نیچے آیات کے اہم نکات اردو میں فراہم کر رہا ہوں، ساتھ چھوٹے ٹیگز (tags) جن کی تعداد ۱۰ ہے، جیسا کہ آپ نے کہا:
📖 آیات 35–44 کا خلاصہ و تفسیر:
1. آیت 35 – اللہ نے موسیٰ علیہالسلام کو کتاب عطا کی، اور ہارون کو ان کے معاون کے طور پر مقرر فرمایا—یہ بیان ہے کہ نبوت اور نظام شریعت ایک متواتر روحانی ترتیب ہے ۔
2. آیت 36 – وقتی انعامات (نبیوں کی نعمتیں) نے ان کے کفار نفس طبع کو فریب دیا، تو محمد ﷺ کی شریعت کو جھٹلایا گیا۔
3. آیت 37 – کفار کہتے ہیں کہ محمد ﷺ نے بھڑکیلی کہانیاں نقل کی ہیں، مگر یہ خود ان کے انداز کو بتاتا ہے کہ یہ سننے والے ہیں مگر حقیقت میں ان کی ہنسی خود بےبودی کی دلیل۔
4. آیت 38 – اہلِ کتاب (یہودی و عیسائی) کے بعض افراد محمد ﷺ کا نام لیکر جھوٹ باندھتے ہیں، یہ استہزاء اور بدگمانی ہے۔
5. آیت 39 – یہ بھی کہتے ہیں کہ قرآن ایک ایسا کلام ہے جو باطل لوگوں (پرانے قصوں) سے اخذ کیا گیا۔ مگر اللہ فرماتا ہے کہ قرآن حقیقت پر مبنی ہے اور اللہ نے اپنے بندے کا دل مستحکم رکھا ۔
6. آیت 40 (وَرَتَّلْنٰهُ تَرْتِیْلًا) – قرآن آہستہ آہستہ نازل کیا تاکہ ترجمہ، سمجھ اور عمل آسانی سے ہو؛ اس سے دل مضبوط ہوتا ہے ۔
7. آیت 41–42 – قوموں کا انجام اور انبیاء پر ظلم کی مثالیں، جیسا کہ عاد، ثمود وغیرہ کا انجام۔
8. آیت 43–44 – کفار کے اعمال جتنے ہی ظاہری ہوں، قیامت کے روز ریت اور گرد کی مانند ہوں گے؛ کوئی وزن یا قبولیت نہیں۔