Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 7/6/2025
Dars e Quran Bamutalliq Shaheedan e Karbala

Speaker: Mufti Muhammad Akmal

Watch All Episodes here ➡️ https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XidGpSwUEhe6Q6zfzIaT758Z

#hazratimamhussain #MuharramSpecial #aryqtv

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00aq sabr ka paeker hai to
00:11aq rooh wafah hai
00:15aq rooh wafah hai
00:21sūraj hai josh habir to
00:28Alhamdulillahi Rabbil Alameen
00:58جو کچھ درس بیان کریں گے
01:00اللہ کی رحمت سے امید ہے
01:01کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے
01:03رحمتوں کا نزول بھی ہوگا
01:05اور اللہ تعالیٰ قبول فرمائے گا
01:07تو انشاءاللہ عجر کا باعث بھی ہوگا
01:09اور یہ تمام ثواب ہم انشاءاللہ
01:11شہدائے کربلا کو
01:13عیسال کریں گے
01:14آج جو آیت ہے جس پہ کلام کرنا ہے
01:18سورة الاحزاب کی
01:19آیت نمبر تین تیس ہے
01:22تھرٹی تری
01:22اس میں اللہ تعالیٰ نے
01:25ازواجِ متحرات کو
01:28اصل میں مخاطب کیا ہے
01:30اور اس کی شرع دلیل
01:32بالکل صریح دلیل یہ ہے
01:33کہ اس سے پہلے
01:34اس آیت سے پہلے
01:36ازواجِ متحرات کا ہی تذکرہ ہو رہا تھا
01:39مثلاً بتیسویں آیت میں
01:41اللہ تعالیٰ نے فرمایا
01:42کہ
01:42یا نساء النبی ہی
01:44اے نبی کی
01:45عورتو
01:46عورتوں سے مراد
01:47اے نبی کی
01:48ازواج
01:48ہماری ماں امہات المومنین
01:51لستنہ کا احد من النساء
01:54عورتوں میں سے کوئی بھی ایک
01:56تمہاری مثل نہیں ہے
01:58یعنی لستنہ
02:00تم نہیں ہو
02:01عورتوں میں سے کسی بھی
02:02ایک کی مثل
02:04یعنی آپ کا مقام
02:05بڑا بلند و بالا ہے
02:06اللہ تعالیٰ نے
02:07اپنے حبیب کے
02:08عقد کے لئے
02:10آپ کو عزل سے منتخف فرمایا
02:12آپ کو مومنین کی
02:13مائیں قرار دیا
02:14تو کوئی عورت
02:15آپ کے برابر ہو سکتی ہے
02:17فرمایا
02:17نہیں ہو سکتی
02:18لیکن آگے جو بات
02:20اللہ نے بیان فرمائی
02:21وہ بڑی توجہ طلب ہے
02:22کسی بڑے خاندان میں
02:24پیدا ہو جانا
02:24کسی بڑی نسبت کا
02:26حاصل ہو جانا
02:26لوگوں کا
02:27ہمارے ہاتھ
02:28یا پیر چومنا
02:29ہمیں بڑے بڑے
02:30القابات سے
02:31نوازنا
02:32ہمیں شرعی
02:34احکام کے
02:35مکلف ہونے سے
02:36باہر نہیں کر دیتا
02:37ہمیں اللہ
02:38رسول کی اطاعت
02:39کرنی کرنی ہے
02:40اس لئے اللہ نے
02:41آگے بطور شرط
02:42یہ بات ذکر فرمائی
02:43کہ
02:44کوئی
02:44تم کسی بھی عورت
02:45کے برابر نہیں ہو سکتی
02:47آپ کا مقام
02:47بلند و بالا ہے
02:48لیکن
02:48اگر آپ
02:52تقوی اختیار کریں
02:53اور اپنی آواز
02:55کو پسط نہ کریں
02:56بات کرتے ہوئے
02:57تو اگر
03:00کوئی نامہرم
03:01بل فرض پر دے
03:02کے پیچھے سے
03:03کوئی بات پوچھ رہا ہے
03:04اور آپ
03:04نرم لہجے سے
03:05بات کریں گے
03:06ہو سکتا ہے
03:06اس کے دل میں
03:07کوئی
03:07وسوسہ
03:08پیدا ہو
03:09لہذا بہت
03:10نرمی کے ساتھ
03:11گفتگو نہ کریں
03:12وَقُلْنَا قَوْلًا مَعَرُوفًا
03:14اور آپ
03:14بھلائی والی
03:16اچھی بات کہیں
03:17یہ جو ہے
03:18یہ آیت کیا ثابت کرتی ہے
03:19خطاب کس سے ہے
03:20ازواجِ
03:22متحرات
03:23ہماری والداؤں سے
03:24یہ ذہن میں رکھیں
03:25ٹھیک ہے
03:25اب اللہ تعالیٰ
03:26انہی کو آگے حکم
03:27اشارت فرمارا ہے
03:28جو ہماری درس والی آیت ہے
03:30وَقَرْنَا فِي بُيُوتِ كُنَّا
03:32اور اپنے گھروں میں
03:34ٹھہری رہو
03:36قرار پکڑو
03:37بھارنا جو اپنے گھر میں رہو
03:38وَلَا تَبَرْرَجْنَا تَبَرْرُجَلْ جَهِلِيَّةِ الْأُولَى
03:43اور بے پردگی اختیار نہ کرو
03:45جیسے پہلے والی
03:47زمانہ جہلیت کی
03:49بے پردگی
03:50انہیں اس زمانے میں
03:52جیسی عورتیں اختیار کرتی تھیں
03:54آپ ایسی بے پردگی اختیار
03:55نہ کریں
03:57وَأَقِمْنَا الصَّلَاةِ
04:00اور نماز قائم کریں
04:02وَآَاتِينَا الزَّكَاةِ
04:04اور زکاة
04:05ادا کریں
04:06وَأَطِعْنَا اللَّهَ وَرَسُولَهِ
04:09اور اللہ اور رسول کا حکم مانے
04:12اطاعت کریں
04:13اِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ
04:15محض ارادہ کرتا ہے
04:17اللہ تعالی
04:18لِيُضْحِبَ عَنْكُمُ الرِّشْسَ
04:20کہ لے جائے تم سے
04:22ہر قسم کی گندگی اور برائی کو
04:25اہل البیت
04:27اے نبی کے گھر والو
04:28اے اہلِ بیت
04:30اب ذکر کس کا چل رہا ہے
04:32پھر دورائیں ذرا
04:33ازواجِ مطارات کا
04:35اس کا مطلب ہے
04:36ازواجِ مطارات کون ہے
04:37اہلِ بیت ہے
04:39قرآن سے ثابت ذرا
04:40ذہن میں رکھئے گا
04:41وَيُطَحِرَكُمْ تَطْحِيرًا
04:43اور تاکہ اللہ تعالی
04:44تمہیں خوب پاک کر دے
04:46تو یہ ایک آیت کا مفہوم ہے
04:49اب ذرا دیکھتے ہیں
04:50پہلی بات تو وہی
04:50جو میں نے ابھی ذکر کی ہے
04:52کہ بعض اوقات
04:53ہم کسی بڑے گھرانے میں
04:55پیدا ہو جاتے ہیں
04:56ان سے نسبت ہوتی ہے
04:57اور بعض اوقات
04:58خود ہم اپنی ذاتی محنت سے
05:00کوئی مقام حاصل کر لیتے ہیں
05:01اور ایک ایسے مقام
05:03میں عزت پر آ جاتے ہیں
05:04کہ لوگوں کے دلوں میں
05:05اللہ تعالی ہماری محبت
05:06ڈال دیتا ہے
05:07مثال کے طور پر
05:14کامل کی اولاد ہیں
05:16تو یہ وہ نسبتیں ہوتی ہیں
05:18کہ جو بغیر کسی ذاتی کمال
05:20کے اللہ نے خود عطا فرما دی
05:22اپنے فضل سے پیدا کر دیا
05:24اور ایک ایسا ہوتا ہے
05:26کہ ایک آدمی ہے
05:27ایک عام گھرانے میں پیدا ہو
05:29لیکن محنت کی
05:29بہت بڑا عالم ہو گیا
05:30مفتی ہو گیا
05:31بعد میں خلافت مل گئے
05:33انہوں نے بیعت شروع کی
05:34بہت بڑا آستانہ قائم ہو گیا
05:36وہ نات خانی کی طرف آ گئے
05:38تو اللہ نے شورت عطا فرما دی
05:39قرآن میں مہارت حاصل ہے
05:41تو بہت بڑے قاری ہو گئے
05:43معروف ہو گئے
05:44یہ دونوں چیزیں ہوتی ہیں
05:45بعد اوقات
05:46لیکن ان آیات کو پڑھنے کے بعد
05:49ہمیں اندازہ کرنا چاہیے
05:50کہ اللہ تبارک و تعالی کی ذات
05:52بڑی بے نیاز ہے
05:53وہ نسبت کو خود اہمیت دیتا ہے
05:57اس لئے جب بی بی فاطمہ
05:58رضی اللہ تعالی عنہ
06:00نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
06:02کے آخری وقت میں قریب آئیں
06:03تو سرکار نے قریب بلائیا
06:05سرگوشی کی
06:06تو آپ رونے لگیں
06:08پھر سرکار نے بلائیا
06:09پھر کان میں آہست سے کچھ کہا
06:11تو مسکرہ دیں
06:12تو بعد میں
06:15ازواجہ متعارات نے پوچھا
06:17کہ اے فاطمہ
06:17آپ کو کیا کہا تھا سرکار نے
06:19تو فرمایا
06:19جب پہلی مرتبہ کان میں
06:21مجھے کچھ کہا
06:22تو یہ کہا تھا
06:23کہ اے فاطمہ
06:24جبرائیل ہر رمضان
06:26کوئی میرے پاس آتے تھے
06:27اور ایک بار قرآن
06:28کا دور ہوتا تھا
06:30اس بار دو بار قرآن
06:31کا دور ہوا ہے
06:32تو مجھے یقین ہے
06:34کہ اب میں
06:34دنیا میں
06:36نہیں رہوں گا
06:37تو کہتی ہے
06:37میں مغموم ہو گئی
06:38میں رو پڑی
06:39پھر سرکار نے دوبارہ
06:41قریب کر کے کہا
06:41کہ کیا آپ اس بات سے
06:42راضی نہیں ہیں
06:43کہ آپ اس امت کی
06:45عورتوں کی سردار ہوں
06:46تو مسکرہ دیں
06:48اب یہ جو بی بی فاطمہ
06:51رضی اللہ تعالی عنہا کو
06:52تمام امت کی عورتوں
06:55کے سردار ہونے کا
06:56شرف حاصل ہوا
06:57اور ایک روایت میں
06:58نسائی اہل الجنہ بھی ہے
06:59کہ جنت کی عورتوں
07:01کی سردار
07:01یہ کس وجہ سے تھا
07:02کسرت عبادات کی وجہ سے
07:04کسی ظاہری خوبصورتی
07:05کی وجہ سے
07:06تقوی پرہزگاری
07:08کی وجہ سے
07:08یہ تمام چیزیں
07:09اللہ نے آپ کو
07:10عطا فرمائی تھی
07:11لیکن اصل کیا تھا
07:13نبی کریم کی نسبت
07:14اپنے دونوں نوازوں
07:16کے بارے میں
07:17سرکار نے فرمایا
07:17کہ سیدہ
07:19اہل شبابی
07:20جنہ
07:20یہ جنت کے
07:22نوجوانوں کے سردار ہیں
07:24یہ دونوں
07:25تو یہ نسبت
07:25کس وجہ سے حاصل ہوئی
07:26میرے آقا کی وجہ سے
07:27نسبت بیکار نہیں ہوتی
07:29لیکن سمجھانے یہ مقصود ہے
07:31کہ اس نسبت کو
07:31بنیاد بنا کر
07:32آدمی اپنے ذاتی
07:34احتساب سے غافل ہو جائے
07:35گناہوں میں دلیر ہو جائے
07:37ظاہر اپنا
07:38بے عمل بنا لے
07:39جب اس کو نصیحت کریں
07:41تو کسی کی نصیحت
07:41قبول نہ کرے
07:42اور جب وجہ پوچھے جائے
07:44تو کہے کہ
07:44تم مجھے کہہ رہو
07:45میں تو ایک علم ہوں
07:46میں تو ایک مفتی ہوں
07:47میں تو فلا خاندان سے
07:48تعلق ہے
07:48یہ چیز غلط
07:49ہماری ازواج متحرات دیکھیں
07:51اللہ نے ان کو
07:52اتنا شرفتہ فرمایا
07:54خود فرما رہا ہے
07:54کہ آپ کے برابر
07:55کوئی بھی نہیں ہے
07:56آپ کسی کی مثل نہیں ہے
07:57لیکن
07:58آپ کو اس سب چیزیں
07:59اختیار کرنے ہوں گے
08:00تقوی بھی اختیار کرنا ہوگا
08:02باپردہ بھی آپ کو
08:03رہنا ہوگا
08:04نماز بھی ادا کرنی ہوگی
08:05زکاة بھی آپ کو دینی ہوگی
08:07بلا ضرورت
08:08گھر سے باہر بھی نہیں
08:17وابستہ ہوتی ہیں
08:18بعض وہی
08:19اعلیٰ خاندان سے
08:19نظبت حاصل ہوتی ہے
08:20اس کا مطلب
08:21ہرگز یہ نہیں ہے
08:22کہ آپ
08:22یا آپ
08:24ان چیزوں کو
08:24بنیاد بنا کر
08:25اللہ تبارک و تعالیٰ
08:27کی اطاعت سے
08:27اپنے آپ کو
08:28آزاد تصور کریں
08:29اس کا مطلب
08:30یہ نہیں ہے
08:31کہ ہم سب کو
08:32نگاہ حقارت سے دیکھیں
08:33کہ آپ کی کوئی نظبت ہے
08:34نہیں
08:35آپ سب کا تو خطرہ ہے
08:37اور فقیر
08:38تو سیدھا جنت میں
08:39چلا جائے گا
08:40حالیٰ کہ سوچ نہیں چاہیے
08:42کہ فقیر
08:42سب سے پہلے بھسے گا
08:43اگر میں
08:45کالی میں دین ہوں
08:45تو میرے تو
08:46احتساب آپ سے زیادہ ہونا ہے
08:47میدانِ معاشر میں
08:49میں کس خاموں کی دنیا میں
08:50رہ رہا ہوں بھائی جان
08:51کوئی اگر شیخ
08:52ایک کامل ہے
08:52اس کے بڑا آستانہ ہے
08:53تو سب سے بڑا
08:54احتساب تو ان کا ہوگا
08:56کیونکہ
08:56اور پھر ضرور
09:00ضرور
09:00تم سے نعمتوں کے بارے میں
09:01کوئیسن ہوگا
09:02اس لئے یہ بہت پیاری آیت ہے
09:05ہر اس شخص کے لئے
09:06جو کوئی نسبت رکھتا ہو
09:07اور وہ پھر غافل ہو جائے
09:09تو اس کو سمجھانا چاہیے
09:10کہ آپ امہات المومنین سے
09:12بڑھ کر نہیں ہو سکتے
09:13اور ان کے لئے
09:15اللہ کا دیکھیں
09:15کیا فرمانا
09:16تو پہلی بات
09:18اللہ نے بیان فرمائی
09:19وَقَرْنَا فِي بُيُّتِكُنَّا
09:20اپنے گھروں میں
09:22ٹھہری رہو
09:23مراد یہ ہے
09:24کہ بلا ضرورت
09:25اپنے گھر سے باہر
09:26نہ نکلو
09:26گھر سے باہر نکلنا
09:28دو طرح سے ہوتا ہے
09:29ایک ہوتا ہے
09:30مدت مسافت چلے جانا
09:32جس میں شرعی احکام
09:34بدل جاتے ہیں
09:35جس کی تعریف یہ ہے
09:36کہ آدمی شہر کی
09:37حدود سے باہر نکل جائے
09:38اور ارادہ یہ ہو
09:39کم از کم
09:39نائنٹی ٹو کلومیٹرز
09:41دور جاؤں گا
09:42اسے حدیث میں
09:43تین دن کی مسافت
09:44کہا گیا ہے
09:45اس زمانے میں
09:45جس کو کلومیٹرز میں
09:47چینج کیا
09:47فقہانے تو
09:48نائنٹی ٹو کلومیٹرز
09:49تقریباً بنتے ہیں
09:50اختلاف ہو سکتا ہے
09:52اس میں فقہاں کی
09:52رائے مختلف ہیں
09:53لیکن ہم
09:53نائنٹی ٹو کلومیٹر
09:54والے کول کو
09:55اختیار کرتے ہیں
09:56کہ اگر کوئی شہر
09:57کی حدود سے باہر نکل جائے
09:58اور نائنٹی ٹو کلومیٹر
10:00دور جانے کا ارادہ ہو
10:01تو عورت
10:02بغیر محرم کے
10:03سفر کری نہیں سکتی ہے
10:04سوائے شدید
10:06ترین کوئی حاجت ہو
10:07بہت سخت کوئی ضرورت ہو
10:09موت کا مسئلہ ہو جائے گا
10:11مال بہت زیادہ
10:11ہلاک ہو جائے گا
10:13تب اس کے بارے میں
10:14حکم ہوگا
10:15ورنہ ان کو
10:15سفر نہیں کرنا ہے
10:16نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
10:17نے فرمایا
10:18جو عورت اللہ
10:19اس کے رسول پر
10:20ایمان رکھتی ہے
10:21وہ اپنے محرم
10:22یا شہر
10:23شہر کے ساتھ
10:24سفر تیہ کرے
10:25ان کے بغیر
10:26تین دن کی
10:27مسافت کا سفر تیہ
10:28نہیں کرے گی
10:29مفہوم یہ ہے
10:30حدیث کا جو عرض کیا
10:30اور دوسرا ہوتا ہے
10:32کہ اس سے کم
10:33شہر کے اندر جانا ہے
10:34ایک علاقے میں
10:35دوسرے علاقے میں
10:36جیسے بہنیں جاتی ہیں
10:37بچیاں سکول جاتی ہیں
10:38کالج جاتی ہیں
10:38اور سٹی جاتی ہیں
10:39تو ایسی صورتحال میں
10:41وہ گھر سے باہر
10:43صحیح ضرورت کی بنا پر
10:44نکل سکتے ہیں
10:45اور بغیر محرم کے
10:46نکل سکتے ہیں
10:47بس یہ ضروری ہے
10:49کہ کسی اچھے
10:50مفتی صاحب سے
10:50معلوم کر لیں
10:51کہ میرے لئے
10:51صحیح ضرورت
10:53ثابت ہوتی ہے
10:54کہ نہیں ہوتی
10:55ایک عورت تنہا
10:57ویسی گھومنے پھرنے
10:58نکل رہی ہے
10:58منع کیا جائے گا
11:00حتیٰ کہ
11:00اگر کوئی خاتون
11:01کہے گی
11:01کہ میں قبرستان
11:02جا رہی ہوں
11:03اکیلی
11:03تو ان کو منع کیا جائے گا
11:04کہ محرم کے ساتھ
11:05آپ جائیں
11:06لیکن جیسے
11:07جوب ہوتی ہیں
11:08بعض بہنیں ایسی ہوتی ہیں
11:09کہ گھر میں
11:10کوئی کفالت کرنے والا
11:11نہیں ہوتا
11:11وہ خود گھر کی
11:12کفیل ہوتی ہیں
11:13چھوٹے بچے ہوتے ہیں
11:14تو ان کو اجازت ہوگی
11:15گھر سے باہر نکل سکتی ہیں
11:16اسی طریقے سے
11:18ڈاکٹر سے
11:18کوئی علاج وغیرہ
11:19کروانا ہے
11:20ڈاکٹر سے
11:21تو وہ نکل سکتی ہیں
11:22ایسی بعض اوقات
11:23کاروبار وغیرہ
11:24ایسا ہوتا ہے
11:25کہ شوہر کا انتقال ہو گیا
11:26مثال کے طور پر
11:38شوہر فوت ہو گیا
11:39وہ عدت میں ہیں
11:41لیکن اگر وہ
11:42زمینوں پر نہ جائیں
11:43تو مزارے جو ہیں
11:44جو کام کرنے والے
11:45ساری فصلیں
11:46نقصان پہنچا دیں گے
11:47بیچ پر کھا جائیں گے
11:48تو کیا وہ
11:49بقدر ضرورت
11:50اپنے زمین پر جا سکتی ہے
11:51تو آپ نے فرمایا
11:52دوران عدت بھی
11:53جا سکتی ہے
11:54تھوڑی دیر کے لیے
11:55اور فوراں پھر واپس آ جائیں
11:56اسے عدت ختم نہیں ہوتی
11:58لیکن آپ ہی دیکھیں
11:59کہ ہمارا مذہب اسلام
12:00ہمیں دو راستے بتاتا ہے
12:02ایک ہے عظیمت کا راستہ
12:04اور ایک ہوتا ہے
12:05رخصت کا راستہ
12:06عظیمت کا مطلب تو یہ ہے
12:08کہ بغیر کسی رخصت کی طرف
12:09توجہ کیے
12:10جیسا حکم نازل ہوا
12:11ویسا اختیار کرنا
12:13یا اللہ تعالیٰ کا حکم ہوتا ہے
12:15عظیمت حقیقتا تو
12:16کہ اس میں اللہ تعالیٰ
12:17بندوں کے آزار کا لحاظ نہیں کرتا
12:19حکم دے دیتا ہے
12:20یہ عظیمت ہے
12:21جب ہم اس کو اختیار کریں گے
12:23تو عظیمت اختیار کریں گے
12:24اور کبھی ایسا ہوتا ہے
12:25کہ خود اللہ رسول
12:26اس میں ریایت دے دیتے ہیں
12:27آپ کھڑے ہو کر
12:28نماز نہیں پڑھ سکتے
12:29تو کیا کریں
12:30بیٹھ کے پڑھ لیں
12:31بیٹھ کے نہیں پڑھ سکتے
12:32لیٹھ کے پڑھیں
12:33اشارے کے ساتھ پڑھ لیں
12:34ہے کہ نہیں
12:34روکو سوجود نہیں کر سکتے
12:36تو اشارے کے ساتھ
12:37یہ دیکھیں شریعت خود
12:38رخصتیں بتا رہی ہے
12:39اب اگر کوئی بیمار ہے
12:40کوئی اگر بیمار ہے
12:41اور کہتا ہے کہ نہیں
12:42میں تو کھڑے ہو کر پڑھوں گا
12:43ہمت کر کے
12:44وہ عظیمت پر عمل کر رہا ہے
12:45رخصت پر بھی کر سکتا تھا
12:47ایسی گر آپ سفر پر جاتے ہیں
12:49حالت رمضان میں
12:50تو روزہ چھوڑنے کی رخصت ہے
12:52لیکن اگر رکھ لیں تو
12:53وَاُن تَصُومُوا
12:55خیرُلَّكُم
12:56اگر تم روزہ رکھو
12:57روزہ رکھنا
12:58تمہارے حق میں
12:59زیادہ بہتر ہے
12:59امام حسین رضی اللہ تعالی
13:02انہوں کو دیکھیں
13:03تو آپ نے
13:04عظیمت کا راستہ اختیار کیا
13:05حال ہے کہ
13:06رخصت بھی آپ اختیار کر سکتے تھے
13:08کہ بھئی
13:10ٹھیک ہے میرے پاس
13:11اتنے وسائل نہیں ہیں
13:12ابھی افرادی قوت
13:13میرے پاس نہیں ہے
13:14اگرچہ لوگ بلا رہے تھے
13:16لیکن وہ بھی
13:17کنفرم نہیں تھے
13:18چلیں مسلم بن عقیل
13:19رضی اللہ تعالی
13:20انہوں نے اطلاع دے دی
13:21کہ چالیس ہزار نے بیعت کر لی ہے
13:22اس کے باورد بھی
13:23بہت سارے مسائل ایسے تھے
13:25کہ ہم اس پر شرعی طور پر نگاہ ڈالیں
13:26تو رخصت کے پہلو نکل سکتے تھے
13:29لیکن امام حسین نے
13:30عظیمت کا راستہ اختیار کیا
13:32جس سے ایک بات یہ ظاہر ہوتی ہے
13:34اور یہاں پر بھی ایسے ہی
13:36مطلقاً اللہ نے روک دیا
13:38کہ آپ نہیں نکلیں گی
13:39آزار ذکر نہیں فرمائے
13:40رخصت ذکر نہیں فرمائی
13:41جس سے ظاہر ہوتا ہے
13:43کہ جو معظم دینی ہوتا ہے
13:44جس کو اللہ تعالیٰ نے
13:46کوئی مقام عطا فرمایا ہوتا ہے
13:48جو قوم کے لئے
13:49ایک شرعی دلیل بنتا ہے
13:50جس کو آپ رول موڈل بھی کہہ سکتے ہیں
13:52انہیں حتیٰ امکان
13:54عظیمت پر عمل کرنا چاہئے
13:55رخصت پر کم سے کم عمل کریں
13:58کم سے کم پبلک کے سامنے
13:59کیونکہ وہ ایک
14:01شرعی ریایت کے مطابق عمل کریں گے
14:04لوگ یہ ڈیفرنس
14:06محسوس نہیں کر سکیں گے
14:07کہ عظیمت کو چھوڑ کے
14:08رخصت کی طرف آئیں گے
14:09آئیں
14:10وہ کہیں گے بڑے سست ہیں
14:11دیکھو علماء
14:12میں تو عمل کرتا ہوں
14:13اس پر یہ نہیں کر رہے
14:14وہ الٹا ٹونٹنگ کر دے گا
14:16اس کی نگاہوں میں
14:16علماء کی اہمیت کم ہو جائے گی
14:18امام زوری رحمت اللہ علیہ
14:20فرمایا کرتے تھے
14:21جب تک ہم لوگوں کے مقتدع
14:22یعنی لیڈر نہیں بنے تھے
14:24ہم ہسی مزاق بھی کرتے تھے
14:25ہستے بھی تھے
14:26لیکن جب ہم لیڈر بن گئے
14:28تو ہمارے لیے ہسنا بھی
14:29جائز نہ رہا
14:31کیونکہ لوگوں کے سامنے ہسیں گے
14:33تو وہ جوگ کریں گے
14:35مزاق کریں گے
14:36لطیفہ سنائیں گے
14:38آپ سنت غیر موقع دا ترک کریں گے
14:40وہ سنت موقع دا کے ترک کی طرف آئیں گے
14:42ہم اگر سنت موقع دا چھوڑیں گے
14:45وہ واجب اور فرض چھوڑ دیں گے
14:46دلیل بنا کر
14:47اس لیے احتیاط چاہیے
14:48تو ہماری بہنوں کو چاہیے
14:50کہ بلا ضرورت
14:51اپنے گھر سے باہر نہ نکلیں
14:52اور نکلیں تو شوہر کے ساتھ
14:54یا محرم کے ساتھ ہوں
14:55ہاں اگر شوہر یا محرم نہیں ہیں
14:57تو پھر سخت ضرورت کے وقت
14:59وہ نکل سکتی ہیں
15:00اور ان کی اجازت سے نکل سکتی ہیں
15:02یہ ذہن میں رکھیں
15:03پھر اللہ نے فرمایا
15:05اور تم بے پردگی اختیار نہ کرو
15:11جیسے پہلے والے زمانہ جاہلیت کی بے پردگی
15:14نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے
15:17اعلان نبوت سے پہلے کا زمانہ
15:19جاہلیت کا زمانہ کہلاتا ہے
15:21زمانہ جاہلیت
15:23اس زمانے میں کیا تھا
15:25جس کی بناپس کو زمانہ جاہلیت کہا
15:27چند علامات تھی اس کی
15:28ایک علم دین ان کے پاس نہیں تھا
15:30عقیدے ٹھیک نہیں تھے
15:32بے پردگی بہت عام تھی
15:33عورتوں جو تھیں بے پردہ گھر سے نکلتی تھیں
15:36چست لباس پہنتی تھیں
15:37یا ایسا لباس کے جسمانی آزہ ظاہر ہوتے تھے
15:40نام آرم اسے حسیم اذاک
15:42تھٹا ہوتا تھا
15:43اللہ تبارک و تعالیٰ کی اطاعت سے دور تھے
15:46قتل و غارت کیا کرتے تھے
15:47وراستیں دبا لیتے تھے
15:49دوسروں کا مال دبا لیتے تھے
15:51گندی گفتگو کرتے تھے
15:52سامنے والے کی عزت کو پامال کرنا
15:54ان کے لئے بالکل معمولی تھا
15:56چھوٹی چھوٹی باتوں پر تلواریں نکال کے
15:58سامنے والوں کے پورے پورے خاندان کو ختم کر دیا کرتے تھے
16:01تو یہ کون سا زمانہ تھا
16:02زمانہ
16:04لیکن آپ یہ غور کر رہے ہیں
16:06کہ آج کے زمانے میں ساری چیزیں موجود ہیں
16:08کہ نہیں
16:09حالانکہ اب یہ زمانہ جہلیت نہیں کہلائے گئی ہے
16:12یہ زمانہ علمیت ہے
16:15میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
16:16نے قرآن اور حدیث کو ہمارے درمیان متعارف
16:18کروا دیا تعلیمات عام ہیں
16:20علماء موجود ہیں
16:21کتابیں لکھی جا چکی ہیں
16:22اسپیچز موجود ہیں
16:24لیکن مسلمانوں کا علمیہ یہ ہے
16:26کہ یہ امام حسین سے اتنا بھی نہیں سیکھتے
16:28کہ امام حسین کا زمانہ بھی
16:30زمانہ رسول سے بعد کا زمانہ تھا
16:32لیکن آپ نے اپنے حق میں
16:34اس کو زمانہ جہلیت نہیں بننے دیا
16:35لیکن ہم لوگوں نے
16:37اپنے گھر میں
16:38اپنی فیملی میں
16:39اسکول میں
16:40کالج میں
16:41یونیورسٹی کے اندر
16:42ہم کہیں پر جوب کرتے ہیں
16:44آفیسز کے اندر
16:50اشارہ تقریباً چل رہی ہے
16:51انشاءاللہ ہم تھوڑی دیر میں
16:53حاضر ہوتے ہیں
16:53مختصر سا بریک ہے
16:54ہمیں یقین ہے
16:55آپ ہمارے ساتھی رہیں گے
16:56حضرت بخاری کی روایت ہے
16:58حضرت ابو ذر غفاری
16:59رضی اللہ تعالیٰ عنہ
17:00اپنے غلام کے ساتھ جا رہے تھے
17:02جیسا لباس آپ نے پینا ہوا تھا
17:04غلام نے ویسا ہی لباس پینا ہوا تھا
17:06تو کوئی حیران ہوا
17:07اس نے کہا کہ
17:08یہ اپنے غلام کو
17:08اپنے جیسا لباس پینا ہوا ہے
17:10آپ نے کہا
17:11بات دراصل یہ ہے
17:12کہ ایک مرتبہ میں
17:13اپنے غلام کو
17:15اس کی والدہ کے سلسلے میں
17:17آر شرم دلا رہا تھا
17:19یعنی کیسے وہ
17:21سیاہ رنگ کے غلام تھے
17:22تو آپ نے یوں کہہ دیا تھا
17:23اے کالی کے بیٹے
17:24کہتے ہیں
17:26نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
17:27نے سن لیا
17:28اور سرکار نے میرے پاس آ کر کہا ہے
17:31اے ابو ذر
17:32ابھی آپ میں
17:33زمانہ جہلیت کا
17:34تھوڑا سا اثر نظر آ رہا ہے
17:36پھر سرکار نے شاہد فرمائی ہے
17:40غلام تمہارے بھائی ہیں
17:41جو تم کھاؤ
17:42انہیں بھی کھلاو
17:43جو تم پہنتے ہو
17:44انہیں بھی پہناو
17:45ان سے زیادہ سخت کام نہ لو
17:47اور اگر سخت کام دو
17:49تو ان کے مددگار بنو
17:50تم بھی ان کے ساتھ
17:51مل کے کام کرو
17:52آپ دیکھئے
17:53کہ اپنے غلام کو
17:54اس طرح ایک تانہ
17:55جو غیر ارادی طور پر
17:56آپ کی زبان سے نکل گیا تھا
17:58غصے میں
17:58سرکار نے اسے بھی فرمائی ہے
18:00جہلیت کا ایک اثر ہے
18:02تو اس کے بارے میں
18:03کیا خیال ہے
18:03جب ہمارا پھڑا ہو جاتا ہے
18:05جھگڑا ہو جاتا ہے
18:06گھر کے اندر
18:06میہ بیوک دوسرے کو
18:07ایسے شاؤٹنگ کر رہے ہوتے ہیں
18:09گالیاں بک رہے ہوتے ہیں
18:11روڈ پر جھگڑا ہو جائے
18:12تو ماں بہن کی گالیاں
18:13بک رہے ہوتے ہیں
18:14خراب خراب قسم کی
18:15حالانکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
18:17نے فرمایا
18:17کہ کوئی اپنے ماں باپ کو گالی نہ دے
18:20صحابہ کرام نے عرصہ اللہ
18:22کون اپنے ماں باپ کو گالی دے گا
18:23فرمایا
18:24جب تم کسی کے ماں باپ کو گالی دیتے ہو
18:26تو وہ تمہارے ماں باپ کو گالی دیتا ہے
18:29مراد کیا ہے
18:30کہ جب تم کسی کو گالی دے کر
18:32اگر اپنے ماں باپ کو گالی دلواتے ہو
18:35تو یہ ایسے ہی ہے
18:36جیسے خود تم اپنے ماں باپ کو گالی بک رہا ہو
18:38اور ضمن اسی کے اس میں
18:41میں بہت سارے بھائی بہنوں سے گزارش کرتا ہوں
18:43کہ بعض اوقات
18:45ہمارے کوئی نظریاتی اختلاف ہوتے ہیں
18:46دیگر مسائل ہوتے ہیں
18:48تو ہم کسی اور کے بڑے کو
18:50انتہائی نازیبہ کلمات کہہ رہے ہوتے ہیں
18:53اس کا نقصان کیا ہوتا ہے
18:56کہ وہ ہمارے بڑوں کو
18:57پھر وہ نازیبہ کلمات کہتا ہے
18:58صحابہ کرام
18:59اہلِ بیتِ اطحار
19:01اسی طرح اولیاء عظام
19:03اس لیے اگر آپ کو کسی کے بارے میں
19:05کوئی تفسرہ کرنا ہے
19:06علمی تفسرہ کریں
19:07علمی رائے دیں
19:08ستہی قسم کا رویہ اختیار نہ کریں
19:11ورنہ آپ خود اپنے اکابرین کو
19:14گالی دینے والے کہلائیں گے
19:16حدیث یہی کہہ رہی ہے
19:17اللہ کر کے میری بات

Recommended