- 3 days ago
Yahan Hazrat Usman Ghani (RA) ke bare mein kuch aham aur pyari lines hain:
1. Hazrat Usman Ghani (RA) Islam ke teesray Khalifa the aur unka laqab "Zun-Nurain" tha, kyunke aap ne Nabi ﷺ ki do betiyon se nikah kiya.
2. Aap nihayat sharmeela, hain-dil, aur sakhawat mein be-misaal shakhsiyat ke malik the.
3. Aap ne Qur'an ko ek jama kitab ki shakal di, taake har jagah ek hi lafzon mein parha jaye.
4. Aap ne Islam ke liye apni daulat khushi se waqf kar di – Jaisay Ghazwa-e-Tabuk mein lashkar ko tayar karna aur Masjid-e-Nabwi ko wasia karna.
5. Aap ki shahadat Qur’an par tilawat karte hue hui, jo aap ke iman aur sabir mizaj hone ka saboot hai.
1. Hazrat Usman Ghani (RA) Islam ke teesray Khalifa the aur unka laqab "Zun-Nurain" tha, kyunke aap ne Nabi ﷺ ki do betiyon se nikah kiya.
2. Aap nihayat sharmeela, hain-dil, aur sakhawat mein be-misaal shakhsiyat ke malik the.
3. Aap ne Qur'an ko ek jama kitab ki shakal di, taake har jagah ek hi lafzon mein parha jaye.
4. Aap ne Islam ke liye apni daulat khushi se waqf kar di – Jaisay Ghazwa-e-Tabuk mein lashkar ko tayar karna aur Masjid-e-Nabwi ko wasia karna.
5. Aap ki shahadat Qur’an par tilawat karte hue hui, jo aap ke iman aur sabir mizaj hone ka saboot hai.
Category
🦄
CreativityTranscript
00:00एक आयत का इप्तदाई İşte PDA पडेा है
00:05नभी पाक, ﷺ
00:08उम्रे की हाजरी के लिए
00:09तश्रीफ ले गए
00:10तो मकामِ hudःविया पर
00:14कुफारِ मका ने रोक लिया
00:15और कहा, कि आप जंग के एरादे से आये हैं
00:19तो हम आपको मका में दाखिल
00:21नहीं होने देंगे
00:22Allah کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم
00:26نے جناب عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
00:29کو اپنا سفیر مقرر کر کے
00:31مکہ شریف میں بھیجا
00:34اور حضور نے فرمایا عثمان انہیں جا کے بتاؤ
00:38کہ ہم جنگ کرنے نہیں آئے
00:41ہم تو اللہ کے گھر کا تواف کرنے آئے
00:44حضرت عثمان غنی وہاں تشریف لے گئے
00:48کفار مکہ نے جناب عثمان غنی کو روک لیا
00:51اور سب سے پہلی بات تو یہ کی
00:53کہ آپ اگر تواف کرنا چاہیں تو کر لیں
00:56صحیح کرنا چاہیں تو کر لیں
00:58عمرہ مکمل کر لیں
00:59لیکن ہم نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں کرنے دیں گے
01:02حضرت عثمان غنی کہنے لگے
01:04تم کیا سمجھتے ہو
01:05میں مدینہ والے رسول کے بغیر عمرہ کر لوں گا
01:08میں اسی دن کروں گا
01:10جس دن میرے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کریں گے
01:12یہاں بھی کچھ صحابہ نے کہا
01:14مقامِ حدیبیہ میں
01:15کہ عثمان کو اللہ نے موقع دے دیا ہے
01:18وہ تو راج راج کے قابے کی زیارت کریں گے
01:21اور وہ کھل کے
01:22تواف کریں گے وہ صحیح کریں گے
01:24وہ حجرِ اسود کے بوسے لیں گے
01:26صحابہ یہ باتیں کر رہے تھے
01:28تو حضور غور سے دیکھ رہے تھے
01:30جب بات ختم ہوئی تو فرمائے فکر نہ کرو
01:32میرا عثمان
01:33میں فکر نہ کرو میرا عثمان
01:38میرے بغیر تواف نہیں کرے گا
01:40ہاں مجھے کیا غرستی
01:42نماز تھے مجھے کیا
01:44خبر تھی سجود کی
01:45یہ تو تیرے نقش پاک کی تلاش تھی
01:48جو جھکا رہا میں نماز میں
01:49اور اقبال کیانے لگے
01:51ازان تو ازل سے تیرے عشق کا ترانہ بنی
01:54اور نماز تو اس کے نظارے کا ایک بہانہ بنی
01:58وہاں سے خبر محصول ہو گئی
01:59کہ حضرت عثمان گنی کو شہید کر دیا گیا
02:02اگرچہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے علم میں تھا
02:05کہ عثمان کو شہید نہیں کیا گیا
02:07لیکن جب خبر آئی تو صحابہ میں جوش پیدا ہو گئے
02:10ہم جہاد کریں گے
02:11ہم ان سے لڑیں گے
02:12بدلہ لیں گے
02:13جو اچھا لیڈر ہوتے ہیں
02:15وہ قوم کے جذبات تھنڈے نہیں کرتا
02:17لیکن جذبات کو صحیح رستہ دکھاتا ہے
02:21وہ جب صحابہ میں جوش پیدا ہوا نا
02:23کہ عثمان گنی کا بدلہ لینا ہے
02:25تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
02:28نے ایک درخت کے نیچے سب کو بلایا
02:29فرمایا میرے ہاتھ پہ بیعت کرو
02:31کہ تم جہاد کرو گے
02:34اور جہاد میں ثابت قدم رہو گے
02:36میرے ہاتھ پہ بیعت کرو
02:37اب سب لوگ آئے
02:39کہ ہم جہاد کریں گے
02:40ثابت قدم رہیں گے
02:41عثمان کا بدلہ بھی لیں گے
02:43وہ بیعت تھی
02:44کہ کیا نرالہ رنگ تھا
02:46اور حضور کو پتا تھا
02:49وہ بھلا کس دلیل سے پتا تھا
02:51جب صحابہ بیعت کر چکے نہ
02:53اب جو آدمی شہید ہو جائے
02:54اس کی تو بیعت نہیں نہ ہوتی
02:56لیکن نبی قریب نے
02:57اپنا دست مبارک کھڑا کیا
02:58فرمایا بھی
03:00یہ میرا ہاتھ ہے
03:01اور یہ میرے عثمان کا ہاتھ ہے
03:04اور یوں ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کے
03:06فرمایا لو میں عثمانِ گنی کی بھی بیعت کرتا ہوں
03:09عثمانِ گنی کی بھی بیعت کرتا ہوں
03:12اب وہ صحابہ کے اندر جذبہ
03:14وہ شوق
03:14وہ حضرت عثمان کے لئے پیار
03:17وہ جہاد کے لئے تڑپ
03:18اللہ تعالیٰ نے بیان کیا
03:20کیا انداز ہے
03:21فرمایا
03:22محبوب بے شک
03:29اللہ ان مومنوں سے راضی ہو گیا ہے
03:31جو درخت کے نیچے بیٹھ کر آپ کی بیعت کر رہے تھے
03:34اللہ ان اہلِ ایمان سے
03:37راضی ہے
03:38میرے نبی پاک علیہ السلام نے فرمایا
03:40جن جن نے وہاں بیٹھ کر
03:41میرے ہاتھ پہ بیعت کی تھی
03:43اس آیت کے بعد
03:44اللہ نے وعدہ کر لیا
03:45ان میں سے کوئی بھی دوزخ میں نہیں جائے گا
03:47سارے جنتی ہو گئے
03:48سن لو بات
03:50اس کو اچھی طرح سمجھ لو
03:52اچھی طرح
03:52یہ قرآن مجید ہے
03:54یہ خاص نکتہ ہے
03:55اس کو اپنے دل میں جگہ دینا
03:57انہوں نے جہاد کیا نہیں
03:58جہاد پر بیعت کی
04:02وہ لڑنے گئے نہیں
04:04لڑنے کا پختہ ارادہ کیا
04:06ابھی کفر کے مقابلے میں
04:08کھڑے نہیں ہوئے
04:09تو اللہ تعالیٰ نے جنتی قرار دے دیا
04:12میں کہا کرتا ہوں
04:13کہ چلو جہاد جب آئے گا
04:15تب تو دیکھی جائیں گے
04:16ارادے تو کرو نا
04:17رابط و ارادوں پر ہی جنت کے بعدیں فرما دیتا ہے
04:22ہماری نیتیں ہی نہیں بنتیں
04:24ہمارا پروگرام ہی نہیں بنتا
04:25ہمارا کوئی ایسا زین ہی نہیں بنتا
04:27تو حضرت عثمان غنی کا یہ مرتبہ ہے
04:29کہ ان کے تعلق سے
04:31اگر میٹنگ بھی بیٹھے بیعت بھی ہو
04:34تو اللہ تو ان بندوں سے بھی راضی ہو جاتا ہے
04:36جو ان کے لئے ہکٹھے ہوتے
04:37حضرت عثمان غنی میرے نبی پاک علیہ السلام کے
04:40صحابہ میں جیترین آدمی
04:42اور یہ غزور کے داماد ہیں
04:45نبی پاک کی چار بیٹیاں ہیں
04:47اور یہ بات قرآن پاک سے ثابت ہے
04:50اے محبوب اپنی بیویوں سے بھی کہہ دو
04:56اور بیٹیوں سے بھی کہہ دو
04:57اللہ نے قرآن میں بیٹی نہیں کہا
05:00بنات کہا
05:01سورہ عذاب دیکھ لی دیئے گا
05:03اپنی بیویوں سے کہہ دو اور اپنی
05:05تو بیٹیاں جو ہوتی ہیں وہ ایک ہوتی ہے
05:08لوگ عمروں کا حساب لگاتے پھرتے ہیں عمروں کا
05:12اتنی عمر میں شادی ہو تو ہے
05:14اوہ خدا کے بندے تو کس چکر میں پڑ گیا
05:16جب رسول کریم
05:18صلی اللہ علیہ وسلم کو رب کہہ رہے ہیں
05:20اپنی بیٹیوں سے کہہ دو
05:22حضور کی چار بیٹیاں
05:24حضرت زینب حضور کی بڑی صاحب زہدی ہیں
05:27ان کی بڑی بیٹی حضرت امامہ بنت زینب
05:31صحیح بخاری میں موجود ہے
05:33نبی پاک اپنی نواسی سے بڑا پیار کرتے تھے
05:35حضور نکلنے لگتے نماز کے لیے
05:37تو بچی زید کرتی نانا میں نے نہیں جانے دینا
05:39بڑا سیانہ بندہ بھی ہو
05:43تو چھوٹے بچوں سے ڈرتا ہے
05:44چھوپ کے بار نکلنا پڑتا ہے
05:47بچے نہیں نکلنے دیتے
05:48حالانکہ بندہ کسی سے نہیں ڈار رہا
05:50سمجھدار ہے
05:51پر وہ کہتا ہے اسے ذرا سائیڈ پہ کار
05:53پیار ہوتا ہے نا جی دل نہیں
05:55حضرت زینب کہتی ہے کہ میری بیٹی
05:57زید کرنے لگی حضور نماز کے لیے جا رہے تھے
06:00نانا کے ساتھ جانا ہے
06:01میں نے بچی کو زبردستی پکڑا
06:04میں نے کہا بیٹھ جاؤ
06:05حضور آپ جائیں
06:06بچی رونے لگی تو حضور واپس آگئے
06:08تو کہتا ہے حضور کہ ہمیں باقی نواز سے نوازی
06:11یعنی ملتے بخاری میں پڑھ ہیں باقی کے بھی
06:14نبی پاک واپس آگئے
06:16اور فرمایا نا زینب رولا دے دے
06:18مجھے میں ساتھ ہی لے جاتا ہوں
06:20اب با جانا آپ نماز پڑھیں گے
06:21بچی سمال لیں گے
06:22فرمایا دونوں کامی کر لوں گا
06:23حضور لے آئے جناب امامہ کو
06:26اللہ اکبر کہہ کہ نیت باندھی
06:28تو یہاں نوازی کو اٹھایا ہوا ہے
06:31گویا نماز بھی ہو رہی ہے
06:34اور نوازی کی دل جوئی بھی ہو رہی ہے
06:36امامہ بنت زینب کو حضور نے اٹھایا ہوا ہے
06:39اللہ کے رسول رکوع میں گئے
06:40تو بچی کو کھڑا کھا
06:41شہدادی حضور کی ظلفوں سے کھیلتی رہی
06:44سجدے میں گئے تو ظلفوں سے کھیلتی رہی
06:46حضور پھر اٹھے تو بچی کو پھر اٹھا لی
06:48تو میرے رسول پاک کی چار بیٹیاں
06:52میں نے کستا آج کچھ ایسی روایات
06:55آپ کے سامنے رکھنی ہے جس میں صرف
06:56حضرت عثمان گنی کی شان نہ ہو
06:58جناب رکعہ کا بھی ذکر ہو
06:59حضور نے حضرت رکعہ
07:02رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم
07:04کی دوسری صاحبزادی
07:06سب سے بڑی جناب زینب ہے دوسری رکعہ ہے
07:08ان کا نکاح حضرت عثمان گنی
07:11کے ساتھ فرمایا
07:11اور حضرت عبداللہ بن حضم
07:14فرمایا کرتے تھے سارے صحابہ
07:16سونے تھے پر صحابہ
07:19میں جو سب سے سونے تھے وہ حضرت
07:20عثمان گنی تھے
07:21اونچا لمکاد تھا
07:24گھنی داڑی تھی غسن تھا جمال
07:26تھا اور شرمیلے تھے
07:28حضرت عثمان گنی حیاء والے
07:30حضرت عثمان بن زید
07:32رضی اللہ تعالیٰ نے فرمانے لگے
07:34یہ تبرانی کی حدیث ہے
07:36حضرت عثمان بن زید
07:39کہتے ہیں گھر میں نہ سالن
07:40پکا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
07:42حضور نے سالن کھایا تو بڑا مزدار
07:45لگا
07:45یہ بھی دل کا
07:49انوکھا سودا ہے
07:50کہ جب کچھ چیز اچھی لگے تو پھر
07:52اپنے یاد آتے
07:53آپ یقین کریں پھر بندہ کہتا
07:56تھوڑی پیک بھی کرا لوں بچوں کے لئے
07:58اپنے یاد آتے ہیں حضرت عثمان بن زید
08:01کہتے ہیں سالن بڑا اندہ تھا
08:02گوشت پکا تھا حضور نے
08:04تھوڑا سا برتن میں ڈالا فرمایا
08:06جاہاں میری بیٹی رکیہ کو دےیا
08:08حضرت عثمان بن زید
08:10رضی اللہ تعالی انہوں فرماتے ہیں ایک تو میں چھوٹا تھا
08:13دوسرا بھی پڑھ دے کی آیتیں بھی
08:14نازل نہیں ہوئی تھی ایک دوسرے کے
08:16گھروں میں بلا روک ٹوک لوگ آیا جایا کرتے تھے
08:19آپ فرماتے ہیں وہ سالن کا برتن
08:21لے کے جب میں پہنچانا حضرت عثمان
08:23بنی کے گھار دونوں
08:25میاں بھی ایک چار پائی پہ بیٹھے تھے
08:26فرماتے ہیں میں نے بھی دنیا دیکھی پر
08:29اتنا سونا جوڑا میں نے بھی کبھی نہیں دیکھا
08:31آپ فرماتے ہیں کبھی
08:33میں سیدہ رکیہ کی جانب دیکھتا ہے
08:34کبھی حضرت عثمان گنی اور مجھے
08:36بھول ہی گیا میں کس کام آیا
08:38مجھے بھول گیا میں مہم ہو گیا
08:41کہتے ہیں کہ وہ
08:42حضور کے دماد اور شہزادی کو دیکھ
08:45کے میری نظریں ہٹتی نہیں
08:47کہتے ہیں جب میں دیر تک دیکھتا
08:49رہا تو عثمان گنی مسکر آئے
08:50فرمانے لگے عثمان
08:52کدھر آئے تھے یار
08:54تو جیسے بندے کی یہاں کھل جاتی ہے
08:56میں نے کہا جی میں سالن دینے آیا تھا
08:59کہتے ہیں وہ میں نے پیش کیا جب میں واپس گیا
09:01سارے رستے پروگرام بناتا گیا
09:03کہ ارز کروں گا یا رسول اللہ
09:05یہ چاہو ہوتا ہے نا
09:07یہ چاہو ہوتا ہے
09:08گاؤں میں کسی کی برات آتی ہے تو پرانی عورتیں
09:11جو ہوتی تھی وہ دولہ دیکھ کے کہتی تھی
09:13اللہ نے بڑی سونی جوڑی ملا دی
09:14کیا بات یہ ایک چاہو ہوتا ہے
09:17شوق ہوتا ہے حضرت سیدنا
09:19اسامہ بن زید
09:21فرماتے ہیں میں سارے رستے
09:23پروگرام بناتا گیا کہ ارز کروں گا
09:25حضور کمال ہے
09:26کیا اللہ نے آپ کی شہزادی کو اور آپ کے داماد
09:29کو نواز ہے کمال ہے
09:30کہتے ہیں میں پروگرام بناتے جا رہا تھا
09:33لیکن جیسے ہی میں پہنچا حضور کے
09:35حجرے میں قدم رکھا
09:36مجھے بتانا ہی نہیں پڑا حضور
09:39مسکرا کے فرمانے لگے اسامہ
09:41میری بیٹی اور میرے داماد کو دیکھا
09:43یا رسول اللہ دیکھا
09:45فرمائے اتنے سونے لوگ پہلے بھی کبھی دیکھیں
09:47میں نے اس کی حضور نہیں
09:50میں نے پہلے
09:51کیا بریلی کے امام کا انداز ہے
09:53فرماتے ہیں تیری نسل پاک میں ہے
09:55بچہ بچہ نور کا
09:57کیونکہ تُو ہے این نور
10:00تو تیرا سب گھرانہ ہی نور کا
10:02حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ
10:04اور جنابِ رکیہ
10:05خوبصورت ترین
10:07مکہ شریف میں بڑے ظلم کیے لوگوں نے
10:09مسلمانوں پہ
10:13مسلمان مجبور ہو گئے
10:14ہجرت کرنے کے لئے
10:15ایک ہجرت مدینہ شریف سے پہلے ہوئی تھی
10:17اس کو ہجرتِ حبشہ کہا جاتا ہے
10:20اس ہجرتِ حبشہ میں
10:22نبی پاک کی شہزادی جنابِ رکیہ بھی شامل تھی
10:25اور حضرت عثمانِ غنی بھی شامل تھے
10:28حضرتِ رکیہ نے اجازت مانگی
10:31یا رسول اللہ سب لوگ
10:32حبشہ جا رہے ہیں
10:33تو مہد اور عثمان بھی چلے جائیں
10:35فرمائے
10:35نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
10:37چلے جاؤ یہاں کافر تنگ کرتے ہیں
10:39وہاں جا کے
10:40یک سوئی سے رہو گئے
10:41یہ دونوں میاں بھی بھی چلے گئے
10:44ہجرت کر لی
10:44ابشہ کی جانب
10:45اللہ کے رستے میں
10:46حدیث میں
10:49مجمع و زواید میں
10:50جو لفظ ہیں
10:51وہ نرالے ہیں
10:52صحابہ فرماتے ہیں
10:55حضور ہر آنے جانے والے سے پوچھتے
10:57میری رکیہ کا کیا حال ہے
10:58میرے عثمان کا کیا حال ہے
11:01لیکن خبر نہ کوئی ملتی
11:03حضور پریشان رہتے
11:04صحابہ فرماتے ہیں
11:05ایک عورت ایک دن آئی
11:07نبی پاک علیہ وسلم نے
11:08اس سے بھی فورا پوچھا
11:09بتاؤ نہ میرے عثمان
11:11اور رکیہ کا کیا حال ہے
11:12ملی ہو
11:12کہنے لگے
11:13یا رسول اللہ میں مل کے آئی ہوں
11:15عثمان کو تو اللہ نے شانی بڑی دی ہے
11:17وہ مٹی کو بھی ہاتھ لگاتا ہے
11:19تو رب اسے سونا بنا دیتا ہے
11:21وہ تو کمال ہو گئی
11:23اللہ کے حبیب
11:24وہ بڑے سکون میں ہیں
11:25سکھی ہیں
11:26اب حضور نے بیان کیا
11:28مجموع زواعد میں
11:29اور تعلیخ الخلفاء میں
11:31امام سیوتی علی رحمہ نے اس کو لکھا
11:33اب یہاں نبی پاک علیہ السلام فرمانے لگے
11:36حضور فرمانے لگے
11:37اللہ کے نبی حضرت لوت علیہ السلام
11:40وہ تھے جنہوں نے
11:42اپنی بیوی کے ساتھ
11:43اللہ کے رستے میں حجرت کی تھی
11:45حضرت لوت علیہ السلام
11:46حجرت بہت بڑا مقام ہے
11:49اگر کوئی دین کے لئے کرے
11:50لیکن صحابہ نے حجرت کی
11:52تو اکیلے اکیلے
11:53حضرت ابو بکر بھی حجرت کر کے گئے
11:54تو اکیلے
11:55حضرت عمر بھی گئے
11:56تو اکیلے
11:57لیکن حضور فرمانے لگے
11:59انبیاء میں سے
12:00حضرت لوت علیہ السلام
12:01نے حجرت کی تھی
12:02اپنی بیوی کے ساتھ
12:04چونکہ گھر والوں کو لے کے
12:06حجرت کرنا مشکل ہوتا ہے
12:07جو کہاں مشکل ہو
12:09اس پہ حجر بھی زیادہ ملتا ہے
12:10حضرت لوت نے حجرت کی تھی
12:12اپنی بیوی کو لے کے
12:14فرمایا جناب لوت سے لے کر
12:16آدھ تک
12:17دوبارہ اگر کسی جوڑے
12:20کو حجرت کرنے کی سعادت ملی ہے
12:22تو میرے عثمان اور میری بیٹی
12:24رکیہ کو ملیئے
12:25فرمایا عثمان نے
12:27اپنی بیوی سمیت حجرت کیے
12:30حضرت لوت علیہ السلام سے لے کر
12:32عثمان گنی تک
12:33اگر کبھی آپ اس پہلو کو سمجھیں
12:35تو بڑا ذائقہ دے گا
12:37کہ گھر بار چھوڑا ہے
12:39ہر چیز قربان کی ہے
12:41کس لیے
12:41اللہ اور اللہ کے رسول کے لئے
12:43تو یہ پہلا
12:45نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
12:47اس جوڑے سے پیار کرتے
12:49حکمتیں
12:49ہمارے ہم پتا کیا ہوتا ہے
12:51کچھ دکھ نا
12:52ہم نے جان بوجھ کے گھڑ لی ہیں
12:54وہ دکھ نہیں ہیں
12:55جان بوجھ کے
12:57مثلا
12:57ابا جی گئے بیٹی کے گھر میں
12:59شادی کے دو چار پانچ مہینے کے بعد
13:01تو واپس آکے ابا جی روح پڑے
13:03کیا ہو گیا جی آپ کو
13:06کہتے ہیں
13:06میری تیتیں
13:08میں نے بڑی لادوں سے پالی تھی
13:12بڑی لاد لی تھی
13:13وہ میں گیا ہوں
13:13چھولے کے آگے کڑی تھی
13:15یہ جالی دوک ہے
13:17اپنے گھر کا کام کر رہی تھی
13:19کہ یہاں وہ اللہ معاف کرے
13:20اسے نوکری کرا رہے تھا
13:21تو یہ جان بوجھ کے
13:22گھڑے ہوئے دوک ہیں
13:23جن کا کوئی معنی نہیں
13:25کوئی مطلب نہیں
13:27اپنے گھر کا کام
13:28کر کے بچی کی صحت بھی ٹھوک ہوگی
13:30اس کے نظریات بھی پختہ ہوں گے
13:32اور خامند کی عزت کرے گی
13:34اسے رازی کرے گی
13:35تو میرے رسول پاک نے فرمایا
13:36رب جنت بھی عطا فرمائے گا
13:38لیکن یہ دوکھ ہے جناب
13:40ہو میں گیا گرمی بڑی سخت تھی
13:42یہ نہیں
13:43یہ دوکھ ہے کوئی
13:44کہ میری بیڑی روٹیاں پکاتی ہے
13:45شکرکار پکاتی ہے
13:47اللہ کا حسان سمجھ
13:49یہ تو دور ہے
13:50وسوسوں کا
13:51میں تو کہتا ہوں
13:53اس میں جو بندہ
13:53زیادہ مصروف ہے نا
13:55اس کو روٹی کھانے کا
13:56ٹائم بھی مشکل سے ملتا ہے
13:57وہ بھلا آدمی ہے
13:58تھک کے سوئے
14:00یہ ٹینشنوں میں نہ پڑے
14:01چگلیوں میں نہ پڑے
14:02غیبت میں نہ پڑے
14:03گلے نہ کرے
14:04بری سوچ نہ ہی سے آئے
14:06اچھا ہے
14:06اللہ کا شکر ادا کر
14:07اور یہ پرانے لوگوں کے اندر
14:10یہ خاص
14:10آج کل تو میں دیکھتا ہوں
14:12سارے بچارے نوجوان لڑکے
14:14انہوں نے جمعہ والے دن
14:15ہینگر لٹکائے ہوتے ہیں
14:16پیچھے سارے کپڑے دوبی سے
14:17اس طریقے راکے لہ رہے ہوتے
14:18سارے
14:19پتہ نہیں کہاں کام کاج ہوتے ہیں
14:22میں نہیں سمجھاتی
14:23سب نے سائیکل پہ روٹیاں لٹکائی ہوتی ہیں
14:25کھانا پا گیا روٹیاں لے آؤ
14:27کون سے کام کی بات
14:28پھر بھی اببا جی رو رہے ہیں آنکھیں
14:30اور یہ بچیوں کی ٹریننگ کریں
14:32آپ یقین کریں
14:33یہ مفت کے رٹے ہیں
14:34چھگڑے ہیں
14:34کیا ہو جاتا ہے
14:36سنو میرے رسول پاک نے کیا فرمایا
14:38کسی نے پوچھا
14:39حضور بہترین مسلمان کون ہے
14:41تو نبی پاک نے فرمایا
14:43جو سلام لینے میں پہل کلے
14:44اور روٹی زیادہ کھلائے
14:45تو اگر آپ کی بیٹی کسی کو
14:48روٹی پکا کے کھلائے گی
14:49تو بہترین مسلمان بنے گی
14:51کون سا دکھ آپ نے پالا
14:53سنو
14:53میں آپ کو حدیث سناتا ہوں
14:55میرے نبی کریم
14:56علیہ السلام حضرت عثمانِ گنی کے
14:58گھار تشریف لے گئے
14:59جب آپ نے عثمانِ گنی کے حضور
15:01اچانک گھار پہنچے
15:02حضرت ابو حریرہ
15:03رضی اللہ تعالی
15:04انہوں نے فرمانے لگے
15:05جب نبی پاک علیہ السلام
15:07ان کے حجرہ نور میں
15:08داخل ہوئے نا
15:09تو نبی پاک کی شہزادی سے
15:11بڑھ کر تو کوئی شہزادی نہیں نا
15:13یہ تو وہ خواتین ہیں
15:15جن کو قرآن نے
15:16سب سے بہترین کہا
15:17حضور کے گھر میں رہنے والے لوگوں
15:19کو حضور کی لختیں
15:21جگر جنابِ رکیہ
15:22حضرت ابو حریرہ کہتے ہیں
15:24حضور اچانک پہنچے
15:25حضرت عثمانِ گنی کے گھر
15:28تو جنابِ عثمانِ گنی
15:29چار پائی پہ بیٹھے تھے
15:30اور جنابِ رکیہ
15:32اپنے ہاتھوں سے
15:33ان کے بالوں میں
15:35پانی ڈال ڈال کے
15:36ان کے سر کو دھو رہی تھی
15:37یعنی چکی بھی پیس ہیں
15:39جنابِ رکیہ
15:40لے پاپ ہوتی بھی کریں
15:42کچھے مقام کو
15:43گھر کا سارا کام کاج بھی کریں
15:45اور اپنے شوہر کے بالوں میں
15:47پانی ڈال کر وہ
15:49سر بھی دھوئے
15:50حضور پہنچ گئے
15:52جنابِ عثمانِ گنی کے نظر پڑی
15:54تو جھچک محسوس کی
15:56حضرتِ رکیہ
15:57رضی اللہ تعالیٰ
15:59انہاں بھی ذرا ٹھہر گئیں
16:00دیکھو میرے نبی پاک کی
16:02تربیت کا انداز
16:03رسولِ قریب نے کیا فرمایا
16:05نبی قریب فرمانے لگے
16:06رکیہ
16:07اپنے شوہر کی زیادہ خدمت کیا کر
16:10رکیہ اپنے خامد کی زیادہ خدمت کر
16:14فرمایا
16:14میرے سارے سے آبائی شان والے ہیں
16:17لیکن جس نے میرے اخلاق کو
16:19سب سے زیادہ دیکھنا ہو
16:21وہ میرے عثمانِ گنی کو دیکھیں
16:22یہ اخلاق میں
16:24مجھ سے زیادہ مشابت رکھتا ہے بیٹی
16:27زیادہ زیادہ خدمت کیا کر
16:29اپنے شوہر کی زیادہ
16:30یہ حضور نے تربیت دی
16:32یہ نبی پاک علیہ السلام نے
16:34ہمیں بتلایا
16:34کہ اس طرح تمہارے گھر بنیں گے
16:36اس طرح دکھ دور ہوں گے
16:38لیکن جب اب بھائی گھر آکے روحے گا
16:40اور اما ہی بد دعا کرے گی
16:43کہ دیکھو میری بیٹی کو
16:44کیا حال کر دیا
16:45روٹنیاں پکوا پک
16:46تو کیسے گھر چلے گا
16:47سمدھیں آپ ان چیزوں
16:48حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم
16:52نے فرمایا
16:53اور خدمت کر
16:54ایک دن پھر حضور گئے گھر میں
16:56تو جا کر پوچھا
16:59کہ عثمانِ گنی کہاں ہیں
17:00تو جنابِ رکیہ
17:02اب چونکہ حضور نے کہا تھا
17:04زیادہ خدمت کرتا
17:05اس دن تو صرف بال دھوئے تھے نا
17:07آج ایک بات بڑھ کے بیان کی
17:08عرض کی
17:09یا رسول اللہ
17:10میں نے ان کے بالوں میں
17:11کنگی کر کے انہیں باہر بھیجا ہے
17:13آپ ذرا انداز دیکھئے
17:15شہزادی کے بات کرنے
17:16حضور میں نے بالوں میں
17:18کنگی کر کے بھیجا ہے
17:19حضور مسکرائے
17:20فرمایا
17:20رکیہ میں عثمان سے بھی راضی ہوں
17:22پتر تجھ سے بھی بڑا ہی راضی ہوں
17:24میں تم دونوں سے بڑا راضی ہوں
17:26آپ دینِ اسلام کے
17:28اس خوبصورت ترین مزاج کو سمجھیں
17:30کہ میرے نبی کریم
17:31صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم
17:34نے ارشاد فرمایا
17:36کہ میں تم دونوں سے راضی ہوں
17:37حضرتِ رکیہ
17:39رضی اللہ تعالیٰ نہ
17:40کہ گھر حضور صالحان بھی بھیجیں
17:42ان کی ہجرت کی بھی تعریف کریں
17:44ان کے حسن کی بھی تعریف کریں
17:46میاں بیوی کے
17:47آپس میں رشتے کو
17:48مضبوط کرنے کی بات کریں
17:50جنابِ رکیہ بیمار ہو گئی
17:51سیدہ رکیہ رضی اللہ تعالیٰ
17:54اس وقت بیمار ہوئی
17:56جب میرے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
17:58بدر کی تیاری میں تھے
18:00حضور تشریف لائے
18:01بیٹی کو بیمار دیکھا
18:03تو حضور غمگین ہوئے
18:05حضرتِ عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ
18:07انہوں سے فرمانے لگے
18:08عثمان
18:09بدر میں ہم دونوں نہیں جائیں گے
18:12یا میں رہ جاتا ہوں
18:13یا تُو رہ جا
18:13ایک روایت مدد عثمانِ غنی
18:16فرمانے لگے
18:17یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
18:18آپ جو فیصلہ کرے
18:19مجھے منظور ہے
18:20تو حضور فرمانے لگے
18:21میں نے تو کمان کرنی ہے نا
18:23میں جاتا ہوں
18:24تُو میرے بیٹی کی تیمار داری کر
18:26حضرتِ عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ
18:28انہوں بدر میں شریک نہیں ہوئے
18:30بدر میں گنتی میں لوگ
18:32تین سو بارہ تھے
18:34حضرت عثمان گئے نہیں
18:36پر نبی پاک نے فرمائے
18:37عثمان چونکہ میری بیٹی کی تیمار داری کر رہا ہے
18:40لہٰذا وہ بدر میں نہیں بھی آیا
18:42پھر بھی اللہ نے بدریوں میں شامل کر لیا
18:44پھر بھی یہاں شامل ہے
18:47اسے عجر بھی ملے گا
18:48اسے وہ جذا بھی ملے گی
18:50نا آنکر بھی وہ شامل ہے
18:52اس لیے کہ وہ میری بیٹی کی
18:54خدمت میں مشغول ہے
18:56حضرت عثمانِ غنی کی ذرا عظمت
18:58تو دیکھنا میرے بھائیو
19:00حضور جب بدر سے واپس آئے
19:02تو جنابِ رکیہ وصال کر گئی تھی
19:04جنابِ عثمان انہیں دفن کر کے آ رہے تھے
19:06اب بات آگے چلی
19:08حضرت عثمان بھی غمگین رہنے لگے
19:10کہ میرا حضور سے قریبی رشتہ تھا
19:13اب کیا بنے گا
19:14یہ دنیا میں واحد انسان ہے
19:17حضرت عثمانِ غنی
19:18کہ کسی ایک شخص کو
19:21کسی نبی کی دو بیٹیوں سے
19:23نکاح کرنے کا موقع ملا
19:24حضور نے اپنی چھوٹی شہزادی
19:27حضرت عمِ قلصوم
19:29رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا نکاح بھی
19:32ان کے ساتھ کر دیا
19:33میرے سامنے مجموع زوائد پڑی ہے
19:35کچھ لوگوں نے پوچھا
19:38یا رسول اللہ آپ نے دوسری بیٹی
19:40کبھی نکاح کر دیا
19:41تو میرے رسولِ قریب نے فرمایا
19:43نبی پاک فرمانے لگے
19:44میں نے خود سے نہیں کیا
19:46میں نے اللہ کی وحی کے ساتھ
19:49اللہ کے حکم کے ساتھ
19:50عمِ قلصوم کا نکاح
19:51عثمانِ غنی کے ساتھ کیا ہے
19:53اور فرمایا
19:54یہ تو میری دوسری بیٹی ہے نا
19:55میری چالیس بھی ہوتی
19:57ایک کے بعد دوسری وصال کرتی رہتی
20:00میں ساری عثمانِ غنی کے نکاح میں دے دے
20:02دو بیٹیوں کا نکاح حضور نے کیا
20:05اب بولے بریلی کے امام
20:07اور فرمانے لگے
20:08نور کی سرکار سے پایا
20:10دوشالہ نور کا
20:11نور کی سرکار سے پایا
20:14دوشالہ نور کا
20:16ہو مبارک تجھ کو
20:17زنورین جوڑا نور کا
20:19حضرت عثمانِ غنی سے نو
20:21حضور بڑا پیار کرتے تھے
20:23آپ نراز نہ ہونا
20:24میں آپ کو ایک گزارش کرنے لگا ہوں
20:26یہ میری بات یاد رکھنا
20:28کوشش کرنا آپ کا مزاج
20:30کبھی کسی بندے کے لیے بوجھ نہ بنے
20:32آپ کی طبیعت کبھی کسی پر بوجھ نہ بنے
20:36کوشش کریں کہ
20:38رویہ اس طرح کا ہو
20:39کہ آپ کسی سے ملیں
20:40تو اسے سکون ملیں
20:41اسے توانائی ملیں
20:43بعض لوگ ایسے ہوتے ہیں
20:45کہ جن سے ملنے کو دل کرتا ہے
20:46مثل تعویز ہوتے ہیں کچھ لوگ
20:50وہ جب بھی ملتے ہیں
20:51شفاہ ہوتی ہے
20:52کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں
20:54کہ جن سے ملنے کو نہ
20:55بندے کا دل کرتا ہے
20:57کہ کبھی یہ آ جائے نا دو گھڑیاں
20:59اور وہ جانے لگے
21:00تو بندہ اسے کہتا ہے
21:01اتنی بھی جلدی کیا ہے
21:02ذرا ٹھیر جائیے
21:03ہن جی
21:04تو کبھی بوجھ نہ بنیں
21:07بعض لوگ ایسے ہوتے ہیں
21:08جو دکت کرتے ہیں
21:09بوجھ بنتے ہیں
21:10اور بعض ایسے ہوتے ہیں
21:11جن سے ملنے کو
21:12دل کرتا ہے
21:13کیا خوبصورت حدیث ہے
21:16حدیث کے راوی سیدہ عائشہ صدیقہ ہیں
21:18بڑی چیزیں میں نے پڑھی
21:20حضرت عثمان کے بارے میں
21:21بڑی کتابیں دیکھی
21:22لیکن یہ بات پڑھ کے نا
21:24گلجہ بڑا ٹھنڈا ہوگی
21:25پیار بہت سارے لوگوں سے ہوتا ہے
21:27یار یہ تو نہیں ہے نا
21:28کہ پیار نہیں
21:28نبی پاک کا جو
21:30حضرت ابو بکر صدیق سے پیار ہے
21:32اس کا دنیا میں
21:34کوئی انکار کر سکتا ہے
21:35حضرت عمر کو
21:36جو حضور چاہتے ہیں
21:37کوئی انکار کر سکتا ہے
21:39اور مولا ایک آئے
21:40نا چھے رے خدا
21:41جن کو حضور نے فرمایا
21:44کہ جیدر علی ہوتا ہے
21:45حق بھی خود بخود
21:46ادھر ہو جاتا ہے
21:47حق مڑ جاتا ہے
21:48جیدر علی مڑتا ہے
21:49اتنا بڑا
21:51اور فرمایا
21:51تو یہ کوئی حدی نہیں ہے
21:59حضرت مولا علی سے
22:00حضور کے پیار کی
22:01کوئی حدی نہیں ہے
22:02یہ دنیا میں واحد بندہ ہے
22:03ساری دنیا حضور کو
22:04مناتی تھی
22:05علی روٹ جاتے تھے
22:06تو مصطفیٰ منانے جاتے تھے
22:08یہ سب سے پیاری نرالہ ہے
22:11لیکن
22:12حضرت عشاء صدیقہ
22:13کہتی ہے
22:13ایک دن نہ حضور گھر میں
22:14تھا
22:14ذرا سننا بات
22:15اور یار
22:16یہ بھی ایک رنگ ہے
22:17زندگی کا
22:18اور مطلب آپ کیا
22:20سمجھتے ہیں
22:20کہ وہ جو لیڈر ہے
22:21اس کے سینے میں
22:22دل کوئی نہیں
22:23وہ جو سیٹ ہے
22:24اس کے سینے میں
22:25آپ کا کیا خیال ہے
22:26کہ جو مفتی ہو گیا ہے
22:28تو اس کے سینے میں
22:28دل نہیں رہا
22:30جو پیر ہو گیا ہے
22:30تو کیا اس کے سینے میں
22:31پتھر بن گیا
22:32دل نہیں دھڑکتا
22:33درد اگرچہ جان گزل ہے
22:35کیا کروں
22:36دل ہے
22:36غمیش کا اگر نہ ہوتا
22:38تو غمی روزگار ہوتا
22:40یہ ہوتا ہے
22:41دل میں درد بھی ہوتا ہے
22:42کسی کو ملنے کو بھی
22:43دل چاہتا ہے
22:44انسان سفر بھی کرتا ہے
22:45کبھی وہ کہتا ہے
22:46کہ اور کوئی نہ ہو
22:47میں ہوں
22:48میرا محبوب ہو
22:49دل جو ہوا
22:50کیا کیا جائے
22:51تو ایک دن
22:52حضور گھر میں
22:53بیٹھے بیٹھے نہ
22:54میں یہ تو نہیں کہتا
22:56کہ سرکار بور ہو رہے تھے
22:57میں یہ جملہ تو نہیں بولتا
22:58شایان شان نہیں
22:59سرکار کے
23:00لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
23:02بیٹھے بیٹھے نہ
23:03چھپ کر گئے
23:04اور دیر کے بعد
23:06حضور نے فرمایا
23:07عائشہ تھی
23:09سید عائشہ صدیقہ
23:10سید عفساتی حضور نے فرمایا
23:11عائشہ
23:12کسی صحابی کو بلاؤ
23:14مجھ سے باتیں کریں
23:15یعنی یہ پہلو نرالہ ہے
23:18کسی کو بلاؤ
23:19ذرا مجھ سے باتیں کریں
23:20تو جناب عائشہ کہتے ہیں
23:22میں نے آؤ دیکھا
23:22نہ تاؤ دیکھا
23:23بیٹیاں تو بات ہی باپ کی کرتی ہیں
23:25اور نمبر دوسرا لگ جائے
23:27تو پھر بانیوں کی
23:28چلو تیسرے نمبر پہ
23:29میاں صاحب کی بھی باری آئی جاتی ہے
23:31لیکن پہلے یہ دو نمبر
23:33یہ ہوتا ہی ایسے
23:34تو حضور نے فرمایا
23:36کسی کو بلاؤ
23:37ذرا مجھ سے باتیں کریں
23:38تو حضرت عائشہ صدیقہ
23:40عرض کرنے لگے
23:41حضور بلاؤں اپنے ابا جان کو
23:42جناب صدیقہ اکبر کو بلاؤں
23:45حضور مسکرائے
23:46اور مسکرائے
23:48فرمایا
23:48نہیں تو رہنے دے
23:49پیار بڑا ہے
23:51اس میں کوئی شک والی
23:52نہیں تو رہنے دے
23:53تو حضرت افسہ کہتی ہے
23:56جب حضرت عائشہ پیچھے ہٹی
23:57تو میں نے فوراں آگے بڑھ کے
23:59نا تو عرض کی حضور
24:00میں اپنے ابا جی
24:01جناب عمر کو بلاؤں
24:02تو حضور پھر مسکرائے
24:04فرمایا
24:05ٹھیک ہے عمر بھی
24:06پر تم میربانی کا رہنے دے
24:07قربان جاؤں
24:08حضرت عثمان آپ کی شان پر
24:11کیا نصیبہ ہے
24:12کہتی ہے
24:13پھر ہم نے عرض کی حضور
24:14آپ ہی بتا دیں
24:15کس کو بلائیں
24:16تو کہتی ہے
24:17ہم نے حضور کے چہرے پر
24:18عزیب سی سنجیدگی دیکھی
24:20حضور فرمانے لگے
24:21کوئی میرے عثمان کو بلاؤ
24:23کوئی میرے عثمان کو بلاؤ
24:26میں اس سے باتیں کرنا چاہتا ہوں
24:28کہتی ہے
24:28پیغام چلا گیا
24:29عثمان آ گئے
24:31پردہ گر گیا
24:31بی بی اندر چلی گئی
24:33حضور نے پہلو میں بٹھا لیا
24:34میرے نبی نے ماتھا بھی چھوما
24:36حضور نے پیار بھی کیا
24:38اور فرمائے
24:38عثمان
24:39اس دن ثابت قدم رہنا
24:42جس دن لوگ تمہیں شہید کریں گے
24:44عثمان اس دن ثابت قدم رہنا
24:47جس دن فتنے اٹھیں گے
24:49اس دن ثابت قدم رہنا
24:51جب لوگ تیری کمیز اتارنا چاہیں گے
24:53جو اللہ نے تجھے پہنائی ہوگی
24:55فرمایا
24:56اس دن ثابت قدم رہنا
24:57حضرت سیدنا
24:58عثمانِ غنی نے آنکھ اٹھائی
25:00حلقے سے آنسو چمکے
25:02عرض کی حضور آپ دعا کر دینا
25:05اللہ عثمان کی مدد فرما دے گا
25:07حضرت عثمانِ غنی کو
25:09تو حضور بلا کے نا
25:11یار اس کیفیت کو سمجھو
25:12اتنا بیٹھا بندہ
25:14حضرت عثمانِ غنی بالکل نرم مزاج آدمی تھے
25:17تھنڈی طبیعت کے تھے
25:18لیکن حضرت عاشق کہتی ہیں
25:20حضور لیٹے ہوئے تھے
25:21تو ذرا پنڈلی سے نا
25:23تامت مبارک کٹی ہوئی تھی
25:24یہ بخاری مسلم ہے
25:25حضرت ابو بکر آئے
25:27حضور لیٹے رہے
25:28بات چیت ہوتی رہی
25:29جناب عمر آئے
25:30لیٹے رہے
25:30بات ہوتی رہی
25:31کسی نے کہا
25:32حضور عثمان آگئے
25:33حضور اٹھے
25:35تامت سیدھی کی
25:36اٹھ کے
25:36حالانکہ بندہ نرم مزاج آجائے
25:38سب سے
25:38رسول کریم نے
25:40تامت مبارک کو سیدھا کیا
25:42لوگ بیٹھے رہے
25:43باتیں ہوئی چلے گئے
25:44سیدہ عشاء صدیقہ کہتی
25:45میں نے کہا
25:46یا رسول اللہ
25:46میرے اببا جی بھی آئے
25:47آپ لیٹے رہے
25:48عمر بھی آئے
25:49عثمان کے آنے پر تو
25:50نے بڑا احتمام کیا
25:52تو حضور فرمانے لگے
25:53عائشہ
25:53اس سے حیاء نہ کروں
25:55جس کی فرشتے بھی حیاء کرتے
25:57اللہ کرے آپ کو سمجھ آئے
25:59میں بات ختم کرنے لگا ہوں
26:01یہ حدیث پڑنی ضروری ہو گئی تھی
26:03اور اس کی حیاء نہ کروں
26:04جس کی
26:05جس کی فرشتے حیاء کریں
26:08جس کی مصطفیٰ حیاء کریں
26:09وہ کتنا نلائق امتی ہے
26:12جو اس عثمان کی حیاء نہ کرے
26:14وہ کتنا نلائق ہے
26:16جو پھر اس عثمان گنی کی
26:18حیاء نہ کرے
26:19ہمیں ہر موقع پر
26:21سیدنا عثمان گنی کی حیاء کرنی
26:23حضرت عثمان گنی کی زندگی کے
26:25تین پہلو بڑے نمائع ہیں
26:27تین پہلو بڑے
26:28ایک تو حضرت عثمان گنی
26:30رضی اللہ تعالیٰ
26:31نو بہت زیادہ سخاوت کرنے والے تھے
26:33میں نے جو لفظ کہے
26:35سوچ سمجھ کے کہے
26:36یعنی زیادہ نہیں
26:37بہت زیادہ سخاوت
26:39بہت زیادہ سخاوت
26:40اور دوسرا
26:41بہت زیادہ شرم و حیاء والے
26:43فرماتے تھے
26:44باطروں کے اندر بھی
26:45کپڑے اتار کے غسل نہیں کرتا
26:47شرم و حیاء والے تھے
26:49اور تیسرا
26:50اللہ سے بہت زیادہ
26:52ڈرنے والے
26:52یہ تین خوبیاں
26:54جس مسلمان کے اندر
26:55پیدا ہو جاتی ہیں
26:56وہ ایک خوبصورت
26:57مسلمان بن جاتا ہے
26:59اللہ ہمیں ان کے رستوں
27:00کا مسافر بنائے
Recommended
45:05