Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی دین اسلام کے لیے مالی خدمات انتہائی عظیم اور بے مثال ہیں۔ آپ کا سخاوت اور مالی تعاون اسلام کے ابتدائی دور میں دین کی مضبوطی کا سبب بنا۔ یہاں تفصیل کے ساتھ بیان کیا جا رہا ہے:

حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی مالی خدمات

غزوہ تبوک میں تعاون:
جب نبی کریم ﷺ نے غزوہ تبوک کے لیے مسلمانوں سے مالی تعاون کی درخواست کی تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ایک ہزار اونٹ بمعہ سامان، ستر گھوڑے، اور بہت زیادہ نقد مال اللہ کی راہ میں پیش کر دیا۔
رسول اللہ ﷺ نے خوش ہو کر فرمایا:
"آج کے بعد عثمان جو بھی کرے، اس پر کوئی ملامت نہیں۔" (ترمذی)

بئر رومہ خرید کر وقف کرنا:
مدینہ میں مسلمانوں کو پانی کی شدید قلت تھی۔ بئر رومہ نامی کنواں ایک یہودی کے قبضے میں تھا جو پانی مہنگے داموں بیچتا تھا۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے یہ کنواں خرید کر مسلمانوں کے لیے وقف کر دیا تاکہ سب بغیر قیمت کے پانی لے سکیں۔

مسجد نبوی کی توسیع:
جب مسجد نبوی ﷺ کی جگہ کم پڑ گئی تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنی ذاتی زمین خرید کر مسجد کے لیے وقف کر دی تاکہ زیادہ لوگ عبادت کر سکیں۔

فقیروں، مسافروں اور مجاہدین کی مدد:
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ہمیشہ محتاجوں، مسافروں اور راہِ خدا میں جہاد کرنے والوں کی مالی مدد فرمائی۔

ذاتی دولت کا بے دریغ استعمال:
آپ نے کبھی مال و دولت کو جمع نہیں کیا بلکہ اللہ کی رضا کے لیے دل کھول کر خرچ کرتے رہے۔

اسلامی بیت المال کی تقویت:
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنے دورِ خلافت میں بیت المال کو منظم کیا اور فلاحی منصوبوں پر کثیر سرمایہ خرچ کیا۔

قرآن مجید کی کتابت اور تقسیم:
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے قرآن پاک کے ایک ہی نسخے کو رائج کرنے کے لیے سرکاری سطح پر اس کی نقلیں کروائیں اور مختلف علاقوں میں بھیجیں تاکہ امت میں اختلاف نہ رہے۔

یتیموں اور بیواؤں کی سرپرستی:
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے بے سہارا یتیموں اور بیواؤں کی مالی کفالت کا خصوصی اہتمام کیا۔

مکہ اور مدینہ کے ضرورت مندوں کی مدد:
آپ مسلسل مکہ اور مدینہ کے غریب اور مسکین لوگوں کی مدد کرتے رہے، ان کی ضروریات پوری کرتے اور قرض ادا کرتے۔

نبی کریم ﷺ کی محبت میں مالی ایثار:
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ہر موقع پر نبی کریم ﷺ کی بات کو سب سے مقدم رکھا اور اپنی دولت کو اسلام کی خدمت کے لیے بے جھجک پیش کیا۔
#hafizmehmood

#عثمان_غنی

#سخاوت

#اسلامی_تاریخ

#صحابہ_کرام

#غزوہ_تبوک

#بئر_رومہ

#مسجد_نبوی

#مالی_خدمات

#قرآن_کی_خدمت

#خلیفہ_راشد

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:01عن عبد الرحمن بن سمرت رضی اللہ تعالی عنہ قال
00:05قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم في الحدیث
00:08ما ضر عثمان ما عمل بعد اليوم
00:11رواہ الترمدی
00:13نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
00:16عثمان آج کے دن کے بعد جو مرضی عمل کریں ان کے لیے نقصان دے نہیں ہے
00:21دوستو 18 ذلحج سیدنا عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کو یوم شہادت ہے
00:26اور عدرت عثمان غنی کی دین اسلام کے لیے بے شمار خدمات ہیں
00:29اور خاص طور پر مالی خدمات
00:32صحابہ اکرام جب مدینہ منورہ میں تشریف لائے
00:35تو پینے کے لیے میٹھے پانی کا کونہ نہیں تھا
00:38تو حضور علیہ السلام نے ترغیب دی
00:40مئی اشتری بیر رومہ
00:41حضور نے فرمایا جو بیر رومہ کو خرید کے مسلمانوں کے لیے وقف کرے
00:45اس کے لیے جنت کی زمانت ہے
00:47حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ نے
00:49اپنے مال میں سے بیر رومہ کو خرید کے مسلمانوں کے لیے وقف کیا
00:53پھر جب مسجد نبوی شریف کی جگہ کچھ کم پڑ گئی
00:56تو غزوہ خیبر کے بعد اس کی توسیح کے لیے
00:59حضور علیہ السلام نے فرمایا
01:00کون ہے جو فلان جگہ کو خرید کے مسجد نبوی کے لیے وقف کرے
01:05میں اس کے لیے جنت کا زمانتی ہوں
01:07حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ نے
01:10مسجد نبوی شریف کے لیے جگہ خرید کر وقف کی
01:13پھر اس کے بعد آیا غزوہ طبوک
01:15بہت اہم غزوہ
01:17کہ اس کے اندر موسم اور حالات کے اعتبار سے بے حد سختی تھی
01:21اس لیے حدیث میں اس کو جیش العسرہ کہا جاتا ہے
01:23حضور علیہ السلام نے صحابہ اکرام کو ترغیب دی مال خرچ کرنے کی
01:27حضرت عثمان غنی کھڑے ہوئے
01:29کہا
01:29علمان نے لکھا ہے مختلف روایات کو جمع کریں
01:51تو 900 اونٹ سازو سمان سمیت حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی نے اس غزوہ میں دیا
01:56اور پانچ کلو سونا پانچ کلو سونا حضور علیہ السلام کی خدمت میں پیش کیا
02:02اور جب وہ دنانیر حضور علیہ السلام کی خدمت میں پیش کیے گئے
02:06تو حضور نے اپنی گود میں ان کو ڈالا
02:07اور حضور ان کے ساتھ گویا کھیل رہے تھے اور یہ فرما رہے تھے
02:10مَا ذَرَّ عُثمَان مَا عَمِلَ بَعْدَ الْيَوْمِ
02:13تو دوستو صحابہ اور اہلِ بیعت کی قربانیوں سے اور ان کے عصار سے
02:18دین صحیح شکل میں ہم تک پہنچا ہے
02:21اب آج کے دور میں اگر کوئی شخص صحابہ یا اہلِ بیعت میں سے کسی بھی فرد کے خلاف
02:26کوئی بات اپنی زبان سے نکالتا ہے
02:28اپنے بغض کا اظہار کرتا ہے
02:29تو یاد رکھئے وہ صحابہ سے نہیں
02:31وہ اللہ کے نبی سے بغض رکھتا ہے
02:33کیونکہ حضور کا فرمان ہے
02:34وَمَنْ أَبْغَضَهُمْ فَبِبُغْضِيَ أَبْغَضَهُمْ
02:36جو صحابہ سے بغض رکھتا ہے وہ دراصل میں محمد کریم سے بغض رکھتا ہے
02:40اور میرے بغض کی وجہ سے صحابہ سے بغض رکھتا ہے
02:42اس لیے جو شخص صحابہ یا صحابہ میں سے کسی بھی شخصیت کے بارے میں
02:47کوئی نازیبہ بات کہیں
02:49نازیبہ جملہ کہیں
02:50اس کی بات قطعاً نہ سنیں
02:52کیونکہ یہ قرآن کے خلاف بات کر رہے ہیں
02:54نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے خلاف بات کر رہے ہیں
02:58السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ

Recommended