Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Dars e Quran - Surah e Baqarah

Tilawat (Recitation): Qari Noman Naeemi

Tafseer (Details): Allama Hafiz Owais

#AllamaHafizOwais #QariNomanNaeemi #DarseQuran

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00Surah Al-Fatiha
00:30Surah Al-Fatiha
01:00Surah Al-Fatiha
01:02Surah Al-Fatiha
01:06Surah Al-Fatiha
01:08Surah Al-Fatiha
01:10Surah Al-Fatiha
01:16Surah Al-Fatiha
01:18Surah Al-Fatiha
01:24Surah Al-Fatiha
01:28Surah Al-Fatiha
01:34Surah Al-Fatiha
01:40Surah Al-Fatiha
01:42Surah Al-Fatiha
01:44Surah Al-Fatiha
01:46Surah Al-Fatiha
01:50Surah Al-Fatiha
01:52Surah Al-Fatiha
01:54Oh
02:10Yeah
02:24Surah Al-Fatihah
02:54Surah Al-Fatihah
03:24Surah Al-Fatihah
03:53Surah Al-Fatihah
04:23Surah Al-Fatihah
04:53Surah Al-Fatihah
04:55Surah Al-Fatihah
04:59Surah Al-Fatihah
05:01Surah Al-Fatihah
05:03Surah Al-Fatihah
05:05Surah Al-Fatihah
05:09Surah Al-Fatihah
05:11Surah Al-Fatihah
05:13Surah Al-Fatihah
05:15Surah Al-Fatihah
05:17Surah Al-Fatihah
05:19Surah Al-Fatihah
05:21Surah Al-Fatihah
05:23Surah Al-Fatihah
05:25Oh
05:28Oh
05:30Oh
05:32Oh
05:36Oh
05:40Oh
05:44Oh
05:55ومن عاد فأولئك أصحاب النادي هم فيها خالدون
06:22صدق اللہ العظيم
06:29احمده ونسلی ونسلیم على رسوله الكریم
06:34اما بعد فاؤذ باللہ من الشیطان الرجیم
06:37بسم اللہ الرحمن الرحیم
06:38درس قرآن کے نئے پروگرام کے ساتھ آپ کے سامنے حاضر ہیں
06:42قاری صاحب نے حسب معمول بڑی خوبصورت آواز میں
06:45شور بقرہ کی آیات 274 اور 275 کی تلاوت کی
06:51اس کا ترجمہ دیکھتے ہیں پھر اس کی تفسیر کی طرف بڑھیں گے
06:53اللہ پاک نے ارشاد فرمایا
06:55جو لوگ رات اور دن میں خفیہ اور اعلانیاں
06:59اپنے مالوں کو خرچ کرتے ہیں
07:01تو ان کے رب کے پاس ان کے لئے عجر ہے
07:03نہ ان پر کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے
07:07جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ قیامت کے دن
07:10اس شخص کی طرح کھڑے ہوں گے
07:12جس کو شیطان نے چھو کر
07:15مخبوط الحواس کر دیا ہو
07:18اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے کہا تھا
07:22یعنی دنیا میں انہوں نے یہ کہا تھا
07:24کہ بے یعنی کاروبار سود ہی کی مثل ہے
07:28اور اللہ نے بے کو حلال کیا ہے
07:31اور سود کو حرام کیا ہے
07:33سو جس شخص کے پاس اس کے رب کی طرف سے نصیحت آ گئی
07:37پس وہ سود سے باز آ گیا
07:38تو جو کچھ وہ پہلے لے چکا ہے
07:41اور اس کا ہو گیا
07:42اور اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے
07:44اور جس نے دوبارہ اس کا عیادہ کیا
07:46تو وہی لوگ دوزخی ہیں
07:48اور اس میں ہمیشہ رہیں گے
07:50سامین محترم
07:51پچھلے دروس میں آپ پر یہ کئی دفعہ
07:54بات میں نے واضح کی تھی
07:55کہ سور بقارہ کی جو آیات ہیں
07:58دو رکوع کے اندر
08:00رکوع نمبر 36 اور 37 میں
08:03یہ پورے قرآن کریم میں
08:05خرچ کرنے کے موضوع پر
08:06قرآن کریم کا کلائمکس ہے
08:09اور سب سے بنیادی طور پر
08:12آیات کو لایا گیا ہے
08:14اور دو رکوع کے اندر اللہ پاک نے
08:16اس مضمون پر تقریباً تمامی پہلوں پر
08:19بات کی ہے
08:20بڑے جامع انداز میں
08:21اب یہ جو ہم آج
08:23ہم نے جو آیات پڑھی ہیں
08:25آپ سمجھیں کہ یہ رکوع نمبر 38 کا آغاز ہے
08:27اور اس میں اللہ پاک نے
08:30پہلی آیت
08:31وہی اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کے حوالے سے ہے
08:34اور اس سے اگلی آیت میں
08:36اللہ پاک نے سود کا بیان فرمایا ہے
08:38اب یہاں سے آگے سود کا تذکرہ
08:40اس رکوع کے اندر کیا جا رہا ہے
08:42اور اس کے ساتھ جو اس کی مناسبت ہے
08:44وہ آیت کے تحت میں بیان بھی کروں گا
08:46اور پچھلے طرف دیکھتے ہیں
08:49سود کے تو خرچ کرنا ہے
08:50اگلی طرف دیکھتے ہیں تو کرز کا بیان ہے
08:53یہ ان آیات کا جو پسے منظر ہے
08:55یا جو مضمون چل رہا ہے
08:57موضوع چل رہا ہے
08:58وہ میں نے آپ کے سامنے رکھ دیا
08:59آیت نمبر
09:01دو سو چوہتر ہے
09:0438 رکوع کی
09:06اللہ پاک فرماتا ہے
09:07اللہزین ینفقون اموالہم باللیل
09:10وہ لوگ جو خرچ کرتے ہیں اپنے مالوں کو
09:12باللیل رات کے وقت
09:14ونہار اور دن کے وقت
09:17سرراں چھپا کر
09:19وعلانیتاں اور ظاہر کر کے
09:22فلاہم اجرہم عند ربیہم
09:24ان کے لئے اجر ہے ان کے رب کی جانب سے
09:26وَلَا خَوْفُنَا لَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ
09:28ان پر نہ کوئی خوف ہوگا
09:30نہ یہ غمگین ہوں گے
09:31اور میں نے آپ کو بتایا
09:32کہ خوف نہ ہونا غمگین نہ ہونا
09:35غم کا نہ ہونا
09:37یہ اسطلاح ہے قرآن کریم کی اس شخص کے لئے
09:40جس کو اللہ نے جنت دینے کا
09:42ارادہ کر لیا ہے
09:43تو پھر اللہ کہہ دیتا ہے بھئی تجھ پر نہ خوف ہے
09:45نہ غمگین ہوگا تو یعنی تو جنت میں جائے گا
09:48کیونکہ جنت میں نہ خوف ہے
09:49نہ غم ہے
09:51اچھا اب یہاں پہ فرمایا
09:53وہ رات میں خرچ کرتا ہے دن میں خرچ کرتا ہے
09:56اعلانیہ خرچ کرتا ہے
09:57بلکہ چھپانے کا ذکر پہلے ہے
09:59چھپا کے خرچ کرتا ہے
10:01اعلانیہ ذکر کرتا ہے
10:02اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے
10:04ایک طرف اگر آپ دیکھیں گے
10:05اس آیت کے اندر
10:06کہ خرچ کرنے والے کی طبیعت
10:09سخاوت کرنے والے کی جو سخاوت کی
10:12سوچ اور اس کی فکر اور طبیعت ہے
10:15اس کو بھی اللہ پاک بیان کر
10:16یعنی اس کو چین نہیں آتا
10:18خرچ کیے بغیر
10:19رات کے اندھیرے میں بھی جی چاہتا ہے صدقہ دوں
10:22دن کی روشنی میں بھی وہ چاہتا ہے صدقہ دوں
10:25کبھی چھپا کر کبھی اعلانیہ
10:28وہ اللہ کی راہ میں بس
10:29اس کو خرچ کرنے کی خوشی ایک طبیعت ہوتی ہے
10:32حضرت عبقر صدیق رضی اللہ تعالیٰ ان کے پاس
10:35چالیس ہزار درم تھے
10:37دس دن میں خرچ کیے
10:39دس ہزار رات میں خرچ کیے
10:42دس چھپا کے خرچ کیے
10:44اور دس اعلانیہ خرچ کیے
10:45چالیس ہزار یعنی مختلف انداز میں خرچ کیے
10:49اللہ پاک نے اس کو قرآن کی آیت بنا دی
10:51میری راہ میں خرچ کرنے والوں کے شوق دیکھو
10:55ذوق دیکھو
10:57کبھی رات کے اندھیرے میں خرچ کرتے ہیں
10:59کبھی دن کے اجالوں میں خرچ کرتے ہیں
11:02کبھی اعلانیہ اور کبھی چھپا کر
11:04اللہ کی بارگاہ میں خرچ کرتے ہیں
11:05مولا کائنات نے کچھ رقم
11:07اسی انداز میں خرچ کیے
11:09آپ کہہ سکتے ہیں صحابہ اکرام کا طریقہ تھا
11:12کہ یوں بھی خرچ کرو
11:13یوں بھی خرچ کرو
11:14تو حضرت ابوبکر اور حضرت علی مرتضی رضی اللہ تعالیٰ ان کا خاص یہ عمل تھا
11:19جس کے تحت یہ آیتِ کریمہ اتری
11:21اور اللہ پاک نے ان کے خرچ کرنے کے ذوق و شوق کو بیان کیا
11:25پھر اس کے بعد اگلی آیت جو آیت نمبر
11:27دو سو پیچتر ہے
11:29فرمایا
11:30ٹو سیونٹی فائیو
11:31اللہزین یاکلون الربا
11:33وہ لوگ جو سود کھاتے ہیں
11:35لا یقومون
11:37قیامت کے دن وہ کھڑے نہیں ہوں گے
11:40اللہ مگر کما
11:41اس شخص کی طرح
11:42یقوم اللہزی جو کھڑا ہوتا ہے
11:44یتخبتہ الشیطان من المس
11:46اس طرح لڑکھڑا کے
11:48کہ جیسے شیطان نے اسے چھو کر
11:51مخبوط کر دیا ہو
11:53پاگل کر دیا ہو
11:54جیسے شیطان نے کسی کو چھو کر پاگل کر دیا ہو
11:58لڑکھڑاتے ہوئے
11:59جھومتے ہوئے
12:01اور وہ اس طرح قیامت کے میدان میں
12:03جو ہے نا وہ کھڑا ہوگا
12:04وہ شخص کے جو سود کھاتا ہے
12:06سود کے لیے یہاں پہ لفظ آیا ربا
12:09میں نے شروع میں جیسے کہ اشارہ کر دیا تھا
12:11کہ قرآن کریم کا یہ مزاج ہے
12:13کہ وہ
12:15زدوں کو
12:16دو اپوزٹ چیزوں کو ساتھ
12:19ایر ایر بیان کرتا ہے
12:20ایک بیلنس کے ساتھ
12:22جنت کا ذکر ہے تو جہنم کا
12:24نیکی کا تو برائی کا
12:25یہ پورے قرآن کا ایک مزاج ہے
12:27اسی طرح آپ یہاں پر دیکھیں گے
12:29کہ انفاق
12:30اللہ کی راہ میں خرچ کرنا
12:32اس کا اپوزٹ کیا ہے
12:34سود
12:34سود آپ کہہ سکتے ہیں
12:37شیطان کی راہ میں خرچ کرنا
12:38یہ شیطان کے لیے
12:40اپنا مال جمع کرنا
12:41یہ دو بالکل اپوزٹ راستے ہیں
12:44خرچ کرنے کے دو رکوں کے بعد
12:47اللہ نے اب ایک بہت بڑے معاشی
12:49مسئلے کو
12:50بہت بڑی ایک برائی کو
12:52لوگوں کے سامنے بیان کیا ہے
12:54کہ کچھ ہوتے ہیں جو خرچ کرنے والے ہوتے ہیں
12:58کسی کی طبیعت ایسی
12:59سیلانی ہوتی ہے
13:00کہ بھئی رائے خدا میں دو
13:02اور کچھ
13:04بالکل اپوزٹ ہوتے ہیں
13:06وہ کہتے ہیں
13:06لوگوں کا خون نچوڑو
13:08خون چوسو لوگوں کا
13:11ہڈیوں کا گودہ نکال
13:13کے اپنے پاس جمع کرو
13:15اور لوگوں کو کلاش کر دو
13:17دیکھیں
13:18دو بالکل اپوزٹ سوچیں
13:20ایک لوگوں کو فیڈ کر رہا ہے
13:22اور ایک لوگوں کا
13:24نانو نفقہ تک کھینچ رہا ہے
13:26سود کھانے والا
13:27تو یہ دونوں بالکل اپوزٹ چیزیں
13:29اس لئے اللہ نے یہاں پر آپ دیکھیں گے
13:32رکو نمبر
13:3336
13:3437
13:35اور 38
13:36سورہ بقرہ کا
13:37یہ تینوں رکو جو ہے
13:39ان دو اپوزٹ چیزوں کو بیان کر رہے ہیں
13:41دو رکو میں خرچ کرنا
13:43اور تیسرے رکو میں
13:44سود کی حرمت
13:45تو یہ پہلی آیت ہے اس پر
13:47ربا یربو ربن
13:49کے معنی ہوتے ہیں
13:50اضافہ ہونا
13:52اور سود کے اندر
13:54جو اضافہ ہوتا ہے
13:55وہ صرف اس طور پر ہوتا ہے
13:58کہ آپ نے کسی کو مال دیا
13:59اور صرف اپنی محلت کے عوض
14:01جو آپ تھوڑی بہت محلت دے رہے ہیں
14:03اس کے اندر
14:04اس کے عوض آپ نے اس سے جو ہے نا
14:06وہ پیسہ اینٹ لیا
14:08اور اس کو جو ہے وہ آپ
14:11نفع کا نام دیتے ہیں
14:13وہ سود ہے
14:14کہ آپ نے کسی کو کرز دیا
14:16اور اس پہ تیہ کر لیا
14:17بھئی اتنی محلت دے رہا ہوں
14:18اب اس کے بعد جہنا میں لوں گا
14:20تو اتنے واپس
14:20اضافے کے ساتھ لوں گا
14:22اس کو سود کہتے ہیں
14:23اس معنی میں جو سود کا
14:25جو ہے وہ مفہوم ہے
14:27وہ ربا کے لفظ کے ساتھ
14:29معروف اور مشہور ہے
14:31زمان جاہلیت میں بھی
14:33اس چیز کو سود کہتے تھے
14:34زمان اسلام میں بھی
14:36اس کو سود کہتے ہیں
14:37قدیم زمانوں میں بھی
14:38یہ سود ہی کہلاتا تھا
14:39ربا ہی کہلاتا تھا
14:41آج بھی یہ ربا ہی کہلاتا تھا
14:43اس کو قرآن نے
14:43اس کی اسطلاع کے طور پر استعمال کیا ہے
14:45جو لوگ سود کھاتے ہیں
14:48وہ نہیں کھڑے ہوں گے
14:49مگر اس شخص کی طرح
14:50جس کو شیطان نے مخبوط کر دیا
14:52تو یہاں پر فرمایا
14:54خابت اللیل
14:57عربی میں کہتے ہیں
14:58رات کے وقت لڑکھڑانے والا شخص
15:01پھر اس سے یہ لفظ
15:02کنورڈ ہو کے آیا ہے
15:03قرآن کریم نے اس کو لیا ہے
15:07یعنی کوئی
15:08شیطان کسی شخص کو چھو لے
15:11اور اس کے چھونے کی وجہ سے
15:12وہ مخبوط ہو جائے
15:13پاگل ہو جائے
15:15اس کی عقل زائل ہو جائے
15:16تو یہ قیامت کے دن اس طرح اٹھے گا
15:18اس میں جو اشارہ کرنا مقصود ہے
15:20وہ یہ ہے
15:21کہ دنیا میں بھی تو
15:22اس کو شیطان نے چھو کے پاگل کر دیا تھا
15:25دنیا میں بھی تو یہ بالکل
15:27ایک مخبوط الحواس شخص کی طرح تھا
15:31آج بھی آپ دیکھ لیں
15:32سعودی کمپنیوں کو
15:33پہلی جب آپ کے ساتھ
15:35وہ ڈیلنگ کریں گے
15:36تو بڑے محذب انداز میں کریں گے
15:38کہ آپ آ جائیں
15:42اتنی محلت ملے گی
15:43اور یہ کرنا
15:44وہ پہلی بس ڈیل ہوتی ہے
15:46پھر اس کے بعد جب آپ
15:47نہیں دے پائے
15:48ان کے جو باری کرزے ہیں
15:50یا بوجھ ہے
15:51جو ان کے سود کا وہ ادا نہیں کر پائے
15:53پھر جو وہ غنڈے آپ کے اوپر چھوڑیں گے
15:55اور پھر جو وہ پاگل ہوں گے
15:57بکھرے ہوئے بال
15:58ہیں جی
15:59اور سود کھانے والوں کی دنیا میں
16:01یہی کیفیت ہوتی ہے
16:02کہ وہ جو ہے نا
16:04پاگلپن کی حد تک
16:06جو ہے وہ
16:07لوگوں کو
16:08جو ہے پریشان کرتے ہیں
16:10اور یہ خاص کر
16:11یہودیوں کا
16:12اس پوری دنیا میں
16:14یہ جو نظامِ معیشت ہے
16:15اسلام کا نظامِ معیشت تھا
16:17انفاق فی سبیل اللہ پر بیس کرتا تھا
16:20خرچ کرنا
16:21لوگوں کی مدد کرنا
16:22آپ کاروبار بھی کر رہے ہیں
16:24لوگوں کو کتنی سہولت دے سکتے ہیں
16:26یہ اسلام کی بنیادیں ہیں
16:28بے کی اور کاروبار کی
16:30اور ان کی بنیاد کس بات پر تھی
16:32کتنا لوگوں کا خون چوس ہو
16:34ہم ہی مالدار ہوں
16:36اور پوری دنیا تباہ و برباد
16:38تو دنیا میں یہ مال
16:41جمع کرنے بے
16:42بلکل مخبوط الحواس ہیں
16:44ان کو کوئی اور چیز سمجھ میں نہیں آتی
16:46پاگلوں کی طرح
16:47یہ دندناتیں پھر رہے ہوتے ہیں
16:49اس سے کتنا آیا
16:51اس کو کیا کیا
16:51اس کو کیا کیا
16:52تو اس لیے
16:54پھر جو دنیا میں جو سزا
16:56بندہ جو کرتا ہے
16:57قیامت کے دن بھی
16:57پھر وہی کرتا وہ اٹھتا ہے
16:59من کانا فی حاضی آما
17:02فہوا فی الاخرت آما
17:03جو دنیا میں اندہ ہو جاتا ہے
17:06ہدایت کو نہیں دیکھتا
17:07اللہ اس کو قیامت کے دن بھی اندہ ہی اٹھاتا ہے
17:10یہ مخبوط الحواس ہوئے ہوئے تھے
17:11تو آخرت میں بھی ایسے ہی اٹھیں گے
17:13اچھا یہ کیوں ایسا ہے
17:15فرمایا
17:16ذَلِكَ بِيَنَّهُمْ قَالُوا إِنَّمَ الْبَيُعُ مِثْلُ الرِّبَى
17:19اس لیے کہ یہ دنیا میں یہ کہتے تھے
17:21کہ کاروبار بھی تو سود کی طرح ہی ہے
17:23کاروبار بھی تو سود کی طرح ہی ہے
17:26وہ بھی نفع کمار رہے ہیں
17:27ہم بھی نفع کمار رہے ہیں
17:28حالانکہ
17:30اللہ پاک نے ان کی بات کا کوئی جواب تو نہیں دیا
17:34صرف یہ بتا دیا کہ ان کی سوچ یہ ہے
17:37یہ سوچ ان کی ہر زمانے میں ہے
17:40زمانہ جاہلیت میں بھی یہ لوگ یہی کہتے تھے
17:43بھر سود تم بھی کاروبار کر رہے ہو
17:44ہم بھی کاروبار کر رہے ہیں
17:46یہ سود کاروبار ہی تو ہے
17:47اور آج بھی
17:49کچھ ایسے مخبوط الحواس لوگ ہیں
17:52جو سود کو جواز کا لباس پہناتے ہیں
17:55تو یہی کہتے ہیں بھر یہ بھی کاروبار ہے
17:57تو اللہ پاک نے کہہ دیا
17:59ان کا کہنا یہ ہے
18:00یہ پاگل اس لئے ہو گئے ہیں
18:01کہ یہ کاروبار کو کس کی طرح سمجھتے ہیں
18:04سود کی طرح سمجھتے ہیں
18:05اور سود کو کاروبار کی طرح سمجھتے ہیں
18:07اللہ نے ان کی اس بات کا جواب نہیں دیا
18:09ان کی کوئی دلیل کا کوئی اقلی منطقی بات
18:13اس پہ نہیں کی ہے
18:14بس صرف ایک جملہ کہہ دی اللہ پاک
18:16کیوں نہیں جواب دیا
18:17اس کا جواب دینے کی ضرورت ہی نہیں ہے
18:20this is a thing like that?
18:22that the fact the same thing is?
18:23and the extent of the same thing is?
18:26a little bit
18:27and a little bit
18:29points of what colour could be
18:30so understand we can make this difference
18:34in order to be adult
18:37people will take advantage of those who can be
18:38so that they can break
18:40they can't take advantage of the people
18:41who are the workers to manage
18:43because they aren't able to create
18:44they are the ones that are filling
18:45they can take advantage of them
18:46they can take advantage
18:48which means they are riddance
18:50people who need to buy a price
18:54of the law
18:55which is where the law is
18:58where the modern market can be
19:02people who need to buy
19:17KARABAR THOBLY HOTA ISMEN KISI KNOCKRYAYAN THOBLY MILTIY HOTA ISMEN LOSEGUNKA NIFAH THOBLY HOTA ISMEN BADAR Ki TALAB O RESTKA NOSA THOBLY BATER HOTA ISMEN MAHNGAI MEIN KEMI THOBLY HATEY ISMEN
19:28SOOT TOYIEH KASI KOIYI APKE PAS KORZHIN LENE AYA EK MAJBOR BANDHA THA ISMEN KAI YAR KARS DAY DOO MUJHE
19:36You need charge.
19:38You need charge.
19:40Your question is wrong.
19:42You need to give up the situation.
19:44You need to pay attention.
19:46You need to give up your money.
19:48You need to charge.
19:50You need to charge.
19:52Your money is wrong.
19:54That you need to run away.
19:56You need to run away.
19:58You need to charge.
20:00So this is not a war.
20:02If you go to charge.
20:04Allah's name is Allah's name
20:34And Allah has harmed him
20:38For men jah ahu me'u izah tum mir rabbi
20:40Jis ke paas rab ki nsiyah taa ghe
20:42Fanta haa, wo ruk jaya
20:43Isse pehle jisne jitna suh dhe dhiya ta, le liya ta
20:46Ab wo yaha akar ruk jaya
20:47Ab ke baad, pehla Allah ne maaf kardhi
20:50Abhi tak hukum nia aya ta
20:51Lekin ab ke baad, johana
20:52Koi suhud ka karobar nia karayga
20:54Jis wakti ayat nazil hori ta, us wakt ki baat
20:57Aaj to wiesa hi haram hai, 14 sadaein guzar gai
20:59Ab ye nii hae ke, thoda sa lhe ke
21:01Hem pher chhoڑ دیں گے, nahi, fanta haa
21:03Yoha us wakt ke loggon ke liye hai
21:05Jisnei áj tak joh kar liya, wo ab ruk jaye
21:09Wa amruhu illa Allah
21:10Or apna muhamla Allah ki taraf chhoڑ دے
21:11Waban aada ab, jisnei dhubara
21:14Suhud liya, ye ayat ane ke baad
21:16Faulaiqa sahabun nar
21:17Wo jahannam walhe hai, hum fieha
21:20Khalidun
21:21Hemeisha usmeh rehen ge
21:23یہ jahannam mein, hemeisha rehena
21:25Ya to kafir ke liye, ya munaafik ke liye
21:28Betana ye maksud hai
21:29Suhud khane wala, kafiru
21:31Or munaafikon ki soch rakhta hai
21:33Or bhoht tawil arse tuk
21:35Ye bhi jahannam mein rahe ga
21:36In ayat ki tafsir mokمل hoi
21:39Hame ek wakfee ki taraf bade rhaein
21:41Wakfee ke baad hazir hoonge
21:43Hemhare sate rhaein
21:44A'udhu billahi min ash-shayqani rajeem
21:53Bismillahirrahmanirrahim
22:06Yemhaqu Allah
22:20Allah r-riba wa yungbis kodatat
22:34Wa Allah r-riba wa yungbis kallaka kafari l-asim
22:48Kullaka kafari l-asim
22:52A'udhu billahi min ash-shayqani r-asim
22:56Wa Allah r-riba wa yungbis kallaka kafari l-asim
22:58Wa Allah r-riba wa yungbis kallaka kafari l-asim
23:28In al-lazhin amanu wa amilu s-walihati wa qamu s-olat wa tawu s-zakaata
23:52Wa mubika nafam wa yungbis kawai l-asim
23:58Hinehri willahi ren
24:15عليهم ولاهم يعزمون
24:27إن الذين آمنوا وعملوا الصالحات وقاموا الصلاة وتوزكاة لهم أجرهم عند رب
24:57ولا قوة عليهم ولاهم يعزمون
25:10ولا قوة عليهم ولاهم يعزمون
25:31يا أيها الذين آمنوا تقوا
25:54اتقوا
26:06اتقوا
26:24اتقوا
26:36يا أيها الذين آمنوا
26:46اتقوا الله ونروا ما بقي من الرباء
27:02اتقوا
27:04اتقوا
27:06اتقوا
27:20يا أيها الذين آمنوا
27:30اتقوا
27:32اتقوا
27:34اتقوا
27:36يا أيها الذين آمنوا
27:46إِلَّا كُنَتُمْ مُؤْمِنِينَ
28:02صدقاللہ العظيم
28:10خوش آمدید سامین و ناظرین وقفے کے بعد آپ کے سامنے حاضر ہیں
28:16بڑی خوبصورت آواز میں قاری صاحب نے حسب معمول سورہ بقرہ کی آیات
28:22ٹو سیونٹی سکس سے لے کر ٹو سیونٹی ایٹ تک تلاوت کی
28:27ان کا ترجمہ دیکھتے ہیں پھر اس کی تفسیر کی طرف بڑھیں گے
28:30اللہ پاک نے ارشاد فرمایا کہ اللہ سعود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے
28:36اور اللہ کسی ناشکرِ گناہگار کو پسند نہیں کرتا
28:39بے شک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک عامال کیے
28:43اور نماز قائم رکھی اور زکاة دیتے رہے
28:46ان کے لئے ان کا عجر ان کے رب کے پاس ہے
28:49اور نہ ان پر کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے
28:53اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور باقی ماندہ سود کو چھوڑ دو
28:58اگر تم مومن ہو
29:00سامین محترم آپ جانتے ہیں کہ وقفے سے پہلے بھی جو آیتِ کریمہ پڑھی گئی
29:05اس میں وضاحت کے ساتھ اللہ پاک نے
29:07اس کی سنگینی کو اس کی برائی کو جو سود کی سنگینی اور برائی ہے
29:12اللہ پاک نے اس کو بیان کیا
29:14مزید سود کی حوالے سے آیات آ رہی ہیں
29:17آیت نمبر دو سو چھہتر میں
29:20ٹو سیونٹی سیکس میں اللہ پاک نے فرمایا کہ
29:22يَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَا
29:24اللہ پاک سود کو مٹاتا ہے
29:28وَيُرْبِ الصَّدَقَاتِ
29:31اور اللہ پاک صدقات کو بڑھاتا ہے
29:33یہ ایک اصول اللہ پاک نے اپنا بیان فرما دیا ہے
29:38کہ وہ سود کھانے والوں کے مال کے ساتھ کیا کرتا ہے
29:42اور صدقہ دینے والوں کے مال کے ساتھ کیا کرتا ہے
29:45دو الگ الگ رویے انسانوں کے ہیں
29:49تو دو الگ الگ طرح کے عجر
29:51اللہ پاک نے ان کے لئے رکھ دیئے ہیں
29:53جو اللہ کی بارگاہ میں نافرمانی کرتے ہوئے
29:56سود کی لائن پر چلا جاتا ہے
29:58اللہ کہتا ہے اس کے جو سود ہے
30:02اللہ اس کو مٹاتا ہے
30:03دنیا میں اس کی برکتیں ختم ہو جاتی ہیں
30:06ایک وقت آتا ہے
30:09کہ وہ بربادی کو اور اس کی ہزاروں لاکھوں مثالیں ہمارے سامنے
30:14اگر ایک فرد سود کھاتا ہے تباہ ہوگا
30:18ایک قوم سود کھاتی ہے تباہ ہوگی
30:22اس کی ایکنومکس تباہ ہوگی
30:24اس کی میشت تباہ ہوگی
30:26اور کچھ ٹائم تک اچھائیاں نظر آتی رہتی ہیں
30:30مزے آتے رہتے ہیں
30:31لیکن جب وہ چیز کھوکھلی ہوتے ہوتے
30:34اپنے قدموں پہ گرتی ہے
30:36تہس نہس ہوتی ہے
30:38تو پھر اندازہ ہوتا ہے
30:39کہ ہم کس طرح کی ہلاکتوں میں پڑے ہوئے تھے
30:42تو اس لئے افصاف اللہ پاک نے فرما
30:44یمحق اللہ حرربا
30:46ویوربی صدقات
30:47اور صدقوں کو اللہ پاک بڑھا دیتا ہے
30:49دنیا میں آپ صدقہ دیتے ہیں
30:52آپ کو
30:53ظاہر ہے کہ آپ لوگوں کے ساتھ مدد کر رہے ہیں
30:56تو اس کا عجر دنیا میں بھی
30:58اللہ پاک عطا فرماتا ہے
30:59اور اصل اس کا تعلق آخرت کے ساتھ ہے
31:01دنیا میں بھی اس کے اثرات آتے ہیں
31:04لیکن ایک شخص
31:06دنیا میں دیکھتا ہے
31:07کہ صود کی وجہ سے
31:08اس کے ایکاؤنٹ میں اتنے لاکھ آگے
31:10دنیا میں اس کو یہی نظر آتا تھا
31:13میرے ایکاؤنٹ میں اتنے لاکھ آگے
31:14لیکن جب آخرت میں
31:17اس کا ایکاؤنٹ اس کے سامنے آئے گا
31:19zero
31:20يَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَا وَيُرْبِ الصَّدَقَاتِ
31:24يَمْحَقُ
31:24مِٹا دیتا ہے اللہ پاک
31:26کہاں گئے وہ پیسہ
31:29کہاں گئی وہ چیزیں
31:31اگر اس نے سعود سے کوئی صدقہ بھی کیا
31:33کچھ بھی نہیں ہے
31:34اس کے تو عمل بقبول نہیں ہوتے
31:36اللہ کی بارگاہ میں
31:37اس کی نحوست اس کی ساری زندگی کو
31:39شامل حال ہو جاتی ہے
31:40اور اس کے مقابلے میں وہ شخص
31:42جو اللہ کی بارگاہ میں صدقہ دیتے رہتا ہے
31:45وہ دنیا میں تو خرج کر رہا تھا
31:47ایکاؤنٹ سے لاکھوں نکل گئے
31:48ہزاروں نکل گئے
31:49دنیا میں یہ لگ رہا تھا
31:51نکل گئے نکل گئے
31:53لیکن آخرت کے میدان میں دیکھے گا
31:55تو ایکاؤنٹ بھرے ہوئے ہوں گے
31:57یا اللہ
31:58اتنی نیکیاں
32:01اتنا عجر
32:02میں نے تو اتنے نیک عمل نہیں کیے
32:04اللہ کہے گا
32:06تو نے صدقہ تو دیا
32:07میں نے ایک کو سات سو کر دیا
32:09میں نے ایک کو سات ہزار کر دیا
32:12اتنا کر دیا
32:14اتنا کر دیا
32:15آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بڑی پیاری حدیث ہے
32:21حضور علیہ السلام نے فرمایا کہ
32:23ایک آدمی صدقہ دیتا ہے
32:26اللہ اس کے صدقے کو پالتا ہے
32:30جیسے تم میں سے کوئی شخص جو ہے
32:33وہ جانور کو پالتا ہے
32:36ایک بچڑا ہوتا ہے
32:37آپ ایک جانور لیتے ہیں
32:39وہ ابھی بالکل چھوٹا
32:40ایک بچڑے کی کیفیت میں ہوتا ہے
32:42آپ اس کو پالتے پالتے پالتے
32:45بڑا کر دیتے ہیں
32:47تو آپ نے ایک روپیہ اللہ کی بارگاہ میں دیا
32:50یا ایک ہزار دیا
32:52یا ایک لاکھ دیا
32:53جو بھی آپ نے اپنی استطاعت سے
32:54اللہ کی بارگاہ میں خرج کیا
32:56حضور فرماتے ہیں
32:57اللہ اس کو پڑھاتا ہے
32:58پالتا ہے
33:00جیسے تم جانوروں کو پالتے ہو
33:02تو آپ نے دیا کم تھا
33:05لیکن اللہ قیامت کے دن جب اس کو دے گا
33:09تو وہ ایسے دے گا
33:11کہ آپ بولیں گے میں نے تو کم خرج کیا تھا
33:13یہ تو بہت زیادہ ہے
33:15یہ تو بہت زیادہ ہے
33:16جیسے ایک کسی کے پاس بلکل بچڑا ہو
33:20اور وہ اس کا مالک ہو
33:23اور اس بچڑے کے بدلے میں
33:25اس کو ایک فربا اور موٹا تازہ جانور دے دیا جائے
33:28وہ کتنا خوش ہوگا
33:30کہ یہ تو ایک قیمتی جانور
33:32اس کے مقابلے میں مجھے مل گیا
33:34پلا ہوا مل گیا
33:35بڑا جانور مل گیا
33:36تو یہ اللہ پاک کی طرف سے کرم ہوتا ہے
33:39اپنے بندے پر
33:40اور اس کو وہی سمجھ سکتا ہے
33:43جو پچھلی آیتوں میں ہم نے پڑھا
33:44کہ یو تل حکمت امائیشا
33:46یہ حکمت پر مبنی باتیں ہیں
33:48یہ لالچ والوں کو سمجھ نہیں آتی
33:51یہ مال کے بھوکوں کو
33:53مال کی حویس والوں کو
33:56اور مال کو اپنا ایمان بنانے والوں کو
34:00چاہے وہ سود سے آئے
34:02دھوکے سے آئے
34:02فراد سے آئے
34:03کتنا ہی لوگ ہیں
34:05آج آپ دیکھیں گے
34:06وہ اپنے حلال کام کے لئے
34:08کتنی محنت کر رہے ہیں
34:10خون پسینہ باتیں
34:12اپنے کمانے کے لئے
34:13کمانے کے بعد
34:14اپنے ایکاؤنٹ سے
34:15پھر اللہ کی راہ میں بانٹ رہے ہوتے ہیں
34:18کتنی بڑی مثال ہے یہ معاشرے
34:20اور بالکل ان کا اپوزٹ
34:22بعض لوگ وہ بھی ہوتے ہیں
34:23کہ جو محنت کچھ نہیں
34:26صرف راڈ
34:28سود ان چیزوں سے وہ
34:29پیسے کو حاصل کرتے ہیں
34:31اور اس کو وہ
34:32دنیا میں جمع کر کر کے
34:34حوث کے مارے ان کو رکھتے ہیں
34:36اور اللہ کے ہاں
34:37اس کی کوئی ویلیو نہیں ہے
34:39اللہ کے ہاں
34:39اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے
34:41واللہ لا يحب کلا کفار نسیم
34:43اور اللہ پسند نہیں کرتا ہے
34:45تمام ناشکروں کو
34:46اور گناہگاروں کو
34:47تو سود کے
34:48حرمت کے ذکر کے بعد
34:50ناپسندیدگی کے بعد
34:51اللہ پاک نے فرمایا ہے
34:53لا يحبو
34:53اللہ اس کو پسند نہیں کرتا
34:56اللہ پاک کس کو پسند کرتا ہے
34:59یہ قرآن میں ایک پوری لسٹ ہے
35:00يحبو
35:01کس کو پسند نہیں کرتا
35:03یہ ایک پوری لسٹ ہے
35:04لا يحبو
35:05لا يحبو میں ایک سودی بھی ہے
35:07اور سودی کو
35:09اللہ نے اس آیت میں کیا کہا ہے
35:10کفار
35:12ناشکرہ
35:14سود کھانے والا ناشکرہ ہے
35:17گناہگار ہے
35:19پھر فرمایا کہ
35:20انہا اللہزین آمنوا وعملوا صالحات
35:22جنہوں نے ایمان قبول کیا
35:23نیک آمال کیے
35:25مومن تو وہ ہے
35:27جو ایمان لائے
35:28اچھے اچھے عمل کرے
35:30اپنی نماز کی پابندی کرے
35:32اپنی زکاة ادا کرتا رہے
35:33یہ انہی لوگوں کا حصہ ہے
35:35جو سود سے دور ہوتے ہیں
35:36سودی کو نہ نماز نصیب ہوتی ہے
35:39نہ زکاة نصیب ہوتی ہے
35:41نہ ان کو نیک آمال نصیب ہوتے ہیں
35:44لَهُمْ عَجْرُهُمْ اِنْدَ رَبِّهِمْ
35:45ان کے رب کیا ان کا عجر ہے
35:47وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ
35:49نہ ان پر خوف ہوگا
35:50نہ ہو امگین ہوں گے
35:51اے ایمان والو
35:53آیت نمبر 278
35:54اے ایمان والو
35:58اللہ سے ڈھرو
35:59وَزَرُوْ مَا بَقِيَ مِنَ الْرِبَى
36:01اور چھوڑ دو جو سود باقی ہے
36:03اگر تم ایمان والے ہو
36:04سود اتنی بری چیز تھی
36:06کہ اللہ پاک نے اس کا ذکر
36:07مکی صورتوں میں بھی کیا ہے
36:09جو آیت ہم نے اس سے پہلے بھی پڑھی
36:11وہ مکی صورتوں میں بھی وہ مضمون ہے
36:13وَمَا آتَيْتُم مِنْ رِبَلِّ يَرْبُوا فِي أَمْوَالِ النَّاسِ
36:17فَلَا يَرْبُوا إِنْدَ اللَّهِ
36:19جو تم سود دیتے ہو
36:21کہ میرا سود مال بڑھ جائے گا
36:23بڑھ جائے گا
36:23اللہ کے ہاں نہیں بڑھتا
36:25وَمَا آتَيْتُم مِنْ زَقَاطٍ تُرِيدُونَ وَجْحَ اللَّهِ
36:29اور وہ جو تم زکاة دیتے ہو
36:31اللہ کی رضا کے لیے
36:32فَأُلَائِكَ هُمُ الْمُدْعِفُونَ
36:34یہی وہ لوگ ہیں جو اپنا مال بڑھا رہے ہیں
36:37تو مکی دور سے اس کی ترغیب
36:39آپ دیکھیں سود کی حرمت کا بیان آ رہا تھا
36:41پھر مدنی دور کے اندر
36:43جب آخر میں
36:44اس پر ذرب پڑی ہے نا حجت الودا کے موقع پر
36:47آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے کہا
36:49آج میں سارے سود
36:50کل ادم کرتا ہوں
36:52میرے اپنے خاندان میں بھی
36:54اگر کسی نے سود پر رقمیں دیویں ہیں
36:56تو جتنی رقم ان کو سود کی واپس لینی ہے
36:59میں آج اس کو کل ادم کرتا ہوں
37:00اب وہ نہیں لینے
37:01حضرت عباس کا جو سود تھا
37:03حضور نے اپنے فیملی سے
37:05اپنے گھر سے اس کو شروع کیا
37:06اس موقع پر یہ آیتیں ناظر ہوئیں
37:08اے ایمان والو اللہ سے ڈرو
37:09وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَى
37:11پہلے تو ایک نصیحت کے انداز میں تھا
37:14یا ایک ڈرانے کے انداز میں تھا
37:16یا واضح حکم آگے اللہ پاک
37:18کہ اللہ پاک نے اس کو منع کر دیا ہے
37:21تو وَذَرُوا اس کو چھوڑ دو
37:22مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَى
37:24اب اگر کسی کا کچھ ابھی پھنسا ہوا بھی ہے
37:26وہ سب وہ اس کو چھوڑ دے
37:28آئندہ وہ کوئی سود نہیں لے گا
37:31وہ کتنی رقم ہو
37:32کتنا زیادہ ہو
37:33یا کتنا کم ہو
37:33اس سے فرق نہیں پڑتا
37:34وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَى
37:37اِن کُن تُم مُؤْمِنِين
37:38اگر تم ایمان والے ہو
37:40ایمان والے ہو
37:41تو سود چھوڑ دو
37:42ایمان والے نہیں ہو
37:43تو پھر یہ کافر و منافقوں کے کام ہیں
37:48کہ جو اس طرح سود کا لیندین کرتے ہیں
37:50اور سود کھاتے ہیں
37:52تو ان آیات کی تفسیر مکمل ہوئی
37:54پروگرام کا وقت بھی ختم ہوا
37:55اور کچھ آیتیں اس کی باقی ہیں
37:58انشاءاللہ اگلے پروگرام میں
37:59اس پر بات کریں گے
38:00اس وقت ہمیں دیجئے اجازت
38:02اپنا رکھیے گا خیال
38:03اللہ حافظ و ناصر
38:10لا ریب فیه غدا للمتقین

Recommended