- 5/16/2025
43 Quran Secrets Revealed - Amazing and Shocking Facts - Miracles of Allah in Quran by Ilm ul Israr
Category
📚
LearningTranscript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:01السلام علیکم ناظرین
00:03میرا نام محمد عثمان ہے اور آپ دیکھ رہے ہیں علم الاسرار
00:08ناظرین قرآن پاک چودہ سو سال پہلے نبی محترم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قلب اثر پر نازل ہوا
00:16جب نہ تو سائنس اتنی ایڈوانس تھی اور نہ ٹیکنالوجی اپنے اروج پر تھی
00:21مگر پھر بھی اللہ کی یہ کتاب بے شمار موجزات سے بھری پڑی ہے
00:25چودہ سو سال پہلے ایسے سائنٹیفک فیکٹس اس میں لکھے جا چکے ہیں جنہیں سائنس آج دریافت کر رہی ہے
00:33تھیوری آف ریلیٹیوٹی، بلیک ہولز، جنیٹکس، یونیورس ایکسپینشن، فنگر پرنٹس اور بگ بینگ جیسی تھیوریز سائنس کو آج پتا چل رہی ہیں
00:44لیکن قرآن پاک میں یہ انفرمیشن تب سے موجود ہے جب سائنس کا اپنا کوئی وجود نہیں تھا
00:50سب سے پہلے بگ بینگ تھیوری پر نظر ڈالتے ہیں تو پتا چلتا ہے کہ سو سال پہلے تک یہ خیال کیا جاتا تھا
00:58کہ اس کائنات کا کوئی بنانے والا نہیں ہے
01:01اور یہ کائنات ہمیشہ سے ایسے ہی خود با خود موجود ہے
01:05لیکن البرٹ آئنسٹائن نے اپنی فیلڈ ایکویجن سٹڈی کے دوران اس بات کو چیلنج کیا
01:12اور کہا کہ کائنات غبارے کی طرح مسلسل پھیل رہی ہے
01:16اس کے بعد بیلجیم کے ایک پادری نے تھیوری پیش کی کہ یہ کائنات کسی ڈینس پوائنٹ یا ایک نکتے سے شروع ہوئی ہے
01:24اور مسلسل پھیل رہی ہے
01:26اور آج بڑے بڑے سائنٹسٹ اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ کائنات ایک بہت بڑے دھماکے سے وجود میں آئی ہے
01:33اور یہ وسیع سے وسیع ترین ہوتی جا رہی ہے
01:36ان سب تھیوریز کو پسے پردہ ڈالتے ہوئے قرآن پاک کی سورہ انبیاء کی آیت تیس میں اللہ فرماتا ہے
01:43کیا کافروں نے یہ خیال نہ کیا کہ آسمان اور زمین ملے ہوئے تھے
01:48تو ہم نے انہیں کھول دیا
01:50یہاں قرآن پاک میں بگ بینک تھیوری کو ایکسپلین کیا گیا ہے
01:54جس پر آج کے بہت سے سائنٹسٹ بلیو کرتے ہیں
01:58اس کے بعد سائنس نے دی بگ کرنچ تھیوری پیش کی
02:01جس میں بتایا گیا کہ آخر یہ کائنات ختم کیسے ہوگی
02:05یہ آئیڈیا ایلبرٹ آئنسٹائن کی جرنل ریلیٹیوٹی تھیوری پر بیسٹ ہے
02:10جو بتاتا ہے کہ یہ کائنات جو مسلسل پھیل رہی ہے
02:14وہ کسی پوائنٹ پر جا کر اختتام پذیر ہو جائے گی
02:18ایک سنگل ڈاٹ سے شروع ہونے والی کائنات دوبارہ سنگل ڈاٹ میں ہی مرج ہو جائے گی
02:24ناظرین اب چلتے ہیں قرآن کی سورہ انبیاء کی آیت ایک سو چار کی طرف
02:29یاد کرو جس دن ہم آسمان کو لپیٹیں گے جیسے فرشتہ نامہ اعمال کو لپیٹتا ہے
02:35ہم اسے دوبارہ اسی طرح لٹا دیں گے جس طرح ہم نے پہلے بنایا تھا
02:41قرآن کی اس آیت میں جو حقیقت بتائی گئی ہے
02:44اس کی تصدیق مختلف فیزیسسٹ نے کی ہے
02:48جو بتا رہی ہے کہ یہ کائنات ایک ڈنس پوائنٹ سے شروع ہوئی اور ڈنس پوائنٹ پر ہی ختم ہوگی
02:54ناظرین یہ بات تو آپ سب کے نالج میں ہے کہ ہم سب اپنے برین سے سوچتے ہیں
03:00لیکن قرآن کے مطابق انسان کا دل بھی سوچنے کا کام کرتا ہے
03:05ابھی تک تو سائنٹس کو یہ بات امپوسیبل لگتی تھی
03:08لیکن ریسنٹلی ایک نیو ڈسکوری کے مطابق برین اینڈ ہارٹ نیورونز دونوں ہی سوچنے کا کام کرتے ہیں
03:16ایئر نائنٹین نائنٹی نائن میں روزیٹا سٹون کو ڈسکور کیا گیا
03:20جو کہ ہزاروں سال پرانا تھا
03:23اس پتھر پر فیرون کی تعریف میں یہ لکھا تھا
03:26کہ آسمان تیرے لیے روتا ہے اور زمین تیرے لیے کامتی ہے
03:30جب تو صبح کے ایک ستارے کی طرح آسمان پر چڑھتا ہے
03:34اس کا مطلب ہے کہ فیرون کی موت کے بعد آسمان اور زمین رونے لگے
03:39اور یہ آسمان کا ایک ستارہ بن گیا
03:42لیکن قرآن میں اللہ نے چودہ سو سال پہلے ہی اس جھوٹی تعریف کا جواب دے دیا تھا
03:49تو ان پر آسمان اور زمین نہ روئے
03:52اور انہیں محلت نہ دی گئی
03:54سائنس نے ریسنٹلی یہ ڈسکور کیا ہے
03:57کہ مرنے کے بعد انسان کی ہڈیاں پتھر اور لوہے میں بدل سکتی ہیں
04:01اور انہیں پریٹائزڈ فوسلز کہا جاتا ہے
04:04آپ جان کر حیران ہوں گے
04:06کہ ان فوسلز کا ذکر اللہ نے چودہ سو سال پہلے
04:09قرآن کی سورہ اسراء میں بیان فرما دیا تھا
04:12اور انہوں نے کہا
04:14کیا جب ہم ہڈیاں اور ریزہ ریزہ ہو جائیں گے
04:17تو کیا واقعی ہمیں نئے سرے سے پیدا کر کے اٹھایا جائے گا
04:21تم فرماؤ کہ پتھر بن جاؤ
04:23یا لوہا
04:24ناظرین یہ کائنات اللہ کے ہونے کا پتہ دے رہی ہے
04:28اس کائنات کے ذرے ذرے میں
04:30اللہ کی نشانیاں موجود ہیں
04:31ان نشانیوں کی طرف بڑھنے سے پہلے
04:34آپ سے گزارش ہے
04:35کہ ویڈیو کو لائک کیجئے گا
04:37شیئر کیجئے گا
04:38اور چینل کو سبسکرائب کیجئے گا
04:40کیونکہ آنے والی انفرمیشن
04:41آپ کو حیرت کی دنیا میں لے جانے والی ہے
04:44گلف آف الاسکا نام کی ایک جگہ ہے
04:46جہاں دو سمندر آپس میں ملتے ہیں
04:48ایسی جگہ کو کانفلکس کہا جاتا ہے
04:51جب یہ کانفلکس بنتا ہے
04:53تو دونوں سمندروں کے پانی کی پراپرٹیز
04:55جیسے کہ تمپریچر
04:57کلر اور ڈینسٹی
04:58اپنی اپنی جگہ پر برقرار رہتی ہے
05:01کانفلکس کے دوران
05:02جب یہ دو سمندروں کا پانی آپس میں ملتا ہے
05:05تو یہ پانی آپس میں مکس نہیں ہوتا
05:08جو کہ قدرت کا ایک عظیم موجزہ اور شاہکار ہے
05:11جسے قرآن پاک نے سورہ رحمان میں
05:14یوں بیان فرمایا ہے
05:15اس نے دو سمندر بہائے کے دونوں
05:18ملے ہوئے لگتے ہیں
05:19ان کے درمیان ایک آڑ ہے
05:21کہ وہ ایک دوسرے کی طرف بڑھ نہیں سکتے
05:24کیا آپ جانتے ہیں کہ سمندروں کے اندر
05:26بھی والکینوز بلاسٹ ہوتے ہیں
05:28جس سے سمندر کے اس حصے میں
05:30تپش یا حرارت بڑھ جاتی ہے
05:32نائنٹین ففٹی سے پہلے یہ کسی کو نہیں پتا تھا
05:35مگر قرآن پاک میں ان کا ذکر
05:38چودہ سو سال پہلے سے موجود ہے
05:40سورہ تور میں اللہ فرماتا ہے
05:42اور ابلتے ہوئے سمندر کی قسم
05:45ناظرین آگے بڑھیں
05:46تو قرآن پاک کی سورہ المومنون کی آیت
05:49بارہ سے چودہ میں
05:50ایمبریولوجی کو بہت ڈیٹیل سے بیان کیا گیا ہے
05:54کہ کیسے بچہ ماں کے پیٹ میں
05:56ڈیفرنٹ سٹیجز سے گزرتا ہے
05:58اللہ فرماتا ہے
05:59اور بے شک ہم نے انسان کو
06:01چنی ہوئی مٹی سے بنایا
06:03پھر اس کو ایک مضبوط ٹھہراؤ میں
06:05پانی کی بوند بنایا
06:07پھر ہم نے اس پانی کی بوند کو
06:09جمع ہوا خون بنایا
06:10ان آیات میں لفظ القا پر غور کریں
06:13تو اس کا مطلب ہے
06:15جمع ہوا خون کا لوتھڑا
06:17یا جونک
06:18یا کوئی ایسی چیز جو ہوا میں مولک ہے
06:21اور اسے انگلش میں فیوٹس کہتے ہیں
06:23سائنس کے مطابق اس فیوٹس کو
06:26غزائی اجزاء اور آکسیجن
06:28ماں سے ملتی ہے
06:29اس حالت میں بلکل یہ خون چوسنے والی
06:32جونک کی طرح ہی ہوتا ہے
06:33اور قرآن یہ حقیقت اس وقت بتا رہا ہے
06:36جب نہ تو کوئی سیٹی سکین کی سہولت موجود تھی
06:40اور نہ کوئی الٹرا ساؤنڈ کی مشین تھی
06:42ناظرین اب قرآن میں چھپے مزید
06:44سائنٹیفک فیکٹس سے پردہ اٹھاتے ہیں
06:47سائنٹس کے مطابق لوہا ایک ایسی دھات ہے
06:49جو زمین پر پیدا نہیں ہوتی
06:51بلکہ یہ دھات عربوں سال پہلے
06:54کسی میٹریائیڈ کے ذریعے زمین پر آئی تھی
06:57یہ ایک سائنٹیفک فیکٹ ہے
06:58جسے قرآن نے چودہ سو سال پہلے
07:00سورہ حدید میں بیان فرمایا ہے
07:02اور ہم نے لوہا اتارا
07:04اس میں سخت لڑائی کا سامان ہے
07:06اس آیت میں واضح طور پر
07:08لوہے کو زمین پر اتارنے کا ذکر موجود ہے
07:11آپ یہ جان کر مزید حیران ہوں گے
07:13کہ قرآن میں جہاں لوہے کا ذکر ہے
07:15اس سے پہلے پانچ ہزار ایک سو آیات ہیں
07:19اور سائنٹس نے حال ہی میں
07:21ڈسکور کیا ہے کہ آئرن زمین سے
07:23پانچ ہزار ایک سو کلومیٹر نیچے پایا جاتا ہے
07:27یہی نہیں بلکہ آنے والے انفرمیشن
07:30مزید دلچسپ ہونے جا رہی ہے
07:32سورہ نحل کی آیت سکسٹی ایٹ اور سکسٹی نائن میں
07:35اللہ فرماتا ہے
07:36اور تمہارے رب نے شہد کی مکھی کے دل میں
07:38یہ بات ڈال دی
07:40کہ پہاڑوں اور درختوں میں
07:42اور چھتوں میں گھر بناو
07:44پھر ہر قسم کے پھلوں میں کھاؤ
07:46اور اپنے رب کے بنائے ہوئے
07:47نرموں آسان راستوں پر چلتی رہو
07:50اس کے پیٹ سے ایک پینے کی
07:52رنگ برنگی چیز نکلتی ہے
07:54اس میں لوگوں کے لئے شفا ہے
07:56یہاں اللہ واضح فرما رہا ہے
07:58کہ شہد میں لوگوں کے لئے شفا ہے
08:01آج سائنس ڈسکور کر رہی ہے
08:03کہ شہد میں انٹی آکسیڈنٹس
08:04انٹی بیکٹیریل
08:06انٹی انفلمیٹری
08:07انٹی ڈائیبیٹک
08:08ریسپیریٹری
08:09گیسٹرو انٹیسٹینل
08:11کارڈیو ویسکولر
08:12اور نروس سسٹم پروٹیکٹیو پروپرٹیز
08:15پائی جاتی ہیں
08:16اور یہ ہیلتھ کے لئے انتہائی فائدہ مند ہیں
08:18جبکہ قرآن میں یہ معلومات
08:20چودہ سو سال پہلے سے بیان کی جا چکی ہے
08:23ناظرین کچھ عرصہ پہلے تک
08:25یہ بلیو کیا جاتا تھا
08:26کہ جسم میں درد کا احساس
08:28دماغ کی وجہ سے ہوتا ہے
08:30مگر حالیہ سٹڈی سے پتا چلا ہے
08:32کہ ہمارے سکن کے اندر
08:33پین ریسپٹرز موجود ہوتے ہیں
08:35جن کی وجہ سے ہمیں
08:37جسم میں درد اور عذیت کا احساس ہوتا ہے
08:40ان پین ریسپٹرز کو
08:41انیس سو چھے میں دریافت کیا گیا
08:44جبکہ قرآن پاک میں
08:45پین ریسپٹرز کا سکن میں موجود ہونا
08:48چودہ سو سال پہلے ہی
08:49بتایا جا چکا ہے
08:51ہم ان لوگوں کو جہنم کی آگ میں بھیج دیں گے
08:54جو ہماری آیات کو جھٹلائیں گے
08:56جب ان کی کھالیں جل جائیں گی
08:58تو ہم ان کی جگہ نہیں لائیں گے
09:01تاکہ وہ درد کو محسوس کرتے رہیں
09:04یہ آیت درد اور سکن کو ایک ساتھ بیان کر رہی ہے
09:08اور درد کا سکن کے ساتھ تعلق بتا رہی ہے
09:11جو آج کے دور میں کسی موجزے سے کم نہیں ہے
09:15اس کے علاوہ قرآن پاک
09:17نومیریکل میریکلز سے بھرا ہوا ہے
09:19آج سے دس ہزار سال پرانا کلنڈر بھی اٹھا کر دیکھ لیں
09:23تو اس میں بھی مہینوں کی تداد بارہ ہی ہوگی
09:26اور قرآن پاک میں مہینے کا لفظ بھی بارہ مرتبہ ہی آیا ہے
09:31اس کے علاوہ آپ جانتے ہیں کہ ایک سال میں تین سو پینسٹھ دن ہوتے ہیں
09:35تو دنوں کا لفظ بھی قرآن پاک میں تین سو پینسٹھ مرتبہ ہی استعمال ہوا ہے
09:40قرآن پاک میں کلرز کا لفظ سات مرتبہ آیا ہے
09:44اور حیرت کی بات یہ ہے کہ لائٹ سپیکٹرم میں ٹوٹل کلرز بھی سات ہی ہیں
09:49اور قرآن کی سب سے پہلی سورہ جس میں لفظ کلرز آیا ہے وہ سورہ نحل ہے
09:54اگر اس آیت پر غور کریں تو لفظ کلرز سے پہلے پورے سات لفظ آتے ہیں
10:00اس کے علاوہ نبی محترم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وسال کا ذکر بھی قرآن پاک میں تین مرتبہ آیا ہے
10:08اور جن چیپٹرز میں یہ ذکر آیا ہے ان کے نمبرز کو اگر آپ جمع کریں تو یہ سکسٹی تھری بنے گا
10:14جتنی نبی پاک علیہ السلام کی عمر تھی
10:17اس کے علاوہ اگر آپ اس پیٹرن پر غور کریں تو ان چیپٹرز کے نمبر چالیس تیرہ اور دس ہیں
10:24اور نبی پاک علیہ السلام نے جب نبوت کا اعلان فرمایا تو آپ کی عمر چالیس سال تھی
10:31اسی طرح چیپٹر تھرٹین بتا رہا ہے کہ آپ نے تیرہ سال کا عرصہ مکہ میں گزارا
10:37اور چیپٹر دس بتا رہا ہے کہ آپ نے دس سال کا عرصہ مدینہ میں گزارا
10:42قرآن پاک میں ایک سورہ شہد کی مکھیوں کے بارے میں ہے جس کا نام ہے سورہ الناحل
10:48قرآن پاک میں سورہ کا نمبر سکسٹین ہے
10:51اور حیرانگی کی بات یہ ہے کہ میل شہد کی مکھیوں میں کروموسومز بھی سکسٹین ہی ہوتے ہیں
10:57اور فی میل شہد کی مکھیوں میں بھی سکسٹین پیرز آف کروموسومز ہوتے ہیں
11:02اور کوین ہنی بی انڈوں میں سے بھی سولہ دنوں میں ہی نکلتی ہے
11:06قرآن پاک میں اللہ نے انسان اور مختلف جانداروں کی بارڈیز میں موجود کروموسومز کی تعداد بھی بتائی ہے
11:13سورہ زلزلہ کی اس آیت کے لیٹرز کو کاؤنٹ کریں تو فورٹی سکسٹ لیٹر لفظ انسان پر آتا ہے
11:20اور انسان میں موجود کروموسومز کی تعداد بھی فورٹی سکس ہی ہے
11:25اس سورہ میں لفظ کرادت تک فورٹی ایٹھ لیٹرز بنتے ہیں
11:29اور کرادت کا مطلب ہے بندر
11:31اور بندر میں کروموسومز کی تعداد بھی فورٹی ایٹھ ہی ہوتی ہے
11:35اس آیت کے لیٹرز کو اگر کاؤنٹ کریں تو سکسٹین لیٹرز لفظ النحل پر مکمل ہوتے ہیں
11:41اور نحل کا مطلب ہے شہد کی مکھی
11:43اور شہد کی مکھی میں موجود کروموسومز کی تعداد بھی سکسٹین ہی ہے
11:48سورہ آل امران کی اس آیت کے لیٹرز کو اگر کاؤنٹ کریں تو سکسٹی فور لیٹرز لفظ والخیل پر کمپلیٹ ہوتے ہیں
11:56اور خیل عربی میں گھوڑے کو کہتے ہیں
11:58اور گھوڑے میں موجود کروموسومز کی تعداد بھی سکسٹی فور ہی ہے
12:02قرآن کی سورہ میں لفظ گدے سے آیت کے آخر تک سکسٹی ٹو لیٹرز آتے ہیں اور گدے کے جسم میں کروموسومز کی تعداد بھی سکسٹی ٹو ہی ہے
12:11اس آیت میں جب ہم لفظ جمل پر پہنچتے ہیں تو سیونٹی فور لیٹرز مکمل ہوتے ہیں اور جمل کا مطلب ہے اونٹ اور اونٹ میں موجود کروموسومز کی تعداد بھی سیونٹی فور ہی ہے
12:22سورہ آراف کی اس آیت میں لفظ کتے سے آخر تک سیونٹی ایٹھ لیٹرز آتے ہیں
12:27اور حیرانگی کی بات یہ ہے کہ کتے کے جسم میں کروموسومز کی تعداد بھی سیونٹی ایٹھ ہی ہے
12:33قرآن پاک کی ایک سورہ اصحاب کحف کے بارے میں ہے جس کا نام بھی سورہ کحف ہے
12:39حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دور کے بعد یہ لوگ دین حق پر قائم رہے اور بادشاہ وقت نے انہیں قتل کرنے کا ارادہ بنا لیا
12:48اور اللہ نے انہیں ایک غار میں سلا دیا جہاں وہ تین سو نو سال تک سوتے رہے
12:54یاد رکھیے تین سو نو سال تک حالت نیند میں رہے
12:57اس سورہ میں لفظ لبیسو کا مطلب ہے کہ وہ وہیں ٹھہرے رہے
13:02اس سورہ میں پہلے لبیسو لفظ سے لے کر آخری لبیسو لفظ تک ٹوٹل تین سو نو الفاظ آتے ہیں
13:10اور حیرت کی بات یہ ہے کہ وہ اصحاب اس غار میں سوئے اور جب اٹھے تو تین سو نو سال بیٹھ چکے تھے
13:17قرآن کی ایک سورہ چونٹیوں کے نام سے بھی ہے جسے سورہ نمل کہتے ہیں
13:22قرآن پاک میں سورہ کا نمبر ٹونٹی سیمن ہے
13:25اس سورت پر گوھر کریں تو اس کے شروع میں ایک لفظ آیا ہے جو کہ تا سین ہے
13:31یہ لفظ دو حروف سے مل کر بنا ہے تا اور سین
13:34تا اس سورہ میں ستائیس بار استعمال ہوا ہے
13:38اور حیرانگی کی بات یہ ہے کہ سورہ کا نمبر بھی ستائیس ہی ہے
13:42اسی طرح یہ دوسرا لفظ سین اس سورہ میں ترانوے بار استعمال ہوا ہے
13:48اور اس سورہ کی ٹوٹل آیات بھی ترانوے ہی ہیں
13:51قرآن میں نبیوں کے نام پر تین سورہ آئی ہیں
13:54جن میں ایک کمال کا میتمیٹیکل پیٹرن چھپا ہے
13:58یہ تین سورتیں سورہ محمد، سورہ ابراہیم اور سورہ نو ہیں
14:03ناظرین آپ جانتے ہوں گے کہ عربی زبان میں ہر حرف کی ایک ابجد ویلیو ہوتی ہے
14:08جسے نومیریکل ویلیو کہا جاتا ہے
14:11اور اسے آپ سکرین پر موجود ٹیبل میں دیکھ رہے ہیں
14:15اگر ہم اس میں محمد کی نومیریکل ویلیو کاؤنٹ کریں تو یہ 38 بنتی ہے
14:20اور حیرانگی کی بات یہ ہے کہ سورہ محمد میں آیات کی تعداد بھی 38 ہی ہے
14:25اب لفظ ابراہیم کی نومیریکل ویلیو کالکولیٹ کریں تو یہ 52 بنتی ہے
14:30اور سورہ ابراہیم میں آیات کی تعداد بھی 52 ہی ہے
14:35لفظ نو کی نومیریکل ویلیو کاؤنٹ کریں تو یہ 28 بنتی ہے
14:40اور حیرت کی بات یہ ہے کہ سورہ نو میں ٹوٹل آیات بھی ٹونٹی ایٹ ہی ہیں
14:45سورہ اسرہ کی آیت ایک سو سات میں بتایا گیا ہے
14:49کہ کسی زمانے میں لوگ تھوڑی کے بل سجدہ کیا کرتے تھے
14:53اس آیت کے بارے میں لوگوں کا کہنا تھا کہ قرآن نے یہاں غلطی کی ہے
14:58کیونکہ ہمیشہ سے لوگ سر کے بل ہی سجدہ کرتے آئے ہیں
15:02نہ کہ تھوڑی کے بل
15:03لیکن کچھ عرصہ پہلے جب آرکیالوجسٹ کو ایجپٹ میں ایسی فائنڈنگز ملیں
15:08جن سے پتا چلا کہ ہزاروں سال پہلے لوگ تھوڑی کے بل ہی سجدہ کیا کرتے تھے
15:14اور ان فائنڈنگز نے دنیا کو بتایا کہ یہ لارائبہ فی کتاب ہے
15:18جس میں غلطی تو کیا شک کی بھی گنجائش نہیں ہے
15:22کیا آپ جانتے ہیں کہ بچے پیدا ہونے کے بعد فیمل سپائیڈر میل سپائیڈر کو مار دیتی ہے
15:28اور جب یہ بچے بڑے ہوتے ہیں تو اپنی ماں کو مار دیتے ہیں
15:32سائنٹس اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ یہ دنیا کا سب سے برا اور کمزور گھر ہے
15:37جہاں فیملی میمبرز ہی ایک دوسرے کا قتل کرتے ہیں
15:41اب قرآن پاک کی سورہ انقبوت کی طرف چلتے ہیں جس میں اللہ فرماتا ہے
15:45جنہوں نے اللہ کے سوا اور مددگار بنا رکھے ہیں
15:49ان کی مثال مکڑی کی طرح ہے
15:51جس نے گھر بنایا اور بے شک سب گھروں میں کمزور گھر مکڑی کا گھر ہوتا ہے
15:56کیا آپ جانتے ہیں کہ ریسنٹلی یہ انکشاف ہوا ہے کہ صرف فیمل سپائیڈرز ہی گھر بناتی ہیں
16:02جبکہ سائنٹس کا کافی عرصے تک یہی ماننا تھا کہ میل سپائیڈرز گھر بناتے ہیں
16:07لیکن یہ بات قرآن پاک میں پہلے سے بیان کی جا چکی ہے
16:11کیونکہ گھر بنانے کے لیے اسی آیت میں فیمل سپائیڈر کا لفظ استعمال کیا گیا ہے
16:17نہ کہ میل سپائیڈر کا
16:19ناظرین یہ جو نمبر آپ اپنی سکرین پر دیکھ رہے ہیں
16:22اسے گولڈن ریشو کہا جاتا ہے
16:24میتھمیٹکس میں اسے سپیریئر ڈیزائن نمبر بھی کہا جاتا ہے
16:28اس گولڈن ریشو کے تحت کوئی بھی چیز بنائی جائے تو اس کا ڈیزائن پرفیکٹ بنتا ہے
16:34اس دنیا میں بہت کمال کی چیزیں اسی نمبر کے تحت بنائی گئی ہیں
16:38کمال کی بات تو یہ ہے کہ گولڈن ریشو کا یہ نمبر قرآن پاک میں بھی موجود ہے
16:44قرآن کی ہر سورہ کی دو میتھمیٹیکل ویلیوز ہیں
16:47اور ان میتھمیٹیکل ویلیوز کو آرڈر نمبر اور ورس نمبر کے ذریعے کیلکولیٹ کیا جاتا ہے
16:53ان دونوں ویلیوز کو جمع کرنے سے سورہ کی ٹوٹل نمیریکل ویلیو بنتی ہے
16:58قرآن کی سورہ کی نمیریکل ویلیو میں کچھ نمبرز ریپیٹڈ ہوتے ہیں اور کچھ ان ریپیٹڈ ہوتے ہیں
17:04جن سورہ کی نمیریکل ویلیو ریپیٹ ہوتی ہیں ان کا سم سات ہزار نو سو چھے بنتا ہے
17:10اور جن کی ویلیوز ریپیٹ نہیں ہوتی ان کا سم چار ہزار آٹھ سو پچاسی بنتا ہے
17:16اگر سات ہزار نو سو چھے کو چار ہزار آٹھ سو پچاسی پر ڈیوائیڈ کیا جائے
17:22تو جواب ملتا ہے ون پوائنٹ سکس ون ایٹ
17:25جو کہ میتھمیٹکس کی گولڈن ریشو ہے
17:28ناظرین کیا آپ جانتے ہیں کہ انسان کی انگلیوں کے فنگر پرنٹس انسانی جسم کا سب سے کامپلیکیٹڈ حصہ ہے
17:35اور ایک انسان کی انگلیوں کا یہ فنگر پرنٹس دوسرے انسان سے میچ نہیں کرتے
17:40اس بات کو بھی اللہ نے چودہ سو سال پہلے سورہ قیامہ میں بیان فرمایا ہے
17:45کیوں نہیں ہم اس بات پر قادر ہیں کہ اس کی انگلیوں کے پوروں تک کو ٹھیک کر دیں
17:51آگے آنے والا پیٹرن آپ کے ہوش اڑا دے گا
17:54سورہ انبیاء آیت 33 میں اللہ فرماتا ہے
17:58اور وہی ہے جس نے رات اور دن اور سورج اور چاند کو پیدا کیا
18:02سب ایک کھیرے میں تیر رہے ہیں
18:05اس آیت میں کلو فی فلکن پر غور کریں تو اس کا مطلب ہے سرکل کرنا
18:10یا آربٹ کرنا
18:12ان حروف کو دائیں سے بائیں یا بائیں سے دائیں
18:15شروع سے آخر یا آخر سے شروع جیسے مرضی پڑھیں
18:19یہ لفظ کلو فی فلکن ہی رہے گا
18:22بلکل ویسے ہی جیسے سرکل جہاں سے شروع ہوتا ہے وہیں ختم ہوتا ہے
18:27اور جہاں ختم ہوتا ہے وہیں سے دوبارہ شروع ہوتا ہے
18:30ناظرین آگے آنے والی انفرمیشن آپ کو مزید حیران کرنے والی ہے
18:35قرآن پاک میں اللہ فرماتا ہے
18:37کیا تُو نے نہ دیکھا کہ اللہ نے آسمان سے پانی اتارا
18:41تو ہم نے اسے مختلف رنگوں والے پھل نکالے
18:44اور پہاڑوں میں سفید اور سرک رنگ والے راستے ہیں
18:48ان کے مختلف رنگ ہیں اور کچھ پہاڑ کالے بہت ہی کالے ہیں
18:52ناظرین پہاڑوں میں منرلز پائے جاتے ہیں
18:55اور مختلف منرلز مختلف رنگوں میں ہوتے ہیں
18:58لیکن ایسا بہت ریئر یا کم ہوتا ہے
19:01کہ ایک پہاڑ پر مختلف قسم کے منرلز اور رنگ پائے جاتے ہوں
19:06آپ اس وقت پیرو میں پائے جانے والی ریمبو ماؤنٹینز دیکھ رہے ہیں
19:10جس کا ذکر قرآن پاک میں اس وقت کیا گیا ہے
19:13جب دنیا ان کوسے کذا کے پہاڑوں سے بلکل آشنان نہیں تھی
19:18کیا آپ جانتے ہیں کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ
19:21ہماری زمین مسلسل کم ہوتی جا رہی ہے
19:23کلائمیٹ چینج کی وجہ سے سی لیول بڑھ رہا ہے
19:27جس کی وجہ سے زمین کا بہت سا حصہ پانی میں ڈوبتا جا رہا ہے
19:31اور ایسا پرڈکٹ کیا جا رہا ہے
19:33کہ مستقبل قریب میں دنیا کے بیس آئس لینڈز صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گے
19:38اور سمندر کا حصہ بن جائیں گے
19:40قرآن کی سورہ راد میں اسی بات کو بیان کیا گیا ہے
19:44کیا یہ کافر دیکھتے نہیں
19:46کہ ہم ہر طرف سے ان کی زمین کو کم کر رہے ہیں
19:49ناظرین کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ پانی جو ہم استعمال کرتے ہیں
19:53وہ اس زمین کی پیداوار نہیں ہے
19:55بلکہ ہزاروں سال پہلے کسی میٹیور کے ذریعے زمین پر اتارا گیا تھا
19:59آج سائنٹسٹ اس بات کو تسلیم کرتے ہیں
20:03جسے اللہ نے چودہ سو سال پہلے سورہ مومنون میں بیان فرمایا ہے
20:07اور ہم نے آسمان سے ایک اندازے کے ساتھ پانی اتارا
20:10پھر اسے زمین میں ٹہرایا
20:12اور بے شک ہم اسے لے جانے پر قادر ہیں
20:15ناظرین سمندر کے ماہرین نے آج پتا چلایا ہے
20:18کہ سمندر کی لہریں صرف پانی کے اوپری حصے پر نہیں ہوتی
20:22حقیقی طور پر یہ لہریں پانی کی سطح کے نیچے موجود ہوتی ہیں
20:26اور یہ لہریں تب پیدا ہوتی ہیں
20:28جب پانی کو سمندر کے نیچے کسی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے
20:33لہروں کا سمندر کے اندر اور باہر موجود ہونا
20:36قرآن پاک میں یوں بیان کیا گیا ہے
20:38یا جیسے کسی گہرے سمندر میں تاریکیاں ہوں
20:42جس کو اوپر سے ایک موج نے ڈھانب لیا ہو
20:44اس موج پر ایک اور موج ہو
20:47پھر اس دوسری موج پر بادل ہو
20:49ناظرین قرآن مجید میں ابو جہل نامی شخص کا قصہ ہے
20:53جو ایک جابر سردار تھا
20:54اسے تنبی کرنے کے لئے اللہ تعالی نے فرمایا
20:57نہیں اگر وہ باز نہ آیا
20:59تو ہم اس کی پیشانی سے اسے پکڑ لیں گے
21:02اس بات کے پیچھے ایک انتہائی گہرہ مفہوم ہے
21:06اناٹومی میں جدید تحقیق بتاتی ہے
21:09کہ انسانی دماغ کا پیشگی حصہ
21:11یعنی سامنے والا حصہ منصوبہ بندی
21:14جارہیت اور حوصلہ افضائی سے متعلق ہے
21:17اور یہی دماغ کا حصہ ہے
21:18جو جھوٹ بولنے کے لئے ذمہ دار ہے
21:21اور قرآن پاک میں پیشانی کے بالوں سے پکڑنا
21:24واضح بتا رہا ہے
21:26کہ پیشانی کے پیچھے کا حصہ ہی
21:28جھوٹ بولنے کے لئے ذمہ دار ہے
21:30ناظرین ایسٹرانومی کی بات کریں
21:32تو آپ یہ بات جانتے ہوں گے
21:34کہ ہمارے سولر سسٹم میں
21:36ٹوٹل آٹھ پلینٹس ہیں
21:37لیکن اب انٹرنیشنل ایسٹرانومیکل یونین
21:40نے مزید تین ڈارف پلینٹس
21:42کو ہمارے اس سولر سسٹم
21:44کا حصہ بنا دیا ہے
21:45اور اب سولر سسٹم میں ٹوٹل پلینٹس
21:48کی تعداد گیارہ ہو گئی ہے
21:50اور یہ بات قرآن پاک نے
21:52ہمیں چودہ سو سال پہلے ہی بتا دی تھی
21:54حضرت یوسف علیہ السلام
21:56اپنے باپ حضرت یعقوب
21:58علیہ السلام کو بتاتے ہیں
21:59کہ خواب میں انہوں نے
22:01گیارہ پلینٹس کو اپنے آگے
22:03سجدہ ریز دیکھا ہے
22:04اور یہ تو اور بھی انٹرسٹنگ ہے
22:06کہ ارث اور سیریس سٹار کے درمیان
22:09آٹھ سو اکسٹھ سنٹی لائٹیئرز
22:11کا فاصلہ ہے
22:12قرآن کی سورہ نجم کی پہلی آیت میں
22:14اللہ اس سٹار کی قسم کھاتا ہے
22:16اور اس سورہ کی آیت اکتس میں
22:18ارث کا ذکر ہے
22:20اور ان دونوں الفاظ کے درمیان
22:22آٹھ سو اکسٹھ حروف موجود ہیں
22:25اگزیکٹلی اتنے ہی حروف
22:27جتنے ارث اور سیریس سٹار کے درمیان
22:30سینٹی لائٹ ائرز کا فاصلہ ہے
22:32قرآن کی سورہ واقعہ میں
22:33اللہ فرماتا ہے
22:34تو مجھے تاروں کے ڈوبنے کی
22:36جگہوں کی قسم
22:37اور اگر تم سمجھو
22:39تو یہ بہت بڑی قسم ہے
22:41اس سورہ میں تاروں کے ڈوبنے کی
22:43جگہ بتائی گئی ہے
22:44لیکن کیا آپ جانتے ہیں
22:46کہ ستارے کہاں ڈوبتے ہیں
22:47جی ہاں یہ ہیں بلیک ہولز
22:50جنہیں سائنٹسٹ آج دریافت کر رہے ہیں
22:52اور یہ بلیک ہولز
22:54تاروں کے کولیپس ہونے سے بنتے ہیں
22:56اور یہ اپنے اردگرد تاروں کو نگل جاتے ہیں
22:59یہی ہے وہ تاروں کے ڈوبنے کی جگہ
23:01جس کی قسم
23:02اللہ نے چودہ سو سال پہلے
23:05قرآن میں دی ہے
23:06قرآن میں سورج سے ریلیٹڈ یہ انفرمیشن
23:08آپ کے ہوش اڑانے والی ہے
23:10سورج نائنٹی ٹو پرسنٹ
23:12ہائیڈروجن اور ایٹ پرسنٹ
23:14ہیلیم سے مل کر بنا ہے
23:15پیریوڈک ٹیبل کو دیکھیں
23:17تو اس میں ہائیڈروجن کا نمبر ایچ ہے
23:20جسے عربی میں ہا کہتے ہیں
23:22قرآن میں سورج کے نام سے
23:24ایک پوری سورہ موجود ہے
23:25جس کا نام سورہ شمس ہے
23:27اس سورہ میں پندرہ آیات ہیں
23:29اور ہر آیت لفظ ہا پر ختم ہوتی ہے
23:32قرآن میں سورہ کا نمبر نائنٹی ون ہے
23:35اور حیرانگی کی بات یہ ہے
23:37کہ یہ سورج بھی
23:38کائنات کے بننے کے
23:39نائنٹی ون ملین ائرز کے بعد ہی بنا تھا
23:43اور زمین اور سورج کے درمیان
23:45کم ترین فاصلہ بھی
23:46نائنٹی ون پوائنٹ فور ملین مائلز ہے
23:49جو کہ اس سورہ کا نمبر ہے
23:51مزید گوھر کریں تو
23:53زمین اور سورج کے درمیان
23:54ایوریج ڈسٹنس پندرہ کروڑ کلومیٹرز ہے
23:58اور زمین کی کور کا ٹیمپریچر بھی
24:00پندرہ ملین سیلسیس ہے
24:02اور اس سورہ میں آیات کی تعداد بھی پندرہ ہی ہے
24:06ناظرین ناسا نے ریسنٹلی
24:09ایک ایسا پلینٹ ڈسکور کیا ہے
24:11جو دو سٹارز کو آربٹ کرتا ہے
24:13اس پلینٹ پر ایک نہیں
24:15بلکہ دو سنسٹ اور دو سنرائز
24:17دیکھے جا سکتے ہیں
24:18اس سٹار کا نام کیپلر سکسٹین بھی ہے
24:21اور اس پر دو مشرقین
24:23اور دو مغربین ہیں
24:25یہ پلینٹ 2011 میں
24:27ڈسکور ہوا
24:28مگر اس کا ذکر قرآن کی سورہ المارج
24:31میں چودہ سو سال پہلے سے موجود ہے
24:33تو مجھے تمام مشرقوں
24:35اور تمام مغربوں کے رب کی قسم
24:37بے شک ہم ضرور قادر ہیں
24:40آج سے چودہ سو سال پہلے
24:42یہ ساری انفرمیشن خالق حقیقی کے علاوہ
24:45کوئی نہیں دے سکتا تھا
24:46کیونکہ یہ انفرمیشن صرف وہ ہی دے سکتا ہے
24:49جس نے اس کائنات کی ایک ایک چیز کو خود بنایا ہو
24:52بے شک قرآن پاک میں
24:54اللہ تعالیٰ کی بے پناہ نشانیاں موجود ہیں
24:57بات ہے تو صرف غور و فکر کرنے کی
24:59قرآن کو عربی میں پڑھنا
25:01بے شک آپ کو ثواب دیتا ہے
25:03لیکن اسے ترجمے اور تفسیر کے ساتھ پڑھنا
25:06آپ کو ایک نئی سوچ
25:08اور ایک نئی فکر سے آگاہ کرتا ہے
25:10قرآن ایک لا زوال کتاب ہے
25:12جس میں غلطیاں ڈھونڈنے والے
25:15دشمنان اسلام بھی
25:16جب اپنی سوچ اور غور و فکر کے
25:19گھوڑے دوڑاتے ہیں
25:20تو آخر کار مسلمان ہو جاتے ہیں
25:22اور اللہ کی اس لا ریب کتاب کے آگے
25:25سر تسلیم خم کر دیتے ہیں
25:27آپ سے گزارش ہے کہ
25:28اپنے گھروں میں رکھے اس قرآن سے
25:30گلاف اتاریں اور اسے ترجمے
25:33اور تفسیر کے ساتھ پڑھیں
25:34تاکہ آپ کو پتا چلے کہ
25:36خالق حقیقی انسان سے
25:38کیا بات کر رہا ہے
25:40اللہ تعالیٰ آپ کو اور مجھے
25:42قرآن پاک کے الفاظ میں چھپے
25:44اس خزانے سے مستفید ہونے کی
25:46توفیق عطا فرمائے
25:47آپ خوش رہیں آباد رہیں
25:49اور رحمت خداوندی کے سائے میں رہیں
25:51اللہ حافظ
Recommended
4:26
58:39
7:52
3:06