یقیناً، سورۃ الحج (Surah Al-Hajj) کی آیات 26 سے 33 (رکوع نمبر 4) کی تفسیر اردو میں
---
📖 سورۃ الحج آیات 26–33: اردو تفسیر
آیات کا خلاصہ:
یہ آیات حضرت ابراہیم علیہ السلام کو بیت اللہ (کعبہ) کی تعمیر اور اس کی تطہیر کے حکم کے بارے میں ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے حکم دیا کہ صرف اس کے لیے عبادت ہو، اور شرک سے بچا جائے۔ ان آیات میں قربانی کا ذکر بھی آیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ اللہ کو قربانی کا گوشت یا خون نہیں پہنچتا، بلکہ تقویٰ (پرہیزگاری) مطلوب ہے۔
اہم نکات (تفسیر):
1. آیت 26: حضرت ابراہیمؑ کو کعبہ کی جگہ دکھائی گئی اور ہدایت دی گئی کہ شرک سے بچیں اور صرف اللہ کی عبادت کے لیے اس گھر کو مخصوص کریں۔
2. آیت 27: حضرت ابراہیمؑ کو حکم دیا گیا کہ لوگوں میں حج کا اعلان کریں، وہ دور دراز سے آئیں گے۔
3. آیت 28: حج کے ایام میں اللہ کا ذکر کرنے اور قربانی کرنے کا مقصد ذکر کیا گیا۔
4. آیت 29: حاجیوں کو طواف، صفا مروہ اور قربانی کے اعمال مکمل کرنے کا ذکر۔
5. آیت 30: اللہ کی حرمتوں کا احترام کرنے کی تلقین، اور شرک، جھوٹ اور بتوں سے دوری کا حکم۔
6. آیت 31: خالص توحید کا بیان، اور شرک کرنے والوں کی مثال بیان کی گئی کہ وہ جیسے کوئی شخص آسمان سے گرا اور پرندے اسے اچک لے گئے۔
7. آیت 32–33: قربانی کے جانور شعائر اللہ ہیں، ان کا احترام بھی تقویٰ کی علامت ہے۔ ان کے فوائد بھی بتائے گئے کہ وہ ایک مقرر وقت تک انسانوں کے لیے مفید ہیں۔
00:00Alba wa'na li'ibraheem makan albayti an la tushrik bi shay'an wa tahhi albayti ya li'at ta'ifin wal qa'imin wal rukkha'i assujood
00:20اور ایک وقت تھا جب ہم نے ابراہیم کے لیے خانہ کعبہ کو مقام مقرر کیا اور ارشاد فرمایا کہ میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کیجو اور تواف کرنے والوں اور قیام کرنے والوں اور رکو کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لیے میرے گھر کو صاف رکھا کرو
01:30تاکہ اپنے فائدے کے کاموں کے لیے حاضر ہوں اور طربانی کے ایام معلوم میں چہار پایاں مویشی کے زبا کے وقت جو اللہ نے ان کو دیئے ہیں ان پر اللہ کا نام لیں اس میں سے تم خود بھی کھاؤ اور فقیر درماندہ کو بھی کھلاو
01:45پھر چاہیے کہ لوگ اپنا محل پچیل دور کریں اور نظریں پوری کریں اور خان قدیم یعنی بیت اللہ کا تواف کریں
02:29یہ ہمارا حکم ہے اور جو شخص عدد کی چیزوں کی جو اللہ نے مقرر کی ہیں عظمت رکھے تو یہ پروردگار کے نزدیک اس کے حق میں بہتر ہے اور تمہارے لیے مویشی حلال کر دیے گئے ہیں سواء ان کے جو تمہیں پڑھ کر سنائے جاتے ہیں تو گتوں کی پریدی سے بچو اور جھوٹی بات سے اجتناب کرو
03:14صرف ایک اللہ کے ہو کر اور اس کے ساتھ شریک نہ ٹھہرا کر اور جو شخص کسی کو اللہ کے ساتھ شریک مقرر کرے تو وہ گویا ایسا ہے جیسے آسمان سے گر پڑے پھر اس کو پرندے اچھک لے جائیں یا ہوا کسی دور جگہ اڑا کر پھینک دے