آیت 22 وَعَلَيْهَا وَعَلَى الْفُلْكِ تُحْمَلُونَ ترجمہ: "اور (جانوروں پر) اور کشتیوں پر تمہیں سوار کیا جاتا ہے۔" تفسیر: اللہ تعالیٰ نے نہ صرف جانوروں سے بلکہ بحری سفر کے ذریعے کشتیوں سے بھی تمہیں منتقل کرنے کی قوت عطا فرمائی، اللہ کی اشیاء میں ایک عظیم نعمت ہے ﺁللہ تعالی کا شرک نہ کرو ۔
---
آیات 23–25 ان میں اللہ گھر جلانے اور باغات و زرعی پیداوار کی بناؤ میں حکمت بیان فرماتا ہے۔ بارش کو مناسب مقدار میں اتار کر زمین کو زرخیز اور آب و نبات کو شکر کا مستحق قرار دیتا ہے ۔
---
آیت 26 مِن نَّخِيلٍ وَأَعْنَابٍ ترجمہ: "کھجوروں اور انگوروں کے باغات..." تفسیر: ان کا ذکر ہوتا ہے تاکہ ہر خطے میں اللہ کی بہت سی نعمتوں کا شناسا ہو کر دل شکرگزار بنے ۔
---
آیت 27 فائدے جیسے تیل و چاشنی کا ذکر، جس سے کھانے میں لطف اور مقویّت آتی ہے ۔
---
آیت 28 یہ بیان کہ اللہ تمہیں جانوروں میں کئی فائدے دیتا ہے — پیتے ہو، کھاتے ہو، ان کی اون سے لباس بناتے ہو، ان پر سفر کرتے ہو ۔
---
آیت 29 وَمِنْهُمْ مَن تُوقِدُ بِهِ إِلَى النَّارِ درحقیقت جانوروں کی قربانی اور استعمال سے کھانے اور جلانے کا ذکر ہے۔
---
آیت 30 یہ سمجھاتا ہے کہ انسان چار اقسام میں تخلیق کیا گیا — مرد، عورت، نسلیں اور بشر۔
---
آیت 31 یہ بتاتا ہے کہ اللہ نے تمہیں بڑھنے کے لیے چار مراحل سے گزارا (نطفہ، علقة، مضغة، ہڈیوں کے بعد گوشت)، پھر زندگی دی اور موت کے بعد دوبارہ زندگی اور نتیجہ یہ کہ بندہ اپنے رب کا شکر ادا کرے۔
---
آیت 32 فَأَرْسَلْنَا فِيهِمْ رَسُولًا.. ترجمہ: "اور ان میں ہم نے ایک رسول بھیجا، ان ہی میں سے، کہ ‘اللہ کی عبادت کرو؛ تمہارا کوئی معبود اس کے سوا نہیں’۔ کیا تم خوف نہیں اٹھاتے؟" تفسیر: یہ قصے مذہبی ھدایت اور قیامت کے دن کی دلیل کو تقویت دیتے ہیں۔ ماضی کی قوموں میں رسول بھیجے گئے مگر انہوں نے نہیں مانا — نتیجہ عبرت ناک ۔