Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/23/2025
Shan e Umar Farooq RA - Special Program

Speaker: Shujauddin Shaikh

#aryqtv #hazratumarfarooq #umar

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00Alhamdulillahi Rabbil Alameen
00:30وَحْلُ الْقُدَةً مِّلْ لِسَانِ يَفْقَهُ قَوْلِ وَجْعَلْ لِي وَزِیرًا مِّنْ أَهْلِ
00:34آمین یا رب العالمین
00:35ناظر کرام السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہو
00:39امید آپ خیریت سے ہوں گے
00:40اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ آپ جہاں کہیں بھی ہوں
00:42اللہ تعالیٰ آپ سب کو ہم سب کو اپنے زمان میں رکھیں
00:45آفیت اور سلامتی عطا فرمائیں
00:47کیو ٹی وی کا احزاز ہے
00:49کہ صیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ساتھ
00:52صیرت صحابہ اکرام رضی اللہ تعالی عنہم
00:55اجمعین کے حوالے سے مختلف مواقع پر خصوصی نشریات پیش کی جاتی ہیں
01:00اور الحمدللہ ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی
01:03ہم آپ کے خدمت میں خصوصی نشریات پیش کر رہے ہیں
01:06اور اس لفعہ ہم نے موضوع یا ٹائٹل لکھا ہے
01:09شان عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ
01:12نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم جو قرآن حکیم لائے
01:16اس میں جا بھجا نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیارے
01:19صحابہ اکرام رضی اللہ عنہم اجمعین
01:22کا ذکر خیر ہمیں ملتا ہے
01:23اخد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ میں
01:27صحابہ اکرام رضی اللہ عنہم اجمعین
01:29کے فضائل کا تذکرہ ملتا ہے
01:32قرآن حکیم اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق
01:36جو پہلا معاشرہ قائم ہوا
01:38وہ صحابہ کرام کا ہے
01:40رضی اللہ عنہ مجمعین
01:41اور نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے
01:44یہ بھی اشارت فرمایا
01:45سنن ابن ماجہ کی روایت میں
01:47کہ بنی اسرائیل میں بہتر فرقے ہوئے تھے
01:50میری امت میں تہتر ہوں گے
01:52عرض کی گئے
01:52یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
01:55کون سا فرقہ نجات پائے گا
01:57آپ علیہ السلام نے اصول بتایا
01:59ما انا علیہ و اصحابی
02:01وہ فرقہ وہ گروہ
02:03جو اس راست پر ہو
02:05جس پر میں اور میرے صحابہ ہیں
02:07رضی اللہ عنہ مجمعین
02:09اسی طرح نبی مکرم علیہ السلام
02:12رشاعت فرمایا
02:12سنن ابی دعوت کی روایت ہے
02:14علیکم سنتی و سنتی الخلفاء
02:16راشدین المہدین
02:18تم پر میری سنت پر عمل کرنا
02:20اور میرے خلفاء راشدین
02:21جو ہدایت یافتہ ہیں
02:22ان کی سنت پر عمل کرنا لازم ہے
02:25حضور علیہ السلام نے یہ بھی رشاعت فرمایا
02:27بخاری شریف کی حدیث ہے
02:29خیر القرونی قرنی
02:30ثم اللذین یلونہم
02:32تمام ادوار میں بہتین دور
02:36حضور علیہ السلام نے فرمایا
02:37کہ میرا اور اس دور میں صحابہ
02:39حضور کے ساتھ موجود
02:40پھر وہ جو ان کے بعد ہوں گے
02:42پھر وہ جو ان کے بعد ہوں گے
02:43تابعین اور تبا تابعین
02:45یہ سب بیان اس لیے ہے
02:47کہ صحابہ کرام کی عظمت
02:48اور احمیت ہمارے سامنے واضح رہے
02:51اسی تسلسل میں
02:52کیو ٹی وی یہ احزاز رکھتا ہے
02:54کہ خلفاء راشدین کے حوالے سے بھی
02:57آپ کے سامنے اہم پروگرامز پیش کیا جائیں
02:59اور اسی تسلسل میں
03:00ابشان عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ
03:03اس حوالے سے کچھ گدارے شاید
03:04ہم آپ کے سامنے رکھیں گے
03:06آج کی نشست میں
03:07کلام کریں گے
03:08سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے
03:09تعارف کے حوالے سے
03:11کچھ ان کی شخصیت کے
03:12جو کمالات ہیں
03:14اس کے اعتبار سے
03:14اور خاص طور پر
03:16ان کا جو قبول اسلام کا
03:18معاملہ اور واقعہ ہے
03:19وہ میں چاہوں گا
03:20کہ آج کی نشست میں
03:21ہمارے سامنے آ جائیں
03:23تو چلتے ہیں
03:23سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کے
03:26تعارف کی طرف
03:27سب سے پہلی بات
03:28نام تو ہم جانتے ہیں
03:29سیدنا عمر کا
03:30عمر آپ کا نام ہے
03:31رضی اللہ تعالی عنہ
03:33آپ کی کنیت ہے
03:34ابو حفظ
03:35آپ کی کنیت ہے
03:36کنیت کو انگلش میں
03:37ہم لوگ نک نیم بہرحال کہہ دیا کرتے ہیں
03:39ابو حفظ آپ کی کنیت ہے
03:41کب ایمان لائے ہیں
03:42تو واقعہ فیل
03:43معروف بات ہے
03:44ہاتھی والوں کا واقعہ
03:45واقعہ فیل سے تقریباً
03:47تیرہ برس کے بعد
03:48سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی
03:50ولادت کا معاملہ ہوا
03:52یہ بھی آپ اور ہم جانتے ہیں
03:53کہ آج اس طرح تاریخ رقم کی جاتی ہے
03:56فلا سن فلا مہینہ
03:58فلا دن فلا وقت
03:59فلا منٹس فلا سیکنڈس
04:01اس وقت ایسا تو نہیں تھا
04:03ماضی میں صدیوں پہلے
04:04تاریخ رقم کی جاتی تھی
04:05یا یاد رکھی جاتی تھی
04:07اہم واقعات کے اعتبار سے
04:09چنانچہ ہم جانتے ہیں
04:10کہ رسول اللہ علیہ السلام کی
04:11ولادت کو ہم کیسے یاد رکھتے ہیں
04:13واقعہ فیل کے
04:14پچاس یا پچپن دن کے بعد
04:16رسول اللہ علیہ السلام کی
04:17ولادت با سعادت کا معاملہ پیش آیا
04:19آج ہم کلام کر رہے ہیں
04:21سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے
04:23تعلق سے
04:23تو ان کی ولادت کا معاملہ
04:25واقعہ فیل کے
04:26تقییباً تیرہ برس کے بعد
04:28پیش آیا ہے
04:29اہم بات
04:30ان کی شخصیت کے حوارے سے
04:31بڑے طاقتور انسان
04:33اور پہلوان قسم کی شخصیت
04:35جن میں بہدرے بھی موجود تھی
04:36شجاعت بھی موجود تھی
04:38اسی طرح
04:39اور وہ چاکو چوبن رہا کرتے تھے
04:41مستعد رہتے تھے
04:42توانہ رہتے تھے
04:43چار ان کے خاص کمالات
04:45ان کے کردار کے حوالے سے
04:47تاریخی اعتبار سے بیان کیے گئے
04:49اور یہ قبول اسلام سے پہلے کا معاملہ بھی تھا
04:51ان کے چار کمالات میں سے پہلی بات
04:53وہ علم الانصاب کے ماہر تھے
04:56نصب کا معاملہ آپ رہم جانتے ہیں
04:58ہمارے دین میں
04:59نصب کی بڑی اہمیت ہے
05:01کون کس کی اولاد ہے
05:03بڑے اہم معاملات
05:04اس سے رحمی رشتوں کا معاملہ بنتا ہے
05:06پھر محرم نامحرم کی تمیز کا معاملہ آتا ہے
05:09کس سے نکاح ہو سکتا ہے
05:10کس سے نکاح نہیں ہو سکتا
05:12وراثر تخصیم ہوگے تو کن کا حصہ ہوگا
05:14تو نصب کے اعتبار سے
05:16یہ بہت سارے معاملات ہمارے ہاں
05:18دینی اعتبار سے تیہ ہوتے ہیں
05:20عربوں میں
05:21علم الانصاب کا معاملہ بڑا معروف تھا
05:24حضرت ابوبگر صدیق رضی اللہ عنہ بھی
05:26علم الانصاب میں مہارت رکھتے تھے
05:29اسی طرح حضرت عمر فاروق
05:30رضی اللہ عنہ بھی
05:32علم الانصاب میں بڑی مہارت رکھتے تھے
05:34یہ خاص ان کا کمال وصف ہے
05:36یہ قبول اسلام سے پہلے کی بھی بات ہے
05:38نمبر دو
05:39ان کا خاص معاملہ تھا
05:40سفارت کاری کا
05:41ان کے خاندان میں
05:43یہ ملکی یا علاقہ
05:44اعتبار سے اہدہ چلا آ رہا تھا
05:46مختلف قبائل سے رابطہ رکھنا ہے
05:48علاقوں کے لوگوں سے رابطہ رکھنا ہے
05:50سفارت کاری کرنی ہے
05:51ڈبلومیٹک ایکٹیوٹیز کرنی ہے
05:53یہ اہدہ ان کے خاندان میں چلا آیا
05:56اور سفارت کاری کے اعتبار سے
05:58ایک ملکہ اور تجربہ اور ایکسپیڈینس
06:00سیدنا عمر کا بھی تھا رضی اللہ عنہ
06:03اور اس تعلق سے بھی
06:04کئی ان کے اسفار کا
06:06یعنی سفر
06:07ٹرائولنگ کا ذکر ہمیں
06:08تاریخ کے کتابوں میں ملتا ہے
06:10یہ دوسرا ان کا وص اور کمال
06:11تیسرا معاملہ
06:13خطابت کا پہلو
06:14خطابت بڑے غزب کی کیا کرتے تھے
06:17سیدنا عمر رضی اللہ عنہ
06:18فساد اور بلاغت بھی
06:19اللہ تعالیٰ نے ان کو عطا کر رہی تھی
06:21اور پبلک سپیکنگ جسے کہا جاتا ہے
06:24وہ ملکہ بھی
06:24اللہ تعالیٰ نے ان کو عطا کیا تھا
06:26تو خطابت کا بھی جوہر
06:28اور وصف اللہ تعالیٰ نے
06:29سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ
06:31کو عطا فرمایا
06:32چوتھی بات ہے
06:33ان کی شجاعت کا معاملہ
06:35ان کی بہدری کا معاملہ
06:36ان کی کرج کا معاملہ
06:37جس کا اظہار قبول اسلام کے بعد
06:40بھی ہم دیکھتے ہیں
06:40وہ بعد میں میں آپ کے سامنے
06:41ذکر کروں گا
06:43تو یہ چار ان کے خاص کمالات ہیں
06:44علم الانصاب
06:45یعنی نصب کے حوالے سے
06:47علم کا ہونا
06:48صفارتکاری کا علم ہونا
06:50خطابت کے جوہر
06:51اللہ نے ان کو عطا فرمائے
06:52اور اسی طرح
06:53شجاعت و بہدری کا ملکہ بھی
06:55اللہ سبحانہ تعالیٰ نے ان کو عطا فرمایا
06:57اس کے ساتھ ساتھ
06:58یہ تو چار ان کے کمالات
07:00عرب میں جو معروف
07:01مہارتیں تھیں
07:02وہ ان کو بھی میرسر تھیں
07:04مثال کے طور پر
07:05عربوں میں
07:06جو آلک طبقات کے لوگ تھے
07:08ان کے جو الیٹ کلاس تھیں
07:09ان میں لکھنے پڑھنے کا تصور موجود تھا
07:12ہماری ایک غلط فہمی ہے
07:13کہ وہاں اکثر لوگ نادان تھے
07:15یا لا علم قسم کے لوگ تھے
07:17امیین کا لفظ
07:18سن کر
07:19ہمیں ایسا محسوس ہو تھے
07:20کہ وہاں پہ کوئی پڑھا لکھا شخص نہیں تھا
07:22یہ بات درست نہیں ہے
07:24قرآن کریم میں
07:25اہل کتاب کے مقابلے میں
07:28اہل عرب کو امیین
07:29اس معنی میں بھی کہا گیا
07:31کہ اہل کتاب کے ہاں
07:32انبیاء تشریف لائے
07:33انہیں کتابیں عطا ہوئیں
07:34تو علم وحی
07:35وحی کی تعلیم ان کے ہاں موجود تھی
07:37البتہ صدیوں سے
07:39عربوں میں کوئی پیغمبر نہیں آئے تھے
07:40کوئی کتاب نازل نہیں ہوئی تھی
07:42تو اہل کتاب
07:43یعنی یہود اور نصارہ کے مقابلے میں
07:45عربوں کو امیین کہا جاتا تھا
07:48کہ ان کیا کوئی کتاب
07:49الہامی طور پر
07:50صدیوں سے نہیں آئے
07:51کوئی پیغمبر نہیں آئے
07:52اس کا یہ قطعان مطلب نہیں
07:53کہ عربوں کو لکھنا پڑنا نہیں آتا تھا
07:55ایسا نہیں ہے
07:56چنانچہ یہ مہارت عربوں میں
07:59موجود تھیں
07:59ان کے آلہ طبقات میں بھی موجود تھیں
08:01تو لکھنا پڑنا
08:03سیدن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:04کو آیا کر آتا تھا
08:05اسی طرح وہاں کی مہارتوں میں
08:07سپاہ گری کا معاملہ ہے
08:09شمشیر زنی کا معاملہ ہے
08:11تلوار کا استعمال کیا جانا
08:12اسی طرح گھڑ سواری کا معاملہ ہے
08:15یہ ساری مہارتیں
08:16سیدن عمر کو بھی میسر تھے
08:17رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:19اسی طرح جنگی اور عسکری نوعیت کی مہارت
08:23یہ بھی سیدن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:25کو اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے عطا فرمائی
08:26اس کے ساتھ ساتھ
08:28وہ اپنی معاش کی حاجات کو پورا کرنے کے لیے
08:30تجارت بھی کرتے تھے
08:32اور کئی تجارتی اسفار
08:34یعنی تجارت کے حوارے سے
08:35کئی سفر اور ٹرابلنگ کے معاملات
08:37سیدن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:38کے تعلق سے ہمیں ملتے ہیں
08:40اگر آپ غور کریں
08:41تو یہ کامالات ہیں
08:42یہ صفات ہیں
08:43جو بہت ضروری ہیں
08:44اجتماعی معاملات کو چلانے کے لیے
08:46اور بعد میں آپ اور ہم جانتے ہیں
08:47یہ خریفہ ثانی ہیں
08:49سیدن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:51بہت بڑی مملکت کی ذمہ داری
08:53اللہ تعالیٰ نے ان کو عطا فرمائی
08:55تو یہ جتنی محارتیں تھیں
08:56یہ صفات تھیں
08:57یہ کامالات تھے
08:58یہ لازم تھے
09:00کل کی ان بھاری ذمہ داریوں کو
09:01ادا کرنے کے اعتبار سے
09:02چنانچہ ایک روایت
09:04نبی اکرم علیہ السلام کی
09:05مجھے یاد آ رہی ہے
09:06حضور علیہ السلام
09:07نے ارشاد فرمایا
09:09خیارکم فی الجاہلیتی
09:11خیارکم فی الاسلام
09:12تم میں سے جو لوگ
09:13زمانے جاہلیت میں بہترین تھے
09:15صفات تھیں
09:16کامالات تھے
09:17تجربہ تھا
09:18ایکسپیٹیز تھی
09:19ایکسپیرینس تھا
09:20زمانے جاہلیت میں
09:22جس کے پاس تھا
09:23خیارکم فی الجاہلیتی
09:24خیارکم فی الاسلام
09:25اسلام قبول کرنے کے بعد
09:28وہ خیر ان کو
09:28بڑوتنی کے ساتھ
09:30میسر آ گیا
09:30اور وہ صفات پر
09:32اسلام کی خاطر
09:32انہیں استعمال کی
09:33تو وجور السواب کا
09:34باعث بنی ہے بعد
09:35یہ ساری بات ہے
09:36میں اس نے آپ کے سامنے رکھی
09:37کہ ہم جانتے ہیں
09:38کہ بہت بڑا ایک
09:40ذمہ داری کا معاملہ
09:42سیدن عمر کے کاندوں پر آیا
09:43خلافت کی ذمہ داری
09:44وہ بعد میں ذکر آتا رہے گا
09:46لیکن ان کی زندگی میں
09:47اور ان کے کردار میں
09:49یہ صفات
09:50یہ کمالات
09:51یہ خوبیاں
09:52بدرجہ اتم باہرحال
09:53موجود تھیں
09:54اب بات کو آگے بڑھاتے ہیں
09:55اور سیدن عمر
09:56رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے
09:57قبول اسلام کے دال
09:59اس سے کچھ باتیں
09:59میں آپ کے سامنے رکھنا چاہوں گا
10:01اول اول تو بڑا
10:02دشمنیوں کا معاملہ تھا
10:04بڑے جبر کا معاملہ تھا
10:05بڑے ستم کا معاملہ تھا
10:07غلاموں کو
10:07کنیزوں کو کبھی پیٹا بھی کیا کرتے تھے
10:09اللہ اکبر کبیرہ
10:11ایک یہ انتہا کا پہلو تھا
10:12اور ایک دشمنی بھری ہوئی تھی
10:14اسے کے بہرحال
10:15جو نئی دعوت آئی
10:16رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
10:19یہ دعوت تو
10:20باپ دادا کے غلط عقائد کو
10:22ضرب لگا رہی تھی
10:24تو یہ جو باپ دادا کی محبت ہوتی ہے
10:26قبیلے کی محبت ہوتی ہے
10:28خاندان کی محبت ہوتی ہے
10:29شاید اس کی وجہ سے بھی
10:31ایک انصر تھا
10:32جو جذباتیت کی سطح پر بھی بہرحال موجود تھا
10:35اور غلاموں کو
10:37کنیزوں کو جو اسلام قبول کی کر لیا کرتے تھے
10:39سیدن عمر رضی اللہ عنہ کے ہاتھ
10:41مار پیٹ بھی ہوا کرتی تھی
10:43ایک طرف تو یہ معاملہ تھا
10:44اور دوسری طرف یہ معاملہ بھی رہا
10:46کہ اللہ کے رسول مکرم صلی اللہ علیہ وسلم
10:49دعا کرتے تھے
10:51اللہ اکبر کبیرہ
10:52اللہ کی پیغمبر علیہ السلام
10:54راتوں میں دعا کرتے تھے
10:55اللہ سے مانگا کرتے تھے
10:57رسول اللہ علیہ السلام کی دعا ہمیں ملتی ہے
11:00کہ اے اللہ سبحانہ وتعالی
11:01عمر بن خطاب
11:02یا عمر بن حشام
11:04عمر بن حشام یہ ابو جہل کا نام ہے
11:06وہ بھی سردار تھا
11:07اور اس میں بھی بھارالجوہر موجود تھے
11:09صفات موجود تھی
11:10تو دونوں میں سے
11:12اے اللہ ایک تو مجھے عطا کر دے
11:13تو اے اللہ عمر بن خطاب
11:15یا عمر بن حشام
11:17جو ابو جہل کا نام
11:17ان دونوں میں سے اللہ ایک مجیت و عطا کر دے
11:20ان کے ذریعے اسلام کو اللہ عزت عطا فرما دے
11:22غلبہ عطا فرما دے
11:24نصرت عطا فرما دے
11:25بہرالی یہ دعا
11:26سیدن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حق میں قبول ہوئی ہے
11:30اسی لئے وہ مراد رسول بھی قرار پاتے ہیں
11:32حضور کی مراد
11:33حضور کی چاہت
11:34حضور کی تمنا
11:35حضور کی دعا اللہ سبحانہ وتعالی سے
11:38وہ قبول ہوئی ہیں
11:39سیدن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حق میں
11:41البتہ
11:42اس میں تدریجن معاملات آگے بڑھے ہیں
11:45چنانچہ
11:45بات کے ادوار میں
11:46خود سیدن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ذکر کیا
11:49ایک مرتبہ
11:50رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
11:53بیت اللہ شریف کے پاس
11:55قرآن پاک کی تلاوت فرما رہے تھے
11:57اور میں کئی چھپ کر سن رہا تھا
11:59غور کیجئے گا
12:00قرآن کریم میں جو فصاحت ہے
12:02قرآن کریم میں جو بلاغت ہے
12:04قرآن کریم میں جو عظمت ہے
12:06قرآن کریم میں جو جلال ہے
12:08وہ عرب محسوس کرتے تھے
12:09انہیں عربی آتی تھیں
12:10اور فصاد و بلاغت جس کا ملکہ ہو
12:13جس کا خاصہ ہو
12:14اس کو تو قرآن اور پزیس کر لیا کرتا ہے
12:17چنانچہ بہت سارے سردارانِ قریش
12:19جن میں سے کچھ ایمان نہ لائے
12:21وہ بھی چھپ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
12:23کی تلاوت کو سنتے تھے
12:25صاحبِ قرآن
12:26امام الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم
12:29تلاوت فرما رہے ہوں
12:30اور قرآن کریم کی تلاوت ہو رہی
12:32تو کیا اس کی شان ہوگی
12:33بارحال حضور علیہ السلام کے بارے میں
12:36سیدنا عمر نے ذکر کیا
12:37رضی اللہ تعالی عنہ
12:38کہ میں تلاوت سن راتا چھپ کر
12:40اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
12:43قرآن پاک کی تلاوت کر رہے تھے
12:45اور بیت اللہ شریف کے پاس کر رہے تھے
12:48اور صورت الحاقہ کی آیات کی تلاوت چل رہی تھی
12:51تو سیدنا عمر کہتے
12:52رضی اللہ عنہ
12:53میرے دل میں خیال آیا
12:54یہ کسی شاعر کا کلام ہے
12:56اللہ اکبر
12:57اور فوراً رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
13:00کی زبان مبارک پر
13:01یہ آیت کریمہ کی تلاوت جاری تھی
13:03وَمَا هُوَ بِقَوْلِ شَاعِرِ
13:05یہ کسی شاعر کا کلام نہیں ہے
13:07اللہ اکبر
13:08پھر سیدنا عمر کہتے
13:09رضی اللہ عنہ میرے دل میں آیا
13:10کہ اچھا یہ کسی کاہن کا کلام ہوگا
13:12کاہن قسم کے لوگ عرب میں معروف تھے
13:14جو کچھ اندازے لگا کر
13:17تکے لگا کر کچھ لوگوں کو باتیں بتایا کرتے تھے
13:19پروفیسیز پیشنگوئیاں کیا کرتے تھے
13:21and so on
13:22تو سیدنا عمر کہتے ہیں
13:23رضی اللہ عنہ میرے دل میں خیال آیا
13:25کسی کاہن کا کلام ہوگا
13:26اللہ کے رسول علیہ وسلم نے
13:28اگلی آیت علاوہ فرمائی
13:29وَمَا هُوَ مِقَوْلِ قَاہِن
13:31اللہ اکبر
13:32یہ کسی کاہن کا کلام نہیں
13:34آگے ذکر آتا ہے
13:35تَنزِلُ مِرَبِّ الْعَالَمِينَ
13:37یہ رب العالمین کے طرح سے ناصر کردہ قرآن ہے
13:40اللہ اکبر
13:41سیدنا عمر کہتے ہیں
13:43یہ پہلی پہلی چوٹ تھی جو مجھے لگی
13:46یہ پہلی پہلی چوٹ تھی جو مجھے لگی
13:49یعنی قرآن کریم کی عظمت
13:51میرے دل پر نقش ہو گئی
13:52رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی
13:54زبانِ مبارک سے قرآنِ پاک کی تلاوت کو سن کر
13:57بات کا دور ہے
13:58اور قبولِ اسلام کے واقعے کا بیان
14:00ہم اور آپ جانتے ہیں
14:01تلوار لے کر گھر سے نکلے
14:03اپنی اسی شان کے ساتھ
14:05اور وہی جلال ہے
14:06روب ہے
14:06دب دبا ہے
14:07کوئی کھڑا نہیں رہ سکتا تھا
14:08تو لوگوں نے کہا
14:09کہاں کا ارادہ
14:10کہنے لگے آج تمہیں ارادہ کر کے نکلا ہوں
14:12معاذ اللہ
14:13سمہ معاذ اللہ
14:14معاذ اللہ
14:15سمہ معاذ اللہ
14:16محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف اخدام کر کے رہوں گا
14:20اللہ اکبر
14:21راستے میں کسی پوچھنے والے نے کہا
14:22اچھا یہ ادھر کے ارادے ہیں
14:24ذرا غور تو کر لو
14:25اپنے گھر کی فکر تو کر لو
14:27تمہاری بہن اسلام قبول کر چکی ہیں
14:29تمہارے بہنوئی اسلام قبول کر چکے
14:31جن کے طرف تم جانا چاہتے ہو
14:33معاذ اللہ ان کا کام تمام کرنے کے لیے
14:35ان پر تو ایمان تمہارے گھر والے لا چکے
14:37تمہاری بہن ایمان لا چکی
14:38تمہارے بہنوئی ایمان لا چکے
14:40یہ سن کر
14:41اور ان کا غصہ بڑھ گیا
14:42بہن کے گھر پہنچے ہیں
14:43تو جو ان کے بہنوئی تو
14:44ذرا کہیں پوشیدہ ہو گئے
14:46بہن سامنے کھڑی ہو گئیں
14:47اور بڑی سختی کا مظاہرہ کیا
14:49کیا پڑھ رہے تھے تم لوگ
14:51سناو مجھے بتاؤ دکھاؤ کیا پڑھ رہے تھے تم لوگ
14:53تو بہن نے استقامت کا مظاہرہ کیا
14:55کہنی مجھے دکھاؤ مجھے دکھاؤ کیا معاملہ ہے
14:57اور بڑی سختی بھی بہن کے ساتھ انہوں نے کی
14:59ہاتھ بھی اٹھا لیا
15:00تو بہن بھی ان کی بہن
15:02اور خطاب کی بیٹی
15:04ان کا نام بھی فاطمہ بنت خطاب کا عمر
15:07جو چاہو سو تم کرلو
15:08محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کلمہ
15:11جو پڑھ لیا
15:12اب اس کو ہم چھوڑ نہیں سکتے
15:14سیدنا عمر پہ ایک اثر تو ہوا
15:16کہ بہنی تیس اقامت کا مظاہرہ کر رہی ہے
15:18ہاتھ بھی اٹھا لیا تھا کچھ ندامت بھی ہوگی
15:20اچھا دکھاؤ تم لوگ کیا پڑھ رہے تھے
15:22فرمایا کہ جائیہ پہلے غسل کیجئے
15:24آپ ناپاک ہیں اس کو آپ چھو نہیں سکتے
15:34قرآن پاک مختلف صحابہ اکرام کے پاس
15:36موجود تھا اور سینوں میں اکثر کے
15:38محفوظ تھا
15:40حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور میں
15:42ایک کتابی شکل میں وہ جمع ہوا
15:44یہ اپنی جگہ ایک تاریخی پہلو ہے
15:46البتہ یہاں کچھ لکھا ہوا موجود تھا
15:48بہنی کا جہائیہ آپ غسل کر کے آئیے
15:50اس کے بعد سیدنا عمر تشریف لائے
15:52اور سورة طاہا کی آیات ان کو سنائے گئیں
15:54سولوہ پارہ سورة طاہا کی آیات
16:04پانچ مرتبہ اللہ نے
16:05اپنی انا
16:06اپنی انانیت کا ذکر کیا ہے
16:09پانچ مرتبہ
16:10پانچ مرتبہ ذکر آیا
16:17بہن نے قرآن سنایا ہے
16:32اللہ اکبر اور سیدنا عمر کی زندگی پلٹ گئی
16:35اور دل بدل گیا
16:36اور پھر دوڑے دوڑے گئے رسول اللہ علیہ السلام کی خدمت میں
16:39اور انہوں نے اسلام لانے کا اعلان کیا
16:42صحابہ اکرام نے تکمیرات پڑھی
16:44اور گونج گئی مکہ مکرمہ میں آواز
16:47کہ آج عمر بن خطاب نے اسلام قبول کر لیا
16:49رضی اللہ تعالیٰ عمد
16:51اللہ اکبر کمیرہ
16:52غور کیجئے گا
16:54کبھی بہن قرآن پڑھتی تھی
16:56اور کبھی بہن قرآن پر
16:58بھائی کی مار بھی کھاتی تھی
17:00اور بہن قرآن پر
17:02ڈٹ جاتی تھی
17:03تو بھائی ایمان لاتے تھے
17:05ایک فاطمہ بن خطاب نے
17:07قرآن پاک کی دعوت پر استقامت دکھائی
17:10تو دنیا کو عمر بن خطاب
17:12ملے رضی اللہ تعالیٰ عنہ
17:14اللہ اکبر کمیرہ
17:15اور ویلیم میور نے کئی لکھا
17:17اسٹوریہ نے مغزرہ تاریخ دان
17:18اگر ایک عمر اور مل جاتا مسلمانوں کو
17:21ساری دنیا مسلمانوں کے پاس ہوتی
17:23یہ ہے سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
17:26کے قبول اسلام کا واقعہ
17:28اور اس کے بعد
17:29اللہ کے رسول مکرم علیہ السلام خوش ہو گئے
17:32پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
17:34سیدنا عمر کو فاروق کا لقب بھی عطا فرمایا
17:38رضی اللہ تعالیٰ عنہ
17:40آج الحمدلہ ناظرین کرام
17:41ہم نے سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
17:42کی تعارف کے حوالے سے چند باتیں آپ کے سامنے رکھیں
17:45آئندہ کے نشستوں میں
17:46شان عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے تسلسل میں
17:49ان کے مناقب اور فضائل
17:51اور ان کے گوڈ گورننس کے حوالے سے
17:53انشاءاللہ آپ کے سامنے اور نظام خلافت کے حوالے سے
17:55بھی گفتگو رکھیں گے
17:56اللہ تعالیٰ ہمیں نبی مکرم علیہ السلام کے
17:59پیارے صحابے کرام
18:01رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین
18:02کی سچی محبت عطا فرمائے
18:04اور ان کی صیرت کا متعلق کر کے عمل کی توفیق عطا فرمائے
18:07آمین یا رب العالمین
18:08وآخر دعوانا
18:09الحمدللہ رب العالمین
18:11والسلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ

Recommended