- 6/11/2025
Dars e Quran - Surah e Baqarah
Tilawat (Recitation): Qari Noman Naeemi
Tafseer (Details): Allama Hafiz Owais
#AllamaHafizOwais #QariNomanNaeemi #DarseQuran
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Tilawat (Recitation): Qari Noman Naeemi
Tafseer (Details): Allama Hafiz Owais
#AllamaHafizOwais #QariNomanNaeemi #DarseQuran
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00Al-Fatihah
00:30Bismillahirrahmanirrahim
00:41Ya أيها الذين آمنوا
00:59لا تبطلوا صدقاتكم بالمن
01:11يا أيها الذين آمنوا
01:29لا تبطلوا صدقاتكم بالمن
01:41والأداء
01:47كالذي وعافق ما له
02:02رياء
02:08الناس
02:12كالذي وعافق ما له
02:25رياء
02:30الناس
02:32ولا
02:34يؤمن
02:36بالله
02:38واليوم
02:42من
02:44العقل
02:46كما ذني صعوان
02:56وعانم
02:58عليه
03:00تراب
03:02فأصابه
03:08وابر
03:12فتركه
03:16صلبا
03:18لا
03:28لا يقدرون على شيء
03:34مما
03:40كسبوا
03:44لا
03:48يقدرون على شيء
03:56من
03:58ما
04:00كسبوا
04:02الله
04:04لا
04:06يقدرون
04:08القوم
04:10الكافرين
04:12ومثل
04:26الذين
04:28ينفقون
04:30أموالا
04:32مبتغاء
04:38مرضات
04:40الله
04:42وتزميد
04:46من
04:48أنفسهم
04:50كما ذني
04:56جلت
04:58من
05:00ربوت
05:02أصابه
05:04وابل
05:06فاتت
05:08أكلا
05:10أكلا
05:12أرض
05:14الحير
05:16فإن
05:18لم يصبها
05:20وابل
05:22فطل
05:24فإن
05:26لم يصبها
05:30وابل
05:32فطل
05:36ووالله
05:38بما
05:40تعملون
05:42مصير
05:44تعملون
05:46تعملون
05:48مصير
05:50صدق
05:54الله
05:56العظيم
05:58نحمده
06:02ونصلي ورسلم على رسوله
06:04الكريم
06:06اللہ من الشيطان الرجيم
06:08بسم الله الرحمن الرحيم
06:10درسِ قرآن کے نئے پروگرام کے ساتھ
06:12آپ کے سامنے حاضر ہیں
06:14حسب معمول قاری صاحب نے بڑی خوبصورت آواز میں سورہ بقرہ کی آیات دو سو چونسٹھ اور دو سو پینسٹھ کی تلاوت کی ان کا ترجمہ دیکھتے ہیں پھر تفسیر کی طرف بڑھیں گے
06:26اللہ پاک نے ارشاد فرمایا اے ایمان والو احسان جتا کر اور عذیت پہنچا کر اپنے صدقات ضائع نہ کرو
06:34اس شخص کی طرح جو اپنا مال ریاکاری کے لئے خرچ کرتا ہے
06:38اور وہ اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں رکھتا
06:42اس کی مثال اس چکنے پتھر کی طرح ہے
06:44جس پر کچھ مٹی ہو پھر اس پر زور کی بارش ہوئی
06:48جس نے اس پتھر کو بالکل صاف کر دیا
06:50وہ اپنی کمائی سے کسی چیز پر قدرت نہیں پائیں گے
06:55اور اللہ کافروں کو ہدایت نہیں دیتا
06:57اور جو لوگ اپنے مالوں کو
06:59اللہ کی رضا جوئی اور اپنے دلوں کو مضبوط رکھنے کے لئے خرچ کرتے ہیں
07:04ان کی مثال
07:07اونچی زمین پر ایک باغ کی طرح ہے
07:10جس پر زوردار بارش ہو
07:12تو وہ اپنا پھل دگنا لائے
07:15پھر اگر اس پر زوردار بارش نہ ہو
07:18تو اسے شبنم ہی کافی ہے
07:20اور اللہ تمہارے سب کاموں کو دیکھنے والا ہے
07:24سامین محترم اس سے پہلے اس رکوع میں جو تین آیات گزری ہیں
07:30انفاق فی سبیل اللہ
07:32اللہ کی راہ میں خرج کرنے کا جو مضمون ہے وہ شروع ہوا تھا
07:36پچھلے پروگرام سے
07:37اس میں تین آیتوں میں پہلے اس کی مثال دی تھی
07:40کہ خرج کرنے سے مال کتنا بڑھتا ہے اور کس طرح بڑھتا ہے
07:44پھر ساتھ ہی یہ تربیت کی تھی
07:46کہ آپ جو ہے وہ اگر اپنے مال کو اللہ کی راہ میں دینے کے بعد
07:52احسان جتلاتے ہیں اور عذیت دیتے ہیں
07:55تو یہ چیز آپ کے مال کو صدقے کو برباد کر دے گی
07:58اس کی تاقید کے لیے اب مزید یہ آیات آئی ہیں
08:02جن میں اللہ پاک نے مزید اس کو ایک حکم کے طور پر
08:06اپنے بندوں کو ارشاد فرمایا ہے
08:08یہ ایمان والوں کی صفتیں ہیں جن کا اللہ حکم دے رہا ہے
08:16منافقوں کی صفتیں اور ہیں
08:19کافروں کی صفتیں اور ہیں
08:21ایمان والوں کی صفتیں اور ہیں
08:24اور ایمان والوں کی صفت کیا ہے
08:26لَا تُبْتِلُوا صَدَقَاتِكُمْ بِالْمَنِّ وَالْعَزَا
08:30کسی کو عذیت دے کے اور احسان جتلا کے اپنے صدقے ضائع نہ کرو
08:36کام نیکی کے کر رہے ہو
08:38اور آپ کو گناہ مل رہا ہے
08:40کام خدا کے قریب ہونے کے کر رہے ہو
08:43اور خدا سے دور ہو رہے ہو
08:45کام ایمان والوں کے کر رہے ہو
08:48اور صفت اپنا رہے ہو
08:50کافروں کی اور منافقوں کی
08:52یہ تضاد کیوں ہیں
08:54اگر صدقہ دیا ہے
08:56تو صدقے کو پالو
08:58اپنے اخلاص کے ساتھ
09:00صدقے کو پالو
09:02اپنی اچھی نیت کے ساتھ
09:04کہ اس میں رہاکاری بھی نہ ہو
09:06یعنی احسان جتلانا بھی نہ ہو
09:10اور کسی کو تکلیف دینا بھی نہ ہو
09:12کل لذی اس شخص کی طرح
09:14یُنفِقُ مَالَهُ رِعَاءَ النَّاسِ
09:18جو مال خرچ کرتا ہے
09:20لوگوں کو دکھانے کے لئے
09:22یہ احسان جتلانا
09:24یہ خرچ کرنے کے بعد
09:26تکلیف دینا
09:28یہ تو اس شخص کا کام ہے
09:30جو رہاکاریاں کرتا ہے
09:32جس کا مقصد اللہ کو دکھانا نہیں ہوتا
09:34بندوں کو دکھانا ہوتا ہے
09:36اور
09:38وَلَا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَلِيَوْمِ الْآخِرِ
09:40اور نہ وہ اللہ پر ایمان لاتا ہے
09:42نہ آخرت پر ایمان لاتا ہے
09:44بھئی
09:46دنیا کو تو وہ دکھلائے نا
09:48جس کا خدا نہ ہو
09:50جو یہ سمجھتا ہو
09:52کہ میرا خدا نہیں ہے کوئی
09:54دنیا کو تو وہ دکھلائے نا
09:56جس کو یہ پتہ ہو
09:58کہ مرنے کے بعد اٹھنا نہیں ہے
10:00جو ایمان والا ہے
10:03اللہ کو مانتا ہے آخرت کو مانتا ہے
10:06تو وہ اللہ کو دکھائے نا
10:09وہ
10:10اپنا عجر آخرت میں ڈھونڈے نا
10:13وہ
10:14یہ تھڑ کلاس
10:16رویہ کیوں اختیار کرتا ہے
10:18کہ بس دنیا میں دوں
10:20اور کوئی دو بندے میری تعریفیں
10:22کرتے رہیں کرتے رہیں اور میرا کام ہو جائے
10:24اگر کوئی میری تعریف نہ کرے
10:26تو میں دوں گئی نہیں
10:28اللہ کہتا ہے یہ تو اللہ کے منکروں کا کام ہے
10:31یہ تو آخرت کے منکروں کا کام ہے
10:34اور میرے بندے
10:36اور میرے بندے
10:38اور میرے محبوب کے امتی
10:40اور قرآن پڑھنے والے
10:42اور آخرت پر یقین رکھنے والے
10:45لَا تُبْتِلُوا صَدَقَاتِكُمْ بِالْمَنِّ وَالْعَذَابِ
10:49اور اللہ کہتا ہے اس کی مثال بھی سن
10:55کہ یہ جو اس طرح کی حرکت کرتا ہے
10:57اس کا مال
10:59اس کے مال کی ویلی اور پوزیشن کیا ہوتی ہے
11:03فَمَسَلُوا
11:04ایسے ہے کہ مثالی صفوان ان
11:06کہ جیسے ایک چکنی چٹان ہو
11:09چکنا پتھر ہو ایک
11:11علیہی ترابن اس پر مٹی آ جائے
11:14یہ ایسے ہی ہوتا ہے بعض جگہوں پر
11:16کہ ایک چٹان ہوتی ہے
11:18اس کے اوپر مٹی کی ایک موٹی تہ جم جاتی ہے
11:21بعض دفعہ کسان اس کو دیکھتے ہیں
11:24تو کہتے ہیں کہ یار چلو یہ بھی مناسب جگہ ہے
11:26اس کے اوپر ہی کاشتکاری کر لیتے ہیں
11:29پھر کبھی ایسا ہوتا ہے
11:31کہ زوردار بارش آتی ہے
11:33تو وہ ساری مٹی کو اٹھا کر لے جاتی ہے
11:37تو جو انہوں نے بیج بویا ہوتا ہے
11:39وہ سب ختم ہو جاتا ہے
11:41اور چکنا پتھر وہاں چمک رہا ہوتا ہے
11:43جیسے اس کے اوپر کبھی کسی نے کچھ کیا ہی نہ ہو
11:45یہ مثال اللہ کہتا ہے اس شخص کی ہے
11:49کہ جس نے خرچ تو کر دیا
11:53لیکن خرچ کرنے کے بعد
11:55اس نے اس کو ایسے ہی ضائع کر دیا
11:57کہ جیسے اس چکنے پتھر پر کی گئی جو محنت ہے
12:00وہ ضائع ہو جاتی ہے
12:02فَمَسَلْهُ كَمَسَلِ صَفْوَانٍ
12:04عَلَيْهِ تُرَابٌ
12:06فَأَصَابَهُ وَابِلٌ
12:08اس کو پہنچی ہو موسلہ دھار بارش
12:12فَتَرَكَهُ سَلْدَا
12:14اور اس نے اس کو بالکل جو ہے چکنا کر کے
12:18چھوڑ دیا ہوا
12:20تو یہ سلدہ کے لفظ جو ہے اس شخص کے لیے بھی آتا ہے
12:24کہ جس کے سر کے بال اڑ گئے
12:26اب اس کا جو سر کا گنج ہے وہ چمک رہا ہے
12:30کچھ بھی نہیں ہے
12:32تو اسی طرح پتھر بھی بعض ایسے ہوتے ہیں
12:35کہ وہ بالکل صاف ستھرے ہو جاتے ہیں
12:38ان کے اوپر کوئی چیز باقی نہیں رہتی ہے
12:40لَا يَقْدِرُونَ عَلَى شَيْءٍ مِمَّا قَسَبُوا
12:43وہ قادر نہیں ہوں گے کسی چیز پر
12:46جو انہوں نے بیج بویا جو انہوں نے محنت کی جو انہوں نے کمایا
12:50قیامت کے دن آئیں گے
12:52مانے ایک لاکھ دیا تھا مانے دو لاکھ دیئے تھے مانے دس لاکھ دیئے تھے
12:56اللہ کہے گا سب چٹ ہو گئے
12:58صاف ہو گئے
12:59کیوں
13:00اس لیے کہ تُو نے میرے لیے دیئے کہاں تھے
13:04تُو نے دیئے تھے دنیا میں نمود و نمائش کے لیے
13:07تو کیا تجھے نمود و نمائش نہیں ملی
13:10کیا تجھے سیڑھ صاحب سیڑھ صاحب کی آوازیں نہیں لگیں
13:13تو یہ ہی چاہتا تھا نا تُو تُو جو چاہتا تھا دیا
13:17.
13:25.
13:29.
13:31.
13:35.
13:40.
13:42jahannam کا ذکر آتا ہے
13:43انام کا ذکر ہے
13:44تو عذاب کا ذکر آتا ہے
13:45کافر کا ذکر ہے
13:47تو مومن کا ذکر آتا ہے
13:48تو اب اگر
13:50ریاکاری کے ساتھ
13:51خرچ کرنے والے کے
13:52خرچ کی مثال
13:53اللہ نے دی ہے
13:54تو اللہ پاک پھر
13:55اچھی نیت سے
13:56خرچ کرنے والوں کی بھی
13:57مثال دیتا ہے
13:58وَمَثَلُوا الَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ
14:01اور وہ جو
14:01اپنا مال
14:03اللہ کی راہ میں
14:03خرچ کرتے ہیں
14:04مَرْضَتِ اللَّهُ
14:06اللہ کی رضا کے لیے
14:07سبحان اللہ
14:08میرا رب مجھ سے
14:09میرے صدقے سے
14:10میرا رب مجھ سے
14:12راضی ہو جائے
14:12وَتَسْبِيطًا مِنْ أَنفُسِهِمْ
14:15اور اپنے نفس کو
14:16اپنے مزاج کو
14:18مضبوط کرنے کے لیے
14:20دین پر جمانے کے لیے
14:21اللہ کی راہ میں
14:22خرچ کرتے ہیں
14:23یہ کیسے ہوگا
14:26ایک بندہ
14:26بڑا تنگدست ہے
14:29مشکل میں ہے
14:30کہیں خرچ کرنے کی بات آئی
14:32اس نے بمشکل کچھ نکالا
14:34اور اللہ کی راہ میں دیا
14:35یہ وہ کیوں کر رہا ہے
14:37اس کی نیت کیا ہے
14:38کہ ایک تو اللہ راضی ہو جائے
14:39اور دوسرا
14:40یار مشکل میں بھی
14:42جب میں اپنے رب کے ساتھ
14:44اپنے رب کے دین کے ساتھ
14:45اور اپنے رب کے حکم کے ساتھ
14:47کھڑا ہوں گا
14:48تو انشاءاللہ
14:49میری اپنی تربیت ہوگی
14:50اور میں ہر مشکل میں
14:51دین پر قائم رہوں گا
14:53تَسْبِيطًا مِنْ أَنفُسِهِمْ
14:55اس سے پتا چلا
15:02خرچ کرنا اس نیت سے ہو
15:05کہ میری اپنی طبیعت دین پر جم جائے
15:07اور اصل خرچ کرنا
15:10غربت میں خرچ کرنا ہے
15:11یہ بھی پتا چلا
15:12اپنے نفس کو مضبوط کرنے کے لیے
15:15جو چیز نفس پر شاک گزر رہی تھی
15:18وہ زیادہ ظاہر ہے
15:19جو تنگ دست ہے
15:20اس پر زیادہ شاک گزرے گی
15:21دوسرے پر بھی شاک گزرتی ہے
15:23لیکن اس نے کیا کہا
15:24میرا دل جمع رہے
15:25میں اپنے رب کو یہ بتا سکوں
15:27کہ میں تیرے حکم پہ کھڑا تھا
15:30میرے پاس کم تھا
15:32لیکن مجھے تو عزیز تھا
15:36میں مشکل سے دوچار ہوا
15:38مجھے اس کی پرواہ نہیں
15:39میں تیرے حکم پہ کھڑا تھا
15:41مجھے یہ عزیز تھا
15:43تو خرچ کرنا جو ہے نا
15:45یہ اپنی تربیت ہے
15:46اپنی تسبیت ہے
15:48کہ میں
15:49اپنے آپ کو مضبوط کر رہا ہوں
15:51اللہ کے دین کے لیے
15:53کہ میں ہر مشکل میں
15:54اللہ کے حکم پہ قائم رہوں گا
15:56اللہ کہتا ہے جو اس لیے خرچ کرتے ہیں
15:58جن کی نیتیں اتنی اچھی ہوتی ہیں
16:01تو پھر کیا ہوتا ہے
16:03فرمایا کہ
16:05کمس لی جنت
16:07اس کی مثال ایک ایسے باغ کی طرح ہے
16:10بربوتن جو اونچا ہو
16:12اونچائی پر جو آئیڈیل باغ ہے نا
16:14اس کی مثال دی ہے
16:15اونچائی پر ایک باغ ہے
16:17اسابہا وابلن
16:20اب جو اونچائی پر باغ ہوتا ہے
16:22اس کے دامن میں کوئی نہر بھی بہری ہوتی ہے
16:24وہ خود ذرخیز ہو جاتا ہے
16:27اس کو باہر کی بارش کی اتنی زیادہ ضرورت نہیں پڑتی
16:30اسابہا وابلن
16:31اگر اس کو موسلہ دار بارش مل جائے
16:34فآتتکلہا دعفین
16:36تو وہ دگنا
16:38جو ہے وہ فصل دیتا ہے
16:41فعلم یسیبہا
16:43اور اگر اس کو موسلہ دار بارش
16:44نہ بھی پہنچے
16:45فطل
16:47تو اس کو شبنم بھی کافی ہوتی ہے
16:49ہلکی پھل کی بارش بھی ہو گئی نہ
16:51تو وہ پھل دے ہی جاتا ہے
16:52یہ مثال ہے ان لوگوں کی
16:56اس اونچے باغ کی
16:58یہاں پہ اللہ نے کہا کہ
16:59بِرَبْ وَتِن جو اونچائی پر ہو
17:01اور سورہ مومنون میں
17:03اللہ نے اس کی مثال دی ہے
17:04ذاتی قرار ومعین
17:07یعنی ایک تو اونچائی پر ہو
17:09اور دوسرا لیول پر ہو
17:11یعنی وہ
17:13ڈھلان پر نہ ہو
17:14آئیڈیل باغ وہ ہوگا
17:16کیونکہ جو ڈھلان پر ہے
17:18اس میں جو ہے وہ
17:20نیچے گر جانے کا
17:22یا اس میں
17:22سلائڈنگ کا خطرہ ہوتا ہے
17:24لیکن جو بالکل
17:26زمین پر ہموار ہے
17:28باغ
17:28اور اونچائی پر بھی ہے
17:30اور اس کو نہر کا پانی بھی پہنچ رہا ہے
17:33تو یہ اس بندے کے صدقے کی مثال ہے
17:36کہ جس نے اس لیے خرچ کیا تھا
17:39کہ میرا رب راضی ہو جائے
17:40اب یہ قیامت کے دن
17:42اس کو جو پھل دے کر جائے گا
17:44وہ یقینی ہے
17:45اب یہ جنت کے کسی
17:48آلہ درجے میں ہوگا
17:49اور ہو سکتا ہے کہ
17:51اس کا پھل ڈبل ہو
17:52یہ اس سے بھی آلہ درجے میں ہو
17:54لیکن بہرحال
17:55جنت کا پھل تو لازمی ہے
17:57اس کے لئے
17:58فَآتَتُ قُلَهَا دِعْفَائِنْ فَإِلَّمْ يُصِبْهَا وَابِلٌ فَطَلْ
18:04وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ
18:06اور جو تم عمل کرتے ہو
18:08اللہ پاک اس کو دیکھ رہا ہے
18:10اللہ دیکھ رہا ہے
18:12اچھی نیت ہے
18:13تو پھر تم ایک چٹیل
18:14چیٹان کی طرح ہو
18:16اگر بری نیت سے خرچ کر رہے ہو
18:18تو چٹیل چیٹان کی طرح ہے
18:20آخرت میں کچھ نہیں ہے
18:22اچھی نیت سے خرچ کر رہے ہو
18:23ایک اونچی ہموار زمین پر
18:26باغ کی تمہاری مثال بن جاتی ہے
18:29جس میں پھل ہی پھل ہے
18:31اور یقینی پھل ہے
18:32اور یقینی عجر ہے
18:33جو اللہ پاک نے تمہارے لئے مقرر کر دیا ہے
18:37تو یہ دو بڑی خوبصورت
18:39مثالیں ہیں
18:39جو انسان کی آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی ہیں
18:43انسان کے عمل کو بہتر کر دینے کیلئے کافی ہیں
18:46اللہ پاک ہمیں اپنے اموال میں
18:48ریاکاری سے بچائے
18:49جو منافقوں کا طریقہ ہے
18:51جو کافروں کا طریقہ ہے
18:53جو دنیا کو دکھاتے ہیں
18:55ایمان والا تو اپنے رب کو دکھاتا ہے
18:58یہ صفت اللہ پاک ہم سب کو نصیب فرمائے
19:01ایک وقفے کی طرف ہم بڑھ رہے ہیں
19:03آیات کی تفسیر مکمل ہوئی
19:04وقفے کے بعد حاضر ہوں گے تو نئی آیات
19:07تلاوت ہوں گی ترجمہ تفسیر ہوگا
19:09ہمارے ساتھ جڑے رہے ہیں
19:11اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم
19:16بسم اللہ الرحمن الرحیم
19:29اے ودت احدكم ان تکون لو جنتم من نخیل
19:52وَاَعْنَاب
19:59من نخیل
20:12وَاَعْنَاب
20:18وَاَعْنَاب
20:20تَجَرِبِ
20:22تَعْتِهَا الْأَنْهَارِ
20:33لَهُ
20:38وَاَعْنَاب
20:52Surah Al-Fatihah
21:22Surah Al-Fatihah
21:52Surah Al-Fatihah
22:22Surah Al-Fatihah
22:52Surah Al-Fatihah
22:54Surah Al-Fatihah
22:58Surah Al-Fatihah
23:00Surah Al-Fatihah
23:06Surah Al-Fatihah
23:12Surah Al-Fatihah
23:18Surah Al-Fatihah
23:20Surah Al-Fatihah
23:28Surah Al-Fatihah
23:30Surah Al-Fatihah
23:32Surah Al-Fatihah
23:36Surah Al-Fatihah
23:42Surah Al-Fatihah
23:46Surah Al-Fatihah
23:52Surah Al-Fatihah
23:54Surah Al-Fatihah
23:56What did we give to you from the earth?
24:05وَلَا تَأَمَّمُ الْخَبِيدَ مِنْهُ تُعَبِقُونَ
24:16وَلَسْتُمْ بِأَوْخِذِهِ
24:28وَلَسْتُمْ بِأَوْخِذِهِ إِلَّا أَنْ تُقْمِضُ فِيهِ
24:48وَلَا تَأَمَّمُ الْخَبِيدَ مِنْهُ تُعْبِقُونَ
25:03وَلَسْتُمْ بِأَوْخِذِهِ إِلَّا أَوْخِذُمْ
25:18وَلَسْتُمْ بِأَوْخِذِهِ
25:25وَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ وَلِيٌّ حَمِيدٌ
25:47خوش آمدی سامین و ناظرین حسب معمول قاری صاحب نے بڑی خوبصورت آواز میں سور بقرا کی آیات 266 اور 267 کی تلاوت کی اس کا ترجمہ دیکھتے ہیں پھر اس کی تفسیر کی طرف پڑھیں گے
26:10اللہ پاک نے ارشاد فرمایا
26:12کیا تم میں سے کوئی شخص یہ پسند کرتا ہے کہ اس کا خجوروں اور انگوروں کا ایک باغ ہو اور اس کے نیچے دریا بہ رہے ہوں
26:21اس کے لیے اس باغ میں ہر قسم کے پھل ہوں اور اس کو بڑھاپا آ جائے اور اس کے چھوٹے چھوٹے بچے ہوں
26:28تو اچانک اس باغ میں گرم ہوا کا ایک بگولہ آئے جس میں آگ ہو اور وہ باغ جل جائے
26:36اللہ تمہارے لیے اس طرح آیتیں بیان فرماتا ہے تاکہ تم غور و فکر کرو
26:42اے ایمان والو اللہ کی راہ میں اپنی کمائی سے اچھی چیزوں کو خرچ کرو
26:48اور ان چیزوں میں سے خرچ کرو جو ہم نے تمہارے لیے زمین سے پیدا کی ہیں
26:53اور اللہ کی راہ میں ایسی ناکارہ اور ناقابل استعمال چیزیں دینے کا قصد نہ کرو
26:59کہ جس کو تم خود بھی آنکھیں بند کیے بغیر لینے والے نہیں ہو
27:04اور یقین رکھو کہ اللہ بہت بنیاز بہت تعریف کیا ہوا ہے
27:11سامین محترم اس سے پہلے جو آیات ہم نے وقفے سے پہلے آپ کے سامنے تفسیر کے ساتھ بیان کی تھی
27:18اس میں آیت نمبر 264 میں اللہ پاک نے ایک ریاکاری کے ساتھ
27:26احسان جتلانے کے ساتھ عذیت دینے کے ساتھ ایک بندہ خرچ کرتا ہے اللہ کی بارگاہ میں
27:32اللہ نے اس کی مثال ایک چٹیل پتھر کے ذریعے دی تھی
27:36کہ جس پر بارش آ جاتی ہے تو پھر کچھ بھی باقی نہیں رہتا
27:40اور قیامت کے دن اس کے پاس کچھ بھی عمل باقی نہیں ہوگا
27:43جتنا اس نے خرچ کیا ہوگا ضائع ہو جائے گا
27:46اب آیت نمبر 266 میں اللہ پاک اس مثال کی اور وضاحت فرما رہا ہے
27:53اور اس مضمون کو بڑا کشادہ کر کے اللہ پاک کھول کھول کے
27:59اپنے بندوں کے لیے بیان کر رہا ہے
28:01تاکہ وہ قیامت کے دن جو حسرت ہونی ہے
28:03قیامت کے دن جو پریشانی ہونی ہے
28:06کیونکہ یہ بڑی حسرت کی بات ہوتی ہے
28:09کہ ایک بندہ کوئی چیز لینے کے لیے کہیں پہ پہنچے
28:11اور اس کو پتہ ہو کہ یہ مجھے مل جائے گا
28:15اور جب وہاں پہ پہ پہنچے تو وہ چیز نہ ملے
28:18کوئی دکان ہی بند ہوتی ہے جس میں انسان پہنچتا ہے
28:21کوئی چیز لینے ہی ہوتی ہے وہ ختم ہو جاتی ہے
28:24حالانکہ وہ بعد میں مل بھی سکتی ہے
28:26لیکن اس وقت بندے کو کتنا ایک جھٹکہ سا لگتا ہے
28:30قیامت کے دن آپ پہنچیں
28:32اور آپ کے پاس عمل نہ ہو
28:34کیسا ایک جھٹکہ پڑے گا بندے کو
28:37تو اللہ دنیا میں اپنے قرآن میں یہ بتا رہا ہے
28:42اس کیفیت کو اللہ مزید مثالوں کے ذریعے کھول کھول کے بیان کر رہا ہے
28:48تاکہ یہ بندہ دنیا میں اس ادھر جائے سمجھ جائے
28:51یہاں سمجھ جائے گا
28:54تو قیامت کے دن وہ نہیں چاہتا کہ اس کے بندوں کو یوں چھٹکہ لگے
28:58اس کے بندوں کو خسارہ ہو
29:00وہ تو عطا کرنے والا ہے
29:02وہ تو بار بار کبھی اپنے آپ کو واسع فرما رہا ہے
29:05کبھی غنی فرما رہا ہے
29:08کبھی وہ اپنے آپ کو ذو الفضل العظیم کہے
29:10وہ تو عطا کرنے والا ہے
29:13وہ تو بخشنے والا ہے
29:15وہ تو سخی ہے
29:17جواد ہے
29:19وہ تو چاہتا ہے میں بندوں کو عطا کروں
29:21لیکن بندے
29:23اس قابل بنے نا
29:26اس کے نافرمان نہ بنے
29:27وہ چاہتا ہے کہ بندے مجھ سے حاصل کر لیں
29:29اس لیے یہ اتنی وضاحت کے ساتھ
29:31اللہ چیزوں کو بیان کرتا ہے
29:33تو فرماتا ہے
29:34کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرے گا
29:38انتقون لہو جنت
29:40ان کے اس کے پاس ایک باغ ہو
29:41باغ آئیڈیل
29:43اس کی سیچویشن اللہ نے بیان کی ہے
29:46من نخیلی و آناب
29:48اہلِ عرب کے ہاں یہ بڑا آئیڈیل باغ ہوتا تھا
29:51اس کے اندر خجوریں بھی ہوں
29:53اور اس کے اندر انگور بھی ہوں
29:55نیچے سے اس کے
29:56جو ہے وہ
29:58نہریں بہ رہی ہوں
30:00لہو فیہ من کل سمارات
30:02اور اس میں اور بھی پھلوں کے
30:04اندر جو ہے نا وہ قطعات
30:06اور ٹکڑے موجود ہوں
30:07اب اس کی کیا
30:09اس کا منظر نامہ بنا
30:11کہ ایک باغ ہے
30:12اور اس باغ کو یہ خصوصیت حاصل ہے
30:17کہ اس کی سائیڈوں کے اندر جو ہے
30:19خجور کے بڑے بڑے درخت لگے ہوئے
30:21ان خجور کے درختوں سے اندر جو ہے
30:25انگور کی بیلے لگی ہوئی ہیں
30:26اور مختلف ٹکڑوں میں مختلف قسم کے پھلوں کے بھی اندر جو ہے نا وہ قطعات بنے ہوئے
30:33فصلیں اگائی گئی ہیں
30:34اب جو خجوروں کے درخت ہیں
30:38ان کی وجہ سے جو سورج کی تمازت ہے زیادہ نقصان دے
30:43وہ اندر نہیں آ پاتی
30:45وہ خجور اس کو جذب کر لیتی ہے
30:48تو اندر کی جو فصلیں وہ بھی محفوظ رہتی ہیں
30:52خجور بھی اچھی پکتی ہے
30:54پھر نیچے نہریں
30:57سور قحف میں اللہ نے اس باہ کو یوں بیان کی ہے
31:01جعلنا لِأَحَدِهِمَا جَنَّتَيْنِ مِنْ اَعْنَابٍ
31:05وَحَفَفْنَاهُمَا بِنَخْلٍ
31:07وَجَعَلْنَا بَيْنَهُمَا ذَرْعَا
31:10قِلْتَ الْجَنَّتَيْنِ آتَتْ اُقُلَهَا
31:14وَلَمْ تَظْلِمْ مِنْهُ شَيْئًا
31:17وَفَجَّرْنَا خِلَا لَهُمَا نَحَرَا
31:20نہر بہ رہی ہو
31:22اس سے نالیاں نکل رہی ہو
31:24پورا باغ سہراب ہو رہا ہو
31:26سائیڈوں پہ جو ہے وہ
31:28وَحَفَفْنَاهُمَا بِنَخْلٍ
31:30خجوروں سے جائے اس کو ڈھانپا گیا ہو
31:33اندر انگور ہو
31:34مختلف پھل لگی ہو
31:35کتنا وہ زبردست باغ ہے
31:37تو اللہ کہتا ہے کہ کیا تم میں سے
31:40کوئی یہ پسند کرتا ہے کہ کسی کے پاس
31:42ایسا آئیڈیل باغ ہو
31:44وَأَصَابَهُ الْقِبَرْ
31:45اور اس کا مالک
31:48ایک بوڑا شخص ہو
31:49وَلَهُ ذُرِّيَّتٌ دُعَفَا
31:53اور اس کے چھوٹے چھوٹے بچے ہو
31:56اس کے چھوٹے چھوٹے بچے ہو
31:59فَأَصَابَهَا اِعْثَارٌ
32:03اچانک اس باغ
32:05کو ایک بگولہ آ جائے
32:07گرم ہوا کا ایک بگولہ
32:11جو ہے وہ جیسے ہوا کا بنتا ہے
32:14اور وہ آ کے کسی چیز کو
32:15تحس نحس کر دیتا ہے وہ آ جائے
32:17فِيهِ نَارٌ
32:19اور یہ عام بگولہ نہ ہو
32:20اس میں آگ بھی ہو
32:22بعض وقات اس کی حرارت
32:24اتنی بڑھ جاتی ہے
32:25کہ وہ جس جگہ پہ وہ بگولہ جاتا ہے
32:27تو ایسا لگتا ہے
32:28جیسے یہاں آگ لگی اور اس نے جلسا دی ہے
32:30فَأَصَابَهَا اِعْثَارٌ
32:33فِيهِ نَارٌ
32:34اس میں آگ ہو جو اس باگ کو جلا دے
32:38اب دیکھیں یہ مثال سے بتایا کیا جا رہا ہے
32:42مالک ہے بوڑا
32:43باغ ہے تیار
32:46اور جب اس کے پھل کا وقت آیا
32:49تو بگولہ آ گیا
32:50بگولہ نے آکے اس کو اس ٹائم پہ جلایا
32:54جب بوڑا اس سے بہت کچھ حاصل کرنا چاہتا تھا
32:59اس وقت وہ ضائع ہو گیا
33:01اب بچے بھی اس کے چھوٹیں
33:03ریکور نہیں کر سکتے
33:05یہ باغ دوبارہ بنایا نہیں جا سکتا
33:09اللہ کہتا ہے یہ اس بندے کی مثال ہے
33:13جو دنیا میں ریاکاری سے
33:16احسان جتلا جتلا کے تکلیفیں دے دے کے خرچ کرتا تھا
33:21وہ اس بوڑے کی طرح ہے جو قیامت کے دن آئے گا
33:24اور بالکل ریڈی ہوگا اپنی فصل کو لینے کے لیے
33:29کہ بس اب مجھے ملے گا جو میں نے دس لاکھ دیئے تھے
33:33بیس لاکھ دیئے تھے
33:34ایک کروڑ دیئے تھے دو کروڑ دیئے تھے
33:37تو اس کی ریاکاری کا اور احسان جتلانے کا وہ بگولہ آ چکا ہے
33:42جس نے اس کے عمال نامے کو جھلسا کے رکھ لیا
33:46اب یہ میدان محشر میں کھڑا ہے
33:49اس کے کوئی اب اور سنبھالنے والا نہیں
33:53یعنی بچے بھی چھوٹے چھوٹے کوئی ریکاوری نہیں ہے اب اس کی
33:56یہ میدان محشر میں کس طرح کھڑا ہوگا
33:59یہ اس کی مثال ہے
34:02پھر دوسری آیت میں فرمایا
34:08جو ہم نے تمہیں پاکیزہ مال میں سے دیا ہے
34:14اس میں سے خرچ کیا کرو
34:16اب یہ ایک الگ حکم دیا
34:17کہ مال پاکیزہ خرچ کیا جائے
34:21وَمِمَّا أَخْرَجْنَا لَكُمْ مِنَ الْأَرْضِ
34:24اور جو ہم نے تمہارے لئے زمین سے نکال آئے
34:26تم تجارت کرتے ہو کماتے ہو
34:28تمہارے پاس مال آتا ہے
34:29تو ایک تو مال جو آپ اپنی پاکیزہ کمائی سے خرچ کریں
34:33ایک بات
34:34دوسرا حکم یہ ہے
34:36وَلَا تَيَمَّمُ الْخَبِیسَ مِنْهُ تُنْفِقُونَ
34:38اور مکسپ نہ کرو اس میں خبیس مال کا
34:42وَلَا تَيَمَّمُ
34:44اور ارادہ بھی نہ کرو
34:45یہ ارادہ بھی نہ کرو
34:48کہ میں گھٹیا مال اللہ کی راہ میں دوں گا
34:51کیسا گھٹیا مال
34:53وَلَسْتُمْ بِعَاخِذِهِ
34:55تم اگر خود خدا نہ خواستہ
34:57ایک بندہ خود ہی موتاج ہے
34:58وہ مال اگر تمہیں
35:01کوئی اور اٹھا کے دیتا نہ
35:02تو تم نہ لیتے
35:03اِلَّا أَن تُغْمِدُو فِي
35:06ہاں اگر لیتے تو اس کی ایک ہی صورت تھی
35:09کہ چشم پوشی کرتے
35:10کہ یار اگر یہ بھی نہ لیا تو بھوکا مر جاؤں گا
35:13دل نہیں کر رہا
35:14تیبے نفس سے آپ نے نہیں لیا
35:16وہ مال آپ لے ہی نہیں سکتے
35:18کہ یار میں اتنا گھٹیا مال کیوں لوں
35:20لیکن اب مرنے والا ہوں چلو لے لیتا ہوں
35:22اللہ کہتا ہے ایسا مال جو تُو خود نہ لے
35:26وہ میری رحمے بھی نہ دینا
35:28وَعْلَمُوْ وَرْجَانْ لُوْ
35:30أَنَّ اللَّهَ غَنِيٌ حَمِيدٌ
35:33اللہ بڑا غنی ہے
35:34اور بہت
35:36ستائش کے لائق ہے
35:38اور حمد کیا ہوا ہے
35:41پروگرام کا وقت
35:43اختتام کو پہنچا
35:44اللہ ہمیں اپنے پاکیزہ مال میں سے
35:46اور
35:48اعلیٰ مال اپنی راہ میں خرچ کرنے کی
35:50توفیق اطاف فرمائے
35:52اور یہ جو خرچ کرنے کی احکامات ہیں
35:54انہیں زندگی میں نافذ کرنے کی توفیق اطاف فرمائے
35:57نئے پروگرام کے ساتھ
35:58پھر آپ کے سامنے حاضر ہوں گے
36:01اپنا خیال رکھیے گا
36:02اللہ حافظ و ناصر
36:06اللہ حافظ
Recommended
37:24
|
Up next