- today
Dars e Quran Bamutalliq Shaheedan e Karbala
Speaker: Mufti Khurram Iqbal Rehmani
Watch All Episodes here ➡️ https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XidGpSwUEhe6Q6zfzIaT758Z
#HazratUsmanGhaniRA #usmanghani #aryqtv
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Speaker: Mufti Khurram Iqbal Rehmani
Watch All Episodes here ➡️ https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XidGpSwUEhe6Q6zfzIaT758Z
#HazratUsmanGhaniRA #usmanghani #aryqtv
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00B'SPRA.
00:30اور اس کی روشنی میں سہید الشہدہ امام علی مقام امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ
00:34اور آپ کے رفاقہ کی قربانیوں کا تذکرہ بھی ہوگا
00:38قرآن مجید فرقان حمید کی جو آیات بجینات آج ہمارے درس کا حصہ ہیں
00:42وہ سورہ بقرہ کی آیت نمبر 153 سے 156 ہیں
00:47ان آیات بجینات میں بالخصوص اللہ سبحانہ وتعالی نے
00:51صبر، نماز، آزمائش، شہادت
00:57اور اللہ کی بارگاہ میں جو رجوع ہے
00:59اس کا بیان فرمایا ہے
01:00اور پھر ہم دیکھیں گے کہ اس طرح عملی طور پر
01:04سید الشہدہ امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ نے
01:07اور شہدہ کربلا میں
01:08شہدہ کربلا نے
01:10میدانی کربلا میں
01:11ان آیات مبارکہ پر ہمیں عمل کر کر دکھایا
01:14سب سے پہلے ان آیات بجینات کو آپ سمات فرمائیے
01:18اس کا ترجمہ سمات فرمائیں
01:19پھر انشاءاللہ اس کی روشنی میں ہم درس کا سلسلہ کرتے ہیں
01:23اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم
01:26یا ایہا الذین آمنوا استعینوا بالصبر والصلاہ
01:31ان اللہ مع الصابرین
01:33وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ يُقْتَلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتِ
01:39بَلْ أَحْيَاءٌ وَلَا كِلَّا تَشْعُرُونَ
01:43وَلَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوعِ وَنَقْصِمْ مِّنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنفُسِ وَالثَّمَرَاتِ
01:53وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ
01:55الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ
01:59قَالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
02:04ترجمہ
02:05اے ایمان والوں
02:07سبر اور نماز سے مدد طلب کرو
02:10بے شک اللہ تعالی صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے
02:15اور جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل کیے جاتے ہیں
02:19ان کو مردہ مت کہو
02:20بلکہ وہ زندہ ہیں
02:21لیکن تم ان کی زندگی کا شعور نہیں رکھتے
02:25اور البتہ ہم تم کو کچھ ڈر
02:29بھوک اور تمہارے مالوں
02:32جانوں اور پھلوں کے نقصان میں
02:34ضرور مبتلا کریں گے
02:35اور ان صبر کرنے والوں کو بشارہ دیجئے
02:39جن کو جب کوئی مصیبت پہنچتی ہے
02:42تو وہ کہتے ہیں
02:43بے شک ہم اللہ ہی کے لیے ہیں
02:45اور بے شک ہم اللہ ہی کی طرف لوٹنے والے ہیں
02:48قرآن مجید فرقان حمید کی نایاتِ بجینات میں
02:52اللہ سبحانہ و تعالی نے سب سے پہلے
02:54جس چیز کا ذکر فرمایا ہے
02:55وہ یہ ہے کہ جب کوئی ایسی سیچوئشن
02:58کوئی ایسی کنڈیشن کا ہمیں سامنا کرنا پڑے
03:01جس میں ہم پریشانی کا شکار ہوں
03:04کسی مصیبت کا شکار ہوں
03:06ایسے حالات پیش آ جائیں
03:08جس میں ہمیں کوئی راستہ نظر نہ آ رہا ہو
03:10اس میں ہمارا طرز عمل کیا ہونا چاہیے
03:12انسان کی فطرت ہے
03:14کہ جب کسی پریشانی یہ مصیبت میں پھستا ہے
03:16تو فوراں مدد طلب کرتا ہے
03:18اس کا ذہن چلنا شروع ہو جاتا ہے
03:20کہ یار میں اس وقت اس پریشانی مہوں
03:21کون میرے کام آ سکتا ہے
03:23موبائل فون نکالا
03:24کانٹیکٹ لسٹ نکالی
03:26اور فٹا فٹ جس پہ بھروسہ ہوتا ہے
03:27جس میں اعتماد ہو
03:28یا جس پہ یقین ہوتا ہے
03:29اس وقت میں اس کو فون کروں گا
03:31تو یہ پریشانی میں میرے کام آ جائے گا
03:33تو فوراں اس کو کال لگا دیتے ہیں
03:35کہ بھائی میں اس جگہ پر
03:36اس پریشانی اس مصیبت کے اندر ہوں
03:37تو مجھے تمہاری مدد درکار ہے
03:40یہ جو عمل ہوتا ہے
03:42یہ ہماری اس کیفیت کو ظاہر کرتا ہے
03:44کہ ہم مصیبت میں کس پہ بھروسہ کرتے ہیں
03:47ہم پریشانی میں کس کو یاد کرتے ہیں
03:50تو بحیثیت انسان
03:51ہر انسان کے ساتھ
03:52اس طرح کی معاملات پیش آتے ہیں
03:54لیکن اللہ سبحانہ وتعالی نے فرمایا
03:56کہ اہل ایمان کا طرز عمل کیا ہے
03:58اہل ایمان کا طریقہ کیا ہے
03:59اہل ایمان جب کسی مصیبت
04:02اور پریشانی کا شکار ہوتے ہیں
04:03تو وہ مدد تو طلب کرتے ہیں
04:05لیکن کسی سے مدد طلب کرتے ہیں
04:07فرما دو چیزیں
04:09یا ایوہا اللذین آمنوا
04:11استعینوا بالصبری والصلاة
04:14سب سے پہلا کام کیا کرنا ہے
04:16سبر کرنا ہے
04:17یعنی کوئی مصیبت
04:18کوئی بریشانی آئے
04:19تو اس میں رییکشن کیا ہونا چاہیے
04:21سب سے پہلا رییکشن یہ ہونا چاہیے
04:23کہ کوئی رییکشن نہیں ہونا چاہیے
04:24یعنی ہم فورا ہی
04:27مصیبت میں
04:28ذرا سا شکار ہوں
04:29گاڑی بند ہو گئی
04:29تو اگدم سے کوفت کا شکار ہو جاتے ہیں
04:31ٹائر پنچر ہو گئے
04:32تو اگدم سے کوفت کا شکار ہو گئے
04:34اور بھی کوئی پریشانی آئی
04:35تو ہم فوراں سے کوفت کا شکار ہو جاتے ہیں
04:37اور بڑھ بڑھانا شروع کر دیتے ہیں
04:39تو فرما سب سے پہلا reaction کیا ہونا چاہیے
04:41سبر
04:42یعنی کوئی reaction نہ دو
04:44پریشانی اور کوفت کا شکار نہ ہو
04:46ایک دم سے anxiety کا شکار نہ ہو
04:48بلکہ کیا کرو اس مصیبت میں
04:49سبر کرو
04:51اور دوسری جیس کیا فرمائی
04:53کہ وصالات اور نماز کی طرف آجو
04:55تو مدد اگر طلب کرنی ہے
04:58تو مدد طلب کرنے کیلئے
04:59سب سے پہلا کام کیا کرنا ہے
05:00سبر کرنا ہے اور دوسرا کام کیا کرنا ہے
05:03کہ نماز کی طرف آجانا ہے
05:05اچھا ان دونوں کا فائدہ کیا ہوگا
05:08سب سے پہلی چیز تو یہ ہوگی
05:09کہ جب پریشانی میں ہم reaction دینا شروع کر دیتے ہیں
05:13تو ہم جل بازی میں کچھ نہ کچھ غلطیاں کر جاتے ہیں
05:15ہمارے اوسان خطہ ہو جاتے ہیں
05:18اور جب ہم سبر کرتے ہیں
05:19تو اس کا فائدہ کیا ہوتا ہے
05:20کہ ہمارے اوسان بہار رہتے ہیں
05:22اور ہم اس کا بہترین حل تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں
05:25اور دوسرا جو نماز کی طرف ہمیں بلائے گیا
05:28تو اس کا فائدہ یہ ہے
05:29جس ہم نے کہا نا
05:30کہ مسئیبت میں فوراں فون نکال دیں
05:31اور کال لگاتے ہیں
05:33بھائی میری مدد کرو
05:34میں اس پریشانی میں ہوں
05:36تو کہا کہ تمہارا سب سے پہلا رابطہ
05:38کس سے ہونا چاہیے
05:38پروردگار سے ہونا چاہیے
05:40مسئیبت میں سب سے پہلا رابطہ
05:42آزمائش میں سب سے پہلا تعلق
05:45اور سب سے پہلی فریاد
05:47جس کی بارگاہ میں کرو
05:48وہ پروردگار کی بارگاہ میں کرو
05:50اچھا جب میں کسی انسان سے بات کروں گا
05:53اپنی مسئیبت اور پریشانی میں
05:55ظاہر سی بات ہے
05:55میری تو امید ہے
05:57کہ میری مدد کر دے گا
05:58وہ لیکن ہو سکتا
05:59اس کے بس سے باہر ہو
06:00ہو سکتا وہ خود
06:01کسی پریشانی کا شکار ہو
06:03ہو سکتا اس کا اختیار ہی نہ ہو
06:05یا ہو سکتا ہے
06:06کہ اس وقت خود
06:06ایسی کسی مسئیبت کے اندر
06:08مقتلع ہو
06:08کہ میرے کام ہی نہ آسکے
06:09تو مجھے پھر مایوسی ہوگی
06:11میں اور زیادہ مشکل کا شکار ہو جاؤں گا
06:14کہ جس پہ میں نے بھروسہ کیا تھا
06:16کہ وہ مجھے مسئیبت سے نکال لے گا
06:18وہ مجھے مسئیبت سے نہیں نکال گا
06:19اب میں بلینک ہو جاؤں گا
06:21اب میں کیا کروں
06:22اس لیے فرمایا
06:23کہ اس ذات سے رابطہ کرو
06:25جس کی قدرت کی کوئی کمی نہیں ہے
06:27جو با اختیار ہے
06:28جو ہر مشکل سے نکالنے کی
06:30طاقت اور صلاحیت رکھتا ہے
06:32جس کی اختیارات لا محدود ہیں
06:34جو ہر مشکل میں تمہاری مدد کر سکتا ہے
06:36اس کی طرف آجاؤ
06:37اس کی بارگاہ میں رجوع کرو
06:38نماز کی طرف آجاؤ فورا
06:40تو یہ ہمارے لئے
06:41سف سے بڑا
06:42جو ہدایت کی بات
06:44اس کے اندر آتی ہے
06:45کہ جب بھی کوئی پریشانی آئے
06:47تو ہم کیا کریں
06:47سبر اور نماز
06:49ان دو چیزوں کو لازم کر لیں
06:50رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم
06:53کئی بھی معمول رہا
06:54کہ پیارے آقا
06:54صلی اللہ علیہ وسلم پر
06:56جب بھی کوئی پریشانی آئی
06:57جب بھی کوئی مسئیبت آئی
06:59تو حضور نے فورا
07:00اللہ اکبر کہہ کر نیت مان لی
07:02نماز کھڑی گئے
07:03فورا نماز میں چلے گئے
07:04اچھا جب ہم نماز میں آتے ہیں
07:06تو اللہ کی بارگاہ میں حاضری ہے
07:08جب ہم نماز شروع کر دے
07:10تو ہم اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہو گئے
07:12لوگوں سے امیدیں ختم ہو گئیں
07:14رب سے امیدیں جڑنا شروع ہو گئیں
07:15یہ کنیکشن مضبوط ہونا شروع ہو گیا
07:17تو حضور علیہ السلام
07:19ہر معاملے میں
07:20نوافل کی کسرت کیا کرتے
07:22نماز شروع کر دیا کرتے
07:23نماز استسقہ کیا ہے
07:25بارش نہیں برس لی
07:26اللہ اکبر
07:27شور شرابہ گرنے کی ضرورتی نہیں ہے
07:29آہو بگا گرنے کی
07:30جو گرمی ہو رہی ہے
07:31ایسا ہو رہا نہیں بھائی
07:31اللہ اکبر فوراں اللہ کی بارگاہ
07:33بارش برسانے والا کون ہے
07:34اس سے رجوع کرو
07:35کوئی پریشانی اور حاجت آگئی
07:37صلات الحاجات پڑھو
07:39نوافل پڑھو
07:40تو اس سب چیزیں کیا ہیں
07:41اللہ سے تعلق مضبوط کرنے والی
07:43تو رسول اللہ کا عمل بھی یہ رہا
07:45اور اسی آیت کے تناظر میں دیکھیں
07:47تو سید الشہداء
07:49امام علی مقام
07:50امام حسین رضی اللہ تعالی
07:51میدانِ کربلا میں
07:53اگر آپ کا کردار دیکھیں
07:54اور آپ کے صحابہ
07:56اور آپ کے رفاقہ کا کردار دیکھیں
07:57تو جتنی بڑی مسئیبت
07:59جتنی بڑی ابتلا
08:00جتنی بڑی آزمائش
08:01میدانِ کربلا میں
08:02ان نفوس قصیہ پر آئی تھی
08:04ایسی مسئیبت اور آزمائش
08:06اگر آج کسی کے اوپر آ جائے
08:08تو وہ اس کے استقامت
08:09پائے استقامت میں لغزش آ جائے
08:11مگر مولا حسین
08:12رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا کردار کیا رہا
08:14ان تمام تر آزمائش
08:16اور مسئیبتوں پر صبر کیا ہے
08:18شکوہ نہیں کیا
08:20نہ اس کو کہا
08:21نہ اس کو کہا
08:22نہ ادھر شکایت کی
08:23کسی دن شکوہ نہیں کیا
08:25بلکہ کیا کیا
08:26صبر کیا
08:27سب سے پہلی چیز
08:28اور دوسرا کام کیا کیا
08:29نماز
08:30اور نماز تو ایسی پڑھی ہے
08:32امام علی مقام
08:33امام حسین
08:34رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:35کہ آخری جو لمحات ہیں
08:38اس کے اندر بھی
08:39آپ نے نماز کو نہیں چھوڑا
08:40عاشورہ کے دن بھی
08:41ساری نمازیں باجمات
08:43ادا کی جا رہی ہیں
08:43صبح فجر سے لے کر
08:44اور آخری وقت
08:46نبی امام علی مقام
08:47امام حسین
08:47رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:48جا ہے
08:48وہ سجدے کی حالت میں
08:50شہیر ہو رہے ہیں
08:50کہ اس نوازے پہ
08:52محمد مصطفیٰ کو ناز ہے
08:53اس کی حمد پہ
08:55علی شہر خدا کو ناز ہے
08:57سجدے اوروں نے کیے
08:58اس کا جدہ انداز ہے
09:00اس نے وہ سجدہ کیا
09:02جس پہ خود خدا کو ناز ہے
09:03تو مسیبت میں
09:06آزمائش میں
09:07ابتلاہ میں
09:08تکلیف میں
09:08پریشانی میں کیا ہونا چاہیے
09:10سب سے پہلے
09:11سبر اور دوسرا
09:12رب کے ساتھ تعلق
09:13مضبوط کرنا چاہیے
09:14نماز کی طرف آ جائے
09:15جب بندہ اس طرف آ جاتا ہے
09:17تو فرما
09:18اب تم نے بندوں سے امیدیں
09:21ختم کر کر
09:22جب رب سے امید لگائی ہے
09:23تو رب وعدہ یہ فرما رہا ہے
09:25کہ ان اللہ
09:26معصابرین
09:27میں تمہارے امیدوں کو نہیں
09:28ٹوٹنے دوں گا
09:29بے شک میں
09:30سبر کرنے والوں کے
09:31ساتھ ہوں
09:32اب اس آیت کو تھوڑا سا
09:34ہم جس انداز میں
09:35سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں
09:36کہ ہم یہ سمجھتے ہیں
09:38کہ جب کوئی بندہ کہت
09:39ابھی میں تمہارے ساتھ
09:40اس کا مطلب ہے
09:40کہ فوراں ہی میری
09:41مشکل ختم ہو جانی چاہیے
09:42فوراں ہی مجھے
09:44اس چیز پریشانی سے
09:45فوراں نکال دیا جائے
09:46اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے
09:48بلکہ اس کا یہ مطلب بھی ہوتا ہے
09:50کہ جسے ایک شخص بیمار ہے
09:51اور اس کی بیماری
09:53طول پکڑ گئی
09:53آپریشن ہوا
09:54آپریشن کی تکلیف ہے
09:55اب گھر والے آ کر
09:56بولنے پریشانی
09:57ہم تمہارے ساتھ ہیں
09:58تو کیا اس کی تکلیف
09:59فوراں ختم ہو جاتی ہے
10:00نہیں
10:00بلکہ اس کا مطلب بھی ہوتا ہے
10:11جتنی تمہاری کیئر کرنی ہے
10:13جتنا تمہارا خیال لکھنا ہے
10:14جتنی تمہاری ضروریات ہیں
10:16اس میں تم اپنے آپ کو
10:17اکیلا محسوس
10:18ہم ہر وقت
10:19تمہارے ساتھ موجود ہیں
10:20تاکہ اس تکلیف کے دورانیے میں
10:22ہم تمہارا ساتھ دیں گے
10:23تو ان اللہمع صابرین
10:25کا مطلب یہ ہرگیز
10:26یہ نہ سمجھ جائے
10:27کہ فوراں نکال
10:28حالانکہ وہ قادر ہے
10:28کہ فوراں
10:29مسئیبت کو دور کر دے
10:30مگر حقیقت میں معیت یہ ہے
10:32کہ اس تکلیف کے دورانیے میں
10:34جتنا لمبا یہ ہے
10:35رب کے حکم سے
10:36اس پورے تکلیف کے دورانیے میں
10:38جتنی تمہاری ضرورت ہے
10:40جتنا تمہارا حوصلہ بڑھانا ہے
10:42جتنے تمہیں حمد دینی ہے
10:43پروردگار تمہارے ساتھ ہے
10:44تم اپنے آپ کو
10:46اکیلا محسوس نہیں کرو
10:48اور اللہ کی توفیق سے
10:50اللہ کی مدد سے
10:51اللہ کی دیوی طاقت سے
10:53اس پریشانی کے وقت کو
10:54آسانی اور حمد کے ساتھ
10:56گزارنے کی کوشش کرو
10:57انشاءاللہ جب
10:58اللہ سبحانہ وتعالی کی
11:00دیوی توفیق اور اس کی مدد سے
11:01تم اس پریشانی کے دورانیے
11:03کو گزارو گے تو کیا ہوگا
11:04اللہ سبحانہ وتعالی کی
11:06بارکر میں سرخ روح ہو جاؤ گے
11:07اور پھر وہ انعامات
11:08تمہارے لیے ہوں گے
11:09کہ تمہارے سوچ سے بھی
11:11بڑھ کر ہے
11:12اب یہ سبر کرنے والوں کی
11:13بات آئی نہیں
11:14کہ سبر کرنے والوں کے ساتھ
11:15اللہ سبر کرنے والوں کے ساتھ
11:17اب سبر کی انتہا کیا ہو سکتی ہے
11:19اگر بندہ سوچے
11:21سبر کی انتہا کیا ہو سکتی
11:23دیکھو
11:23مال کبھی خوف ہو سکتا ہے
11:25اور مال چل جانے کا خوف ہے
11:28نوکری چلے جانے کا خوف ہے
11:30گھر کا خوف ہے
11:31اولاد کا خوف ہے
11:32بہت سارے خوف ہو سکتے نا
11:34لیکن یہ سارے جیدے
11:35کس سے کنیکٹڈ ہیں
11:36میری ذات سے کنیکٹڈ ہیں
11:37اگر میں ہی نہیں رہا
11:38تو پھر کیا اولاد
11:40کیا مال
11:40کیا نوکری
11:41کیا زمین
11:42کیا مکان
11:42کیا گھر
11:43یہ سب کچھ تو
11:44دنیا میرے جانے والی چیزیں
11:45اگر میں ہی نہیں رہوں گا
11:47تو سب سے اہم چیز
11:48تو میری اپنی جان ہے
11:49اگر میں زندہ ہوں
11:50تو مجھ سے منسلک
11:51ساری چیزیں موجود ہیں
11:52اگر میں ہی نہیں رہا
11:54تو یہ مجھ سے منسلک
11:55چیزوں کا کیا ہوگا
11:55کچھ بھی نہیں ہوگا
11:57میری ملکیتی ختم ہو گئی
11:58پھر تو سب کچھ بکھر جائے گا
12:00تو فرما
12:00سب سے پہلی چیز کیا ہے
12:01بندہ وہ جو
12:02اپنی جان
12:03اللہ کی راہ میں قربان کرے
12:04سب سے بڑا صبر یہ ہے
12:06کہ اپنی جان
12:08جو زندگی میں ایک
12:09یعنی پوری
12:10زندگی
12:11ایک ہی مرتبہ ملنی ہے
12:12اس کے بعد دوبارہ یہ نعمت
12:13میسر آنی ہی نہیں ہے
12:15سب سے قیمتی چیز
12:16جان ہی ہے
12:17جان ہے تو جہان ہے
12:20کہہ دیں نا
12:20جان ہے تو سب کچھ ہے
12:22تو فرما
12:22وہ جو اللہ کی راہ میں
12:24اپنی جان بھی
12:25قربان کر دیتے ہیں
12:26ان کو اللہ سبحانہ وطالہ
12:29کیا مقام اطاف فرماتا ہے
12:30کیونکہ یہ سبر کا
12:31عالی مقام ہے
12:32بدنی مشکتوں میں
12:33اپنی جان اللہ کی راہ میں دینا
12:35یہ سب سے عالی مقام ہے
12:36آپ انگلی کاٹ کر دیکھیں
12:38درہا اندازہ ہو جائے گا
12:39کہ ذرا سے انگلی پہ
12:41کٹ لگے تو کتنی تکلیف ہوتی ہے
12:42تو اگر یہی ذرا
12:44تلوانے جسم پہ چل رہی ہو
12:45تیر آپ کے جسم کے اندر
12:48گھس رہے ہو
12:48اور آپ کے حلق پہ
12:50خنجر چلائے جا رہا ہو
12:51اور اس بے دردی سے
12:53چلائے جا رہا ہو
12:54کہ سر کو تن سے جدا کر دیا جا رہا ہو
12:56اور تیر اڑتا ہوا ہے
12:57اور آپ کے معصوم بچوں کے
12:59حلق میں پیوست ہو رہا ہو
13:00وہ تکلیف کیسی ہوگی
13:02ہم اندازہ بھی نہیں لگا سکتے
13:03رونگ ڈے کھڑے ہو جائیں
13:05کہ ہم سے تو چھوٹی سی
13:06یہ سوئی اگر چپ جائے
13:07تو ہم پریشان ہو جاتے ہیں
13:08کانٹا چپ جائے
13:09تو پریشان ہو جاتے ہیں
13:10تو اتنی تیز دھار
13:12آلات سے جب جسم کو
13:14چھیدہ جا رہا ہو
13:15اور اس کو زخم لگایا جا رہا ہے
13:17تو کتنی تکلیف ہوگی
13:18فرما لیکن جو
13:19صبر کی اس منزل پر ہیں
13:21کہ وہ تکلیف بھی
13:23مسکرا کر جھیل لیتے ہیں
13:24اور اپنی یہ جان
13:26جو سب سے قیمتی چیز ہے
13:27جس کی وجہ سے
13:28ساری پوری کائنات ہے
13:29وہ بھی اللہ کی رحمہ
13:30جب قرمان کر دیتے ہیں
13:32تو پھر دنیا یہ سمجھتی
13:33کہ یہ مر گئے
13:35ابھی ساری نعمتوں سے
13:36محروم ہو گئے
13:37دیکھو پانی ہم کو مل رہا
13:38ان کو پانی نہیں مل رہا
13:39کھانا نہیں مل رہا
13:40ان کو کھانا نہیں مل رہا
13:41ہمیں آسائشی مل نہیں
13:42آسائشی ہو جنہا
13:42تو مر گئے
13:43ان کا تو انتقال ہو گئی ہے
13:44یہ ساری نعمتوں سے
13:45محروم ہو گئے
13:46رب کریم نے اعلان فرمایا
13:48وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ يُقْتَلُوا
13:51فِي سَبِيرِ اللَّهِ أَمْوَات
13:53کہا کہ جو
13:54اللہ کی رحمہ قتل کیے جائیں
13:55انہیں مردہ بھی مت کہو
13:57تو میں تو لگ رہا ہے
14:00کہ اب ان کی جان
14:01جسم سے نکل گئی
14:02تمہارے نزدیک
14:04تو ان کا انتقال ہو گئی ہے
14:05لیکن اللہ فرماتے ہیں
14:06ان کو مردہ نہیں کہو
14:07بَلْ أَحْيَا أُن
14:09بلکہ یہ زندہ ہیں
14:11مولا کیسے زندہ ہیں
14:13ہمیں تو ان کی لاشیں
14:14نظر آ رہی ہیں
14:14فرما مولا
14:15اکِلَّا تَشْعُرُون
14:16تمہیں اس کا شعور ہی نہیں
14:17کیسے زندہ ہے
14:18اللہ نے ان کو
14:20وہ حیات جاویدانی
14:21عطا فرما دی ہے
14:22کہ تمہاری عقل
14:23اس کی کیفیت کو
14:24جان ہی نہیں سکتی ہیں
14:26تم دنیا کا پانی
14:27کیلئے ترس رہے ہو
14:28اللہ نے ان کوسر
14:29و سلسوید عطا فرما دی ہے
14:31تم آٹنے کی لائنوں
14:33کے اندر لگے ہوئے
14:34وہ جنت کی نعمت
14:35و سلطف اندوز ہو رہے ہیں
14:36تم یہاں گرمی سے
14:37بے حال و بریشان ہو رہے ہیں
14:38وہ جنت کی
14:39تھنڈی تھنڈی
14:40ہواوں سے محسوس ہو رہے ہیں
14:41تم یہاں ٹریفک جام میں پرسی ہو
14:44اللہ نے ان کو پر عطا فرما دی
14:45وہ جنت میں جہاں چاہے
14:46اڑتے چلے جا رہے ہیں
14:47ولا ولا کلا تشور انتو
14:49میں گمار ہی نہیں ہے
14:50تم پہنچی نہیں سکتی
14:51اس کیفیت کو
14:52کہ اللہ نے کیا حیات جاویدانی
14:54عطا فرمائی
14:54تو صبر کئی
14:55سب سے عالی مقام
14:56کہ اپنی قیمتی جان بھی
14:58اللہ کی راہ میں دے دی
14:59کہ ان پہ جو وارہ
15:00انہی کی دین تھی
15:02ان پہ جو وارہ
15:03انہی کی دین تھی
15:05میں پشیمہ ہوں
15:06کے وارہ کچھ نہیں
15:07یہ جو دان دی ہے
15:09یہ تو اللہ ہی کی دی ہوئی ہے
15:10اگر اس کی راہ میں دے دی
15:11تو میں نے کیا کمال کیا
15:12یہ تو عطا ہی اس کی تھی
15:14لیکن ربی کریم نے کیا کرم فرمایا
15:16کرمائی جو صبر کرتے ہوئے
15:18ہماری راہ میں قتل کر دیے جائیں
15:20انہیں مردہ بھی
15:21یہاں بھی تو فرمایا
15:22کہ وَلَا تَقُولُو
15:23کہنا مت
15:24اور ایک جگہ قرآن میں فرمایا
15:26سوچنا بھی مت
15:27وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُو
15:30کہ گمان بھی نہیں کرنا
15:34یہ خیال بھی ذہن میں لیلانا
15:36کہ جو اللہ کی راہ میں شہید کر دیے گئے
15:37وہ مردہ ہیں
15:38فرما نہیں
15:39وہ زندہ ہیں
15:40انہیں رزق دیا جاتا ہے
15:41ان کی شان کے مطابق رزق دیا جاتا ہے
15:44ان کی کیفیت کے مطابق رزق دیا جاتا ہے
15:46اب یہ کیسی حیات جاویدانی ہے
15:48آپ دیکھتے ہیں
15:49کہ ہمارے
15:50اپنے آبا و اجداد
15:53یہ ہمارے پیارے
15:54ہمارے عزا و قربا
15:55جن سے ہم بڑی محبت کرتے تھے
15:57ان کا انتقال ہو گیا
15:58وہ قبروں میں چلے گئے
16:00ہم کبھی جمعیرات کو چلے گئے
16:02کبھی شب برات میں چلے گئے
16:03کبھی کسی دن چلے گئے
16:04اور کبھی دوستالوں ہوتا ہے
16:05کہ ہم ان کی قبر پر نہیں جاتے
16:06برسی ہوتی تو یاد آتا ہے
16:08کہ ان کا انتقال ہو گیا
16:09جو اللہ فاتحہ خانی کرنی ہے
16:11فاتحہ خانی کر لیتے ہیں
16:12ایسا کچھ کر لیتے ہیں
16:13اور کچھ عرصہ ہوتا ہے
16:14کہ ہم
16:15اپنی پچھلی جو پیڑیاں تھی
16:27اللہ کی راہ میں
16:28اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کر کر
16:30سرخ روحے
16:31آج تک اور قیامت تک
16:34ان کا ذکر ہمیشہ باقی رہنے والا ہے
16:36کہ یہی تو زندگی ہے
16:38کہ اللہ نے ایسی زندگی عطا فرما دی
16:41کہ ان کے ذکر کو
16:42اللہ نے باقی کر دیا ہے
16:43ان کی شان بیان کرنے والے
16:45پوری دنیا میں ان کی شان کو بیان کرتے ہیں
16:47اور شان بیان کرنے والوں کی کمی نہیں ہے
16:50بلکہ لوگ شان بیان کرتے
16:51کرتے چلے گئے
16:52مگر ان کی شان بیان کرنے کا حق بھی پورا نہیں ہو سکا
16:55تو یہ بھی زندگی کی کیفیت ہے
16:58کہ اللہ نے فرمایا
16:59کہ وہ مردے وہ ہوتے ہیں
17:00جن کا نام ختم ہو جائے
17:01یہ تو زندہ ہیں
17:02بلکہ ایسے زندہ ہیں
17:04کہ جہاں ان کا نام آجا
17:05وہاں بھی زندگی آجاتی ہے
17:07ایمان کی تازگی آجاتی ہے
17:09ایمان کی حرارت آجاتی ہے
17:11ایمان کو خاص کیفیات و روحانیت
17:13نصیب ہونا شروع ہو جاتی ہے
17:14وَلَاکِ اللہ
17:15تمہیں پتہ ہی نہیں ہے وہ زندہ ہیں
17:16پھر فرمایا
17:17دوسری کیفیت صبر کرنے والوں کی
17:19وَلَنَبْلُونَّكُمْ بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ
17:23ہم تمہیں ضرور آزمائیں گے
17:24کچھ خوف کے ذریعے
17:27وَالجُعْ بھوک کے ذریعے
17:29وَنَقْسِمْ مِّنَ الْأَمْوَالِ مَالوں کی کمی کی ذریعے
17:32وَالْأَنفُسْ جَانوں کی کمی کی ذریعے
17:34وَالثَّمَرَاتُ اور پھلوں کی کمی کی ذریعے
17:37یعنی اہلِ ایمان
17:39ان کی زندگی
17:40اسی دو راہے پر ہے
17:42کہ انہیں آزمایا جا رہا ہے
17:44کسی نہ کسی کیفیت میں
17:46کسی نہ کسی کنڈیشن میں
17:48ان کا امتحان ہے
17:49اور یہ امتحان کیوں ہے
17:50امتحان اس لیے ہے
17:52کہ سچے مومن
17:54اور جو زبانی دعوے دار ہیں
17:57فقط ان کے درمیان فرق ظاہر ہو جائے
17:59کہ جب کوئی کہتا ہے
18:01کہ جی میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر ایمان لے کر آیا
18:03اب اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہی نے نعمت دی
18:06اور اس نعمت میں
18:07اللہ ہی نے کوئی ابتدار اور آزمایش اتا فرما دی
18:09اب بندے کا تصور کیا ہے
18:11اب بندے کا ردعمل کیا ہے
18:13اگر واقعتا
18:15وہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے محبت کرتا ہے
18:18تو ان چیزوں میں کمی
18:19ان چیزوں میں نقصان پر
18:21وہ شکوہ نہیں کرے گا
18:23بلکہ وہ کیا کرے گا
18:25وہ صبر کرے گا
18:26اور وہ ہی کہے گا جیسے میں ارسکی نا
18:28کہ اگر مال میں کوئی کمی آگئی
18:30تو مال اللہ ہی نے دیا تھا
18:32میں تو دنیا میں آیا تھا
18:33میں تو بے لباس آیا تھا
18:34میرے پاس تو لباس بھی نہیں تھا
18:36آج اگر مال ہے
18:37تو کس کی وجہ سے
18:37اللہ کی وجہ سے
18:39اگر کھیتی ہے
18:40پھل ہے
18:41کس کی وجہ سے
18:41اللہ کی وجہ سے
18:42روزی وہ ہی عطا فرماتا ہے
18:44اگر وہ روزی نہ عطا کرے
18:46تو اس کی مرضی ہے
18:47تو اس کی رضا میں راضی رہنا
18:49جو وہ چاہتا ہے
18:51بندہ اس پر صبر اور شکر بھی کرے
18:54خیر شکر کی منزل تو بڑے ہیں
18:55عالی مقام والوں کیلئے
18:57اس کیفیت میں
18:57عام لوگوں کیلئے کیا فرمائے
18:59کہ اس میں صبر اختیار کرنا ہے
19:00اب سید الشہدہ
19:02امام علی مقام
19:02امام حسین
19:04عدی اللہ تعالی
19:04اور شہدہ کربلا
19:06کہ وہ جو
19:06تین دن ہیں کربلا کے میدان میں
19:08آپ اس کو دیکھ لیجئے
19:09یہ تو وہ ہیں
19:10جو نازو نعم کے پالے ہوئے
19:12جو سرکار دعالہ
19:13نور مجسم
19:14صلی اللہ علیہ وسلم
19:15کی گودوں کے کھلائے ہوئے
19:16جنہیں سرکار
19:17اپنے کندے پر بٹھایا کرتے
19:19جو سرکار سجدے میں جائیں
19:21تو سرکار کی پشت پر سوار ہو جائیں
19:23جنہیں پیاس لگے
19:24تو سرکار اپنی زبانیں
19:26مبارک چسائیں
19:26اور سیدہ خاتون جنت سے فرمائیں
19:29کہ ان کو رولایا نہ کرو
19:30ان کے رونے سے
19:31مجھے تکلیف ہوتی ہے
19:32جن کے لیے
19:33اللہ سبحانہ وتعالی
19:34جنت کی نعمتیں
19:36نہ صرف سجائے
19:38بلکہ عطا بھی فرمائیں
19:39اور وہ درسور کائنات
19:40یہ فرما دیں
19:41کہ حسن اور حسین
19:43جنتین و جوانوں کے
19:44سردار ہیں
19:46وہ مبارک ہستیاں
19:48جو اللہ کی بارگاہ میں
19:49ایسی مقبول اور محبوب ہیں
19:51دیکھیں ان پر بھی آزمائش آئی
19:53ان پر بھی آزمائش آئے
19:56پیاسے بھی رکھے گئے
19:58بھوکے بھی رکھے گئے
20:00بچوں کو بھی شہید کر دیا گیا
20:02بیٹوں کو بھی شہید کر دیا گیا
20:04عزیز رشتداروں کو شہید کر دیا گیا
20:07جو کچھ بھی مال تھا
20:08وہ بھی لوٹ لیا گیا
20:09لیکن خانواد نبوت کا
20:11طرز عمل کیا رہا
20:12رسول اللہ کے گھر والوں کا
20:15طرز عمل کیا رہا
20:17سیدہ پاک کی تربیت کا
20:19کیا اثر ظاہر ہوا
20:20مولا علی نے جو تربیت فرمائی
20:23اپنے شہزادوں کی
20:24اور اپنی شہزادیوں کی
20:25اس کا کیا اثر ظاہر ہوا
20:27وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ
20:29صبر
20:31صرف صبر
20:32صرف صبر
20:33اور ایسا صبر
20:34کہ رشکِ ملائکہ
20:36عرش والے بھی حیرزد ہیں
20:39کہ ایسا صبر بھی ہو سکتا ہے
20:40اور ہماری کیا کیفیت ہے
20:42ہم کہتے ہیں
20:43بھائی میں تو روزانہ نماز پڑھتا ہوں
20:46پھر بھی جناب والا میری روزی کھلتی نہیں ہے
20:48اور میں تو یہ والی تذبیح بھی پڑھ لہا ہوں
20:51مگر میرے مسئلے حل نہیں ہو رہے
20:53میں تو بھئی تحجد بھی پڑھتا ہوں
20:55مگر جناب والا میری تو مشکلاتی ختم ہونے کا نام نہیں لینی ہے
20:58ہم یہ سمجھتے ہیں
21:00کہ اگر ہم عبادت کر رہے ہیں
21:01یا دین پر عمل کر رہے ہیں
21:03یا کسی نیک کام کے در مشغول ہیں
21:05تو شاید اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہم پر آزمائش نہیں آئے گی
21:08آزمائش آئے تو ہم نراد ہونا شروع ہو جاتے ہیں
21:11کہ ہم تو سارے کام کر رہے ہیں
21:12مگر پھر بھی ہم پر آزمائش ہے
21:14اور فلانا کو دیکھو
21:15وہ تو نماز بھی نہیں پڑھتا
21:16مگر وہ خوشحال ہے
21:17وہ تو معادلہ فلان نیک کام بھی نہیں کرتا
21:20اور اس کو دیکھو وہ تو کیسے خوشحال ہے
21:22یہ مومن کا طرز عمل نہیں ہے
21:24اپنے آپ سے ہم سوال کریں
21:26کہ اگر ہم نے چار دن نماز پڑھ لی
21:28تو ہم یہ گمان کرتے ہیں
21:30ہم پہ کوئی مسئیبت نہیں آئی
21:31ان کی کیا شان ہے
21:33مولا حسین کی کیا شان ہے
21:35پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی کیا شان ہے
21:38اللہ کے نبیوں کی کیا شان ہے
21:40کہ اللہ کے نبیوں کا ذکر قرآن میں نہیں پڑھا
21:43کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں نہیں ڈالا گیا
21:47کہ بیٹے کو زباہ کرنے کا حکم نہیں دیا گیا
21:52ہماری مقتلہ نہیں کیا گیا
21:53یوسف علیہ السلام کو
21:55کیا آپ کو زندان میں نہیں ڈالا گیا
21:57یہ تو اللہ کے محبوب بننے
21:59نبیوں کو شہید تک کیا گیا ہے
22:01ستایا گیا ہے
22:02سنگباری کی گئی ہے
22:03حضرت جانے دعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی راہ میں
22:06کانٹے بچھائے گئے
22:07پتھر مارے گئے
22:08ان سے زیادہ محبوب کے ہم ہیں
22:10محبوبوں کو آزمائیا جا سکتا
22:13تو آپ اور میں کس کھیت کی مولی ہیں
22:15ہمیں کیوں نہیں آزمائیا جا سکتا
22:16ہم چار دن نماز پڑھ کے بولیں
22:18کہ ہم پہ کوئی مسئیبت نہیں آئی نہیں چاہیے
22:20اس کا مطلب ہم سودے بازی کرنا اللہ کی بارگاہ میں
22:22جتنے پیارے گزریں ہیں اللہ کے
22:25جتنے محبوب گزریں سب کو آزمائیا گیا
22:27یعنی سید الشہدہ
22:28امام علیم قام
22:29امام حسین
22:30نضی اللہ تعالیٰ
22:30جو آپ کو سرکار نے فرمایا نا
22:32کہ آپ جنتین و جوانوں کی سردان ہیں
22:34تو ہو سکتا ہے کسی کے ذہن میں آیا
22:36کہ بھئی
22:37چونکہ رسول اللہ کے نوازیں ہیں
22:39رسول اللہ تو سارے نبیوں کے سردار ہیں
22:41قاسی میں جنت ہیں
22:43اس لیے کہا کہ میرا نوازیں اس لیے
22:45میں اس کو سردار بنا دوں گا جنتین و جوانوں کا
22:47فرما نہیں فقط اس وجہ سے نہیں
22:49یہ جو جنتین و جوانوں کی سرداری ملی ہے
22:52یہ صبر کے بادشاہ ہونے کی وجہ سے ملی ہے
22:55یہ جو کربلا کے میدان میں
22:58جس کی قیمت چکائی ہے
22:59امام حسین رضی اللہ تعالیٰ نے
23:01کسی میں تیری ہمت نہیں ہے
23:03کسی میں اتنا حوصلہ نہیں ہے
23:04کہ اس پائے کا صبر کر کر دکھائے
23:06تو فرما کہ پیاروں کو آزمائے گئے
23:08جب پیاروں کو آزمائے جائے تھا ہم دو گناہگار لوگ ہیں
23:10اچھا ان پیاروں کی جو آزمائش ہے
23:13وہ ہمارے لئے نمون عمل ہے
23:15وہ کیسے
23:16فرما کہ وَبَشِّرِ الصَّابِرِ
23:18صبر کرنے والوں کو کیا کر دیں
23:20خوشخبری سنا دی دیئے
23:21اب ان کی جو آزمائش ان کے درجات میں بلندی کا سبب ہے
23:25اور ہماری جو آزمائش ہے
23:27وہ ہمارے گناہوں کا کفارہ ہے
23:29رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
23:33حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے
23:35فرما کہ مومن کا ہر معاملہ خیر ہی خیر ہے
23:38اگر اسے کوئی نعمت میں اثر آتی ہے
23:41تو بلا شبہ یہ تو ہے اس کے لئے خیر کی بات
23:44لیکن اگر اسے کوئی تکلیف بھی پہنچتی ہے
23:47تو یہ بھی اس کے لئے خیر ہے
23:49وہ کیسے
23:50سرکار نے فرمایا
23:51کہ اگر اس کے پاؤں میں ایک کانٹہ بھی چھپتا ہے نا
23:54اللہ اس تکلیف کے سبب اس کے گناہوں کو معاف فرما دیتا ہے
23:58تو پتہ نہیں ہم سے انجانے میں ایسا کون سا گناہ ہوگی
24:02جو ہم کو پتہ ہی نہیں کہ ہم نے گناہ کیا تھا
24:04جب ہمیں یہ پتہ ہی نہیں کہ ہم نے گناہ کیا
24:07تو ہم توبہ کریں گے اس کے اوپر
24:08یا ہو سکتا ہے ہم نے کوئی ایسا عمل کیا
24:10جس کو ہم گناہ ہی نہیں سمجھتے
24:12ہمارے نزدیک وہ گناہ ہی نہیں ہیں
24:14اور اس طرح کی بہت ساری
24:16بے اعتدالی ہیں ہمارے معاشرے کے اندر ہیں
24:19مجھے اب کسی کی چیز بغیر اجادت استعمال کر لی
24:21ہم پوچھتے ہی نہیں
24:22حالکہ یہ درست نہیں ہے
24:23کسی کی چیز اٹھائی اپنی جیب میں ڈال لی
24:26پوچھتے ہی نہیں ہے حالکہ یہ درست نہیں ہے
24:28تو بہت سارے ایسی چیزیں ہیں
24:31یا باتوں باتوں میں کسی کی دل آزاری کر دی
24:33تکلیف پہنچا دی غیبت کر دی
24:35جھوٹ بول دی اور ان کو احساس بھی نہیں ہوا
24:37تو بہت سارے ایسے گناہ ہیں
24:39جس کی طرف ہماری توجہ جاتی نہیں
24:41ہمارا دیان ہی نہیں جاتا
24:43اب جب ہم تکلیف کے اندر مبتلا ہوتے ہیں
24:45تو وہ گناہ جو ہمیں یاد ہی نہیں
24:47یہ تکلیف ان گناہوں کا کفارہ مندی چلی جاتی ہے
24:51ان تکلیفوں کے سبب
24:52اللہ سبحانہ وتعالی گناہوں کو
24:54معاف فرماتا رہتا ہے
24:55یہاں تک کہ حضور نے فرمایا
24:57کہ تم نے دیکھا ہے
24:58کہ خضا میں کس طرح درخ کے پتے جھڑتے ہیں
25:01کہ جب مومن بیمار ہوتا ہے
25:04اسی طرح اس کے گناہ جھڑ رہے ہوتے ہیں
25:07ہم بیماری کو آزمائی سمجھ لیتے ہیں
25:10مسئیبت سمجھتے ہیں بیماری کو
25:12لیکن سرکار فرماتے ہیں
25:13کہ جس طرح خضا کے موسم میں درخ کے پتے جھڑتے ہیں
25:15تو جب بندہ مومن بیمار ہوتا ہے
25:17تو اس کے گناہ بھی اسی طریقے سے جھڑ رہے ہوتے ہیں
25:20پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
25:23کہ روز حشر
25:24جب اہل ابتلا کو
25:26یعنی جنہیں دنیا میں
25:28مسئیبتیں دی گئیں پریشانییں دی گئیں
25:30تکلیفوں میں رکھے گئے
25:31جب روز حشر ان کے انعام و اکرام
25:35کو دیکھا جائے گا
25:35تو وہ لوگ جو راحت میں تھے نا دنیا میں
25:38وہ تمنا کریں گے
25:40کہ کاش ہمیں بھی دنیا میں تکلیفیں دی جاتی
25:42چونکہ اللہ سبحانہ و تعالی
25:45ان اہل ابتلا پر
25:46دو مسئیبتوں کو جمع نہیں فرمائے گا
25:48دنیا میں تکلیف میں رکھا مگر آخرت میں
25:50نعمتیں ان کو ملیں گی
25:52بغیر حساب و کتاب جنت میں
25:53داخل آتا کیا جائے گا
25:55بلکہ سرکار نے فرما
25:56سبر کا ثواب تو ہے ہی جنت
25:58سبر کی جو جزا ہے وہ تو ہے ہی جنت
26:01براہرات جنت کا داخل ہے
26:03تو سرکار نے فرما
26:05حدیث شریف کے الفاظ ہیں
26:06کہ اہل راحت
26:08جنہیں دنیا میں آسائشیں میسر تھی
26:10وہ تمنا کریں گے
26:12کاش دنیا میں ہماری کھالوں کو
26:14کیچیوں سے کٹا جاتا
26:16ہمیں اتنی آزمائشیں ہمیں ہم پر آتی
26:20آخرت کی آزمائشیں کم پڑ جاتی
26:23لیکن ہم کیا چاہتے ہیں
26:25ہم تو دنیا میں آسائش چاہتے ہیں
26:26ہمیں تو سلوگن یہ دیا جا رہا ہے
26:28کہ ہم دنیا کو اپنی جنت بنا لیں
26:30حالانکہ دنیا کبھی مومن کے لیے جنت
26:32جب اللہ کے اتنے محبوب اور پیارے بندوں
26:35کو آزمائے جا سکتا ہے
26:36تو آپ اور میں کیا ہیں
26:37ہم پر بھی آزمائشیں آ سکتی ہیں
26:39ہمارے لئے تعلیم کیا ہے
26:41فرما صبر کرنا ہے
26:42اور جو صبر کرتے ہیں فرما
26:50اب صبر کا اظہار کیسے ہوگا
26:53وہ بڑی خوبصورت بات آکے بیان فرما دی گئی
26:56کہ ہم کہتے ہیں کہ ہم صبر بھی کر رہے ہوتے ہیں
27:00اور ساسا شکوہ بھی کر رہے ہوتے ہیں
27:02ایک بندہ ملا
27:04اس کو بھی اپنی مسئیبت پریشانی بتائی
27:06پھر بلتے ہیں بس صبر کر رہا ہوں
27:07دعا کرو اللہ مجھے صبر عطا فرما دی
27:09اس کو ملے اس کو بھی پوری کہانی سنائی
27:11ساری تکلیف بتائی
27:12بس صبر کی دعا کرو
27:14بس صبر آجائے مجھے
27:15تو شکوہ بھی کرنے
27:17اور ساسا شکوہ بھی کرنے
27:18کہتے ہیں میں صبر بھی کر رہا ہوں
27:19تو صبر کیسے ہونا چاہیے
27:21فرما
27:21یا حقیقت میں صبر کرنے والے کون ہیں
27:27فرما
27:28کہ جب انہیں کوئی مسئیبت پہنچتی ہے
27:33تو کیا کہتے ہیں
27:35ہم تو ہیں اللہ کے
27:40چاہتے ہیں
27:41ہم تو ہیں اللہ کے
27:43اور لوٹ کر بھی کہاں جانا ہے
27:44اللہ کی طرف لوٹ کر جانا ہے
27:46تو قالو انہا للہ
27:47وہ شکوہ نہیں کرتے
27:49بلکہ کوئی اس سے پوچھتا بھی ہے
27:51سب خیریت ہے
27:52کہتے ہیں انہا للہ
27:53وینے لے راجون
27:54بھائی ہم تو ہیں اللہ کے
27:55اور لوٹ کر بھی کہاں جانا ہے
27:56اللہ کی طرف جانا ہے
27:57تو اہل ایمان کا طرز عمل کیا ہوتا ہے
28:00کہ کوئی پریشانی آتی ہے
28:02تو فوراں صبر اور صبر کے بعد
28:04اللہ سے تعلق جوڑنے کے لئے
28:05نماز
28:06اور پھر فرمایا کہ جو
28:08اللہ کی راہ میں شہید ہو جائے
28:09انہیں مردہ بھی نہیں کہنا
28:11ان کو ایسی زندگی عطا فرمائی گئی ہے
28:13کہ تمہیں اس کا شعور بھی
28:14نہیں ہے
28:16پھر تم آزمائے جاؤ گے
28:17جانوں کے خوف سے
28:19مال کے خوف سے
28:20پھلوں کے خوف سے
28:21پھلوں کے خوف کے حوالے سے
28:23حضرت امام شافی فرماتے ہیں
28:24کہ یہاں سے مراد
28:25اولاد کے بھی ہے
28:26کہ اولاد کی
28:27اللہ سبحانہ و تعالیٰ
28:28اولاد دے
28:29اور پھر بچپن میں
28:30اولاد کا انتقال ہو جائے
28:31تو بندے کو بڑی تکلیف ہوتی ہے
28:33تو فرما
28:33تمہارے دل کا پھل
28:34اللہ نے لے لیا
28:35حدیث کے اندر اس طرح کے الفاظ ہیں
28:37تو اس سے اولاد بھی مراد نہیں جا سکتی ہے
28:39اور پھر آخر میں کیا فرمایا
28:40کہ جب بھی کوئی مسئیبت پہنچے
28:41تو کیا کہنا
28:42اِنَّا لِلَّهِ
28:43وَإِنَّا إِلَيْهِ
28:44رَاجعُون
28:45ایک بڑا ہمارے ہمارے
28:46ہم آزمائی سے گزر رہے ہوتے ہیں
28:48کہ ہم کوئی کام کرنے بیٹھے ہوتے ہیں
28:49اور لائٹ چلی جائے
28:50تو فوراں کیا کہنا چاہیے
28:51اِنَّا لِلَّهِ
28:53لیکن نہیں کہتے
28:54ہم فوراں سے
28:56اپنے غصے کا ادھار کرنا شروع کر دیتے ہیں
28:58میں نے آج ہی درس شریف کی
29:00تیاری کرتے ہوئے
29:01حدیث مبارکہ پڑھی
29:01کہ ایک مرتبہ
29:02پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
29:04کا چراغ بجھ گیا
29:05جو چراغ جل رہا تھا
29:07کاشانِ اقدس میں
29:08وہ بجھ گیا
29:09تو ذرکان نے پڑھا
29:10اِنَّا لِلَّهِ
29:11وَإِنَّا إِلَيْهِ
29:12رَاجِعُونَ
29:13تو یہ حضور کی سنت ہے
29:14کہ لائٹ چلی جائے
29:15تو کیا پڑھنا چاہیے
29:16اِنَّا لِلَّهِ
29:17وَإِنَّا إِلَيْهِ
29:18مغلضات نہ بکیں
29:20غصے کا ادھار نہ کریں
29:21کوس نہ پیٹنے نہ کریں
29:23آپ کے کوسنے پیٹنے سے
29:24لائٹ دوبارہ نہیں آ جائے گی
29:26وہ مسئیبت فوراں دور
29:27بلکہ الٹا
29:28بے سبری کا گناہ ملے گا
29:30کچھ اور
29:30آلفور غصے میں
29:31زبان سے نکل گئے
29:32تو اس کا گناہ ملے گا
29:33تو یہ حضور کی سنت بن گئی
29:35کیا کرنا ہے
29:36اِنَّا لِلَّهِ
29:37وَإِنَّا إِلَيْهِ
29:38رَاجِعُونَ
29:39تو صحابہ نے پوچھا
29:39حضور کے یہ بھی مسئیبت ہے
29:41فرما ہر وہ چیز
29:42جو مسلمان کو تکلیف پہنچائے
29:44وہ مسئیبت ہے
29:45اس کے لئے
29:46تو اس میں کیا پڑھنا ہے
29:47اِنَّا لِلَّهِ
29:47وَإِنَّا إِلَيْهِ
29:48رَاجِعُونَ
29:49حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہ
29:51ان کے شہرت ابو سلمہ
29:53تب ان کا انتقال ہو گیا
29:55تو انہوں نے یہ پڑھا
29:57اِنَّا لِلَّهِ
29:58وَإِنَّا إِلَيْهِ
29:58رَاجِعُونَ
29:59اور پھر دعا کی
30:00اے اللہ مجھے اس مسئیبت سے
30:01نجات بھی عطا فرما
30:02اور اس کا بہترین نعم البدل عطا فرما
30:04کہ حضور کی حدیث سنی تھی
30:06میں نے یہ پڑھ لی
30:06لیکن میرے ذہن میں تھا
30:08کہ ابو سلمہ سے بہتر کون ہو سکتا ہے
30:10ابو سلمہ بہترین آدمی
30:11یعنی ان کے جو سابقہ شہرت
30:13جن کا انتقال ہو گیا
30:14وہ بہترین آدمی تھے
30:15اللہ کی رامہ حجرت کرنے والے تھے
30:17بڑے نیکوکار تھے
30:18ان سے بہتر اور کوئی شخص
30:19مجھے مل نہیں سکتا
30:20لیکن فرماتی ہے
30:22کہ میں نے سرکار کی حدیث پر عمل کرتے ہوئے
30:24یہ پڑھا
30:24اور پھر دعا مانگی
30:27کہ اللہ اس مصیبت سے
30:28مجھے نجات عطا فرما
30:29اور مجھے بہترین نعم البدل عطا فرما
30:32تو اللہ سبحانہ وتعالی نے
30:34ابو سلمہ سے زیادہ بہتر
30:36بلکہ قائنات کے
30:38سب سے بہترین شخص
30:39محمد مصطفیٰ کے نکاح میں
30:41مجھے دے دیا
30:41ایسا نعم البدل عطا فرماتا ہے
30:44رب کریم
30:45کہ ان کے بہموں گمان میں بھی نہیں تھا
30:47کہ میں حضور علیہ السلام
30:48تو وہ سلام کے نکاح میں آؤں گی
30:49ابو سلمہ سے بہدر کوئی ہو نہیں سکتا
30:51مگر اللہ نے سب سے بہترین شخصیت
30:53قائنات کی
30:54ان کے دل میں ڈالا
30:55اور سرکان نے حضرت امی سلمہ سے
30:57نکاح فرمایا
30:58تو یہ اللہ کی بارگاہ میں
31:00جب ہم دعا کرتے ہیں
31:01انہا للہ و انہا الہی راجعون
31:03تو اللہ سبحانہ وتعالی کی بارگاہ میں
31:05سبر کے بھی ثوا ملنا شروع ہو جاتا ہے
31:07اور پھر رب کریم اپنی بارگاہ سے
31:09میں بہترین نعم البدل بھی
31:10عطا فرماتا ہے
31:12تو یہ ان آیات بینات کی روشنی میں
31:14ہم نے سید الشہدہ
31:15امام علی مقام
31:16امام حسین
31:17رضی اللہ تعالی عنہ
31:18اور شہدہ کربلا کے کردار کو بھی سمجھا
31:20اور دیکھا
31:21کہ کس طرح عملی تفسیر
31:23ہمیں میدان کربلا میں
31:24ان آیات بینات کی نظر آئی
31:26اللہ کریم
31:27شہدہ کربلا کے درجات کو بلند فرمائے
31:29آج کئی درس
31:30اسی پر اختتام پذیر ہوتا ہے
31:32ہمارے جو ساتھی
31:32ہمارے ساتھ
31:33سٹوڈیو کے اندر موجود ہیں
31:34انشاءاللہ
31:34ان کے سوالوں کم شامل کریں گے
31:36اور اس کے بعد
31:37ہم آپ سے اجازت چاہیں گے
31:39السلام علیکم وحمد اللہ وبرکاتہ
31:41مالیکم
31:42السلام
31:42امید کرتا ہوں
31:43آپ خیریت سے ہوں گے
31:44ہم نے سورہ بکرہ کی آیت
31:46نمبر 153 سے لے کے
31:47156 تک کا درس سنا
31:49اور اس کی بہت تین تفسیر
31:50آپ نے بیان کی
31:51میرا سوال یہ ہے
31:53کہ ہم نے آج کے درس کو
31:55شہدہ سے منصوب کیا
31:56شہدہ کی اقسام
31:58آج کار ہم نے دیکھا
31:59کہ بندے کا مردر ہو
32:01تو اس کو بھی شہید کرا دی جاتا ہے
32:02وہ دیشت گردی میں ملوث ہوتا ہے
32:04اس کے نام کے آگے بھی شہید لگ جاتا ہے
32:05بائی فیکیشن کس طرح سے کی جائی
32:07بہت اچھا سوال ہے
32:09آپ کا حبی بھائی
32:10اور ہم یوں کہہ سکتے ہیں
32:11کہ ایک ہے شہید حقیقی
32:14اور دوسرا ہوتا ہے شہید حکمی
32:16تو حقیقی شہید تو وہ ہوتا ہے
32:18جو اعلائی کلمت اللہ کے لیے
32:20کفار سے لڑتے ہوئے جائے
32:21میں شہادت نوش کر جائے
32:22میدان جنگ میں
32:24یا وہ اتنا شریز زخمی ہو جائے
32:26کہ اس وقت تو انتقال نہیں ہوا
32:27مگر ان زخموں کی وجہ سے
32:28بعد میں ان کا انتقال ہو جائے
32:29تو وہ شہید حقیقی کہلاتے ہیں
32:32جن کا یہاں پر قرآن مجید
32:33فرقان حمیر میں بقاعدہ ذکر ہے
32:35کہ ان کو پھر غسل نہیں دیا جاتا
32:37بلکہ انہی کیفیات میں
32:38اور بغیر کفن دیئے
32:40جس لباس میں وہ ہوتے
32:41اسی لباس میں ان کو دفن کر دیا جاتا ہے
32:43اسی طرح ان کے جنازہ وغیرہ
32:45نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے
32:46لیکن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
32:48کی امت کے لیے خاص
32:49اللہ پاک نے انعامات عطا فرمائے
32:51جو بہت سارے
32:51اس میں سے ایک انعام یہ ہے
32:52کہ پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
32:54کو کوئی بھی امتی
32:55کسی تکلیف کی وجہ سے
32:57اگر انتقال کر جائے
32:59تو اسے بھی شہید کا درجہ
33:00اتا کیا جاتا ہے
33:01جیسے آپ نے کہا
33:03کہ مظلومن
33:03اسٹینچنگ ہو رہی تھی
33:05اور اس کو مار کر چلے گئے
33:07اسٹینچنگ کی دوران مضاہمت پر
33:09تو وہ بھی شہید ہے
33:10مسلمان
33:10چونکہ وہ مظلومن
33:11ظلمن قتل کیا گیا ہے
33:13اس پہ کسی کا قصاص نہیں تھا
33:15نہ وہ لڑائی کر رہا تھا
33:16اسی طرح ایکسیڈنٹ ہو جاتے ہیں
33:18ایکسیڈنٹ میں ہمارے مسلمان بھی انتقال کر جاتے ہیں
33:20تو وہ بھی شہید کی درجہ میں آتے ہیں
33:22اسی طرح سمندر کا سفر کر رہے تھے
33:24ڈوب گئے
33:25ڈوب کر مر گئے
33:25وہ بھی شہید کی درجہ میں آتے ہیں
33:27کوئی زلزلہ آیا
33:28کوئی بلڈنگ گر گئی
33:29اس کے ملبے تلے دب گئے
33:30وہ بھی شہید کے حکم میں آتے ہیں
33:32اسی طرح کوئی جل کر مر گیا
33:34وہ بھی شہید کے حکم میں آتے ہیں
33:35البتہ جہاں تک تعلق کے
33:37کوئی دہشت کر دی
33:38کے اندر ملوث ہے
33:38اور پھر اس طرح وہ
33:40قتل کر دیا جاتا ہے
33:42تو ایسی صورت کے اندر
33:43تھوڑا سا معاملہ یوں ہوگا
33:44کہ پھر اس کو شہید نہ کہا جائے
33:46چونکہ پھر وہ مظلوم شہید نہیں ہوا
33:48تو یہ جو کیفیات ہیں
33:49مظلوم
33:50یعنی ظلمن اگر کسی مسلمان کو
33:52قتل کر دیا جائے
33:53تو وہ بھی شہید کے درجہ میں آتا ہے
33:54باقی حکم تو عام لوگوں کی طرح ہوں گے
33:56کہ غسل بھی دیا جائے گا
33:57کفن بھی دیا جائے گا
33:59دفن بھی کیا جائے گا
34:00میراز بھی تقسیم ہوگی
34:01لیکن اللہ کی باہر گئے میں
34:03جس کا مقام ہوگا
34:04وہ شہید والا ہوگا
34:05اور اس کو وہی نام و اکرام سے نواز آجائے گا
34:07السلام علیکم ورحمت اللہ
34:09علم صاحب بہت خوبصورت گفتگو
34:11چل رہے ہیں
34:11امام علی مقام
34:12امام حسین رضی اللہ تعالیٰ
34:13انہوں نے شہدہ کربلا کے مطالق
34:15ایک بہت مشہور حدیث ہے
34:16جو ہم نے علماء سے
34:17اکثر و بیشتر سنی
34:18کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
34:21نے ارشاد فرمایا
34:22کہ حسین مجھ سے ہے
34:26اور میں حسین سے ہوں
34:27تو حسین مجھ سے ہے
34:28یہ تو بات
34:30اقلی طور پر سمجھ آتی ہے
34:31کہ آپ کی آل ہیں
34:32اولاد ہیں
34:33لیکن میں حسین سے ہوں
34:34اس سے مراد کیا ہے
34:35دیکھیں اس کے بہت سارے جوابات
34:37چونکہ یہ عشق کی بات ہے
34:39اور اس کے بہت سارے جوابات
34:41ہمارے بہت سارے علامہ نے عطا فرمائے
34:43لیکن آج کے درس و قرآن کی نزبت سے
34:44اگر ہم اس کا جواب دیکھیں
34:45تو آپ یوں سمجھیں
34:46کہ پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
34:49کی سیرت کا عملی نمونہ
34:51اگر کسی ذات میں ہمیں نظر آ رہا ہے
34:54تو امام حسین کی ذات میں نظر آ رہا ہے
34:55یعنی امام حسین کا صبر دیکھ کر
34:58سرکار کا صبر
34:59امام حسین کی استقامت دیکھ کر
35:01سرکار کی استقامت
35:02امام حسین کا جذوہ دیکھ کر
35:04سرکار کا جذوہ دین کے لیے
35:06تو یہ اس طریقے سے
35:07حضرت سیدوں نے امام حسین
35:09ندی اللہ تعالی عنہ کی شکل میں
35:10آپ کی سیرت میں
35:11آپ کی کردار میں
35:12رسول اللہ کی سیرت و کردار کی
35:14جلک اجلی اور روشنہ میں
35:15نظر آ رہی ہے
35:16یہ اس کی ایک تعبیر و تشریح ہو سکتی ہے
35:18السلام علیکم
35:19سلام
35:20سرد یہ ایک سوال ہے کہ
35:21ہر وقت لوگ لوگ ٹینشن میں رہتے ہیں
35:24تو یہ بے سبری کا عبیہ آتا ہے
35:25کسی جو میں آتا ہے یہ
35:26بہت اچھا آپ نے سوال کیا ہے
35:28اور اصل میں دیکھیں انسان کی کیفیات ہوتی ہیں
35:31کبھی واقعتاً اتنی بڑی مصیبت آتی ہے
35:34کہ وہ فوراں سے اس کو بیر کرنا
35:35اور ورداش کرنا
35:36ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی ہے
35:38تو
35:39ٹینشن میں رہنا
35:40یا اپنے مسائل کے بارے میں
35:42غور و فکر کرنا
35:43یہ بے سبرہ پن نہیں ہے
35:44بے سبرہ پن یہ ہے
35:46کہ اس مصیبت کا جگہ جگہ ذکر کرنا
35:48اس پر شکوا کرنا
35:50اس کے متعلق لوگوں سے شکایتیں کرنا
35:52یا اللہ ہی کی بارگر میں شکایت کرنا
35:54یہ بے سبرہ پن ہے
35:55معاملات کے بارے میں
35:57غور و فکر کرنا
35:58اس کو ٹینشن ہمارے
35:58وہ لوگ سمجھتے ہیں
35:59کس ٹینشن
35:59حالا کی وہ تو غور و فکر کر رہا ہے
36:01اگر غور و فکر نہیں کرے گا
36:03تو حل کیسے نکالے گا
36:04اس مصیبت یہ ہے
36:05اس معاملے سے کیسے حل نکالے گا
36:06تو ٹینشن میں رہنا تو نہیں چاہیے
36:08ویسے
36:08اللہ پہ جب بھروسہ کر لیے
36:09تو اللہ تعالی بہترین حل نکالے گا
36:11لیکن غور و فکر کرنا
36:12یہ بے سبرہ پن میں
36:13نہیں آتا ہے
36:14بہت شکریہ آپ سب کا
36:16الحمدللہ
36:17اچھے سوالات
36:17ہمارے شامل ہوئے
36:18جس سے بہت کچھ ہمیں سیکھنے کو ملا
36:20درس قرآن کے سلسلے کو
36:21یہی پر ہم مکمل کرتے ہیں
36:22اللہ کریم کی بارگرہ میں دعا کرتے ہیں
36:24کہ ہم نے جو کچھ سنا
36:25اللہ پاک اسے یاد رکھنے
36:27اس پر عمل کرنے
36:28اور شہدہ کربلا کے نقش قدم پر
36:30چلتے ہوئے زندگی گزارنے کے
36:32میں توفیق نصیب فرمائے
36:33آمین
Recommended
36:00