- 2 days ago
جنازے کے بارے میں کچھ سادہ اور اثر انگیز سطور:
1. جنازہ ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ دنیا فانی ہے۔
2. ہر چلتی سانس ایک دن رک جائے گی، یہی زندگی کا انجام ہے۔
3. کفن کی سفید چادر ہمیں غرور سے پاک کرتی ہے۔
4. جنازے کے وقت رونے والے صرف چند ہوتے ہیں، باقی سب لوٹ جاتے ہیں۔
5. یہ لمحہ ہمیں سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ ہم کیا چھوڑ کر جا رہے ہیں؟
6. موت سب کو آتی ہے، مگر تیار کوئی نہیں ہوتا۔
7. جنازہ ایک خاموش پیغام ہوتا ہے، "اپنے اعمال درست کرلو۔"
Category
🦄
CreativityTranscript
00:00foreign
00:30دل والے کے پاس جا کے بیٹھ
00:31اور اس کے پاس جا کے بیٹھ
00:34جو تیرے سامنے لفظوں کا حیر
00:35پھیر نہ کرے بلکہ اپنے اندر کا درد
00:38نکال کے تیرے آگے رکھے
00:39جملوں کی کمی بیشی نہ کرے
00:41الفاظ کا اتار چڑھاؤ نہ کرے
00:43نعرے لگانے کے لیے اور نوٹوں
00:46کی جو ہے وہ بات کے لیے
00:47بات نہ کرے بلکہ وہ
00:49ہم تو جائز نہ جائز بھی
00:51نہ دیکھتے چلتا رہتا ہے سارا کچھ
00:53جا اور پھر اقبال نے ایک فکرہ کا
00:55جو بڑا خوبصورت ہے
00:57اقبال کہنے لگے بات جو دل سے
00:59نکلتی ہے اثر رکھتی
01:01بات جو
01:03دل سے نکلتی ہے اثر
01:06اور اگلا فکرہ
01:07اسے بھی کمال کہا کہنے لگے
01:09پر نہیں طاقت پرواز مگر
01:11رکھتی ہے اس کے پر
01:13نہیں ہوتے وہ اڑتی نہیں
01:15پر کوئی نہیں ہوتے لیکن اللہ تعالی
01:17اسے سارے زمانے میں عام کر دیتا ہے
01:19وہ پرواز کرنے لگ جاتی ہے
01:22پورے زمانے میں وہ ان لوگوں
01:23کے خیالات پھیل جاتے ہیں ان کے نظریات
01:25پھیل جاتے ہیں تو یاد رکھیں
01:27بچوں کو ہم لیکچر دیتے ہیں
01:29ڈیڑھ ڈیڑھ گھنٹے کا دو دو گھنٹے کا
01:31اس لیکچر کی بچوں کو ضرورت
01:33نہیں ہوتی
01:35بچوں کو بات کرنی چاہیے ایک دو
01:37اور اس بات میں
01:39وزن ہونا چاہیے
01:40اور آپ سب سے پہلے
01:43جو آپ کہہ رہے ہو اس کا سب سے پہلے
01:45آپ نمونہ ہو
01:46وہ چیز بچہ آپ کے کردار میں
01:49آپ کی طبیعت میں وہ دیکھ چکا ہو
01:51قرآن مجید سورہ لکمان کی
01:54آیت نمبر
01:56سترہ ہے
01:58حضرت لکمان اپنے بیٹے کو نصیت کر رہے ہیں
02:01باپ بیٹے کو نصیت کر رہا تھا
02:03باپ اپنے بیٹے کو سمجھا رہا تھا
02:05میرے رب کریم کو باپ بیٹے کا
02:07سٹائل اتنا پسند آیا کہ
02:09اسے قرآن پاک میں بیان فرما دی ہے
02:10کبھی باپ بیٹے کی گفتگو بھی
02:13کسی نے نکل کی ہے
02:14باپ بیٹے کی گفتگو بھی کبھی کسی نے
02:16کتاب میں نوٹ کی ہے
02:18لیکن مالک کو اتنا پسند آیا
02:20باتیں باپ بیٹے کی تھی
02:22اللہ نے قرآن پاک میں نازل فرما دی
02:24اتنا خوبصورت تھا
02:26باپ بیٹے کا انداز
02:28انداز تکلم دیکھئے
02:29باپ بیٹے سے کہتا ہے
02:30یاب علیہ
02:31اے میرے بیٹے
02:33اے میرے
02:34اللہ
02:35اے نہیں کیا
02:36ادھر آئے نا ہے
02:37یاب علیہ
02:38اے میرے
02:40دیکھیں لفظوں کا حسن
02:41اے میرے بیٹے
02:43اپنے حق میں قائل نہیں کیا
02:45کہ میں بڑا ہو گیا ہوں
02:46بڑی محنت کی
02:47اب تو پیسے کمایا کر
02:48مجھے دیا کر
02:49تجھے نہیں بتا ماں باپ کی
02:50ہم سارا دیہڑی یہی بیوٹی کرتے ہیں
02:52سارا دن یہی کام ہے
02:53کہ میری قدر کر
02:54باقی سب ٹھیک ہے
02:55حضرت سیدنا لکمان
02:58اپنے بیٹے کو کیا کہتے ہیں
02:59کہ تیاب و نیہ
03:01حقیم السلات
03:02اے میرے بیٹے
03:04نماز قائم کر
03:05نماز قائم کر
03:07نماز قائم کر
03:09نماز قائم کرنے کا معنی یہ
03:10کہ ظاہری عداب کے ساتھ بھی پڑ
03:12باطنی عداب کے ساتھ بھی پڑ
03:15اور پھر حضرت لکمان بیٹے کو بٹھا کے
03:17آگوش محبت میں پیغام دیتے ہیں
03:20کہتے ہیں نماز قائم کر
03:22اور پھر یہ نہیں کہا
03:24کہ تُو اپنی قبر صحیح کر
03:25تجھے کیا لگے دوست تیرے پڑھتے ہیں
03:27کہ نہیں پڑھتے ہیں
03:27یہ نہیں فرمایا
03:28فرما
03:28حقیم السلح
03:29نماز پر
03:30پھر تُو لوگوں کو بھلائی کا حکم دے
03:36اور برائی سے منع کر
03:38یہ باب اپنے بیٹے کو نصیت کر رہا ہے
03:41اور پھر پتا ہے
03:41جب کوئی بھلائی کا حکم دے
03:43برائی سے منع کرے
03:44تو اسے تکلیف بھی آتی ہے
03:45اور اپنے بیٹے کو کہنے لگے
03:47وَسْبِرْ آلَا مَاْ أَسْحَابَكْ
03:50اور اس رستے میں جب تیرے اوپر
03:51کوئی مصیبت آئے
03:52تو تُو نے سبر بھی کرنا ہے
03:53نیکی کا حکم دینے
03:56اور برائی سے منع کرنے
03:58کہ رستے میں جب کوئی مصیبت آئے
04:00تو بیٹے تُو نے اس پر
04:01اور اب باب اپنے بیٹے کو نصیت کرتے ہیں
04:04کہنے لگے بیٹے
04:05یہ تُو ایسے نہ سمجھنا
04:06کہ نوال پڑنا کوئی عام کام ہے
04:08ایسے نہ سمجھنا
04:10کہ لوگوں کو بھلائی کا حکم دینا
04:11کوئی عام کام ہے
04:12یہ عام کام نہیں
04:14فرمایا
04:18یہ بڑے حوصلے والے کام ہیں
04:20یہ بڑے حوصلے والے
04:23بڑے حمت والے کام
04:24باب اپنے بیٹے کو
04:26یہ نصیت کر رہا ہے
04:28ملہ جامی نے اس کو لکھا ہے
04:29ملہ عبد الرحمن جامی کہتے ہیں
04:32سیدہ فاطمہ تززہرہ کے پاس
04:34امام حسن اور حسین جب بھی جاتے دینا
04:36بی بی شہبہ یہ آیت پڑھ کے سناتی تھی
04:38یہ آیت بی بی شہبہ سناتی تھی
04:41کہ بیٹے نماز قائم رکھنی ہے
04:43بھلائی کا حکم دینا ہے
04:44برائی سے
04:45روکنا ہے
04:46اور اس رستے میں جو مصیبت آئے گی اس پہ
04:48اور
04:49بیٹے یہ معمولی کام نہیں
04:53یہ بڑے عظم والے کام
04:55یہ بڑے حوصلے والے
04:56ماں جب ان لفظوں میں تربیت کرے
04:59ماں جب کہے
05:00دیکھنا میرے بھائی
05:02ماں جب ساچ کا درس دیتی ہے
05:05تو بچہ ساچی بولتا ہے
05:07اور اگر امہ کہے
05:09کہ بیٹے میں بات کرنے لگی ہوں
05:11تیری دادی کو نہ پتا چلے
05:13پی پپی کے سامنے نہیں کرنے
05:15بلکہ کئی دفعہ امہ کہے
05:17اب آئے نا رات کو تو اس کو نہیں بتانا
05:19اور پھر امہ ٹھیک پندرہ منٹ کے بعد
05:21کہ بیٹا میشہ ساچی بولنا
05:23تو ساچی بولے گا
05:25کیوں
05:25بولے
05:28کیوں کہ اس لیے
05:30کہ امہ نے اسے پہلے بتا دیا ہے
05:31کہ ساچ
05:32یہ بات کرنے نہیں کسی سے
05:34میں کر رہی ہوں
05:35پر تو نے کسی سے نہیں کرنی
05:37تو آپ نے تین لیکچر دو
05:38اس کو جھوٹ کے دے دیئے
05:39اب اگر آپ اسے کہیں
05:41ساچی بول
05:41تو وہ بولے گا
05:42آپ نے خود کہا
05:44کہ بیٹے یہ ٹیلی فون اٹھا
05:45اس بندے کے پیسے دینے
05:47اس فون سون
05:48اس کو کہنا
05:49کہ میرے ابا جی فون گھر میں بھول گئے
05:50پھر دروازے پہ دستک ہوئی
05:53آپ اندر بیٹھے تھے
05:54بچے سے کہا
05:55کہ جا کے باہر کہہ دو
05:56کہ ابا جی گھر میں موجود ہے
05:58پھر آپ نے ٹھیک ہے
05:59گھنٹے کے بعد
06:00اس کو ساچ کا لیکچر دینا شروع کر دیا
06:02بولے گا ساچ
06:03وہ بھی پھر جائے گا نا
06:05جب اپنے دوست کے گھر
06:06تو ٹیلی فون ابا جی کہے گا
06:08تو دوست کو دیکھے کہے گا
06:09ابا جی سے کہا
06:10کہ وہ ٹیلی فون میرے پال بھول گیا
06:11چونکہ یہ آپ نے پٹی پڑھائی ہوئی ہے
06:14یاد رکھیں
06:14گھر کے اندر
06:16جب تک آپ کا کردار
06:17آپ کا اخلاص
06:18آپ کا درب
06:19حضرت غوث پاک جلانی
06:21پیر باد میں بنے
06:23عالم باد میں
06:24اگرچہ پیدائشی ولی تھے
06:25لیکن غوث آدم کہتے ہیں
06:26میں نے سبب استاد کے پاس
06:28باد میں پڑھا
06:28میں نے حضرت ابو سعید مخزومی کے آگ پر
06:32بیعت باد میں ہوا
06:33خلافت باد میں ملی
06:34سارا کچھ باد میں ہوا
06:35پہلے دن جب گھر سے نکلا
06:37ابا جی میرے وصال کر گئے تھے
06:39کہتے ہیں
06:40میری ماں نے
06:40سیزادی نے
06:41مجھے گود میں لیا
06:43اور میرا ماں تھا چونکہ
06:45کہنے لگی
06:45عبدالقادر
06:46ایک وعدہ میرے ساتھ کر
06:48زندگی میں تیری زبان سے
06:50جھوٹ نہیں نکلنا چاہئے
06:51تیری زبان سے جھوٹ ہے
06:54اور غوث پاک فرماتے ہیں
06:56جب میری ماں میرے ساتھ
06:57یہ بات کر رہی تھی
06:58تو میری ماں رو رہی تھی
06:59رو رہی تھی
07:02کبھی رو کے بھی
07:04کسی نے نفسیت کی ہے
07:05بچوں کو
07:05حضرت غوث آدم
07:07رضی اللہ تعالی
07:08انہوں فرماتے ہیں
07:08مجھ پر میری ماں کی بات
07:10تاری ہو گئی
07:11تاری ہو گئی
07:13میری ماں کی بات
07:14وہ میری ماں نے
07:15آنسووں کے اندر
07:16لپیٹ کر
07:17جو مجھے تفہ دیا تھا
07:18نہ سچ کا
07:19وہ پہنے ذہن پر
07:20دل پر
07:21روح پر چھا گیا
07:22اور ڈاکو جب
07:24لوٹنے آئے
07:25تو سو دینار
07:26کپڑوں میں
07:26سلح ہوا تھا
07:28اور کبھی کسی نے
07:28ڈاکو کو بھی بتایا ہے
07:29کہ پیسے ہیں
07:30تو لے لو
07:31یہاں تو شریعت بھی
07:32بڑی ساری گنجائش
07:33دیتی ہے
07:34کہ بچاؤ اپنا مال
07:35لیکن غوث آدم
07:36رضی اللہ تعالی
07:38نے فرماتے ہیں
07:39ماں نے
07:39مجھے آنسووں میں
07:40لپیٹ کر دیا تھا
07:42لپیٹ کر کے
07:42سچ بولنا ہے
07:43تو ماں عظیم ہو
07:44تو پھر بیٹے بھی
07:45عظیم ہی ہوتے
07:46ماں عظیم ہو
07:48تو بیٹا بھی پھر
07:49عظیم ہی ہوتا ہے
07:51لپیٹ کر
07:52سچ کا توفہ دیا تھا
07:54تو سیدنا
07:54غوث پاک فرماتے ہیں
07:55جب انہوں نے
07:56آ کے کہا
07:56کہ تیرے پاس کیا ہے
07:57تو میں نے کہا
07:58سو دینار ہے
07:59اس نے جیبے بھی پھولی
08:01آت بھی پھولے
08:02جوتے بھی اتارے
08:03پگڑی بھی کھلوائی
08:05کوئی شہر نہ نکلی
08:06تو کہتے ہیں
08:08وہ سردار کے پاس لے گیا
08:14تو یہ جھوٹ بول رہا ہے
08:17تو کہتے ہیں
08:17جب اس نے کہنا
08:18جھوٹ بول رہا ہے
08:19تو عظیم غوث آدم
08:20کہتے ہیں
08:20مجھے جلال آیا
08:21غصہ
08:22میں نے کہا
08:22خبردار
08:23یہ بات نہ
08:25میرے ذات
08:25آج کے بعد کرنا
08:26میں جھوٹ نہیں بولتا
08:27یہ میرے قریب نہیں
08:29آئیسے
08:30خبردار
08:30یہاں بچوں کو
08:32غصہ تا بات ہے
08:33جب مردی کا برگر
08:34نہ ملے
08:34غوث آدم کو
08:36غصہ کب آیا
08:36خبردار
08:37سارا خوشکار
08:39آج کے بعد
08:40یہ لفظ نہ کہنا
08:41میں جھوٹ بولتا ہوں
08:42عبدالقادر
08:42جھوٹ نہیں بول سکتا
08:44ہوئی نہیں سکتا
08:45اس نے کہا
08:46پھر بتا پیسے کدھر ہے
08:47تو حضرت غوث آدم
08:48نے بٹن کھولے
08:48اور
08:50الٹ کر کے
08:51کرتا کہنے لگے
08:52میری ماں نے سیئے تھے
08:54بارہ سال کے غوث پاک
08:58یہ ایک روایت ہے
08:59چودہ سال
09:00یہ ہم لوگ
09:01اس کو کہانی سمجھتے ہیں
09:02کہانی نہیں بھائی
09:04یہ واقعہ
09:04اگر تیرے میرے سامنے ہو
09:05تو اللہ کی عزت کی قسم
09:07کہتا ہوں
09:07میں اور آپ بھی
09:08توبہ کر دیا
09:08کیونکہ وہ
09:10واقعہ نہیں ہو رہا تھا
09:11وہ کیفیات تھی
09:12وہ تاری تھا
09:14سارا کچھ اس وقت
09:15غوث آدم
09:15رضی اللہ تعالی
09:16لوگ کا یہ پیسے
09:17چودہ سال
09:20یا بارہ سال
09:21عمر مبارک ہے
09:22ڈاکو
09:23اس کا سردار کہتا
09:24مجھے باری سال
09:25ڈاکیں مارتے ہو گئے تھے
09:27اور چودہ سال کا بچہ
09:28عشق لگا سی کھیڑا
09:30کھیڑ دی لی
09:31چودہ سال کا بچہ
09:33غوث آدم نے
09:34پلٹ کے دکھا
09:35یہ پیسے ہیں
09:35تو وہ ڈاکو کر
09:37سردار کہتا ہے
09:38کہ پتہ نہیں
09:38مجھے کیا ہوا
09:39کہ بچے کے جذبات
09:41کس طرح کے ہیں
09:42افکار کس طرح کے ہیں
09:43خیالات کس طرح
09:44کہتا کہ
09:45کہاں جا رہے ہو
09:46کہاں میں
09:46علم سیکھنے بغداد جا رہا ہوں
09:48تو کہا بیٹا
09:49دنیا پیسے چھپاتی ہے
09:50تو انہیں بتایا کیوں
09:51تو حضرت غوث آدم نے
09:53پیسے اتار کے
09:54پھینکے
09:54کہنے لگے
09:54پیسے تو رکھ
09:56میں اس لیے بتا رہا ہوں
09:58کہ ماں سے وعدہ کر کے آیا ہوں
09:59کہ سچ بولوں گا
10:00لے پیسے
10:02تجھے دے رہا ہوں
10:03راکوں کا سردار
10:04کہتا ہے
10:04بچے کی اتنی عمر نہیں
10:06اتنے مجھے
10:07پاپ کرتے سال گزر گئے
10:09پر اس بچے کا
10:10ماں سے کیا ہوا
10:11وعدہ
10:12مجھے بدل گیا
10:13میں دوڑ کے پیچھے گیا
10:15میں نے
10:15کہا عبدالقادر
10:16مجھے بھی یار
10:16بغداد ہی لے چل
10:17کہا وہاں کیا کرنا ہے
10:19کہا جی سستاد کے پاس
10:21تو آگے بیٹھ کے پڑے گا
10:22میں اس کے پیچھے
10:23بیٹھ جایا کروں گا
10:24چلو بڑا پہ میں
10:25میں بھی کوئی رٹہ لگا کے
10:26قرآن و سنلت سیکھ جاؤں گا
10:28تو کہتے ہیں
10:29تجھے کیا ہوا
10:30کہاں جنے لگے
10:30عبدالقادر
10:31تم ماں سے کیا ہوا
10:32وعدہ نہیں توڑتا
10:33میں رب سے کیا
10:34وعدہ توڑ رہا ہوں
10:36توبہ میری ڈاکوں سے
10:37کہنے لگے جاؤ
10:38کوئی سردار اور بنالو
10:39مجھے تو
10:40ماں بیٹے کا رشتہ
10:41جیت گیا ہے
10:42یہ ماں بیٹے کا رشتہ
10:44مجھے جیت کے لے گیا
10:45میں جیت گیا
10:46ماں بیٹے کے رشتے میں
10:47یہ مجھے فتح کر گئے
10:49تم کوئی اور سردار
10:50بنا لو
10:51تو بائیس تئیس ڈاکوں تھے
10:53پیچھے آکے بیٹھ
10:53کہنے لگے
10:54سردار اگر گناہ کٹھے کی ہے
10:56تو نیکیوں میں
10:56اکیلہ تو نانا چھوڑ
10:57بھائی ماں بیٹے کا رشتہ
11:00اور ماں بیٹے کی تربیہ
11:01تو چودہ سال کا بچہ
11:03توبہ کرا جاتا ہے
11:04پر مصیبت یہ ہے
11:05کہ ہم وہ ماں تیار کرنے میں
11:08کامیاب نہیں ہو سکے
11:10لیکن ہم نے صدا ناکام نہیں رہنا
11:12ماں تیار کرنی ہے
11:14ماں تیار
11:15یہ والا مطالبہ نا
11:17بیوی سے کرتے ہیں
11:18کہ میری بیوی فڑا فڑا
11:19صحیح ہو جائے
11:20بیٹی سے کریں یہ مطالبہ
11:22بہن پر کریں یہ محنت
11:23یہ والی میرے حضرت خونسا
11:25رضی اللہ تعالی عنہ
11:28جناب خونسا
11:30حضور کی ایک سے آبیاں ہیں
11:32انہوں نے بعد میں کلمہ پڑا
11:33دور جہالیت میں
11:35ان کا ایک بھائی قتل ہو گیا تھا
11:38انہوں نے اپنے بھائی کے جانے پر
11:41قتل ہونے پر ایک مرسیہ کہا تھا
11:43وہ مرسیہ اتنا مشہور تھا
11:46کہ جہاں بھی پڑا جاتا
11:48لوگ اپنا کوئی جانے والا
11:49یاد کر کے
11:50رونے لگ جا
11:52ہمارے ہاں تو اب ناد خانوں نے
11:53رواج بنایا نا
11:54جس کے گھر میں کو فوت کی روتیوں سے
11:56اور زیادہ رولاتے ہیں
11:57میاں صاحب تو شیر لکھے تھے
12:00کوئی یہ تو نہیں
12:00انہوں نے کہا تھا
12:01کہ سارے کلانٹے ہی پڑے آجے
12:03انہوں نے تو شیر لکھا تھا نا
12:05باب مرے تے سیر
12:06ننگا ہوندا
12:07تے پائی مرم تے کنڈ خالی
12:10تے ماما باز محمد
12:12بخشا کون کرے رکھوالی
12:14اب اس کو پتہ ہے
12:15اس پر روئیں گے بھی زیادہ
12:16نوٹ بھی زیادہ دے گی
12:17تو ہر جگہ جا کے
12:18نہ بات یہی چھیڑ دیتا ہے
12:20اب وہ بچارے بچے
12:21پہلے سے زیادہ روتے ہیں
12:22تڑپتے ہیں
12:23حالانکہ حکم یہ تھا
12:24کہ جب کسی جاؤ
12:25نہ فوت کی پہ
12:26تو ان کو رولانا نہیں
12:27بلکہ ان کو
12:28اوصلہ دینا ہے
12:29ناد خانوں کی بات
12:30تو یہ ہے
12:30تو آپ نے بڑا گھوھر سے دیکھا ہے
12:32میری طرح
12:32میں اور آپ بھی ایسے ہی کرتے ہیں
12:34جائیں گے نہ
12:35تو پوچھیں گے
12:36یہ بچہ اس کا
12:37یہ جو فوت ہو
12:38اس کے یہ بچہ
12:39اوہو
12:39بچارہ دیکھو نا
12:41چھوٹا سا تھا
12:42اب ماں چلی گئی
12:43بڑا مشکل ہے
12:44یتیموں کے لیے
12:44تو یتیم چلن
12:45نفسیاتی مریض بن جاتا ہے
12:47وہ کہتا ہے
12:48بلکہ چاچا صحیح کہہ رہا ہے
12:49یتیموں کے بڑے برے آل ہوتے ہیں
12:52اس طرح کر کے
12:53ہم نفسیات کمزور کرتے ہیں
12:54بچوں کی
12:55علاقہ بتانا چاہیے
12:56بیٹے فکر نہ کر
12:57میرے نبی پاک بھی
12:58تو یتیم ہی پیدا ہوئے تھے
12:59تو سارے یتیموں پر
13:02حضور کا سایہ ہے
13:03بجائے آنسلے دینے کے
13:05ہم اور کمزور کرتے ہیں
13:07اور زیادہ کمزور کرتے ہیں
13:08اور زیادہ لوگوں کو
13:09تکلیف دیتے ہیں
13:11تو قصیدہ جنابِ خونسار
13:12رضی اللہ تعالیٰ انہا
13:14کا بڑا مشہور تھا
13:15عربی قصیدہ لکھاتا
13:16انہوں نے
13:16کسی قیام بھی
13:18کوئی انتقال کر جاتا
13:19تو ان کا وہ عربی قصیدہ
13:21پڑا جاتا
13:21اور جب وہ قصیدہ
13:23پڑا جاتا
13:24تو لوگ دھاڑے مار مار کے
13:25روتے
13:25دھاڑے مار مار
13:27حالانکہ رونا رولانا
13:29اتنا اہم کام نہیں
13:30جتنا کسی کے دل کو
13:32تسلی دے دینا
13:33اہم کام ہے
13:33اتنا کسی کی
13:35عشق شوئی عشق
13:36آنسو نکالنا تو جرم ہے
13:38آنسو پوچھنا سواب ہے
13:40یہاں لوگ رولانے کی
13:42ڈیوٹی کرتے ہیں
13:42آنسو پوچھنے کی
13:43ڈیوٹی نہیں کرتے
13:44حضرت جنابِ سیدنا
13:46خونسان رضی اللہ تعالیٰ
13:47آنہا
13:48آپ کا وہ قصیدہ
13:49پڑا جاتا
13:50لوگ دھاڑے مار مار
13:51کے روتے
13:52یہ وہی خونسان
13:53تھی
13:53کہ جنگِ اہد سے
13:55کچھ مہینے پہلے
13:56کلمہ پڑھ کے
13:56مسلمان ہو گئی
13:57یہ وہ بیبی
14:00مشہور شائرہ
14:01جن کا قصیدہ
14:02رونے رونانے
14:03کے لیے پڑا جاتا ہے
14:04ان کے چار بیٹے
14:05جوان تھے
14:06اہد کے لیے
14:07جب رسولِ رحمت
14:08صلی اللہ علیہ وسلم
14:10نے اعلان کیا
14:11نا فوجی آئیں
14:11مائیں بہنیں
14:12بچے تیار کریں
14:13بیجیں
14:14تو ان کی سیلیا
14:16کہنے لگی
14:16کلمہ تو تو پڑ گئی
14:17یا تیرے بچے
14:18بھی پڑ گئے ہیں
14:18پر تیرا صاحب کو
14:19بتا تیرے بچے
14:20کوئی نہیں جائیں گے
14:22اس لیے کہ
14:22ایک بھائی کے جانے پر
14:23تُو نے کسیدہ لکھا ہے
14:24تو آج تک پڑھا جا رہا ہے
14:25تو چار بچے
14:26کیسے تیرا نہیں جاتا
14:28جنابِ خونسا چوپ پہیں
14:29جب جنگِ اہد کے لیے
14:31سپاہی اور مجاہد
14:32نکلنے لگے
14:33تو چاروں بیٹے لے کے
14:34چونک میں آگئے
14:35وہ بی بی
14:36جس کا رونا دھونا
14:37مشہور تھا
14:38وہ اپنے بچوں کو
14:39چونک میں کھڑا کر کے
14:40آتی ادھر دیکھو
14:40قسم ہے مجھے
14:43اللہ کی عزت کی
14:43میں نے تمہارے باپ کے ساتھ
14:45یہ ماں لیکچر دے رہی ہے
14:46اور چونک میں دے رہی ہے
14:47تاکہ دنیا کو پتہ چال جائے
14:48جنابِ خونسا کا خطبہ
14:50مدینہ کے چوک میں
14:52کہنے لگے
14:52مجھے اللہ کی عزت کی قسم
14:53میں نے جہلیت کے زمانے میں
14:55بھی تمہارے باپ کے بستر
14:57کو کبھی ناپاک نہیں کیا
14:58کبھی ناپاک نہیں کیا
15:01میں نے
15:02طیب اور طہر بچے پیدا کیے
15:04اور میں نے
15:06تمہیں اپنے سینے سے
15:07اپنے وجود
15:08کی خوراق تمہیں دیدودھ پلایا
15:11میرے بچوں
15:13سارا گمانہ جانتا ہے
15:15کہ میں کسی کی جدائی نہیں سہ سکتی
15:16میرا بھائی گیا تھا
15:18تو میرا قصیدہ
15:19ضرب المثل بن گیا
15:20دنیا پڑتی ہے
15:21پر اب سنو
15:22اب میں مسلمان ہوں
15:24اب میں رسول پاک کا کلمہ پڑتی ہوں
15:26یاد رکھنا
15:27جب میدان میں تیر چلے نا
15:29اور تلوارے چمکے
15:31اور میرے درے برسے
15:33تو سب سے پہلے زخم
15:34میرے بچوں کو آنے چاہیے
15:35بچوں کی تربیت ماں کر رہی ہے
15:39پہلا زخم تمہیں لگے
15:41اور پھر کہنے لگی
15:45کوئی ایک تیر بھی تمہاری پشت پہ نہیں ہونے چاہیے
15:47جتنے بھی کھانا
15:49سینے پہ کھا کے آنا
15:50کوئی مجھے یہ نہ کہے
15:52تیرے بچے بھاگ گئے تھے
15:53اور پشت پہ
15:54انہوں نے تلوارے کھائی
15:56اور زخم کھائے
15:57اور لوگ خبردار
15:58سینے پہ تیر کھانا
15:59خبردار جلوت کا مزارہ کرنا
16:02یہ خطبہ دے کے
16:03جناب خونہ ساندر چلی گئی
16:04لوگ کہتے ہیں حیران رہ گئے
16:06مزے کی بات یہ تھی
16:08پھر بھی بیبیاں کہنے لگی
16:09خطبہ تو دے دیا ہے
16:10دعا کرو اس کا کوئی بچہ شہید نہ ہو جائے
16:13بڑے سخت پسیدے لکھ دی ہے
16:14شہید نہ ہو جائے
16:15دعا کرو
16:16لیکن اللہ بڑا ہی بے نیاز ہے
16:18ان کے چاروں بچے شہید ہو گئے
16:20چاروں
16:22اٹھارہ اٹھارہ زخم تھے
16:24بچوں کے پر تھے
16:25سارے سینے پہ
16:26اٹھارہ اٹھارہ گھاؤں تھے
16:28تلواروں کے پر
16:29سارے سینے پہ
16:31میرے معبوب
16:31بہت سے واپس آئے
16:32اوہ بھائی
16:33چار بیٹے
16:34جس ماں کے چلے دیں
16:35اس ماں کو
16:37تسلی کون دے
16:38یا نہ بے خونسہ
16:39آکے کھڑی ہوئیں
16:40تو صحابہ کہتے ہیں
16:42مارا خیال تھا
16:42کچھ درد والا شیر پڑے گی
16:44رولا دے گی دنیا کو
16:45لیکن میرے
16:46عبیب پاک نظر اٹھائی
16:47کا خونسہ
16:48تجھے پتا ہوگا
16:48تیرے چاروں بیٹے شہید ہو گئے
16:50کہنے لگے
16:51حضور یہی تو دکھ ہے
16:52جب کہنا یہی دکھ ہے
16:54تو کان کھڑے ہو گئے لوگوں
16:55حضور یہی تو دکھ ہے
16:57یہی تو پریشانی ہے
16:59معبوب نے فرمایا
17:00کیا پریشانی ہے
17:01کہنے لگے
17:01حضور یہی تو پریشانی ہے
17:03میرے چار تھے
17:04دل کرتا ہے
17:05میرے چودہ ہوتے
17:06حضور یہی تو دکھ ہے
17:09چار تھے
17:10دل کرتا ہے
17:10چار سو ہوتا
17:12چار کرو
17:13تیرے نام پہ
17:14جان فیدا
17:15نام بس ایک جان
17:17دو جہاں فیدا
17:18سونے آہ
17:19myrha dhu jahun se bhi nahi ji bharah
17:21mein kharun kya kharun jahun nahi
17:24kha huzur chahar thay
17:26اور phir masjad nabbi
17:28aad bhi us maa ki juret ki gwaahe
17:31kya maa puchnye lagi soundhaya
17:33mein yeh nish puchnye ayi
17:34ke meera ko bachaya ke ne yeh puchnye ayi hu
17:37ke meere bieto nene ko puchht pe zakhum to nai khaa
17:39huzur ko puchht pe zakhum to nai khaa
17:42meere bacho nene ko puchht pe zakhum
17:45taw rsul paag nene ffarmaya
17:46خونہ ساتھ تیری جررت کو
17:48اللہ قبول فرمائے
17:49تیرے بچوں نے جتنے بھی زخم کھائے ہیں
17:51سینوں پہ کھائیں
17:52میں نے کہا ماں عظیم ہو
17:54تو بچے بھی عظیم ہوتے ہیں
17:57اور اگر ماں
17:58کسی کے سائے کا اندھیرہ دیکھ کے
18:00ڈر جائے
18:01تو بچوں میں جررت کیسے آئے گی
18:03بچے کربلا کے میدان میں کیسے جائیں
18:05بچے کس طرح میدانوں میں
18:07میں کئی دفعہ کہہ چکا ہوں
18:10لیکن پھر آج میرا دل کرتا ہے
18:11پھر بات کروں
18:12حضرت عبداللہ بن زبیر
18:14حضرت ابو بکر صدیق کے نواسیں
18:17نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
18:19کی پھپی کے پوتے
18:20جناب زبیر بن عواموز
18:22اشرم بشرا سے
18:23بھی ان کے بیٹے
18:24حضرت عصماء
18:24جناب صدیق اکبر کی
18:26بڑی بیٹی کے بیٹے
18:27جناب عبداللہ بن زبیر
18:29امام حسین کے بعد
18:30نکل آئے میدان میں
18:31میدان میں نکلے جلاب عبداللہ بن زبیر
18:34حجاج بن یوسف مقابلے میں بھیجا گیا
18:37اللہ کی قدرت کے
18:40اگرچہ پہلے جب لنانیاں ہوں بھی
18:41تو یہ کامیاب ہوئے
18:42ہر میدان میں
18:43بڑے بہادر تھے
18:44مکہ اور مدینہ کے لوگوں نے
18:46ان کے ہاتھ پر بیعت بھی کر لئی
18:47انہیں خلیفہ بھی مان لیا
18:48لیکن نجاج بن یوسف جب آیا
18:50تو وہ تگڑی فوج لے کے آیا
18:52کچھ ان کے ساتھی شہید ہو گئے
18:53کچھ پسپا ہو گئے
18:55حضرت عصماء
18:56اس وقت سو سال کی بوڑی تھی
18:57سو سال کی ماں
19:00ہاتھ کامتے ہیں
19:01راشہ ہے
19:02آنکھوں سے نظر آنا بند ہو گیا
19:04جناب عبداللہ بن زبیر
19:05ماں کے پاس دھوڑے آئے
19:06کہا ماں
19:07میں اکیلہ میدان میں رہ گیا ہوں
19:10چاند ساتھی ہیں
19:11زیادہ دیر لڑ نہیں سکتے
19:13تیرے بڑا پے کی بڑی فکر ہے
19:14ماں تو کیسے میرا صدمہ برداشت کرے گی
19:18ماں مجھے بتا
19:19جہاد میں رہوں
19:21یا تیری خدمت کے لئے آ جاؤں
19:22تو ماں کہنے لگی
19:24عبداللہ تو میری فکر نہ کر
19:25پہلے یہ بتا
19:26تو حق پہ ہے کے نہیں
19:27ماں کا جملہ
19:30کہتے ہیں رانائی اور
19:31بلولہ اور جہاد کا جذبہ لکھا
19:33پہلے بتا سچا ہے کہ جھوٹا
19:35جناب عبداللہ بن زبیر کہنے لگے
19:38ماں مجھے مصطفیٰ کریم کی
19:40نبوت کی قسم اللہ کی عزت کی قسم
19:42بالکل سچا ہو
19:43تو کہا بیٹے پھر میدان میں رہنا
19:46چھوڑ کے نہ آنا
19:47کوئی مجھے تانہ نہ دیکھ
19:48کہ میں بزدل کی ماں ہو
19:50دیکھ مجھے تانے سے بچانا
19:52کوئی یہ نہ کہے بزدل کی ماں
19:54میدان میں رہنا میدان ہوئے
19:56تو حضرت عبداللہ بن زبیر کہنے لگے
19:58ماں یہ بڑا ظالم آدمی ہے
20:00جو میرے مقابلے میں آیا ہے
20:01سنا ہے قتل کرنے کے بعد
20:04ناک کات ڈالتا ہے
20:05آنکھیں نکال ڈالتا ہے
20:06وجود کی بوٹیاں کر دیتا ہے
20:09سو سال کی ماں
20:11سو سال کی ماں
20:12لٹھی کا سہارا لے کے کھڑی ہوگی
20:14اور زمین پہ لٹھی مار کے کہنے لگے
20:16عبداللہ چل میدان میں
20:17بیٹے بکرے کو صرف زبا ہوتے
20:20وقت تکلیف ہوتی ہے
20:21کھال اتر کے وقت تکلیف نہیں ہوتی
20:23پھر اس کی بوٹیاں کی جائے
20:25تو اسے تکلیف ہے
20:27چل بیٹا میدان میں
20:28میدان میں رہنا
20:29اور دیکھنا
20:30میں تجھے سلوٹ کروں گی
20:33حضرت عبداللہ بن زبیر میدان میں گئے
20:36شہید کیے گئے
20:37مکہ تل مکرمہ کے چوک میں
20:39جنت المالہ جہاں آج قبرستان ہے
20:41اس کے چوک میں آپ کی لاش کو لٹکایا گیا
20:44میں پہلے بھی بات کر چکا ہوں
20:46آج انوان آگیا
20:47تو اشارہ کرنا ہے
20:48ایک دن حضرت عثمان گزری
20:49چودہ دن ہو گئے
20:50لٹکے ہوئے
20:51تو ایک شخص ان کے کان میں
20:52کہنے لگا
20:52اماں
20:54ابھی تک تیرا بچہ لٹکا ہے
20:55حجاج نے دفن نہیں ہونے دیا
20:57تو جناب عثمان نے
20:58پیچھے آواز دی
21:00اور اس زور سے بولی
21:01بول کے کہنے لگی
21:02لٹکا رہنے دو
21:03یہ بچپن سے ہی گھوڑ سواری
21:05کا بڑا شکین ہے
21:06بچپن سے ہی گھوڑوں پہ رہتا تھا
21:09شاہ سوار گھوڑوں پہ رہتے ہیں
21:11شاہ سوار زمین پہ
21:13نہیں ہوتے گھوڑوں پہ ہوتے
21:15لٹکا بچپن سے ہی
21:16بڑا گھوڑ سوار تھا
21:17بڑا شکین تھا
21:18کوئی عرج نہیں
21:19چودہ دن لٹکے رہے
21:21لیکن لاج سے بدبو نہیں آئی
21:24دور دور تا خوشبو میں پھیلی ہوئی تھی
21:26لوگوں نے کہا
21:27اسمہ تیرے بیٹے کے وجود سے
21:29خوشبو بڑی آتی ہے
21:30کہنے لگے جب پیدا ہوا تھا
21:31لو پہلے دن
21:32اس کے نانا ابو بکر صدیق
21:34اٹھا کے مصطفیٰ کی بارگاہ میں لے گئے تھے
21:36نبی پاک نے
21:37خجور چبا کے گھٹی دی تھی
21:40میرے بیٹے کو
21:40کہنے لگے اس کے وجود سے
21:42بدبو آ سکتی ہے
21:43جس کو پہلی خلاق
21:45محمد عربی کا
21:46نواب تہم دیا گیا
21:47اس کے موجود سے
21:50بدبو
21:50نواب تہم شامل ہے
21:52اس کی تو نسلوں سے بھی
21:53خوشبو آتی رہے گی
21:54تو مائیں جب عظیم ہوتی تھی
21:56تو بیٹے بھی
21:57حضرت وحب ابن منبع کے پاس
22:00مزدور آگئے
22:01مزدور
22:01ہم سارے بڑے پریشان
22:03اور جب جا کے
22:05اممہ کو دوکھ سناتے
22:06اممہ تھوڑی اور رو پڑتی ہے
22:07حالات اور خراب ہو جاتے
22:09زیادہ خراب ہو جاتے
22:11حضرت سیدنا
22:12وحب ابن منبع
22:14مزدور آکے کہنے لگے
22:15ہماری بھی کوئی زندگی ہے
22:16ہمیں
22:18یہ پہار کاٹنے پڑتے ہیں
22:21تو فرمانے لگے
22:22آؤ تمہیں بنی اسرائیل کی بات
22:23نہ سناوں
22:24تمہارا عوصلہ بڑھ جائے گا
22:26کہا سنائیے
22:27کہنے لگے
22:27بنی اسرائیل کی
22:28ایک ماں کے ساتھ بیٹے تھے
22:30بادشاہ نے کہا
22:31خنزیر کھانا پڑے گا
22:32جو بچہ یورپ بھی جائے
22:35نہ اسے بھی تلقین کر کے بھیجو
22:37کہ بیٹے
22:37حرام علال کا خیال رکھنا ہے
22:39اس لیے کہ نبی پاک علیہ السلام
22:41نے فرمایا
22:42جو گوشت حرام سے پلے گا
22:44وہ جنت میں نہیں جائے گا
22:45تو کسی کا دل کرتے ہیں
22:47اس کا بیٹا جہنم میں جائے
22:48کہا خنزیر کھانا ہے خنزیر
22:51یہاں لوگ مسئلہ پوچھتے ہیں
22:52فون کر کے
22:53کہ سام مجبوری ہے
22:54اب ہم نے یہاں یورپ میں آکے
22:56سٹور بنایا ہے
22:57تو شراب تو رکھنی پڑے گی
22:58تو میں کہہ تم واپس آ جاؤ
22:59اچار سے روٹی کھانا
23:01شراب بیچنے کی مجبوری میں بھی
23:02اجازت نہیں
23:03مجبوری میں بھی شراب کا
23:05دھندہ کرنے کی اجازت ہے
23:07آ جاؤ اچار ڈال لو
23:09میری امہ تو کہا کرتی تھی
23:10کہ گرمیوں میں اچار ڈال لو
23:12اور بڑھولے میں گندم ڈال لو
23:14پھر خیر صلح سارے سال کی
23:15تو آ جاؤ اچار ڈال لو
23:17گندم ڈال لو
23:18گزارہ صحیح ہوگا
23:18کوئی ارجی نہیں
23:19لیکن شراب بیچنے کی
23:21مجبوری میں بھی اجازت ہے
23:22بول کے بتائیں
23:23بول کے گواہی دے
23:24شراب بیچنے کی
23:26مجبوری میں بھی اجازت ہے
23:28بین کوئی اجازت نہیں
23:30کب تا نہیں جا گے تمہیں
23:31تو وہاں ابن منبع کہنے لگے
23:33کہ ماں کو
23:34ماں کو
23:36کہا گیا
23:37کہ خنزیر کا گوشت
23:41تیرے بچے نہیں کہتے
23:42تو فساد برپا ہوتا ہے
23:43ملک کے اندر
23:44بادشاہ کافر تھا
23:46تو خنزیر کھانا پڑے گا
23:48تو ماں کہنے لگی
23:48یہ نہیں کھائیں گے
23:50تو بادشاہ نے
23:51ماں کی آنکھوں کے سامنے
23:52بڑا بیٹا قتل کیا
23:54پھر چھوٹا قتل کیا
23:56وہاں ابن منبع کہتے ہیں
23:58بنی اسرائیل کے اس بیوی کے سامنے
24:00چھے بیٹے قتل ہوئے
24:01چھتے بیٹے
24:02صرف کیس بات پر
24:03کھنزیر کا گوشت کھانا ہے
24:05تو ماں نے کہا
24:06نینے اپنے بچوں کو
24:07حرام کھانے کی اجازت ہے
24:08حالانکہ شریف مسئلہ ہے
24:10جان بچانے کے لیے
24:11گنجائش ہے
24:13لیکن جو جٹ جائے گا
24:15وہ بڑا شہید ہوگا
24:16اس کا درجہ پھر ہے
24:18بڑا ہوگا
24:19ساتھ میں بیٹے کی باری آئی
24:21تو ماں کی آنکھوں میں آسو ٹپکے
24:23چھے بیٹے قتل ہوئے
24:24تو اماں روئے بھی نہیں
24:25وہاں ابن منبع کہتے ہیں
24:27بادشاہ کہنے لگا
24:28کہ اب نرم ہو گئی ہے
24:30چھے بیٹے ایک کٹھے قتل ہو گئے
24:32کہنے لگا
24:33اس کو سائیڈ پر جاکے
24:34سمجھا لے آئے بھی چھوٹا
24:35اگر یہ خالے کا گوشت
24:38کھنزیر کا ماز اللہ
24:39تو میں چھوڑ دوں گا
24:40کم از کم تیرے بڑا پر
24:41کہ ایک سارا تو رہ جائے گا
24:43تو اماں بیٹے کو کونے ملے گی
24:45جاک کہنے لگی
24:46بیٹا ماں ہو نا
24:47ایک کانسو نکل آیا
24:48کیا کروں مجبور
24:50لیکن یاد رکھنا
24:52اگر میرا دودھ پیا
24:54تو میں نے تمہیں
24:54حلال کا دودھ پلایا
24:55حرام کا لکمہ نہیں جانا چاہیے
24:58ماں مسکراتی ہوئی
24:59بچے کو لے کے آئی
25:00تو بادشاہ کہنے لگا
25:01سمجھا دیا ہے
25:02وہ ہی کرے گا
25:04جو میں نے کہہ دیا ہے
25:05وہ ہی کرے گا جو میں نے
25:07تو بادشاہ نے گوشت رکھا
25:09کہ انزیر کا لاکھے سامنے
25:11تو بچے نے اٹھا
25:12کہ گوشت بادشاہ کے موں پہ پٹھا
25:14اور پٹھ کے کہنے لگا
25:16ہمیں کمزور سمجھتا ہے
25:17جو خدا کی توحید والے ہو
25:19وہ کمزور نہیں پڑھا کرتے
25:21کہا یہ سمجھایا تھا
25:23کہا نہیں
25:23سمجھایا تو ذرا زیادہ تھا
25:25پر اس کے ہاتھ ہی صرف پلیٹ آئی ہے
25:26سمجھایا تو ذرا
25:28زیادہ تھا
25:30تو حضرت وحب ابن منبع فرمانے لگے
25:38ماں بھی شہید ہو گئی
25:39اور ساتمہ بیٹا بھی
25:40شہید ہو گیا
25:42لیکن کہتے ہیں
25:43وہ ساتوں نے جب جان دی
25:45تو پھر فوجیں آئیں
25:46پھر انقلاب آیا
25:48پھر وہ جو بادشاہ لوگوں کو
25:50خنزیر کھلایا کرتا تھا
25:51وہ قتل ہوا
25:52پھر بنی اسرائیل میں انقلاب آیا
25:55اوہ بھائی
25:55اگر امام علی مقام
25:57رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی
25:58اممہ انہیں اتیار نہ نہ کرتی
26:00یہ دیکھیں نا
26:02میں اپنی بات نہیں کرتا
26:03علامہ اقبال کہتے ہیں
26:05کہتے ہیں لوگ
26:05اقبال کہتے ہیں
26:06فارسی کلام اقبال کا
26:08اسرار بے خود اقبال کرنے لگے
26:09میرے پاس لوگیں آکے کہتے ہیں
26:11حسین کے خون میں بڑا کمال ہے
26:13تو میں کہتا ہوں نہیں
26:14فاطمہ کے دودھ میں بڑی تاثیر ہے
26:17کہتے ہیں لوگ مجھ سے آکے کہنے لگے
26:20کہ حسین کا حوصلہ بڑا ہے
26:21تو میں نے کہا نہیں
26:22فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی
26:25تربیت ہی بڑی شاندار ہے
26:26بڑی شاندار تربیت ہے
26:28ماں فاطمہ ہو
26:30اور بیٹے حسین اور حسین نہ ہو
26:32تو یہ کیسے ہو سکتا ہے
26:33یہ دھلیری ہے
26:34یہ حمد ماں کی دی ہوئی
26:36ماں کا دیا ہوا حوصلہ
26:38جو میدانِ کربلا میں لا کے کھڑا کیا
26:40ایک
26:41وزروں گزرے ہیں
26:43سفیان بن اینیہ
26:44ان کی اممہ نے نا
26:46اپنے بچے کو کہا جا دین سیکھ
26:48بہت بڑے معدیس ہیں
26:49کہتے ہیں میں غریب تھا
26:51میری ماں نے جب استاد کے پاس بھیجا
26:53تو کہنے لیں کہ
26:54بیٹے اپنے استاد سے نا
26:56سبق بعد میں پڑنا
26:57استاد کی نوکری پہلے کرنا
27:00اور دیکھنا خدمت کرنا
27:03ہمارے استاد تھے
27:04بزرگ تھے
27:04سید مراتب علی شاہ ساتھ
27:07حضرت محدثی آدم پاکستان
27:08مولانا سردار احمد صاحب
27:09رحمت اللہ علیہ کے وہ شاگیر تھے
27:11اب تو ہر بچے کو شکایت ہے نا
27:13استاد کام بڑھا کراتے ہیں
27:15مجھے کل بھی انہوں نے بیجا تھا
27:16دو فوٹوکاپیاں کرا کے لئے ہیں
27:18اسکول سے گیا تھا بھائی
27:19موٹر سیگل پہ گیا
27:20دو فوٹوکاپیاں پوری کرائیں گے
27:21مجھ سے
27:22حالانکہ پیسے بھی انہوں نے دیئے
27:23پھر بھی بڑا کام کراتے ہیں
27:25استاد کے پاس نہیں پڑھنا
27:26سید مراتب شاہ صاحب فرماتے ہیں
27:28کہ میں
27:29چھوٹی آیا
27:30چھوٹیاں ہوتی تھی شابان میں
27:32تو میرے والی سید غلام
27:34محسین شاہ صاحب رحمت اللہ تعالی
27:36کہنے لگے مراتب علی آگئے ہو
27:37میں نے کہا حضور مدرس سے میں چھوٹیاں ہو گئی
27:39تو کہنے لگے تیرے استاد کو بھی چھوٹیاں ہو گئی ہیں
27:42کہنے لگے ساڑے شرد آگئے کہاں
27:47کہنے لگے بیٹے تو واپس جا
27:48جا کے ان کی خدمت کر
27:50ان کی ڈیوٹی کر
27:52اس لیے کہ تو ان کی ڈیوٹی کرے گا
27:54تو جو دعا تجھے وہ ملے گی نا
27:57وہ دعا تیرے علم کو تیرے حق میں
27:59نفع بخش کر دے
28:00حضرت سفیان بن اینیا
28:02والا کہنے لگے بیٹا دین پڑھنا کہاں
28:05تو کہتے ہیں اممہ نے خود پگڑی باندھی میرے سر
28:07علماء والا لباس پہنایا
28:09کہنے لگے پہلے استاد سے اخلاق آداب سیکھنا
28:12پھر علم سیکھنا
28:13اور میری ماں کہنے لگے بیٹا
28:15ایک لفظ بیچ کر بھی دین کا دنیا نہ کمانا
28:18تو میں نے کہا اممہ میں کھاؤں گا کیسے
28:21تو کہتے ہیں میری اممہ نے نا
28:23چرخ ہے کہ اوپر چادر دی ہوئی تھی
28:24وہ چادر اتار دی
28:25کہنے لگے بیٹا جب تک میری حمت ہے
28:28میں چرخہ چلاتی رہوں گی
28:29تیرے خرچے پورے ہوتے رہیں گے
28:31تو کہتے ہیں ساری زندگی
28:33حضرت سفیان بن اینیا کہتے ہیں
28:34ماں نے چرخہ کھاتا
28:35اور میں نے رسول اللہ کا دین پڑھا اور دین پڑھایا
28:38کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں
28:41جو کہتی ہیں کہ آج چھٹی نہیں کرنی
28:44آج دور تک چلنا ہے
28:45کچھ مضمون بیٹیو میں
28:47کہ ایسے ہوتے ہیں جو کہتے ہیں
28:48مجھے ختم نہیں کرنا
28:49باتیں نرا لمبی چلنی چاہیے
28:52میں آپ کا لحاظ کرتا ہوں
28:54میرے سجن بڑے سیان ہے
28:55میرے سامنے گھڑی لگائی ہے انہوں نے
28:56سمجھدار لوگ اس طرح کی کام کرتے ہیں نا دی
28:59ایک دن میں نے یہ بھی دیکھا
29:01کہ اس گھڑی میں اور اس گھڑی میں تھوڑا فرق ہے
29:03وہ دو تین منٹ آگے ہے
29:06کبھی کبھی یہ پیار کے ساتھ
29:08معاملات ہوتے رہتے ہیں
29:09لیکن الحمدللہ یہ واحد مسجد ہے
29:11جس میں کوئی بندہ گھڑی نہیں دکھاتا
29:13میرے خیال میں شاید یہ
29:15اور بھی ہوں گی
29:16کوئی بندہ یہاں گھڑی نہیں دکھاتا
29:19الحمدللہ بلکہ مجھ سے شکوہ ہی ہوتا ہے
29:21لوگوں کا
29:21کہ آپ جلدی چھوٹی کر دیتے ہیں
29:23تھوڑا زیادہ چلنا چاہیے
29:24لیکن کچھ مضمون ایسے ہوتے ہیں
29:26میرا دل کرتا ہے لمبے چلیں
29:27آپ یقین کریں
29:29میرا دل کرتا ہے
29:30ایسے لگ رہا ہوتا ہے
29:31جیسے میں اپنی بات کر رہا ہوں
29:32ایسے لگ رہا ہوتا ہے
29:34جیسے یہ
29:34یہ ایسی کہانی ہے
29:36جو دل کرتا ہے دور تک چلے
29:38لیکن میں نہیں لمبہ لے کے جاؤں گا
29:40میں چیزوں کو سمجھتا ہوں
29:41وقت میں رہوں گا
29:43چھلک چھلک کے میرے سامنے
29:45روایتیں آ رہی ہیں
29:46واقعات آ رہی ہیں
29:47چیزیں آ رہی ہیں
29:48ایک درویش کی بات کر کے
29:49سمیٹھنے کی طرف چاہیے
29:50حضرت ابراہیم بن یزید
29:52نقعی
29:53رحمت اللہ تعالی
29:56حجاج میں یوسف نے
29:57جب بڑے ظلم کیے نہ
29:59تو ایک شخص اٹھا
30:01حضرت ابراہیم بن یزید
30:02نقعی رحمت اللہ
30:04جنہوں نے حجاج کے خلاف
30:06فتوہ دیا کہ ظالم ہے
30:07پھر تقریریں کی کہ ظالم ہے
30:10لوگ سمجھتے ہیں
30:11کہ علماء کی تقریروں سے کیا ہوتا ہے
30:13علماء کی تقریروں سے انقلاب آ جاتا ہے
30:15آپ یقین کریں
30:16علماء کا کلم تلوار سے زیادہ
30:18کام کر دکھاتا ہے
30:20فتوہ بھی دیا
30:21تقریریں بھی کی
30:22اس قدر زیادہ
30:23ان کے فتوے کی نقلیں
30:24تیار کر کے باٹی گئے
30:26کہ حجاج پریشان ہو گیا
30:27سپاہیوں کا نہیں لگا
30:29گرفتار کر کے لاؤ
30:30ابراہیم بن یزید
30:31نقعی جہاں میں لے گرفتار کرو
30:33سپاہی گرفتار کرنے گئے
30:35علماء اور مشایق سے
30:37جو لوگ پیار کرتے ہیں
30:38وہ روح کی گہرانیوں سے پیار کرتے ہیں
30:40جانے دیتے ہیں
30:41اپنے بزلگوں کے ناموں پر
30:43لوگ ان کو اٹھا کے لے گئے
30:44کہا بابا جی ہم ہی فاضد کریں گے
30:46دور ان کو کہیں چھپا دیا
30:47فتوہ ان کا دھڑا دھڑ چال رہا ہے
30:50اور بھی کوئی بات وہ کرتا
30:51تو آپ فتوہ دیتے ہیں
30:52وہ چھپ جاتا
30:53وہ چھپ کے اپنی ڈیوٹی کر رہے ہیں
30:54اور ایک کونے میں بیٹھے ہیں
30:56مورچے میں پھر بھی
30:57ان کے نظام ہے
30:58وہ پورا روج پہ ہے
30:59حجاج کی
31:00کرسی کام رہی ہے
31:01حجاج نے ایک دن بلایا
31:03کہنے لگا
31:04جو سپاہی ان کو گرفتار کرے گا
31:05ایک سپاہی کو
31:06ڈیڑھ ڈیڑھ ہزار دینار دوں گا
31:08اس کو مکان دوں گا
31:11جائدہ دے دوں گا
31:12ڈیڑھ ڈیڑھ ہزار ماننا
31:13اس کو تنخواہ ملے گی
31:14ساری دن دن گی
31:15گرفتار کرو
31:16اب وہ سپاہی گلیوں میں گھومنے لگے
31:18کسی طریقے بابا پکڑا جائے
31:20لیکن
31:21نہ پکڑے گئے
31:22ایک دن ایک بزرگ تھے
31:23ان کا نام بھی
31:25ابراہیم بن یزید تھا
31:26لیکن وہ
31:27ابراہیم بن یزید نخئی تھے
31:29یہ ابراہیم بن یزید تیمی تھے
31:32یہ علاقہ تیم کے رہنے والے
31:34عمر بھی تقریبا نہیں
31:35ایک جیسی تھی
31:36محلہ بھی یہ ایک تھا
31:38تو وہ دروازے پہ نماز پڑھ کے
31:40باہر نکلے
31:40تو انہیں پتا ہے
31:41کہ لوگ ابراہیم بن یزید
31:42پتا انہیں
31:43کہا تمہارا نام کیا
31:44کھانے لگے ابراہیم
31:45ابالد کا نام کا یزید
31:47ابراہیم بن یزید کہا
31:49اٹھاؤ بھئی
31:50خوشی کی انتہا نہ رہی
31:52پکڑا لے گئے
31:54رستے میں بھی مارا
31:55تھانے لے جا کے
31:57جیل لے جا کے بھی مارا
31:58اتنا مارا
31:59کہ بزرگوں کا رنگ بدل گیا
32:01موں اور ناک سے خون آنے لگا
32:04جا کے حجاج کو کہا
32:05تیرا مجرم ابراہیم بن یزید پکڑا گیا
32:07حجاج نے بڑے انعماد دیئے
32:10تنخواہیں ہمیشہ کیلئے لگ گئیں
32:11پلاٹ نام ہو گئے
32:13انہوں نے بتایا نہیں
32:14کہ میں تیمی ہوں نخی نہیں
32:16مار کھاتے رہے
32:18جیل میں رہے
32:20اب فوجیں چپ کر کے بیٹھ گئیں
32:22ان کا جو فتوہ تھا
32:23وہ زیادہ پھیلنے لگ گیا
32:25کیونکہ اب ان کی تلاش ختم ہو گئی
32:27خطرہ ختم ہو گیا
32:28کام وہ زیادہ کرنے لگ گئے
32:30یہاں یہ گرفتار ہو گئے
32:32حالات بڑے کٹھن ہوئے
32:34کچھ علاقوں میں کچھ جیل سخت ہوتی ہیں
32:37حجاج بن یوسف نے
32:38دماث نام کی جیل بنائی ہوئی
32:40اس جیل میں جناب ابراہیم بن یزید
32:43تینی کو ڈال دیا
32:44آپ کی عمر سات سال تھی
32:47ماں کی عمر نوے سال تھی
32:49ماں بیٹا ڈھونڈنے لگی
32:51ڈھونڈتے ڈھونڈتے ڈھونڈتے ڈھونڈتے
32:53کسی نے بتایا کہ وہ ابراہیم
32:55نخی کے دھوکے میں تیرے بیٹے کو لے گئے
32:57ماں جیل پہنچی
32:59بیٹا ماں سے جب ملا
33:01تو بیٹا قدموں میں گرا
33:03چیرہ دیکھ کے ماں کا کلیجہ پھٹ آیا
33:05اتنے زخم میرے بیٹے کے
33:07وجود پر
33:08کہا بیٹا
33:09انہیں بتایا کیوں نہیں کہ تو تیمی ہے
33:12نخی نہیں بتایا کیوں نہیں
33:14تو جناب ابراہیم
33:16تیمی نے ماں کے موہ پہ ہاتھ رکا
33:19ماں چھپ کر جا
33:19میں ایک جاہل آدمی ہوں
33:21میرے وجود سے امت کا فائدہ کر نہیں
33:24وہ رسول اللہ کے دین کا چبکتا ہوا چراغ ہے
33:27اماں اور ان کی وجہ سے
33:30کتنے سینے روشن ہیں
33:31کتنے دلوں میں ایمان کی تازگی ہے
33:34کتنی آنکھوں میں
33:35رسول اللہ کی محبت کا نور ہے
33:38اماں ابراہیم بن یزید نخی کی وجہ سے
33:41ظالم کام رہے ہیں
33:43در رہے ہیں
33:44اور مظلوم اٹھتے ہیں
33:45کہ ہمارا بھی کوئی ہے نام لینے والا
33:47اماں
33:49ناں
33:49میری وجہ سے اگر وہ بچ سکتے ہیں
33:51تو میں کئی جانے دینے کو تیار
33:53میرے بانی کہا
33:54اماں تو نے نہیں کہنا
33:55تو نے کسی کو بتانا نہیں
33:56ماں کہنے لگی بیٹا
33:58تو نبی پاک کے دین کے غلام پر جان دینے لگے
34:01کہا ہاں
34:02اماں کہنے لگی
34:02پھر میں کسی کو بتاؤں گی نہیں
34:04بلکہ میں تیرے حوصلے کی دعا مانگوں گی
34:06اور ماں کہنے لگی
34:08بیٹا اگر قیامت کے دن
34:09اللہ نے مجھ سے پوچھا نہ
34:10کہ تیرے بیٹے نے تیرے حق ادا کیے
34:12کہ نہیں کیے
34:13تو میں کہوں گی
34:14مالک میں اپنے بیٹے سے بڑی راضی ہوں
34:16اور اللہ میرے بیٹے کو
34:18بغیر اس حال کتاب جنت دے
34:19نہ تیرے لیے دعا مانگوں
34:21ماں تسلی دیکھ کے بیٹے کو گھارا آگئی
34:24حضرت ابراہیم
34:25تیمی کو اتنا مارا
34:27کہ تین دن کے بعد جیل میں شہید ہو گئے
34:29جب وہ شہید ہوئے
34:32حجاج بن یوسف رات کو خواب دیکھتا ہے
34:35کہ آج تیری سلطنت میں
34:36کوئی جنتی فوت ہو گیا
34:38جنتی فوت ہو گیا
34:40جنتی انتے
34:41حجاج نے پورے ملک میں پتا کرایا
34:43تو کہا ایک کی بندہ فوت ہوئے جو جیل میں تھا
34:46تو حجاج آئے وہاں
34:49جس وقت حجاج وہاں پہنچا
34:50سرانے آکے مجید کے کھڑا ہوا
34:52اسی وقت ایک تازہ فتوہ آیا
34:54کیونکہ حضرت ابراہیم نخی کو نہیں خبر تھی
34:57کہ میری جگہ پر وہ بندہ شہید ہو
34:58تازہ فتوہ آیا کہ سنا ہے
35:00آج صبح ایک اور بندہ
35:02اس کے تشدد سے قتل ہو گیا
35:04مسلمانوں پر ضروری ہے
35:05اس ظالم کے خلاف اٹھے
35:07فتوہ پڑھا تو نیچے دستخط تھے
35:09ابراہیم بن یزیر نخی کہنے لگا
35:12ظالم ہو یہ تو خواب میں دیکھئے
35:14جنتی بہت ہو گیا
35:15تو یہ اگر ابراہیم نخی نہیں
35:17تو یہ فتوہ کس کا آیا ہے
35:18تو لوگوں نے کہا حضور پہلے بھی
35:20ہمیں کسی نے بتایا تھا
35:22یہ تیمی ہے نخی نہیں
35:23بولے نہیں ان کے نام پہ جان دے گئے
35:27کہنے لگا پھر پکڑو ابراہیم نخی کو
35:29تو حضرت سعید بن جبیر پیچھے کھڑے تھے
35:31کندے پہ آتھ رکھانے لگے
35:32اجاج بس کر
35:33بس کر
35:35اب ان کے پیچھے فوجیں نہ دھڑانا
35:37جن کے نام پر جان دینے والے جنتی ہیں
35:40اس مدرک کی اپنی شان کتنی ہوگی
35:42اس کے عیسے کے پر جو جان دے گیا
35:45جب اس کے لئے تجھے جنتی کی خواب آئی ہے
35:48حضرت ابراہیم بن یزیر نخی
35:50ان کے بعد ایک کرسے تک زندہ رہے
35:51تو آپ جب ہاتھ اٹھاتے تھے
35:53دعا پتا کے کرتے تھے
35:54کہتے تھے
35:54یا اللہ
35:55ابراہیم تیمی کی ماں پہ رحم فرما
35:58حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر
36:00بابا صاحب رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں
36:04کہ ایک نیک نوجوان تھا
36:06دن کو روزہ رکھتا
36:07رات کو نماز پڑھتا
36:08پھر اللہ سے ڈرتا
36:09پھر بھی بہت زیادہ تھا
36:11بڑے ڈرتا تھا
36:14موت کا وقت آیا
36:15تو ماں ہی تھی بس اس کی
36:18تو ماں سے کہنے لگا
36:19اماں میری ماں ہے
36:20میرے ساتھ تین وعدے تکا رہے ہیں
36:23اس نے کہ پتر تو بتا
36:25آخری ہجکی لے رہا ہے
36:27اور اس غریبنی ماں سے تو وعدہ لے رہا ہے
36:29بتا کیا وعدہ ہے
36:32تو عرض کرنے لگا
36:34اماں جب میں مر جاؤنا
36:35تو میرے گلے میں رسی ڈال کے
36:37تو مجھے گھمانا کر کے سہن میں
36:39اور لوگوں کو کہنا
36:41جو رب کی نافرمانی کرے
36:42اس کا یہی حال ہوتی ہے
36:44یہ اعلان کرنا
36:46جو اللہ کے نافرمان ہوں
36:48ان کا یہی عشر کیا جانا چاہیے
36:50اور اماں پھر دوسرا وعدہ کر
36:52میرا رات کو جنازہ اٹھایا جائے
36:58میں نہیں چاہتا
37:00کہ کسی کے موں سے یہ لفظ نکل جائے
37:03ان کے وہ دیکھو اللہ کا نافرمان جا رہا ہے
37:05رات کو میرا جنازہ اٹھانا
37:07اور اماں
37:09تیسرا میرے ساتھ وعدہ کر
37:11کہ لوگ مجھے دفن کر کے آ جائیں گی
37:15تو تو میری قبر پہ چلی جائے گی
37:16عمل میرے پاس کوئی نہیں
37:18پر مجھے لگتا ہے
37:19ماں کے قدموں کی برکت سے
37:22عرش کا مالک بھی رحم فرمائے گا
37:24اماں تو وعدہ کر
37:26کہ میرے ساتھ وعدہ کر
37:29بابا صاحب رحمت اللہ نے فرمانے لگے
37:33کہ
37:35ماں بڑی ماں نے وعدہ کر لیا
37:38کہا بیٹے ٹھیک ہے
37:40اگر تیری یہی زید ہے
37:42تو میں تیار ہوں
37:43پھر اس نے کلمہ شہادت پڑا
37:47اس نوجوان کی روح پرواز کر گئی
37:51بڑی ماں نے رسی منگائی
37:53تو والی من خاف
37:55مقام ربی ہی جنتان جو ڈر جائے
37:57اس نے تو کہا تھا نا
37:59کہ رسی ڈال کے گھمانا اور کہنا
38:01یہ اللہ کا نافرمان ہے
38:02اس کا یہی اشعر ہونا چاہئے تھا
38:03لیکن جب ماں گلے میں رسی ڈالنے لگی
38:07تو گھر کے ہر ہر کونے سے آواز آنے لگی
38:10آواز آنے لگی
38:11خبردار
38:12یہ رب کا دوست ہے
38:14اللہ کے دوستوں کے ساتھ
38:16اس طرح کا معاملہ نہ کیا جائے
38:17اسے چھوڑ دیا جائے
38:19اور کہا
38:20تمہیں کچھ بھی اور کرنے کی ضرورت نہیں ہے
38:22یہ تو رب کا دوست ہے
38:24اور رب کی بارگاہ میں حاضر ہو گیا
38:25کچھ کوئی بندہ کہے گا
38:28کہ یہ تو ایک بابا فرید کا سنایا ہوا واقعہ
38:30سنیئے بخاری میں حدیث ہے
38:32نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
38:35حضرت ابو حریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی
38:37یہ حضور فرما
38:38ایک شخص مرنے لگا
38:39اپنے بچوں سے کہنے لگا
38:42کہ میں جب مر جاؤں تو مجھے جلا دینا
38:44اور پھر میرے جلے ہوئے وجود کو پیس دینا
38:48پھر مجھے ہوا میں اڑا دینا
38:50پتر مجھے اڑا دینا
38:53مجھے بڑا ڈال لگتا ہے
38:54اگر رب نے مجھ سے حساب پوچھا
38:56تو میں قابل نہیں ہوں
38:57اڑا دینا مجھے ہوا ہو
38:59اگر اس نے مجھ سے حساب لیا
39:01تو بڑا سخت حساب لے گا
39:04حضور فرماتے ہیں
39:06بخاری میں موجود ہے
39:08اس کے بچوں نے اسی طرح کیا
39:10اس کے مرنے کے بعد اسے جلایا
39:12ہوا میں اڑا دیا
39:13اللہ کے معبوم فرماتے ہیں
39:15رب کریم نے حکم دیا
39:16زمین کو کہ اس کے ذرات کو جمع کرو
39:19زمین نے ذرے جمع کیے
39:21خدا نے حکم دیا
39:22تو اس کا وجود پھر سے
39:24اسی شکل میں آئے
39:25تو رب کریم نے فرمیا
39:26یہ جو تُو نے وسیعت کی
39:27تو کیوں کی
39:28اللہ جانتا ہے
39:29کہ نہیں جانتا
39:30یہ کی تو کیوں کی
39:32تو وہ پڑا کہنے لگا
39:34اللہ میرے اندر تو طاقت نہیں تھی
39:36تیرے سامنے کھڑا ہو
39:37کہ حساب نہیں سکوں
39:38تجھے منانے کے لیے
39:39تیرے خوف سے ڈر گیا
39:41میں ڈر گیا
39:42اگرچہ ہمارے بزرگوں نے لکھا ہے
39:44کہ آج یہ وسیعت کرنا
39:46اس رنگ میں
39:46یہ طرز اختیار کرنا
39:47درست نہیں
39:48لیکن آپ غور فرمائیے
39:50کہ نبی پاک علیہ السلام
39:52فرماتے ہیں
39:52جب اس نے کہا
39:53اللہ بجھ سے ڈر کے یہ کیا
39:55تو رب کریم نے فرمایا
39:57جا پھر میں نے تیری مغفرت کر دی
39:59کیونکہ اللہ کو پتا تھا
40:01یہ دل سے بات کا
40:02ایک چوتھی بات
40:04میرے رسول پاک علیہ السلام
40:06نے فرمایا
40:07کہ جب رب نالا مانے
40:08تو پھر وہ
40:10کمزوروں کے صدقے مان جاتا ہے
40:12پھر وہ
40:13ضعیفوں کے صدقے مان جاتا ہے
40:15فرمایا
40:16اللہ تم سے بارشے روکنا چاہتا ہے
40:18پر تمہارے ضعیفوں
40:19کمزوروں
40:20غریبوں کے صدقے
40:21مجبوروں کے صدقے
40:24وہ تم پر بارشیں برساتا ہے
40:26حضور فرماتے ہیں
40:28ربا شگالا
40:29اقبار اللہ
40:30اقسمہ
40:30اللہ
40:31حلاب اللہ
40:32کچھ ایسے لوگ ہوتے ہیں
40:34کہ ان کے
40:34بالوں میں خاک پڑی ہوتی ہے
40:37چہروں پہ مٹی
40:38الجے ہوئے ہوتے ہیں
40:39لیکن اگر وہ
40:40اللہ پہ قسم کھا لیں
40:41تو اللہ ان کی قسم بھی پوری کر دیتا ہے
40:44قسم
40:44حضرت عبداللہ
40:46ابن مبارک فرماتے ہیں
40:47ابن قدامہ نے لکھا ہے
40:49فرماتے ہیں
40:50بارش نہیں ہوتی تھی
40:51مکہ میں
40:51کہت پڑ گیا
40:52تو سب لوگ
40:54مسجد الحرام سے
40:55باہر کھولی جگہ میں
40:56نکلے دعا کرنے کے لئے
40:57سب اپنی اپنی دعائیں
40:59کر رہے تھے
40:59تو میں تھوڑا باہر ہوا
41:00تو اچانک ایک غلام آیا
41:02کالا سیاہ رانگ
41:03دو رکھتے
41:07نماز پڑھ کے
41:08تو ہاتھ پھیلائے
41:09تو کرنے لگا
41:10اللہ مجھے پتا ہے
41:10یہ جو کچھ بھی ہوا ہے
41:12میری نافرمانیوں کی وجہ سے ہوا ہے
41:13تو نراز ہو گیا نا
41:15تو نے بارش روک لی
41:16نراز ہو گیا نا
41:18ہمیں سبق سکھانا چاہتا ہے نا
41:20یہ کسی اور کی وجہ سے نہیں
41:22یہ صرف میری نافرمانیوں کی وجہ سے ہو
41:24اللہ
41:25رحم فرما
41:27تیرے بندے
41:29تھوڑی سی بھی سختی برداشت کرنے کی
41:32طاقت نہیں رکھتے
41:33کمزور ہیں
41:34ڈر جاتے
41:35غلام ہیں
41:35دعائیں مانگ رہے ہیں
41:37حضرت عبداللہ ابن مبارک فرماتے ہیں
41:39اس نے چہرے پہ ہاتھ پیرے
41:40تو کالی گھٹائیں چھا گئیں
41:41بارش ہونے لگی
41:44میں اس کے پیچھے گیا
41:45اس کا گھر
41:45دھونڈ آیا
41:47تاکب کیا پیچھا کیا
41:48گھر میں نے تلاش کر لی
41:49اور گھر کو تلاش کر کے
41:52جب میں واپس آیا
41:53تو میں نے حضرت فضائل بی نیار سے ذکر کیا
41:57تو کہنے لگے
41:57کسی طریقے سے اسے حاصل کرو
41:59فرماتے ہیں
42:00میں اس کے گھر گیا
42:01اس کے مالک نے مجھے دیکھا
42:03تو کہا
42:03عبداللہ ابن مبارک میرے گا
42:05اتنے بڑے ولی
42:07اتنے بڑے درویش
42:08اتنے بڑے محدث
42:09میں نے کہا
42:10تیرا غلام چاہیے
42:11اس نے کئی غلام دکھائے
42:12میں نے کہا
42:13نہیں یہ نہیں
42:14اس نے کہا
42:15یہ بڑے بڑے اچھے ہیں
42:16کوئی سے بھی آپ لے لے
42:17خرید لے
42:18میں نے کہا نہیں
42:18پھر وہ لاغر سا
42:20وہ کمزور سا
42:21وہ ضعیف سا نکل کر کے آیا
42:23میں نے کہا
42:24یہ مجھے دے دو
42:25تو کہنے لگا
42:25یہ تو بچارہ
42:26بے ضرر سا آدمی ہے
42:28کیا لے کے کریں گے
42:29میں نے کہا نہیں
42:30مجھے یہی چاہیے
42:31میں اس کو ساتھ لے کے چلا
42:32تو رستے میں پوچھنے لگا
42:34کہا میرے اندر
42:35تو کوئی ایسی بات نہیں تھی
42:36مجھے کیوں خریدا
42:37آپ
42:39مجھ سے کیا خدمت لیں گے
42:41تو عبداللہ ابن مبارک
42:42فرمانے لگے
42:43میں نے کہا
42:43کوئی خدمت بھی نہیں لوں گا
42:45میں تو خود تیری خدمت کروں
42:47خون پایا
42:53حیدِ کسی میں
43:02حدودِ غم سے
43:09نکل گیا ہوں
43:17خیالِ حضرت
43:24جب آ گیا ہے
43:32تو گرتے گرتے
43:40سنبھل گیا ہوں
43:46سکون پایا
43:54کبھی میں صبح
43:59عزل گیا ہوں
44:06کبھی میں شامِ عبد گیا ہوں
44:20کبھی میں شامِ عبد گیا ہوں
44:35کبھی میں شامِ عبد گیا ہوں
44:47تلاشِ جانا
44:54میں کتنی منزل
44:59کبھی میں شامِ عبد گیا ہوں
45:01تلاشِ جانا
45:05کبھی میں شامِ عبد گیا ہوں
45:11کبھی میں شامِ عبد گیا ہوں
45:12تلاشِ جانا
45:19میں تیرہ unnecessarily
45:20میں تیرے بیہا delicate
45:20بناوں گا
45:21میں تیری خدمت کروں گا
45:23میں تیرا اور تیرے رب کا
45:25رشتہ دیکھ چکا ہوں
45:26میں تیرا
45:27اپنے
45:28مالک کے ساتھ جو تعلق ہے
45:29اسے دیکھ چکا ہوں
45:31کہتے ہیں��면 اللہ
45:32کبھی میں کو crucified کر دے
45:35اب نے دو رکھتے میں لوں
45:37دو رکھتے میں پڑ لوں
45:38He said, I have ordered that after that, I believe it, I have given my own mind that I have given my own advice.
45:44I don't care.
45:46But I didn't give it all.
45:47I didn't give an eye to Allah.
45:50God gave me a good idea, Rendezvous.
45:54God gave me a good idea.
45:55I am a good idea, I'm a winner of the rest, I have a good idea of the rest.
46:00I'm a good idea to get us, God gave us a good idea.
46:05God gave me a good idea.
46:07they say they say angry
46:09they said they say
46:10us's auto and stumble
46:13us'soubl
46:15then if we have no one
46:16himself hasirk of God
46:19then try to
46:21worship
46:22Him
46:23become
46:27him
46:27talk
46:28about
46:29he
46:29what
46:30he
46:31would
46:32obtain
46:32God
46:33good
46:34I
46:36اور ہر چیز
46:37اس کے کرم میں
46:39نہا جایا کرتی ہے
46:40اس کے فضل میں
46:42ہر چیز نہا جاتی ہے
46:43بوڑے بھی دعائیں کریں
46:45مائیں بھی دعائیں کریں
46:47اور بچے بھی دعائیں کریں
46:48آج دعاؤں کی رات ہے
46:50کھل کر دعا کریں
46:52کہ اللہ ہمارے حال پرحمہ فرمائے
46:53اللہ ہمیں سمجھنے کی بھی
46:55توفیق عطا فرمائے
46:56اللہ صلی على سیدنا
46:58ربنا ظلمنا
47:01انفوسنا
47:02وَإِن لَمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ
47:08اللَّهُمَ عَائِنِّي عَلَى ذِكْرِكَ وَشُكْرِكَ وَحُسْنِ عِبَادتِكَ
47:13رَبَّنَ عَغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابِ
47:18اے مالکِ کریم
47:32今日 15 شابان الرمعظم کی عزت والی رات ہے
47:38کرم اور برکت والی رات ہے
47:41تیرے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا ہے
47:45کہ آج کی رات تم کرم مانگو گے تو اللہ تمہیں عطا فرمائے گا
47:50رزق مانگو گے تو عطا کرے گا
47:53بخشش مانگو گے تو عطا فرمائے گا
47:56تم اس سے جس چیز کا سوال کرو گے وہ تمہیں دے گا
48:00اے مالک کریم تیرے عاجز بندے ہیں
48:03جب دنیا سے تھک جاتے ہیں
48:05کمزور پڑ جاتے ہیں
48:08جب ہمارا عجز ہم پر غالب آ جاتا ہے
48:11جب ہماری کمزوریاں ہمارے سامنے واضح ہو جاتی ہیں
48:15تو پھر تیرے حضور حاضر ہو جاتے ہیں
48:17اللہ تیرے بھٹکے ہوئے اور بھاگے ہوئے غلام
48:20تیری بارگاہ میں حاضر ہو گئے
48:22ہمارے گناہوں کو معاف فرما
48:24ہمارے گناہوں کو معاف فرما
48:27ہمارے گناہوں کو معاف فرما
48:30جو چھپ کر کیے وہ معاف فرما
48:32اے اللہ جو ظاہر ہو گئے وہ بھی معاف فرما
48:36اے مالک کریم
48:37جو ہم سے بھول کر ہو گئے وہ بھی معاف فرما
48:42جو ہم نے جانتے بوجتے شعور رکھتے ہوئے کیے وہ بھی معاف فرما
48:47ہم سے درگزر فرما
48:49ہمارے حال پر رحم فرما
48:51اے اللہ کرم نوازی فرما
48:54اے مالک کریم بہت سارے لوگ باشعور ہیں
48:58لیکن بے شعوری کی زندگی گزار رہے ہیں
49:02جانتے بوجتے بے عملی کا وقت بیتا رہے ہیں
49:05اللہ ہمارے لئے عمل کا رستہ آسان بنا دے
49:08اے اللہ بتانے والے بڑے
49:10سمجھانے والے بڑے
49:11عمل کرنے والے
49:12بھوڑے رہتے جائے
49:13اللہ عمل کا رستہ آسان فرما
49:16موسیقا
Recommended
16:06
|
Up next
4:19
7:28