ گیری کی اور رسہ گیری کی
20:51پولیسی سے ملک چلانا ہے
20:53تو اس طرح تو ایک دکان نہیں چلتی تو ملک کیا چلے گا
20:56اب تک کے لئے اتنی اپنا خیال رکھیے گا
20:57اپنی چینل سے کبھی اللہ حافظ
Recommended
20:49