Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
*🌴درسِ حدیث🌴*
عَنْ أَنَسِ رَضِي الله عَنْہ قَالَ :
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
إِنَّ عُثْمَانَ فِي حَاجَةِ اللَّهِ وَحَاجَةِ رَسُولِهِ
‏‏‏‏‏‏فَضَرَبَ بِإِحْدَى يَدَيْهِ عَلَى الْأُخْرَى۔۔۔۔۔
*نبی کریمﷺکا فرمان*
عثمان اللہ اور اس کے رسول کے کام
سے گئے ہوئے ہیں، پھر آپ نے
اپنے دونوں ہاتھوں میں سے ایک کو
دوسرے پر مارا.....
*عنوان*
حضرتِ عثمانِ غنی کے فضائل
رسول اللہ ﷺنے اپنے ہاتھ کو
حضرتِ عثمان کا ہاتھ قرار دیا
اور آپ کے وصفِ حیا کا ذکر
*حوالہ*:جامع ترمذی.
حدیث نمبر:3702
🌙 16 ذو الحجہ 1446ھجری
بمطابق 13 جون 2025 بروز جمعہ
آواز:محمد احسن عالم

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:01عن نسر رضی اللہ تعالی عنہ قال
00:04قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم في الحدیث
00:08اِنَّ عُثْمَانَ فِي حَاجَتِ اللَّهِ وَحَاجَتِ رَسُولِهِ فَذَرَبَ بِإِحْدَى يَدَيْهِ عَلَى الْأُخْرَى
00:14رواح ترمدی
00:16نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
00:20بشک عثمان اللہ اور اس کے رسول کے کام گئے ہوئے ہیں
00:24تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک ہاتھ کو دوسرے ہاتھ پر رکھا
00:29اور دوسری روایت میں تفصیل ہے فرمایا
00:32ایک ہاتھ دوسرے ہاتھ پر رکھ کے ارشاد فرمایا
00:36یہ اوپر والا ہاتھ عثمان کا ہاتھ ہے
00:38وَحَاذِهِ لِعُثْمَانَ
00:40اور فرمایا کہ یہ جو میں بیعت کر رہا ہوں
00:42اپنے ایک ہاتھ کے ذریعے سے اپنے ہی دوسرے ہاتھ پر
00:45یہ عثمانِ غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی طرف سے بیعت ہے
00:48دوستو صلح حدیبیہ کے موقع پر جب بیعت رضوان ہوئی
00:53اس وقت حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ تعالی عنہ
00:56نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سفیر بن کے مکہ مکرمہ گئے ہوئے تھے
01:00اسی دوران بیعت رضوان ہوئی
01:02تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک ہاتھ کو حضرت عثمان کا ہاتھ قرار دیا
01:07اور اپنے ہی ہاتھ پر رکھ کے بیعت کی
01:09اور فرمایا یہ عثمانِ غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی طرف سے بیعت ہے
01:13تو دوستو میں سمجھتا ہوں یہ بہت بڑی فضیلت ہے اور صحابہ بھی اس کو بہت بڑی فضیلت گردانتے تھے
01:19کہ حضور علیہ السلام نے اپنے ہاتھ کو حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ تعالی عنہ کا ہاتھ قرار دیا
01:25اور دوسرا وصف جو حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ تعالی عنہ میں بہت زیادہ معروف اور عام ہے
01:32وہ ہے حیاء
01:33حضور علیہ السلام نے ایک روایت میں ارشاد فرمایا
01:36کیا میں ایسے شخص سے حیاء نہ کروں جس سے آسمان کے فرشتے بھی حیاء کرتے ہیں
01:46تو وہ پوری تفصیلی روایت ہے کہ حضور علیہ السلام بیٹھے تھے
01:51اور پندلی مبارک سے کچھ کپڑا ہٹا ہوا تھا
01:54تو حضرت عبو بکر نے اجازت مانگی تو اجازت مل گئی
01:56حضرت عمر نے اجازت مانگی تو اجازت مل گئی
01:59پھر حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ تعالی عنہ نے جب اجازت مانگی
02:02تو حضور علیہ السلام نے فرمایا
02:04بھی رکو کپڑا درست کیا پھر اجازت دی
02:07حضرت عثمانِ غنی تشریف لائے بات چیت ہوئی
02:10پھر جب وہ واپس چلے گئے
02:11تو سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ نے پوچھا ہے
02:14رسول اللہ پہلے بھی تو صحابہ آئے
02:16اور آپ نے ان کو اجازت دے دی
02:17لیکن عثمانِ غنی رضی اللہ تعالی عنہ کے آنے پر یہ خاص احتمام کیوں
02:21تو اس وقت حضور نے یہ جملہ ارشاد فرمایا
02:23کہ کیا میں ایسے شخص سے حیاء نہ کروں
02:25جس سے اللہ کے فرشتے حیاء کرتے ہیں
02:28تو دوستو ہمیں صحابہ سے بہت محبت رکھنی چاہیے
02:31اور بنیادی بات یہ ہے
02:33کہ صحابہ کے اوصاف اپنانے کی کوشش کرنی چاہیے
02:36حیاء
02:37اپنی نظروں میں
02:39اپنے بولنے میں
02:40اپنے سننے میں حیاء پیدا کرنا چاہیے
02:42کہ ہماری نظر غیر محرم پہ نہ اٹھے
02:44کسی کی بہو بیٹی پہ نظر اٹھانے سے پہلے
02:47یہ سوچ لیں
02:47کہ ہمارے گھروں کے اندر بھی
02:49بیٹیاں اور بہنیں ہیں
02:50السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ

Recommended