سورہ مریم کی آیت 16 (پارہ 16، رکوع 7) میں حضرت مریم علیہا السلام کا ذکر ہے:
**"اور کتاب میں مریم کا ذکر کرو، جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر مشرق کی طرف ایک جگہ چلی گئیں۔"**
📖 آیت کا مفہوم
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے حضرت مریمؑ کی پاکیزگی، عبادت گزاری اور ان کی گوشہ نشینی کا ذکر فرمایا ہے۔ وہ اپنے اہلِ خانہ سے الگ ہو کر مشرقی جانب ایک مقام پر چلی گئیں تاکہ عبادت اور ریاضت میں مشغول رہ سکیں۔ یہ گوشہ نشینی ان کی پاکدامنی اور اللہ سے قربت کی علامت ہے۔
📚 تفاسیر کا خلاصہ
تفسیر ابنِ کثیر کے مطابق، حضرت مریمؑ عمران کی بیٹی تھیں اور داؤد علیہ السلام کی نسل سے تھیں۔ ان کی والدہ نے نذر مانی تھی کہ وہ اپنی بیٹی کو بیت المقدس کی خدمت کے لیے وقف کریں گی۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی نذر قبول فرمائی اور حضرت مریمؑ کی بہترین تربیت فرمائی ۔
تفسیر معارف القرآن میں بیان کیا گیا ہے کہ "انتَبَذَتْ" کا مطلب ہے کہ حضرت مریمؑ نے اپنے آپ کو لوگوں سے الگ کر لیا۔ "مَكَانًا شَرْقِيًّا" سے مراد ہے کہ وہ مشرق کی طرف ایک گوشہ نشین مقام پر چلی گئیں ۔
تفسیر تفہیم القرآن کے مطابق، یہ آیت حضرت مریمؑ کی عبادت، تقویٰ اور اللہ سے قربت کی عکاسی کرتی ہے۔ ان کی گوشہ نشینی ان کی روحانی پاکیزگی کا مظہر ہے ۔
🎧 قرآن کی تلاوت اور اردو ترجمہ
آپ سورہ مریم کی تلاوت اور اردو ترجمہ درج ذیل ویڈیو میں سن سکتے ہیں: