- 6/12/2025
Dars e Quran - Ba Mutalliq Hazrat Usman Ghani RA
Speaker: Mufti Ahsan Naveed Niazi
#HazratUsmanGhaniRA #usmanghani #aryqtv
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Speaker: Mufti Ahsan Naveed Niazi
#HazratUsmanGhaniRA #usmanghani #aryqtv
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
02:48that's what we call it
03:18. . .
03:48is so much
03:56yes
03:57친구�ler
03:59a
04:00few
04:01about
04:04nine
04:06seven
04:08five
04:10스
04:15We will see you next time.
04:45who are going at do it?
04:46Which are going at?
04:47And that's what I saw now.
04:49And I see in front of you.
04:50And you can see in front of us,
04:52Telhani is going to walk around,
04:55and we see in front of us,
04:57that Babi.
05:00Babi Då.
05:02And that we saw in front of us,
05:04which is not very important.
05:05That we saw in front of us,
05:06that we saw in front of us.
05:08And we saw in front of us,
05:10and we saw in front of us who were very important to us.
05:12That we saw in front of us,
05:13not
05:43Let's look at this verse.
06:13The Lord shall not be near the end.
06:43this is the beginning of the day
07:13تو اللہ کی راہ میں مال خرچ کرنا
07:16اللہ کی راہ میں سخاوت کرنا
07:18خلق خدا کے کام آنا
07:20مسلمانوں کی خدمت کرنا
07:22مسلمانوں سے حسن سلوک کرنا
07:24ظاہر ہو رہا ہے
07:25پھر مسجد نبوی شریف جب
07:36کہ کون ہے جو مزید جگہ خرید کر دے گا
07:39اور جو جگہ وہ خرید کر دے گا
07:41اس سے بہتر جگہ اسے جنت میں ملے گی
07:43پھر سیدنا عثمان رضی اللہ تعالیٰ
07:46پھر کھڑے ہوئے اور آپ نے
07:47پھر وہ جو برابر والی زمین تھی
07:49وہ خرید کر مسجد نبوی کے لیے
07:51اللہ کے نبی علیہ السلام کی بارگاہ میں پیش کر دے
07:54اور اس میں بھی بعض روایات میں ہے
07:56کہ آپ نے تقریباً 25,000 خرچ کیے تھے
07:5825,000 میں وہ جگہ خریدی تھی
08:00اور خرید کر اللہ کے نبی علیہ السلام کو پیش کی
08:03تو یہ سیدنا عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ کی سخاوت ہے
08:07اور زندگی میں آپ ہمیشہ ہمیں سخاوت کرتے ہی نظر آئے ہیں
08:11سیدنا رسول اللہ علیہ السلام کی عمارک زندگی میں
08:15حیاتِ طیبہ میں بھی آپ نے سخاوت کی
08:17ہمیشہ آپ کا مال مسلمانوں کے کام آیا ہے
08:20سیدنا رسول اللہ علیہ السلام کے وسال کے بعد
08:24بھی آپ اسی طرح مسلمانوں کی خدمت کرتے رہے ہیں
08:27سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ کے دور میں بھی آپ نے اسی طرح خرچ کیا
08:31سیدنا فاروق آدم کے دور میں بھی آپ نے اسی طرح خرچ کیا
08:35آپ نے اللہ کی راہ میں اتنا مال خرچ کیا
08:38اتنا مال خرچ کیا
08:39کہ آپ کا لقب پڑ گیا غنی
08:40آپ کا نامِ نامی اس میں گرامی جب لیا جاتا ہے
08:44تو کہا جاتا ہے حضرتِ عثمان غنی
08:46غنی کا معنی ہوتا ہے
08:47ویسے بے نیاز
08:49مالدار کو بھی گنی اس لئے کہتے ہیں
08:51کہ لوگوں سے بے نیاز
08:52تو سیدنا عثمان رضی اللہ تعالیٰ تو ایسے مالدار ہیں
08:55ایسے مالدار کہ آپ کے نام کا حصہ بن گیا غنی
08:58کہ مالدار ہیں
09:00بے نیاز تھے
09:01لیکن وہ ایسے بے نیاز تھے
09:03کہ مخلوق سے بے نیاز تھے
09:05اللہ کی حضور سرابہ نیاز تھے
09:07اللہ کی بارگام میں نیاز مند تھے
09:11خلقِ خدا سے بے نیاز تھے
09:13تو واقعی وہ غنی ہیں
09:14کیا شان ہے ان کی
09:15اور کیا ایسا گناہ تو اللہ پاک نصیب فرمائے
09:19تو وہ دونوں جہاں میں بندے کے کام آئے
09:21سیدنا عثمان رضی اللہ تعالیٰ نو
09:24تو یہ آئے کریمہ خاص
09:26سیدنا عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ نو
09:28کی شان کے حوالے سے
09:29ہمیں نظر آتی ہے
09:31کہ اس میں اللہ تعالیٰ تعالیٰ
09:33یہ ارشاد فرما رہا ہے
09:34کہ وہ لوگ جو اپنے مال
09:36اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں
09:39اور پھر اس خرچ کرنے کے بعد
09:41نہ تو کسی پر احسان جتاتے ہیں
09:43نہ کسی کو تکلیف پہنچاتے ہیں
09:45تو ان کا عجر ان کے رب کے پاس محفوظ ہے
09:48سٹور ہے
09:48وہ عجر ان کو ملے گا
09:50وَلَا خَوْفُنَ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْسَنُونَ
09:53اور انہیں کوئی خوف نہیں
09:54اور وہ غمگین نہیں ہوں گے
09:56یعنی اس دن وہ میدان محشر میں
09:59جب لوگوں کو خوف ہوگا
10:01میدان محشر میں جب لوگ غمگین ہوں گے
10:04انہوں نے جو نیک عمل کیا ہے
10:05ان کا نیک عمل اللہ کی بارگاہ میں
10:08ایسا مقبول ہے
10:09کہ اس کے عجر کے طور پر
10:10عجر جو اللہ انہیں دے گا
10:12وہ تو دے گا سبحان اللہ
10:13اس کے ساتھ ساتھ یہ بشارت بھی دے دی گئی
10:16کہ ان کو خوف بھی نہیں ہوگا
10:18اس دن اور ان کو غم بھی لاحق نہیں ہوگا
10:21جب لوگ غمگین ہوں گے
10:22تو یہ اللہ کے اذن سے
10:24اللہ کی عطا سے
10:26یہ غمگین نہیں ہوں گے
10:29یہ پرسکون ہوں گے
10:30یہ اتمنان میں ہوں گے
10:32یہ اتمنان والی جان ہے
10:33یہ اتمنان والی جان
10:38دیکھیں یہ سیدن عثمان
10:39رضی اللہ عنہ کا
10:40مال خرچ کرنا
10:41اللہ کو بھی مقبول
10:42اللہ کے معبوب کی بارگاہ میں
10:44مقبول
10:45اللہ تبارہ و تعالی
10:46قرآن میں
10:47اس کی طرف اشارہ فرما رہا ہے
10:48سیدن عثمان گنی کا
10:50مال خرچ کرنا
10:51پھر اس کے بعد
10:51اللہ تبارہ و تعالی
10:52یہ بھی بتا رہا ہے
10:54کہ جو خرچ کرتے ہیں
10:56اس کے بعد
10:56احسان نہیں جتاتے
10:58اور لوگوں کو
10:59تکلیف نہیں دیتے
11:00پتا چلا
11:01سیدن عثمان رضی اللہ عنہ کا
11:03اللہ کی رام مال خرچ کرنا
11:06وہ احسان جتانے کے لئے نہیں تھا
11:09کسی کو تکلیف پہنچانے کے لئے نہیں تھا
11:12اس بات کو
11:13اللہ تبارہ و تعالی
11:14قرآن مجید
11:15فرقان حمید
11:16بران رشید میں
11:17بیان فرما رہا ہے
11:19تو سیدن عثمان کی شان بھی ظاہر ہوئی
11:22اور اب چونکہ جو ہے
11:23وہ یہ ہمارے یہاں قائدہ ہے
11:25کہ
11:25یہ شریعت کا قائدہ ہے
11:31کہ اعتبار الفاظ کے
11:33اموم کا ہے
11:35خاص سبب نزول کا نہیں ہے
11:38یعنی آیت کے اندر
11:39قرآن مجید میں
11:40جب جنل الفاظ استعمال کیے جائیں
11:43تو وہ بات
11:44سب کے لئے ہوتی ہے
11:45اس کا خاص واقعہ
11:47اپنی جگہ پر
11:48اس کا خاص پس مندر
11:50اپنی جگہ پر
11:50اس کا جو بیک گراؤنڈ ہے
11:52وہ اپنی جگہ پر
11:53لیکن وہ حکم
11:54وہ سب کے لئے عام ہوتا ہے
11:56ایسا نہیں ہے
11:57کہ وہ ان کے ساتھ خاص تھا
11:59تو یعنی یہ جو آیت کے اندر
12:01بیان فرمایا جا رہا ہے
12:02یہ جو فضیلت ہے
12:04اس فضیلت کا حامل
12:05ہر وہ شخص ہوگا
12:07کہ جو ایمان اور اخلاص کے ساتھ
12:09یہ عمل کرے گا
12:11جس وجہ سے ہم نے چنا بھی
12:12کہ سیدن عثمان رضی اللہ
12:13ہوتا رہاں کی شان
12:14بھی بیان ہو جائے
12:16اور ہمارے لئے
12:17کیا سبق ہے
12:18ان کی زندگی میں
12:19وہ بھی ہمیں پتا چل جائے
12:20اور قرآن مجید فرقان حمید
12:22جو ہماری رہنمائی فرماتا ہے
12:24وہ رہنمائی بھی
12:26ہمارے سامنے آ جائے
12:27ایک گائیڈنس ہو جائے
12:28کرسٹل کلیئر انداز میں
12:30ناظرین یہاں پر
12:31ایک مختصر سے
12:32بریک کا وقت ہوا چاہتا ہے
12:33امید کرتے ہیں
12:34آپ ہمارے ساتھ رہیں گے
12:36اسی لئے اس آیت کریمہ کا
12:37ہم نے انتخاب کیا
12:38کہ سیدن عثمان کی شان
12:40تو سبحان اللہ
12:41ان کی شان تو بیان ہو رہی ہے
12:42اور بیان کریں گے
12:43انہوں نے وہ نیک عمل کیے
12:45ان نیک عمال کا عجر
12:47انہیں اس دنیا میں بھی
12:48اللہ کی احزن سے
12:49اللہ کی عطا سے ملا ہے
12:51اور آخرت میں بھی ملے گا
12:52اور وہ عالم بردخ میں بھی
12:53بے ازنی اللہ چین میں ہیں
12:55ہمارے لئے جو ہم
12:57اس عالم امتحان گاہ میں ہیں
12:59ہم اس عالم امتحان میں ہیں
13:01دنیا میں ہیں
13:02ہم امتحان دینے کے لئے آئے ہیں
13:04آخرت میں ہم نے بھی جانا ہے
13:06اور اپنے کیے کا بدلہ پانا ہے
13:09ہمارے لئے کیا رہنمائی ہے
13:11تو ہمارے لئے یہ رانمائی ہے
13:13کہ ہم نے بھی اللہ کی راہ میں
13:14مال خرچ کرنا ہے
13:16ایک بات
13:17دوسری بات یہ کہ وہ مال خرچ کر کے
13:21پھر احسان نہیں جتانا
13:22وہ مال خرچ کر کے
13:24پھر ہم نے کسی کو تکلیف نہیں پہنچانی
13:27عذیت نہیں دینی
13:28تو پھر ہمیں بھی اس کا عجر اپنے رب
13:31کیا محفوظ ملے گا
13:32اور ہم بھی ان لوگوں میں
13:34بے ازن اللہ شامل ہو جائیں گے
13:36کہ جنہیں کوئی خوف لاحق نہیں ہوگا
13:38جنہیں کوئی غم لاحق نہیں ہوگا
13:40آپ دیکھیں انفاق
13:42فی سبیل اللہ یعنی اللہ کی راہ میں
13:44مال خرچ کرنا
13:46اس کا قرآن مجید فرقان حمید
13:49بران رشید میں جا بجا
13:50ذکر موجود ہے
13:52حدیث تیبہ میں بھی جا بجا
13:54اس کا ذکر موجود ہے
13:55بلکہ آپ دیکھیں کہ قرآن مجید فرقان حمید کو آپ کھولیں
13:58سورہ فاتحہ کے بعد
14:00پہلی سورت
14:01ویسے دوسری اور سورہ فاتحہ کے بعد پہلی
14:04سورہ بقرہ
14:05سورہ بقرہ کے اندر جہاں ذکر کیا جاتا ہے
14:08قرآن مجید فرقان حمید کے لئے فرمایا گیا
14:10حدل للمتقین
14:11یہ کتاب جس میں کوئی شک نہیں
14:14کوئی شبہ نہیں
14:15کوئی شبہ کی گنجائش نہیں
14:17یہ ہدایت ہے پرہیزگاروں کے لئے
14:20متقین کے لئے
14:22پھر آگے ان متقین کے
14:24اوصاف بیان فرمائے گئے ہیں
14:26چند بنیادی اوصاف
14:27تو ان چند بنیادی اوصاف میں سے ایک وصف
14:30کیا بیان فرمائے گیا ہے
14:31وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ
14:34اور ہمارے دیئے ہوئے رزق میں سے خرچ کرتے ہیں
14:38یعنی جو اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں
14:40تو ان کو اللہ تعالیٰ قبعہ تعالیٰ نے متقی قرار دیا ہے
14:44جو متقی پریزگار ہے
14:46اس کے جو اوصاف
14:48جو اس کا کردار قرآن بیان کرتا ہے
14:51اس میں
14:52اللہ کی راہ میں خرچ کرنا بھی شامل ہے
14:55اور پھر آگے اس کے بعد
14:56جب یہ فرمایا گیا ہے
14:57یہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں
15:05اور یہی لوگ کامیاب ہیں
15:07یعنی ایمان اور اخلاص کے ساتھ
15:11اللہ کی راہ میں حلال اور طیب مال خرچ کرنے والے
15:15وہ اللہ کی بارگاہ سے انہیں ہدایت کا مشدہ سنایا گیا ہے
15:19کہ اللہ کی طرف سے ہدایت پر وہی ہیں
15:22وہ ہدایت یافتہ ہیں
15:24اور دوسرے کامیاب بھی وہی ہیں
15:27وہ متقی بھی ہیں
15:28اور وہ کامیاب بھی ہیں
15:30تو جو کامیاب لوگوں کے بارے میں دیکھیں
15:32آج کے لئے ہم کہتے ہیں
15:33کامیاب لوگوں کی زندگی کے بارے میں
15:35جاننے کی کوشش کرتے ہیں
15:37جناب انٹرویو ہوتے ہیں
15:38پاڈکاسٹ ہوتے ہیں
15:40کامیاب لوگ مختلف شعبہہ حیات سے
15:43وابستہ جو لوگ ہیں
15:44وہ اپنی کامیابی کی سٹوری سنا رہے ہوتے ہیں
15:47کہ ہم نے یہ سفر اس طرح تیہ کیا ہے
15:49یہ کامیابی ہمیں اس طرح ملی ہے
15:51یہ سبب ہوا
15:52لوگ جاننے کی خواہش رکھتے ہیں
15:55اور وہ لوگ بتاتے ہیں
15:56اور پھر بغیادہ
15:57اسے کتابی صورت میں بھی
15:59پہلے تو کتابوں میں ہی ہوا کرتا تھا
16:01جو انٹرویو ہوتے تھے
16:02پاڈکاسٹ کی اسطلاحات
16:04آپ بھائی خیر
16:04پہلے ہی اخباروں میں شائع ہوتے تھے
16:06کتابوں میں
16:07رسالوں میں شائع ہوتے تھے
16:09لوگ شوق سے پڑھتے تھے
16:10اب جو ہے چینلز پر ہوتا ہے
16:12سوشل میڈیا پر
16:13الیکٹرونک میڈیا پر
16:15لوگ شوق سے سنتے ہیں
16:16کیونکہ ہر انسان کے دل میں
16:18یہ خواہش ہے
16:19کہ مجھے پتا چلے
16:20کہ جو کامیاب لوگ ہوتے ہیں
16:22وہ کامیابی کیسے حاصل کرتے ہیں
16:24تاکہ میں بھی کامیاب ہو سکوں
16:26تو اللہ کے بندوں
16:28وہ انٹرویو
16:29وہ پاڈکاسٹ
16:30اپنی جگہ پر
16:30قرآن مجید
16:32فرقان حمید
16:33بران رشید
16:34جو اللہ کا کلام ہے
16:35جو ذابطہ حیات ہے
16:37جو ہمیں دنیا و آخرت میں
16:39کامیابی کا راستہ
16:41دکھانے کے لئے نازل ہوا ہے
16:43اس قرآن کو کھول کر دیکھئے
16:45یہ قرآن جا بجا
16:47ہمیں کامیاب لوگوں کے
16:48اوصاف بیان فرماتا ہے
16:50ان کا کردار بتاتا ہے
16:52کریکٹر بتاتا ہے
16:53کہ کامیاب لوگ کیسے ہوتے ہیں
16:55اور کامیاب لوگ کیسے بنتے ہیں
16:58کامیابی کیسے ملتی ہے
16:59اور یہ کنفرم باتیں ہیں
17:01کوئی بندہ اپنی بات بیان کر رہا ہو
17:04تو ہو سکتا ہے
17:05کہ اس کے اندر اس نے جھوٹ بول دیا ہو
17:07تھوڑا مبالغہ کر دیا ہو
17:08یا جھوٹ کی آمیرش ہو گئی ہو
17:10یا سرے سے ہی جھوٹ ہو
17:11یا اس نے ایسے ہی اس وقت
17:13اگلے کو سنانے کے لئے
17:15کوئی بات کہہ دی ہو
17:17تو ایسا امکان ہے
17:18اور بعض وقت ہوتا بھی ہے
17:20لوگ ایسے کرتے بھی ہیں
17:21لیکن یہ رب کا کلام ہے
17:22اس کے اندر تو جھوٹ کی تو
17:24کوئی گنجائش نہیں
17:25شک کی گنجائش نہیں ہے
17:26یہ اللہ کا کلام ہے
17:28ہنڈڈ پرسنٹ شور ہے
17:30ایرر فری سورس آف نالج ہے
17:33ڈیوائن نالج ہے
17:34یہ وئیِ الٰہی ہے
17:36اس کے اندر کسی قسم کا
17:37کوئی باطل نہیں
17:38کوئی شک نہیں
17:39کوئی شبہ نہیں
17:40صداقت کا
17:41عالی میار ہے
17:43صداقت کی عالی میار پر
17:44اللہ کا کلام ہے
17:46اللہ سے بڑھ کر
17:49کس کا قول سب سے سچا
17:51سب سے سچا قول اللہ کا
17:53تو اللہ رب العالمین
17:55کامیابی حاصل کرنے کے
17:57طریقے بتا رہا ہے
17:59اور کامیاب لوگوں کے
18:00عصاف بیان کر رہا ہے
18:02ان کامیاب لوگوں کے
18:04عصاف میں
18:04ایک بنیادی وصف
18:06ایک مرکزی وصف
18:08ان کے کردار میں
18:09ان کے کریکٹر میں
18:10وہ اللہ کی راہ میں
18:11خرچ کرنا ہے
18:12کہ جو کامیاب لوگ ہوتے ہیں
18:14اند اللہ کامیاب
18:15جو اللہ کے یہاں کامیاب ہیں
18:18وہ اللہ کی راہ میں
18:19خرچ کرنے والے ہوتے ہیں
18:20اور دیکھیں یہ ایسا وصف ہے
18:22which is the aim of the people when they come about.
18:33The aim of the people who work in the world.
18:40They are very Energy.
18:45They are clearly هنا� than those.
18:49for the sake of God
19:19we can get rid of it.
19:49So for God, we don't see
20:19is a lot of jood
20:21form aip
20:22yuhibbu safa
20:23yuhibbu jooda wa safa
20:25jodosakawet
20:27ko pasan
20:27fafranata
20:28sakaawet
20:29ki jayay
20:30khalqe khuda
20:30kamaaya jayaya
20:32ya Allah
20:32ko pasan
20:33so ya
20:34dhekhen
20:34Allah
20:34tb.
20:35wa taala
20:35nene
20:35joh Allah
20:36ki raa
20:36may
20:37krach
20:37karan
20:37wa safa
20:37unko
20:38muttaki
20:39bhi
20:39karar
20:39diya
20:39unko
20:40aapne
20:40rab ki
20:41taraf
20:41se
20:41hidaayt
20:42ya
20:42ta bhi
20:42karar
20:43diya
20:43and
20:44unko
20:44kaam
20:45yaba
20:45bhi
20:45قرار دیا ہے کہ یہ سکسیسفل
20:48بندہ ہے سکسیسفل مین ہے
20:49سکسیسفل وومن جو اللہ کی راہ
20:52میں خرچ کرنے والا ہے
20:53پھر دیکھیں اللہ تعالیٰ
20:56نے اس کا حکم بھی رشاعت
20:57فرمایا ہے جا بجا حکم رشاعت فرمایا ہے
21:00کسی جگہ اللہ تعالیٰ نے
21:01اس کی ترغیب دلائی ہے کہیں اس کے
21:03فضیلت بیان کی ہے
21:05کہیں اس کا عجر بیان کیا ہے
21:07اور کہیں اس کے ساتھ دنیاوی فوائد
21:10بھی بیان کیے ہیں اور ملا کر
21:11فرمایا فرمایا
21:12اور اللہ کی راہ میں خرچ کرو
21:17اور اپنے آپ کو
21:22اپنے ہاتھوں حلاقت میں
21:23نہ ڈالو
21:24اور بھلائی کرو
21:27بے شک اللہ بھلائی کرنے
21:31والوں کو پسند کرتا ہے
21:33اب یہ جو بات فرمایی نا
21:35کہ اللہ کی راہ میں خرچ کرو
21:36اور اپنے ہاتھوں اپنے آپ کو حلاقت میں نہ ڈالو
21:39تو یہاں بھی مفسرین دونوں طرح
21:41کا کلام کرتے ہیں
21:42کہ ایک معنی تو یہ ہے
21:43کہ اسراف نہ کرو
21:45اللہ کی راہ میں خرچ کرو
21:47اور اعتدال سے کام لو
21:48اور اسراف نہ کرو
21:50اپنے آپ کو اپنے ہاتھوں حلاقت میں نہ ڈالو
21:52اور دوسرا مفہوم یہ ہے
21:54کہ اللہ کی راہ میں خرچ کرو
21:56اللہ کی راہ میں مال
21:58اللہ کی راہ میں دینے سے
21:59روک کر اپنے آپ کو حلاقت میں نہ ڈالو
22:02کہ اگر اللہ کی راہ میں نہیں دو گے
22:05تو اپنے آپ کو اپنے ہاتھوں حلاقت میں ڈالو گے
22:08کہ وہ جو مال تمہارے پاس جمع ہوتا رہے گا
22:10اس مال کی اگر زکاة نہیں دوگے
22:12اس مال پہ جو واجبات ہیں وہ ادا نہیں کروگے
22:17تو وہ تمہارے مال کے اندر میل بن کے رہے گا
22:20اور تمہارے مال کی بربادی کا سبب بنے گا
22:24اللہ کی راہ میں خرچ کرو
22:26تاکہ تمہارے مال کا میل بھی دور ہوتا رہے
22:29اور خلق خدا کے کام آتا رہے
22:32دنیا والوں کا بھی فائدہ ہو
22:34اور تمہارا بھی فائدہ ہو
22:35اور اخربی عجر بھی حاصل ہو
22:37اور دنیاوی طور پہ بھی تمہیں برکت ملے
22:40تو یہ کوئی رشاہت فرمایا گیا
22:42پھر دیکھیں اللہ تعالیٰ نے فرما
22:44یمحق اللہ الربا ویربی صدقات
22:47اللہ ربا کو یعنی سود کو مٹاتا ہے
22:51اور صدقات کو بڑھاتا ہے
22:53بندہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنے سے ڈرتا ہے
22:56کہ میں خرچ کروں گا تو میرا مال کم ہو جائے گا
22:59تو اللہ تعالیٰ اعلان فرما رہا ہے
23:02ویربی صدقات
23:03ڈرو نہیں گھبراؤ نہیں
23:05اللہ کی راہ میں خرچ کرو صدقہ دو خیرات کرو
23:08کہ اللہ صدقے اور خیرات کو بڑھاتا ہے
23:11کہ جب صدقہ خیرات دو گے
23:14تو تمہارے مال میں اللہ کی طرف سے خاص برکت ہوگی
23:18تمہارا مال گھٹے گا نہیں
23:19اور یہ حدیث بھی ہے صحیح مسلم کے اندر
23:22اللہ کے محول علیہ السلام نے بھی یہ بات بیان فرمائی
23:25حضور جانِ عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
23:27نے ارشاد فرمایا
23:28مَا نَقَصَتْ صَدَقَةٌ مِّن مَال
23:32صدقہ مال میں سے کوئی چیز کم نہیں کرتا
23:36یعنی لوگ ڈرتے ہیں صدقہ خیرات
23:39اس لیے نہیں کرتے کہ ہمارے مال میں سے چیز کم ہو جائے گی
23:43اللہ کے نبی رہی ساتھ سامنے فرمایا
23:45crystal clear
23:46واض شگاف الفاظ میں فرمایا
23:49کوئی اس کے اندر ابحام نہیں ہے کسی قسم کا
23:52بالکل واضح انداز میں آپ نے فرمایا
23:55مَا نَقَصَتْ صَدَقَةٌ مِّن مِّن مَال
23:58صدقہ مال کو گھٹاتا نہیں ہے
24:01مال میں کوئی چیز کم نہیں کرتا
24:03بداہر ایسا لگ رہا ہوتا ہے کہ بندہ دے رہا ہے
24:06لیکن وہ جو بندہ دے رہا ہے
24:08اس دینے کا عجر اللہ کے ہاں
24:10جو اخر بھی ملنا ہے وہ تو ملنا ہی ملنا ہے
24:13دنیاوی طور پر بھی اس کے مال میں برکت ہوتی ہے
24:17مال بڑھتا ہے صدقہ دینے سے
24:20خیرات دینے سے مال بڑھتا ہے
24:23تو اس لیے مال اللہ کی راہ میں ضرور خرچ کرنا چاہیے
24:27پھر اللہ تعالیٰ نے برکت کی مثال بھی بیان فرمائی
24:31فرمایا
24:32مَثَلُ الَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ
24:36مَثَلِ حَبَّةٍ أَمْبَتَتْ سَبْعَسَنَا بِلَا فِي كُلِّ سُمْبُلَةٍ مِّيَةُ حَبَّةٌ
24:41وَاللَّهُ يُدَعِفُوا لِمَئِ شَا
24:44وہ لوگ جو اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں
24:48تو ان کی مثال ایسی ہے کہ جیسے کوئی بندہ ایک دانہ ڈالتا ہے
24:52اور وہ ایک دانہ سات بالیاں اگاتا ہے
24:55اور ہر بالی میں سو دانے ہوتے ہیں
24:58اور اللہ جس کے لیے چاہے بڑھا دیتا ہے
25:01مثال دی کہ بندہ بیج اگر زمین میں ڈالے
25:04بیج جو ہے وہ سات بالیاں نکال دے
25:06ہر بالی میں سو سو دانے ہوں
25:09تو گویا اسے جو ہے وہ سات سو مل رہے ہیں
25:12ایک کے عوض ایک دانہ ڈالا تھا
25:14ایک بیج ڈالا تھا
25:15تو اس کے عوض میں سات سو ملے
25:17تو اللہ بیان فرما رہا ہے
25:19کہ جو اللہ کی راہ میں مال خرچ کرتا ہے
25:21تو اسے ایک کے عوض اللہ سات سو عطا فرماتا ہے
25:25سات سو کا عجر ہے
25:27اور اس پہ بھی پھر اختتام نہیں ہے
25:29اینڈ نہیں ہے
25:30یہ نہیں کہ بھئے اتنا ہی ملے گا
25:32وَاللَّهُ يُدَعِفُوا لِمَئِ شَا
25:34اور اللہ جس کے لئے چاہے بڑھا دیتا ہے
25:36اگر کسی کا اخلاص زیادہ ہوگا
25:38کسی کی حسن نیت زیادہ ہوگی
25:40کسی کا اللہ کی بارگاہ میں
25:42تعلق اور مضبوط ہوگا
25:44اور کھلے دل سے کر رہا ہوگا
25:46اللہ اس کے لئے اور بڑھا دے گا
25:47جس کے لئے چاہے گا
25:48تو یہ بات ذہن نشین رہے
25:50کہ صدقہ خیرات
25:52اللہ کی راہ میں خرچ کرنا
25:53یہ مال میں کمی کا باعث نہیں بنتا
25:56مال کی بڑھوتری کا سبب ہی بنتا ہے
25:59ناظرین یہاں پر ایک مختصر سے
26:01بریک کا وقت ہوا چاہتا ہے
26:02امید کرتے ہیں آپ ہمارے ساتھ رہیں گے
26:05پھر اللہ دوبارہ وطالعہ بیان فرماتا ہے
26:07جس طرح اس آیت کے اندر بیان فرمایا گیا
26:09کہ ان کے لئے نہ خوف ہے نہ غم ہے
26:12تو ایک دوسرے مقام پر بھی فرمایا
26:13فرمایا
26:14اللہ لہم باللیل والنہار
26:18سرم وعلانیتن فلہم
26:20اجرہم عند ربیہم
26:21ولا خوف علیہم بلاہم یحزنون
26:24وہ لوگ جو اپنے مال خرچ کرتے ہیں
26:27رات میں اور دن میں
26:29سرم وعلانیتن پوشیدہ
26:31اور علانیتن لوگوں کے سامنے بھی
26:33ان کے حجر ان کے رب کے پاس
26:35محفوظ ہیں اور انہیں کوئی خوف نہیں ہوگا
26:37اور کوئی غم لاحق نہیں ہوگا
26:39یعنی کیا ترغیب دی جاری ہے
26:41کہ دن میں بھی اللہ کی راہ میں
26:43مال خرچ کرو رات میں بھی
26:45اللہ کی راہ میں مال خرچ کرو
26:47لوگوں سے چھپا کر بھی
26:49اللہ کی راہ میں مال خرچ کرو
26:50اور لوگوں کے سامنے بھی
26:51اللہ کی راہ میں مال خرچ کرو
26:53تاکہ لوگوں کو بھی ترغیب ملے
26:55لوگوں کو پتا چلے ترغیب حاصل کریں
26:57اور وہ بھی اللہ کی راہ میں مال خرچ کریں
26:59تو اب یہاں یہ الگ بات ہے
27:01کہ پوشیدہ صدقہ جو ہے
27:03وہ علانیہ صدقے سے افضل ہوتا ہے
27:05اس لئے مفسرین یہاں فرماتے ہیں
27:07کہ اس آیت کے اندر یہ اشارہ موجود ہے
27:09کیونکہ سرن کا لفظ پہلے لائے گیا ہے
27:12علانیہ کا لفظ بعد میں لائے گیا ہے
27:15ایسی لائل کا لفظ پہلے استعمال ہوا ہے
27:17نہار کا لفظ بعد میں استعمال ہوا ہے
27:19تو یہ اس طرح اشارہ ہے
27:21کہ رات کا صدقہ دن کے صدقے کے مقابلے میں افضل ہے
27:25سروی صدقہ پوشیدہ صدقہ خفیہ صدقہ
27:29علانیہ صدقے کے مقابلے میں افضل ہے
27:32یہ بات اس طرح اشارہ اس کے اندر موجود ہے
27:35لیکن بہرحال اس کی وجہ اس کی حکمت یہ ہے
27:39کہ تاکہ معاملہ اللہ اور بندے کے درمیان رہے
27:42باقی رہ گئے وہ صدقات جو صدقاتیں واجب ہیں
27:45بالخصوص زکاة وغیرہ
27:47تو وہ لوگوں کے سامنے دینا اولہ ہے
27:50تاکہ دوسروں کو بھی ترغیب ملے
27:52اور ان کو یہ بھی پتا چلے
27:54کہ یہ بندہ صدقہ دیتا ہے
27:55زکاة دیتا ہے
27:57تاکہ وہ کسی قسم کی بدگمانی کا شکار نہ ہوں
28:01اور دوسروں کو ترغیب بھی ملے
28:02کہ وہ بھی زکاة دیں
28:03کہ بہت سے لوگوں کو ہم نے دیکھا
28:05کہ زکاة بنتی ہے
28:06لیکن زکاة نہیں دے رہے ہوتے
28:07تو ان کے سامنے زکاة کا تذکرہ کیا جائے
28:11تاکہ انہیں بھی ترغیب ملے
28:12کہ زکاة دینی ہے
28:14پھر یہ لفظ دیکھیں استعمال ہوا
28:16الانیہ
28:17تو ہمارے ہاں غلط طور پر کہا جاتا ہے
28:19ایلانیہ
28:20تو ایلانیہ کوئی لفظ نہیں ہے
28:22درست لفظ الانیہ ہے
28:23عربی میں بھی ایسا ہی ہے
28:25اور اردو میں بھی ایسا ہی ہے
28:27الانیہ ہے
28:28عین کے ساتھ
28:29عین سے پہلے علف نہیں ہے
28:30عین پہ زبر ہے
28:31الانیہ
28:32ایلان
28:33الگ لفظ ہے
28:33وہ اپنی جگہ درست ہے
28:34ایلان
28:36وہ درست ہے
28:36اور الانیہ
28:37یہ الانیہ
28:38عین کے ساتھ ہے
28:39علف سے شروع نہیں ہوتا
28:41الانیہ
28:41تو اسی طرح پانچ میں کلمہ کے اندر بھی آپ دیکھیں گے
28:44تو وہاں بھی کیا لفظ استعمال ہوا ہے
28:46سر روں و علانیتن
28:48عین کے ساتھ
28:49علف سے نہیں ہے
28:50اسی سے وہ روایت بھی ہے
28:52توبت سر بسر
28:53و علانیہ
28:54بلالانیہ
28:55پوشیدہ گناہ کی توبہ
28:56پوشیدہ لادم ہے
28:57اور الانیہ گناہ
28:59جو لوگ کے سامنے کیا ہو
29:00اس کی توبہ
29:01الانیہ لادم ہے
29:02پھر آپ دیکھیں
29:03کہ اللہ تبارہ کبھا تعالیٰ نے یہ بھی فرمایا
29:05کہ بندہ جو خرچ کرے گا
29:06اس کا بدلہ اسے ملے گا
29:08وَمَا أَنفَقْتُمْ مِنْ شَيْءٍ فَوَا يُخْلِفُهُ
29:11وَوَا خَيْرُ الرَّازِقِينَ
29:13اور تم جو چیز خرچ کرتے ہو
29:16جو تم نے خرچ کی
29:17اللہ اس کا بدلہ تمہیں دے گا
29:20اور وہ سب سے اچھا رزق دینے والا ہے
29:23بندہ وہی بات جو میں کہہ رہا تھا
29:25کہ بندہ اس لیے نہیں دے رہا ہوتا
29:27کہ مال جا رہا ہے
29:28اللہ قرآن میں فرما رہا ہے
29:29کہ اللہ کی راہ میں خرچ کرو گے
29:31تو اللہ تمہیں اس کا بدلہ دے گا
29:33اس کا بدلہ ملے گا
29:35پھر اللہ تبارہ کبھا تعالیٰ نے فرمایا
29:37وَمَا تُنفِقُو فِي شَيْءٍ مِنْ
29:39وَمَا تُنفِقُو مِنْ شَيْءٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ
29:43يُوَفَّا إِلَيْكُمْ وَأَنْتُمْ لَا تُضْلَمُونَ
29:46اور جو تم جو چیز اللہ کی راہ میں خرچ کرو گے
29:49يُوَفَّا إِلَيْكُمْ
29:50تمہیں پوری پوری دی جائے گی
29:52پورا پورا بدلہ اس کا ملے گا
29:54وَأَنْتُمْ لَا تُضْلَمُونَ
29:55اور تم پہ ظلم نہیں کیا جائے گا
29:58پھر اللہ کی مہو علیہ السلام نے فرمایا
30:01فَتَّقُ النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَ
30:05اور آگ سے بچو چاہے خجور کی ایک کاش کے ذریعے ہی کیوں نہ ہو
30:10یعنی کسی چیز کو معمولی نہ سمجھو
30:13صدقہ معمولی صحیح کیوں نہ ہو
30:15کچھ نہ کوئی صدقہ اللہ کی بارگاہ میں ضرور پیش کرو
30:18کہ وہ صدقہ تمہیں انار دوزق سے بچائے گا
30:21اور دوسرا مفہوم یہ ہے
30:23کہ کسی کی چیز چوراؤ نہیں
30:25غصب نہ کرو چاہے خجور کی معمولی سی کاشی کیوں نہ ہو
30:28کیونکہ وہ بھی دوزق میں ڈالنے کا سبب بن سکتی ہے
30:32پھر اس آیت کے اندر آگے دیکھیں آگے فرمایا گیا
30:34کہ وہ جو احسان نہیں جتاتے
30:37تو احسان جتانا کبیرہ گناہ ہے
30:39اور بقاعدہ حدیث کے اندر فرمایا گیا ہے
30:42کہ جو والدین کا نافرمان ہو
30:44شراب کا عادی ہو اور مناند ہو
30:46بہت زیادہ احسان جتانے والا ہو
30:49وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا
30:51اور جس بندے کو محروم قرار دیا گیا
30:54اللہ کی نظر رحمت سے تین لوگ وہ ہیں
30:57کہ قیامت کروز حدیث کے اندر فرمایا گیا
30:59کہ اللہ ان سے کلام نہیں فرمایا گا
31:01نہ نظر رحمت فرمایا گا
31:03ان تین میں سے ایک بندہ ذکر کیا
31:04منان احسان جتانے والا
31:07تو مال خرچ کریں لیکن احسان نہ جتائیں اگلے پر
31:11اللہ کی لئے خرچ کیا ہے
31:12تو اللہ بدلہ دے گا
31:13اگلے پر جتائیں نہیں
31:14کہ میں نے تمہیں دیا ہے
31:16یا میں نے تمہارے ساتھ یہ یہ کیا
31:17اللہ کی لئے کریں
31:18تو جو لوگ ایسا کرتے ہیں
31:20وہ اپنے اس طرز عمل سے باز آئیں
31:22اور آگے اللہ نے عجر بیان کر دیا
31:24کہ اللہم عجر و حمیندہ ربیم
31:25ان کا عجر ان کے رب کے ہاں محفوظ ہے
31:27ولا خوفن علیہم
31:29ولا ہم یازنون
31:30ان پر کوئی خوف نہیں
31:31اور وہ غمگین نہیں ہوں گے
31:33اللہ تبارک و تعالیٰ سے دعا ہے
31:35کہ ہمیں جو کچھ سنا سیکھا
31:36اسے درست انداز میں یاد رکھنے
31:38درست انداز میں سمجھنے
31:40اور درست انداز میں
31:41دوسروں تک پہنچانے کی
31:43توفیق رفیق مرمت فرمائے
31:44سیدن عثمان غنی رضی اللہ
31:46ہوتارانوں کے درجات کو
31:47اور بلند فرمائے
31:48اور ہمیں آپ کے فوج و برکات
31:50صحت و آفر عطا فرمائے
31:51وآخر دعوانا
31:53ان الحمدللہ رب العالمین
31:55اب آپ لوگوں نے کوئی سوال پوچھنا ہو
31:57ایسی سوال
31:58میرا مفتی صاحب سے یہ سوال ہے
32:02ما شاء اللہ آپ نے بڑی اچھی
32:04علمی گفت کو فرمائی
32:05اور ہمارے سوانج میں بھی آئی
32:07میرا یہ مفتی صاحب سے یہ سوال ہے
32:10جیسے کہ حضرت عثمان غنی
32:12رضی اللہ تعالیٰ انہوں
32:14کے بارے میں مشہورے کے
32:16شرم و حیاء کے پیکر تھے
32:17یہ اپنی ظاہری حیات میں
32:19تمہاری زندگی میں شرم و حیاء
32:21کس طرح سے آئے گا
32:22اور ہم اس کی
32:23سلسلے میں کیا کوشش کر رہے ہیں
32:25ما شاء اللہ
32:26اچھا سوال ہے
32:27آپ نے پوچھا کہ
32:29سویدن عثمان رضی اللہ
32:30تعالیٰ انہوں
32:30بہت زیادہ شرم و حیاء والے تھے
32:32اور واقعی وہ حدیث مبارک ہے
32:34اللہ کے محبول حیسات و سام
32:35بڑی مشہور حدیث ہے
32:36جس میں جب
32:36مولمین سیدہ عثمان صدیقہ
32:38رضی اللہ تعالیٰ نے پوچھا تھا
32:40تو آپ نے فرمایا تھا
32:41اللہ استحیی من رجل
32:42تستحیی منہ الملائکہ
32:44کیا میں اس شخص سے حیاء نہ کروں
32:46جس سے اللہ کے فرشتے حیاء کرتے ہیں
32:48تو اسی لئے آپ دیکھیں
32:50جب جمعہ کا خطبہ پڑا جاتا ہے
32:52تو جمعہ کے خطبے کے اندر
32:53آپ نے سنا ہوگا
32:54کیسے دونہ عثمان کا نہیں کہا
32:55جب نام لیا جاتا ہے
32:56تو کہا جاتا ہے
32:57جامع القرآن
32:59کامل الحیاء والایمان
33:01سیدنا عثمان بن افان
33:03تو آپ کا امتیاد ہی بس تھا
33:05دیکھیں جہاں تک بات ہے
33:07کہ ہماری زندگی میں کیسے پیدا ہو
33:09تو اس کے اندر جو محرک ہوتا ہے
33:11جیسے بھی میں کہہ رہا تھا
33:12کہ ہم لوگ چاہتے ہیں
33:14ان کے کامیاب لوگوں کے
33:15اوصاف جانے
33:17ان کے کردار کے بارے میں
33:18معلوم کریں
33:19کہ وہ کیا کرتے تھے
33:20جس سے وہ کامیاب ہوئے
33:21سیدنا عثمان گنی رضی اللہ تعالی
33:23کامیاب ترین لوگوں میں سے ایک ہیں
33:26اور ان کا یہ امتیادی وصف وہ ہے
33:28جس کی تعریف
33:29اللہ کے رسول علیہ السلام نے فرمائی ہے
33:31تو اللہ کے رسول کو بھی پسند ہے
33:33اللہ کو بھی پسند ہے
33:35اللہ کے فرشتوں کو بھی پسند ہے
33:37اور انسانوں کو بھی پسند ہے
33:39شرم و حیاء
33:40ایسی اچھی خسلت اور ایسی اچھی عادت ہے
33:43ایسی اچھی چیز ہے
33:45تو ایک تو جب بندہ غور کرتا ہے
33:47ان چیزوں پر
33:48کہ جب کسی کامیاب انسان نے
33:51یہ چیز اختیار کی ہے
33:52تو وہ کامیاب ہوا ہے
33:53تو ہمیں بھی اختیار کرنی چاہیے
33:55دوسرا
33:55مسلمان جو بھی ہے
33:57وہ اللہ کے نبی علیہ السلام کو
33:59فالو کرنے والا ہے
34:00اور سیدنا رسول اللہ علیہ السلام کے بارے میں
34:03تو بقاعدہ حدیث میں سراحت ہے
34:05کہ آپ
34:06کماری لڑکیوں سے بھی
34:10لے تھے
34:11لیکن یہاں یہ بھی بتا دوں
34:13کہ یہ شرم و حیاء کا مطلب یہ ہے
34:15کہ وہ امور جنہیں
34:17شرم و حیاء کے منافع سمجھا جاتا ہے
34:20جبکہ وہ
34:21شریعت مطارہ کا حکم نہ ہوں
34:23بعض اوقات شریعت کا کوئی حکم ہوتا ہے
34:26تو اس میں شرم و حیاء نہیں ہوتی
34:28وہ شریعت کا حکم ہے
34:30اب آپ کہیں کہ جناب میں نماز پڑھ رہا ہوں
34:32تو مجھے شرم آ رہی ہے
34:33میں لوگوں کے سامنے نماز کیسے پڑھوں
34:34تو اس میں کوئی شرمانہ نہیں چاہیے
34:40یا نات پڑھتے ہوئے شرم آ رہی ہے
34:43تو انہیں ان چیزوں میں شرم نہیں ہے
34:45جو نیکیاں ہیں
34:46امور خیر ہیں
34:48ان میں شرم و حیاء نہیں ہے
34:49شرم و حیاء انہی امور کے اندر ہے
34:51جن کا براہ راست تعلق نہیں ہے
34:54خیر سے یا نیکی سے
34:56اس میں شرم و حیاء بہت اچھا وصف ہے
34:58جس کا ہمیں حکم ہے
34:59ہم سے مطالب ہے
35:00اور ہمیں اپنے اندر پیدا کرنا چاہیے
35:02اور کوئی سوال
35:03السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
35:06وآلیکم سلام ورحمت اللہ وبرکاتہ
35:08میرا سوال یہ ہے کہ
35:10آپ نے بتایا کہ
35:12اللہ کی راہ میں
35:13مال خرچ کرنے کا
35:14تو مال سے مراد
35:16مطلب پیسے ہیں
35:17یا
35:18اس کے علاوہ بھی کچھ اور خرچ کر سکتے ہیں
35:20اللہ کی راہ میں
35:21ماشاءاللہ اچھا سوال ہے
35:23مال کی جہاں تک بات ہے
35:25تو مال کسی بھی شیپ میں ہو
35:27جو رقم ہے
35:29جو کیش ہوتا ہے
35:30یہ بھی مال ہے
35:31جو راشن ہے
35:32یہ بھی مال ہے
35:33کپڑے ہیں
35:34یہ بھی مال ہے
35:36اور کوئی ساز و سامان ہے
35:37یہ سب مال میں شامل ہے
35:39تو بندہ اللہ کی راہ میں
35:41کوئی بھی ساز و سامان دیکھ
35:42نکد دیکھ
35:43کیش دے
35:44کوئی ایسا بندہ ہے
35:46ضرورت مند ہے
35:47کام کرنے والا ہے
35:49اس کو اوزار خرید کر دے دیئے
35:51کوئی پڑھنے والا ہے
35:52اس کو کتابیں خرید کر دے دیں
35:54یہ سب بھی مال ہی ہے
35:55اور اس میں بھی وہی
35:56راہ خدا میں
35:57جو مال خرچ کرنے کا
35:59عجر اور ثواب ہے
36:00وہ ان ساری چیزوں پہ بھی ملے گا
36:02اور جہاں تک صدقے کی بات ہے
36:04تو صدقہ تو مال سے بھی زیادہ عام ہے
36:06کہ مال سے ہٹ کر بھی
36:08نیک امور جتنے بھی ہیں
36:09وہ سارے
36:10کل معروف ان صدقہ
36:12ہر نیک کام صدقہ ہے
36:14یہاں تک کہ کسی سے
36:15حسن نیت سے
36:17مسکرا کر بات کرنا
36:18یہ بھی صدقہ ہے
36:19کسی مسلمان سے
36:21خندہ پیشانی سے پیش آنا
36:23طلاقت وجہ سے
36:25خندہ روئی سے
36:26خندہ پیشانی سے ملنا
36:27اللہ کی رضا کے لیے
36:28یہ بھی صدقہ ہے
36:29اور کوئی سوال
36:32مالیکم
36:33امید کرتا ہوں
36:34آپ خیریت سے ہوں گے
36:35میرا جو سوال ہے
36:37وہ حضرت سیدنہ عثمانِ غنی
36:38رضی اللہ عنہ
36:39وہ امتیاز
36:40وہ افاقی امتیاز
36:42کی اب تک
36:43اتنا طویل وقف
36:44کسی بھی
36:45قوم میں
36:46کسی بھی فرد کو حاصل نہیں ہے
36:48سیدنہ عثمانِ غنی
36:49رضی اللہ عنہ
36:50کو حاصل نہیں ہے
36:51ساڑھے چولت سال گزر گئے
36:52آپ کا وقف آج بھی چل رہا ہے
36:54اور جیسا کہ
36:55میں صاحب نساب ہوں
36:56اور مجھ پر زکاة دینا فرض ہے
36:58میں جب اس سرزمین پر جاتا ہوں
37:00اور وہ وقف
37:01اگر مجھے
37:01حضرت سیدنہ عثمانِ غنی
37:02رضی اللہ عنہ
37:03کے باگ کی
37:03خجور کی صورت میں مل جائے
37:05یا ہوتل میں
37:05وقف قیام کی حوالے سے مل جائے
37:07تو کیا یہ وقف
37:08مجھ پر جائز ہوگا
37:09انشاءاللہ
37:10گوڈ کوسٹن
37:11دیکھیں وقف کے اندر
37:12صورت یہ ہوتی ہے
37:13کہ ایک وقف وہ ہوتا ہے
37:14جو صرف فقراء
37:16اور مساکین پر ہوتا ہے
37:17کہ بس اس سے
37:18جو فقیر ہیں
37:19جو مسکین ہیں
37:20جو مالدار نہیں ہیں
37:22وہی فائدہ اٹھا سکتے ہیں
37:24اور ایک وقف یہ ہوتا ہے
37:25کہ اس میں
37:26عموم ہوتا ہے
37:27کہ فقیر ہو
37:28یا غیر فقیر ہو
37:30مالدار ہو
37:31یا مسکین ہو
37:32ہر بندہ
37:33جو بھی مسلمان ہے
37:34وہ اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے
37:36جیسے مثال کے طور پر
37:37مسجد ہے
37:38مسجد جائے وہ صرف
37:40فقراء پر وقف
37:41نہیں ہوتی
37:42اس میں فقیر بھی جاتے ہیں
37:46اس طرح کے اوقاف ہیں
37:47کہ جو عامت المسلمین کے لیے ہوں
37:50کہ اس سے
37:50سارے مسلمان فائدہ اٹھا سکتے ہیں
37:52چاہے وہ فقیر ہوں
37:53چاہے وہ مسکین ہوں
37:55چاہے وہ گنی ہوں
37:56مالدار ہوں
37:57تو اس طرح کے وقف سے
37:58فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے
38:00واقف کی اجازت سے
38:01اللہ تعالیٰ قوات اللہ سے دعا ہے
38:03کہ سیدنہ عثمان گنی
38:04رضی اللہ تعالیٰ نو کے درجات کو
38:06اور بلند فرمائے
38:07اور ہمیں آپ کی مبارک صیرت سے
38:09اقتصاب فیض کرتے ہوئے
38:12اچھے عامال اپنانے کی
38:14توفیق رفیق مرمت فرمائے
38:15آپ کی فوج و برکات سے
38:17حضر و آفر اطاف فرمائے
38:18و آخر دعوانا
38:19ان الحمدللہ رب العالمین
38:39اچھے عامال اپنانے کی
Recommended
40:15
|
Up next