- 6/5/2025
Dars e Quran Ba Mutalliq Hajj o Qurbani | Surah Al Baqarah Ayat 127 to 129
Speaker: Mufti Muhammad Sohail Raza Amjadi
#DarseQuran #BaMutalliqHajjoQurbani #aryqtv #hajj2025
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Speaker: Mufti Muhammad Sohail Raza Amjadi
#DarseQuran #BaMutalliqHajjoQurbani #aryqtv #hajj2025
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00I'll see you next time.
00:30the one we shall not be able to read.
00:32In the last words,
00:35we will not be able to read the text of God's passage.
00:38Ait of Korimah is the same as I said,
00:43as I said,
00:46and I will be able to read the text of God's passage I'll read.
00:51May Allah be the Messiah,
00:53and I will have to read the verse of God's passage.
00:55And by the name of God's passage I'll read the verse of God's passage Ahh was read
00:58رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
01:03رَبَّنَا وَجَعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِنَا أُمَّةً مُسْلِمَةً لَكَ
01:10وَأَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْعَ عَلَيْنَا إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ
01:15رَبَّنَا وَبَعَثْ فِيهِمْ رَسُولًا مِّنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آَيَاتِكَ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُزَكِّيهِمْ إِنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمِ
01:29میرے ساتھ یہاں پر ہمارے دوست احباب بھی موجود ہیں تو پہلے ترجمہ ارس کی دیتا ہوں
01:34پھر اس کے بعد انشاءاللہ تفسیلی نکات آپ کی خدمت میں ارس کروں گا
01:45بنیادیں اٹھا رہے تھے اور اس وقت یہ دعا کر رہے تھے اے ہمارے رب
01:51ہم سے قبول فرما بے شک تو بہت ہی سننے والا خوب جاننے والا ہے اے ہمارے
02:01رب اور ہمیں خاص اپنی فرما برداری پر برقرار رکھ اور ہماری اولاد میں
02:08ایک امت کو خاص اپنا فرما بردار کر اور ہمیں حج کی عبادات بتا
02:15اور ہماری توبہ قبول فرما بے شک تو ہی بہت توبہ قبول فرمانے والا
02:22ہے بہت رحم فرمانے والا ہے اے ہمارے رب انہی میں انہی میں سے
02:30ایک رسول بھیج ایک عظیم رسول بھیج دے جو ان لوگوں پر تیری آیات
02:36کی تلاوت کرے اور ان کو کتاب اور حکمت کی تعلیم دے اور ان کے نفوس
02:42کی اصلاح کرے بے شک تو ہی بہت غالب ہے بڑی حکمت والا ہے
02:49ناظرین و سامعین ذرا غر کیجئے گا وَإِذْ يَرْفَعُوا إِبْرَاهِيمُ الْكَوَاعِدَ مِنَ الْبَيْتِ بَإِسْمَاعِيلُ
02:57اور یاد کیجئے جب ابراہیم اور اسماعیل کعبے کی بنیادیں اٹھا رہے تھے
03:04اب اس میں اختلاف ہے کہ یہ خانہ کعبہ کتنی مرتبہ بنایا گیا
03:10کیونکہ ابراہیم علیہ السلام سے پہلے بھی رسول اور انبیاء علیہ السلام تشریف فرما ہوئے
03:18تو اب خانہ کعبہ کتنی مرتبہ بنایا گیا اور سب سے پہلے اسے بنایا کس نے
03:24اس میں مختلف اقوال ہیں
03:27یعنی دیکھا جائے تو حافظ ابن کسید نے بھی اس پر لکھا
03:31البدایہ والنہائیہ میں
03:33اور علامہ بدردین عینی نے بھی عمدت القاری میں اس بات کو لکھا
03:39علامہ قستلانی رحمت اللہ تعالیٰ علیہ
03:42انہوں نے بھی ارشاد الساری میں ان تمام اقوال کو اور روایات کو جمع فرمایا
03:48اور انہوں نے اس کو اس طریقے سے کنکلیوٹ کیا
03:52وہ فرماتے ہیں تمام اقوال کو جمع کرنے کے بعد
03:56کہ خانہ کعبہ کو دس مرتبہ بنایا گیا
03:59دس مرتبہ اس کی تعمیر کی گئی
04:03سب سے پہلے تعمیر کس نے کی
04:05سب سے پہلے اس کی تعمیر فرشتوں نے
04:09اللہ تعالیٰ کے حکم سے کی
04:11اور اس کے بعد
04:13سیکنڈ ٹائم
04:15آدم علیہ السلام نے اس کی تعمیر کی ہے
04:19اچھا آدم علیہ السلام نے اس کی تعمیر کیسے کی
04:23اس میں حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما راوی ہیں
04:29جامع البیان جلد نمبر ایک صفہ نمبر
04:32فور ٹو ایٹ میں یہ حدیث پاک موجود ہے
04:35کہ جب اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو جنت سے اترنے کا حکم دیا
04:40تو فرمایا کہ تمہارے ساتھ ایک بیت بھی اتاروں گا
04:46جس کے ارد گرد ایسے تواف کیا جائے گا
04:50جسے میرے ارش کے گرد فرشتے تواف کرتے ہیں
04:54اس کے ساتھ اس کے پاس ایسی نماز پڑھی جائے گی
04:59جسے میرے ارش کے گرد فرشتے نماز کی مختلف حالتوں میں رہتے ہیں
05:04اور پھر آدم علیہ السلام نے پانچ پہاڑوں کی مٹی کو جمع فرمایا
05:12ایک تو آپ سنتے ہیں جبلِ ہرہ یعنی ہرہ پہاڑ جہاں پر غارِ ہرہ ہے
05:19اس کی تورِ زیتہ اور اسی طریقے سے تورِ سینہ
05:25پھر جبلِ لبنان اور جودی پہاڑ
05:29ان پانچ پہاڑوں کی متبرک پہاڑوں کی مٹی کو جمع کیا گیا
05:34اور اس سے خانہ کعبہ کی تعمیر عمل میں لائی گئی
05:39اچھا یہ آدم علیہ السلام کی تعمیر تھی
05:42پھر اس کے بعد نمبر تین شیس جو آدم علیہ السلام کے بیٹے ہیں
05:48انہوں نے تعمیر کیا
05:51پھر چوتھی مرتبہ اسے حضرتِ ابراہیم علیہ السلام نے تعمیر کیا
05:57اور ابراہیم علیہ السلام کو اللہ تبارک وطالہ نے باقاعدہ نشاندہی فرمائی
06:03کہ اس مقام پر میرا گھر تعمیر کیجئے
06:06اور پانچویں مرتبہ قومِ عمالکہ نے
06:10چھٹی مرتبہ قبیلہِ جرہم نے
06:14ساتویں مرتبہ قصی بن کلاب
06:17جو کہ حضور نبی کریم علیہ السلام کے آباؤ اجداد میں سے ہیں
06:21انہوں نے تعمیر کیا
06:23اور آٹھویں مرتبہ قریش نے
06:25یہ حضور نبی کریم علیہ السلام کی باسس سے
06:29اعلانِ نبوت سے پانچ سال پہلے کا واقعہ ہے
06:32تو قریش نے اسے تعمیر کیا
06:35اور معاملہ یہ تھا کہ قریش کے پاس رقم کی کمی تھی
06:39سب نے اپنا حلال پیسہ جواں کیا
06:42کہ یہ ہم اس پر لگائیں گے
06:44اور جب خانہ کعبہ کی تعمیر کی
06:46تو حتین جو قابے کے اندر تھا
06:49اس کی تعمیر رہ گئی
06:50تو اب اسے پھر باہر چھوڑ دیا گیا
06:54اور یوں خانہ کعبہ کی تعمیر ہوئی
06:56حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش تھی
07:00کہ بنائے ابراہیم میں حتین کعبے کے اندر تھا
07:05اور یہ جو قریش نے بنایا
07:07اسے کہتے ہیں بنائے قریش
07:08جس میں حتین بظاہر خانہ کعبہ سے باہر تھا
07:12یعنی جو خانہ کعبہ کی عمارت ہے
07:14اس سے باہر تھا
07:15تو اسے بنائے قریش کہتے ہیں
07:18تو اس کا خیال لگتے ہوئے
07:19آئندہ کیا ہوا
07:20کہ اس کے بعد نوی مرتبہ
07:23عبداللہ بن سبیر رضی اللہ تعالی
07:25انہو جو صحابی رسول ہیں
07:27انہیں معلوم تھا
07:28کہ حضور نبی کریم علیہ السلام کی یہ تمنا تھی
07:31کہ اسے بنائے ابراہیم پر قائم کیوں لکھا جائے
07:34تو انہوں نے دوبارہ تعمیر کر کے
07:36حتین کعبہ کو کعبے کے اندر لے لیا
07:39اور ایک انٹرنس رکھی
07:42دروازہ رکھا ماں پر
07:43اور ایک ایجٹ کے لیے دروازہ رکھا
07:45دو دروازے رکھے
07:46اچھا اس کے بعد کیا ہوا
07:48کہ دسویں مرتبہ
07:50عبدالملک بن مروان
07:52جو کہ حاکم تھا
07:53اس کے حکم پر حجاج بن یوسف نے
07:56اسے منہدم کر کے
07:57قریش کی بنا پر دوبارہ بنا دیا
08:00دوبارہ حتین کو بار کر دیا گیا
08:02اب آگے یہ ہوا
08:04کہ علامہ کرتو بھی لکھتے ہیں
08:05رحمت اللہ تعالی
08:06کہ حادن رشید کے دور میں
08:09جب یہ بات اسے پہنچی
08:11اور اسے یہ معلوم ہوا
08:13کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم
08:15کو بنائے
08:16ابراہیم کی تمنا تھے
08:18کہ حتیم کو
08:19قابے کے اندر کیا جائے
08:20تو اب
08:21معاملہ یہ تھا
08:23کہ انہوں نے کہا
08:24کہ میں اسے کروں گا
08:25اس دور میں
08:26امام مالک رحمت اللہ
08:27تعالیٰ علیہ
08:27تھے
08:28تو جب ان سے سوال کیا گیا
08:29تو انہوں نے فرمایا
08:30کہ اب کچھ بھی نہ کرو
08:31ورنہ یہ بار بار
08:33منہدم ہو کر
08:34بار بار
08:35منہدم کیا جائے گا
08:37بار بار تعمیرات کی جائیں گی
08:38اس کی حیبت میں
08:41اور جلال میں
08:42کمی واقع ہو جائے گی
08:43تو امام مالک رحمت اللہ
08:44تعالیٰ علیہ کے روکنے سے
08:46حرم الرشید
08:47اس بات سے رک گیا
08:48تو دس مرتبہ
08:50خانہ کعبہ کی
08:51تعمیر ہوئی ہے
08:52اور یہاں پر یہ بھی
08:53ارسکروں میں
08:54کہ اسعید حمیری
08:56یہ وہ شخص ہے
08:57سب سے پہلے
08:58کعبے پر غلاف
08:59اس نے چڑھایا
09:00اور آقا علیہ السلام
09:02نے اسے برا کہنے سے
09:03منع فرمایا
09:04اور پھر اس کے بعد
09:05حجاج بن یوسف
09:07وہ حاکم تھا
09:08جس نے سب سے پہلے
09:09اس پر
09:10ریشم کا غلاف
09:11چڑھایا تھا
09:12تو یہ خانہ کعبہ کی
09:13مختصر تعمیرات
09:15کے جو واقعات ہیں
09:16کہ کس نے کب تعمیر کیا
09:18یہ آپ کی خدمت میں
09:19ارسکریا
09:19اب ابراہیم اور
09:21اسماعیل علیہ السلام
09:22اللہ اکبر
09:23انہوں نے
09:24جو تعمیر کیا
09:26وَإِذْ يَرْفَعُوا
09:27اِبْرَاہِيمُ الْكَوَاعِدَ مِنَ الْبَيْتِ
09:29وَإِسْمَاعِيلُ
09:30کہ جب
09:31یاد کیجئے
09:32کہ جب ابراہیم اور اسماعیل
09:33کعبے کی بنیادیں
09:34اٹھا رہے تھے
09:35اچھا ابراہیم علیہ السلام
09:37تعمیر کر رہے تھے
09:39اور اسماعیل علیہ السلام
09:41اینٹیں اور چیزیں
09:43لالا کر دے رہے تھے
09:45اسی لئے دونوں حضرات
09:46اس میں شامل ہیں
09:48وَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا
09:50اِنَّكَا أَنْتَ السَّمِیُّ لَعْلِهِمْ
09:53اللہ اکبر
09:53دیکھئے
09:54کہ جب تعمیرات ہو رہی ہیں
09:56تعمیر کرنے کے بعد
09:58یہ اس کرتے ہیں
09:58کہ ہمارے رب
09:59تو ہم سے
10:01اس عمل کو قبول فرما
10:02اِنَّكَ أَنْتَ السَّمِیُّ لَعْلِهِمْ
10:04بے شکر تو سننے والا
10:05جاننے والا ہے
10:06یہاں پر آپ دیکھیں
10:08کہ ہماری اطاعت
10:10اور ہماری جو خدمت ہے
10:12اپنی بارگاہ میں قبول فرما
10:13یہ دعا کر رہے ہیں
10:14تو میں آپ سے ہی کہوں گا
10:16کہ ابراہیم علیہ السلام
10:18اور اسماعیل علیہ السلام
10:19دونوں کے دونوں مخلصین ہیں
10:21دونوں مخلص ہیں
10:22دونوں مطیع اور فرما بردار ہیں
10:25ایک اللہ تعالیٰ کا خلیل ہے
10:27دوسرہ اللہ تعالیٰ کا زبی ہے
10:28ٹھیک ہے نا
10:29تو یہ دعا کرنا
10:31یہ دعا کیا مانا رکھتی ہے
10:33تو اس لیے کہ اطاعت
10:36یعنی اطاعت اور اخلاص میں
10:39اور زیادہ کمال کی طلب ان کو تھی
10:42کہ اطاعت گزاری میں
10:44اور اخلاص میں
10:45ہمیں اور زیادہ کمال کی تمنہ ہے
10:47اس لیے دعا کر رہے ہیں
10:48کہ مولا
10:49اس عمل کو
10:50اس خدمت کو
10:51اپنی بارگاہ میں
10:51ہم سے قبول فرما لے
10:53اور یہ اللہ والوں کا وطیرہ ہے
10:55کہ وہ نیک عامال کرتے ہیں
10:57اسے بھی کم تصور کرتے ہیں
10:59اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں
11:01دعا کرتے ہیں
11:01کہ مولا
11:02تو ہمیں اور زیادہ
11:04اپنی اطاعت گزاری کا شوق اتا فرما
11:06اپنی خدمات کا
11:08اپنی بارگاہ کی خدمات کا
11:09اور زیادہ
11:10ہمیں قوت اور حمت اتا فرما
11:12اور وقت اتا فرما
11:14دوسرا یہ ہے
11:15کہ مخلصین اور متعین
11:17جو مخلص ہوتے ہیں
11:19اطاعت والے ہوتے ہیں
11:21اچھا ہمارے جیسا
11:22کوئی آدمی
11:23ہمارے عوام الناس
11:24میں کوئی
11:24اگر تحجد پڑھ لے
11:25تو جب تک وہ
11:27لوگوں میں جا کر
11:29بتائے نہیں
11:29اسے چین نہیں آتا
11:31ایک مطبع کہیں تحجد پڑھ لی
11:32ایک مطبع کہیں
11:33قرآن کی تلاوت کر لی
11:34فقیر ہی رہے
11:36وہ رات کو اٹھتا ہے
11:37تحجد بھی پڑھتا ہے
11:38قرآن کے کچھ تلاوت بھی
11:39ہو جاتی ہے
11:40یعنی تھوڑا سا عمل کر کے
11:42بھی ہم دوسروں کو بتاتے ہیں
11:44یہ اخلاص کے منافی ہے
11:46لیکن ایسا نہیں کرنا چاہیے
11:49لیکن اللہ والوں کا
11:50وطیرہ کیا ہے
11:51ایک طرف اللہ کا خلیل ہے
11:53ایک طرف اللہ کا زبی ہے
11:54لیکن آپ یہ دیکھیں
11:56کہ جو مخلص ہوتے ہیں
11:58جو مطیف اور مبردار ہوتے ہیں
12:00وہ عبادت سے
12:02انہیں سیرا بھی نہیں ہوتی
12:04جتنی زیادہ وہ عبادت کرتے ہیں
12:07اس کو بھی کم تصور کرتے ہیں
12:08تو اس لیے وہ دعا کر رہے ہیں
12:10کہ مولا ہمیں عبادت کا اور ذوق اتا فرما
12:12ہمیں اپنے فرما برداری کا اور وقت اتا فرما
12:15کہ ہم اور زیادہ کریں
12:16جس طرح پیاسہ ہوتا ہے نا
12:19وہ پانی پیئے کم پیئے
12:20تو اس کو سیرا بھی نہیں ہوتی
12:22آپ صبح روزہ رکھتے ہیں
12:23ماہ رمضان میں
12:24تو افطار کے وقت
12:25کوئی کہتا ہے کہ میں چار گلاس پانی پیوں گا
12:27پانچ گلاس پانی پیوں گا
12:29پیتا اپنے
12:30مطلب حضمے کے مطابق
12:32اپنی پیاس کے مطابق
12:33لیکن کیا ہوتا ہے
12:34کہ زیادہ کی تمنا ہوتی ہے
12:35تو اللہ والوں کو
12:37نیکیاں کرنے کے باوجود
12:39اور نیکیاں کرنے کی تمنا ہوتی ہے
12:41اتاعت گزاری کے باوجود
12:43اور زیادہ اتاعت کی تلاش رہتی ہے
12:45تو یہ
12:46اللہ والوں کا وطیرہ ہے
12:48اور پھر
12:49ان کی طرف سے توازو بھی ہے
12:51اللہ والے عبادت کر کے
12:53بڑے سے بڑا کام کر کے
12:55وہ یہ نہیں کہتے کہ میں بڑا عبادت گزار ہوں
12:58آپ اس میں
12:58سورہ فرقان میں دیکھئے
13:00انیس سو پارا
13:02وعباد الرحمن
13:03اللذین یمشون علیل اودیہون
13:05وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا
13:07وَالَّذِينَ يَبِیتُونَ لِوَبِّهُمْ سُجَّدَوْا قِيَامًا
13:11پوری پوری رات عبادت ہو رہی ہے
13:12تو یہ نہیں کہتے کہ ہم عبادت گزار ہیں
13:15یہ دعا کرتے ہیں
13:16کہ
13:17اتنی عبادت کرنے کے باوجود بھی یہ دعا کرتے ہیں
13:24مولا ہمیں عذابِ جہنم سے محفوظ فرما
13:26یہ تو بڑا سخت عذاب ہے
13:28تو اللہ والوں کا یہ وطیرہ ہے
13:31عبادت کرنے کے بعد
13:32اس پر اطراتیں نہیں ہیں
13:34بلکہ آجزی کرتے ہیں
13:35توازو کرتے ہیں
13:37تو ان کی توازو ہے
13:38اور ہمارے لئے تعلیم ہے
13:40کہ ہم
13:41جس حدف کو لے کر دنیا میں آئے
13:44جو عبادت ہے
13:45ہم اس پر فوکس رکھیں
13:47باقی چیزوں پر اتنا زیادہ نہ جائیں
13:49عبادت کو فوکس رکھیں
13:51پوری زندگی کا ایک ایک لمحہ
13:54چاہے ہم کہیں پر بھی ہیں
13:55اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی اطاعت میں گزارے
13:58ہمارا سونا جاگنا
14:00اٹھنا بیٹھنا
14:01کھانا پینا
14:02ہر چیز عبادت ہو جائے
14:03جب اللہ اس کے رسول کی اطاعت میں ہوگی
14:06بظاہر وہ دنیا بھی چیز ہوگی
14:07لیکن نیتوں کا فرق آتا ہے
14:09اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی رضا کیلئے ہوگا
14:12تو وہ عبادت بن جائے گی
14:14اس کے رسول کی طریقے پر ہوگا
14:15وہ عبادت بن جائے گی
14:16اور پھر دوسرا یہ ہے
14:18کہ یہ مقام جو خانہ کعبہ کے قریب مقام ہے
14:21خانہ کعبہ
14:22حرم پاک
14:24یہ مقام دعا ہے
14:25رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی
14:29یہی تعلیم دی ہے
14:30عمرہ کرنے والے حج کرنے والے جاتے ہیں
14:32تو آپ جب تربیتی نشست ہوتی
14:35تو کہتے ہیں کہ خانہ کعبہ پر پہلی نگاہ پڑے
14:37تو جو دعا مانگی جائے قبول ہو جاتی ہے
14:39بار بار آپ جاتے ہیں
14:41جب بھی پہلی نگاہ پڑے دعا قبول
14:42مقام ابراہیم کے پاس دعا قبول
14:44حتیم کعبہ
14:45جو اس وقت کعبے سے باہر ہے
14:47لیکن وہ حقیقت میں کعبے کے اندر ہی ہے
14:49اللہ و اکبر وہاں دعا کرے
14:51قبول جگہ جگہ پر یہ مقامات دعا ہے
14:54مقامات ادعیہ ہے
14:57کہ یہاں پر جو دعا مانگی جائے
14:58اللہ تعالیٰ قبول فرماتا ہے
15:00اور ایسے مقام پر دعا کرنا
15:03سنت ابراہیمی بھی ہے
15:05اور سنت اسماعیل علیہ السلام بھی ہے
15:07اللہ و اکبر
15:09ربنا تقبل منا انکا انتا السمیع العلیم
15:12کہ اے ہمارے رب
15:15تو ہم سے قبول فرما بے شک
15:16تو بہت ہی سننے والا خوب جاننے والا ہے
15:18ربنا وجعلنا مسلمینی
15:20لکا و من ذریتنا امتم مسلمتا لک
15:24و ارنا مناسکنا و تبع علینا
15:27انکا انتا التواب و رحیم
15:30اور ہمیں خاص اپنی فرما برداری پر
15:32برقرار رکھ
15:34اور ہماری اولاد میں ایک امت کو خاص
15:37اپنا فرما بردار رکھ
15:39اور ہمیں حج کی عبادات بتا
15:40اور ہماری توبہ قبول فرما
15:42بے شک تو توبہ قبول کرنے والا
15:45بہت رحم فرمانے والا ہے
15:48اب یہاں پر ذرا سا غور کیجئے
15:50کہ یہ دعا ہو رہی ہے
15:52وَجْعَلْنَا وَبْنَا وَجْعَلْنَا مُسْلِمَئِنِ
15:56یعنی ہم کو اپنی لئے مسلم کر دیں
15:58تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے
15:59کہ ان سے بڑا مسلمان کون ہوگا
16:01اللہ تعالیٰ کے خلیر ہیں
16:03اللہ تعالیٰ کے نبی ہیں
16:04اللہ تعالیٰ کے زبی ہیں
16:05وہ بھی اللہ تعالیٰ کے نبی ہیں
16:06تو یہ تو پہلے سے مسلمان تھے
16:09پہلے سے مسلمان تھے
16:11قرآن کہتا ہے
16:11مَا كَانَا عِبْرَوَحِيمَ وَيَهُودِيًّا وَلَا نَسْلَانِيًّا
16:14وَلَا كِانَا حَنِیفَ وَمُسْلِمَا
16:16وہ تو سچے پکے معاہد تھے
16:18تو اب معاملہ یہ ہے
16:19جواب یہ کہ
16:20اسلام کا معنی ہے اطاعت
16:22اور یہ اطاعت میں زیادتی کی دعا ہے
16:26ولا مسلمان تو ہم ہیں
16:28معاہد تو ہیں
16:29لیکن تو ہمیں اس میں اور زیادہ عطا فرما
16:32اس میں اور اضافہ فرما
16:34یعنی ہم کو اور زیادہ متی
16:36اور فرما بردار فرما دے
16:37اور زیادہ متی
16:39اور فرما بردار فرما دے
16:40دوسرے جواب یہ
16:42کہ یہ اطاعت اور فرما برداری میں
16:44دوام کی حصول کی دعا ہے
16:45جسے قرآن کریم میں ہے
16:47کہ
16:47یَا ایُّوَلَّذِينَ آمَنُوا آمِنُوا
16:49اے ایمان والوں ایمان لے آو
16:51تو بھائی ایمان والوں کو ایمان لے آو
16:53کیسے فرمایا جا رہا ہے
16:54اس کا مطلب یہ ہے
16:56کہ اس میں ایمان پر استقامت کی دعا ہے
16:59کہ اے ایمان والوں
17:06کہ مولا تو نے ایمان تو عطا فرمایا
17:09ہمیں ایمان پر استقامت بھی عطا فرما
17:12اور تیسرا یہ جواب ہے
17:15کہ اسلام سے مراد یہاں پر تمام احکامات شرعیہ کو ماننا
17:19اور قضاء اور قدر کو تصدیم کرنا اور اس پر راضی رہنا ہے
17:23یعنی ہمارے دلوں کو ایسا بنا دے
17:26کہ احکامات شرعیہ پر عمل کرنے کی خلاف
17:30ہمارے دل میں کوئی تنگی نہ آئے
17:32قضاء اور قدر کے معاملات کے خلاف
17:35دل میں کوئی ملال نہ آئے
17:37اور اس کا ایک جواب یہ ہے
17:39کہ یہاں پر یہ بتایا جا رہا ہے
17:41کہ اس سے مراد صرف تصمیعہ ہے
17:44یعنی ہمارا نام مسلم کر دے
17:46لیکن بارال اس میں زیادہ صحیح جواب یہ ہے
17:49کہ ایمان پر استقامت اور طاعت اور فرمداری میں
17:53اور زیادہ اضافہ مانگا جا رہا ہے
17:55اور نیکیاں کرنے میں دل میں کوئی تنگی نہ آئے
17:59نیکیوں کا اور ذوق اور شوق ہمیں عطا کیا جائے
18:02اپنی اولاد کے لیے دعا کی تخصیص فرمائیں
18:05سہیئے نا کیا دعا فرمائیں
18:08وَمِن ذُرِّيَّتِنَا اُمَّتَ مُسْتِمَتَلَّقِ
18:11اور ہماری ذُرِّیت سے ایک امت کو خاص اپنا فرما بردار کر
18:16تو ابراہیم علیہ السلام نے یہاں پر عام لوگوں کے لیے دعا نہیں کی
18:20اور اپنی اولاد کے لیے
18:23تو اولاد شفقت اور مسلحت کی زیادہ مستحق ہوتی ہے
18:28ناظرین و سامعین ہم انشاءاللہ مزید کچھ عرض کریں گے
18:31لیکن ہمیں جانا ہوگا بریک کی جانب
18:33تو ملقات ہوتی ہی مختصر سے بریک کے بعد
18:35قرآن کریم میں بھی ہے نا
18:37سورہ تحریم کے آیت نمبر چھے
18:42اے ایمان والوں اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو آگ سے بچاؤ
18:46تو پہلے اپنی اولاد کے لیے دعا کریں نا
18:49اس کے بعد دوسروں کے لیے کریں
18:50کیونکہ اصلاح اپنی ذات سے شروع ہوتی ہے
18:53پھر اس کے بعد اپنے گھر والوں سے
18:55پھر اس کے بعد باہر آپ اصلاح فرمائیے
18:57اور اسی طریقے سے فرمائے
18:59کہ جب انبیاء علیہ السلام کی اولاد نیک و صالح ہوگی
19:03تو وہ دوسرے لوگوں کی نیکی اور خیر کا بھی ذریعہ بنیں گے
19:07اور اس دعا پر یہ سوال بھی ہے
19:10کہ نبی علیہ السلام کی باسس سے پہلے
19:12ابراہیم اور اسماعیل علیہ السلام کی ذریعہ میں
19:15کوئی عرب مسلمان نہیں تھا
19:18تو امام راضی نے اس کا جواب دیا
19:19ابراہیم علیہ السلام اور اسماعیل علیہ السلام کی ذریعہ میں
19:23ہمیشہ معاہدین رہے ہیں
19:25ہمیشہ مسلمان رہے ہیں
19:27جو صرف اللہ کی عبادت کرتے تھے
19:30جسے زمانہ جاہلیت میں
19:31زید بن عمر بن نفیل اور قیس بن ساعدہ
19:34اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جد امجد
19:37حضرت عبد المطلب بن حاشم
19:39رضی اللہ عنہ مجمعین
19:40یہ تمام معاہدین تھے
19:42اور اس طرح عامر بن الزرب
19:45یہ سب معاہد تھے
19:46قیامت اور ثواب اور اکاب کے قائل تھے
19:49نہ مردار کھاتے تھے
19:51نہ بتوں کی عبادت کرتے تھے
19:52تو یہ سارے معاہدین تھے
19:54اب آجائیے
19:55کہ ربنا
19:57پھر یہ بھی فرمایا
19:58تو ہمیں ہمارے مناسق سکھا
20:02اور ہماری توبہ اپنی بارگاہ میں قبول فرما
20:04بے شک توبہ قبول کرنے والا
20:06رحم فرمانے والا ہے
20:07اور یہاں علامہ کرتو بھی لکھتے ہیں
20:10کہ زبیر بن محمد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے
20:13یہ ابراہیم علیہ السلام
20:15قابے کو بنانے سے فارغ ہوئے
20:17تو دعا کی کہ اے ہمارے رب
20:19اس کو بنانے سے فارغ ہوا
20:20اب ہمیں اپنی عبادات بتا
20:23تب اللہ رب العالمین نے جبرائیل علیہ السلام کو بھیجا
20:26انہوں نے ابراہیم علیہ السلام کے ساتھ حج کیا
20:29حتی کہ جب وہ میدانِ عرفات سے لوٹے
20:31یومِ نحر دس ذرحجہ آیا
20:33تو شیطان ظاہر ہوا
20:35جبرائیل علیہ السلام نے کہا
20:36اس کو کنگریہ ماری ہے
20:37ابراہیم علیہ السلام نے اس کو کنگریہ ماری
20:39ساتھ کنگریہ ماری
20:40پھر دوسرے اور تیسرے روز
20:42یعنی گیارہ اور بارہ ذرحجہ
20:44پھر ابراہیم علیہ السلام
20:45مکہ اور منہ کے درمیان
20:47ایک پہاڑ پر چڑھے
20:48فرمائے کہ
20:48اللہ کے بندوں جواب دو
20:49تو جس شخص کے دل میں
20:51ایک ذرہ برابر
20:52بھی ایمان تھا
20:54اس نے
20:54اللہمہ لبیک کہا
20:56اور ایک یہ بھی یہ نا
20:57کہ
20:57آپ نے اعلان فرمایا
21:04تو یہ روایت موجود ہے
21:05کہ آپ کے اعلان پر
21:07آپ کے اعلان پر
21:08اللہ تبارک وطالعہ نے
21:10آپ کی آواز
21:11آج تو مائک سسٹم ہے
21:12سوشل میڈیا ہے
21:14اب میں یہاں بول رہا ہوں
21:15کہاں کا میری آواز جائے گی
21:17ٹھیک ہے نا
21:18اس دور میں یہ نہیں تھا
21:19تو فرمایا کہ
21:20ابراہیم اعلان کر
21:21اعلان کرنا
21:22تیرا کام ہے
21:23تیری آواز
21:24لوگوں تک پہنچانا
21:25ہمارا کام ہے
21:26تو روح زمین تک
21:28روح زمین میں
21:29جتنے لوگ بستے تھے
21:31سب تک آپ کی آواز پہنچی
21:32یہاں تک کہ
21:33عالم ارواح میں
21:34جو روحیں تھیں
21:35وہاں پر بھی
21:36اللہ تبارک وطالعہ
21:38نے آپ کی آواز کو پہنچایا
21:39اور کہتے ہیں
21:40کہ جس نے
21:40جتنی مرتبہ لبیق کہا
21:42اس کو
21:43اللہ تبارک وطالعہ
21:44اتنی مرتبہ
21:44وہاں کی حاضری
21:45عطا فرمائے گا
21:46اور خدا نخصہ
21:47جس نے نہیں کہا
21:48تو اسے حاضری نہیں عطا ہوگی
21:50ایسے لوگ ہیں
21:51ہم نے دیکھیں
21:52دنیا بر کا سفر کرتے ہیں
21:55وہی حج کرنے کیلئی گئیں
21:56عمرہ کرنے کیلئی گئیں
21:57نہیں وہاں نہیں گئیں
21:57اور میں نے ایسے لوگ بھی دیکھیں
21:59بظاہر کچھ بھی نہیں ہے
22:00لیکن ہر سال چلے ہوئے ہوتے ہیں
22:03کبھی عمرہ کرنے کیلئی جانے
22:04کبھی حج کرنے کیلئی جانے
22:05تو دعا کریں
22:06کہ اللہ رب العالمین
22:06ہمارا شمار ان میں فرمائے
22:08کہ ہم نے کئی مرتبہ
22:09بے شمار مرتبہ
22:10ہم نے عالم ارواح میں
22:11لبیق اللہ ہم لبیق کہا ہو
22:14اللہ رب العالمین
22:15ہم پر یہ کرم فرمائے
22:16پھر اس کے بعد
22:17ایک خاص آیت کریمہ
22:19آیت نمبر 129
22:21اس کا ترجمہ
22:32کہ ہمارے رب
22:33ان میں انہی میں سے
22:35ایک رسول بیجتے
22:36ایک عظیم رسول بیجتے
22:37جو ان لوگوں پر
22:38تیری آیات کو تلاوث کرے
22:40اور ان کو
22:41کتاب اور حکمت کی تعلیم دے
22:43اور ان کے نفوس کی اصلاح کرے
22:45بے شکر تو ہی
22:46بہت غالب بڑی حکمت قلع ہے
22:47میں یہاں پر ایک بات آس کروں
22:48کہ
22:49کچھ لوگ کہتے ہیں
22:51کہ نبی
22:52نبی یہ ہوتا ہے
22:54کہ بس پیغام پہنچا دے
22:55امت تک
22:56باقی کام نہیں ہوتا
22:58اللہ رب العالمین
22:59جو نبوت کے مقاصد
23:00وہ بیان فرما رہا ہے
23:02کہ وہ
23:02ان پر
23:04قرآن کی آیات تلاوت کرتا ہے
23:06انہیں حکمت سکھاتا ہے
23:08ٹھیک ہے نا
23:09انہیں پاکیزہ کرتا ہے
23:11انہیں
23:12جو ہے وہ
23:13قرآن کی آیات پڑتا بھی ہے
23:14انہیں کتاب سکھاتا بھی ہے
23:16حکمت بھی سکھاتا ہے
23:17پاکیزہ
23:18ان کے نفوس کی
23:20اصلاح بھی کرتا ہے
23:21تو یہ نبوت کے مقاصد ہیں
23:22جو اللہ رب العالمین
23:23یہاں پر بیان فرما رہا ہے
23:25ابراہیم علیہ السلام نے
23:27جو دعا کی تھی مکہ میں
23:28اہلِ مکہ میں سے
23:29ایک رسول بھیج
23:30عظیم رسول بھیج
23:31اس سے مراد
23:32تمام مفسرین کے مطابق
23:35حضور نبی کریم
23:37صلوہ تعالیٰ علیہ وسلم
23:39مراد ہے
23:39تمام مفسرین کے نزدی
23:42اس پر اجماع ہے
23:43ابراہیم علیہ السلام نے
23:45یہ دعا اہلِ مکہ کے لئے کی
23:47اور مکہ میں
23:48اللہ تعالیٰ نے
23:49محمد صلی اللہ علیہ وسلم
23:50کے علاوہ
23:51کسی اور کا مبعوث نہیں فرمایا
23:53ابراہیم علیہ السلام نے
23:55یہ دعا کی
23:56تو اس میں ایک بات
23:57تو یہ بتائی
23:58کہ یہ رسول
23:59انسانوں کی جن سے ہیں
24:00جنات میں سے نہیں ہیں
24:02فرشتوں میں سے نہیں ہیں
24:04یہ جن سے
24:05انسان میں سے ہیں
24:06فرشتوں یا جنات کی جن سے نہیں
24:08کیونکہ اگر وہ رسول
24:09فرشتہ
24:10یا جن ہوتا
24:11تو انسان
24:12اس کو دیکھنا سکتے
24:14ان کا کلام نہ سن سکتے
24:15اور اس کی سیرت
24:17انسانوں کے لئے
24:18نمونہ اور حجت نہ ہوتے
24:19اسی لئے
24:20جب انسانوں کی طرف
24:22رسول بھیجا
24:23نبی بھیجا
24:24تو وہ انسانوں میں سے ہے
24:25دوسری بات یہ
24:26کہ جب وہ رسول
24:27اہلِ مکہ میں سے ہوگا
24:28تو اہلِ مکہ
24:29اس کی پیدائش
24:30اس کی تربیت
24:31اس کی نشو نمام
24:32تمام چیزوں سے
24:34واقف ہوں گے
24:35اس کی سچائی
24:36اس کی امانت
24:37اس کی دیانت
24:38اس کی زندگی کا
24:39ایک ایک گوشہ
24:40ان تمام
24:41اہلِ مکہ پر
24:42عیاء ہوگا
24:43واضح ہوگا
24:44تو پھر ان کی
24:45رسالت کو
24:46تسلیم کرنے کے لئے
24:47خود ان کی
24:48زندگی ہی میں
24:49ان کو قرائن
24:50اور دلائل
24:51مل جائیں گے
24:51اسی لئے
24:52ایک بات تو یہ ہے
24:54کہ رسول اللہ
24:55صلی اللہ علیہ وسلم
24:56انسانوں میں سے ہے
24:58لیکن یاد رکھیں
25:00کہ صرف
25:00انسانوں کے لئے
25:01نبی اور رسول نہیں ہیں
25:02وہ تمام
25:04کائنات والوں کے لئے
25:05وَمَا أَرْسَلْنَاكَ
25:06اِلَّا كَافَةً لِلنَّاسِ
25:08ہر ایک کے لئے
25:08نبی اور رسول
25:09بنا کر بھیجے گئے ہیں
25:10وَتَا صبحِ قیامت
25:12آپ کی
25:13نبوت کا دور
25:14مخصوص نہیں ہے
25:15ٹھیک ہے نا
25:16اچھا یہاں پر
25:18دوسری بات یہ ہے
25:18کہ جب
25:20آقا علیہ السلام
25:21نے اعلان نبوت فرمایا
25:22تبلیغ فرمائی
25:24تو کفار نے کہا
25:25کہ آپ کے پاس
25:26دلیل کیا ہے
25:27آپ کے پاس دلیل کیا ہے
25:28تو جانتے ہیں
25:29کہ نبی علیہ السلام
25:31نے کیا فرمایا
25:31سورہ یونس
25:32آیت نمبر سسٹین
25:33اللہ اکبر
25:35فَقَدْ لَبِثْتُ فِيكُمْ
25:37عُمُرًا مِّن قَبْلِ
25:39فرمایا
25:40کہ میں اس سے پہلے
25:41تم میں عمر کا
25:42ایک حصہ گزار چکا ہوں
25:44میری
25:45یہاں پر آمد
25:47تمہارے سامنے ہوئی ہے
25:48میرا بچپن
25:49تمہارے سامنے گزرا ہے
25:50میرا لڑکپن
25:52تمہارے سامنے گزرا ہے
25:53میری نوجوانی
25:55این جو شباب کے مراحل ہیں
25:56تمہارے سامنے گزرے ہیں
25:57اب تمہیں چالیس سال کا ہونا
25:59یہ چالیس سال کی زندگی
26:02کوئی اگر عیب ہے
26:03تو بتاؤ مجھے
26:04کوئی معاملہ ہے
26:06تو بتاؤ
26:06یاد رکھنا
26:07کہ ایک شخص بھی
26:09ایک شخص بھی
26:10یہ نہیں کہہ سکا
26:11کہ ان میں کوئی عیب ہے
26:13لیکن سب صادق و امین
26:15آپ کو کہا کرتے تھے
26:16ہر ایک
26:17آپ کی اخلاق کی تعریف
26:18آپ کی صدق کی تعریف
26:20آپ کی امانت کی تعریف
26:21برملہ کیا کرتا تھا
26:23اعلان نبوت سے پہلے ہی
26:25مکہ والے کہا کرتے تھے
26:26کہ آپ صادق و امین
26:27جو قریش کا معاملہ تھا
26:30تعمیر خانہ کعبہ کا
26:32تو اس میں یہ ہوا
26:33حجز اسفت کی تنصیب کی موقع پر
26:34اختلاف ہوا
26:35تو پھر یہ تے ہوا
26:36کہ جو سب سے پہلے
26:37حرم مکہ
26:38یعنی مطاف میں آئے گا
26:40خانہ کعبہ آئے گا
26:40تو اس کی بات مانی جائے گی
26:42وہ فرستہ کرے گا
26:43جب سب نے
26:43صبح آ کر
26:44نبی علیہ السلام کو دیکھا
26:46تو کہا
26:46مسئلہ حل ہو گیا
26:47اس لیے کہ صادق و امین آ گئے ہیں
26:49اللہ و اکبر
26:50اور پھر کتنے بہترین انداز میں
26:52میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم
26:54نے اس مسئلے کو حل فرمایا
26:56اور پھر آپ یہ دیکھیں
26:58کہ نبی علیہ السلام کے لیے
27:01ابراہیم علیہ السلام نے
27:02ایک مرتبہ دعا کی
27:03یہ نبی علیہ السلام کی دعا ہے نا
27:09اچھا آپ یہ دیکھیں
27:10کہ آپ نے یہ بات فرمائی
27:12یہ دعا کی
27:13ایک مرتبہ دعا کی
27:15اور آقا علیہ السلام نے
27:18کس طریقے سے
27:20یعنی ان کا صلح دیا
27:22اس بات کا
27:24اس دعا کا صلح کس طریقے سے دیا
27:26ابراہیم علیہ السلام نے
27:28ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم
27:29سورہ بقرہ کی آیت نبی
27:31ایک سو انتیس یاد رکھے گا
27:33ایک مرتبہ دعا کی
27:34اور آپ علیہ السلام نے
27:36ہر نماز میں تشہد کے بعد
27:39ان کے لیے دعا کی ہدایت
27:40اپنی امت ہو کر دے
27:41اللہ و اکبر
27:43جب مجھ پر صلات پڑھو
27:45میرے امتیوں نماز میں
27:46تو حضرت ابراہیم پر بھی صلات پڑھو
27:48جب میرے لئے برکت کی دعا کرو
27:50تو ابراہیم علیہ السلام کے لئے برکت کی دعا کرو
27:53باقی رہا یہ اتناس
27:54کہ اس دعا میں یہ ہے
27:55کہ اللہ سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم
27:58اور سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم
28:00کی آل پر صلات نازل فرما
28:02جس طرح تُو نے ابراہیم
28:03اور آلِ ابراہیم پر صلات نازل کی ہے
28:05تو اس دعا میں
28:07حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
28:09کی ذات کریمہ مشبہ ہیں
28:11اور ابراہیم علیہ السلام کی
28:14ذات کریمہ وہ مشبہ بھی ہے
28:15یعنی
28:17یہ دعا کرو
28:19کہ جس طرح مش پر رحمت نازل فرما
28:22تو ان پر بھی فرما
28:23جس طرح تُو نے ان پر فرمائی تھی
28:25تو مشبہ بھی جس کی ساتھ تشبیح دی جا رہی ہے
28:28وہ ابراہیم علیہ السلام ہے
28:29اور کہا جاتا ہے کہ مشبہ بھی
28:31مشبہ سے افضل ہوتا ہے
28:32تو یہ ہر کہیں نہیں ہوتا ہے
28:34اس کے باقائدہ جوابات
28:38مفسرین نے فرمائے
28:39یہاں تک کہ یہ فرمایا
28:41کہ یہ قائدہ کلیہ نہیں ہے
28:45بعض اوقات مشبہ افضل ہوتا ہے
28:47جسے قرآن کریم میں
28:48تو وہاں پر بھی ایسا نہیں ہے
28:54اسی طریقے سے قرآن کریم کی اور مثالیں دی ہیں
28:57کہ یہ تشبیح نفس سلات میں ہے
29:00اس کی کیفیت سے قطع نظر کے ساتھ
29:02جس طرح قرآن مجید میں
29:03ہم نے آپ کو ایسی وحی کی
29:08جیسے نوح علیہ السلام کی طرف وحی کی
29:10علاقہ آپ جو وحی وہ قرآن ہے
29:12اور وہ بالعجمع سب سے افضل ہے
29:14تمام وحیوں سے افضل ہے
29:16اس دعا میں کاف تشبیح کے لیے نہیں
29:18بلکہ تعلیل کے لیے ہے
29:20جسے
29:20تاکہ تم اللہ کی بڑائی بیان کرو
29:25تو کہتے ہیں کہ یہ دعا
29:27یہ جو کاف تشبیح کے لیے نہیں
29:29تعلیل کے لیے ہے
29:31اور تشبیح کے لیے مانا جائے
29:32تو تب بھی یہ قائدہ کلیہ نہیں
29:34کہ مشبہ بھی مشبہ سے افضل ہوتا ہے
29:37اس کی کئی مثالیں
29:38قرآن کریم میں
29:39اور عرب میں بھی موجود ہیں
29:42تو یہ کئی قائدہ کلیہ نہیں
29:43اور حضور نبی کریم علیہ السلام
29:45بالعجمع
29:46تمام کے نزدیک
29:48تمام انبیات
29:49تمام رسول عظام علیہ السلام سے
29:51سب سے اعلیٰ ہیں
29:53پھر اس کے بعد
29:54بالکل آخیر میں ہم آگئے ہیں
29:55کہ
29:56وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِکْمَتَ
29:58وَيُعَلِّمُ
30:00يَطْلُوا عَلَيْهِمْ آيَاتِكَ
30:02وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِکْمَتَ
30:04وَيُزَكِّئِهِمْ
30:05اور ان میں ایک رسول بھیج
30:06جو ان پر تیری آیات تلاوت کریں
30:09اور کتاب سکھائیں
30:11حکمت سکھائیں
30:12اور انہیں پاکیزہ کر دیں
30:13آیات کی تلاوت کرنے سے مراد
30:16کہ ان پر قرآن مجید کی تلاوت کریں
30:18یا مراد یہ کہ
30:18اللہ تعالیٰ کے وجود
30:19اور اس کی واحدانیت
30:20جو دلائل آیات اور علامات ہیں
30:22ان کو بیان کریں
30:24کتاب کی تعلیم سے مراد
30:25قرآن مجید میں بیان کیے
30:27احکامات پر عمل کر کے دکھائیں
30:29اور جن آیات کی تفصیل کی ضرورت ہے
30:32ان کی تفصیل کریں
30:33اور جن آیات کے شرعی مانا بیان کرنے کی ضرورت ہیں
30:36ان کے شرعی مانا بیان کریں
30:38اور میں سیدھی بات کہوں
30:39کہ قرآن نے جو بھی احکامات دیئے
30:42اس کا عملی مظاہرہ اگر دیکھنا ہے
30:45عملی نمونہ دیکھنا ہے
30:47تو میرے مصطفیٰ علیہ السلام کی ذات کریمہ ہے
30:49سب سے عالی مثال وہی ہے
30:51حکمت کا معنی ہے
30:52معرفت الموجودات اور فعل الخیرات
30:55اور یہاں اس سے مراد ہے
30:57قرآن کریم کے ناسخ اور منسوق
30:59محکم اور متشابہ کو جاننا
31:01قرآن مجید کے اسرار اور دقائق کو جاننا
31:04یا حکمت سے مراد
31:05رسول اللہ کی سنت اور آپ کی احادیثیں
31:08اور اصلاح نفس سے مراد یہ ہے
31:10کہ آپ ان کو معصیت کی
31:12آلودگی سے پاک کرتے ہیں
31:13ان کے ظاہر اور باطن کو
31:15رضائل اور نقائص سے دور کرتے ہیں
31:17اور ان کی عبادت میں خلوص
31:19للہیت اور دوام کو اجاگر کرتے ہیں
31:21جس سے ان کا دل تجلیات
31:23الہیہ کا آئینہ بن جاتا ہے
31:26تو میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم
31:28آپ نے نہیں سنا
31:28کہ کتنے لوگ جو آپ کے اخلاق سے متاثر ہو کر
31:32اسلام میں داخل ہو جاتے ہیں
31:33کتنے لوگ ایسے بھی تھے
31:34جو آپ کا تذکرہ سنتے
31:35اسلام میں داخل ہو جاتے
31:36دیکھا نہیں
31:37ہم میں سے کسی نے نہیں دیکھا
31:38لیکن ہم سب ان پر مر مٹنے
31:40مر مٹنے کا ارادہ کرتے ہیں
31:42کہ
31:43یا رسول اللہ فدا کا امی وابی
31:45ہمارے
31:45ہماری جان کیا
31:46ہمارے ماں باپ کی جانے آپ پر قربان ہو جائیں
31:48اور کتنے لوگ ایسے تھے
31:50جو آپ کو صرف دیکھتے
31:52اور اسلام میں داخل ہو جاتے
31:53عبداللہ بن سلام
31:54رضی اللہ تعالی نے نہیں کہا تھا
31:56کہ یہ
31:56یہ چہرہ
31:58کسی جھوٹے کا چہرہ نہیں ہو سکتا
32:00کسی جھوٹے کا چہرہ نہیں ہو سکتا
32:01کسی پر نگاہ ڈالتے
32:02وہ اسلام میں داخل ہو جاتا
32:03تو یہ حضور نبی کریم علیہ السلام کی موجزات میں سے
32:06اللہ تعالی ہم سب کو
32:08سچا پکا مسلمان بننے کی
32:09توفیق نصیف فرمائے
32:11اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
32:13کا سچا مخلص امتی بننے کی
32:16توفیق نصیف فرمائے
32:17کچھ سوالات اگر شامل کرنا چاہے تو
32:19حضرت سوال ہے کہ
32:21بیت اللہ شریف کی
32:22عشان دہی
32:23سب سے پہلے کس
32:24میں نے یہ بات
32:26ابھی تفسیر میں
32:28اس کی تھی
32:29درس قرآن میں
32:30کہ ایک تو یہ ہے کہ
32:31دس مرتبہ
32:34خانہ کعبہ کی تعمیر ہوئی
32:35بیت اللہ کی تعمیر ہوئی
32:37سب سے پہلے
32:38اس کی تعمیر
32:39اللہ تعالی کے حکم سے
32:40فرشتوں نے کی
32:42کیونکہ یہ روایت بھی ہے
32:43کہ آدم علیہ السلام نے کی
32:44رہی کی مشہور روایت میں
32:45سب سے پہلے فرشتوں نے تعمیر کی
32:47دوسرا یہ ہے کہ
32:48نشان دہی کس لے کی
32:49تو نشان دہی وہی کرے گا
32:51جو خالق و مالک ہوگا
32:53تو میں نے یہ روایت بھی ارز کی تھی
32:54عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالی
32:56انہوں سے روایت ہے
32:57اور جامع البیان میں
32:59یہ حدیث پاک موجود ہے
33:00کہ عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالی
33:02انہوں میں فرماتے ہیں
33:03کہ جب اللہ تعالی نے
33:04آدم علیہ السلام کو
33:06جنت سے اترنے کا حکم دیا
33:07تو فرمایا
33:08کہ میں تمہارے ساتھ
33:09ایک بیت بھی اتاروں گا
33:11اور جس کا تواف
33:13اس طرح کیا جائے گا
33:14جسے عرش کے گلد فرشتیں
33:16تواف کرتے ہیں
33:16اس کے پاس نماز
33:18ایسی پڑی جائے گی
33:19جس طرح عرش کے پاس
33:21فرشتیں
33:22مختلف حالتوں میں ہیں
33:23تو یہ
33:24اللہ تعالیٰ
33:25نے ہی اتارا ہے
33:26اور اللہ تعالیٰ
33:27نے ہی اس مقام کی
33:28نشان دہی فرمائی ہے
33:29دوسرا سوال
33:31السلام علیکم ورحمت اللہ
33:33حضرت ایک سوال تھا
33:35جیسے کہ
33:36آپ نے فرمایا
33:36کہ
33:37قابی جاتا ہے
33:39کہ جو حتیم ہے
33:40وہ قابت اللہ
33:41کا ہی حصہ ہے
33:42تو
33:42جیسے کہ آپ
33:43ہم نے سنائے
33:44کہ قابے کے اندر
33:45اگر کوئی موجود ہو
33:46تو کسی بھی رخ پر
33:47نماز پڑھ سکتا ہے
33:48تو کیا ہم حتیم کے اندر
33:50جیسے کہ وہ بھی
33:51قابے کا حصہ ہے
33:52تو کیا ہم اس طرف
33:52رخ کر کے نماز پڑھ سکتے ہیں
33:54لیکن خانہ کابہ کے اندر
33:56تو آپ کسی رخ پر بھی
33:57نماز پڑھ سکتے ہیں
33:59اب حتیم کابہ
34:00جو ہے
34:00ہے تو
34:01خانہ کابہ کے اندر ہے
34:03لیکن
34:04بنائے قریش پر ہے
34:05حتیم بظاہر
34:07اس کی تعمیر
34:07خانہ کابہ کے باہر ہے
34:09اب
34:09اس کا
34:10حکم
34:11معنوی حکم
34:11تو یہی ہوگا
34:12کہ جس نے
34:13یہاں پر نماز پڑھی
34:15تو اس نے گویا
34:16کہ خانہ کابہ کے اندر
34:17نماز پڑھی
34:18اچھا اس میں ایک
34:19ظاہر ہے
34:20کہ خانہ کابہ کے اندر
34:21تو ہر کوئی نہیں جا سکتا
34:22نا
34:23تو عام بندہ تو جائی نہیں سکتا
34:24عام مسلمان جائی نہیں سکتا
34:25اب وہ خانہ کابہ کے اندر
34:27جانا چاہے
34:27تو حتیم کابہ کے اندر
34:29چلا جائے
34:29نماز پڑھ لے
34:30تو گویا کہ
34:30خانہ کابہ کے اندر
34:31نماز پڑھی
34:32یہ تو ہر ایک کے لیے
34:33ماشاءاللہ
34:33ایک فضیلت کا باعث ہے
34:35لیکن ظاہری طور پر
34:37چونکہ وہ خانہ کابہ کے باہر ہے
34:39تو اس لیے جب
34:40حتیم کابہ کے اندر
34:41جائیں گے
34:41تو خانہ کابہ کی طرف
34:43جو خانہ کابہ کی دیوار ہے
34:44اس کی طرف
34:45رکھ کر کے ہی
34:46نماز کو
34:47ادا کیا جائے گا
34:48السلام علیکم
34:49ورحمت اللہ وبرکہ
34:50مفت صاحب
34:52یہ جو
34:52حضرت ابراہیم علیہ السلام
34:54نے
34:55جو حضور علیہ السلام
34:57کے لیے دعا فرمائی تھی
34:58ربنا و بعافی ہیں
35:00یہ دعا فرمائی تھی
35:01مفت صاحب ہم نے تو سنائے
35:02کہ اللہ والوں کی دعا
35:03جلدی قبول ہو جائے کرتی ہے
35:05تو پھر اتنا عرصہ
35:07اس دعا کو قبول ہونے میں لگا
35:08اس حوالے سے آپ کچھ فرمائیں
35:09تیکھیں یہ
35:10ہم نے
35:11یوں سمجھنے کے فرض کر لیا ہے
35:14کہ اللہ والوں کی دعا
35:15فوراں قبول ہوتی ہے
35:17اور یہ بھی بات یاد رکھیں
35:19کہ جس کی
35:19نبی علیہ السلام فرماتے ہیں
35:21کہ
35:22اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں
35:23جو بھی دعا مانگتا ہے
35:24سلمان
35:25اللہ تعالیٰ سنتا ہے
35:27اور دوسری بات یہ
35:29کہ اگر وہ
35:30اس وقت عطا نہیں فرماتا
35:31تو اس کی وجوہات ہوتی ہیں
35:33یا تو
35:34اس کے لئے وہ چیز بہتر نہیں ہوتی
35:36اور وہ مانگ رہا ہے
35:37تو یہ
35:38اللہ تعالیٰ کا قرر ہے نا
35:40کہ اس کے لئے بہتر نہیں ہے
35:41وہ جانتا ہے
35:41وہ کریئٹر ہے
35:42وہ خالق اور مالک ہے
35:43تو وہ عطا نہیں فرماتا
35:44یا پھر
35:45ایک وجہ یہ ہوتی ہے
35:46کہ
35:46اس گناہوں کے سبب سے
35:49اس کے گناہ بہت زیادہ ہوتے ہیں
35:50تو
35:51اللہ تبارک و تعالیٰ
35:53اس کی دعا روک کرنا
35:54اس کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے
35:56اور یا یہ ہوتا ہے
35:59کہ
35:59اللہ تبارک و تعالیٰ
36:00اس سے بہتر چیز
36:02اسے عطا فرماتا ہے
36:03کہ روزی قیامت
36:04نیکیوں کے پہاڑ کے پاڑ
36:05اسے عطا فرمائے گا
36:07اور جانتے ہیں
36:07کہ روزی قیامت
36:08ایک مسلمان یہ کہے گا
36:09کہ مولا
36:10یہ نیکیاں اتنے
36:11میں نے
36:11تو کہا کہ
36:12تو دعا کرتا تھا
36:14اور وہ دعا
36:14تو جب میں عطا نہیں فرماتا تھا
36:16جو تو مانگتا تھا
36:17تو یہ نیکیوں کا زخیرہ رکھا ہے
36:20تو وہ
36:20تمنا کرتا
36:22کہ مولا
36:23مجھے
36:23دنیا میں
36:25میرے جسم کو
36:26کینچیوں سے کٹا جاتا
36:27لیکن مجھے
36:29اس سے زیادہ
36:30عجر و ثواب عطا فرمایا جاتا
36:31تو کچھ نہ کچھ
36:32وجوہات ہوتی ہیں
36:33اور دوسرا یہ ہے
36:34کہ دعا کا دے سے
36:36قبول ہونا
36:37یہ دعا کرنے والے کی
36:39مقبولیت کے منافع
36:40ہرگز نہیں ہے
36:41ٹھیک ہے نا
36:42اللہ تعالیٰ کی حکمتیں ہیں
36:44ٹھیک ہے
36:44تو اب یہاں پر آپ دیکھیں
36:46کہ ابراہیم علیہ السلام
36:47نے دعا کی تھی نا
36:49تو اللہ تعالیٰ نے
36:50دعا تو قبول
36:51حرمائی
36:51لیکن اس کی قبولیت
36:54کا اظہار
36:55ابراہیم علیہ السلام
36:57کی دعا کے
36:59دو ہزار
37:01سات سو پچھتر سال کے بعد
37:03ہوا ہے
37:03ٹھیک ہے نا
37:05اور حضور نبی کریم علیہ السلام
37:06کی تشریف آوی ہوئی ہے
37:07تو یہ اللہ تعالیٰ کی حکمتیں ہوتی ہیں
37:09دعا تو قبول ہو گئی
37:10لیکن اس کا
37:11ظہور جو ہے
37:12دو ہزار سات سو پچھتر
37:14سال کے بعد ہوا ہے
37:16تو دعا کی
37:17قبولیت میں دیر ہو جانا
37:19تو جو دعا کر رہا ہے
37:21اس کی مقبولیت کے منافع
37:22ہرگز نہیں ہے
37:24اسلام علیکم
37:24حضرت
37:25آپ سے ایک سوال دیں
37:27ہم نے سنتے ہیں
37:28کہ تفانے نو
37:28کے بعد
37:29خانے کا باہ
37:30اٹھا لیا گیا تھا
37:31تو
37:32اس کے بعد
37:33جتنے انبیاء آئے
37:34تو انہوں نے
37:35کس طرح
37:36حج کیا
37:37یہ بڑا
37:39اہم سوال ہے
37:40اور میں سمجھتا ہوں
37:41کہ ناظرین کے لئے
37:42بڑی امپورٹنس سے
37:43سوال کی
37:44دیکھیں
37:45تفانے نو میں
37:46یہ بات
37:47روایات میں موجود ہے
37:48کہ جب نو علیہ السلام کے
37:50زمانے میں
37:51جو نافرمان تھے
37:52نافرمان قوم تھی
37:54ان پر عذاب آیا
37:54تو
37:55خانہ کعبہ کو بھی
37:57اس
37:57تفانے نو کے دوران
37:59اٹھا لیا گیا
38:00اب اس کے بعد
38:01نو علیہ السلام کے بعد
38:03تو کئی نبیاء ہیں
38:03کئی انبیاء
38:04اور رسول عظام علیہ السلام
38:06تشریف لائے
38:07اور باقاعدہ
38:08روایات میں موجود ہے
38:09روایات میں موجود ہے
38:11کہ انبیاء علیہ السلام
38:14اور رسول عظام علیہ السلام
38:16یہاں پر
38:16تشریف لاتے تھے
38:18اچھا انہیں
38:19باقاعدہ
38:20اسپیسیفک
38:21جگہ کا علم نہیں تھا
38:24کہ کس مقام پر
38:25خانہ کعبہ تھا
38:25لیکن
38:26اللہ تعالیٰ کی طرف سے
38:27انہیں یہ حکم تھا
38:28کہ اس مقام پر آ کر
38:29حج کریں
38:30تو تمام انبیاء
38:31اور رسول عظام
38:33علیہ السلام
38:33نو علیہ السلام کے بعد
38:35جتنے انبیاء اور رسول گزرے
38:36تو ابراہیم علیہ السلام
38:38تک جتنے بھی گزرے
38:39وہ سب کے سب
38:40یہاں پر آتے تھے
38:41جو جگہ کی نشان دہی تھی
38:43کہ اس مقام پر
38:44حج کرنا ہے
38:45تو وہ حج کیا کرتے تھے
39:05مقام پر نگید تھی
39:06بھی گزرہ
39:09لم travaے سب کی نجان 먼저
39:11اب tastes
39:13نگید تھی
39:14هم علیہ السلام
39:15می facisms
39:16خط sequence
39:17جو جگہ
39:18رسولئے
39:18انبسی جگہ
39:20بنید تھی
39:201975
39:20جیگہ
39:21فے
39:23جیگہ
39:24من
39:24melی نے
39:25کو
39:27بثر
39:28جیگہ
39:29جیگہ
39:29جیگہ
39:30جیگہ
39:31تخیرہ
39:31ج pamię
Recommended
37:57
|
Up next