Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 7/25/2025
اسلام میں داڑھی کی کم سے کم مقدار اور اس کا صحیح طریقہ کار احادیث اور فقہاء کے اقوال سے واضح ہے، خصوصاً احناف کے نزدیک داڑھی کے بارے میں واضح ہدایات موجود ہیں۔


---

داڑھی کی کم سے کم مقدار (احناف کے نزدیک):

1. ایک مشت (مٹھی بھر) داڑھی رکھنا واجب ہے۔


2. ایک مشت سے زیادہ بال کاٹنے کی اجازت ہے، لیکن ایک مشت سے کم رکھنا مکروہ تحریمی (گناہ) ہے۔


3. مکمل داڑھی منڈوانا یا صرف تھوڑی سی داڑھی (شیڈو) رکھنا حرام کے حکم میں ہے۔


4. حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:
"مشركوں کے خلاف چلو، مونچھیں کاٹو اور داڑھی بڑھاؤ۔" (صحیح بخاری 5892)


5. امام ابو حنیفہؒ اور ان کے شاگردوں کے نزدیک داڑھی کا کم از کم لمبا ہونا اتنا ضروری ہے کہ مٹھی بھر بال رہیں، اس سے کم کرنا سنت کے خلاف اور گناہ ہے۔




---



1. داڑھی – ایمان کی پہچان


2. داڑھی رکھنا سنت نبوی ﷺ


3. احناف کے نزدیک ایک مشت داڑھی واجب


4. داڑھی مونڈنا گناہ کے قریب


5. داڑھی – فطرت کی علامت


6. ایک مشت داڑھی – کم سے کم مقدار


7. سنت داڑھی – عزت و وقار


8. داڑھی کے بارے میں احادیث


9. داڑھی – نبی ﷺ کی محبت کی نشانی


10. مٹھی بھر داڑھی – واجب عمل

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم الله الرحمن الرحيم عن ابن عمر رضي الله تعالى عنهما عن النبي صلى الله عليه وسلم قال خالف المشركين وفروا اللحاء وأحفوا الشبارب وكان ابن عمر إذا حجأ باعتمر قبض على لحيته فما فضل أخذه رواه البخاري
00:20ابن عمر رضي الله تعالى عنهما بیان فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا مشرقین کی مخالفت کرو ڈاڑی کو بڑا رکھو اور موچھوں کو کاٹو
00:33رابی کہتے ہیں ابن عمر رضي الله تعالى عنهما کا اپنا معمول یہ تھا کہ آپ جب حج یا عمرہ کرتے تو اپنی ڈاڑی کو اپنی مٹھی میں لے لیتے
00:43پھر جو مٹھی سے زائد ڈاڑی ہوتی تھی اسے کاٹ لیتے تھے
00:47دوستو نبی کریم صلى الله عليه وسلم نے ڈاڑی کو بڑھانے کے متعلق مختلف روایات میں تاقید بیان فرمائی ہے
00:58جیسا کہ ہم کل کے درس میں پڑھ چکے ہیں
01:00آج اس بات کو بیان کیا جا رہا ہے کہ وہ صحابی جو حضور علیہ السلام کی اس بات کو روایت کر رہے ہیں
01:09کہ حضور نے فرمایا ڈاڑی کو بڑھا رکھو ڈاڑی کو بڑھاؤ
01:12وہی صحابی کم از کم ڈاڑی کی مقدار بیان فرما رہے ہیں
01:17کہ کم از کم ڈاڑی کتنی ہونی چاہیے کہ اس سے کم کی گنجائش ہی نہیں ہے
01:22اور وہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ نمہ ہے
01:25کہ انہوں نے ڈاڑی کو اپنی مٹھی میں پکڑا
01:28اور جو زائد حصہ ہوا اس کو کاٹ لیا
01:31اور حج اور عمرہ کے موقع پر عموماً وہ ایسا کیا کرتے تھے
01:36تو معلوم ہوا کہ ایک مجھ سے کم ڈاڑی رکھنا وہ شرعان جائز نہیں ہے
01:42اس سے زائد کو ڈاڑی سمجھا جائے گا
01:45اس سے نیچے اگر کسی نے ڈاڑی رکھی ہو تو بھائی وہ ڈاڑی نہیں ہے وہ فیشن ہے
01:48وہ فیشن کیا ہوا ہے کسی نے
01:50نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مبارک طریقہ اور آپ کی مبارک سنت
01:55وہ ایک مجھ سے زائد ڈاڑی ہے جیسا کہ صحابی کے عمل سے ہمیں معلوم ہو گیا
02:00اصل سنت یہی ہے کہ ڈاڑی کو بڑا رکھا جائے اور خوبصورت رکھا جائے
02:06ایک آدمی سے ایک دوست سے میں نے پوچھا
02:09یارا آپ چھوٹی چھوٹی ڈاڑی رکھتے ہیں کیوں
02:11اس نے کہا میرے پیر صاحب کی ڈاڑی چھوٹی چھوٹی ہے
02:14اس لیے میں ڈاڑی چھوٹی رکھتا ہوں
02:15خدا کے بندے
02:17اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمارے ہیں
02:20ڈاڑی بڑی رکھو
02:21اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی
02:23اپنی ڈاڑی بڑی ہے
02:24اور آپ اپنے پیر صاحب کے پیچھے لکھے
02:26ڈاڑی کو چھوٹا کیے بیٹھے ہیں
02:28محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے
02:29حکم کے خلاف کیے بیٹھے ہیں
02:31کل بھی ترخواست کی گئی تھی
02:33وہ پیر نہیں ہے
02:34وہ شیخ و مرشد نہیں ہے
02:36جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے
02:38ظاہری احکام کے خلاف برزی کر رہا ہے
02:41اور اس کے مریدین بھی اس کو دیکھا دیکھی
02:43چھوٹی چھوٹی ڈاڑی رکھے ہوئے ہیں
02:44اس لیے بھائی بہت احتمام کے ساتھ
02:48اس بات کو سمجھیں
02:49طریقہ وہی ہے جو محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم
02:52والا ہے
02:52اس کے علاوہ کوئی طریقہ نہیں
02:55اور کوئی طریقہ قابل قبول نہیں
02:56بھلے ہی وہ کوئی اپنے آپ کو پیر
02:59مرشد شیخ کہلانے والا کر رہا ہو
03:01اصل محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم
03:04کا مبارک عمل ہے
03:05اور وہ یہی ہے
03:11بھی بیان فرمائی ہے
03:12اور ہمیں

Recommended