Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 7/9/2025
Hazrat Umar (R.A) ke baare mein kuch mukhtasir aur aham lines:

1. Hazrat Umar Farooq (R.A) Islam ke doosre khaleefa the.

2. Aap ka asli naam Umar ibn Al-Khattab tha.

3. Aap ne Islam Hazrat Muhammad (S.A.W) ke daur mein qabool kiya.

4. Aap ko "Farooq" ka laqab mila kyun ke aap sach aur jhoot mein farq karte the.

5. Aap ke daur mein Islami riyasat bohot zyada phaili.

6. Aap insaaf mein bohot sakht aur adal pasand the.

7. Aap ne bohot se nizamati islahat ki, jaise police, jail, aur daftar ka nizaam.

8. Hazrat Umar (R.A) ko 644 CE mein shaheed kar diya gaya.

9. Aap ki qaber Masjid-e-Nabwi mein Hazrat Abu Bakr (R.A) aur Hazrat Muhammad (S.A.W) ke saath hai.

10. Aap ka hukoomati nizaam aaj bhi adalat aur insaaf ka misaal ha.
Transcript
00:00حضرتِ بلال
00:01حضرتِ بلال
00:05رضی اللہ تعالی
00:07حضرتِ بلال آئے جنابِ عمر سے ملنے
00:10کیسے تو کس رابی آئے تو عمر خاطر میں نہ لائے
00:14پر بلالِ ابشی دروازے پہ داخل ہوئے تو فاروقِ آدم نے کرسی چھوڑ دی
00:19ہاتھ باندھ کے کونے میں کھڑے ہو گئے
00:22کالا رنگ ہے
00:23نام بھی لکھنا نہیں جانتے
00:25زمانے میں تعرف کوئی نہیں
00:27حضرت عمر نے ہاتھ باندھا ہے
00:29لوگ کہنے لگے عمر تو کیسے ہو کس را سے نہیں ڈرتا
00:32یہ کون آ رہا ہے
00:34جس کے لئے تیرا اتنا استقبال ہے
00:36حضرت عمر کہنے لگے چھوڑ کر جاؤ
00:38اس کی بات نہ کرنا اسے آنے دو
00:41اسے آنے دو
00:43اس کی بات نہ چھڑنا
00:44حضرتِ سیدنا بلال آئے
00:46کہنے لگے امیر المومنین کیا کر رہے ہو
00:49فرمایر نہیں چھوڑ کر یا
00:50بازو پکڑا
00:52اپنی کرسی پہ بٹھایا
00:53حضرتِ بلال کہنے لگے حضور میں غلام ہوں
00:57مجھے دو طریقے بھی نہیں آتے
00:59ان کرسیوں پہ بیٹھنے کے
01:01میں تو غریب ماں کا بیٹا
01:03غلام باپ کی اولاد
01:05سلیکن یہ آپ کیا کر رہے ہیں
01:07تو حضرت عمر کہنے لگے
01:09بلال تھا تو تو غلام ہی
01:11پر جب سے مصطفیٰ کا غلام
01:14بنا ہے تو ہمارا امام بن گیا ہے
01:16اب تو امام
01:17رسول اللہ کی امت کا
01:19فرمایا وہ مجھے دن یاد ہے
01:21جب مکہ فتح ہوا تھا
01:24وہ تو ٹوٹ گئے تھے
01:25بڑے بڑے سردار تھے
01:28اور میرے نبی نے فرمایا
01:29بلال سے کہو
01:30کعبے کی چھت پہ چڑھ کے
01:32اعزان دے
01:33تو لوگوں نے کہا
01:34حضور یہ سارے جل گئے ہیں
01:36کسی اور کی ڈیوٹی لگا دے
01:38حضور نے فرمایا
01:39چھپ کرو
01:40پدر میں مار کھا کے
01:42اعزان پڑے تو بلال
01:44اہت میں پتھر برسے
01:46اعزان پڑے تو بلال
01:47تبتے سہراؤں میں پڑے تو بلال
01:50ہر جگہ مار کھائے تو بلال
01:52اور آج اگر اللہ نے عزت دی ہے
01:54تو میں لوگوں کو دیکھ کے
01:56بلال کو عزت نہ دوں
01:57میں بتانا چاہتا ہوں
01:59کہ رسول اللہ کی غلامی میں عزت ہے
02:02فرمایا
02:03کوئی اوپر نہیں چڑھے گا
02:04ابو بکر بھی نیچے
02:06عمر بھی نیچے
02:07عثمان و علی
02:08تلہار زبیر بھی نیچے
02:11آج یہ ابشی غلام
02:12کعبے کی چھت پہ چڑھے گا
02:14اور میں دنیا کو بتاؤں گا
02:16کہ اصل عزت اسی کے پاس ہوتی ہے
02:19جو رسول اللہ کا غلام ہوا کرتا ہے
02:21بھائی یاد رکھیں
02:22عزت حضور کی غلامی میں ہے
02:24نہ یہ دیکھو میری برادری کیا کہتی ہے
02:27حضرت سلمان فارسی گورنر تھے
02:30کھانا کھا رہے تھے
02:31دستر خان بچھا تھا
02:33رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے
02:36روٹی کا لکمہ دستر خان پہ گرے
02:38اٹھا کے کھالو
02:39اللہ تمہاری بخشن فرما دے گا
02:41دستر خان صاف ہوتا ہے
02:43سلمان فارسی روٹی کھا رہے تھے
02:45سفیر وزیر
02:46نہ جانے بڑے بڑے لوگ بیٹھے تھے
02:48کھانا کھاتے کھاتے لکمہ گرا
02:50دستر خان پہ حضرت سلمان فارسی نے سمیٹا
02:54موہ میں رکھا
02:55پھر انگلی مار کے دستر خان صاف کیا
02:58ایک سے ابھی کان میں کھانے لگے
03:00سلمان کیا کر رہے ہو
03:02کیا کر آپ گورنر ہے
03:04سوچیے تو سیئے
03:05یہ لوگ کیا کہیں گے دنیا دار کے
03:07مسلمانوں کو روٹی نہیں ملتی
03:09اٹھا اٹھا کے کھا رہے
03:11کان میں بات کی کان میں
03:13حضرت سلمان فارسی کان میں
03:16جواب دے سکتے تھے
03:18کہہ سکتے تھے
03:19نہیں ایسے ہی کرنا ہے
03:20انہیں کان میں بات کی
03:21لیکن جناب سلمان فارسی
03:23اللہ علیہ لعلان بولے
03:24کہنے لگے
03:25ان چار پانچ چھے دنیا داروں کے لیے
03:29میں اپنے نبی کا طریقہ چھوڑ دوں
03:31اپنے رسول کی سنت چھوڑ دوں
03:34یہ چار پانچ دنیا دار
03:37دنیا کی طرف دیکھ کے
03:38میں مصطفیٰ سے مو مور دوں
03:40پھر جوش جذبات میں
03:43سر سے پنڑی اتار دی
03:44رونے لگے
03:45آپ فرمانے لگے
03:46میں مدینے کے بازاروں میں
03:48خجوریں اتارتا تھا
03:50نوکریاں کرتا تھا
03:52یہ جو میرے سر پر عزت کے بال ہے
03:54یہ محمد عربی کے اگائے ہوئے ہیں
03:56تو عمر تجھے جنت میں ساتھ لے کر کے جائے
03:59مخاری شریف میں حدیث ہے
04:01قاضیہ یاز مالکی رحمت اللہ
04:03اللہ نے بڑی تفصیل سے لکھی ہے
04:04راوی حضرت انس من مالک ہیں
04:06ایک بندہ بڑی دور سے آیا
04:08نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لیے
04:10بڑی دور سے
04:12عرب کے جو
04:14سردار ہوتے تھے
04:17ان کے بڑے ناز نخرے ہوتے تھے
04:19وہ خیر آج بھی ہیں
04:20پروٹوکول کا محول آج بھی
04:23یعنی وزید صاحب کے آگے دو چار گاڑیاں نہ ہوں
04:27تو ان کو مزہی نہیں آتا
04:28پولیس والے آگے پیچھے بھاگے ہیں
04:30حالانکہ ان کو نہیں بتا کہ جو پولیس والے آگے پیچھے بھاگ رہے ہیں نا
04:34یہ حکومت بدلی تو گرفتار کرنے بھی انہوں نہیں آنا ہے
04:36لیکن وہ بڑا مزہ آتا ہے جب لوگ گاڑی کے پیچھے بھاگتے ہیں
04:41کیا بات ہے جناب
04:42بڑی بات
04:42اور ہماری تبیتوں میں پتہ نہیں کون سی
04:46تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں وہ شخص بڑی دور سے آیا
04:50تو عرب کے بادشاہوں کا مزاج تھا
04:52پروٹوکول بڑا چاہتے تھے
04:55ان کا تو یہ طریقہ تھا کہ حکمرانی کرنی ہے جیسے بھی ہو
04:58اگر کسی غلام نے
05:01دھوپ میں بندہ رہ گیا
05:03اونٹ اور چھاؤں میں نہیں باندھا
05:05تو دورے مارتے تھے
05:06اور اگر اس نے کھول کے باندھ دیا
05:08تو پھر بھی مارتے تھے
05:09کہتے تھے اتنا سے آنا ہو گیا تو انہیں پوچھا ہی نہیں
05:11خود بخود ہی باندھ دیا
05:13وہ شخص حضور کی بارگاہ میں آیا
05:15اور بہت سارے لوگوں کے پاس
05:17کیونکہ وہ جاتا تھا اپنے
05:18سربراہ کا پیغام لے کے
05:25اب ذرا بات کو سمجھنا
05:27نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
05:29نے اس سے فرمایا کیوں ڈرتے ہو
05:31سادہ آدمی ہے دیاتی ہے
05:33بددو ہے
05:34اللہ کے رسول نے تھپ کی دی کیوں کیوں ڈرتے ہو
05:37تو کہتے ہیں حضور مجھے عداب نہیں آتے
05:40اور مجھے ڈہ رہتا ہے
05:42کوئی بات اگر ایسی ہو گئی
05:43آپ مدینہ کی حکومت کے سربراہ ہیں
05:45تو کہیں آپ نراز نہ ہو جائیں
05:48حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں
05:50بات کہاں کی تھی پہنچ کہاں گئی
05:52جب اس نے یہ کہا نا کہ آپ تو حکومت کے سربراہ ہیں
05:55کہیں کوئی غلطی نہ مجھ سے ہو جائے
05:57تو نبی پاک کی آنکھوں میں آنسو آگئے
05:59حضور رونے لگے
06:01اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے
06:03نا بھئی
06:04تو کسی حکومت کے سربراہ کے پاس نہیں آیا
06:07نا
06:08تو تو اس بیٹے کے پاس آیا ہے
06:11جس کی ماں گوشت کے
06:13خوشک ٹکڑے کھا کے بھی گزارہ کر لے
06:15زوق بن جائے
06:17دیکھو نا آج تو لوگ بھول جاتے ہیں
06:19تو وہ سمجھتے ہیں کہ شاید سارا کچھ ہی بدل گیا
06:23یعنی گاؤں سے آ کر
06:25پڑھنے والے بھول ہی گئے ہیں
06:27کہ کس کی ماں نے کتنا زیور بیچت
06:29لوگ بھول جاتے ہیں
06:31چیزوں کو اپنے ماضی کو
06:33یاد رکھیں
06:34سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے
06:37وسال ظاہری کے ایام قریب آئے
06:39تو حضور نے سرخ پٹی باندھی
06:41تیز بخار ہے نبی کریم کو
06:43دو سے آبا سہارہ دے کے
06:45مسجد میں لائے
06:46نبی پاک علیہ السلام کو بظاہر سہارہ دے کے
06:49لائے گیا
06:50کریم رسول نے لوگوں کو جمع کیا
06:52حضور آج کیا ہونے والا ہے
06:54آج کیا کہا جائے گا
06:56آج کس لیے میٹنگ بلائی ہے
06:58نبی کریم کے کل شعبہ جب مسجد میں
07:01جمع ہوئے تو کھچا کھچ مسجد بڑی ہے
07:03حصال ظاہری سے چند یوم پہلے کی بات
07:06نبی پاک نے فرمایا
07:08آج تمہیں کوئی جہاد کی ترغیب نہیں دینی
07:10آج کوئی نیا پیغام نہیں دینا
07:12آج تمہیں بتانا ہے
07:14کہ رب نے اپنے بندے کو اختیار دیا ہے
07:17چاہے تو دنیا میں رہے
07:19چاہے تو اس کی بارگاہ میں آزر ہو جائے
07:21اس عبد نے
07:23بارگاہ ربوبیت کی طرف
07:25لوٹنے کا ارادہ کر لیا ہے
07:27حضرت صدیق اکبر رونے لگے
07:29تو صحابہ نے کہا تمہیں کیا ہوا
07:31کہنے لگے سمجھ نہیں رہے
07:33کسی کی بات نہیں کر رہے
07:35نبی پاک تو اپنی بات فرما رہے
07:36اس نے جانے کا ارادہ کر لیا
07:39سنیے میرے بھائی
07:40مابوب پاک نے فرمایا
07:42بھئی کسی شخص کو میری طرف سے
07:44کوئی تکلیف پہنچی ہو
07:45تو بدلہ لے سکتا ہے
07:46بدلہ لے سکتا ہے
07:48کسی کو تکلیف پہنچی ہو
07:50سیابہ پھوٹ کے رونے لگے
07:52مابوبہ کرم ہی کرم ہوا ہے
07:54رحمت ہی رحمت آئی
07:56آپ کے بارے میں
07:57گمان کرنے والا بھی دارہ ایمان سے نکل جائے
08:00حضرت آپ کیا فرما رہے ہیں
08:01فرما نہیں بھئی اٹھو
08:03پیچھے سے جناب اکاشا بن موسن اٹھے
08:06ہاتھ کامتے ہیں آگے بڑھے
08:09کہنے لگے
08:09یا رسول اللہ
08:10ایک جنگ کے موقع پر آپ نے درہ مارا تھا
08:13ننگی پیٹ پر صفیں سیدھی کراتے
08:16بعد دل میں رہ گئی ہے
08:18میں نے بدلہ لینا ہے
08:19نبی کریم نے فرمایا
08:20بلال دوڑ کے جاؤ
08:21فاطمہ کے گھر درہ پڑھا ہے
08:23درہ لاؤ
08:25سیدنا بلال افشی کہتے میں گیا دستک دی
08:28سیدہ تیبہ طاہرہ
08:30حضرت فاطمہ فرما نے لگے
08:32بلال کیسے آئے ہو
08:36سیدہ کو تشویش ہوئی
08:37کہنے لگے بلال
08:38نہ تو جنگ پر جانا ہے
08:39نہ جہاد ہے
08:40نہ کوئی ایسا موقع ہے
08:41حضور کی تو
08:42طبیعت مبارک
08:43بظاہر بڑی علیل ہے
08:44درہ کیا کریں گے
08:45حضرت بلال ارز کرنے لگے
08:48اممہ جی ایک سیابی بدلہ لینے لگے ہیں
08:50صاحبِ طبقاد نے جملے لکھے ہیں
08:52کہتے ہیں بی بی صاحبہ نے درہ بھی دیا
08:54اور امام حسین حسین کو بھی باہر نکالا
08:56فرمانے لگی ہے
08:58اکاشا سے کہنا سو سو درے مارے
09:00ان دو شہزادوں کی جسم پر
09:03نبی پاک کے قریب نہ جائے
09:05میں نے دو بچے پیدا ہی
09:07اپنے معبوب پر قربان کرنے کے لیے کیے
09:09ان کو لے جائے
09:11حضرت بلال کہتے ہیں
09:12میں دو شہزادے لے کے آیا
09:13اور جب دروازے میں میں لے کے پہنچا
09:16تو نبی پاک نے دیکھا
09:17تو آنکھوں میں آسو آگئے
09:18فرما ان کو بٹھا دو
09:20مجھے پتہ ہے فاطمہ نے کیا کہہ کے بھی جائے
09:23حضرت سید نبیلال فرماتے ہیں
09:25درہ میں نے جناب اکاشا کو دیا
09:27حضرت اکاشا درہ لے کے آگے جو بڑے
09:29تو حضرت ابوبکر صدیق نے
09:32ان کے پیروں پہ ہاتھ رکھا
09:33فرمایا اکاشا میری طرف آیا
09:36مجھے مار درہے
09:37نبی پاک کے قریب نہ جاؤ
09:38مصطفیٰ قریب نے فرمایا
09:40ابوبکر تو ہٹ جائے اسے آنے دے
09:42فرماتے ہیں میں چند قدم آگے گیا
09:44تو مولا علی شہر خدا نے
09:46میرے پیر پہ ہاتھ رکھا
09:48کہنے لگے اکاشا سوچ تو
09:49صحیح تو کیا کر رہا ہے
09:51حضرت نے فرمایا
09:52علی ہٹ جاؤ میرا اور ان کا معاملہ ہے
09:54جناب اکاشا آگے بڑھ رہے
09:56نبی کریم نے فرمایا
09:58میں اپنی امت کو درس دینا چاہتا ہوں
10:00خبردار
10:01خبردار زندگی میں
10:03تمہارے ہاتھ سے زبان سے
10:04کسی کو تکلیب نہ پہنچنے پائے
10:07خبردار
10:08یاد رکھنا وہ معاشرے بگڑ جاتے ہیں
10:10وہ معاشرے تباہ کر دیے جاتے ہیں
10:13جہاں ظلم ہوتا ہے
10:14جہاں زیادتی ہوتی ہے
10:15جہاں لوگوں کو ستایا جاتا ہے
10:18معبوب کریم کے قریب آئے
10:20حضرت اکاشا
10:21کہا حضور میری پیٹ ننگی تھی
10:23آپ بھی ذرا کپڑا ہٹائیے
10:26نبی کریم نے پیٹ سے کپڑا ہٹایا
10:28جناب اکاشا نے درہ جو اٹھایا
10:31تو اسے عبا کی چیخیں نکلی
10:33حضرت اکاشا نے درہ دور پھینکا
10:35حضور کے بطن اطحر سے لپٹ گئے
10:38چومنے لگے
10:39کہاں نے لگے حضور وہ تو صفے سیدھی کراتے لگ گیا تھا
10:43آپ نے کہاں مارا تھا
10:45یا رسول اللہ
10:46میں تو بہانہ منا رہا تھا
10:48کہ جاتی دفعہ مجھے وجود چومنے کا موقع نصیب ہو جائے
10:52مجھے یہ موقع نصیب ہو جائے
10:54میرے عبیب نے فرمایا جس نے جنتی دیکھنا ہو
10:56میرے اکاشا کی زیارت کرنے
10:58بھائی
10:59ظلم کا دروازہ کھلا ہوا
11:01اور لوگ بھول جاتے ہیں زیادتی کرتے ہوئے
11:04وہ بہو سے ہی کیوں نہ کریں
11:05وہ اپنے گھر کے بھول جاتے ہیں
11:07کہ شاید پوچھنے والا کوئی نہیں
11:09شاید میزان نہیں لگے گا
11:11ایران کے بادشاہ نے
11:13اپنے بیٹے کو پڑھانے کے لیے ایک
11:15استاذ صاحب کا بندوبست کیا
11:18استاذ صاحب کو کہا
11:20کہ میرے بچے کو دین پڑھائیے
11:22میں چاہتا ہوں کل اس نے انعانے حکومت
11:24کو سمالنا ہے
11:25تو یہ دین سے آگاہ ہو جائے
11:27اس کو کچھ سکھائیے پڑھائیے
11:29بہت نیک بزرگ
11:33پڑے درویش آلی پڑھانے لگے
11:36اسواق مکمل ہو گئے
11:38دین کے اسواق قرآن مجید پڑھایا
11:41احادیث طیبہ کا درس دیا
11:43اصول فقہ سے روشناس کر آیا
11:45جب بچے نے مکمل تعلیم حاصل کر لی
11:48اور آمین ہو گئی
11:49دستار ہو گئی
11:51فارغ ہو گئے
11:52تو پھر
11:53ایک دن استاذ صاحب نے کہا
11:55بیٹے کل تم نے ضرور آنا ہے
11:57کچھ بات کرنی ہے
11:58شہزادہ گیا
12:00ملنے استاذ صاحب سے
12:01استاذ صاحب نے کنڈی لگا لی
12:03ہاتھ میں درہ پکڑ لیا
12:05مار مار کے
12:07پورے وجود کو زخمی کر دیا
12:09کوئی غلطی نہیں
12:11کوئی بات نہیں
12:11مارا
12:13اب بچہ آیا
12:14آکے بادشاہ سلامت سے کہا
12:16کہ اببا جی سمجھ نہیں آئی
12:17پڑھا مارا ہے استاذ
12:18تو اس سے آنے تھے نا بادشاہ
12:21یہاں تو کاری صاحب
12:22روز کٹیرے میں کھڑے ہوتے
12:23مولی صاحب آپ نے
12:24میرے بچے کو کیوں مارا ہے
12:26آپ آٹھ ہزار کے مولمی ہیں
12:28میرا کئی کروڑ کا بچہ ہے
12:29سویرے بدل لیں گے
12:31خبردار آپ نے بچے کو
12:33ہاتھ لگا ہے
12:33اپنی عصیت میں رہے
12:34معظم
12:35جو قومے استاذوں کو
12:37کٹیروں میں کھڑا کرتی ہیں
12:38وہ ترقی نہیں کر پاتی
12:39جو استاذوں کو
12:41کٹیروں میں روز کھڑا کرتی ہیں
12:43کہا
12:43اببا جی بڑا مارا ہے تو
12:45والد بڑے سمجھدار تھے
12:46کہنے لگے بیٹا استاذ باپ ہوتا ہے
12:48وہ زیادتی نہیں کرتا
12:50کوئی بات ہوگی
12:51میں تیرے استاذ کو
12:52کٹیرے میں نہیں بلاؤں گا
12:53امہ سے بات کی
12:55امہ کہنے لگے بیٹا میں
12:56تیرے باپ سے کیسے بات کروں
12:57ڈا رہا تھا
12:58وقت گزر گیا
12:59بائیس سال بیٹھ گئے
13:02بائیس سال گزر گئے
13:05بادشاہ کے انتقال ہوا
13:07شہزادہ تخت پہ بیٹھا
13:08پہلا حکم یہ دیا
13:09کہ میرے استاذ کو بلاؤں
13:10پہلا حکم
13:13استاذ جی بڑے ہو گئے تھے
13:15چھڑی کے اوپر ٹیک لگا کے آئے
13:17اور بھمیں
13:19سفید ہو کے جھوک گئی تھی
13:21یوں آنکھ کھول کے
13:23بڑی مشکل سے دیکھا
13:24کہنے لگے شہزادہ حکم ہو
13:26کہاں میں شہزادہ نہیں
13:28اب میں بادشاہ بن گیا ہوئے
13:30استاذ جی
13:30بائیس سال بیٹھ گئے
13:33آپ نے مارا تھا
13:34پر وہ درد
13:36کیونکہ زیادتی کی تھی
13:37میرا قصور کو ہی نہیں تھا
13:38تو وہ نہ میری روخ سے درد گیا ہے
13:41نہ میرے جسم سے گیا ہے
13:42میں بے اختیار تھا
13:44پوچھ نہیں سکتا تھا
13:45آج با اختیار ہوا ہو
13:47سب سے پہلے پہلا ہو
13:48کم آپ کو دیا بلایا ہے
13:50بتائے کیوں مارا تھا
13:52کیوں مجھے مارا تھا
13:53میری زیادتی بتائے
13:55تو استاذ
13:57بڑے استاذ کی آنکھیں آنسوں سے بھر گئی
14:00کہنے لگے بیٹے
14:01بس آج کے دن کے لیے مارا تھا
14:04یہ جو دین آگیا ہے نا
14:05میری زندگی میں
14:06اس لیے مارا تھا
14:07یہی میں چاہتا تھا
14:08میری زندگی میں وقت آیا
14:09آج کے
14:10بس میری مراد پوری ہو گئے
14:11کہا صاحب کس لیے
14:13مجھے بھی سمجھائیں
14:14آپ فرمانے لگے
14:15کتنی دیر ہو گئی
14:16تجھے مار کھائے ہوئے
14:18کتنا زمانہ بیٹ گیا
14:20کہنے لگا بائیس سال
14:21فرمایا
14:22زخم بھولے تو نہیں
14:23درد ختم تو نہیں ہوئی
14:26تمہیں بعد
14:28ایک منٹ کے لیے بھی
14:29تمہارے حافظے سے
14:30مہب تو نہیں ہوئی
14:31کہا استاد جی
14:32روز رات کو یاد آتی
14:33روز خیال آتا تھا
14:35استاد کہنے لگے
14:36بھئی تو بے اختیار تھا
14:38پوچھ نہیں سکا
14:39بائیس سال
14:40تجھے یاد رہا
14:41مجھے پتا تھا
14:42تو ایک دن حکمران بنے گا
14:44میں نے تجھے
14:44اس لیے مارا تھا
14:45کہ بیٹے
14:46یاد رکھنا
14:47کسی پہ
14:48ظلم نہ کرنا
14:49اگر تجھے
14:50بائیس سال
14:51تک یاد رہا ہے
14:52تو جس پر
14:53تجھے ظلم کرے گا
14:54اسے بھی
14:54قیامت تک یاد رہے گا
14:55اور یہ یاد رکھنا
14:57تو آج بائیس سال
14:59تو تُو نے مجھے بلا لیا ہے
15:01قیامت کے دن
15:02غریب بائیس سال
15:03بائیس سال ہو جائیں گے
15:04مظلوم بائیس سال
15:05بائیس سال ہو جائیں گے
15:06وہ بائیس سال ہو جائیں گے
15:07اپنی اللہ الباہ دل قہار
15:09رب کریم کی بارگاہ کے اندر
15:12ان کا اختیار ہوگا
15:13اکیلے اللہ کی حکمرانی ہوگی
15:15پھر وہ بلائیں گے
15:17بڑے بڑے کج کلا
15:19دنیا میں جن کی پگڑیاں انچیں تھیں
15:21وہ سر جھکائے کھڑے ہوں گے
15:23دنیا میں جو ڈکٹیٹر بنتے تھے
15:25ان کی پشتیں لال ہوں گی
15:28ان کو غدار لکھا جائے گا
15:30قیامت تک نہیں بولے گا
15:32ظلم کرنا تو سوچ سمجھ کے کرنا
15:35اتنا کرنا جتنا تم سہ سکتے ہو
15:37اتنی زیادتی کرنا
15:38جتنی قیامت میں تم برداشت کر سکتے ہو
15:41میرے نبی کریم
15:42صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
15:45ظلم سے بچو
15:46یہ قیامت کے اندیروں میں سے ایک اندیرہ ہوگا
15:49زندگی میں زیادتی نہ کریں
15:50اگر تھوڑی دیر کے لیے کوئی چیز
15:52برداشت کر جائیں گے
15:54تو وہ فائدہ دے جائے گی
15:55کچھ دیر کے لیے اگر سہ جائیں گے
15:58تو نفع مل جائے گا
15:59سہنے کی کوشش کریں
16:01لیکن زیادتی نہ کریں
16:02نظر کو سوچ کو ذہن کو پاک رکھیں
16:06اور میرے بھائی
16:07زندگی پوری ظلم سے بچیں
16:09زیادتی سے بچیں
16:10حضرت ابو زرگفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ
16:13فرماتے ہیں
16:13چونکہ میں چودری تھا
16:15سیدو جنہ بلال عبشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
16:17کے پاس میں بیٹھا تھا
16:18کسی بات میں بات آگے بڑی
16:20اور بڑھتے بڑھتے بات شکرنجی تک چلی گئی
16:23رائے کے اختلاف نے باتوں میں تلخی پیدا کر دی
16:27اور جب تھوڑے لفظ اور تیز ہوئے
16:30تو میں نے انہیں کہہ دیا
16:31چپ کر تو تو عبشن کا بیٹا ہے
16:33کس کے بیٹے تھے
16:35حضرت ابو زرگفاری رضی اللہ
16:35کہتے ہیں جب انہوں نے مجھے کہا
16:38میں میرا دل بڑا ٹوٹا
16:41لیکن میں نے ارادہ کیا
16:43کہ میں نے حضور کی بارگاہ میں نہیں ارز کرنی
16:45اب ہر بات کی ہم حضور کی بارگاہ میں شکایت کریں
16:48لیکن میں جا کے مسجد میں بیٹھا
16:50اور جب سرکار آئے نا
16:52ارادہ نہیں چاہا کے ارز کروں گا
16:54لیکن حضور کا چیرہ دیکھا
16:56تو دکھ میرا خود ہی تازہ ہو گیا
16:58رونے کا بھی تو تب بھی مزا آتا ہے نا
17:01کوئی آپ نہ ملے تو
17:02فرماتے ہیں کہ میرے آنسوں نہ
17:04بغیر اختیار کے چھلک پڑے
17:06اور میں کھل کے روئے
17:08کھل کے
17:09قربان جاؤں محبوب کے بھی حضور نے پاس نہیں بلایا
17:12بلکہ نبی پاک اٹھ کے خود میرے پاس آئے
17:15اور مجھے کندوں سے پکڑ کے سینے سے لگایا
17:18اور جب میں کھل کے رو لیا
17:20تو حضور میرے آنسوں پوچھنے لگے
17:22کچھ شیر ایسے ہوتے ہیں جو
17:24کسی نے کہے ہوتے ہیں
17:26اور کہنے والا جو ہوتا ہے وہ
17:28صاحبِ حال ہوتا ہے
17:29تو اس میں کچھ خوبصورتی زیادہ ہی ہو جاتی ہے
17:32ایک پنجابی کے شاعر ہمارے گجراہت میں گزریں
17:34بزرگ تھے ان کا ایک شیر ہے
17:37وہ کہتے ہیں
17:38ایک واری میری یاکھیاں چون
17:39اونا نے اتھرو پون جیسان
17:42ایک واری میری یاکھیاں چون
17:46اونا نے اتھرو پون جیسان
17:49ہنتے چسکا پہ گیا رونے دا
17:51ایک واری میری یاکھیاں چون
17:55اونا نے اتھرو پون جیسان
17:57ہنتے چسکا پہ گیا رونے دا
17:59تے ہر ویلے آہو زاری دا
18:01تمہیں روز رونے لگاؤں
18:03مذہب بڑا آیا ہے
18:04جب سے معبوب نے چوب کرانا شروع کیا ہے
18:06میرے عزیز
18:08اور پھر حضرت بلال عبشی رضی اللہ تعالیٰ
18:11نے ہو چونکہ حضور کے غلام تھے
18:13اور انہیں پتا تھا کہ سرکار میری ناز برداری کرتے ہیں
18:17حضور نے چوب کر آیا
18:19فرمایا کیوں روتے ہو
18:20تو عرض کرنے لگے
18:22یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
18:24اگر میں عبشن کا بیٹا ہوں
18:26تو میری تو غلطی کوئی نہیں
18:27یہ تو تقسیم اللہ کی ہے
18:29جس طرح وہ چاہتا ہے
18:39جس طرح اس طرح کی اس کی صورت بنا دیتا ہے
18:42تو مجھے عبشن کا بیٹا کہا جاتا ہے
18:45میری غلطی کیا ہے
18:46حضرت بلال نے بھی نہیں بتایا
18:48کس نے کہا ہے
18:49لیکن نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا
18:53امام یوسف صالحی نے لکھا ہے
18:56درہ غور کرنا بات پر تسلییں لوگ اور رنگ میں بھی دیتے ہیں
18:59پر یہ تسلی بڑی انوکھی ہے
19:01حضور فرمانے لگے
19:03بلال اگر تو عبشن کا بیٹا ہے
19:04تو پریشان کیوں ہوتا ہے
19:05کالے رنگ والی ماں کا بیٹا ہے
19:08تو پریشان کیوں ہوتا ہے
19:09اگر تیری والدہ کا رنگ کالا ہے
19:11عرض کی حضور
19:13آپ کیا فرمانا چاہتے ہیں
19:14تو سرکار فرمانے لگے
19:16میں دو ماں کا بیٹا ہوں
19:17ایک جناب آمنہ جنہوں نے مجھے پیدا کیا
19:20اور ایک حضرت ام ایمن جنہوں نے میری پرورش کی
19:23مجھے بڑا کیا
19:24حضور فرمانے لگے
19:25میری ماں آمنہ کا رنگ گورا تھا
19:28اور میری ماں ام ایمن کا رنگ کالا ہے
19:31تو فرمایا
19:33اگر تجھے کسی نے کالے رنگ والی ماں کا بیٹا کہا
19:36تو اسے کہہ دے نا
19:37مدینے والی محبوب کے بھی تو
19:39ایک والدہ کا رنگ کالا ہے
19:40تو کہہ دے نا
19:42حضرت بلال کہتے ہیں
19:43کہ وہ اس طرح کی تسلی تھی
19:45طرف تسلی
19:46یعنی اس طرح کی یمیں دی جاتی
19:48وہ اس طرح کی خوبصورت تسلی تھی
19:51کہ اس کے بعد میرا دل ایسا تھنڈا ہوا
19:53پھر کسی کا تانہ تانہ نہیں رہا
19:55پھر کسی کی تکلیف
19:57تکلیف نہیں رہی
19:59رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے
20:02یہ جو آج تقسیم ہے
20:04ہمارے ہاں اونچ نیچ کی
20:05چھوٹے بڑے کی
20:06ذات برادری کی
20:07حضور فرماتے ہیں
20:08میں نے پاؤں کے نیچے راکے کچل دی

Recommended