- 7/1/2025
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
🛑 3 Big News! Petrol price increased for next fortnight || Imran Riaz Khan VLOG
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
🛑 3 Big News! Petrol price increased for next fortnight || Imran Riaz Khan VLOG
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Category
🗞
NewsTranscript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30جب ان کی حکومت آئی تھی تو عمران خان صاحب کے دورے حکومت میں پیٹرول کی قیمت ایک سو پچاس روپے سے کم تھی اور اس کو بڑھاتے بڑھاتے اب یہ پونے تین سو روپے تک لے آئے اور اس سے بھی زیادہ یہ قیمت بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں آلبی منڈی میں قیمتیں کم ہونے کے باوجود پاکستانیوں کو کسی قسم کا کوئی ریلیف نہیں دیا گیا اس کی وجہ میں آپ کو آگے چل کر بتا دیتا ہوں جو شخص نوصر بازی کرتا تھا اور اقتدار ملنے سے پہ
01:00میں آپ کو یہ بھی یاد دلا دوں کہ ایک سو بیس ڈالر فی بیرل والا پیٹرول تھا اور یہ کہتا تھا کہ اس کو میں ستر روپے میں بیج کر بھی منافع کما سکتا ہوں یہ نوصر بازی کی گئی تھی شہباز شریف کی جانب سے آج وہی شخص اس ملک کا وزیراعظم ہے اور آلمی منڈی میں جو پیٹرول ہے وہ ستر ڈالر فی بیرل سے بھی کم کی سطح پر ہے یعنی لگ بگ آدھی قیمت ہو گئی ہے آلمی منڈی میں اور وہ اسی پیٹرول کو دو سو تیہتر روپے پر
01:30لے کر چلا گیا ہے اور پھر بھی وہ ڈٹائی سے کہتا ہے کہ ہم نے معیشت سنبھال لی ہے اور ہم نے بہنگائی کم کر دی ہے یعنی یہ کیسی سائنس ہے جو کسی کو سمجھ نہیں آ رہی یہ ایسے تجربہ کاروں کو پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے لاکر ہمارے اوپر مسلط کیا جو اس وقت یہ کہتے تھے کہ ہم پیٹرول ستر روپے لیڈر کا بیج کے منافع کمائیں گے جب پیٹرول آلمی منڈی میں ایک سو بیس ڈالر فی بیرل کا تھا اور آج آلمی
02:00لگ پونے تین سو روپے کا پیٹرول بیچ رہے ہیں فی لیڈر اندازہ کیجئے آپ اور یہ نہ تجربہ کرنے والوں کو شرم آتی ہے اور نہ ان نوصر بازوں کو شرم آتی ہے کہ جو قوم کو دھوکہ دے کر آئے ہیں اور ایک انٹرسٹنگ بات یہ ہے کہ اب انہیں اس بات کا پکہ علم ہو گیا ہے انہیں معلوم ہے کہ یہ ہمیشہ اسی طرح اقتدار میں آئیں گے انہیں پتا چل گیا ہے کہ انہیں پبلک پہ انحصار نہیں کرنا بلکہ انہیں اپنے جوتے پولش کرنے کی صلاحیت پہ انحصار کرنا ہے
02:30اسٹیبلشمنٹ کے ہوتے ہوئے انہیں کبھی بھی عوام کے ووٹوں کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ اس وقت جو اسٹیبلشمنٹ کے کرتا دھرتا ہے وہ یہی چاہتے ہیں اور ایسے ہی حکمرانوں کو چاہتے ہیں جو عوام کو پیس کر رکھنے عوام کو تباہ و برباد کرنے اور ایک مایوسی پورے ملک میں پھیل جائے کیونکہ مایوسی کو پھیلا کر ایک ڈیوائیڈ پاکستان کے اندر پیدا کر کے پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ پچھلے ستر سال سے زائد ہو گئے ہیں وہ اس
03:00آگے بھی قابض رہنا چاہتے ہیں اب یہ پیٹرول اتنا مہنگا کرنے کی وجہ کیا ہے یہ سب سے آسان طریقہ ہے نا لوگوں کی جیب کاٹنے کا ٹیکس تو یہ لے نہیں پا رہے بہی جیس ملک میں کاروبار ہوگا وہی پہ ٹیکس لیں گے نا تو کاروباری زندگی تو پاکستان میں مند ہے لوگ سرمایہ لے کر پاکستان سے باہر جا رہے ہیں بجائے اس کے باہر سے سرمایہ پاکستان میں آتا یہ تو صرف کرزہ لے کے ملک چلا رہے ہیں حالات آپ یہ دیکھیں کہ ایف بی آر نے ج
03:30امران خان صاحب مبارک بادن دے رہے تھے ایف بی آر کو وہ ٹویٹس موجود ہیں آپ آج بھی دیکھ سکتے ہیں امران خان صاحب ایف بی آر کو کہہ رہے تھے کہ آپ نے اپنے اہداف سے زیادہ پیسہ اکٹا کر لیا ہے اس وقت پاکستان میں یہ چل رہا تھا اور آج کیا چل رہا ہے پہلا ٹارگٹ انہوں نے سیٹ کیا بارہ ہزار دونسو ستتر ارب روپے کا وہ پورا نہیں کر پائے اس سال پھر دوسرا ٹارگٹ سیٹ کیا کہ جناب کم کر لیتے ہیں بارہ ہزار تین سو
04:00سیسرا ٹارگٹ سیٹ کیا گیارہ ہزار نو سو ارب روپے کا اور وہ ٹارگٹ بھی حاصل نہیں کر پائے اور اس ٹارگٹ میں بھی ابھی تک ایک سو اٹھتر ارب کا شاٹ فال ہے یہ ہے ان کی ٹوٹل کارکردگی اور صلاحیت بیڑا غرق کیا انہوں نے پاکستان کی معیشت کا پاکستان کے کاروبار کا ایک عام آدمی کی زندگی کو انہوں نے تباہ برباد کر دیا اور یہ دعوے کر دیں کہ انہوں نے مہنگائی بھی کم کر دی اور حالات بھی بہتر کر دیا اور توجہ ان کی کن چیزوں پہ ہے
04:30جو کن چیزوں پہ ہے اپنی تعریف اپنے مو بیاں مٹھو یہ ذہنی مریض لوگ ہیں کسی بھی نارمل آدمی کو آپ کہے نا کہ پبلک کے پیسے سے کوئی چیز بن رہی ہے تو کیا آپ کے نام پہ بنا دیں تو نارمل آدمی کہے گا نہیں نہیں یار برا لگتا ہے جو نارمل آدمی ہوگا نا نارمل انسان ہوگا جو پاگل نہیں ہوگا جو کوئی ذہنی مریض نہیں ہوگا جو احساس کم تری کا شکار نہیں ہوگا جو ایک عجیب و غریب نرگسیت کا شکار نہیں ہوگا ایک نارمل انسان وہ یہی کہے گ
05:00لیکن یہ ایسا گھٹیا اور ناصر بات خاندان ہے جو چیز بناتے ہیں اپنے نام پر رکھتے ہیں
05:05یہ تو عورتوں کے اسپتال جو ہے زچہ اور بچہ کے ان کے نام اپنے بندوں کے ناموں کے اوپر رکھ لیتے ہیں
05:10اندازہ کریں آپ وہ کیا تھا نا خواجہ عاصف نے اپنے والد کے نام کے اوپر زچہ بچہ اسپتال کا نام رکھ دیا تھا
05:17یہ تو ان کا لیول ہے
05:19ابھی قائد عاظم محمد علی جناح کا نام ہٹا کر ان کے نام کے اوپر جناب مریم نواز کا نام لکھ دیا گیا
05:26اب میں آپ کو ایک مثال دوں گا پھر اسٹیبلشمنٹ کے لوگ کہتے ہیں جناب ہمارے اوپر تنقید ہوتی ہے
05:33ایک لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس تھا
05:37ہمیں ساری دنیا کو یہی پتا تھا کہ یہ کور کمانڈر ہاؤس ہے
05:40اس کے اوپر جناب پاکستان طریقہ انصاف کے لوگ احتجاج کرنے چاہتے ہیں
05:44اب طریقہ انصاف کا مواقف ہے کہ یہ جانبوچ کے نامعلوم افراد نے کر کے ہمارے خاتے ڈال دیا
05:50اور سی سی ٹی وی فٹیج غائب کر دی
05:52جبکہ اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے نہیں جی احتجاج پاکستان طریقہ انصاف نے کیا اور انہوں نے توڑ پھوڑ کی اور جلاو گھراؤ کیا
05:58لیکن جو بھی ہوا ہمیں تو یہ پتا تھا یہ کور کمانڈر ہاؤس ہے
06:02اور لوگ تو کور کمانڈر ہاؤس میں احتجاج کرنے گئے تھے
06:05لیکن فوری طور پر ہمیں بتایا گیا کہ نہیں نہیں یہ تو جناح اس تھا
06:09بھئی یہ تو قائد عظم محمد علی جناح کی جو ہے وہ توہین ہو گئی ہے
06:12یہ تو قائد عظم محمد علی جناح جن کو اس گھر کے اندر آنے بھی نہیں دیا گیا
06:15بلکہ اس کا ایک لیٹر بھی بات میں نکلایا تھا
06:17قائد عظم محمد علی جناح کو وہ گھر استعمال بھی نہیں کرنے دیا گیا
06:21پتا چلا جناح اس کا نام جناح ہاؤس
06:23اندازہ کریں اب آپ
06:24اور پھر اس کے بعد جو میڈیا والے
06:27جو سیاستدان جو ایکٹرز
06:30جو ٹک ٹاکرز ان کو وہاں لے جا کر پورا ایک بیانیاں تشکیل دیا گیا
06:33کہ ٹھوک دو پاکستان تحریک انصاف کو
06:35کہ کور کمانڈر ہاؤس نہیں تھا
06:37یہ جناح ہاؤس تھا
06:39وہاں انہیں قائد عظم یاد آگئے
06:41کیونکہ ضرورت کے تحت قائد عظم
06:43ریلیونٹ ہو گئے
06:44اب ضرورت نہیں ہے
06:46تو یہاں پہ کیا ہو رہا ہے
06:47کہ مریم نواز نے قائد عظم کے نام کی تختی اتاری
06:50اور اپنے نام کی تختی لگا دی
06:52یہ میں نہیں کہہ رہا دنیا ٹی وی کی خبر ہے
06:55میں نہیں کہہ رہا
06:56پاکستان کے اندر ٹی وی چینل کے اوپر یہ خبر چلی ہے
06:58کہ مریم نواز نے تختی اتاری
07:01اور یہ خبر آئی کھاں سے
07:03یہ بھی مجھے پتا ہے
07:04کس شخص نے پرنسپل کو فون کیا
07:08اور اس سے پوچھا
07:08اور اس نے کنفرمیشن دی
07:09کہ واقعی یہ کام ہو چکا ہے
07:11یہ بھی مجھے پتا ہے
07:12اور کون سے صحافی ساتھ بیٹھ کر سن رہے تھے
07:15یہ بھی مجھے پتا ہے
07:16اگر کوئی چیلنج کرے گا
07:18تو یہ چیزیں سامنے آ جائیں گی
07:19اب مریم نواز نے
07:20قائدہ عظم کے نام کی تختی اتروا کر
07:22اپنے نام کی تختی لگا دی
07:23تو ان بے شرموں کو غیرت نہیں آئی
07:26جنہیں جناح اس کے اوپر غیرت آ رہی تھی
07:29بہی وہاں پہ تو لوگوں کو پتہ نہیں تھا
07:30کہ یہ جناح اس ہے
07:31یہاں پہ تو سب کو پتہ تھا
07:32کہ یہ جناح انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی ہے
07:34اس کا نام بدل کے مریم نواز نے
07:35اپنے نام کے اوپر رکھ دیا
07:36ایسے ہی ہے زینی مریض لوگ ہیں
07:38قائدہ عظم کی تصویر اتار کے
07:40اپنی فوٹو لگا دی
07:41چپکا دی وہاں پہ
07:42فوٹو لگا دے گا ان کو شاک ہے
07:44اور اس پہ کسی نے کوئی اعتراض بھی نہیں کیا
07:46پاکستانیوں کے ساتھ
07:47یہ جو اچھوتوں والا رویہ ہے نا
07:50یہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ
07:52اس بات کو یاد رکھے
07:53کہ ایک دن انہیں یہ رویہ
07:55بہت مہنگا پڑنے والا ہے
07:57اور وہ دن زیادہ دور نہیں ہے
07:59یہ جو اچھوتوں والا رویہ
08:01آپ پاکستانیوں کے ساتھ رکھ رہے ہیں نا
08:03جو اچھوتوں والا رویہ
08:04آپ نے قائدہ عظم کے ساتھ رکھا
08:05جو اچھوتوں والا رویہ
08:07آپ نے قائدہ عظم کی بہن فاطمہ جناہ کے ساتھ رکھا
08:09جو اچھوتوں والا رویہ
08:11آپ نے ذلفکار دی بھٹو
08:12اور بنزیر بھٹو کے ساتھ رکھا
08:13جو اچھوتوں والا رویہ
08:15آپ نے عبران خان
08:15اور عام پاکستانیوں کے خلاف رکھا
08:17یہ اچھوتوں والا رویہ
08:19آپ کو بہت مہنگا پڑھنے والا ہے
08:20اور یہی ابھی تک ہو رہا ہے
08:22قادی عظم کا نام ہٹا کے اپنا نام لگا دیا
08:24ان کا بس چلے تو یہ جو کرنسی نوٹ ہے
08:27اس کے اوپر بھی اپنی فوٹو چپ کھا دیں
08:29کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ سب سے زیادہ نوٹ
08:31ان کے پاس ہیں تو پھر کرنسی نوٹ
08:33کے اوپر فوٹو بھی ان کی ہونی چاہیے
08:35ناظرین آج یہ کچھ
08:37بڑے بڑے ناموں کا بڑا امتحان ہے
08:39اور یہ بڑی زبردست خبر ہے
08:49جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہونے جا رہا ہے
08:51اور اس میں وہ فیصلہ کریں گے
08:54کہ جسٹس سرفراز ٹوگر
08:55جو اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے ایک پلئر کے طور پہ
08:57لاہور آئی کورٹ سے اٹھا کر انہیں لائے گیا
08:59اسلام آباد آئی کورٹ میں
09:01انہیں چیف جسٹس بنایا جائے گا
09:03اسلام آباد آئی کورٹ کا
09:04یا بنایا جائے گا محسن اکترکیانی
09:07اور جسٹس میاں گول حسن اورنگزیب میں سے
09:09کسی ایک کو
09:10اب جناب اس میں
09:12تین لوگوں کے نام زیرے گوھر آگئے ہیں
09:14اور جسٹس سرفراز ٹوگر
09:16کو حکومت کی پوری سپورٹ ہے
09:18حکومت چاہ رہی ہے کہ اپنی مرضی کا
09:20جج لگایا جائے اسٹیبلشمنٹ بھی یہی چاہ رہی ہے
09:22کہ اپنی مرضی کا بندہ لگوائیں اسلام آباد
09:24آئی کورٹ میں ورنہ مسئلہ بن جائے گا
09:26کیونکہ اسلام آباد میں انصاف شروع ہو گیا
09:28تو پھر لینے کے دینے پڑ جائیں گے
09:30اسٹیبلشمنٹ کو بھی اور حکومت کو بھی
09:33اب اس کے اندر کون
09:34کدھر جائے گا اس کے بارے میں
09:36میں آپ کو کچھ چیزیں بتا دیتا ہوں
09:38اس میں ساکیب بشیر صاحب ہیں
09:40دیگر بہت سارے جنرلسٹ ہیں ان کی اپنی ایک رائے ہیں
09:43وہیں کہتے ہیں کہ یا یا فریدی
09:44جسٹس منصور علی شاہ
09:46جسٹس منیب اختر جسٹس جمال خان مندخیل
09:49علی زفر
09:50اور بنیسٹر گھور
09:51یہ ووٹ جو ہیں چھے یہ ایک طرف چلے جائیں گے
09:55یہ سرفرات جوگر کو سپورٹ نہیں کریں گے
09:57یہ چھبیسویں آئینی ترمیم کے نتیجے
09:59وہ تسلیم نہیں کریں گے
10:00اور اس کے علاوہ جو دوسری طرف کے
10:04ووٹ ہو سکتے ہیں ممکنہ طور پر جسٹس
10:05امیر الدین خان
10:06وزیر قانون آزم نظیر تارر
10:09اٹارنی جنرل بلک بنصور ایوان
10:10اور سینیٹر فاروق ایچ نائک کا نام
10:13یہاں پہ انہوں نے لکھا لیکن فاروق ایچ نائک کا آج امتحان ہے
10:16آگے چلیں
10:16مسلمی نینون کے شیخ آفتاب
10:19خاتون رکن روشن خرشید
10:21اور رانہ تنویر حسین اور ایسن بھون
10:23یعنی سات ایک بندے وہاں پہ ہیں
10:25تو سات ایک بندے وہاں پہ امتحان دو بندوں کا ہے
10:27ایک فاروق ایچ نائک کا امتحان ہے
10:30جو ایک دفعہ روپ پڑے تھے
10:31کھڑے ہو کر فلور آف دا ہاؤس
10:33ملٹری کوٹس والے معاملے میں
10:35اب وہ بتائیں نا کہ ملٹری کوٹس والا معاملہ بھی
10:38کس طرف سیٹ کیا ہے
10:40وہ تو نہیں روئے اس مرتبہ روتے ہوئے نظر بھی نہیں آئے
10:42جو آئینی بینچ نے کیا ہے
10:44تو کیا وہ مگرمچ کے آنسوں تھے
10:46آج انہیں بتانا پڑے گا
10:48کہ وہ عدلیہ کی آزادی کے ساتھ ہیں
10:50آزاد عدلیہ کے ساتھ ہیں
10:52یا وہ زرداری کی غلامی کر رہے ہیں
10:54اور اس زرداری کی غلامی کر رہے ہیں
10:56جو زرداری اس وقت اسٹیبلشمنٹ کی غلامی کر رہا ہے
10:58ایک تو امتحان ہو گیا جناب فاروق ایچ نائک کا
11:01اور دوسرا آج کا جو بڑا امتحان ہے
11:04وہ شوکت عزیز صدیقی کا ہے
11:06جنہوں نے اپنا بڑا جناب نام بنایا
11:08کہ میں بڑا انقلابی آدمی ہوں
11:09میں انصاف پسند آدمی ہوں
11:11میں وکلا اور انصاف کے ساتھ کھڑا ہوں گا
11:13تو آج پتا چلے گا
11:14کہ وہ کمپرومائز جج جس کو باہر سے لائے گیا
11:17اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے
11:19یا انصاف اور قانون کے ساتھ کھڑے ہوں گے
11:22یا عدلیہ کی آزادی کے ساتھ کھڑے ہوں گے
11:31ابراہم اکارڈ کے بارے میں ایک بات کی ہے
11:33یہ ابراہم اکارڈ میں نے آپ کو تھوڑے دن پہلے بتایا بھی تھا
11:36کہ ابراہم اکارڈ جو ہے
11:38یہ دوزار بیس میں
11:39معایدہ کروایا تھا
11:41ٹارنلڈ ٹرمپ نے
11:42اور اس کے تحت کچھ ممالک نے
11:46اسرائیل کو تسلیم کیا تھا
11:48اور اس کا دباؤ پاکستان پہ بھی آ سکتا ہے
11:50پچھلے بی لاغ میں میں نے آپ کو بتایا
11:52کہ اسٹیبلشمنٹ نے لسٹیں تیار کی ہیں
11:54جن لسٹوں کے ساتھ
11:56وہ اب ایک ایک کر کے بندے سے رابطہ کر رہے ہیں
11:58ایک ایک کر کے بندوں کو چیک کیا جا رہا ہے
12:01اور کوشش کی جاری ہے
12:02ایک ایسی رائے سازی کی جائے پاکستان میں
12:04کہ جس وقت کوئی قدم اٹھائے پاکستان
12:07اس وقت تک محول سازگار ہو چکا ہو
12:09اور کوئی بڑی آواز جو ہے وہ خلاف نہ بولے
12:12اب ناظرین اس میں
12:14ندیم ملک صاحب کے انٹریو میں
12:16خواجہ عاصف سے انہیں بات کر رہے تھے دونوں
12:18انہوں نے کہا
12:19ابراہیم اکارڈ سے متعلق دباؤ آیا
12:21تو اپنے مفادات دیکھیں گے
12:22کلیریٹی نہیں ہے سوچ میں
12:24عمران خان صاف کہتا تھا
12:26کہ میں اسرائیل کو تسلیم نہیں کروں گا
12:29اسرائیل کے ساتھ
12:30میں ریکنائز اس کو نہیں کروں گا
12:33اور اس کا ریزن عمران خان صاحب کہتے تھے
12:34کہ فلسطینیوں کو جب تک ان کا حق نہیں مل جاتا
12:37میں کوئی قدم نہیں اٹھاؤں گا
12:39میں اپنے اللہ کو کیا جواب دوں گا
12:40یہ تھا عمران خان کا جواب
12:42خواجہ عاصف کا جواب دیکھیں
12:43کہ ابراہیم اکارڈ سے متعلق دباؤ آیا
12:46امریکہ کی جانب سے
12:47تو اپنے مفادات دیکھیں گے
12:49اب اپنا فائدہ دیکھیں گے جنات
12:50موجودہ صورتحال میں
12:52اگر ہم تماشائی بنے اور کھلاری نہ بنے
12:54تو اس کا رقصان ہوگا
12:56عالمی سطح پر موجودہ صورتحال میں
12:59ہم کھیل کا حصہ ہیں
13:00یہ وزیر دفاع کی سوچ ہے
13:02وہ اس کو ایک کھیل کی طرح لے رہے ہیں
13:06وہاں پہ ایک لاکھ کے قریب
13:08انسانوں کا خون بے گیا ہے
13:09روزانہ لگ بگ
13:10اسی نبے لوگوں کو شہید کیا جا رہا ہے
13:13جن میں بچوں کی بہت بڑی تعداد ہے
13:15اور خواجہ عاصف نے ایک اور بڑی عجیب بات کی
13:17مجھے حیرت ہو دیئے کہ یہ ایسی منافقت کیسے کر سکتے ہیں
13:20انہوں نے کہا کہ
13:21مسلمان ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا
13:24کہ روز قیامت جواب دینا ہوگا
13:26مسلمانوں کو پوری امت کو
13:28فلسطینیوں کے ساتھ
13:30کھڑے کیوں نہیں ہوئے
13:32مغربی ممالک ان کے ساتھ کھڑے ہو گئے
13:34مگر مسلمان کھڑے نہ ہو سکے
13:36اب خواجہ عاصف صاحب کیسے کر لیتے ہیں
13:38اتنی منافقت
13:39مجھے سمجھ نہیں آتی آپ وزیر دفاع ہیں پاکستان کے
13:42آپ کے انڈر میں جو
13:44ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہے
13:46وہ پاکستان میں فلسطینیوں کے حق میں
13:48اعتجاج کر دے نہیں دیتی
13:49وہ پاکستان میں اسرائیل کے خلاف اعتجاج کر دے نہیں دیتی
13:53یعنی
13:54جو آدمی ایک بیوہ عورت کی سیٹ چھین کر آ کر
13:57اسمبلی میں بیٹھے اور وزیر بن جائے
13:59اس سے آپ کیا توقع کر سکتے ہیں انصاف کی
14:01اور صحیح بات کی
14:02دیکھیں پاکستان میں دو ایسے بڑے سیاستدان ہیں
14:05جو اس وقت بزرگ خواتین سے سیٹیں چھین کر
14:09ان کے اوپر ظلم اور جبر کر کے
14:11اسمبلی میں آ کر بیٹھے ہوئے
14:12ایک کا نام نواز شریف ہے اور ایک کا نام خواجہ عاصف ہے
14:16ویدے تو حمدہ شہباز بھی
14:17علیہ عمدہ کی سیٹ چھین کر آیا
14:18اور اسی طرح چادری شجاعت کا بیٹا بھی
14:21پرویز علیہ کی اہلیہ
14:23کیسرہ علیہ کا جو ہے ان کی سیٹ چھین کر آیا
14:25تو سیٹیں دو اور بھی خواتین کی چھینی گئی ہیں
14:28وہاں پہ
14:30جو ہیں اٹک سے
14:31میجر طاہر صادق کی بیٹی جو ہیں
14:33ایمان طاہر ان کی بھی سیٹ چھینی گئی ہے
14:35لیکن یہ جو دو بڑے زیرک اور
14:37قرآن سیاستدان ہیں نواز شریف اور
14:40خواجہ عاصف انہوں نے
14:41بڑی بے شرمی اور ڈھٹائی کے ساتھ
14:44دو بزرگ خواتین کی نشستیں
14:46چھینی ہیں اور ان کے اوپر ظلم
14:47اور جبر کرنے میں کوئی قصر نہیں رکھی
14:50اب جو آدمی یہ خاتون کی سیٹ
14:52چھین سکتا ہے وہ کچھ بھی کہہ سکتا ہے
14:53پاکستان میں آپ اور آپ کی حکومت
14:56فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے
14:58نہیں دیتے اسرائیل کے خلاف
15:00اعتجاج کرنے نہیں دیتے اور پھر
15:02آپ ٹلے مو سے بیٹھ کے کہہ دیتے ہیں جناب مسلمان
15:04ملک کیوں نہیں اکٹھے ہوئے
15:05اب روزے قیامت جواب دینا پڑے گا تو جناب
15:07سب سے پہلے جواب آپ کو دینا پڑے گا
15:10کہ جس وقت اسلام آباد میں
15:11ڈنڈے مارے جا رہے تھے پولیس کی جانب سے
15:13یا رسوہ اور
15:15ظلیل کیا جا رہا تھا گرفتار کیا جا رہا تھا
15:17ان لوگوں کو جو فلسطینیوں
15:20کے حق میں نکلے تھے تو اس وقت
15:21آپ کو عصیفہ دینا چاہیے تھا
15:23یا سٹینڈ لینا چاہیے تھا
15:25لیکن یہ خواجہ عاصف صاحب نے منافقت کی ہے
15:27اور ایک دفعہ نہیں کی
15:29یہ بار بار کرتے ہیں
15:30یہاں لوگوں کو اعتجاج کرنے بھی نہیں دیتے
15:32اور اس کے بعد تنقید بھی کرتے ہیں
15:34یعنی خود گناہ کرتے ہیں
15:37اور بعد میں چوری اور سینہ زوری
15:39والی مثال جو ہے نا وہ یہاں ساتھ دیکھاتی ہے
15:41ناظرین
15:43امیر مقام کا ہوتل گلانا گنڈا پور صاحب
15:45کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے
15:47وجہ یہ ہے کہ امیر مقام صاحب کی
15:49انتظامیہ نے جو پولیس
15:51اور انتظامیہ کے لوگ وہاں پہ گئے تھے
15:53وہ جو ہوتل کی انتظامیہ تھی انہوں نے مضامت کی
15:55اور انہوں نے ہوتل نہیں گرانے دیا
15:56اب وہ کل کوئی سٹے لے کر آ جائیں گے کسی نہ کسی عدالت سے
15:59اور یہ موقع انہیں گنڈا پور صاحب
16:01نے خود فرام کیا ہے
16:02کیونکہ آرڈر بڑے اوپر سے آئے تھے
16:05کہ امیر مقام کا ہوتل نہیں گرانا
16:07اب ہوتل اگر علی امین نہیں گراتا
16:09تو علی امین گنڈا پور کی بیستی ہوتی ہے
16:11اور عمران خان صاحب کے مواقف کی نفی ہوتی ہے
16:14جہاں عمران خان صاحب یہ کہتے ہیں
16:15کہ طاقتور کو میں نے قانون کے نیچے لے کر آنا ہے
16:17اب گنڈا پور صاحب کی حکومت نے
16:19غریبوں کے کمزور لوگوں کے ہوتل تو گرا دیے
16:21حالانکہ ان سب کے پاس بھی این او سیس تھے
16:24لیکن وہ لگاتار
16:25سستی کے ساتھ موقع فرام کر رہے ہیں
16:28امیر مقام صاحب کو
16:30کہ وہ جائیں اور جا کر کسی بھی عدالت سے
16:39تو انہوں نے مل مل آپ کر کے
16:41باہر والی ایک دیوار فرال ابھی گرا ہی ہے
16:43لیکن گنڈا پور کی یہ بہت بڑی
16:45ایک بیزتی ہو رہی ہے وہاں پہ
16:46اور بہت بڑی ناکامی ہو رہی ہے کہ گنڈا پور سرکار
16:49غریبوں کے جو تجاوزات ہیں
16:51یا ان کے ہوتل ہیں این او سی ہونے کے باوجود
16:53انہیں گرا کر جب پہنچی
16:55ابیر مقام کے ہوتل پہ تو وہاں ان کی بریکیں
16:57لگ گئیں اور اس سے آگے ان کے پر
16:59چلنے لگ گئے تو یہ کیسے انصاف
17:01دلائیں گے یہ تو انصاف نہیں
17:03دلا پائیں گے جو ایک بیلڈنگ کو نہیں
17:05ہٹا سکتے دریاغے رستے سے
17:06وہ صبح چلائیں گے سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
17:09یہ اب عدالت کو موقع دیں گے
17:10یا ہوتل انتظامیہ کو موقع دیں گے کہ جائیں جا کے
17:13عدالت سے آپ ایک سٹی لے ہیں تاکہ
17:15ہم آپ کا ہوتل نہ گرا سکیں
17:16اور اب اگر عزت بچانی ہے نا تو اس کا ایک ہی
17:19طریقہ ہے اور وہ طریقہ یہ ہے کہ
17:21گنڈا پور صاحب کو جو بھی کر کے
17:22کسی کے پاؤں پکڑنے پڑے ہیں منت کرنی پڑے
17:24کچھ بھی کرنا پڑے کئی اور فائدہ
17:26دینا پڑے امیر مقام کا یہ ہوتل گرانا
17:29ہوگا کیونکہ پیچھے لوگوں کو انہوں نے
17:30بہت حقصان کیا ہے ناظرین ایک اور
17:32افسوسنا خبر ہے اور یہ خبر ہمارے پاس
17:34پہنچی سمی دین بلوچ
17:36صاحبہ کی طرف سے وہ یہ بتاتی ہے
17:38کہ زیشان زہیر نامی نوجوان ہے بلوچ
17:40بلوچستان کے ان کی بہت ساری ویڈیو بھی
17:42سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں
17:43بڑا جیتا جاگتا نوجوان تھا
17:46اور یہ اعتجاج بھی کرتا رہا
17:48یہ زہیر بلوچ جو ہے اس کو
17:50دس سالوں سے جبری گمشدگی کا وہ شکار ہے
17:52اور یہ زیشان
17:54زہیر جو ہے اس کا ناحق قتل
17:56کر دیا گیا ہے
17:57اسے جو ہے وہ ماورہ عدالت قتل
18:00کر دیا گیا ہے اور یہ ایک
18:02بڑی افسوسناک اور علمناک صورتحال
18:04ہے اب اس میں وہ یہ لکھتی
18:06ہے کہ
18:07جبری گمشدگی اور ماورہ عدالت قتل
18:10بلوچستان میں معمول بن چکے ہیں
18:11ان سنگین جرائم پر نہ کوئی ریاستی
18:14ادارہ حرکت میں آتا ہے نہ کوئی قانون
18:16حرکت میں آتا ہے اور نہ ہی اعتصاب
18:18کا کوئی عمل ہے اصل علمیہ یہ
18:20ہے کہ اس صورتحال پر بے حصی تاریح ہے
18:21جو کہ ایک قوم کے لیے انتہائی
18:24خطرناک علامت ہے اس کے ساتھ
18:26وہ یہ بتاتی ہیں کہ
18:27پنجگور زون کے رکن شہید
18:30زیشان زہیر کے ماورہ عدالت قتل
18:32کے خلاف بلوچستان بھر میں اعتجاجی
18:33مظاہرے اور ان کی یاد میں تقریبات
18:36کا انقاد کیا جائے گا یہ
18:37اعلان کیا ہے بلوچ یکجیتی
18:40کمیٹی نے ناظرین ایک آخری
18:42خبر بھی دیکھ لیں آپ اور یہ خبر جو
18:43بیس بچوں کی ہلاکت ہوئی ہے پنجاب
18:45کے اسپتال میں پاک پتن میں اس حوالے سے ہے
18:47یہاں پہ ہمارے پاس سے دو
18:50الگ الگ خبریں ہیں ایک تو جو انکواری
18:51کی گئی ہے اس میں کلین چٹ وہ دینی
18:53تھی کیونکہ مریم نواز اپنے کھاتے
18:55تو نہیں ڈال سکتی اس جرم کو
18:57اور انکواری کے مطابق ڈاکٹرز اور
18:59نرسز کو کلین چٹ دے دی گئی
19:01وہ کہہ رہے جی بچے نومالوت تھے اور
19:03کریٹیکل کنڈیشن میں لائے گئے تھے اور
19:06اکسیجن سیلنڈر کی کمی ثابت نہیں ہوئی
19:08اور جناب خسرہ سے
19:09کسی بچے کی موت نہیں ہوئی
19:11سولہ جون کو چار سترہ جون
19:13کو تین اٹھارہ جون کو تین
19:15انیس جون کو پانچ بیس جون
19:17کو دو اکیس جون کو ایک
19:19جبکہ بائیس جون کو دو بچے جانباک ہوئے
19:21اور ہسپتال انتظامیہ پر
19:23الزام ہے کہ ہسپتال انتظامیہ
19:25نہیں جن پر الزام ہے
19:27انہوں نے ابتدائی ان کو حری کر لیے لیکن
19:29آپ انٹرسٹنگ بات دیکھیں کہ یہ چند دن پہلے کا
19:31ایک لیٹر ہمارے سامنے آیا
19:32یہ ہسپتال کے عملے کی جانب سے
19:35ایم ایس کو ایک لیٹر لکھا گیا تھا
19:38یہ لیٹر اب گردش کر رہا ہے
19:39سوشل میڈیا پہ
19:40اس کے نیچے آپ یہ مورے شورے بھی دیکھ لیں
19:42آپ کو نظر آ جائے گا
19:44اس لیٹر میں یہ پوشٹ کیا ہے
19:46محمد امیر صاحب نے
19:47اچھا یہ اب یہ لیٹر کے اندر لکھا ہے
19:49چار جون کے بعد
19:51اکسیجن کی ڈیمانڈ پر ایک دستکت نہیں ہوئے
19:54اور دستکت نہ ہونے سے
19:56اکسیجن کی سپلائی کا عمل
19:57متاثر ہونے کا خدشہ ہے
19:59اب یہ آپ اندازہ کریں
20:01کہ وہ پہلے بتا رہے ہیں
20:02کہ اکسیجن کی جو ڈیمانڈ ہے
20:03اس کے اوپر دستکت نہیں ہو رہے
20:05دستکت نہ ہونے کی وجہ سے
20:06اکسیجن کی جو ڈیمانڈ ہے
20:09وہ پوری نہیں ہوگی
20:10اور سپلائی رک جائے گی
20:11یہ انہوں نے کہا
20:12اور یہی بات جو ورسہ ہیں
20:15بچوں کے وہ یہ کہتے ہیں
20:16کہ اکسیجن آویلیبل نہیں تھی
20:17اور اسپطال انتظامی کی غفلت کی وجہ سے
20:19بچے فوت ہوئے ہیں
20:21اب اس کے اوپر جو ہے
20:22وہ کوئی جوڈیشل انکواری کروانی چاہیے
20:23یا کوئی ایسی انڈیپینڈنٹ انکواری
20:25جس پہ لوگ بروسہ کریں
20:27یہ انسانوں کے بچے ہیں
20:29جن کا قتل عام ہوا ہے
20:30اپنے بچوں کو تو یہ پروں کے اندر رکھتے ہیں
20:32اپنے بچوں کو تو سات پردوں میں چھپا کر رکھتے ہیں
20:35نواز شریف نے اعتجاج کا اعلان کیا
20:37تو مریم نواز کو کہا
20:38کہ اپنے بچے لے کر بائیئر چلی جاؤ
20:40اور مریم نواز نے لکھ دیا باپ کا حکم
20:43تو اپنے بچوں کو تو یہ چھپا چھپا کر رکھتے ہیں
20:46اور لوگوں کے بچوں کے لیے یہ جالی انکواریاں بھی کروا دیتے ہیں
20:49اندازہ کریں آپ
20:50اب تک لیتنے اپنا خیال رکھیے گا
20:51اپنے چینل کا بھی
20:52اللہ حافظ
Recommended
0:19
|
Up next