Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
🛑BIG BREAKING NEWS FROM UNITED STATES || ALEEMA KHAN vs ALI AMIN || IMRAN RIAZ KHAN VLOG

#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi

Like us on Facebook: / imranriazkhan2

Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h

Follow us on Twitter: / imranriazkhan

Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis

Category

🗞
News
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30خاص طور پر دی جائیں جن کا حق بنتا ہے یعنی طریقہ انصاف
00:34کو لوگوں نے ووٹ ڈالا تھا انہی کی مقصود نشستیں ہیں لیکن مال
00:37غنیمت کی طرح یہ ان جماعتوں میں بانٹ دی گئیں جنہیں لوگوں نے
00:41مسترد کیا تھا اور ابھی بھی ایسا لگتا ہے کہ عدلیہ بزدہ کی یہی
00:45کرنا ہے حالانکہ ایک فیصلہ آیا تھا سپریم کورٹ آف پاکستان کے
00:49فل کورٹ کا آیا تھا ایک سال گزرنے کے باوجود اس کے اوپر عمل
00:52درامت نہیں کیا گیا الیکشن کمیشن سے کسی نے جواب نہیں
00:55مانگا اس کیس میں ایک بڑا دلچسپ مرحلہ تب آیا جب جسٹس
01:00مسررت حلالی صاحبہ نے ایک سوال پوچھ لیا کہ ہم نے تو صرف
01:03بلے کا نشان واپس لیا تھا یعنی سپریم کورٹ آف پاکستان میں
01:07تیرہ جنوری دوزار چوبیس کو جو کچھ ہوا اس میں تو صرف
01:11بلے کا نشان واپس لیا گیا تھا یہ آرڈر میں کہاں لکھایا کہ
01:14پارٹی قتم ہو گئی پارٹی تو آپ کی تھی تو اس پہ جناب سلمان
01:18اکرم راجہ صاحب نے ذرا تسلی کروائی اور کلیر کر کے بتایا
01:21کہ جو مقصود نشستوں کی ہم نے لسٹیں دی تھیں بائیس دسمبر
01:26کو کیونکہ چوبیس دسمبر غالباً آخری دن تھا تو ہمیں مقصود
01:30نشستوں کے لیے ہماری لسٹیں واپس کر دی گئیں اور اس کی وجہ یہ
01:35بتائی گئی کہ دوز لسٹ ور ریٹرن آن دی گراؤنڈ
01:40کہ پی ٹی آئی ایک ایسی سیاسی جماعتی نہیں ہے جسے
01:50الیکشن کمیشن آف پاکستان جو ہے وہ ریکنائز کرتا ہو یہ
01:53کہہ کر ہماری مقصود نشستیں واپس کر دی گئیں تیرہ جنوری کے
01:56فیصلے سے پہلے ہی تو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جیسی
02:00ڈکیٹی ڈالی تھی تیرہ جنوری کو بلے کا نشان چھیننے کے فیصلے
02:05نے اس کے اوپر مہر سبت کر دی یہ ساری زیادتی تھے کہ پاکستان
02:09طریقہ انصاف کو ججز کہتے ہیں آپ نے یہ چھوٹا تھا نکتہ
02:12مس کر دیا یہ چھوٹی سی چیز مس کر دیا جنگ لگی ہوئی تھی اس وقت
02:15پاکستان طریقہ انصاف کے خلاف جو بندہ باہر آتا تھا اس کو
02:19اٹھا کے جیل میں ڈال دیتے تھے جو بندہ نظر آتا تھا اس کو اغواب
02:23رائے بیان کر دیتے تھے لاپتہ کر دیتے تھے ایجنسیاں اٹھا کے
02:27لے جاتی تھی لوگوں کی چادر اور چاردیوری کا تقدس پامال ہو
02:30رہا تھا ایک جنگ جیسی قیفیت میں عمران خان صاحب کی پارٹی
02:34نے الیکشن لڑا ہے اب اس پارٹی کو کہتے ہیں جناب آپ جب گئے تو
02:37آپ نے یہ نکتہ کیوں مس کر دیا وہ کیوں مس کر دیا وہی نارمل
02:41حالات میں وکلا اتنا کام نہیں کر سکتے جتنا جنگ زدہ حالات میں
02:45پاکستان طریقہ انصاف نے نہ صرف الیکشن لڑا بلکہ فستائیت
02:48کا سامنا بھی کیا لیکن یہ ہم سب جانتے ہیں کہ پاکستان کی
02:53عدلیہ کیا سوچ رہی وہاں پہ سلمان حکم راجہ صاحب نے
02:55ایک اور بڑی امپارٹنٹ بات کی یہ بڑی مزیدار بات ہے اور اس پہ
02:58جسٹس امین الدین صاحب نے ایک لکمہ بھی دیا لیکن میں یہ چیز آپ کے
03:02سامنے رکھنا چاہتا ہوں انہوں نے کہا جی میں کبھی خواب بھی نہیں
03:05دیکھ سکتا تھا کہ مجھے ایک لاکھ ساٹھ ہزار ووٹ مل جائیں گے
03:09تو اس پہ جسٹس امین الدین صاحب جو آئینی بینچ کے سربراہ ہیں
03:13وہ فرماتے ہیں کہ جی وہ تو آپ کی انفرادی کوشش تھی
03:16انہوں نے کوشش کی کہ سلمان حکم راجہ صاحب کو خوش کر کے
03:19ان کے خاتمی ڈال دو کہ ایک لاکھ ساٹھ ہزار ووٹ آپ کو ملیں
03:22تو آپ کی انفرادی کوشش تھی جسٹس امین الدین صاحب پاکستان
03:25کے کسی بھی ایک حلقے میں آپ جا کے اپنی انفرادی کوشش کر کے
03:28دیکھ لیں یہ ایک لاکھ ساٹھ ہزار ووٹ کی بات ہو رہی ہے
03:31آپ کو سولہ ہزار ووٹ نہیں ملیں گے یہ میں لکھے دینے کے لیے
03:34تیار ہوں انفرادی کوشش ایسے ہوتی ہے اس پہ پھر غلط فہمی
03:39دور کی سلمان حکم راجہ صاحب نے اسی عدالت میں وہی پہ کھڑے ہو
03:42کر وہی پہ انہوں نے جواب دیا انہوں نے کہا جی میری کوشش
03:45نہیں تھی میں نے صرف اتنا کہا تھا حلقے میں جا کے کہ پی ٹی آئی
03:50کا امیدوار ہوں مجھے عبران خان نے بھیجا ہے اور مجھے ایک لاکھ
03:54ساٹھ ہزار ووٹ مل گئے یہ انہوں نے جج صاحب کی غلط فہمی
03:58وہاں پہ دور کر دی ایک اور ڈیولپمنٹ یہ ہے کہ عبران خان
04:02صاحب کے خاندان نے ایک بڑا فیصلہ کیا ہے عبران خان صاحب کی
04:05بہنیں یہ کہتی ہیں کہ عبران خان کے تو ہاتھ بندے ہوئے ہم جب جیل
04:08میں جاتے ہیں تو اب دو بہنوں کو یہ اجازت ہے آہستہ آہستہ عمران
04:11خان کو تنہا کر دیا گیا ہے باقی لوگوں کو ملنے نہیں دیا جاتا
04:14تو دو طرح کے پیغامات عمران خان صاحب باہر بھیجتے ہیں ایک جو
04:19عوام کے لیے جو پبلک اپینین کے لیے وہ بھیجتے ہیں کہ جناب یہ
04:23عمران خان کا مواقف ہے ان معاملات پہ اور دوسرا عمران خان صاحب
04:27جو پیغام بھیجتے ہیں وہ اپنی پولیٹیکل پارٹی کے لیے جو احکامات
04:31بھیجتے ہیں یا انسٹرکشنز بھیجتے ہیں کہ جی اب یہ کرنا ہے اب یہ
04:34کرنا ہے اب یہ کرنا ہے تو ان کے خاندان نے کہا جی کہ ہم پولیٹیکل
04:38پارٹی کو احکامات پہنچا دیتے تھے اور جو عمران خان صاحب
04:41اناؤنس کرنے کے لیے کہتے تھے وہ ہم کہہ دیتے تھے لیکن ہماری
04:44غلطی یہ ہوئی کہ ہم نے فیڈ بیک نہیں لیا ہم نے فالو اپ نہیں
04:47کیا کہ عمران خان صاحب نے جو احکامات بتائے ہیں سیاسی جماعت
04:51کے رانماؤں کے لیے ان پر عمل درامت ہو رہا یا نہیں ہو رہا
04:53اب ہم فالو اپ لیں گے یعنی عمران خان پچھلے دو مہینے سے پانچ
04:56بندوں کو بلا رہے ہیں جیل میں یہ بندے جیل کے دروازے تک نہیں
04:59گئے انہوں نے اتنی تکلیف نہیں کی کہ یہ خیبر پک دونخواہ
05:03سے اٹھیں اور اٹھ کر جیل کے دروازے پہ جا کے کوئی کوشش ہی
05:06کر لیں تھوڑا زور ہی لگا لیں کہ جناب ہم آئے اپنے لیڈر کو
05:08ملنے کے لیے میں ملوا دو انہوں نے یہ بھی نہیں کیا اور جب یہ
05:12سارا کچھ نہیں کیا تو عمران خان کی بہنوں کو لگتا ہے کہ انہیں
05:14فالو اپ کرنا چاہیے تھا جو فالو اپ انہوں نے نہیں کیا وہ یہ
05:18کہتنے کہ جی آئندہ ہم فالو اپ کریں گے عمران خان صاحب کے
05:22حوالے سے نیپ پروسیکیوٹر نے یعنی ان کا زمانت والا کیس لگا
05:27ہوا تھا نا اب وہ صدا معطلی چاہتے ہیں زمانت چاہتے ہیں اپیل
05:31کے اندر جانا چاہتے ہیں ہائی کوٹ میں جو فیصلے عمران خان صاحب
05:34کے خلاف دیئے گئے ہیں ان کے بارے میں تو اس میں سلمان سفدر صاحب
05:39یہ کہہ رہے تھے کہ جب صدا سنانی ہوتی تو دن رات کسیس چلاتے ہیں
05:43اور جس وقت ہم اپیل کے لیے آتے ہیں تب ہمارے کیس لگنے نہیں
05:46دیتے ہماری تاریخیں نہیں لگنی آج نیپ کا پروسیکیوٹر آتا ہے
05:50اور وہ آ کر کیا کہتا ہے وہ آ کر کہتا ہے جناب کہ مجھے چار
05:55ہفتے کا مزید ٹائم دیتے میں اس کیس کی تیاری کر کے ہوں اندازہ
05:58کریں آپ اور ابھی تک عدالت نے کوئی تاریخ نہیں دی کسی کو کچھ
06:02پتہ نہیں تو عمران خان کے کیسز جو ہیں وہ لٹکائے جا رہے ہیں
06:04لٹکائے جا رہے ہیں بار بار اس میں علیمہ خان صاحبہ نے ایک
06:08سٹیٹمنٹ اور دیا اور یہ علیہ مینگنڈاپور صاحب کو علیمہ خان
06:10صاحبہ کا مشورہ تھا علیمہ خان صاحبہ نے کیا کہا ذرا یہ آپ
06:14سن لیں آپ کو ایڈیا ہو جائے گا
06:16علیہ مینگنڈاپور صاحب سے سوال ہوا یہاں سپریم کورٹ میں تو وہ
06:21کہتا ہے کہ جا کے بیان سے پوچھ لیں
06:23عمران حل مائنس کے حوالے سے کہتا ہے میں ان کو جواب دا نہیں ہوں
06:27میں تو ہاں سے بات کروں لیکن ہم بالکل چاہتے ہیں کہ سارے جا کے
06:31بران خان سے بات کریں ہم یہی تو چاہ رہے ہیں ہم یہی چاہتے ہیں
06:35کہ ہم ان سے اپیل یہی کر رہے ہیں کہ دیکھئے پارٹی کے لوگ ہیں
06:38آپ ان کے عدد داران ہیں آپ کے پاس پاور ہے آپ سٹیف منسٹر ہیں
06:43آپ منسٹرز ہیں آپ سارے جائیں اور جا کے باہر اگر اڈیالہ کے باہر
06:48بیٹھیں ساری دنیا دیکھے گی تو سہی نا آپ لوگ کون نہیں سمجھتا
06:52کہ اگر میڈیا کے سامنے آپ لوگ سامنے کھڑے ہو اور سارے وہاں
06:57پہ لوگ بیٹھے ہو انٹرنیشنل نیوز بنتی ہے انٹرنیشنل نیوز بنے
07:01گی کہ نہیں بنے گی جب آپ کے سارے ایک پوری پارٹی وہاں جا کر
07:05بیٹھ جائے عمران خان کو آئیسولیشن سے نکالنے کے لیے تو اگر یہ
07:10ایفرٹ کریں گے تو کیسے نہیں ہو سکتا کہ عمران خان سے نام
07:13علاقات آتے ہیں یہاں بھی ہم نے اچھا یہ علیمہ خان صاحبہ
07:17کہہ رہی ہیں کہ ٹھیک ہے جی عمران خان کو جواب دیں تو جا
07:19کے اس کو جواب دیں وہ تو آپ کو بلاتے ہیں آپ ان کو ملنے
07:21نہیں جاتے جیسے ہم آتے ہیں ہمار کھاتے ہیں یہاں پہ گرفتار
07:24بھی ہو جاتے ہیں تکالیف بھی برداشت کرتے ہیں ویسے آپ بھی
07:26برداشت کریں اور آ کر سامنا کریں ان چیزوں کا اب یہ علیمہ
07:31خان صاحبہ نکال اور بات ٹھیک ہے بات غلط نہیں ہے لیکن علی
07:35امین گنڈا پور صاحب ایک بات کے پر بزید دیں اور بار بار یہ
07:37کہہ رہے ہیں کہ میں نے صرف عمران خان کو جواب دینا میں نے
07:40کسی اور کو جواب نہیں دینا اور ساتھ میں وہ یہ بھی کہتے ہیں
07:44کہ میں نے عمران خان کے ویجن کے مطابق جو کیا ہے وہ کیا ہے اور
07:47عمران خان کا ویجن مجھے یہی کہتا ہے کہ میں نے بجٹ پاس
07:49کروانا تھا میں نے کروا دیا لیکن عمران خان نے جو احکامات دیئے
07:53جیل سے بیٹھ کر گذشتہ ایک مہین میں پاکستان تحریکہ
07:56انصاف کے ایک رانوما نے مجھے ایک لسٹ بھیجی ہے یہ بڑے اہم
08:00عمران خان صاحب نے جیل سے کیا احکامات دیئے جن پہ حمل
08:12درامت کیا ہی نہیں ہے اور یہ لگ بھگ گذشتہ ایک ڈیڑھ ماں کی
08:14بات ہے اس سے زیادہ لمبی بات نہیں ہے دیکھیں نا عمران خان نے
08:18تو جیل میں بھی یہ بھی کہا تھا کہ آپ 26 نومبر کے قتلے آم کے
08:21اوپر جا کر یہ یہ چیزیں کریں نہیں کی گئیں انہوں نے یہ بھی
08:24کہا تھا کہ جو لا پتہ ہو گئے ہیں لوگ ان کے بارے میں ڈیٹا
08:27لے کر آئیں ان کی فیملیز کو لے کر آئیں نہیں لے کر آئیں
08:30ایف آئی آر درج کروائیں وہ بھی نہیں ہوئی سی سی ٹی وی فوٹیج
08:32کے لئے کام کریں وہ بھی نہیں ہوئی 26 نومبر کے قتلے آم کے
08:36اوپر پورا زور لگائیں کسی نے نہیں لگایا عدالتوں میں جا کر
08:39پیش ہوں کوئی بھی نہیں گیا تو عمران خان نے تو بہت باتیں
08:41کی تھی جن کے اوپر نے عمل درامت نہیں کیا یہ زبانی کلامی
08:44عمران خان کو جواب دے ہونے والا معاملہ تو ایک عجیب و غریبی
08:47لگتا ہے لیکن اس میں دیکھیں جو عقامات عمران خان صاحب کے
08:50نئی مانے گئے وہ میں آپ کو بعد میں بتاتا ہوں لیکن عمران خان
08:54صاحب نے ایک بڑی کلیر چیز کہی تھی اور اپنے پورے سیاسی کریئر
08:56میں وہ یہ کہتے رہے کہ یہ جو سواب دیدی فنڈ ہے اس کے
08:59اوپر عمران خان صاحب بہت تنقید کرتے تھے عمران خان صاحب
09:02ہمیشہ یہ کہتے تھے کہ سواب دیدی فنڈ نہیں ہونا چاہیے یہ کیا
09:05چیز ہے کہ آپ کی مرضی آپ نے جتنے مرضی پیسے نکالے اور
09:08خرچ کر دی ہے آپ سے کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ہے تو بجٹ کے
09:11اندر سواب دیدی فنڈ رکھ دیا جاتا تھا وزیر اعلیٰ کے لیے
09:14وزیر اعظم کے لیے کہ جناب یہ پیسے آپ کے جتنے مرضی خرچ
09:17کرو آپ کی اپنی مرضی ہے اب عمران خان صاحب کہتے تھے اس کو
09:21زیرو کر دے سواب دیدی فنڈ نہیں ہونا چاہیے لیکن علی
09:26امین گنڈا پور صاحب کی حکومت نے جو خبریں اس وقت سامنے
09:29آ رہی ہیں میڈیا پہ ان خبروں کے مطابق اپنے سواب دیدی فنڈ
09:33کو دس کنا کر دیا ہے یہ عمران خان کے ویجن کے مطابق انہوں
09:38نے بجٹ پاس کروایا کہتے ہیں ہم نے عمران خان کے ویجن کے
09:41مطابق بجٹ پاس کیا ہے اور عمران خان کی سوچ کو میں سب سے
09:44اچھا سمجھتا ہوں یہ گنڈا پور صاحب کا دعویٰ ہے تو اب آپ یہ
09:47دیکھے نا کہ عمران خان یعنی ہمیں تو عمران خان نے ایک
09:51سو مرتبہ کہا ہے کہ سواب دیدی فنڈ نہیں ہونا چاہیے میں اس کے
09:54خلاف ہوں لیکن عمران خان کا وہی وزیراعلا جو کلیم کرتا ہے
09:58کہ میں عمران خان کے ویجن کو مجھ سے بہتر کوئی نہیں سمجھتا
10:01اس نے اپنا سواب دیدی فنڈ میڈیا کی خبروں کے مطابق دس گناہ
10:06کر دیا ہے یعنی آپ ایک کام فرق نہیں آپ کو نظر آ رہا ہے ساتھی
10:11چیز ہے اس کے بعد ایک اور جو مجھے ایک پاکستان طریقہ
10:14انصاف کے رانوما نے چیزیں بھیجی اور بڑے دکھی دل کے ساتھ بھیجی
10:17انہوں نے کہا جی عمران خان صاحب نے جیل سے جو ہے کامات دی
10:19ان پر عمل درامت نہیں ہوا نمبر ایک افغان مہاجرین کو
10:23زبردستی نکالنے کے خلاف اسیبلی میں بحث شروع کروائیں نہیں ہوئی
10:27بجر پیش کرنے سے پہلے مجھ سے ملیں نہیں ملے بجر پاس کرنے
10:31سلمان اکرم راجہ سپریم کورٹ کو خط لکھیں ابھی تک تو نہیں ہوا
10:37سپریم کورٹ میں پٹیشنز کریں ابھی تک تو نہیں ہوا
10:40ڈرون حملوں کے خلاف شدید ترین احتجاج ریکارڈ کروائیں ابھی تک تو
10:44نہیں ہوا ڈرون حملے کرنے والوں کے خلاف ایف ای آر درج کروائیں
10:48ایک بھی ایف ای آر نہیں ہوئی یہ عمران خان صاحب کے وہ احقابات
10:52ہیں جن کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اب ان کی فیملی یہ کہتی ہے
10:56بیڈی ہم فالو اپ کیا کریں گے عمران خان تو مجبور ہے اس کے ہاتھ
10:59بندے ہوئے ہیں وہ جیل کے اندر ہے لہذا اب ہم فالو اپ کیا کریں گے
11:03عمران خان صاحب کو بھی جا کر بتایا کریں گے کہ فلان کو ہم نے
11:05آپ کا فلان پیغام دیا تھا اور فلان اس کے اوپر یہ نہیں کر رہا
11:08اگر عمران خان صاحب کی بہنوں کو ملاقات کی اجازت ملتی رہی تو
11:11ورنہ اس پارٹی میں اتنے طاقتور لوگ موجود ہیں کہ جب چاہتے ہیں
11:15جب چاہتے ہیں ملاقاتیں رکوا بھی دیتے ہیں اب ناظرین پاکستان
11:20طریقہ انصاف کے ورکرز عراقین اسمبلی سے علچتے رہے جب عراقین
11:26اسمبلی پہنچے اسلام آباد میں اور کیونکہ دیکھیں بجٹ کے معاملے
11:30کے اوپر مشاورت عمران خان صاحب سے نہیں ہوئی اور اچانک سے
11:33بجٹ پاس ہو گیا اس پہ عوام کو بڑا گصہ ہے اور ورکر جو ہے وہ
11:36علچ رہے ہیں کہ جناب آپ نے یہ کام کیوں کیا عمر یوب اور علی
11:40امین وغیرہ گئے بھی اڈیالہ جیل میں انہوں نے کوشش کی جناب
11:43کے ملاقات کریں عمران خان صاحب نے کہا ہم پورامن لوگ ہیں ہم
11:47کوئی اور تو کام کر نہیں سکتے لڑائی جگڑا تو نہیں کر سکتے یہاں
11:49پورامن بیٹھیں گے جیل کے وقت تک کے لیے میں ملنے دیا گیا تو
11:52ٹھیک ہے نہیں ملنے دیا گیا تو پھر واپس چلے جائیں گے اب ہم
11:56ہی جلسوں میں جا کے بیان دیتے ہیں کہ ایک نہیں دو گولیاں
11:59ٹھوکیں گے اور یہاں پہ آکے میں نے دیکھا کہ بڑے اچھے
12:02طریقے سے انہوں نے اور اچھا طریقہ ہی ہونا چاہیے جمہوری لوگ
12:05اچھے طریقے سے ہی کرتے ہیں سارے کام یہ جو بڑھ کے ہیں اور گولیاں
12:09مار دیں گے اور گولیاں چلا دیں گے اور پہلی گولی میں کھاؤں
12:12گا یہ چیزیں جو ہیں وہ کسی اور طرف لے جاتی ہیں پھر عوامی جو
12:16امنگیں ہیں یا عوامی امیدیں ہیں وہ آپ سے بہت بڑھ جاتی ہیں پھر آپ
12:20اتنے بہادر ثابت نہیں ہوتے تو پھر لوگ آپ کے خلاف ہو جاتے ہیں
12:23جنید اکبر صاحب میدان میں آگئے تھوڑا دیڑ سے آئے لیکن ان کا
12:27سٹیٹمنٹ میں آپ کو بتا دیتا ہوں وہ جناب اس بات پر پریشان ہے
12:31کہ ان کے خلاف کیوں میڈیا پر خبریں چل رہی ہیں انہیں گے جی میں نے
12:34کہا تھا کہ مجھے نہیں پتا کہ خان صاحب نے بجٹ کے مطالق کیا
12:37کہا ہے اور کس بنیاد پر کہا ہے اس لیے میں کسی فیصلے کا حصہ
12:41نہیں بنتا خان صاحب تک میری رسائی نہیں ہے میں نے کہا
12:44جن لوگوں کو خان صاحب نے یہ بات بتائی ہے ان لوگوں کو بجٹ
12:47پاس کرنے سے پہلے اسی شددف سے بات کرنی چاہیے تھی تاکہ بجٹ
12:50پاس نہ ہوتا رولا پڑا ہوا تھا پورے پاکستان میں آپ لوگ سارے
12:54غائب تھے جنید اکبر صاحب اس وقت کہ بجٹ پاس کرنے کے بعد
12:57سب کو پتا تھا کہ کل بجٹ آ رہا ہے پہلے کہا گیا کہ بجٹ پیش
13:01نہ ہو پھر کہا گیا کہ اچھا ہوا پیش ہو گیا لیکن اسے پاس نہ
13:04کریں اگر خان نے کہا نہیں ہوگا تو پھر چاہے حکومت جاتی پھر
13:09بھی نہیں ہونا چاہیے تھا اب بڑا سخت رد عمل دیا جنید اکبر صاحب
13:12نے لیکن جب بجٹ پاس ہو رہا تھا پیش ہو رہا تھا اس وقت جنید اکبر
13:16صاحب کا کوئی رد عمل اس معاملے میں دکھائی نہیں دیا تھا ناظرین
13:20کچھ کبریں جو ہے وہ انٹرنیشنل فرنٹ سے اب آپ کے سامنے
13:22رکھ دیتے ہیں اس میں ڈانلڈ ٹرمپ کے ایک مشیر ہیں سٹیو انہوں نے
13:26ایک بڑا دعویٰ کیا ہے ان کا دعویٰ ہے کہ اب آنے والے دنوں میں
13:29کچھ ایسے ممالک اسرائیل کو تسلیم کرنے جا رہے ہیں جن کے بارے میں
13:34دنیا سوچ بھی نہیں سکتی یا کوئی اندازہ بھی نہیں لگا سکتا لیکن
13:37ڈانلڈ ٹرمپ جہاں پہ بھی جاتے ہیں جس سے بھی بات کرتے ہیں اسرائیل
13:40کے بارے میں ضرور بات کرتے ہیں چاہے انہوں نے میڈل ایسٹ کا
13:43دورہ کیا ہو چاہے انہوں نے لوگوں سے ملاقاتیں کی ہوں تو ہر جگہ
13:46پہ وہ اسرائیل کے ساتھ انگیجمنٹ کی بات ضرور کرتے ہیں کہ اس کے
13:50ساتھ تعلقات نارملائز کیے جائیں ڈانلڈ ٹرمپ کے پچھلے دورے
13:54حکومت میں کچھ ممالک نے تعلقات نارملائز کیے تھے بہرین تھا
13:56یو اے ہی تھا باقی ملک تھے اب وہ یہ چاہتے ہیں کہ سعودی عرب یو اے ہی
14:00اور باقی ممالک بھی اسرائیل کو تسلیم کریں پاکستان کی اندر
14:05پہلی مرتبہ ہم یہ ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں کہ آپ اسرائیل کے خلاف
14:07اعتجاج کرنے نکلیں تو آپ کو ڈنڈے مارے جاتے ہیں آپ کو گرفتار
14:09کر لیا جاتا ہے حتیٰ کہ چھوٹے بچوں اور خواتین کو بھی گرفتار
14:12کر لیا جاتا ہے یہ پاکستان کی سوچ میں پولیسی میں ایک تبدیلی ہم دیکھ
14:16رہے ہیں زبانی کلامی سٹیٹمنٹ آ جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود لوگوں
14:21کو اسرائیلی مظالمی کے خلاف اعتجاج کرنے کا حق پاکستان میں
14:24نہیں ہے وہ چین لیا گیا ہے اور کچھ لوگوں کو یہ حق تھوڑی دیر
14:28کے لیے دیا جاتا ہے اور نورہ گشتی کر کے واپس لے لیا جاتا ہے تو
14:33یہ سمپل چیز ہے اسے ہمیں سمجھنا پڑے گا کہ یہ ممکن نہیں ہے
14:38کہ آسیم منیر صاحب کی ملاقات ہوئی ہو ڈانلڈ ٹرمپ سے اور اس وقت
14:42ایران کی اسرائیل کی جنگ چل رہی ہو اور ڈانلڈ ٹرمپ نے یہ بات
14:46نہ کی ہو کہ اسرائیل کو پاکستان تسلیم کرے یہ ممکن نہیں
14:49ہے تو کیا پاکستان کے بارے میں یہ بات کی جاری ہے بحث
14:53چڑی ہوئی ہے مجھے نہیں لگتا کہ پاکستانی افام اتنے آرام
14:55سے مانے گی اور دوسری ایک اور بحث چڑی ہوئی ہے کہ سعودی عرب
14:59کیا تسلیم کر سکتا ہے لیکن دو بینرز جو ہے نا وہ بہت
15:03زیادہ سوشل میڈیا پہ گردش کر رہے ہیں بہت بڑے بڑے
15:07ہورڈنگز ہیں ایک جو ہورڈنگ ہے بہت بڑا بورڈ ہے تصویروں
15:11والا وہ لگا ہوا ہے دلیل بیب میں اور ایک لگا ہوا ہے تہران
15:16میں جو تہران میں لگا ہوا ہے نا اس کے اوپر اسماعیل حانیہ کی
15:19تصویر ہے حسن نصراللہ صاحب کی تصویر ہے ایرانی سابق صدر
15:23کی تصویر ہے اس کے اندر جن سنوار صاحب کی تصویر ہے تو یہ وہ
15:28لوگ ہیں جو شہدہ ہیں جو شہید ہو گئے جنہوں نے اپنی جانے
15:33قربان کی ہیں اور اسرائیل نے جن کو شہید کی اور یہ بڑے لوگ
15:36ہیں بڑے کمانڈر ہیں اور ان کا تعلق جو ہے وہ ایران سے
15:39یا فلسطینی تحریک کے ساتھ یہ وہ لوگ ہیں دوسری طرف جو
15:45تہران کے علاوہ تیر البیب میں بورڈ لگا ہے یہ بھی بہت بڑا
15:48بورڈ ہے اور اس بورڈ کے پر جو تصویر ہے اگر وہ آپ دیکھیں
15:51تو ایک ڈیفرنٹ پکچر آپ کے سامنے آتی ہے اس میں جناب نتن
15:55یاو کی ہے ڈانلڈ ٹرمپ کی ہے اور جولانی کی ہے محمد بن
15:58سلوان کی ہے اور دیگر کچھ اور جو عرب حکمران ہیں ان کی
16:02تصاویر ہیں تو یہاں پہ مسلمان ملکوں سمیت یو ای کے حکمران ہیں
16:06ان کی ہے تو یہاں مسلمان ملکوں سمیت جو تصویر لگائی گئی ہے اس
16:11میں ڈانلڈ ٹرمپ کو اور نتن یاو کو اور باقی اپنے ہمائیتیوں
16:15کو شامل کیا گیا ہے حیرت کی بات یہ ہے کہ اس میں جو مغربی ممالک
16:19سپورٹ کرتے ہیں اسرائیل کو ان کی تصاویر نہیں ہے اس کے اندر
16:23نرندر مودی کی بھی تصویر نہیں ہے تو یہ تصاویر جو ہیں وہ
16:26پکچر کو بات کلیئر کر رہی ہے اور ڈانلڈ ٹرمپ کے مشیر کی طرف
16:29سے یہ دعویٰ کے آنے والے وقت میں کچھ اور ممالک اس سے کچھ
16:33ممالک میں تشویش بھی ہو رہی ہے کہ کون کون سے ملک ہیں اور یہ
16:36بحیث بھی شروع ہو گئی ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے جائیں گے تو کون
16:39کون سے ملک ہیں جو اسرائیل کو تسلیم کر سکتے ہیں ابھی اس کے
16:42بارے میں کچھ پتا نہیں ہے بارال آیت اللہ خامنائی نے ایک
16:46سٹیٹمنٹ دیا ہے اور ان کا سٹیٹمنٹ اب جنگ مندی کے بعد سامنے
16:49آ گیا ایک تو انہوں نے جنگ جیت میں پہ انہوں نے کہا جی قوم
16:52کو مبارک بات دوسرا انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل نے جو
16:56جوہری تنصیبات کے اوپر حملے کیے ہیں اس میں انہیں کوئی خاطرخواہ
17:00کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے یہ دعویٰ سامنے آیا آیت اللہ
17:05خامنائی کی جانب سے ایک بڑا دعویٰ ہے اس وقت اور اس کے علاوہ
17:08ایک ڈیویلپنٹ آ رہا ہے وہ بڑی انٹرسٹنگ ہے وہ انڈیا کے لیے
17:11ہے ناظرین آپ سب نے نام سنا ہوگا شاید شنگھائی تعاون تنظیم
17:16ایس سی او یعنی شنگھائی کوپریشن ارگنائزیشن یہ ایس سی او ہے اور یہ جو
17:24شنگھائی تعاون تنظیم ہے اس کا اجلاس ہوا چین کے اندر یہ ایک بڑی
17:29تگری تنظیم ہے اس کے اندر بہت سارے ممالک ہیں اور یہ ہمارے ریجن
17:33کے ممالک ہیں سینٹرل ایشیا کے ممالک ہیں چین ہے اس کے اندر بھارت ہے
17:37پاکستان ہے تو دنیا کی آبادی کا ایک بڑا حصہ جو ہے وہ اس تنظیم
17:41کا حصہ ہے اور حتیٰ کہ جو دنیا کی اکانومی ہے اس کا بھی ایک بڑا حصہ
17:47جو ہے وہ اس تنظیم کا حصہ ہے پپولیشن کا ایک بڑا حصہ ہے اور رقمے
17:52کا بھی ایک بہت بڑا حصہ ہے تو اب معاملہ یہ ہے کہ یہ تنظیم کا
17:56اجلاس ہوتا ہے چائنہ میں بھارت نے پوری کوشش کی کہ کسی طرح سے پہل
17:59کام انسیڈنٹ کو اس کے اعلامیے کے اندر شامل کروا دیا جائے راجنات
18:04نے ان کی ٹیم نے پورا زور لگایا لیکن یہ ہو نہیں پایا تو پھر
18:08گصے میں آ کر راجنات سنگھ نے اس کے اعلامیے کے اوپر دستخط نہیں
18:12کیے یہ پاکستان کی ایک بہت بڑی کامیابی ہے انڈیا کی ایک بہت
18:16بڑی شکست ہے کہ جو خطے کے ممالک ہیں یا اتنی امپورٹنٹ ایک
18:20تنظیم ہے شنگائی تعاون تنظیم وہ یہ سمجھتی ہے کہ یہ جو پہل
18:24گام والا انسیڈنٹ ہے یہ کوئی ایسا انسیڈنٹ نہیں ہے کہ اس کو اٹھا کر
18:27اس اعلامیے میں ڈال دیا جائے ایران کے اوپر بات ہوئی ہے مردیس کے
18:30اوپر بات ہوئی ہے بہت سارے اور ایشیوز ہیں ان کے اوپر بات ہوئی
18:33ہے لیکن پہل گام والا انسیڈنٹ اس سے بڑا انسیڈنٹ تو پاکستان
18:36میں جعفر ایکسپریس کے اوپر اٹیک ہو گیا تھا تو پاکستان کہے
18:39کہ جعفر ایکسپریس کو بھی ڈال دو پاکستان میں اور ملٹیبر اٹیکس
18:43ہوئے وہ بھی اٹھا کر ڈال دیں تو ایک ملک کے اندر ایک انسیڈنٹ ہوا
18:47دہشت گردی کا اس کو اٹھا کر کے پوری ریجن کے جو ہے سیکیورٹی
18:52خطرے میں ڈال دی بھارت نے اور حملہ کر دیا پاکستان کے اوپر دو
18:55ایٹمی ممالک آمنے سامنے آگئے جنگ کے لیے تو یہ بڑا فسوسناک
18:59تھا تو بھارت کو اس پر شکست ہوئی ہے تو پھر راجنات سنگھ نے
19:02غصے میں آگے کہا جی اسی ایتے دستخط ہی نہیں کر دے راجنات سنگھ
19:06نے اس پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا بھارتی میڈیا باقی
19:09کہانیاں اپنی سنا رہا ہے ریالٹی یہ ہے کہ یہ خارجی
19:13محافظ کے اوپر بھارت کو ایک بڑی شکست ہے اب تک لیتنی اپنا
19:16خیال رکھی گا اپنے چینل کا بھی اللہ حافظ

Recommended