Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/22/2025
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
Imran Khan's Strong Response on Promotion of Gen Asim Munir as Field Marshal || Imran Riaz Khan VLOG

#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi

Like us on Facebook: / imranriazkhan2

Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h

Follow us on Twitter: / imranriazkhan

Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis

Category

🗞
News
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30اور اس کے علاوہ ایک بڑا خوفناک اٹیک ہوا پاکستان میں وہ آپ کو بتاؤں گا
00:33عمران خان صاحب کے کیسز کہاں پہنچ رہے ہیں کس طرح ان کی قیادت جو ہے وہ ابھی کٹیورہ شروع ہو گئی
00:38اور عدالت میں کیا ہونے جا رہا ہے چرس کے اوپر لڑائی ہو گئی احمل ولی خان کی اور جو ڈی جی صاحب ہیں چیئرمن صاحب ہیں پی ٹی اے کے ان دونوں کے بیچ میں لڑائی ہوئی ہے
00:49میں آپ کو بتاتا ہوں سارا کوئی لیکن سب سے پہلے انتہائی افسوسناک واقعہ ہے اور یہ واقعہ ہوا خوزدار کے علاقے میں بلوجستان کا شہر ہے
00:58خوزدار یہ بڑا پرانا شہر ہے بڑا تاریخی نویت کا شہر ہے میں یہاں پہ گیا بھی ہوں
01:03تو خوزدار میں بچوں کو سکول لے جانے والی ایک بس پر خود کچھ حملہ ہوا
01:07اس حملے کے نتیجے میں تین بچوں سمیت پانچ افراد شہید ہوئے اور 38 شدید زخمی ہوئے
01:14اب بس کے اندر بچے تھے اور یہ بچوں کی گاڑی پہ جان بوجھ کر اٹیک کیا گیا ہے
01:20یہ بلکل اسی نوعیت کا اٹیک ہے جیسے ای پی ایس کے بچوں پہ 2014 میں اٹیک کیا گیا تھا
01:25آج 2025 میں جو امن کے دشمن ہیں جو تعلیم کے دشمن ہیں انہوں نے ایک بچوں کی بس کے اوپر اٹیک کیا ہے
01:3338 زخمی ہے جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے
01:37جبکہ وزیر اعلیٰ جو ہیں بلوچستان کے ان کا یہ کہنا ہے کہ چار بچے شہید ہو گئے ہیں
01:41اور دو دیگر افراد شہید ہو گئے ہیں
01:44اور اب تک کی اطلاع کے مطابق چھے شہادتیں ہو چکی ہیں
01:47اور کچھ لوگوں کی جان ابھی بھی خطرے میں ہے
01:50یہ حملہ کیا گیا اور یہ انتہائی خوفناک انسیڈنٹ تھا
01:54اس کے مناظر بڑے خوفناک تھے
01:56جس طرح سے قیامت سکرہ کا وہاں منظر تھا
01:58چھوٹے بچے ہیں وہ سکول جا رہے ہیں
02:00ان کے اوپر یہ اٹیک ہو گیا
02:01اینی شاہیدین نے بتایا کہ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی
02:05کہ بس مکمل طور پر تباہ ہو گئی
02:08اور کئی زخمی بچے سڑک پر جا گرے
02:10یعنی باہر جا کر وہ بچے گرے ہیں
02:12اتنا خوفناک یہ دھماکہ ہوا ہے
02:14اور دھماکے کی جو نوائیت ہے وہ بتائی جا رہی ہے
02:16کہ یہ خود کچھ دھماکہ تھا
02:18اور دہشتگردوں کی جانب سے
02:19جان بوچ کر بس کو نشانہ بنایا گیا ہے
02:22اس میں جو پہلا رد عمل آیا
02:25سیکیورٹی ذرائع کی جانب سے
02:28تو انہوں نے بتایا کہ یہ بھارت نے کیا ہے
02:30اور یہ تین طالبات جو ہے وہ شدید زخمی بھی ہوئی ہیں
02:35اس میں میدان جنگ میں بری طرح ناکام ہونے کے بعد
02:38بھارت نے پاکستان کے اندر بزدلانہ کاروئیاں شروع کی ہیں
02:42اور بچوں کے اوپر یہ حملہ کیا گیا ہے
02:44اور اس حملے کو بھارت کے ساتھ جوڑا
02:47پاکستان کے سیکیورٹی ذرائع نے
02:48یہی بات جو ہے وہ بلوچستان کے وزیرعالہ نے بھی کی ہے
02:52انتہائی افسوسناک واقعہ ہے
02:54انٹیلیجنس کا ایک فیلئر بھی ہے
02:56کہ بھارت پاکستان کے اندر ایسی بزدلانہ کاروئیاں کر رہا ہے
02:59اور پاکستان اس کو روک نہیں پا رہا
03:01ہماری انٹیلیجنس ایجنسیز کو اپنا پورا فوکس
03:03ان معاملات کی طرف رکھنا پڑے گا
03:05جیسے پاکستان ائر فورس نے
03:07بھارت کو بطرین شکست دی
03:09اسے دھول چٹائی
03:10ایسے ہی پاکستان کی انٹیلیجنس ایجنسیز کو
03:13اپنی سارا فوکس جو ہے
03:14وہ ان معاملات کی طرف لاکر
03:16بھارت کو اس میدان میں بھی دھول چٹانی ہوگی
03:19اور پاکستانی شہریوں کی حفاظت کو
03:21یقینی بنانا ہوگا
03:22کیونکہ ایک اور چیز جو ہے
03:24وہ میر علی کا جو واقعہ آیا تھا
03:27جہاں پر ڈرون اٹیک ہوا تھا
03:28اس کے اوپر بھی آئی ایس پی آر کا ایک محقف آیا ہے
03:31اس سے پہلے کہ میں آپ کو یہ بتاؤں کہ
03:32پاکستان کے اندر باقی پولیٹکس میں کیا چل رہا ہے
03:35یہ تو افسوسناک واقعہ ہوا تھا
03:37جس کو ڈرون حملہ بتایا گیا
03:38تو انہوں نے جو آئی ایس پی آر نے اس پر سٹیٹمنٹ دیا
03:42انہوں نے کہا کہ
03:43سیکیورٹی فورسز کے خلاف بے بنیاد اور گمراکون
03:46الزامات گردش کر رہے ہیں
03:47جو کہ ایک منظم اور گمراکون مہم کا حصہ ہے
03:50انیس مئی کو شمالی وزرستان کے علاقے
03:52میر علی میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے نتیجے میں
03:55شہری جانوں کا زیاہ ہوا
03:57جس میں بچے بھی شہید ہو گئے تھے
03:59اور پھر انہوں نے کہا
04:00سیکیورٹی فورسز کے خلاف بے بنات پرپیگنڈا کیا گیا
04:03الزامات لگائے گئے
04:04الزامات بے بنیاد ہیں
04:06دہشتگردی کی جاری کاروائیوں میں
04:08مصروف سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو بدنام کیا جارہا ہے
04:11اور ساتھ ہی انہوں نے یہ کہا
04:13کہ ہم نے اس کے اوپر جامع تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے
04:15کہ یہ حملہ کیسے ہوا
04:16کس نے کیا اور کیوں کیا
04:17اس کی ابتدائی ریپورٹ
04:19وہ یہ کہتے ہیں
04:20اس میں واضح ہوا ہے
04:21کہ یہ بزدلانہ اور انسانیت سوز کاروائی
04:24بھارتی سرپنستی میں کام کرنے والی
04:26فتنہ تلخوارش کی جانت سے کی گئی ہے
04:29یعنی مقامی لوگ اور جو صحافی ہیں
04:31انہوں نے یہ کلیم کیا تھا
04:32کہ یہ ایک ڈرون حملہ تھا
04:34لیکن یہی ڈرون حملہ
04:35اب آئی ایس پی آر نے یہ کہا ہے
04:37کہ یہ پاکستانی فورسز نہیں نہیں کیا
04:40بلکہ یہ دہشتگردوں کی طرف سے
04:42ایک ڈرون اٹیک تھا
04:43ڈرون کا لفظ تو انہوں نے استعمال نہیں کیا
04:45لیکن انہوں نے کہا
04:46کہ دہشتگردوں کی طرف سے ایک حملہ تھا
04:48مقامی لوگوں نے کیونکہ ڈرون دیکھا ہے
04:50اور ڈرون کی کاروائی دیکھی ہے
04:51تو وہ اس بات کے اوپر ڈھٹے ہوئے
04:53کہ جناب یہاں ڈرون کے ساتھ اٹیک ہوا تھا
04:55وہاں لوگوں سے پوچھیں گے
04:56تو وہاں کو یہ بتائیں گے
04:57لیکن آئی ایس پی آر کے یہ کہنا ہے
04:58کہ یہ ڈرون حملہ
04:59انہوں نے یہ انکار نہیں کیا
05:00کہ یہ ڈرون حملہ تھا یا کیا تھا
05:02لیکن انہوں نے کہا
05:02کہ یہ کاروائی بھارت کی عیمہ پر
05:04دہشتگردوں نے کی ہے
05:05تو کل میں لاکر ناظرین
05:07پچھلے دو دنوں میں
05:08بھارتی دہشتگردوں نے
05:10پاکستان میں
05:11جو ہے وہ بچوں کو شہید کیا ہے
05:14اور سات سے آٹھ بچے
05:15یعنی ابھی چار کی اطلاع آ رہی ہے
05:17بلوجستان سے
05:18اور چار کی ہی وہ بیانہ طور پر اطلاع آئی تھی
05:21خیبر پکتونخوا کے علاقے
05:23وزیرستان میر علی سے
05:24تو یہ آٹھ بچے دو دن میں
05:26بھارت نے پاکستان میں شہید کر دیئے
05:28بقول پاکستان کی انٹیلیجنس سورسز کے
05:31بقول پاکستان کی آئی ایس پی آر کے
05:33تو یہاں ایک
05:34یا تو دیکھیں
05:36اگر تو یہ ڈرون حملہ تھا
05:37تو اس کی الگترہ تحقیقات ہونی چاہیے
05:39اگر پاکستان کی ریاست کی جانب سے تھا
05:41تو الگترہ تحقیقات ہونی چاہیے
05:43لیکن اگر یہ دہشتگردوں نے کیا ہے
05:45اور بھارت کے کہنے پر کیا ہے
05:46تو پھر پاکستان بھارت کے خلاف کیا کاروئی کرے گا
05:49میں یہ پاکستانی فورسز کی بات کر رہا ہوں
05:52آئی ایس پی آر کی بات کر رہا ہوں
05:53ان کے بقول یہ اٹیک بھارت نے کیا ہے
05:55تو اس میں دو چیزیں ہمارے لئے قابلے گوھر ہیں
05:58نمبر ایک ان حملوں کو روکنا کیسے ہے
06:00بھارت کو پھر نکیل کیسے ڈالیں گے
06:02اگر وہ بچوں کو قتل کر رہا ہے پاکستان میں
06:04یہ پاکستان کی فورسز کی رسپانسیمیلٹی ہے
06:07دوسرا انٹیلیجنس کا جو لگاتار فیلیر ہو رہا ہے
06:11چاہے وہ خوزدار میں ہو
06:12چاہے وہ میر علی وزیرستان میں ہو
06:14تو یہ انٹیلیجنس کا بھی ایک فیلیر ہے
06:16کہ دشمن جہاں چاہتا ہے
06:17ضرب لگاتا ہے اور آپ کے بچوں کو شہید کر دیتا ہے
06:19تو وطن کے ایک ایک بچے کی حفاظت کرنا
06:22بھی رسپانسیمیلٹی ہے
06:23پاکستانی سیکیوریٹی فورسز کی
06:25تو اس انٹیلیجنس فیلیر کے اوپر بھی
06:27پوری نظر رکھنی پڑے گی
06:29پاکستانی فورسز کو دیکھیں
06:31میں یہ کہہ رہا ہوں کیونکہ ائر فورس سیاست میں نہیں جاتی
06:34ائر فورس سیاست سے کوئی کردار ان کا نہیں ہے
06:37تو آپ دیکھیں انہوں نے کتنا اچھا پرفارم کیا
06:39کیونکہ پاکستان کی انٹیلیجنس ایجنسی
06:41سیاست میں جاتی ہیں
06:42وہ سیاست میں رول پلے کرتے ہیں
06:45تو ان کی پرفارمرس میں فرق آتا ہے
06:47بڑے بڑے انسیڈنڈ دہشتگردی کے پاکستان میں لگاتار ہو رہے ہیں
06:50جیسے جیسے ایجنسیاں سیاست کے اندر مداخلت کر رہی ہیں
06:53پرویز مشرف صاحب نے اپنے دور میں
06:55ایجنسیوں کا بیڑے ہی کردیا تھا
06:57سب کو لگا دیا تھا سیاست کے اوپر
06:59تو اس کے بعد دیکھیں نا دہشتگردی کی ویو
07:01کیسے پاکستان میں آئی
07:03وہ کنٹرول کرتے کرتے کرتے کرتے
07:05پیپ اف پارٹی کا دور آگیا
07:06نواز شریف کا دور آگیا
07:07عمران خان کا دور آگیا
07:08وہ جیسے ہی تقریباً کنٹرول ہونے کے قریب آئی
07:11سب ادوار نے مل کے کنٹرول کیا
07:13تو پھر جو ایجنسیاں وہ سیاست میں آگئیں
07:16جیسے ہی ایجنسیاں دوبارہ سیاست میں آئیں
07:18دہشتگردی پھر بڑھنا شروع ہو گئی
07:20دوزار بائیس کے بعد سے لے کر اب تک
07:21تو یہ اپنا اصل کام کی طرف فوکس کرنا پڑے گا
07:24دوسروں کے کام میں مداخلت بند کرنا پڑے گا
07:26تو یہ اپنا کام بہت بہتر انداز میں کر سکیں گے
07:30اب ناظرین عمران خان صاحب کا جو مکمل سٹیٹمنٹ آیا
07:32وہ میں آپ کے سامنے پہلے رکھ دیتا ہوں
07:34عمران خان صاحب کا جو سٹیٹمنٹ
07:36جو ان کے ایکس اکاؤنٹ سے پوسٹ ہوا
07:38اس میں وہ یہ کہتے ہیں کہ تمام پاکستانیوں کو
07:40بحیثیت قوم چوکس اور متحد
07:42رہنے کی اشک ضرورت ہے
07:43نرنرمودی پاکستان پر حملے سے
07:46اپنی اندرونی ساکھ کو بڑھاوا دینا چاہتا تھا
07:49اس کے مضموم اضائم نقام ہو چکے ہیں
07:51اور وہ زخمی ہے
07:52اور وہ اپنی رسوائی کے بعد مزید ہماکت کرے گا
07:55جس کے لیے ہمیں بطور قوم تیار رہنا چاہیے
07:58ان حالات میں ملک و قوم کو اتحاد
08:00اور یگانگت کی ضرورت ہے
08:01اس اتحاد کے لیے بہت ضروری ہے
08:04کہ عوام کی آواز کو سنا جائے
08:05میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ پاکستان کی خاطر
08:08آئین اور قانون کی بحالی
08:09عدلیہ کی آزادی اور ظلم کے خاتمے کے لیے
08:12جس کے پاس اختیار ہے
08:13اس سے بات کرنے کے لیے تیار ہو
08:15مجھے اپنے لیے کسی ڈیل یا آسائش کی ضرورت نہیں ہے
08:18نون لی کٹکتلی حکومت سے
08:21کسی بھی قسم کی گفتگو یا مذاکرات
08:23بے فائدہ ہیں
08:24اس حکومت کا جھوٹے اقتدار سے
08:26چمٹے رہنے کے سوا کوئی مقصد نہیں ہے
08:29ان کے اختیار میں کچھ بھی نہیں ہے
08:31یہ وہ حکومت ہے جس نے پاکستان کی
08:33اخلاقی اقدار اور آئینی دھانچے کو
08:35بالکل تباہ کر کے رکھ دیا ہے
08:36پاکستان کا جو تہذیبی اور اخلاقی دھانچہ
08:39تھوڑا بہت قائم تھا
08:40وہ ان لوگوں نے پچھلے دو سال میں
08:42مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے
08:43چور ہونا یا ڈاکو ہونا
08:45اس وقت اقتدار کی
08:46علامت بن چکا ہے
08:47آج کے حالات ایسے ہیں
08:49کہ اگر آپ عمر بالمعروف پر یقین رکھتے ہیں
08:51اگر آپ نیکی اور سچائی کا راستہ دکھلاتے ہیں
08:54تو آپ جرم کے مرتقب سمجھے جاتے ہیں
08:56آج کے پاکستان میں جن کو این ارو ملتا ہے
08:59وہی سب سے بڑے عدوں پر براجمان ہوتے ہیں
09:02جو چوروں کے ساتھ کھڑے ہیں
09:03انہیں معافی مل جاتی ہے
09:04لیکن جو سچ کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں
09:06وہ جیل میں ڈالے جاتے ہیں
09:07جب عوام نو بھئی کو
09:09ظلم کے خلاف سڑکوں پر
09:11پورا منہ اتجاج کیلئے نکلی
09:12تو ان کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا
09:14ڈاکٹر یاسمین راشد اور اندلیب عباس
09:17دونوں ایک ہی گاڑی میں سوار تھی
09:19لیکن ان میں سے ایک نے پریس کانفرنس کر کے
09:21سچ کے خلاف محقب اکتیار کیا
09:22وہ آج بھائر ہے
09:24اور جو سچ کے ساتھ ڈٹ کر کھڑی رہی
09:26وہ آج بھی جیل میں ہے
09:27شاہ محمد قریشی پر بھی شدید دباؤ تھا
09:30کہ وہ سائفر کیس پر میرے خلاف بیان دیں
09:32لیکن جب انہوں نے سچ کا ساتھ دیا
09:34تو وہ آج اس کیس سے بری ہونے کے باوجود بھی جیل میں ہیں
09:37اگر وہ جھوٹ کے ساتھ ہوتے
09:39تو آزاد گھوم رہے ہوتے
09:40الیکشن کی لوٹ پر کھڑی فارم فورٹی سیون
09:44حکومت کے بلندو بانک کھوکلے دعووں کے باوجود
09:46پاکستان کی معیشت ڈوب رہی ہے
09:48ملک میں سرمایہ کاری نہ ہونے کی برابر ہے
09:51نوجوانوں کے لیے نوکریوں کا حصول ناممکن ہے
09:54معیشت کی بدحالی دراصل ملک میں
09:57آئین اور قانون کے نظام کی تباہی کا ندیجہ ہے
09:59جھوٹ اور فریب پر مبنی یہ نظام
10:01آزاد ادلیہ کا سامنا نہیں کر سکتا
10:03آٹھ فروری دوزار چوبیس کے الیکشن میں
10:06عوام کے ووٹ کو لوٹنے کے بعد
10:08مسلسل عدالتی نظام پر ایک حملہ جاری ہے
10:10چوبیس میں آئینی ترمیم اسی حملے کی ایک کڑی ہے
10:12جسے آزم تارڑ اور احسن بھون نے
10:15نون لیگ اور اسٹیبلشمنٹ کی فیکٹری میں
10:17منوفیکچر کیا ہے
10:18اس کا مقصد تھا کہ ایک قاضی فائز کی جگہ
10:21کئی قاضی فائز پیدا کرو
10:23ہر کوٹ میں ایک قاضی فائز بٹھاؤ
10:25اور پورا انصاف کا نظام دفن گردو
10:27دیکھیں قاضی فائز جو ہے
10:28وہ اب ایک سمبل بن گیا
10:30عدالت کے اندر نائنصافی اور ظلم اور جبر کا
10:33وہ عدالت کے اندر
10:40قاضی فائز بن رہا ہے
10:41عمران خان صاحب نے بھی یہی بات کیے
10:44اقتدار پر قابض نہ سمجھ لوگ
10:46جھوٹے نظام کو بچانے کے لیے
10:48ملک کے ہر علاقے میں پاکستانیوں پر ظلم کر رہے ہیں
10:50چادر اور چار دیواری کو پامال کر دیا گیا ہے
10:53سیاسی مخالفین
10:54بالخصوص پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی
10:56اغواہ کاری اور ان پر تشدد
10:58روز مرہ کا معمول بن چکا ہے
11:00حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا
11:02کفر کا نظام چل سکتا ہے
11:04مگر ظلم کا نظام نہیں چل سکتا
11:05پاکستان میں رائق ظلم جبر اور
11:08نائنصافی کا نظام بھی انشاءاللہ
11:10زیادہ دیر نہیں چلے گا
11:11میری بہنوں نے مجھے قاسم اور سلمان کے پہلے انٹریو کے
11:13مندرجات اور انٹریو کی پاکستانی عوام
11:16کی جانے سے بے حد پذیرائی اور
11:18پسندیدگی کے بارے میں بتایا
11:19جسے سن کر بہت خوشی ہوئی
11:21ملک اس وقت انسانی حقوق مکمل طور پر
11:24معطل ہیں میرے ساتھ جیل میں
11:25غیر انسانی سلوک مسلسل جاری ہے
11:28میرے بچوں سے کئی کئی ماں میری بات
11:30نہیں کروائی جاتی میری کتابیں تک نہیں پہنچنے
11:31دی جاتی ہیں اور نہ ہی میرے
11:33ذاتی معالج تک مجھے رسائی دی جاتی ہے
11:35یہ سب عدالتی حقامات اور
11:37قوانین کی مسلسل توہین ہے
11:40میں اپنے پارٹی لیڈرز
11:41خواتین اور ورکرز کو خراج تحسین
11:44پیش کرتا ہوں جو اس وقت بھی
11:46قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں
11:48وہ تمام افراد جو ناجائز
11:49فوجی عدالتوں کی وجہ سے جیل میں ہیں
11:51وہ بہادری کا استعارہ ہیں
11:53عمران خان صاحب نے اپنے اہلی خانہ اور وقلہ سے
11:55ملاقات میں یہ بات چیت کی تھی اور
11:57یہ اب سامنے آگیا ان کا سٹیٹمنٹ لیکن ایک دو
11:59چیزیں اور ہیں جو عمران خان کی بہن نے بتائی
12:01وہ بھی میں آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں
12:03ایک تو انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب
12:06کو ڈرون املوں کے بارے میں
12:16سیل سے عمران خان صاحب کو
12:18بریف کیا گیا ڈرون املوں کے بارے میں
12:19اور ساتھ ہی ساتھ انہوں نے یہ
12:22کہا کہ عمران خان
12:24نے دوہزار گیارہ میں عالمی
12:26سطح پہ ڈرون املوں کی مضمت کی تھی اور پوری
12:28دنیا میں آواز اٹھائی تھی عمران خان
12:30یہ کہتے ہیں کہ ڈرون املوں سے دہشتگردی
12:31کم نہیں ہوگی بلکہ بڑھے گی اس سے
12:33بچے اور سیویلین شہید ہو جاتے ہیں ہم نے یہ بتایا
12:36اور اس سے دہشتگردی بڑھتی ہے
12:38عمران خان صاحب کا یہ موقف ہے کہ
12:39ڈرون حملے پاکستان میں نہ کیے جائیں خیبر پکتون
12:42کا کی حکومت اقدامات کرے اور
12:43ساتھ ہی ساتھ انہوں نے یہ کہا کہ
12:45ڈرون حملوں کی مضمت کی عمران خان صاحب
12:47نے تو یہ جناب عمران خان صاحب کا
12:49ایک سٹیٹمنٹ ہے دوسرا عمران خان
12:52صاحب کی جو بہن ہے انہوں نے
12:53بتایا کہ تین مہینے سے القادر کا جو کیس
12:55ہے عمران خان صاحب کا
12:57وہ عدالت اس کو سن نہیں رہی
12:59اور یہ آدھے گھنٹے کی سماعت کے بعد
13:01عمران خان صاحب آج ہی رہا ہو سکتے ہیں
13:03اگر القادر کیس کی
13:05سماعت عدالت کر لے
13:07عمران خان صاحب نے فیلڈ مارشل
13:09بننے پہ اپنا موقف بھی دیا ہے
13:11کہ جنرل آسی منیر جو فیلڈ
13:13مارشل بنے ہیں اس پہ عمران خان صاحب
13:15نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل کی جگہ خود
13:17کو بادشاہ بنا لیتے کیونکہ
13:19جنگل کے قانون میں بادشاہ
13:21بہتر رہتا ہے اگر خود کو بادشاہ
13:23کلوالے تھے یہ عمران خان صاحب
13:25نے باہر آ کر بتایا کہ عمران خان صاحب
13:27کہتے ہیں کہ اس سے اچھا تھا کہ اپنے آپ کو بادشاہ بنا لیتے
13:29آرمی چیف فیلڈ مارشل بنانے کی
13:31کیا ضرورت تھی بادشاہ زیادہ بہتر
13:33ہوتا ہے پھر انہوں نے یہ بھی بتایا کہ
13:35عمران خان نے ڈیل اور مذاکرات کی چلنے
13:37والی خبروں کو جھوٹ قرار دیا ہے
13:39انہوں نے آج ملک کی خاطر اسٹیبلشمنٹ
13:41کو پہلی بار دعوت دی ہے
13:42کہ آئیں اور مجھ سے بات کریں
13:44ملک کی خاطر
13:45تو یہ جناب عمران خان صاحب کے حوالے سے چیزیں
13:47تھیں لیکن ایک چیز جو ہم نے نوٹ کی
13:49وہ یہ کہ پاکستان تحریک انصاف کے جو
13:51ورکرز ہیں یا جو ٹکٹ ہولڈرز ہیں
13:54یا جو ایمین ایز ہیں ایم پی ایز ہیں
13:55یہ بہت بڑی تعداد میں آ کر عمران خان کی
13:58بہنوں کے ساتھ کھڑے ہوئے
13:59ماضی میں ہم نے یہ ایک عدد موقع پر دیکھا تھا
14:01ایک دن جب سائفر والا کیس ہو رہا تھا
14:04اور اس کا فیصلہ آنے والا تھا
14:06تو تب پاکستان تحریک انصاف
14:07بڑی تعداد میں عدالت گئی تھی
14:08لیکن وہ اس سے چار گناہ کم تھی
14:11آج تو بہت بڑی تعداد میں لوگ جو ہے
14:13وہ پہنچے ہیں
14:14اسلام آباد ہائی کوٹ میں
14:15رکافٹے بھی نہیں تھیں
14:16ان کو پریشان بھی نہیں کیا گیا
14:18انہیں آنے بھی دیا گیا
14:19تو پاکستان تحریک انصاف کی جو قیادت ہے
14:21وہ علیمہ خان کے ساتھ کھڑی ہوئی
14:24عمران خان صاحب کی بہنوں کے ساتھ کھڑی ہوئی
14:26عدالت کے اندر بھی
14:27اور دیکھیں جب عدالت کے اندر
14:28آپ اتنے سارے عراقین اسمبلی
14:30سینیٹرز قومی اسمبلی کے ممبر
14:31سب جاتے ہیں
14:32تو جج کو انصاف کرنا پڑتا ہے
14:34ورنہ جب آپ جائیں گے ہی نہیں
14:35تو جج کو یہ پتا ہے
14:36کہ سپورٹ ہی کوئی نہیں ہے
14:37یعنی جج کو ڈراتا کون ہے
14:49تو ججوں کو حوصلہ دینے کے لیے
14:51پارلیمنٹیڈینز کو جانا چاہیے
14:53اسمبلی کے اندر
14:54تاکہ ججز کھل کر وہ فیصلے کریں
14:57جو انصاف پر مبنی ہوں
14:59دیکھیں پاکستان میں نظام انصاف
15:01ججز بہت اچھے ہیں
15:02بہت سارے ججز بہت اچھے ہیں
15:04بیج میں کمپرومائز لوگ بھی ہیں
15:05لیکن جو اچھے ججز ہیں
15:08ان کے پر کتنا دباؤ ہوتا ہے
15:09اس دباؤ کو اتارنے کے لیے
15:11انہیں سپورٹ چاہیے ہوتی ہے
15:12انہیں سپورٹ چاہیے ہوتی ہے
15:13پاکستانیوں کی
15:14انہیں سپورٹ چاہیے ہوتی ہے
15:16نظام کی
15:16تو لوگ اگر جا کر کھڑے ہو جائیں گے
15:18تو ان کے لیے آسان رہے گا
15:20انصاف کرنا
15:21انہیں اس سے تقویت ملتی ہے
15:22حوصلہ ملتا ہے
15:23حالانکہ ان چیزوں کی ضرورت نہیں ہوتی ججوں کو
15:25لیکن پاکستان جیسے معاشرے میں
15:27پہلے میں یہ سمجھتا تھا کہ نہیں ہونا چاہیے
15:29لیکن پاکستان جیسے معاشرے میں
15:31ان چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے
15:33ناظرین بیریسٹر گوھر نے ایک ڈیٹا بھی شیئر کیا ہے
15:37عمران خان صاحب کے حوالے سے
15:38اور بیریسٹر گوھر یہ کہتے ہیں
15:41کہ نواز شریف اور مریم نواز کو جب سزا ہوئی
15:43تو پہلی بار اکہتر دن میں ان کی زمانت ہو گئی
15:46یہ باہر آگئے
15:47اور جب دوسری مرتبہ ان کو سزا ہوئی
15:49تو نبے دن میں ان کو زمانتیں مل گئی
15:51اور یہ اپنے اپنے گھر چلے گئے
15:53لیکن عمران خان دو سال سے کہہ تھے
15:55نہ ان کو دکھایا جاتا ہے نہ سنایا جاتا ہے
15:57دنیا سے چھپا کر انہیں رکھا گیا ہے
15:58تو عدالتوں سے درخواست ہے عمران خان کی درخواستے
16:01زمانت پر سمات کریں
16:02یہ بیریسٹر گوھر کہہ رہے ہیں
16:04تو بیریسٹر گوھر صاحب سمجھے نا
16:05کہ نواز شریف اور مریم نواز
16:07یہ جب جیل میں ڈالے گئے تھے
16:09تو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ان کی باتشیت بند نہیں ہوئی تھی
16:12اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ انہوں نے اپنی الیک سلیک رکھی ہوئی تھی
16:15انہیں وہ رستہ آتا ہے جہاں سے آپ جیل سے بھی نکلتے ہیں
16:18اور اقتدار میں بھی جاتے ہیں
16:19عمران خان صاحب نے وہ ڈیل کا رستہ اختیار نہیں کیا
16:22لہذا عمران خان صاحب اسٹیبلشمنٹ کا عطاب بھگت رہے ہیں
16:25لیکن عدالتیں اگر انصاف دیں
16:27تو عمران خان صاحب باہر آ جاتے ہیں
16:29یا اگر عدالتیں جو ہیں وہ پریشر لینا بند کر دیں
16:33یا عدالتوں کے اوپر سے اسٹیبلشمنٹ اپنا دباؤ ہٹا دے
16:36تو بھی صورتحال بہتر ہو سکتی ہے
16:39اب ناظرین ایک اور خبر ہے
16:42اور یہ بڑی انٹرسٹنگ خبر ہے
16:43اور اس میں پورے پاکستان کو جو ہے
16:45وہ سائٹ لینی چاہیے احمل ولی خان کی
16:48میں احمل ولی خان کے اوپر بہت تنقید کرتا رہا ہوں
16:50لیکن آج میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں
16:52ہوا یہ کہ احمل ولی خان کی اور جو چیئرمن پی ٹی اے ہیں
16:56ان دونوں کے بیچ میں لڑائی ہو گئی
16:58چرس کو لے کر
16:59یعنی چرس کے اوپر یہ دونوں لڑے ہیں
17:01ایک سینٹر ہیں اور سربراہ ہیں
17:03ایک بڑی پلٹیکل پارٹی کے
17:04اور دوسرے جو ہیں وہ چیئرمن ہے
17:07پی ٹی اے کے میجر جنرل ریٹائر
17:09حفیظ الرحمان صاحب
17:10ان دونوں کے بیچ میں جھڑپ ہوئی
17:13اور ہوا یہ کہ
17:14جو میجر جنرل ریٹائر صاحب ہیں
17:17یعنی یہاں پہ ریٹائر فوجیوں کو عوضے دے دیے جاتے ہیں
17:20اور میرٹ کوئی ہوتا رہی ہے
17:22جو فوجی ریٹائر ہوتا ہے
17:23کسی نہ کسی عوضے پہ لگا دیا جاتا ہے
17:25کئی نہ کئی ایڈجسٹ کر دیا جاتا ہے
17:27تو انہیں بھی ایڈجسٹ کیا گیا پی ٹی اے کے اندر
17:29پاکستان ٹیلی کمیونکیشن آثورٹیز میں
17:31چیئرمن بنا دیا گیا
17:33انہوں نے جناب ایمل ولی خان صاحب کو
17:35کانفیڈنس بہت ہوتا ہے نا ان میں
17:36کسی کو کچھ بھی کہہ سکتے ہیں
17:37طاقت بہت ہے
17:38ساری زندگی یونی فارم میں
17:40طاقت رہی ڈنڈا ہاتھ میں
17:41ریٹائرمنٹ کے بعد بھی جب نوکری مل جاتی ہے
17:43تو انہیں لگتا ہے یہ بھی سارا ادارہ ہاتھ میں ہے
17:45تو وہ اپنی طاقت کے اوپر بڑا زوم ہوتا ہے
17:47تو ہر بندے کو چلتے پھرتے جو مرضی کر لیتے ہیں
17:50تو یہاں پہ انہوں نے کہا
17:51یہ مجھے بھی چرس کا سگریٹ دیں
17:53یہ ایمل ولی خان صاحب پہ انہوں نے تنس کر دی
17:56اندازہ کریں آپ
17:57یہ کتنی گھٹی آرکت ہے
17:59اور کتنی نیچ آرکت ہے
18:00کہ آپ ایک سینیٹر کو جو ایک پارٹی کا سربراہ ہے
18:03اسے آپ یہ کہہ رہے ہیں
18:04کہ مجھے بھی چرس کا سگریٹ دو
18:06کتنا بڑا الیگیشن ہے آپ جو اس کے اوپر لگا رہے ہیں
18:08ابھی ایک دن پہلے
18:10ڈی جی آئی اس پی آر صاحب کا سٹیٹمنٹ میں نے آپ کو پڑھ کے سنایا تھا
18:12ڈی جی آئی اس پی آر نے کیا کہا تھا
18:14انہوں نے کہا تھا یہ پولیٹیکل الیٹ جو ہے
18:16یا جو سیاسی الیٹ ہے وہ کرپٹ ہے
18:18اور یہ کہا تھا طلبہ کو کہ آپ ان کی باتوں میں مجھ جائیں
18:21ہمارے ساتھ چلیں
18:22ہم فوج آپ میں سے ہیں اور آپ فوج میں سے ہیں
18:25یہ اس طریقے سے انہوں نے بات کی تھی
18:27تو یہ انتہائی افسوس نہ کہا
18:29آپ سیویلین کے عادت کو اتنا گھٹیا کیوں سمجھتے ہیں
18:31آپ سیویلینز کو اتنا گیا گزرا کیوں سمجھتے ہیں
18:34بے شک آپ انہیں کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں
18:37لیکن پبلیکلی تو آپ یہ نہ کہیں
18:38اس سے پہلے بچوں کے سامنے کہہ دیا
18:40یہ پولیٹیکل اشرافیہ ساری کرپٹ ہے
18:42اور اب جا کے جناب یہ دوسرے صاحب ہیں
18:44انہوں نے کہہ دیا جناب کہ مجھے بھی چرس والا سیگریٹ دو
18:46ان کو چرسی ہونے کا ان کے اوپر الزام لگا دیا
18:48تو کیا کبھی کسی جرنیل کے اوپر
18:51ایسے سیاستدانوں نے چرسی بھنگی ہونے کا الزام لگایا
18:54وہ تو اپنی حدود کے اندر رہتے ہیں
18:57وہ تو کسی سرکاری آفیسر کو کوئی حق نہیں پہنچتا
18:59کہ وہ اٹھ کے عوامی قیادت کے اوپر
19:02اس طرح انگلی اٹھائے اور ان کے اوپر الزامات لگائے
19:04ڈی جی آئی ایس پی آر نے جو طلبہ کے ساتھ کہا
19:07اور یہ طلبہ سے ہی خبر باہر نکلی ہے نا
19:10کہ جناب سیاسی اشرافیہ جو ہے وہ کرپٹ ہے
19:13اس کے اوپر تو بقاعدہ انکواری ہونی چاہیے تھی
19:15سوال پوچھا جانا چاہیے تھا
19:16کہ how is it possible
19:17اور یہ بات اسمبلی کے اندر اپوزیشن کو اٹھانی چاہیے
19:21پوچھنا چاہیے
19:22کہ آپ نے کیسے کہہ دیا کہ یہ کرپٹ ہیں
19:24آپ کیسے کہہ سکتے ہیں
19:26ثابت کریں گے یہ کرپٹ ہیں
19:27تو یہ اگر وہ آپ کو کہیں گے آپ کرپٹ ہیں تو پھر
19:30بارال اس میں احمد ولی خان صاحب کو شابش دینی چاہیے
19:33اور انہوں نے کہا کہ آپ کو کیا تکلیف ہے
19:36بڑک اٹھے
19:37احمد ولی خان صاحب
19:38اور احمد ولی خان صاحب نے کہا کہ ایک سرکاری ملازم
19:41مجھے کیسے کہہ سکتا ہے کہ تم چرس پی کر آئے ہو
19:43ایک سرکاری افسر کا یہ انداز
19:45بالکل قابل قبول نہیں ہے
19:46آپ کو یہ جرت کس نے دی کہ ایسے بات کریں
19:49تو پھر اس کے بعد چیئرمن پی ٹی اے
19:51فوری طور پہ جو ہے بینک فوٹ پہ چلے گئے
19:53کہ نہیں مجھ سے غلطی ہوگی
19:54میرے خیال میں ساری سیاسی جماعتوں کو
19:57اور سب کو جتنے بھی
19:59سیویلینز ہیں انہیں چاہیے کہ
20:01احمد ولی خان صاحب کے محقف کی تائید کریں
20:02ان کے ذاتھ کھڑے ہو سو اختلاف سہی
20:05لیکن ایک ریٹائر جرنیل کھڑا ہو کر
20:07صرف اپنے طاقت کے زوم میں
20:09ایک رکن کو یہ نہیں کہہ سکتا
20:11کہ مجھے بھی چرس والا سگرٹ دو
20:13یہ نہیں کہہ سکتا یہ زیادتی ہے
20:15یہ غلط ہے
20:16یہاں پہ احمد ولی خان کے ساتھ سب کو کھڑے ہونا چاہیے
20:19بلکہ ایک ادھ آفیسر اگر آپ ایسے تبدیل کروا دیں گے
20:21ان کو ہٹوا دیں نا اکری سے کیا فرق پڑتا ہے
20:23دوسرا آ جائے گا
20:25کوئی اور ریٹائر فوجی آ جائے گا
20:26اس کو دوٹ آئے ہیں یہاں سے
20:27لیکن جب یہ ہٹ جائے گا نا
20:28تو سب کو کان ہو جائے گے
20:30کہ آج کے بعد اس طرح کی گھٹیا ارکت نہیں کرنی
20:32تو یہ بہت غلط ارکت ہے جو کی گئی ہے
20:34اور میں بہت تنقید کرتا رہا ہوں
20:37احمد ولی خان صاحب کی سیاست پہ
20:39لیکن یہاں میں پوری طاقت سے ان کے ساتھ کھڑا ہوں
20:42اس لیے کہ وہ بات بلکل ٹھیک کر رہے ہیں
20:45یعنی ایسے کوئی ان کے ساتھ نہیں کر سکتا
20:47اور یہ زیادتی ہے
20:48ناظرین ایک اور چیز ہے
20:49پاک بھارت جنگ کی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف کا
20:52اور جو اپوزیشن کا ایک اتحاد ہے
20:55جو تحریک تحفظ آئین پاکستان
20:57ان کا موقف سامنے آیا
20:58جس میں محمود خان اچکزئی صاحب نے یہ کہا
21:01کہ پاک بھارت جنگ کی وجہ سے ہم نے اعتجاج روک دیا تھا
21:03اب ہماری تحریک آگے بڑھے گی
21:05جتنا جلدی ہو ملک کو واپس آئین اور جمہوریت پر لے آؤ
21:08یہ انہوں نے وارننگ دی ہے
21:10اور تحریک شروع کرنے کا اعلان بھی کیا ہے
21:12تو یہ اب تک کی خبریں ہیں
21:13چیزیں میں نے آپ کے سامنے رکھ دی ہیں
21:14کچھ چیزیں اگلے وی لاغ میں شیئر کرتا ہوں
21:16بڑی امپارٹنٹ ہیں
21:17اب تک کے لئے اتنے اپنا خیال رکھے گا
21:18اپنی سٹینلز کا بھی
21:18اللہ حافظ

Recommended