Surah Al mudassir ] Surat No. 74 Ayat NO. 0 سورة الْمُدَّثِّر نام : پہلی ہی آیت کے لفظ المدثر کو اس سورہ کا نام قرار دیا گیا ہے ۔ یہ بھی صرف نام ہے مضامین کا عنوان نہیں ہے ۔ زمانۂ نزول : اس کی پہلی سات آیات مکۂ معظمہ کے بالکل ابتدائی دور کی نازل شدہ ہیں ۔ بعض روایات جو بخاری ، مسلم ، ترمذی اور مسند احمد وغیرہ میں حضرت جابر بن عبداللہ سے منقول ہیں ان میں تو یہاں تک کہا گیا ہے کہ یہ قرآن مجید کی اولین آیات ہیں جو رسول اللہ ﷺ پر نازل ہوئیں ۔ لیکن امت میں یہ بات قریب قریب بالاتفاق مسلم ہے کہ پہلی وحی جو حضور ﷺ پر نازل ہوئی وہ اقرا باسم ربک الذی خلق سے مالم یعلم تک ہے ۔ البتہ صحیح روایات سے جو کچھ ثابت ہے وہ یہ ہے کہ اس پہلی وحی کے بعد کچھ مدت تک رسول اللہ ﷺ پر کوئی وحی نازل نہیں ہوئی ، پھر اس وقفہ کے بعد جب ازسرنو نزول وحی کا سلسلہ شروع ہوا تو اس کا آغاز سورۂ مدثر کی انہی آیات سے ہوا تھا ۔ امام زہری ؒ اس کی تفصیل یوں بیان کرتے ہیں : ” ایک مدت تک رسول اللہ ﷺ پر وحی کا نزول بند رہا اور اس زمانہ میں آپ پر اس قدر شدید غم کی کیفیت طاری رہی کہ بعض اوقات آپ پہاڑوں کی چوٹیوں پر چڑھ کر اپنے آپ کو گرا دینے کے لیے آمادہ ہو جاتے تھے ۔ لیکن جب کبھی آپ کسی چوٹی کے کنارے پر پہنچتے جبریل علیہ السلام نمودار ہو کر آپ سے کہتے کہ آپ اللہ کے نبی ہیں ۔ اس سے آپ کے دل کو سکون حاصل ہو جاتا تھا اور وہ اضطراب کی کیفیت دور ہو جاتی تھی ۔‘‘ ( ابن جریر ) اس کے بعد امام زہری خود حضرت جابر بن عبداللہ ہی کی یہ روایت نقل کرتے ہیں کہ ” رسول اللہ ﷺ نے فترۃ الوحی ( وحی بند رہنے کے زمانے ) کا ذکر کرتے ہوئے بیان فرمایا : ایک روز میں راستے سے گزر رہا تھا ۔ یکایک میں نے آسمان سے ایک آواز سنی ، سر اٹھایا تو دیکھا کہ وہی فرشتہ جو غار حراء میں میرے پاس آیا تھا ، آسمان اور زمین کے درمیان ایک کرسی پر بیٹھا ہوا ہے ۔ میں یہ دیکھ کر سخت دہشت زدہ ہو گیا اور گھر پہنچ کر میں نے کہا مجھے اڑھاؤ ، مجھے اڑھاؤ ۔ چنانچہ گھر والوں نے مجھ پر لحاف ( یا کمبل ) اڑھا دیا ۔ اس وقت اللہ نے وحی نازل کی یاایھا المدثر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ پھر لگاتار مجھ پر وحی کا نزول شروع ہو گیا ۔‘‘ ( بخاری ۔ مسلم ۔ مسند احمد ۔ ابن جریر ) ۔ سورۃ کا باقی ماندہ حصہ آیت 8 سے آخر تک اس وقت نازل ہوا جب اسلام کی علانیہ تبلیغ شروع ہو جانے کے بعد مکہ میں پہلی مرتبہ حج کا موقع آیا ۔ اس کا مفصل واقعہ سیرت ابن ہشام میں بیان کیا گیا ہے جسے آگے چل کر ہم نقل کریں گے ۔ موضوع اور مضمون : جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے ، رسول اللہ ﷺ پر پہلی وحی جو بھیجی گئی تھی وہ سورۂ علق کی ابتدائی پانج آیات پر مشتمل تھی جس میں صرف یہ فرمایا گیا تھا کہ : ’’ پڑھو اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا ، ایک لوتھڑے سے انسان کی تخلیق کی ۔ پڑھو ، اور تمہارا رب ب