آپ نے سورۃ طٰہٰ (20) کی آیات 55 تا 76 (رکوع نمبر 3) کی تفسیر
---
📺 ویڈیوز برائے لفظ بہ لفظ سیکھنا اور تفسیر
1. لفظ بہ لفظ سیکھنے کی ویڈیو (آیات 55–76) یہ ویڈیو سورۃ طٰہٰ کی آیات 55 تا 76 کی لفظ بہ لفظ تعلیم فراہم کرتی ہے، جو قرآن سیکھنے والوں کے لیے مفید ہے۔
2. اردو ترجمہ و تفسیر (آیات 55–76) شیخ الحدیث مولانا محمد مالک بھنڈر حفظہ اللہ کی یہ ویڈیو سورۃ طٰہٰ کی آیات 55 تا 76 کی اردو ترجمہ اور تفسیر پیش کرتی ہے۔
3. تفسیر ابن کثیر (اردو) یہ ویڈیو سورۃ طٰہٰ کی تفسیر ابن کثیر (اردو) پیش کرتی ہے، جو قرآن کی گہری تفہیم کے لیے مفید ہے۔
---
📖 آن لائن تفسیر اور ترجمہ
تفسیر ابن کثیر (اردو) آپ سورۃ طٰہٰ کی آیات 55 تا 76 کی تفسیر ابن کثیر اردو میں یہاں پڑھ سکتے ہیں: 👉 Quran.com پر تفسیر ابن کثیر
تفسیر تفہیم القرآن از مولانا مودودی مولانا مودودی کی تفسیر "تفہیم القرآن" میں سورۃ طٰہٰ کی آیات 55 تا 76 کی تشریح یہاں دستیاب ہے: 👉 تفہیم القرآن 1. #SurahTaha
2. #Ayat55to76
3. #WordByWordQuran
4. #UrduTafseer
آپ کی مطلوبہ آیات سورۃ طٰہٰ (آیت 55 تا 76، رکوع 3) ---
تفسیر (آیات 55 تا 76 - سورۃ طٰہٰ)
آیت 55:
"اسی (زمین) سے ہم نے تمہیں پیدا کیا ہے اور اسی میں تمہیں واپس لے جائیں گے اور اسی سے دوبارہ نکالیں گے۔" انسان کی اصل مٹی ہے۔ مرنے کے بعد انسان کو اسی زمین میں دفن کیا جاتا ہے اور قیامت کے دن اسی سے دوبارہ زندہ کیا جائے گا۔
آیات 56-59:
فرعون نے موسیٰ علیہ السلام کے معجزات دیکھے، مگر تکبر اور ضد میں آ کر جھٹلا دیا۔ موسیٰؑ نے اس کو اللہ کا پیغام پہنچایا لیکن وہ انکار پر قائم رہا۔
آیات 60-64:
فرعون نے جادوگروں کو اکٹھا کیا تاکہ موسیٰؑ کا مقابلہ کریں۔ ان جادوگروں نے مشورہ کیا کہ وہ اپنے فن سے لوگوں پر اثر ڈالیں تاکہ موسیٰؑ کو شکست دی جا سکے۔
آیات 65-70:
جادوگروں نے رسیاں اور لاٹھیاں پھینکیں، جو سانپوں کی شکل میں دکھائی دینے لگیں۔ موسیٰؑ کو اللہ نے حکم دیا کہ اپنی لاٹھی ڈالیں، اور اس لاٹھی نے تمام جھوٹے جادو نگل لیے۔ نتیجہ: جادوگر ایمان لے آئے اور سجدے میں گر پڑے۔ انہوں نے فرعون کی دھمکیوں کے باوجود کہا: "ہم رب العالمین پر ایمان لائے۔"
آیات 71-73:
فرعون نے جادوگروں کو سزا دینے کی دھمکی دی، لیکن ایمان لانے والے ثابت قدم رہے اور کہا: "جو ہو سو ہو، ہم اپنے رب سے مغفرت کے طلبگار ہیں۔"
آیات 74-76:
ان آیات میں ان لوگوں کی سزا بیان کی گئی ہے جو اللہ سے منہ موڑتے ہیں، ان کے لیے جہنم ہے۔ اور ان مخلص مؤمنوں کے لیے جنت ہے جو تقویٰ اختیار کرتے ہیں۔