سورہ مریم کی آیات 83 سے 98 (رکوع 9) کی تفسیر
---
📖 سورہ مریم (آیات 83 تا 98) – تفسیر
آیت 83: "کیا تم نے نہیں دیکھا کہ ہم نے شیاطین کو کافروں پر مسلط کر دیا ہے جو انہیں خوب اکساتے ہیں؟"
اس آیت میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ہم نے شیاطین کو کافروں پر مسلط کر دیا ہے تاکہ وہ انہیں گمراہی اور سرکشی پر اکساتے رہیں۔ یہ ان کے اپنے اعمال کا نتیجہ ہے کہ وہ شیطانوں کی پیروی کرتے ہیں اور حق سے دور ہو جاتے ہیں۔
آیت 84: "تو ان کے لیے جلدی نہ کرو، ہم تو ان کے لیے گنتی کر رہے ہیں۔"
اللہ تعالیٰ اپنے نبی کو تسلی دیتے ہیں کہ ان کافروں کے لیے جلدی نہ کریں، ہم ان کے اعمال اور وقت کو گن رہے ہیں، اور ان کا حساب مقرر ہے۔
آیت 85-86: "جس دن ہم پرہیزگاروں کو رحمان کے حضور مہمانوں کی طرح جمع کریں گے، اور مجرموں کو جہنم کی طرف پیاسے جانوروں کی طرح ہانکیں گے۔"
قیامت کے دن اللہ تعالیٰ مومنین کو عزت و احترام کے ساتھ اپنے حضور لائیں گے، جبکہ کافروں کو ذلت کے ساتھ جہنم کی طرف ہانکا جائے گا۔
آیت 87: "اس دن کسی کو سفارش کا اختیار نہ ہوگا، سوائے اس کے جس نے رحمان سے وعدہ لیا ہو۔"
سفارش صرف ان لوگوں کے لیے ہوگی جنہیں اللہ تعالیٰ نے اجازت دی ہوگی، اور جنہوں نے دنیا میں ایمان اور نیک اعمال کیے ہوں۔
آیات 88-91: "اور وہ کہتے ہیں کہ رحمان نے بیٹا بنا لیا ہے۔ تم نے بہت بڑی بات کہی ہے۔ قریب ہے کہ آسمان پھٹ پڑے، زمین شق ہو جائے، اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہو جائیں، کہ انہوں نے رحمان کے لیے بیٹا قرار دیا۔"
یہ آیات اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور اس کے بیٹے سے پاک ہونے کی تاکید کرتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے لیے بیٹا قرار دینا بہت بڑا گناہ ہے، جس سے کائنات بھی کانپ اٹھتی ہے۔
آیت 92-93: "رحمان کے لیے بیٹا بنانا مناسب نہیں، آسمانوں اور زمین میں جو بھی ہیں، سب رحمان کے حضور غلام بن کر آئیں گے۔"
اللہ تعالیٰ کے لیے بیٹا قرار دینا اس کی شان کے خلاف ہے، کیونکہ تمام مخلوقات اس کے غلام ہیں۔
آیت 94-95: "اس نے ان سب کو گھیر رکھا ہے اور ان کا شمار کر رکھا ہے، اور قیامت کے دن ہر ایک اس کے حضور اکیلا آئے گا۔"
اللہ تعالیٰ ہر مخلوق کو جانتا ہے اور اس کا حساب رکھتا ہے، اور قیامت کے دن ہر فرد اکیلا اس کے حضور پیش ہوگا۔
آیت 96: "بے شک جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے، رحمان ان کے لیے محبت پیدا کرے گا۔"
اللہ تعالیٰ مومنین کے دلوں میں ایک دوسرے کے لیے محبت پیدا کرتا ہے، اور ان کی مقبولیت دنیا و آخرت میں بڑھاتا ہے۔
آیت 97: "پس ہم نے اس قرآن کو تمہاری زبان میں آسان کر دیا ہے تاکہ تم اس کے ذریعے پرہیزگاروں کو خوشخبری دو اور جھگڑالو قوم کو ڈراؤ۔"
اللہ تعالیٰ نے قرآن کو عربی زبان میں آسان کر دیا تاکہ نبی ﷺ اس کے ذریعے لوگوں کو ہدایت دیں۔
آیت 98: "اور ہم نے ان سے پہلے کتنی ہی قوموں کو ہلاک کیا، کیا تم ان میں سے کسی کو دیکھتے ہو یا ان کی آہٹ سنتے ہو؟"
اللہ تعالیٰ گزشتہ قوموں کی ہلاکت کا ذکر کرتے ہیں تاکہ لوگ عبرت حاصل کریں اور اللہ کی نافرمانی سے بچیں۔
#سورہ_مریم
2. #رکوع_9
3. #آیات_83_تا_98
4. #تفسیر_قرآن
5. #شیطان_کا_اثر
6. #قیامت_کا_دن
7. #اللہ_کی_وحدانیت
8. #سفارش_کا_اختیار
9. #اللہ_کی_محبت
10. #گزشتہ_قوموں_کی_ہلاکت
---
📖 سورہ مریم (آیات 83 تا 98) – تفسیر
آیت 83: "کیا تم نے نہیں دیکھا کہ ہم نے شیاطین کو کافروں پر مسلط کر دیا ہے جو انہیں خوب اکساتے ہیں؟"
اس آیت میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ہم نے شیاطین کو کافروں پر مسلط کر دیا ہے تاکہ وہ انہیں گمراہی اور سرکشی پر اکساتے رہیں۔ یہ ان کے اپنے اعمال کا نتیجہ ہے کہ وہ شیطانوں کی پیروی کرتے ہیں اور حق سے دور ہو جاتے ہیں۔
آیت 84: "تو ان کے لیے جلدی نہ کرو، ہم تو ان کے لیے گنتی کر رہے ہیں۔"
اللہ تعالیٰ اپنے نبی کو تسلی دیتے ہیں کہ ان کافروں کے لیے جلدی نہ کریں، ہم ان کے اعمال اور وقت کو گن رہے ہیں، اور ان کا حساب مقرر ہے۔
آیت 85-86: "جس دن ہم پرہیزگاروں کو رحمان کے حضور مہمانوں کی طرح جمع کریں گے، اور مجرموں کو جہنم کی طرف پیاسے جانوروں کی طرح ہانکیں گے۔"
قیامت کے دن اللہ تعالیٰ مومنین کو عزت و احترام کے ساتھ اپنے حضور لائیں گے، جبکہ کافروں کو ذلت کے ساتھ جہنم کی طرف ہانکا جائے گا۔
آیت 87: "اس دن کسی کو سفارش کا اختیار نہ ہوگا، سوائے اس کے جس نے رحمان سے وعدہ لیا ہو۔"
سفارش صرف ان لوگوں کے لیے ہوگی جنہیں اللہ تعالیٰ نے اجازت دی ہوگی، اور جنہوں نے دنیا میں ایمان اور نیک اعمال کیے ہوں۔
آیات 88-91: "اور وہ کہتے ہیں کہ رحمان نے بیٹا بنا لیا ہے۔ تم نے بہت بڑی بات کہی ہے۔ قریب ہے کہ آسمان پھٹ پڑے، زمین شق ہو جائے، اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہو جائیں، کہ انہوں نے رحمان کے لیے بیٹا قرار دیا۔"
یہ آیات اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور اس کے بیٹے سے پاک ہونے کی تاکید کرتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے لیے بیٹا قرار دینا بہت بڑا گناہ ہے، جس سے کائنات بھی کانپ اٹھتی ہے۔
آیت 92-93: "رحمان کے لیے بیٹا بنانا مناسب نہیں، آسمانوں اور زمین میں جو بھی ہیں، سب رحمان کے حضور غلام بن کر آئیں گے۔"
اللہ تعالیٰ کے لیے بیٹا قرار دینا اس کی شان کے خلاف ہے، کیونکہ تمام مخلوقات اس کے غلام ہیں۔
آیت 94-95: "اس نے ان سب کو گھیر رکھا ہے اور ان کا شمار کر رکھا ہے، اور قیامت کے دن ہر ایک اس کے حضور اکیلا آئے گا۔"
اللہ تعالیٰ ہر مخلوق کو جانتا ہے اور اس کا حساب رکھتا ہے، اور قیامت کے دن ہر فرد اکیلا اس کے حضور پیش ہوگا۔
آیت 96: "بے شک جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے، رحمان ان کے لیے محبت پیدا کرے گا۔"
اللہ تعالیٰ مومنین کے دلوں میں ایک دوسرے کے لیے محبت پیدا کرتا ہے، اور ان کی مقبولیت دنیا و آخرت میں بڑھاتا ہے۔
آیت 97: "پس ہم نے اس قرآن کو تمہاری زبان میں آسان کر دیا ہے تاکہ تم اس کے ذریعے پرہیزگاروں کو خوشخبری دو اور جھگڑالو قوم کو ڈراؤ۔"
اللہ تعالیٰ نے قرآن کو عربی زبان میں آسان کر دیا تاکہ نبی ﷺ اس کے ذریعے لوگوں کو ہدایت دیں۔
آیت 98: "اور ہم نے ان سے پہلے کتنی ہی قوموں کو ہلاک کیا، کیا تم ان میں سے کسی کو دیکھتے ہو یا ان کی آہٹ سنتے ہو؟"
اللہ تعالیٰ گزشتہ قوموں کی ہلاکت کا ذکر کرتے ہیں تاکہ لوگ عبرت حاصل کریں اور اللہ کی نافرمانی سے بچیں۔
#سورہ_مریم
2. #رکوع_9
3. #آیات_83_تا_98
4. #تفسیر_قرآن
5. #شیطان_کا_اثر
6. #قیامت_کا_دن
7. #اللہ_کی_وحدانیت
8. #سفارش_کا_اختیار
9. #اللہ_کی_محبت
10. #گزشتہ_قوموں_کی_ہلاکت
Category
📚
LearningTranscript
00:00Surah Al-Fatihah Al-Fatihah
00:30Surah Al-Fatihah
01:00Yom نحشر المتقين إلى الرحمن وفدا
01:11ونسوق المجرمين إلى جهنم وردا
01:30لا يملكون الشفاعة إلا من اتخذ عند الرحمن عهدا
01:40وقالوا اتخذ الرحمن ولدا
01:54لقد جئتم شيئا إدا
02:03تكاد السماوات يتفطرن منه وتنشق الأرض وتخر الجبال هدا
02:19أن دعوا للرحمن ولدا
02:35وما ينبغي للرحمن أن يتخذ ولدا
02:46إن كل من في السماوات والأرض إلا آت الرحمن عبدا
03:04لقد أحصاهم وعدهم عدا
03:19وكلهم آتيه يوم القيامة فردا
03:30إن الذين آمنوا وعملوا الصالحات سيجعل لهم الرحمن غدا
03:47فإنما يسرناه بلسانك لتبشر به المتقين وتنذر به قوما لدا
04:17وكم أهلكنا قبلهم من قرن
04:29هل تحس منهم من أحد أو تسمع لهم ركزا
04:42ترجمة نانسي قنقر