Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
Fazail e Ahle Bait - Muharram Special

Speaker: Dr Hafiz Irfan Ullah Saifi

#aryqtv #FazaileAhleBai #Muharram

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00Alhamdulillahi Rabbil Alameen
00:27والصلاة والسلام على أشرف الأنبياء والمرسلين
00:33وعلى آله وأصحابه وأهل بيته وذريته أجمعين
00:41قال الله تبارك وتعالى
00:45قل لا أسألكم عليه أجراً إلا المودة في القربة
00:50صدق الله مولانا العزيم
00:52اللهم صل وصل مبارك على سيدنا ومولانا محمد وعلى آله
00:58وعطرته بعدد كل معلوم لك
01:02محسوس ومحترم سامعین وناظرین
01:07آج جس ہستی کا ذکر خیر کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں
01:18وہ جگرگوشہِ بطول، نواسہِ رسول، سید الشہداء، نورِ نظرِ علی المرتضاء، ابو عبداللہ، امامِ حسینِ ابنِ علی رضی اللہ عنہما
01:39شہید ایسے کہ شہادت ان پر ناز کرتی ہے
01:45اور امام ایسے کہ امامت ان پر فخر کرتی ہے
01:51وہ ہستی کہ جن کے مسکرانے سے رسولِ خدا مسکرا پڑے
01:59اور جن کے غم زدہ ہونے سے رسولِ خدا غمغین ہو جائیں
02:03نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھرانے کے خوبصورت پھول
02:10حضرت امامِ حسینِ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل سے
02:17آج ہم اپنی زبانوں کو معتر کریں گے
02:22اور اپنی سماعتوں کو تازہ کریں گے
02:26حضرت امامِ حسینِ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
02:30نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے محبوب نواسے
02:36حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں کی ٹھنڈک
02:40حضور علیہ السلام کے جگر کا قرار
02:43آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبتوں کی امین
02:49آپ پانچ شعبان المعظم چار ہجری کو اس دنیا میں تشریف فرما ہوئے
03:00نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جب اطلاع کی گئی
03:07حضور علیہ السلام فورا خوشی سے مسرد سے لبریز آپ تشریف فرما ہوئے
03:16اور شہزادے کو اپنے ہاتھوں میں اٹھایا
03:20اور شہزادے نے جب اپنی آنکھیں کھولیں
03:25تو سب سے پہلے جس ہستی کا دیدار نصیب ہوا
03:29وہ امام الانبیاء رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
03:35اور سب سے پہلے جس چیز کا شرف حاصل ہوا
03:42ان کے پیٹ میں جانے کا
03:45اور وہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی گبتی سے
03:49سب سے پہلے فیض یاب ہوئے
03:51حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا لواب دہن مبارک
03:54یعنی سب سے پہلے زیارت
03:56سب سے پہلے دیدار نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا
04:00اور سب سے پہلی خوراک نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کا لواب دہن مبارک
04:05حضور علیہ السلام نے ہاتھوں پہ اٹھایا
04:09چومہ اور اپنے لواب دہن کی گھٹی عطا فرمائی
04:14اور اس شہزادے کو پیار فرمایا
04:19حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
04:22آزان بھی ان کے کان میں خود پڑی
04:25حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے
04:27عقیقہ بھی ان کا خود فرمایا
04:29صحابی فرماتے ہیں کہ حضور علیہ السلام کو
04:33اتنی خوشی تھی
04:33حضرت امام حسن اور حضرت امام حسین کی
04:36تشریف لانے کے
04:38آپ نے دونوں شہزادوں کے دو دو
04:41بکرے
04:43ان کے عقیقے کے لیے
04:45آپ نے قربان فرمائے
04:47حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا عقیقہ فرمایا
04:50اور نام بھی خود حسین رکھا
04:52ایک روایت میں آتا ہے کہ حضرت مولا علی شہر خدا
04:55رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا
04:57علی نام کیا رکھا ہے
04:58جب حضرت امام حسن کی ولادت ہوئی
05:01اس وقت حضور نے پوچھا
05:02حضرت امام حسین کی ولادت ہوئی
05:05تو اس وقت حضور نے پوچھا
05:06حضرت علی جو کہ بہادری کا
05:09شجاعت کا استیارہ ہیں
05:11انہوں نے
05:14اپنے
05:16بہادری اور شجاعت
05:18کو ملہوز خاطر رکھتے ہوئے
05:19ہر ارد نام تجویز کیا
05:22میرے آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
05:24نے فرمایا نہیں
05:25علی میں نے ان کا نام حسین رکھا ہے
05:29اور ایک روایت میں یہاں
05:30کہ آسمانوں میں بھی ان کا نام حسین رکھا گیا
05:33تو گویا
05:34نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
05:36تمام
05:37اس شہزادے کے تشریف لانے پر
05:40تمام احتمام
05:41آقا کریم صلی اللہ وسلم
05:42خود فرما رہے ہیں
05:43گٹی بھی خود عطا فرما رہے ہیں
05:46آذان بھی خود ارشاد فرما رہے ہیں
05:48بچے سے پیار بھی خود فرما رہے ہیں
05:50حقیقہ بھی خود فرما رہے ہیں
05:52اور سارے انتظامات خود فرما رہے ہیں
05:54یہ میرے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ہے
05:57اس شہزادے کے ساتھ
05:59اسی طرح امام حسن کے ساتھ
06:00حضرت امام حسین کے ساتھ
06:02اور ان کے چھوٹے شہزادے
06:04جو بہت بچپن میں ہی انتقال فرماتے ہیں
06:06حضرت امام محسن رضی اللہ عنہم اجمائن
06:09حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہم کے فضائل
06:14بے شمار ہیں
06:15انگنت ہیں
06:17جن کو نہ تو احاطہ تحریر میں لائے جا سکتا ہے
06:21اور نہ ہی ان کو تقریر میں بیان کیا جا سکتا ہے
06:26اور جو کچھ اہل قلم نے زیبق ارتاس کیا ہے
06:31یا جو خطابہ نے بیان کیا ہے
06:34وہ بہت کم ہے
06:35کیونکہ ان ہستیوں کے فضائل
06:39اور ان ہستیوں کے کمالات
06:40اللہ جانتا ہے
06:42یا رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم جانتے ہیں
06:46وہ ایسے فضائل ہیں
06:47جن کے فضائل فرشتے بیان کرتے ہیں
06:50اور جن کے فضائل کے لیے
06:51فرشتے آیات لے کر اترتے ہیں
06:53حضرت جبریل تشریف لاتے ہیں
06:55اللہ کی طرف سے وحی لے کر
06:56اور ان کی فضیلت کو بیان کیا جاتا ہے
06:59حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہم کی فضیلت
07:02قرآن مجید سے بھی واضح اور آیاں ہے
07:06احدیث مبارکہ کی کثیر تعداد ہے
07:09کچھ فضائل ایسے ہیں
07:11کہ جس میں
07:12حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہم
07:15تمام اہلِ بیعت کے ساتھ شامل ہیں
07:17اہلِ بیعت سے متعلقہ
07:20اور اہلِ بیعت کی فضیلت میں جو قرآن کی آیات اترین
07:23یا احدیث مبارکہ حضور نے بیان فرمائی
07:25ان میں ظاہر بات ہے
07:27حضرت امام حسین شامل ہے
07:28کچھ خصوصی فضائل ہیں
07:30تو گویا حضرت امام حسین کے فضائل
07:33کو اگر ہم بیان کریں تو وہ دو طرح کے ہیں
07:35ایک عمومی فضائل
07:37اور ایک خصوصی فضائل
07:38عمومی فضائل کی پھر دو صورتیں ہیں
07:41عمومی فضائل میں
07:43پہلے تو وہ فضائل آتے ہیں
07:45جو نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے
07:47تمام اہلِ بیعت کے لئے بیان فرمائی
07:49اس میں حضرت امام حسین بھی شامل
07:51اور پھر
07:52عمومی فضائل میں
07:54وہ فضائل بھی آتے ہیں جس میں
07:57حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ
07:59räزی اللہ تعالیٰ کے ساتھ حضرتِ امامِ حسن رضی اللہ عنہ بھی شامل ہیں اور خصوصی فضائل وہ ہیں جو صرف حضرتِ امامِ حسین رضی اللہ تعالیٰ انہوں گئے قرآنِ مجید فرقانِ حمید کی آیات بہت ساری آیاتیں مبارکہ ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی اہلِ بیعت کی محبت کے لئے جب یہ آیا مبارکہ اتری تو صحابہ کو ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا
08:27قُلْ لَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَةَ
08:32محبوبہ آپ فرما دیجئے
08:34کہ میں تم سے کوئی سوال نہیں کرتا
08:37کوئی عجر نہیں مانگتا
08:39کوئی عجر رسالت نہیں مانگتا
08:41میں نے تمہارے لئے کتنی کوششیں کی
08:43راہِ ہدایت پر لانے کے لئے کتنی سعی کی
08:46تکلیفِ برداشت کی
08:49غم سہے
08:51پتھر کھائے
08:52باتیں سنی
08:53اور لوگوں نے برا بلا کہا
08:56ساہر کہا مجلو کہا
08:58نہ جانے کیا کیا کہا
08:59لیکن میں پھر بھی تمہیں راہِ ہدایت پر لانے کے لئے
09:03اپنی تگدو کرتا رہا
09:04میں اس کا کوئی عجر نہیں مانگتا
09:06کوئی معاوضہ طلب نہیں کرتا
09:08إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَةَ
09:10لیکن میرے جو قریبی ہیں
09:12ان سے محبت کرنا
09:14ان سے مودت کرنا
09:16ایک صحابی عرض کرتے ہیں
09:18یا رسول اللہ
09:19اللہ تعالیٰ نے اس آیاء مبارکہ میں
09:21جن قریبیوں کی محبت کے لئے آپ کو فرمایا ہے
09:25کہ اپنے
09:26امت کو ارشاد فرما دیجئے
09:29وہ اہلِ قربت اور اہلِ محبت کون ہیں
09:32جن سے
09:33مودت اور محبت کا ہمیں فرمایا گیا
09:36نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
09:38وہ فاطمہ ہے
09:38وہ علی ہے
09:39وہ حسن ہے
09:40وہ حسین ہے
09:41ان سے محبت کا
09:42اللہ تعالیٰ نے حکم ارشاد فرمایا
09:45جب نجران کے لوگوں نے
09:47نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بات
09:50نہیں مانی
09:51اور مباحلہ کے لئے تیار ہوئے
09:52تو حضور علیہ السلام کو حکم و محبوب
09:55ان سے کہہ دیجئے
09:57فَقُلْ تَعَالَوْ نَدْعُوا بَنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ
10:00وَنِسَاءَنَا وَنِسَاءَكُمْ
10:02وَأَنفُسَنَا وَأَنفُسَكُمْ
10:04سُمَّنَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَعْنَةَ اللَّهِ
10:06عَلَى الْكَاسِبِينَ
10:07آپ اپنے لوگوں کو بلا لیں
10:10اپنے بیٹوں کو بلا لیں
10:12ہم بھی بلا لیتے ہیں
10:13آپ آ جائیں ہم بھی آ جاتے ہیں
10:15اپنی خواتین کو بلا لیں ہم بھی بلا لیتے ہیں
10:18اور آپ خود بھی آ جائیں
10:19حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جو شہزادے
10:22اس وقت مباحلہ کے لیے
10:25تشریف لاتے ہیں
10:27اور حضور کی معیت میں آتے ہیں
10:28ان میں حضرت امام حسن ہے
10:30اور حضرت امام حسین ہے
10:32رضی اللہ عنہ
10:33اسی طرح قرآن مجید فرقان حمید نے
10:37ان کی تطہیر کو بیان فرمایا
10:39اِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُضْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ
10:42اَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَحِرَكُمْ تَطْحِيرًا
10:45اہلِ بیت
10:46اللہ کریم کا ارادہ یہ ہے
10:48کہ ہر طرح کا رجس
10:49اور ہر طرح کی نپاکی
10:50ظاہری باطنی
10:51تم سے دور کر دے
10:52اور اللہ کریم
10:54تمہیں ہر طرح کی
10:55طہارت اور پاکیزگیتہ فرما دے
10:57حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ
11:00ان خوشقبریوں کا
11:01اور
11:03اللہ کی طرف سے انعامات کا
11:05حقدار بھی ہیں
11:07اور ان انعامات میں
11:10اہلِ بیت کے شاہد
11:10بڑے خوبصورت طریقے سے شامل بھی ہیں
11:12اور پھر
11:13نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث میں
11:16فرمایا
11:17لوگو میں تم میں دو چیزیں چھوڑ کے جا رہا ہوں
11:20اگر تم ان کو مضبوطی سے تھامے رکھو گے
11:23تو کبھی گمراہ نہیں ہوگے
11:24ان میں حضور نے فرمایا
11:26ایک
11:26قرآن ہے
11:28اور ایک میری اہلِ بیت ہے
11:30ان کو مضبوطی سے تھام کے رکھنا
11:32اسی طرح
11:33نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
11:36اللہ تبارک و تعالی سے محبت کرو
11:38کیونکہ اللہ تعالی نے
11:39تمہیں پیدا کیا
11:40اللہ تعالی نے تمہیں نعمتیں اتا کی
11:42اللہ تبارک و تعالی تمہاری پرورش فرماتا ہے
11:45اور تمہیں بیش بہا انعامات اتا فرماتا ہے
11:49اور مجھ سے محبت کرو
11:51اللہ کی محبت کی وجہ سے
11:53اور پھر فرمایا
11:54میری اہلِ بیت سے محبت کرو
11:56میری محبت کی وجہ سے
11:57اور ایک روایت میں یہ بھی ہے
11:59حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ اٹھا کے
12:02اللہ کی بارگاہ میں دعا کی
12:03اے اللہ جو ان سے محبت کرے
12:05تو ان سے محبت فرما
12:06اور جو ان سے اداوت رکھے
12:09تو ان سے دور ہو جا
12:12حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ انہو
12:16ایک روایت میں فرماتے ہیں
12:17نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
12:19میری اہلِ بیعت کی مثال
12:21کشتی نوح کی جیسی ہے
12:23کہ جس طرح کشتی نوح میں سوار ہونے والے
12:26بچ گئے
12:27اور جو کشتی نوح میں سوار نہیں ہوئے وہ غرق ہو گئے
12:30اور میری اہلِ بیعت
12:32اسی طرح ہے
12:34جو میری اہلِ بیعت کے ساتھ
12:36تعلقِ محبت استوار کرے گا
12:38اور جو ان کا دامنِ کرم
12:40تام لے گا وہ نجات پا جائے گا
12:42اور جو ان سے دور ہو گیا
12:44اور ان کی محبت کو اپنے دل میں جگہ
12:46نہ دے پایا فرمایا وہ غرق ہو جائے گا
12:49اور وہ ہلاک ہو جائے گا
12:50یہ وہ عمومی فضائل جو اہلِ بیعتِ اطحار
12:53رضی اللہ عنہم کے نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم
12:55نے بیان فرمائے
12:56اس میں حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہو
12:59بہت خوبصورت طریقے سے شامل ہیں
13:02اور پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی
13:05بہت ساری وہ روایات
13:06جس میں حضرت امام حسن آپ کے ساتھ شامل ہیں
13:08حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
13:11حضرت عسامہ بن زید فرماتے ہیں
13:13کہ ایک مرتبہ
13:14میں حضور علیہ السلام کی خدمت میں آرات کا وقت ہے
13:17کوئی ضرورت تھی میری
13:18میں آیا دروازہ کھٹ کھٹ آیا
13:20حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لحاف اوڑا ہوا تھا
13:23چادر اوڑی ہوئی تھی
13:24حضور تشریف لائے
13:26میں نے جو بات ارز کرنی تھی وہ کی
13:27حضور نے میری ضرورت کو پورا فرمایا
13:29پھر میں دیکھا
13:30کہ وہ جو چادر ہے
13:31اس کے نیچے کوئی چیز حرکت کر رہی ہے
13:33میں نے اس کی
13:34یا رسول اللہ یہ کیا ہے
13:35حضور علیہ السلام نے چادر کو
13:37جب ہٹایا
13:38تو دیکھا
13:39نیچے حضرت امام حسن ہیں
13:41اور حضرت امام حسین ہیں
13:42رضی اللہ عنہما
13:44حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
13:46نے کیا فرمایا
13:47فرمایا
13:48کہ حازان ابنایا و ابنا بنتی
13:51یہ میرے بیٹے ہیں
13:52اور میری بیٹی کے بیٹے ہیں
13:54اور پھر دعا فرمایا
13:55اللہم انی احبہما
13:57وا احبہما
13:58اے اللہ میں ان شہزادوں سے محبت کرتا ہوں
14:00تو بھی ان سے محبت فرما
14:02اور فرمایا
14:03وا احبہ من یحبہما
14:04اور اللہ جو ان سے محبت کرے
14:07حسن اور حسین سے محبت کرے
14:09تو ان سے محبت فرما
14:10حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ
14:13روایت فرماتے ہیں
14:14کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
14:16سے عرض کی گئی
14:17حضور
14:17آپ اہلِ بیعت میں سے
14:19کس کی محبت کا بیان فرماتے ہیں
14:21اور کس کی محبت کا
14:22اعلان کیا گیا ہے
14:23حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
14:25نے فرمایا
14:25الحسن والحسین
14:27حسن اور حسین
14:28جن کی محبت کے بارے میں بتایا گیا
14:31پھر فرمایا
14:32فاطمہ ہے
14:32حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
14:35حضرت سیدہ فاطمہ کو فرمایا کرتے تھے
14:38فاطمہ
14:38میرے بچوں کو میرے پاس بھیج دو
14:40اور روایت کرنے والے
14:43صحابی روایت کرتے ہیں
14:44کہ ہم دیکھتے
14:45حضور علیہ الصلاة وآلہ وسلم
14:47ان شہزادوں کو
14:48چوما بھی کرتے تھے
14:49اور سونگا بھی کرتے تھے
14:51اور فرمایا کرتے تھے
14:52یہ شہزادیں میرے پھول ہیں
14:54میرے جنتی پھول ہیں
14:55اور حضور علیہ الصلاة وآلہ وسلم
14:57ان سے خوشبو لیا کرتے تھے
14:59نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم
15:02کی خدمت میں
15:02صحابی رسول
15:03حضرت حزیفہ حاضر ہوتے ہیں
15:05اپنی والدہ
15:06ماجزہ سے اجازت لے کے آتے ہیں
15:07مان جی مجھے اجازت دیں
15:09کافی دن ہو گئے
15:10میں حضور کی خدمت میں
15:11حاضر نہیں ہو سکا
15:12اجازت دیں
15:13حضور کی خدمت میں
15:14حاضری بھی دوں گا
15:15آپ کے لئے دعائے بخش بھی کرواؤں گا
15:18اور حضور کی زیارت بھی کروں گا
15:20حضرت حزیفہ فرماتے ہیں
15:21کہ میں نے نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم
15:23کی معیت میں
15:24مغرب کی نماز ادا کی
15:25مغرب کی نماز
15:26ادا کرنے کے بعد
15:28نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
15:29تشریف لے گئے
15:30اور میرا خیال یہ تھا
15:32کہ میں حضور سے عرض کروں
15:33کہ یا رسول اللہ
15:34میری والدہ کے لئے
15:35دعائے بخش فرما دیں
15:36نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم
15:38نے خود ہی
15:39دعائے بخش بھی فرما دیں
15:40میری طرف دیکھ کے فرمائے
15:42حضیفہ ہو
15:42عرض کی حضور حضیفہ ہوں
15:44فرمائے
15:45اللہ تجھے بھی بخشے
15:46تیری ماں کو بھی بخشے
15:47تیری بھی بخشش ہو جائے
15:48تیری والدہ کی بھی
15:50اللہ مغفرت فرمائے
15:50اور پھر حضور علیہ السلام
15:52نے جو جملے ارشاد فرمائے
15:54وہ ان شہزادوں کے
15:55عالی اعصاف
15:57اور ان شہزادوں کی
15:58فضیلت کا
15:59ہمارے سامنے واضح اظہار ہے
16:01حضور علیہ السلام
16:02نے فرمایا
16:03مزیفہ ایک بات سنو
16:04عرض کی
16:05یا رسول اللہ فرمائیے
16:06فرمایا
16:07آج ایک فرشتہ
16:08نازل ہوا ہے
16:10اور اللہ سے اس نے
16:11اجازت مانگی
16:12اور آج سے پہلے
16:13کبھی بھی
16:13زمین پہ نہیں آیا
16:14وہ مجھے سلام کرنے کے لیے آیا
16:16اور اللہ تبارک و تعالی نے
16:17اس کو ایک پیغام بھی دیا
16:19کہ جاؤ میرے محبوب کو
16:20یہ پیغام پہنچا دو
16:21حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے
16:23وہ پیغام کی آرشاد فرمایا
16:25فرمایا
16:26حضور علیہ السلام
16:27وَيُبَشِّرُنِ
16:29اس فرشتے نے مجھے
16:30یہ خوش خبری دی
16:31کہ بِأَنَّ فَاطِمَةَ سَيِّدَةُ نِسَائِ
16:34اَهْلِ الْجَنَّةِ
16:36فاطمہ اہل جنت کی سردار ہیں
16:38جنتی خواتین کی سردار ہیں
16:41اور پھر حضور علیہ السلام نے فرمایا
16:43وَأَنَّ الْحَسَنَ وَالْحُسَيْنَ
16:46سَيِّدَا شَبَابِ أَهْلِ الْجَنَّةِ
16:48اور حسن اور حسین
16:49جنتی نوجوانوں کے سردار ہیں
16:51نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
16:55نے ان شہزادوں کو
16:56اپنا پھول فرمایا
16:58حضرتِ ابو بُرَیدہ رضی اللہ تعالی عنہ
17:02روایت فرماتے ہیں
17:04کہ میں نے ایک مرتبہ دیکھا
17:05نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم
17:07آپ ممبر پر جلوہ فروض ہیں
17:09اور خطبہ ارشاد فرما رہے ہیں
17:12اور
17:12جیسے ہی حضرتِ امامِ حسن
17:16اور حضرتِ امامِ حسین
17:17رضی اللہ عنہ
17:18چھوٹے سے بچے ہیں
17:19اور سرخ رنگ کی کمیزیں
17:21زیبِ تن فرمائی ہوئی ہیں
17:22اور وہ جننے شہزادے بھاگے ہوئے جب آئے
17:25تو نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم
17:27نے اپنا خطبہ ترک فرما دیا
17:29ممبر سے نیچے اترے
17:30اور ان دونوں شہزادوں کو اٹھا کے
17:32سامنے بٹھا لیا
17:34اور فرمایا
17:35اللہ نے سچ کہا ہے
17:36اِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةً
17:39کہ تمہارے مال تمہاری اولاد آزمائش ہیں
17:41میں خطبہ دے رہا تھا ممبر پر
17:44لیکن ان شہزادوں کی محبت سے
17:47مجھ سے رہا نہیں گیا
17:49اور میں نے اپنا خطبہ ترک کیا
17:51میں ممبر سے اتر کے
17:52ان شہزادوں کی محبت مجھ پر غالب آگئی
17:54اور میں نے ان کو اٹھا کے
17:56اپنے سامنے بٹھا لی
17:56یعنی یہ محبت ہے
17:58میرے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
18:00ایک مرتبہ
18:01حضور علیہ السلام
18:02سجدہ کی حالت میں ہیں
18:04اور سجدہ لمبا ہو گیا
18:06لمبا ہو گیا
18:07صحابہ اکرام ارز کرتے ہیں
18:08رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
18:09آج عجیب بات ہے
18:11اتنا لمبا سجدہ
18:12کبھی نہیں فرمایا آپ نے
18:14آج اتنا لمبا سجدہ فرمایا
18:16نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
18:18فرمانے لگے
18:19میرا شہزادہ حسین
18:20میرے کندوں پہ سوار تھا
18:22میری پشت پہ سوار تھا
18:24اور میں نے
18:26اس بات کو
18:27پسند کیا
18:28کہ وہ
18:28جب تک میرے کندے پہ سوار رہے
18:31جب تک میری پشت پہ سوار رہے
18:33وہ بیٹھا رہے
18:34میں سجدے کو لمبا کرتا رہوں
18:36اور مجھے یہ بات اچھی نہ لگی
18:38کہ میں اس کو نیچے اتاروں
18:39اور اپنا سجدہ ختم کر دوں
18:44حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے لئے کیا
18:46یہ وہ فضائل ہیں
18:47جو حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے
18:50اہلِ بیعتِ اتحار
18:51اور حضرت امام حسن کے ساتھ میں
18:53اور انفرادی طور پر
18:54بہت سارے فضائل
18:55نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
18:58نے حضرت امام حسین کے متعلق فرمائے
19:00اور حضرت امام حسین کے
19:01اپنے اخلاقوں کردار سے
19:03ہمیں معلوم ہوتے ہیں
19:04میں یہاں
19:05یہ بات بھی عرض کرتا چلو
19:06سامین و ناظرین
19:07یہ واضح رہنا چاہیے
19:09کہ ان حسنیوں کے پاس
19:11صرف یہ نہیں تھا
19:13کہ وہ خونِ رسول تھے
19:15اور صرف یہ نہیں تھا
19:16کہ وہ اہلِ بیعتِ اتحار کے
19:17افراد میں سے فرد تھے
19:19ان کے اپنے ذاتی اخلاقوں کردار
19:23اور علم اور حلم
19:24اور تقوی اور شجاعت
19:25اور بہادری اور صبر
19:27الغرض جتنے فضائل کو دیکھتے جائیں
19:29اللہ کریم نے ان کو مالا مال کیا ہوا تھا
19:31صرف خانوادہِ نبوت کا فرد ہونا
19:34ان کی فضیلت نہیں تھی
19:36یہ فضیلت اپنی جگہ پر
19:38اس میں کوئی شک نہیں
19:39لیکن اس کے ساتھ
19:41میرے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
19:43نگاہِ نبوت نے
19:45ان کی جو تربیت کی تھی
19:46وہ قرآنِ مجید فرقانِ حمید کی
19:49چلتی پرتی تصویر نظر آتے
19:51قرآنِ مجید پر عامل نظر آتے
19:53نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
19:55حدیثِ مبارکہ پر عامل نظر آتے
19:57حضور علیہ السلام کے فرامین
19:59گویا کہ ان کی گھٹی میں تھے
20:02اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے
20:05علم کا وہ گویا کے مظہر تھے
20:07آپ دیکھئے
20:09کہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا
20:12لوابِ دہن مبارک
20:14اگر ایک کھاری کونے میں آ جاتا ہے
20:18تو وہ میٹھا ہو جاتا ہے
20:20نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا
20:22ایک موہ مبارک
20:23پانی میں اگر اس کو گولا جاتا ہے
20:26تو وہ بیماروں کو شفاہ عطا کردہ ہیں
20:28نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا
20:31دستِ مبارک
20:32اگر کسی عام شخص پر لگ جاتا ہے
20:34اللہ کریم اس پر فضل فرماتا ہے
20:36تو آپ کیا اندازہ لگاتے ہیں
20:38کہ جس ہستی کو پہلی
20:40خوراک ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا
20:42لوابِ دہن ملا ہو
20:43اللہ نے اس کو کتنا علم اور فضل
20:45اطا فرمایا ہوگا
20:47وہ ہستی جو میرے آقا کریم کی
20:49گود میں پلی بڑی ہو
20:50اور وہ ہستی جو میرے آقا کے کندوں پر سوار ہوئی ہو
20:52اور وہ ہستی
20:54کہ جنہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
20:56زبان مبارک چوسنے کا شرف حاصل ہو
20:59سبحان اللہ
21:01اللہ نے ان کو کیا کمالات اطا فرمائے ہوں گے
21:03اور جن کی رگوں میں
21:04خون رسول دوڑ رہا ہو
21:06اللہ کریم نے ان کو کیا علم اور فضل
21:09اطا فرمایا ہوگا
21:10حضرتِ امامِ حسین رضی اللہ تعالی عنہ
21:13آپ کے تشریف لانے سے قبل ہی
21:15یہ بشارتیں مل گئیں
21:17ایک روایت ہے
21:19حضرتِ امِ فضل
21:20رضی اللہ تعالی عنہ
21:22یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی چچی ہے
21:25حضرتِ عباس رضی اللہ تعالی عنہ کی زوجہ ہے
21:28حضور کی خدمت میں ایک دن پریشان حال حاضر ہوتی ہیں
21:32اور ارزت کرتی ہے
21:33یا رسول اللہ میں نے ایک خواب دیکھا ہے
21:34اور میں بڑی پریشان ہوں
21:35حضور نے فرمایا
21:36چچی کیا خواب دیکھا ہے بتاؤ
21:38ارزت کی یا رسول اللہ
21:40میں خواب دیکھتی ہوں
21:41کہ آپ کے جسم کا ٹکڑا
21:43وہ کٹا ہے
21:45اور میری گود میں گر گیا ہے
21:46میں نے جب سے یہ خواب دیکھا ہے
21:48بے چین ہو گئی ہوں
21:50میرے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
21:52میری چچی
21:52آپ پریشان نہ ہوں
21:54آپ نے خیر دیکھی ہے
21:55یہ خواب پریشان نہیں ہے
21:57یہ تو خیر کا خواب ہے
21:58ارزت کی یا رسول اللہ وہ کیسے
22:00فرمایا
22:01اللہ کریم میری بیٹی فاطمہ کو
22:04بیٹا آتا فرمائے گا
22:05اور وہ بیٹا آپ کی گود میں آئے گا
22:07آپ اس کی پرورش کریں گے
22:09اور وہ
22:10حضرت ام الفضل فرماتی ہیں
22:12کہ وہ بیٹے
22:13حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ
22:15اگر آپ اس حدیث مبارکہ میں غور کریں
22:18تو ہمیں پتا چلے گا
22:20کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے
22:23جسم کا ٹکڑا کٹ کے
22:24حضرت ام الفضل کی جھولی میں گرا تھا
22:27لیکن
22:28بیٹا پیدا ہوتا ہے
22:29حضرت اعلی کے گھر
22:30بیٹا پیدا ہوتا ہے
22:32سیدہ فاطمہ کے گھر
22:33اسی وجہ سے حضور نے فرمایا تھا
22:35حسین منی
22:36حسین مجھ سے ہے
22:38وہ اسی لیے تھا
22:41حضور فرماتے تھے
22:42کہ یہ میرے جگر کا ٹکڑا
22:43فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ
22:45انہا کو فرماتے تھے
22:46میرے جگر کا ٹکڑا
22:47اور حضرت امام حسین کو فرماتے تھے
22:49کہ یہ میری بیٹی کا بیٹا ہے
22:52میرا بیٹا ہے
22:53اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم
22:55نے انہی شہزادوں کے متعلق فرمایا تھا
22:57کہ میری نسل انہی سے آگے بڑھے گی
23:00تو گویا حضرت امام حسین
23:01حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
23:04کے نواز سے بھی
23:05اور اس روایت کے مطابق
23:07حضور کے جگر کا ٹکڑا بھی بن
23:09اور پھر یہی
23:10ام الفضل
23:11ایک مرتبہ فرماتی ہیں
23:13کہ میں نے
23:13نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
23:15کو پریشان دیکھا
23:16حضور کی آنکھوں میں آنسو دیکھے
23:18میں پریشان ہوگی
23:19عرض کی
23:20یا رسول اللہ
23:20آپ کی آنکھوں میں آنسو
23:22کیوں
23:22کیا ہوا
23:23حضور علیہ السلام فرماتے ہیں
23:25کہ ام الفضل میری چچی
23:27آج جبریل آئے ہیں
23:30اور جبریل نے آ کے مجھے بتایا ہے
23:32کہ میرے اس شہزادے کو
23:34میری امت کے
23:36چند لوگ
23:37شہید کر دیں گے
23:39اور انہوں نے مجھے خون
23:41الود مٹی بھی لا کے دیئے ہیں
23:42اور حضرت ام الفضل فرماتے ہیں
23:44حضور نے مجھے مٹی دکھائی بھی
23:46یعنی
23:47حضرت امام حسین کی
23:49تشریف آوری سے پہلے
23:50آپ کی ولادت سے پہلے
23:52حضرت ام الفضل کو بشارت ملی
23:54اور ابھی آپ نننے
23:55چھوٹے سے بچے ہیں
23:57جو حضرت ام الفضل کی گود میں
23:58نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو
24:00ان کی شہادت کی بشارت دے دی گئی
24:02گویا
24:03یہ فیصلے پہلے ہو چکے
24:05اور
24:06اس
24:07امت کی
24:08رہبری کے لیے
24:10اور اس امت کے
24:11بچاؤ کے لیے
24:12اور اس امت کو
24:13قائم رکھنے کے لیے
24:15حضرت امام حسین
24:16رضی اللہ عنہ کی شہادت کو قبول کیا گیا
24:18اور نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
24:21نے بھی بشارت دی
24:23لیکن حضور علیہ السلام نے
24:25اللہ سے یہ دعا نہیں کی
24:26کہ میرے بیٹے کی زندگی عطا فرما
24:28اور میرے بیٹے کو
24:30شہادت سے محفوظ فرما
24:31بلکہ شہادت ایک انعام تھا
24:33اور حضرت امام حسین کے جملہ فضائل میں
24:36ایک بہت بڑا فضل ہے شہادت
24:38اور پھر حضرت امام حسین
24:39ایسے شہید نہیں ہیں
24:40کہ جو تنہا گئے اور اپنی جان
24:43جان آفرین کے سپرد کر دی
24:44نہ بلکہ آپ نے
24:46اپنا پورا کنبہ پورا خانوادہ
24:49اللہ کی راہ میں شہید کرا دیا
24:51حضرت امام حسین
24:53رضی اللہ تعالی عنہ کو
24:55جو اللہ تبارک و تعالی نے
24:57بہت سارے فضائل فرمائے
24:59ان میں حضرت یعلا بن مرہ فرماتے ہیں
25:01کہ ایک مرتبہ
25:02صحابہ اکرام حضور صلی اللہ علیہ وسلم
25:05کی معیت میں جا رہے ہیں
25:06اور حضرت امام حسین
25:09بچوں کے ساتھ چھوٹے سے بچیں ہیں
25:11اور بچوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں
25:12نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
25:14حضرت امام حسین کے پیچھے بھاغے
25:16محبت کا اظہار کرنے کے لئے
25:19اور اپنے پیارے نواز سے
25:21کے ساتھ شفقت کرنے کے لئے
25:23وہ حضرت امام حسین کے پیچھے
25:26بھاغ رہے ہیں
25:26اور حضرت امام حسین حضور کے آگے آگے
25:29حضور ان کو پیچھے سے پکڑتے ہیں
25:30وہ بھاگ جاتے ہیں
25:31After we have PvdA when theiph of God will be gave up on Sunday
25:42It was a remarkable dream that Obama and An A'albake
25:51иров say that movement didn't come from Allah
25:57। । । । । ।
26:27। । ।
26:57। । ।
27:27। । ।
27:57। । ।
28:27। । । । ।
28:57। । ।
29:27। । ।
29:57। ।
30:27। । । ।
30:57। ।
31:27
31:57
32:27
32:57
33:27
33:57
33:59
34:01
34:03
34:05
34:07
34:09
34:11
34:13
34:15। ।
34:17
34:19
34:21
34:23
34:25
34:27। ।
34:29Alhamdulillahi wabarakatuh.
34:59You

Recommended