Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Zaroor, yahaan moor (peacock) aur saanp (snake) se mutaliq kuch mukhtasir lines hain jo un ke Jannat se nikale jaane se wabasta hain:

1. Moor aur saanp dono Jannat ke makhlooq the, lekin ek ghalti ki wajah se unhein nikaal diya gaya.

2. Saanp ne Iblees ko Jannat mein ghusne mein madad di, is liye usay lanat aur zillat mili.

3. Moor ne bhi Iblees ka saath diya, is wajah se usay bhi Jannat se nikal diya gaya.

4. Jannat se nikalne ke baad, saanp zameen par rehne laga aur zahar uski fitrat ban gaya.

5. Moor ko uski khubsurti to mili, lekin Jannat ki rehmat se mehroom kar diya gaya.

6. Yeh sabq hai ke kisi bhi buray ka saath dena, chahe be jaane ho, anjaam buray hotay hain.


Transcript
00:00ڈاللہ نے مشفرہ کیا تھا فرشتوں سے
00:30دینے والے کی مرضی ہے نا اس نے
00:31تو کچھ لوگ کہتے ہیں کہ دینے والے سے
00:34زیادہ ہمیں بتائیں
00:35تو فرشتوں کو بھی یہ اجدادی خطا
00:38ہو گئی کہنے لگے یا اللہ اسے نہ بنانا
00:40یہ فساد کرے گا
00:42یہ خون ریزیاں کرے گا تو اللہ نے فرمایا
00:44جو میں جانتا ہوں وہ تم
00:45اللہ اکبر
00:48امام راضی فرماتے
00:50جب رمضان آتا ہے تو اللہ فرشتوں سے
00:52کہتا ہے جو کھول کے دروازے دیکھو نا
00:54یہ زمین پہ کیا کروے
00:55تم تو کہتے تھے فساد کریں گے
00:58اور یہ سارے تراویہ بڑھ رہے ہیں
01:00تم تو گویا کہتے تھے فساد
01:02کریں گے اور یہ تو دیکھو گویا
01:04رمضان کے روزے رکھ رہے ہیں
01:06یہ تو میری یاد میں نکلے ہوئے
01:07تم کچھ کہتے تھے اور دیکھو میں نے تمہیں
01:10کہا تھا نا جو میں جانتا ہوں وہ تم
01:11اللہ نے پھر حضرت آدم علیہ السلام
01:14کو تمام زمانے کے علوم
01:16عطا کیے
01:17علم سکھا لیا تو فرشتوں سے
01:20کہا تم بھی ان چیزوں کے نام بتاؤ تو
01:22وہ بتا سکے نہیں
01:24اللہ نے فرمایا اب اس طرح کرو
01:26آدم کو سجدہ کرو
01:28سب نے سجدہ کی آسیوہ ہے
01:30وہ کہنے لگا
01:31یا اللہ صرف تجھے ہی کر دائے
01:33کرنا بھی صرف اللہ کو چاہیے
01:35پر رب کے آگے بھی جھکنا چاہیے
01:37اور جس کے سامنے رب جھکائے نا
01:40وہاں بھی
01:41اور یہ جو آجزی ہے نا یہ جو جھکنا ہے
01:44یہ علم کے آگے ہیں
01:45ہماری مسئیبت یہ ہے
01:47کہ ہم علم کے آگے بھی گردن جھکانے
01:49کو تیار نہیں ہوتے
01:51وہاں بھی ہم خود عالم فاضل بن جاتے
01:53تو فرمایا کہ
01:54سب سے کہا سجدہ کرو
01:57سب نے سجدہ کیا سوائی بلیس کے
01:59تو پھر ہوا کہ
01:59وہ کافروں میں سے ہو گیا
02:02پھر اللہ نے حضرت آدم کو
02:03جناب حووہ کو نا
02:04مقام دے دیا
02:06چندت میں رہنے کے لیے
02:07اور کہا سارا کچھ کھانا
02:08درخت کے قریب نہ جانا
02:10فطرت ہے نا انسان کی
02:12وہ جستجو کرتا ہے
02:13کہا اس درخت کے پاس نہ جانا
02:15تو حضرت حووہ
02:17سلام علیہ کیاں
02:18کہتے ہیں دل میں خیال رہتا تھا
02:19کہ آخر ہے کیا درخت کے پاس
02:21یہی انسان کا عقیدہ توحید ہے
02:24کہ جہاں سے رب منع کر دے
02:25وہاں وہ منع ہو جائے
02:27اور یہ ان کی خطا نہیں تھی
02:28یہ اللہ کی حکمت تھی
02:31چونکہ رب نے تو پہلے کہا دیا تھا
02:33بنایا ہی زمین کے لیے
02:34تو یہ تو سارا کچھ ہونا تھا
02:37تو زمین پر آنا تھا نا
02:38تو حضرت حووہ اور جناب آدم کے پاس
02:42شیطان آیا
02:42اب تو اس کو نکال تو دیا تھا
02:44پر ابھی اس کا جنت میں آنا جانا
02:45باندھ نہیں ہوا تھا
02:46یہ بھی اللہ کی حکمت تھی
02:47تو وہ کہنے لگا
02:48تمہیں پتہ ہے پاعت میں مر جاؤ گے
02:50تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام
03:05ایک دن پڑھ رہے تھے انجیل
03:06تو آپ نے نبی پاک کا تذکرہ پڑا
03:08اس ساپ نے سن لیا
03:10تو حضرت عیسیٰ سے کہنے لگا
03:12حضور یہ بتائیں کہ
03:14وہ نبی پاک ملے گے کہاں
03:15تو حضرت عیسیٰ فرمانے لگے
03:18کہ مکہ میں آئیں گے اور مدینہ میں رہیں گے
03:20تو کہا ملاقات کیسے ہو سکتی ہے
03:23فرمایا چلا جا مکہ
03:24تو وہ ساپ
03:25چھ سو سال گار سورمر
03:27اس نے ستر جگہ پر سرات کیے
03:30کتنے سال بیٹھا رہا
03:31بھول کے بتائیے
03:32آپ چھے گھنٹے بیٹھ کے دکھائیں
03:34سوال ہی نہیں پیدا ہوتا
03:36ہم بڑے کمزور ہو گئے
03:38ہمارے لئے یہ معاملہ بڑا اور طرح کا ہے
03:40ہماری مرضی کا کوئی بات کرے
03:42تو ہم اسے راضی ہیں
03:43چھے سو سال
03:44وہ سام بیٹھا رہا
03:46چھے سو سال
03:47اور ستر اس نے سرات کیے گھار سور میں
03:50لیکن وہ بھی عاشق تھا نا
03:52اور یہاں معاملہ یہ تھا
03:53کہ ابو بکر صدیق دعا مانگ کے گئے تھے
03:56کہ میں نے کسی کا موقع نہیں دینا
03:57ایک میں ہوں گا دوسرا میرا یار ہوگا
04:00وہ گھار سور کی تو لذت یہ والی تھی
04:02ایک میں ایک میرے معبوب
04:04اس نے ستر سرات کیے ہوئے تھے
04:06جناب ابو بکر صدیق نے
04:08کہا حضور آپ ٹھہریں
04:09میں ذرا بھی آیا صفائی کر کے
04:11تو نبی کریم علیہ السلام دکے
04:13تو حضرت ابو بکر صدیق نے
04:14کہیں پگڑی پھاڑ کے رکھی
04:16کہیں چادر پھاڑ کے رکھی
04:18اتنے سرات بند کیے
04:20تو جو ایک رہ گیا وہاں ایڈی رکھ بھی
04:21اب وہ سام بھی شکوا کرنے لگا
04:25کہ یار تو بھی کوئی بنرالہ ہی عاشق ہے
04:27کہ میں نے تو کسر ہی کوئی نہیں چھوڑی تھی
04:30ستر سرات کیے تھے
04:31اور تو نے ابھی کمال ہی کر دی ہے
04:32کہ سارے ہی بند کر دی ہے
04:34کہ بچ گیا اس پیڑی رکھ دی
04:36اس نے پتہ نہیں کتنے ڈنگ مارے
04:38سام کا جب ڈنگ لگتا ہے
04:40تو وجود میں بہت زیادہ گرمی پیدا ہوتی ہے
04:43حضرت ابو بکر صدیق کے بارے میں
04:44مارے شارہین نے لکھا ہے
04:45روہے نہیں
04:46وجود اتنا گرم ہوا
04:48کہ آنسوں ٹپک پڑے
04:49نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
04:52ہٹا آنا درہ پیر
04:53پھر انہوں نے ہٹایا
04:55تو میرے مصطفیٰ میں لعاب دہن لگایا
04:57حضرت ابراہیم ابن ادھم
05:00رحمت اللہ علیہ بادشاہ وقت تھے
05:03اللہ سے بڑا پیار تھا
05:06رات کو بستر پر لیٹھتے تو دل کرتا
05:08میرے اندر بھی اللہ ایسی صلاحیت پیدا کرے
05:11کہ میں بولو تو میرا رب مان جائے
05:13میں بات کرو تو میرا رب
05:16میری اس بات کا بھرم رکھے
05:18دل میں خیال آتا تھا
05:20لیکن تھی تو بادشاہ
05:22نرم نرم بستر اوفیس ہوتے تھے
05:24ایک دن سوئے ہوئے تھے
05:26چھت پہ کسی کے چلنے کی آہت
05:28محسوس ہوئی
05:29بادشاہ کی چھت پہ بغیر اجازت
05:32آ کون گیا
05:33کون ہے چھت پہ
05:35جب مالک کسی کو قریب بلانا جاتا ہے
05:39تو سبب بھی پیدا فرمائی دیتا ہے
05:41وہ بندہ تھا
05:42کہ فرشتہ تھا
05:44وہ انسان تھا
05:45یا اللہ کا پیغامبر تھا
05:47اوپر سے بولا
05:48کہنے لگا میرا
05:50میرا اونٹ گم ہو گیا ہے
05:53آپ کی چھت سے تلاش کر رہا ہو
05:56میرا
05:57بولیے گا
05:59میرا
06:00اونٹ گم ہو گیا ہے
06:02آپ کی چھت سے تلاش کر رہا ہو
06:05حضرت ابراہیم ابن عدم کہنے لگے
06:07بڑا بیوکوف ہے
06:08والا اونٹ کا چھت پہ کیا کام
06:12تو وہ اوپر سے آواز دے کے
06:14کہنے لگا آپ بھی بڑے بیوکوف ہیں
06:16نرم نرم بستروں پہ خدا کی یاری کا کیا کام
06:19نرم بستر بھی ہو
06:21آرام بھی ہو
06:22رب بھی ملے
06:23اتھو
06:29بستر چھوڑو
06:32اس کی بارگاہ میں کبھی قیام کرو
06:34کبھی سجدہ کرو
06:36کبھی رو کے اسے مناؤ
06:37کبھی ناز کر کے اسے مناؤ
06:39کبھی اس کے یار پر درود پڑھ کے مناؤ
06:43کبھی قرآن کی تلاوت کر کے مناؤ
06:45کبھی ذکرِ حسین کر کے مناؤ
06:48کبھی یادِ ستی کر کے مناؤ
06:51کبھی سجدہ فاطمہ کا نام لے کے اسے راضی کرو
06:55کبھی حضرتِ عائشہ کے تذکرے کر کے اسے راضی کرو
06:58کہ بستر پہ کیوں لیٹے ہوئے
07:00حضرت عبراہیم بین ادم فرماتے دل پہ چوٹ کر گئی بات
07:03اٹھا
07:04بادشاہی چھوڑ دی
07:05جنگل میں نکل گیا
07:07اس کی یاد میں لگ گیا
07:09چھوڑ دیا سارا کچھ
07:11ایک دن دریا کنارے بیٹھے ہیں
07:13سوید آگے کے ساتھ اپنی کمیز سی رہے ہیں
07:17پرانے دور کا وزیر گزرا
07:18اسے بڑا ترس آیا
07:20آگے کرنے لگا بادشاہ
07:22کیا آپ نے کھپ پایا
07:24دیکھو نا
07:26کتنی آپ کی سلطنت تھی
07:28کیسے عیش و عشرت تھے
07:29ایک اشارہ کرتے تھے
07:31تو سارا ملک دکھا ہو جاتا تھا
07:33اب آپ کو کپڑے سی کے دینے والا بھی کوئی نہیں رہا
07:36اپنے ہاتھ شیاف
07:38کپڑے سی رہے ہیں
07:39یہ کیا آپ نے اپنا حال کر لیا ہے
07:42جے تو وکیا
07:43عشق بزار بھی نہیں
07:45جے تو چڑیا
07:46اتے بار بھی نہیں
07:47ایٹا سستا سودا پیار بھی نہیں
07:50ایٹا سوکھا لبدا
07:52یار بھی نہیں
07:54کئی جنگل گانے پیندے نے
07:56کئی دوزخ لگنے پیندے نے
07:58یو ایس ملوں بھی مل جاوے
08:01ایدو سستا ہور بپار بھی نہیں
08:04کچھ سمجھ نہیں ہوندی لوکانو
08:06اوکا دے نال شہید کرے
08:09اٹھی یار دے آتھ تلوار بھی نہیں
08:12پرودہ خالی جاندہ وار بھی نہیں
08:14مانے لگے
08:16کوک ایسی بادشاہت تھی
08:18اور یہ آپ کو کپڑے سیچے دینے والا بھی کوئی نہیں
08:22اللہ کے بندے زیادہ باتیں نہیں کرتے کام زیادہ کرتے ہیں
08:26وہ پاسوں میں نہیں علجتے
08:28وہ عمل کے دنیا میں آگے نکلتے ہیں
08:31بول بول کے اپنا آپ ظاہر نہیں کراتے
08:33وہ اپنے کردار سے اپنا آپ ظاہر کراتے ہیں
08:36سوئی کے ساتھ کپڑے سی رہے تھے
08:38سوئی دریاں میں پھینک دی
08:40بولے کچھ نہیں
08:43اس نے کہا کہ وہ پاس جہاد کتنی اچھی
08:45جواب کچھ نہیں دیا
08:46سوئی پھینک دی
08:47اب دیکھا وظیف کی طرف نگاہ اٹھا کے
08:50اب دوبارہ کہنے لگے
08:52مچھلیوں میری سوئی تو واپس کرو
08:55مچھلیوں میری
08:57سوئی تو واپس کرو
09:00ہر مچھلی
09:01اپنے موں میں سونے کی سوئی لے کے برامت ہو گئی
09:05فرمانے لگے
09:07سونا تو چھوڑ آیا ہو
09:08مجھے میرے والی چاہیے
09:09اس کو تو چھوڑ آیا ہوں
09:11پھر مجھے وہی لالا کے دکھاتی ہو
09:14چھوڑ آیا ہوں میں
09:14مجھے سونے کی ہاتھ میرے والی سوئی لاؤ
09:17ایک مچھلی سوئی لے کے آئی
09:19حضرت عبرہی بن ادھم
09:21سوئی پکڑی
09:23پھر سے کپڑے سینے لگے
09:24ایک جملہ جواب میں
09:26اس وزیر کی اتنی لمبی چوڑی تکڑی
09:28اور ایک جملہ جواب میں
09:29یوں نگاہ اٹھائی
09:30فرمانے لگے
09:32وہ حکومت اچھی تھی
09:34یا یہ حکومت اچھی ہے
09:35وہ حکومت اچھی تھی
09:37یا یہ حکومت اچھی ہے
09:39پتہ اس کا اثر کیا ہوتا ہے
09:41کردار دکھانے کا
09:43کردار دکھانے کا
09:45خدا کی محبت دکھانے کا
09:48عضی بن ادھم فرمانے لگے
09:49اس وقت تو دنیا
09:51میری در کے بعد مانتی تھی
09:53اب اللہ سے پیار کیا ہے
09:55تو اللہ نے ساری مخلوق کے دلوں میں
09:58میری محبت پیدا فرما دی
09:59اب لوگ مجھ سے محبت کرتے
10:01اس لیے کہ
10:02میں نے اللہ سے پیار کیا ہے
10:04اس نے سارے میرے فرما بردار
10:06بنا دیئے ہیں
10:07پتہ اس کا اثر کیا ہوتا ہے
10:09وزیر نے کیا کہ
10:11یا گوڑے سے اترا
10:12اور ساتھ جو لوکر تھا
10:14اس کو کہنے لگا
10:15یہ گوڑا باپس
10:16محل میں لے جاؤ
10:18مجھے بھی وہ والی بات
10:20شاہی نہیں چاہیے
10:20یہ والی بات شاہی چاہیے
10:22میں بھی یہ والی بات
10:23میرے عزیز
10:24تو کہاں کھویا پھرتا ہے
10:26حضرت جابر بن عبداللہ
10:28رضی اللہ تعالی عنہ
10:31بخاری مسلم ہے
10:32کہتے ہیں جب خندق کی جنگ ہو رہی تھی نا
10:35غربت بڑی تھی
10:37کہت بڑا تھا
10:38سعبا پریشان تھے
10:39دو دو تین تین پتھر پیٹ پہ باندے ہوئے
10:41میں حضور کو دیکھ کے گھار آیا
10:43تھے
10:43زوجہ سے کہا
10:44بھلی مانت کچھ ہے کھانے کی
10:46کہنے لگی
10:47تھوڑے سے جاؤں ہیں
10:48تو میں نے کہا
10:50پیسو کی تو کتنی روٹیاں بنے گی
10:52کہنے لگی دو تین
10:53چار بن جائیں گی
10:55کہنے لگے سالن
10:57زوجہ کہنے لگی
10:59اگر وہ بکری کا بچہ زبا کرو
11:00تو تین چار بندوں کا سالن بھی بن جائے گا
11:03کہتے ہیں میں نے اسے زبا کیا
11:04بی بی سے کہا
11:05تو جاؤں پیس
11:06کہتے ہیں میں نوی کریم کی بارگاہ میں آذر ہوا
11:09صل اللہ علیہ وسلم
11:12حضور کی خدمت میں
11:13زوجہ کہنے لگی
11:15کان میں کہنا حضور کے
11:16سارے نہ آئیں
11:17جس طرح
11:19لیڈروں کے کھانے اندر ہوتے ہیں لیدہ
11:22اور جو نعرے لگا رہے ہوتے ہیں
11:24نا صویر سے انہیں ڈبا بلتا ہے
11:25لیکن وہ پھر بھی نعرے لگاتے ہی رہتے ہیں
11:28مجھ پہ الزام لگنے لگا ہے
11:30کہ آپ سیاستدانوں کو
11:31ہر جمعے میں جو رگڑا دیتے ہیں
11:33تو میں کہنے انہوں
11:34صحیح کار چھوڑو
11:35پھر اسی مور جانے ہیں
11:36انہوں آپ کو سیاڑے ہو جائیں
11:38یہ سیاڑے نہیں ہو رہے
11:39ابھی بات کرنے کی بھی اجازت نہیں
11:41شیر کہہ دیتا ہوں
11:43کہ ہم آہ بھی کرتے ہیں
11:44تو ہو جاتے ہیں بدنام
11:45وہ قتل بھی کر دے
11:47تو چرچہ نہیں ہوتا
11:48انہوں نے انہوں نے قدر پوچھے آجے
11:50سانیہ آکھے دے جو پھرا وہ
11:51لیکن بھائی یہ اس میمبر کا تقاضہ ہے
11:54میرے امام آزم کا فتوہ ہے
11:56جو عالمی اللہ سے باخبر نہ ہو
11:58وہ جمعے کا خطبہ نہ دے
12:00وہ جو رٹی رٹائی باتیں ہیں
12:03ہم سے نہیں ہوتی
12:04اس لیے کہ جلالِ بادشاہی ہو
12:06یا جمہوری تماشا ہو
12:07جدا ہو دین سیاستہ سے
12:09تو رہ جاتی ہے چنگیزی
12:11حق بات انشاءاللہ ہو رہی ہے
12:14اور ہوتی رہے گی
12:16اب بات صاحب زدری ہے
12:17اگر کوئی بات ایسی ہوگی
12:19تو وہ بات
12:19اگر غاؤس پاک اپنے خطبہ جمعہ کے اندر
12:22کہہ سکتے ہیں
12:23کہ میں ظالموں کو حکمران نہیں بننے دوں گا
12:26تو ہم تو ان کے نوکر ہیں نا
12:27پھر ہم قادری کیسی ہوگی
12:29اگر غاؤس پاک کے طریقے پر حمل ہی نہ کریں
12:30اس لیے مہربانی کریں
12:32ہمیں کوئی شخص ایسا مشورہ
12:34نہ دے
12:35بلکہ کئی دور ظلم ہوتا ہے
12:37جب کوئی مشورہ دیتا ہے
12:38تو عورتیں دو انہوں دل کر دائیں
12:39اس لیے مہربانی کریں
12:41ایسی کوئی مشاورت
12:42نہ کریں
12:43بلکل
12:44جو غلط بات کرے گا
12:45اس پر ہم بولیں گے
12:46اور آہستہ آہستہ نہیں
12:47کھل کھلا کے بولیں
12:48بلکل بولیں گے
12:50اس لیے کہ اللہ نے زبان دی ہے
12:52وہ کسی وڈیرے کے قدموں میں
12:54بیٹھنے کے لیے نہیں دی
12:56وہ رسول اللہ کے
12:57درانے پڑھنے کے لیے دیئے
12:59درانے پڑھنے
13:01اگر حضرت بلار رسیوں میں
13:02باند ہو کے
13:03اور ابو لہب
13:05اور
13:06اتبا اتبا اور
13:08عبداللہ بن جدان
13:09اور
13:09عمیہ بن خلق جیسے لوگوں کے
13:11بیچ کھڑے ہو کے
13:12کہہ سکتے ہیں
13:13نہیں بات جو سچیا وہ کی جائے گی
13:15تو ہم امر رسول پہ بیٹھ کے
13:17نہیں کہہ سکتے
13:17اپنے لیے خفا مجھ سے ہے
13:19بیگانے بھی ناخوش
13:20میں زہر حلال
13:22کو کبھی کہہ نہ سکا
13:23کن
13:23میں کہتا ہوں وہی بات
13:25سمجھتا ہوں جسے حق
13:26نیبلہ مسجد ہوں میں
13:28توحید کا فرزان
13:29اس لیے کوئی کوئی شخص
13:31اس نہ سمجھے
13:32ہاں یہ بات
13:33علیدہ ہے کہ
13:33ہمارا سیاسی ایجنڈا کوئی نہیں
13:35ہمارا ایجنڈا
13:37رسول اللہ کی نوکری ہے
13:38صل اللہ علیہ
13:40سیاسی ایجنڈا کوئی نہیں
13:41اللہ کے وقت کی
13:42محبت تو سیاست کا چلن
13:44چھوڑ دیا
13:44ہم اگر عشق نہ کرتے
13:46تو حکومت کرتے
13:47وہ بات لیدہ ہے
13:48بارا علام دام پر
13:49سر مطلب
13:50حضرت جابری بن عبداللہ
13:51رضی اللہ تعالیٰ عنہ
13:53کہتے ہیں
13:54زوجہ نے کہا
13:54کھان میں کیا نہ
13:55میں نے کھان میں جا کے
13:56کہا
13:56حضور دو چار بندوں کی
13:58روٹی ہے آ جائے
13:58کھانا کھا لیں
14:00وہ والا رنگ نہیں تھا
14:02کہ لیڈروں کا کھانا اور
14:03اور کارکنوں کا کھانا
14:05چلو اور گال کر لینے
14:07پیران دی جخنی
14:08تے روٹیاں پہ ہو کے
14:10کہنے دے
14:11حضرت جی بیمار نے
14:12تے مرید لنگر کھانے دے
14:14چی شفاہ ہے
14:14تے میں گیا
14:15تم ہی کھا مارتے
14:16نوی شفاہ ہو جائے گی
14:18تم اپنے لیو
14:18تے چوری بکائی اندر
14:20یہ رنگ وہاں
14:22نہیں تھا
14:22میرے نبی پاک
14:23سید عالم
14:25صل اللہ علیہ وسلم
14:26کے کان میں
14:27کہا حضور چار پچ
14:28بندوں کی روٹی ہے
14:28حضور پاہ نکلے
14:29خندق سے
14:30باہ نکل کے فرما
14:32چلو بھئی شارے جابر
14:33میں کھانا پکایا ہمارا
14:34حضرت جابر کہتے ہیں
14:36میں نے دوڑ لگائی
14:37کھا رہا گیا
14:38اور میں نے کہا
14:39تجھے تیری مار ہوئے
14:40حضور تو ایک ہزار سے
14:41زیادہ بندہ لے کے آ رہے
14:43تو کہتی ہیں
14:44تو انہیں کہا نہیں تھا
14:45نبی پاک سے چار پانچ
14:46بندوں کا ہے
14:47حضرت جابر کی
14:48زوجہ کا کیتا زنو
14:49کہنے لگے
14:50میں نے تو کان میں کھا تھا
14:51دوسرے نے زنوہ بھی نہیں
14:52وہ تو حضور نے کہا
14:54سارے چلو
14:54تو کہتے ہیں
14:55زوجہ مجھے تسلی دینے لگی
14:57کہنے لگی
14:58بس پھر
14:58جو نبی آ رہے ہیں
14:59وہ انتظام بھی کرائیں گے
15:01جو آ رہے ہیں
15:02وہ انتظام بھی
15:03کرائیں گے
15:05کیا کام حضرت
15:06حسن رضا نے
15:07کلم توڑ دیئے
15:08کہنے لگے آج
15:09جو عیب کسی پر
15:10نہیں کھلنے دیتے
15:11آج جو عیب کسی پر
15:14نہیں کھلنے دیتے
15:15ارے کب وہ چاہیں گے
15:17میری حشر میں رسوائی ہو
15:19دل میں ہو
15:20یاد دیری
15:21کوچائے تنہائی ہو
15:22پھر تو خلوت میں
15:24عجب انجمن آ رائی ہو
15:26کہتے ہیں
15:27حضور آئے
15:28ہزار سے زیادہ کا لشکر لے کے
15:29اور مجھے فرمانے لگے
15:31روٹیاں نہ پکانا
15:32پہلے آٹا میرے پاس لاؤ
15:33اور چولے سے
15:34کھانا نہ اتارنا
15:35مجھے لے جاؤ
15:36کہتے ہیں
15:36میں نے سالن بھی پیج کیا
15:38روٹیاں بھی
15:39حضور نے تھوڑا سا
15:40لوابے دان آٹے میں ڈال دیا
15:41لوابے دان
15:43تھوڑا سا لوابے دان
15:45انڈیاں میں ڈال دیا
15:46فرمایا
15:46اب نکالتے جاؤ
15:47اور کھاتے جاؤ
15:48میرا جھوٹا ہوگیا
15:49اب نکالتے جاؤ
15:50حضرت عجابر ابن عبداللہ
15:52کہتے ہیں
15:52چودہ سو بندے نے کھایا
15:53ہمیں نہیں پتا
15:55روٹیاں کدھر سے آئی
15:56اتنی برکت
15:58تو ہی پتا نہیں کدھر سے آئی
15:59سالن پتا نہیں کدھر سے آیا
16:01کہتے ہیں
16:02سارے سیر ہو کے
16:03کھا لیا
16:03تو فرمایا
16:04چلو بھی جاؤ
16:04جا کے کام کرو
16:05مجھے فرمانے لگے
16:06اب تو بھی کھا
16:07آ جاں بچے بھی بلا
16:09کہتے ہیں
16:09سب نے کھایا
16:10حضور اٹھ کے جانے لگے
16:12تو فرمایا
16:12درہا روٹیاں
16:13دیکھ پہلے زیادہ تھی
16:14کہ اب زیادہ ہیں
16:15درہا دیکھنا
16:16سالن پہلے زیادہ تھا
16:18کہ اب زیادہ ہے
16:18تو میں نے کہا
16:19نہیں حضور پہلے سے زیادہ ہے
16:20میرے معبوب کے
16:22تبرلک میں
16:23اتنی برکت ہے
16:23تو حضور کے وجود سے
16:26جو چیز لگ جائے
16:26تو اسے قیمتی نہیں سمجھتا
16:28کہاں میٹ کے دین پڑا ہے
16:30یا ہمیں سمجھا لے
16:33یا پھر آ
16:33ہم تجھے سمجھائے
16:34آ صحیح دینوں سمجھائیے
16:36تو صحیح کر کے سمجھائیے
16:38ان لوگوں کو کمراہ کرتے ہو
16:39اتنا غلط نظریہ
16:41اس قدر غلص ہو
16:43میں نا
16:43غار سور پہ چڑھنے لگا
16:45تو مجھے وہاں
16:46ایک نیچے صاحب مل گئے
16:47کہاں نے لگا
16:47ٹھیک ہی لینڈ چلے ہو
16:48میں کہا
16:49تینوں سی اتھوں میں
16:50نہیں پوچھ کیا ہے
16:51جدو کروائے ہیں
16:51اتھوں میں نہیں
16:52تینوں پوچھنا بھیلی جا
16:53تو غلط فہمیدہ شکار ہے
16:55کہاں نے لگا
16:56وہ تو حضور
16:56تو کام سے گئے تھے
16:58آپ کو کیا کام ہے
16:59میں کہاں سے لئے
17:00ٹائم نہیں ترنا
17:01غلط کرندا
17:01اس عرصے کے سانتے
17:03غار سور پہ یاد ہوں دی
17:04اور واپس آگئے
17:06عام آدمی تھا خیر وہ
17:07کہیں سے آیا ہوا تھا
17:09اردو بولتا تھا
17:11تو میں ایک عمرہ کرنے کے لئے
17:13جارانہ سے واپس آیا
17:14تو تواف ہم کر رہے تھے
17:16وہ بھی مجھے نظر آگیا
17:17دوڑتا ہوا
17:18میں انواز مار لی
17:19میں کہاں
17:19حضرت حاجرہ تے پانی آستے
17:21دوڑی آستے
17:22تو کا تو چھالا ماری پیردہ ہے
17:23اور بھائی کل لڑتے
17:25جا بھی عرام کر جاگے
17:26کہ اندہ نہیں ہونا
17:27دی اداتے ادا کرنی ہے
17:29تو میں کہہ
17:30اگر تو حضرت عاجرہ دی ادا کرنی
17:31تو حضرت عبو بکر صدیق دی ادا کرنی
17:33عجیب آدمی ہے بھائی تو
17:35عجیب بات ہے
17:37لوگوں کا فلسفہ اپنا اپنا
17:38اور پھر پکڑے ہم کی
17:40اس بندے کو جو جواب نہ دے سکے
17:42ویسا نہ کرو
17:43یہ زیادتی ہے
17:43امت کو اکٹھا کرو
17:45اتفاق
17:45یہ مجھ سے سوال
17:47کئی جمعے سے ہو رہا تھا
17:48میں اصل میں نہ
17:49ان موضوعات کو چھیڑتا نہیں
17:50میری طبیعت آ رہا ہے
17:52لیکن کوئی بندہ
17:53یہ نہ سمجھے
17:54کہ ہمیں جواب نہیں آتا
17:55یہ سوال اٹھا تھا
17:57کوئی نہ سمجھے
17:58کہ ہمیں جواب
17:58اللہ کے فضل سے
18:00اللہ کے فضل سے
18:02یہ قرآن مجید پڑا ہے
18:04یہ مسجد ہے
18:05یہ جمعہ کا دن ہے
18:06ہم بات صرف وہ کرتے ہیں
18:08جس میں ضمیر اجازت دیتا ہے
18:10اس لیے کہ صدا تو نہیں نہ رہنا
18:12پتہ نہیں صبح
18:13اٹھ سو کے اٹھنا ہے
18:14کہ نہیں اٹھنا
18:14تو قوم کو گمراہ کر کے
18:16دین کے نام پہ
18:17جانا کدھر ہے
18:18اس لیے بھائی
18:19خیال ہوتا ہے
18:20کہ تم لوگوں کو
18:21خراب نہ کرو
18:22ہم تو چاہتے ہیں
18:23امت ہی کٹھی ہو جائے
18:24لیکن جی ظلم کرتے ہو
18:25جب چھیڑو گے
18:26کسی کو
18:27تو پھر تو اس کا
18:28حق بنتا ہے نا
18:28وہ بولے
18:29پھر چھیڑا جاتا ہے
18:30تھوڑے دن ہوئے
18:31حضرت علی مسادیہ
18:32کا سارا گھر گرا دیا
18:33بلڈوزر چلا دیا
18:35کہنے لگے
18:36یہاں لوگ آتے ہیں
18:37تو شرک ہوتا ہے
18:38اور میں نے کہا
18:38جہاں اللہ کریم نے
18:39توحیر پھیلانے کے لیے
18:41رسول کو بیجا
18:41چار سال جہاں
18:43نبی پاک رہے
18:44وہاں کیسے شرک ہو سکتا ہے
18:45کس طرح کی تو بات کرتا ہے
18:47بہرحال
18:48جہاں میرے نبی پاک بیٹھ جائے
18:49وہ جگہ برکت والی ہو جاتی
18:51اس جگہ کو چومنا
18:53مسلمان کا ایمان ہے
18:54اس جگہ پہ سجدہ کرنا
18:56مسلمان کا ایمان ہے
18:58اس جگہ بیٹھ کے
18:59تبرک حاصل کرنا
19:00یہ مسلمان کا
19:01میں تو پہلی دفعہ
19:03ریاض الجنت میں داخل ہوا
19:04تو میرے ساتھ ہی کرنے لگے
19:05کیا ہوا
19:06میں کہاں ادھر آؤ
19:07لوکانو اگے جا کے ملنے
19:09سانوے اتھائی لاب گئی جے
19:10روزہ تم میں ریاض الجنت
19:13پاردیس لکھی ہے
19:14حضور نے فرمایا
19:15جو یہاں آگیا
19:16وہ جنت میں آگیا
19:17یہ ہے عرض جنت
19:18یہ تیبہ کی زمین ہے
19:20جنت بھی یہی مالک
19:22جنت بھی
19:22یہی ہے
19:24ایک بات اور کرنی ہے
19:25بڑی ضروری ہے
19:26میری بھی اور آپ کی بھی
19:28ذمہ داری ہے
19:28اس کو بھی ضرور کرنا چاہتا ہوں
19:30سن لیں
19:30معمود غز نبی نا
19:32گزر رہے تھے
19:33یہ آپ نے نا
19:33میری طرف دیکھنا ہے
19:34یہ بات سنتے ہیں
19:35ادھر دیکھو
19:35خاص اہم مسئلہ ہے
19:37اس پر بڑا ضروری ہے
19:39آپ کا متوجہ رہنا
19:40معمود غز نبی کہتے ہیں
19:41میرے دل میں
19:42خیال آیا کرتا تھا ہمیشہ
19:50اور ایک خیال مجھے آتا تھا
19:52کہ قیامت واقعی قائم ہوگی
19:53شک رہتا ہے
19:55اور تیسرا میرے دل میں
19:56خیال آتا تھا
19:56کہ یہ مولوی بیچارے
19:58کمزور سے ہوتے ہیں
19:59تو عدیث پاک میں آتا ہے
20:01کہ علماء نبیوں کے وارث ہیں
20:02تو یہ واقعی عدیث سچی ہے
20:06یا مولویوں نے
20:07اپنی شان کے لیے بنا لی ہے
20:08کہتے شک تھے تین
20:10میں کہتا نہیں تھا
20:11کسی سے پر دل میں رہتے تھے
20:12ایک دن میں
20:13ہندوستان کی ایک گلی سے گزر رہا تھا
20:15تو دین کا ایک طالب علم
20:17کونے میں بیٹھ کے
20:18تھڑے پہ پھٹے پہ بیٹھ کے
20:20سبق یاد کر رہا تھا
20:21اسے جب سبق بھول جاتا
20:23تو ایک ہندو خطری کی دکان تھی
20:26اس کے اندر چراغ جال رہا تھا
20:29اور ایک چھوٹا سا روشندان تھائنٹ
20:30نکلی ہوئی تھی
20:31وہاں سے ایک کرن بار آ رہی تھی
20:34روشنی کی
20:34تو وہ طالب علم جب سبق بھول جاتا
20:37تو کتاب روشنی کے آگے کرتا
20:39عبارت دیکھتا
20:40پھر کونے میں جا کے یاد کرتا
20:42مامود کہتے ہیں
20:43مجھے بچے کا ذوق بڑا اچھا لگا
20:45میں نے اسے بلایا
20:46میں نے کہا
20:48بچے تم لال ٹین کیوں نہیں خریدتے
20:49تو کہنے لگا
20:50میں یتیم ہوں
20:51اور رسول اللہ کا دین پڑھنا
20:53میرا شوق ہے
20:54مدرسے میں پڑھتا ہوں
20:56پر غربت ہے
20:57لال ٹین نہیں
20:58کہتے ہیں
20:59میں نے اسے تھپکی بھی دی
21:00اور لال ٹین بھی دی
21:02میں نے اسے کہا
21:03دو سپانیوں کے ڈیوٹی لگائی
21:06جب تیل ختم ہو جائے
21:07تم نے تیل پہنچانا ہے
21:08مامود کہتے ہیں
21:09زندگی میں بڑی نیکنیا کی تھی
21:11پر جتنا سکون آج ملا
21:13پہلے کبھی نہیں ملا تھا
21:14کہتے ہیں
21:15شاہ کی نماز پڑی
21:16تو دل میرا ٹھنڈا
21:17ٹھنڈا تھار
21:19پھولوں کی سید پہ میں سویا
21:21کہتے ہیں
21:22آج تو میرے نصیب ہی جاگ گئے
21:24نصیب ہی جاگ پہ
21:26کہتے ہیں
21:27سارا شہر
21:28ایسے ہی جیسے
21:30پھولوں کی طرح محک رہا ہے
21:32کہتے ہیں
21:33میں کیا دیکھتا ہوں
21:34کہ خواب میں میرے رسول تشریف لے آئے
21:36خواب میری وچ ماں ہی آیا
21:39تے میں گالوے چھپا لیا با ماں
21:42تے ڈر دی ماری اکھ بھی نکھو لانکی
21:44تے فیر وچھڑنا جاماں
21:46اور کسی شخص نے کہا تھا
21:47چے ہویا میں نتر لے لیندیاں
21:49کدی موڑ میرے والواگاں
21:52خواب میری وچ ایک وار جیاں
21:54میں ساری عمر نہ جاگاں
21:56کہتے ہیں
21:57حضور آئے خواب میں
21:58ایک جملہ حضور نے کہا
22:00ایک جملہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا
22:03ایک
22:03اور میرے تینوں سوالوں کے جواب دے دی ہے
22:06ذرا دل کے کانوں سے سننا
22:09کہتے ہیں
22:10مابو فرمانے لگے
22:12اوہ سبکتگین کے بیٹے
22:15تُو نے آج میرے ایک وارث کی خدمت کی ہے
22:19میں قیامت کے دن تیری سفارش کروں گا
22:22کہتے ہیں مجھے سمجھ آگئی
22:24کہ میں سبکتگین کا بیٹا ہوں
22:25مجھے سمجھ آگئی
22:27کہ قیامت قائم ہوگی
22:29مجھے سمجھ آگئی
22:30کہ علماء نبیوں کے
22:31وارث ہیں

Recommended