اسلام دینِ فطرت ہے، جو زندگی کے ہر پہلو میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ حتیٰ کہ جوتا پہننے جیسے معمولی عمل کے بھی کچھ آداب ہمیں سکھائے گئے ہیں تاکہ مسلمان ہر وقت سنت پر عمل پیرا ہو اور ایک مہذب انداز اختیار کرے۔ ذیل میں جوتا پہننے کے چند اہم آداب بیان کیے جا رہے ہیں:
1. دائیں پاؤں سے آغاز کرنا
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جب تم جوتا پہنو تو دائیں سے شروع کرو اور جب اتارو تو بائیں سے شروع کرو، کہ داہنا پہلو پہلے ہو پہننے میں اور آخر ہو اتارنے میں" (صحیح بخاری: 5855)
یہ ادب سنت کے مطابق ہے اور اللہ کے رسول ﷺ کی محبت کی علامت بھی۔
---
2. جوتے کو دونوں پاؤں میں پہننا
نبی ﷺ نے ایک پاؤں میں جوتا پہننے سے منع فرمایا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: "تم میں سے کوئی ایک جوتا نہ پہنے، یا تو دونوں پہنے یا دونوں اتار دے۔" (صحیح مسلم: 2097)
یہ ادب ہمیں توازن اور وقار سکھاتا ہے۔
---
3. صاف ستھرا جوتا پہننا
اسلام میں صفائی نصف ایمان ہے۔ گندے، پھٹے ہوئے یا بدبو دار جوتے پہننا خلافِ شریعت نہیں تو کم از کم خلافِ تہذیب ضرور ہے۔
---
4. کسی کے جوتے کا مذاق نہ اڑانا
کسی کے جوتے کو حقیر سمجھنا یا اس کا مذاق اڑانا، تکبر اور غرور کے زمرے میں آتا ہے، جو کہ سخت منع ہے۔
---
5. مسجد میں داخل ہونے سے پہلے جوتا اتارنا
مسجد کی پاکیزگی کے پیشِ نظر جوتا باہر اتار کر داخل ہونا ضروری ہے۔
---
6. جوتا سیدھا رکھنا
جوتے کو اُلٹا رکھنا (یعنی تلا اوپر کی طرف) بعض علماء کے نزدیک بے ادبی ہے۔ بہتر یہی ہے کہ جوتے کو سیدھا رکھیں۔
---
7. دوسروں کے جوتوں سے بچ کر چلنا
بازار، مسجد یا کسی مجمع میں دوسرے کے جوتے کو نہ روندیں، نہ ہی اِدھر اُدھر کریں۔
---
8. جوتے کی حفاظت کرنا
اپنے جوتے کی حفاظت کریں تاکہ کوئی اور پریشانی میں نہ پڑے، خاص طور پر مسجد میں یا اجتماعات میں۔
---
9. ضرورت نہ ہو تو قیمتی یا عجیب و غریب جوتے نہ پہنیں
ایسا لباس یا جوتا جو شہرت کے لیے ہو، اس سے بچنا چاہیے۔
---
10. نیا جوتا ملنے پر شکر ادا کرنا
نیا جوتا پہنیں تو الحمدللہ کہہ کر اللہ کا شکر ادا کریں، کہ اس نے ہمیں یہ نعمت دی۔