واقعہ: نبی کریم ﷺ اور حضرت سلمان فارسیؓ کے بدلِ کتابت کی ادائیگی
حضرت سلمان فارسیؓ غلام تھے اور آزادی کے لیے اپنے مالک سے "بدلِ کتابت" (ایک معاہدہ کہ فلاں رقم یا کام کے بدلے آزاد کیا جائے گا) پر راضی ہوئے۔ شرط یہ تھی:
> 🌴 وہ 300 کھجور کے درخت لگائیں گے 💰 اور چالیس (40) مثقال سونا دیں گے
حضرت سلمانؓ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور یہ بات عرض کی۔
آپ ﷺ نے صحابہ کرامؓ کو فرمایا کہ وہ کھجور کے پودے لا کر دیں۔ ہر صحابیؓ چند درخت لائے، یہاں تک کہ تین سو مکمل ہو گئے۔ پھر نبی کریم ﷺ نے اپنے مبارک ہاتھوں سے وہ تمام پودے خود لگائے، اور اللہ تعالیٰ نے سب کو فوراً جڑ پکڑا دی — کوئی بھی سوکھا نہیں!
بعد میں سونے کی کمی رہ گئی، تو آپ ﷺ نے ایک کھن کی کان (غالباً بدر یا اُحد کا علاقہ) سے سونے کا ایک ڈلا دیا، جسے حضرت سلمانؓ نے تولا، تو وہ عین چالیس مثقال نکلا۔ یوں مکمل ادائیگی ہو گئی اور حضرت سلمانؓ کو آزادی نصیب ہوئی۔