اسلامی فقہ میں مردوں کے لیے زینت کے طور پر صرف چاندی کی انگوٹھی پہننا جائز ہے، وہ بھی ایک مخصوص وزن تک۔ لوہے، پیتل، تانبا یا کسی اور دھات کی انگوٹھی یا کڑا پہننا مکروہِ تحریمی (یعنی ناجائز) ہے۔ اس پر واضح احادیث موجود ہیں۔
---
🔹 احادیث سے دلائل:
1. صحیح سنن ابی داود – حدیث نمبر 4215:
> "ایک شخص نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تاکہ شادی کے لیے کچھ دے سکے، آپ ﷺ نے فرمایا: اگر لوہے کی انگوٹھی بھی ہو تو لے آؤ۔ (محدثین نے اس حدیث کی بعض صورتوں کو خصوصیت کے ساتھ فقہی ضرورت سے متعلق مانا ہے، زینت نہیں)
2. سنن ابی داود – حدیث نمبر 4222:
> نبی ﷺ نے ایک شخص کو لوہے کی انگوٹھی پہنے دیکھا تو فرمایا: "یہ جہنمیوں کا لباس ہے" ➤ یہ حدیث لوہے کی انگوٹھی سے کراہت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
---
🔹 ائمہ کرام کا موقف:
✅ امام ابو حنیفہؒ اور احناف: لوہے، پیتل یا کانسی کی انگوٹھی پہننا مکروہِ تحریمی ہے، کیونکہ یہ زینت کی جگہ نہیں ہے اور حدیث میں ممانعت آئی ہے۔
✅ امام مالکؒ: لوہے کی انگوٹھی کو ناپسندیدہ سمجھتے ہیں۔
✅ امام شافعیؒ: چاندی کے علاوہ انگوٹھی پہننے کو مکروہ کہتے ہیں۔
---
🔹 خلاصہ حکم:
📌 مردوں کے لیے صرف چاندی کی انگوٹھی پہننا جائز ہے۔ 📌 لوہے، تانبا، پیتل، یا اسٹیل کا کڑا یا انگوٹھی پہننا ناجائز (مکروہ تحریمی) ہے۔ 📌 اس کا تعلق زینت، تشبہ بالکفار، اور نبی ﷺ کی سنت کے خلاف ہونے سے ہے۔