Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 4/22/2025
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
All Set for the Big Game in Islamabad || PTI Preparations || Imran Riaz Khan VLOG

#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi

Like us on Facebook: / imranriazkhan2

Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h

Follow us on Twitter: / imranriazkhan

Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis

Category

🗞
News
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30سپریم کورٹ آف پاکستان سے ایک حکم جاری کیا گیا ہے جس میں یہ کہا گیا کہ چار مہینے کے اندر جو نو مہینے کے مقدمات ہیں ان کا فیصلہ کیا جائے اب یہ تقریباً اس میں پہنتیس چھتیس ہزار بندہ انوالف کیا ہوا ہے اور ایویڈنس ہے کوئی نہیں اب اگر اندہ دھن ان کے اوپر فیصلے دیے جائیں گے تو پھر یہ تو سارا معاملہ اپیلوں میں جائے گا تو مجھے نہیں لگتا کہ اگلے دس سال بیس سال بھی جتنے زیادہ مقدمات درج کیے گئے ہیں اور جتن
01:00مقدمات حل ہو سکیں گے یہ مقدمہ جو ہے نا وہ کوئی ایک کمیشن بنے گا کوئی ایک چیز بنے گی جو تعیون کرے گی کہ ایکچولی نو میں ہی تھا کیا کس کا کتنا قصور تھا یہ ایک فیکٹ فائنڈنگ کے اندر کسی وقت جا کر تہہ ہو جائیں گے آپ اگر ایک ایک انڈویجن کو اس معاملے میں دیکھیں گے تو بے شمار لوگ بے گناہ ہو جائیں گے اور کچھ ایسے لوگ بھی پکڑنے پڑ جائیں گے جن کے اوپر مقدمہ بھی درج نہیں ہوا یعنی یہ فیوچر کی ب
01:30پاکستان طریقہ انصاف کے کچھ ایمنیز ہیں مبینہ طور پر ان کے خلاف نو مئی کے مقدمات کا فیصلہ کیا جائے گا اور انہیں نائل کر دیا جائے گا یہ اسلام آباد میں خبر ہے دعویٰ یہ کیا جا رہا ہے کہ ان کی جگہ اپنے بندے لائے جائیں گے اسملی کے اندر اکثریت پیدا کی جائے گی اور پھر سے ایک اور آئینی تربیم کی جائے گی اور کچھ وہ کام جو ادھورے رہ گئے ہیں ان کاموں کو مکمل کیا جائے گا لیکن کیا یہ ہو سکتا ہے دیکھیں اس حکومت نے پلان
02:00ہمیاب بھی ہو گئی بہت ساری چیزیں ناکام بھی ہو گئی پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے جو ایک بڑی زد پکڑی ہے وہ یہ ہے کہ پاکستان طریقہ انصاف کی جو مخصوص نشستیں ہیں وہ پاکستان طریقہ انصاف کو نہیں دینی یعنی میں یہ زوج رہا تھا کہ ایک سادہ سے ادارے میں بیٹھنے والا ایک آدمی جس کا قانون اور انصاف سے کوئی تعلق نہیں ہے جس کی زندگی میں اس کی کوئی جوڈیشل سٹڈیز نہیں ہے اس نے یہ کیسے فیصلہ کر لیا یا ان لوگوں نے یا کچھ چند لوگ
02:30فیصلہ کر لیا کہ مخصوص نشستوں پر پاکستان طریقہ انصاف کا حق نہیں ہے جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فل کورٹ کی اکثریت نے یہ فیصلہ کیا کہ یہ سیٹیں دی جائیں گی پاکستان طریقہ انصاف کو اب آپ اندازہ کیجئے کہ ججز جن کی لمبی سرویس ہے ججز جنہوں نے اپنے فہم کے مطابق اور یہ وہ ججز ہیں جو چھبیسویں آئینی ترمیم سے پہلے تھے چھبیسویں ترمیم کے بعد تو بیڑے گھڑکوں گیا نا
02:59مخصوص نشستیں تک نہیں دی جارہی اس کے پیچھے بھی مقصد یہی ہے کہ کسی طرح بھی وہ ٹائم گزارا جائے جو ٹائم گزارنے کی کوشش کی جارہی ہے جو لوگ سمجھدار ہیں وہ اس ساری بات کو سمجھ گئے ہیں کہ یہ معاملہ کہاں سے ٹرگر ہو رہا ہے مخصوص نشستیں دی نہیں جارہی اور سیٹیں گرانے کی کوشش کی جارہی ہے ہر جگہ پہ دھاندلی کی جاتی ہے اب اس سندھ میں پیپس پارٹی کا بندہ جو ہے وہ پلاننگ کے تحجیت آیا گیا ہے اگر پیپس
03:29اس وقت پیپس پارٹی کو ناراض کرنا نہیں چاہتی لہذا ان کا بندہ جتوائے گیا جو ان کا دل کیا وہ انہوں نے وہاں کیا ہے اگر فری اینڈ فیر الیکشن ہوں تو وہ وہاں سے الیکشن نہیں جیس سکتے دوسری جانب ناظرین پاکستان تحریک انصاف کی قیادت عمران خان سے ملاقاتوں کی سر توڑ کوششیں کر رہی ہے کبھی عدالت میں جاتے ہیں کبھی جیل جاتے ہیں کبھی جا کے درخواست دیتے ہیں کبھی ناموں کی فیرس جمع کرواتے ہیں ابھی ایک اور لسٹ جمع کروائی ہے ک
03:59عمر ایوب صاحب اسلام آباد ہائی کورڈ بھی گئے اور وہاں جا کے انہوں نے ایک سٹیٹمنٹ دیا یہ بڑا انٹرسٹنگ سٹیٹمنٹ ہے سٹیٹمنٹ میں آپ کے سامنے لگتا ہوں عمر ایوب صاحب کا اور انہوں نے کہا ہم فیصلہ لے کر جاتے ہیں نا جب اڈیالا جیل میں یعنی اسلام آباد ہائی کورڈ کے تین رکنی بینچ کا آرڈر جب ہم پولیس کو دکھاتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ ہم کوئی آرڈر نہیں مانتے ہم آرڈر مانتے ہیں تو سٹاف کالج فیل کرنل
04:29جیل میں انٹیلیجنس کا ہے بندہ اب ہم اس کا آرڈر مانتے ہیں ہم عدالت کا آرڈر نہیں مانتے یہ جو پولیس ہے وہ انہیں بتاتی ہے عمر ایوب صاحب نے کہا پھر عمر ایوب صاحب نے چیلنج کیا جناب یہ بات میڈیا چلا نہیں سکے گا میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں کہ آپ یہ بات میڈیا پر نہیں چلا سکیں گے تو اسی لیے لوگ اب میڈیا پر بھروسہ ہی نہیں کرتے کیونکہ وہ سارا موقف نہیں دے سکتا تو لوگ اب بھروسہ کرتے ہیں سوشل میڈیا پر جہاں پہ یہ سار
04:59عمران خان صاحب سے ان کی ملاقات ہو اب جو نام دیے گئے ان میں سلمان اکرم راجہ صاحب نیاز اللہ نیازی صاحب سمیر خوصہ صاحب فیصل ملک صاحب نائم حیدر پنجوتہ صاحب اور زہیر عباس صاحب تین لوگوں کے بارے میں تو میں جانتا ہوں انہیں کسی صورت ملنے نہیں دیا جائے گا اگر تو پولیسی وہی چل رہی ہے تو بارحال دیکھتے ہیں کیونکہ عدالت کی درف سے تو کوئی انصاف مل نہیں رہا اور تحریک انصاف اپنے تمام دروازے کٹ کٹا رہی ہے آخر
05:29بہتر انداز میں پروٹیسٹ کر رہی ہے ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ وہ جاتے ہیں انہیں نہیں ملنے دیا جاتا وہ وہاں دھرنا دیتے ہیں پولیس انہیں گرفتار کر لیتی ہے پھر بیرانے میں چھوڑ کے آ جاتی ہے لیکن پاکستان طریقہ انصاف کی قیادت ایسا نہیں کرتی وہ دھرنا برنا نہیں دیتے ہیں وہاں پہ بیٹھتے نہیں ہیں بلکہ وہ پھر واپس چلے جاتے ہیں اپنی اپنی سٹریٹیجی ہے تو فیملی بھی کوشش کرے گی عمران خان صاحب سے ملنے کے لیے کل اب
05:59اور ایک بڑا سوال اٹھایا ہے یہ دونوں میں آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں انہوں نے کہا جے کہ عمران خان سے ڈیل کے لیے ترلے اور منتیں کی جا رہی ہیں یعنی عمران خان سے ڈیل مانگ رہے ہیں اور ڈیل کے لیے ترلے کیے جا رہے ہیں منتیں کی جا رہی ہیں لیکن عمران خان مان نہیں رہا اگر عمران خان نے مجھے اجازت دی تو پھر میں بتاؤں گا کہ کس کس نے جیل میں جا کر عمران خان صاحب کے ترلے اور منتیں کیے ہیں
06:27یہ سامدادہ حامد رضا صاحب نے کہا
06:30ایک اور بات انہوں نے کہی
06:32اور یہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے بارے میں انہوں نے بات کہی
06:34کہ ہمیں تو بتایا تھا
06:36کہ ہمارے میزائل کی رینج
06:37تلل بیب ہے
06:39یہ اسرائیل کا شہر ہے وہاں پہ
06:41تلل بیب
06:42ہمیں تو بتایا گیا تھا کہ ہمارے میزائل کی رینج وہاں تک ہے
06:45اور ہمارے جہاد اتنی دیر میں اسرائیل پہنچ سکتے ہیں
06:48تو کیا آج ہمارے میزائل کی بیٹری ایکسپائر ہو گئی ہے
06:51یا لانچنگ پیڈ خراب ہو گئے ہیں
06:54یہ کیونکہ دیکھیں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے
06:56پاکستانیوں کو بڑے لمبے عرصے تک چونہ لگایا
06:59کہ ہم کشمیر ازاد کروائیں گے
07:02آپ بے فکر ہو جائیں
07:03کوئی مسئلہ نہیں ہے کارگل ازاد کروائیں گے
07:05کشمیر ازاد کروائیں گے
07:07ایک چونہ لگایا کہ
07:08ہم خالستان بنا دیں گے جو پاکستان اور انڈیا کے بیچ میں
07:12ایک بفر زون بن جائے گا
07:13اور پاکستان بڑا محفوظ ملک ہو جائے گا
07:15کچھ لوگ یہ بھی کہتے رہے
07:17کہ بنگلہ دیش بھی ایک دن رائے گا واپس آ جائے گا
07:20یہ اسٹیبلشمنٹ نے پاکستان کو
07:21بھار بھار پاکستانیوں کو چونہ لگایا
07:23پھر یہ بھی کہتے رہے کہ
07:25جب فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی لڑائی ہوگی
07:27تو ہم جائیں گے اور جا کر اسرائیل کو تباہ کر دیں گے
07:30ہمارے پر بڑی کپیسٹی ہے
07:31یہ سارا کچھ پاکستان کی ملنٹری کے لوگ
07:33اپنے دوستوں کو محفلوں میں
07:34ہر جگہ یہ بتایا کرتے تھے
07:35ایک دور تھا یہ باتیں کھلے عام کی جاتی تھی
07:38پھر یہ باتیں جو ہے وہ تھوڑا سا
07:41طریقے سے کی جانے لگی
07:43پھر آہستہ آہستہ یہ باتیں کرنا بند کر دی گئی
07:45اب جو یہ بات کرتا ہے
07:46اس کو گرفتار کر لیا جاتا ہے
07:48اس کے اوپر گداری کا مقدمہ درجہ ہو جاتا ہے
07:50اور اسے جیل میں ڈال دیا جاتا ہے
07:52تو صورتحال یہاں تک مہنگی
07:53صاحب دادہ حامد رضا صاحب نے
07:55وہی آئینہ دکھایا جو اس قوم کو بیچا گیا
07:58بڑے لمبے عرصے تک
07:59جو صادہ بیچا گیا وہ انہوں نے اٹھا کے
08:01اسٹیبلیشمنٹ کے سامنے رکھ دیا
08:03کہ ہمیں تو آپ کہتے تھے کہ آپ کے جو میزائل ہیں
08:05وہ تلیل بیب تک پہنچ جاتے ہیں
08:07آپ کے جہاز اتنی دیر میں اسرائیل پہنچ جائیں گے
08:10تو کیا آج ہمارے جو میزائل ہیں
08:12ان کی بیٹرییاں ایکسپائر ہو گئی ہیں
08:14یا لانچنگ پیڈ جو ہے ان کے خراب ہو گئے
08:16مسئلہ گیا ہے
08:17تو یہ انہوں نے سوال اٹھا ہے
08:18اور لوگ سوال اٹھا رہے ہیں
08:19جگہ جگہ پہ اٹھا رہے ہیں
08:20کیونکہ اس قوم کو اتنا بے وکوب بنایا گیا
08:23اتنا بے وکوب بنایا گیا
08:25اور ہم سب اس میں شامل ہیں
08:26ہم سب کی آنکھوں کے پر ایک پٹی باندھی گئی تھی
08:29اور وہ حب الوطنی کے نام کے اوپر باندھی گئی تھی
08:32ہمیں لگتا تھا کہ حب الوطنی یہ ہے
08:35کہ آپ نے غلامی کرنی ہے
08:37پھر ہمیں وقت کتا سمجھ آئے نہیں
08:39وہ حب الوطنی نہیں وہ تو بے وکوفی ہے
08:40ہمیں تو حب الوطنی کے نام پر چونہ لگایا گیا
08:43لوٹا گیا ہمیشہ
08:44حب الوطنی کے نام کے اوپر سارے وسائل پر قبضہ کر لیا گیا
08:47حب الوطنی کے نام کے اوپر ہمیں جو ہے وہ فلمیں اور ٹی وی اور گانے دکھائے گئے
08:51حب الوطنی کے نام کے اوپر ہمیں آؤٹ آف دا باکس سوچ نہیں نہیں دیا گیا
08:54حب الوطنی کے نام کے اوپر ہمیں جالی مطالعہ پاکستان پڑھا دیا پکڑ کے پوری قوم کو
08:59لیکن اب عمران خان صاحب جو اصلی مطالعہ پاکستان ہے وہ قوم کو پڑھا رہے ہیں
09:03ناظرین مادنیات بل کے حوالے سے سٹیبلشمنٹ کے ایک بڑے تگڑے کھلاری ہیں
09:08فیصل وابڈا صاحب
09:09اور وہ خود بھی کہتے ہیں کہ ان کا تعلق اس قبیلے سے ہے
09:12اور سب جانتے بھی ہیں کہ وہ کہاں سے بولتے ہیں
09:15کس کے لیے بولتے ہیں
09:16ان کا ٹاکرہ ہو گیا عمران خان صاحب کے ایک کھلاری جنید اکبر سے
09:20اب فیصل وابڈا صاحب نے جو سٹیٹمنٹ دیا
09:23اور انہوں نے کہا جی مادنیات بل ان کا باپ بھی نہیں روک سکتا
09:26یہ مادنیات بل پاس ہوگا ان کا باپ بھی نہیں روک سکتا
09:30یہ انہوں نے پی ٹی آئی کو اور عمران خان کو اور آلی امین کو
09:33اور سب کو انہوں نے چیلنج کیا
09:35اس پہ جناب جنید اکبر نے جواب دیا کہ عمران خان جب تک نہیں چاہیں گے
09:39اور صوبے کے مفاد میں نہیں ہوگا
09:42تو کسی کا باپ بھی مادنیات بل پاس نہیں کروا سکے گا
09:46اور کسی کے باپ کا باپ بھی مادنیات کا بل پاس نہیں کروا سکے گا
09:51یہ جناب جنید اکبر صاحب نے جواب دیا
09:53اب دیکھتے ہیں کہ بل کا ہوتا کیا ہے
09:54کیونکہ بل کے اوپر بڑی ایکسٹریم پوزیشنز ہیں
09:57ایک پوزیشن یہ ہے کہ اس کے ذریعے سے مادنیات بیچ دی جائیں گی
10:01دوسری پوزیشن یہ ہے کہ اس کے ذریعے سے پیسہ آئے گا پاکستان کے لیے
10:05اب بیچ کا رستہ یہ ہے کہ اس کو ایک آرگنائز طریقے سے کیا جائے
10:10کنسنسز بنا کر
10:11لیکن وہ کنسنسز بنانے میں
10:14خیبر پکتونکہ کی حکومت بھی نہ کام ہے
10:16وفا کی حکومت بھی نہ کام ہے
10:17اور یہ سارا معاملہ اب عمران خان صاحب کے کوٹ میں ہے
10:20عمران خان صاحب اس کے بارے میں جو کہیں گے وہ ہو جائے گا
10:23اچھا اب اس میں ایک خبر یہ ہے
10:25کہ ناظرین پنجاب میں
10:26ڈاکٹرز نے ہرتال کر دی ہے بلا خیر
10:28یعنی جس بات کا خطرہ تھا وہ بات ہو گئی
10:31ڈاکٹرز اعتجاج کر رہے تھے
10:33پیرامیڈیکل سٹاف اعتجاج کر رہا تھا
10:35دیگر لوگ اعتجاج کر رہے تھے
10:37پولیو ورکرز اعتجاج کر رہے تھے
10:39کہ مریم نواز ہر چیز کے اوپر اپنی چھاپ لگاتی جا رہی ہے
10:42جتنے بھی دہی علاقوں کے اندر
10:44ہیلتھ یونٹ ہے
10:44وہاں پہ یہ مریم نواز کا نام لکھا جائے
10:46فوٹو لگائی جائے
10:47ان کو اپنا مو فٹ کرنے کی بڑا شوق ہے
10:49اس خاندان کو
10:50جتا تھوڑی سی خالی جگہ لگتی ہے
10:52یہ وہاں پہ اپنا مو فٹ کرتے ہیں
10:53بہت شوق ہے شروع سے
10:54اور قوم کے پیسوں سے اپنا مو فٹ کرتے ہیں
10:57ہر جگہ پہ
10:57حالانکہ قوم نے ان کو فٹے مو کہہ دیا
10:59لیکن اس کے باوجود
11:00یہ اپنا مو فٹ کرتے ہیں
11:01ہر جگہ پہ
11:02جہاں ان کو تھوڑی سی جگہ ملتی ہے
11:03اخبار کے اندر
11:04لیٹرین کے اوپر
11:06کسی ٹرین کے اوپر
11:08کسی اور جگہ پہ
11:09کسی بس کے اوپر
11:10ہر جگہ پہ
11:11جہاں ان کو تھوڑی خالی جگہ ملتی ہے
11:12مو فٹ کرتے ہیں
11:13تو ابھی ہیلتھ یونٹ کے ساتھ بھی یہ کرنے جا رہے تھے
11:16اور یہ پریوٹیزیشن ہو رہی ہے
11:17بہت بڑے پیمانے پہ
11:18تو ڈاکٹروں نے مطالبات کیے پہلے
11:21ان کے اوپر ٹرچر کیا گیا
11:22ان کے ساتھ زیادتی کی گئی
11:24پھر گورنمنٹ نے کہا جی
11:25ہم ان کے ساتھ مضاگرات بھی نہیں کریں گے
11:27اور انہیں بلیک میلر قرار دیا گیا
11:29ڈاکٹرز کو
11:29تو اب ہوا یہ ہے
11:31کہ جو آؤٹڈورز ہیں
11:32وہ بند کر دی گئی ہیں
11:32اسپطالوں کی
11:33بشمار اسپطالوں سے
11:35ویڈیو تصاویر آ رہی ہیں
11:36بیانات آ رہے ہیں
11:37کہ ڈاکٹرز نے آؤٹڈورز بند کر دی ہیں
11:39امرجنسی سرویسیز چل رہی ہیں
11:41اور جو باقی انڈور ہے
11:44وہ بھی چل رہا ہے
11:45وارڈز کے اندر مریضوں کو دیکھا جا رہا ہے
11:47لیکن جو آؤٹڈور سرویسیز ہیں
11:49یہ اسپطال کا وہ حصہ ہوتا ہے
11:51جہاں پہ اگر ڈاکٹر کام نہ کرے
11:53یا کم بھی ہو کسی وقت
11:54تو مینج ہو جاتا ہے
11:55یا کوئی امرجنسی سیچویشن نہیں ہوتی
11:57لیکن اس کے باوجود
11:58امرجنسی سیچویشن نہ بھی ہو
11:59تو مریضوں کا نقصان ہے نا
12:00مریض آتے ہیں
12:01بچارے بھیمار ہیں
12:02وہ دکھانے کے لیے آتے ہیں
12:03ڈاکٹرز یہ کہہ رہے ہیں
12:04کہ یہ حکومت کا قصور ہے
12:05ہم حکومت کے ساتھ بیٹھ کے
12:06بار بار بات کرنے کی بات کرتے ہیں
12:08ہم یہ کہتے ہیں
12:09حکومت اپنی پالیسی ٹھیک کرے
12:10جب وہ ہم سے ناکڑییں ہی چین رہے ہیں
12:12ہم سے ہمارا روزگار چین رہے ہیں
12:14جب وہ ایسی پالیسیز بنا رہے ہیں
12:16جس سے ہمارے ادارے تباہ ہو جائیں گے
12:17اور صرف ذاتی تشیر پہ چل رہے ہیں
12:19تو ایسی صورتحال میں
12:21ہمارے پاس دوسرا آپشن کوئی نہیں بچا
12:23لہذا ڈاکٹرز نے آؤٹڈورز بند کر دیئے ہیں
12:26یہ انتہائی افسوسناک چیز ہوئی ہے
12:29اور اس کے علاوہ جو پولیو ورکرز ہیں
12:30انہوں نے بھی اعتجاج کیا
12:31اور جو پولیو مہم چل رہی ہے
12:34اس کا بائیک آٹ کر دیا انہوں نے
12:35پاکستان پہلے ہی دنیا کے ان ممالک میں سے ایک ہے
12:38جہاں پہ پولیو ختم نہیں ہو سکا
12:40دنیا کے زیادہ در ممالک نے
12:42پولیو ختم کر دیا ہے
12:43صرف چند ایک جگہ رہ گئی ہیں جہاں پہ پولیو ختم نہیں ہوا
12:46ان میں ایک ملک جو ہے وہ پاکستان ہے
12:48اور اگر آپ ایک اچھی کمپین چلائیں
12:50لگاتار چلائیں
12:51تو پولیو پاکستان میں
12:53ہمیشہ کے لیے ختم ہو سکتا ہے
12:54لیکن جو آپ کر رہے ہیں
12:56پولیو ورکرز کے ساتھ
12:57ہیلتھ ورکرز کے ساتھ
12:59اور ہسپتالوں کے ساتھ
13:02یہ ساری چیزیں جو ہیں وہ
13:03اس کا رییکشن تو آنا تھا
13:05اور وہ رییکشن آ رہا ہے
13:06یہ پنجاب حکومت کی ناکامی ہے
13:07اور جو کسانوں کو انہوں نے تباہ کیا
13:09اس کے حوالے سے میرے پاس ایک خبر ہے
13:11کپاس کی پالیسی سے ایسا لگتا ہے
13:13کہ یہ حکومت چاہتی ہے
13:15کہ جان بوجھ کر
13:16پاکستان میں لوگ فصلے ہوگا نہیں بند کر دیں
13:19یعنی کپاس کی جو برامت ہے
13:21جو آپ باہر سے کپاس مگواتے ہیں
13:23وہ باہر سے مگوانے میں
13:25ساٹھ فیصد اضافہ ہو گیا ہے
13:27پہلے نو ماہ میں تین ارب ڈالر سے
13:29زائد کی کپاس باہر سے
13:31مگوانے کا انکشاف ہوا ہے
13:32مقامی صدعہ پر فروغ تونے والی کپاس
13:35اور سوٹی دھاگے پر
13:37اٹھارہ فیصد جردل سیل
13:39ٹیکس آئید ہے
13:40جبکہ باہر سے مگوانے والی
13:42یہی اجناس اگر آپ باہر سے مگواتے ہیں
13:44تو یہ ڈیوٹی فری درامت کی جا سکتی ہیں
13:47مگوائی جا سکتی ہیں
13:48یعنی آپ کسی اور ملک سے کسی اور کسان سے
13:51آپ کپاس لیں گے دھاگا لیں گے
13:53ڈیوٹی فری ہے مگا لیں
13:54مل جائے گی آپ کو
13:56لیکن جب پاکستان کے ذر آپ یہی چیز لیں گے
13:58تو اس کے اوپر ڈیوٹی لگے گی
13:59اس کے بعد ٹیکس لگے گا
14:01تو تین ارب ڈالر سے زائد کا پاکستان نے منگایا
14:03اور یہ پیداوار بھی ہم نے کم کی ہے
14:05لگ بگ تیسرا حصہ
14:07جو کپاس کی پیداوار کا ہے
14:09وہ ہم نے کم کر دیا ہے
14:10حکومتی پولیسیز کی وجہ سے
14:11اب گندم کے ساتھ بھی یہی ہو رہا ہے
14:13کسان دھمکی لگا رہے ہیں
14:14ہم گندم اگائیں گے ہی نہیں
14:15آپ پھر باہر سے ہی مگوانے گندم
14:17ہم دوسری چیزیں اگا لیں گے
14:18جو ہمیں کچھ نہ کچھ منافع تو دیں گی
14:20گندم ہم نہیں ہوگاتے
14:21اب یہ گورنمنٹ کیس کے بجے کیا پولیسی ہے
14:24کچھ سمجھ نہیں آرہی
14:25نائنے سمجھ آرہی ہے
14:26لوگوں کو سمجھ آرہی ہے
14:27لیکن ہر طرف ایک بربادی ہے
14:29سدام ترین کو ناظرین اچھی خبر یہ ہے
14:31کہ انہوں کو ہتکڑیوں میں جکڑ کے
14:33انہیں پیش کیا گیا عدالت میں
14:34تو کم سے کم یہ تو ہے
14:36وہ بندہ سامنے تو آگیا
14:37پتا تو چل گیا کدھر ہے
14:38ورنہ یہاں تو جبری طور پر
14:40لاپتہ کر دیا جاتا ہے
14:41احمد دورانی کے بھائی جیسے
14:42اپنے گھر پہنچے ہیں
14:43انتہائی خستہ حالت میں بہت
14:45ان کے برے حالات ہیں
14:47جو مبینہ طور پر بتایا جا رہا ہے
14:49لیکن وہ اپنے گھر پہنچ گئے ہیں
14:51اللہ کرے گا ٹھیک ہو جائیں گے
14:52جس آدمی کو جبری طور پر
14:54لاپتہ کیا جاتا ہے
14:55اس کا ایک دن ایک سال کے برابری ہوتا ہے
14:56بڑی تکلیف ہے اس میں
14:58تو صدام ترین کو پیش کیا گیا
15:01عدالت میں
15:01اور انہوں نے بتایا جی
15:03کہ ان کے چادر اور چارتی باری کا
15:04تقدس پامال ہوا ہے
15:05ان کے گھر کے اندر
15:07سکیورٹی فورسز کے لوگ داخل ہوئے ہیں
15:08انہیں گرفتار کر کے لے جایا گیا ہے
15:10اور اس کے بعد
15:12انہوں نے کہا جی
15:14وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں
15:15کھڑے رہیں گے
15:15جالی کاروائی ہیں
15:16نہیں ڈڑیں گے
15:17چھبیسویں آئیڈی ترمیم ہو
15:18یا پیکا ایکٹ ہو
15:19ہمارے خلاف استعمال کیے جا رہے ہیں
15:22تو ہم ان سے نہیں گھبرائیں گے
15:23عمران خان کے ساتھ کھڑے رہیں گے
15:25ہم اپنے حقوق مانگ رہے ہیں
15:26یہ جناب
15:27صدام ترین کا کہنا تھا
15:29تو بلوچستان کے اندر
15:30ایک سیٹ پیٹرن ہے
15:32کہ پیغام دیا جا رہا ہے
15:33کہ جو آواز اٹھے گی
15:35بلوچستان میں
15:35اسے کچل دیا جائے گا
15:37دیکھیں دہشتگردوں کو
15:38کچلنا بہت ضروری ہے
15:39وہاں پہ فیلئر ہے انٹیلیجنس کا
15:49یہاں باہر آنے سے پہلے
15:51میں نے بلوچستان میں
15:52ٹائم گزارا ہے
15:52میں جانتا ہوں
15:53اس کی سڑکوں پہ
15:54آپ ٹریول نہیں کر سکتے
15:55اس وقت
15:55آپ بلوچستان کے
15:57ایک کونے سے دوسرے کونے
15:58تک جائیں گے
15:59تو آپ کو انتظار کرنا پڑتا ہے
16:00سپیسیوک وقت کا
16:02محول کا
16:03آپ کو مینج کرنا پڑتا ہے
16:04پھر آپ موف کرتے ہیں
16:05آپ وہاں پہ
16:06انڈیپینڈنٹلی موف بھی نہیں کر سکتے
16:08چار پانچ بڑے اضلعہ
16:10ایسے ہیں جہاں پہ
16:10حکومتی ریٹ تقریباً ختم ہو گئی ہے
16:12اسی طرح جو آپ کا
16:14جنوبی خیبر بکتونخواہ ہے
16:16وہاں پہ بھی حکومتی ریٹ
16:18ختم ہو گئی ہے
16:19کوئی مغرب کے بعد
16:20باہر نہیں نکلتا
16:21لیکن اس کے باوجود
16:22حکومت ہوش کے ناکنی نہیں لے رہی
16:24ناظرین میرے اوپر ایک مقدمہ تھا
16:26یہ اب چل رہا ہے
16:28اسلامباد ہائی کورٹ میں
16:29اس کے اوپر ایک
16:30اوبزرویشن ہے
16:31جسٹس بابر ستار صاحب کی
16:34یہ میں آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں
16:35ایکچلی ہوا یہ تھا
16:36کہ میرے پاس ایک خبر آئی تھی
16:38میں نے سموتوں کے ساتھ وہ خبر دی تھی
16:40اور اس خبر کو
16:42جو میں نے دیا تھا
16:43وہ سارا میں نے اپنے وکلا کو دیا
16:45سارا مواد
16:45انہوں نے کہا جی ایک لفظ بھی
16:47آپ نے غلط نہیں بولا
16:48کسی جگہ پر کوئی آپ کی
16:49غلط ہی نہیں ہے
16:50لیکن کیونکہ وہ خبر
16:52ایک جج صاحب ہے
16:53ان کے ہمائیوں دلاور صاحب
16:55ان کے
16:56والد اور بھائیوں کے حوالے سے تھی
16:59تو میرے اوپر ایک کیس بنا دیا گیا
17:01اور دیگر لوگوں پہ بنا دیا گیا
17:02اب وہ معاملہ جو ہے نا
17:03وہ اسلامباد ہائی کورٹ میں
17:04اور یہ وہ آخری کیس ہے
17:05جس میں میں عدالت میں پیش ہوا تھا
17:07یہ وہاں پہ جب گیا تو
17:09ایف آئی اے جو ہے
17:10وہ مطمئن نہیں کر سکی
17:12معزز جج صاحب کو
17:13بابر ستار صاحب کو
17:15اور انہوں نے کہا جی
17:17ایف آئی اے نے کہا کہ
17:18پرچہ درج ہوا
17:19سوشل میڈیا کے اوپر یہ وائرل ہو گیا
17:20خیبر پختون کا کہ
17:21حکومت نے ان کے پر مقدمہ درج کیا تھا
17:22جسٹس ہمائیو دلاور پہ
17:24وہاں پہ انکواری چل رہی تھی
17:25اور کیونکہ اب یہ جج صاحب
17:27جو ہے یہ ریاست کے لادلے ہیں
17:29یہ
17:29فیصل عباس خرص صاحب نے لکھا اس کو
17:32تو
17:33ایف آئی آر
17:35لیک کرنے والوں کے خلاف
17:36کاروائی کا آغاز ہوا
17:37زمانتیں خارج ہوئیں
17:38اور خیبر پختون کا
17:40کہ ڈی جی انٹی کرپشن
17:41جن کی عبوری زمانت منظور ہوئی
17:43تو انہوں نے اس بنیاد پر
17:44اسلام آباد ہائی کورٹ سے
17:45ایف آئی آر ختم کرنے کے لیے
17:46رجوع کر لیا
17:47اب جناب اس میں
17:49ایف آئی آر نے رپورٹ جمع کروا دی
17:51ایف آئی آر نے کہا کہ
17:53جی سوشل میڈیا کمپین چلی ہے
17:55اور عمران ریاض نے اس کے اوپر
17:57وی لاؤگ کیا ہے
17:58تو جسٹس بابر ستار نے کہا
18:00کہ یہ کیا کہہ رہے ہیں آپ
18:01کیا جوڈیشری میں
18:03کسی نے آپ کو شکایت لگائی ہے
18:05جو آپ یہ کہہ رہے ہیں
18:06کہ جناب انڈرمائن کیا جا رہا ہے
18:08جوڈیشری کو
18:09جوڈیشری میں تو آپ کو
18:11کسی نے شکایت لگائی نہیں
18:11تو آپ کیسے مامے بن گئے ہیں
18:13آکے اور آپ یہ کہہ رہے ہیں
18:14انہوں نے یہ لفظ استعمال نہیں کیا
18:15لیکن آپ اندازہ کریں
18:16کہ یہ نظام کیسے چلتا ہے
18:18میں نے خبر دی ہے
18:19اس کے اوپر بھئی
18:21اگر خبر غلط ہے
18:22تو آپ کیس چلالیں میرے اوپر
18:23کرمینل کیس کر دیا
18:33کوئی جج کی سب سے بڑی توہین ہوتی ہے
18:35کہ اس کے حکامات پہ عمل نہ کیا جائے
18:36روزانہ کی بنیاد پہ
18:38اڑیالہ جیل کے اندر
18:39وہ جاتنے ہیں
18:41باکستان طریقہ انصاف کے لوگ
18:42ہر ہفتے دو دوہ جاتے ہیں
18:43تو ججوں کے جو آرڈرز ہیں
18:45ہائی کورڈ کے ججوں کے
18:46ان کو جوتوں کی نوک کے اوپر رکھا جاتا ہے
18:48وہاں تو کسی کی جوڈیشری
18:50انڈرمائن نہیں ہوتی
18:51ایک خبر دی ہے
18:53سبوتوں کے ساتھ دی ہے
18:54وہاں پہ جوڈیشری انڈرمائن ہوتی ہے
18:56کیونکہ عمران ریاض کو فکس کرنا ہے
18:57باقی لوگوں کو فکس کرنا ہے
18:59تو جج صاحب نے کہا جناب
19:00یہاں تو پریس کانفرنزیں بھی ہوئی ہیں
19:02جوڈیشری کے خلاف
19:03تو آپ کو کسی جوڈیشری سے
19:04کسی نے آپ کو شکایت لگائی ہے
19:05لہذا جج صاحب نے اس کے اوپر
19:08اتمنان کا اظہار نہیں کیا
19:10جو ایف آئی نے ریپورٹ دی ہے
19:12فیلال یہ معاملہ یہاں تک پہنچا ہے
19:13دیکھتے ہیں اس میں اور کیا ہوتا ہے
19:15ناظرین ایک اور خبر یہ ہے
19:16کہ ایمان مزاری صاحبہ کو
19:17بنائے گیا تھا
19:18چیئر پرسن
19:19لاپتہ افراد کے حوالے سے
19:21گمشدگیوں کے حوالے سے
19:22اسلامباد ہائی کورٹ بار کی
19:23جو جبری گمشدگیوں کی کمیٹی ہے
19:25اس کا چیئر پرسن بنایا گیا تھا
19:26انہوں نے استیفہ دے دیا ہے
19:28اور اس اصولی موقف کے اوپر استیفہ دیا ہے
19:30کہ اسلامباد ہائی کورٹ بار نے
19:32ججد کی سنوریٹی کے معاملے پر
19:34اصولی موقف سے پیچھے اٹھ کر
19:35بزدلی کا ثبوت دیا
19:36تو میں اپنا نامی نے استعمال نہیں کرنے دوں گی
19:39وہ بہادر بیٹی ہے قوم کی
19:41اس نے استیفہ دے دیا
19:42وہ نے کہا نہیں
19:43میں یہ بے اصول لوگ جو ہیں
19:46کمپرومائز اور بزدل لوگ جو ہیں
19:48میں ان کے ساتھ نہیں چل سکتی
19:50یہ ایسا ہونا چاہیے ہر وکیل کو
19:53ایسا دلیر ہونا چاہیے
19:54ڈٹ کر کھڑے ہونا چاہیے
19:56اور کھڑے ہو کر اپنے موقف کے اوپر
19:58ثابت کرنا چاہیے دلیل کے ساتھ
20:01جو بار بار کیا ہے
20:02یعنی جب دلیل کا میدان آتا ہے
20:03تو بار بار ایمان مزاری ان کو چت کرتی ہے
20:06ان کو شکست دیتی ہے
20:08لیکن یہ میدان بدل دیتے ہیں
20:11یہ جنگ کے میدان میں لے جاتے ہیں چیزوں کو
20:12جو پاکستان کی بدقسمتی ہے
20:15اگر تمام بکلا ایمان مزاری کی طرح سوچیں
20:18تو آپ یہ سوچئے پاکستان میں
20:20رول آف لاو کو کون روک سکتا ہے
20:22اور کتنی دیر تک روک سکتا ہے
20:24نو ون کن ڈو اینیسنگ
20:26اگر یہ اس طرح وکیل کھڑے ہو جائے
20:27جیسے ایمان مزاری کھڑی اور پاٹس ہا رہے ہیں
20:29میں بے شمار نام لے سکتا ہوں
20:31جسٹس منصوردی شاہ صاحب نے
20:34حلب اٹھا لیا چیف جسٹس کا
20:35قائم مقام چیف جسٹس کیوں کہ
20:37جو یا یا فریدی صاحب ہیں وہ پاکستان سے باہر گئے ہوئے
20:40چین میں
20:41اب یہ چند دن قائم مقام چیف جسٹس رہیں گے
20:44تو کیا کچھ کر پائیں گے
20:45تو میرا صرف اس پہ یہ کہنا ہے
20:47کہ جو مکہ آپ کو لڑائی کے بعد
20:49یاد آئے نا اسے اپنے موں پہ
20:51مار لینا چاہیے
20:52اور اس کو میں مراتا ہوں ایک اور خبر کے ساتھ
20:55کہ محمد آثف آپ کو یاد ہوگا جنہوں نے
20:57لاہورائی کورٹ میں انصاف نہ ملنے پر
21:00عدالت کی جانب سے بار بار انصاف
21:01نہ ملنے پر
21:03اپنے آپ کو آگ لگا لی تھی
21:04اور وہ انتقال کر گئے تھے
21:06اب عدالت نے ان کے حق میں فیصلہ دیا
21:09ان کے مرنے کے بعد
21:10تو لڑائی کے بعد جو مکہ آپ کو یاد آئے نا
21:13وہ اپنے ہی موں پہ مار لینا چاہیے
21:14اب تک لیت نہیں اپنا خیال رکھی گا
21:17اپنے چینلز کا بھی
21:17اللہ حافظ

Recommended