- 5/16/2025
Miracles of Allah in Quran - 43 Quran Secrets Revealed - Amazing and Shocking Facts Reaction
Category
📚
LearningTranscript
00:00سلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ ورحمہ اللہ وبرکاتہ
00:06اگر آپ دیکھ رہے ہیں ہندوستانی قبر ریئیکشن
00:08تو ہم آگئے ہیں آپ لوگوں کے لئے ایک نئو ویڈیو لے کر
00:10اس ویڈیو کا ٹائٹل ہے
00:1243 قرآن سیکریٹس ریویل
00:14مرکل آف اللہ
00:16تو دیکھتے ہیں یہ ویڈیو کیسے ہونے والی
00:18آپ لوگ بھی اس ویڈیو کو آز تک ضرور دیکھنا
00:20ایک دن بہت زیادہ ریکویسٹ آیا تھا اس ویڈیو کیلئے
00:22تو فانیلی آپ لوگ کے کہنے پر لے کر آئے گئے
00:24آپ لوگ ہمارے کہنے پر ویڈیو پر لائک کیا کرو
00:26اور زیادہ زیادہ لوگوں تک
00:28سیئر کیا کرو کمنٹ کیا کرو
00:30اس سے ویڈیو کا ریچ بڑھتا ہے اور بھی لوگوں تک
00:32سچائی پہنچتا ہے تو آپ لوگ ضرور سیئر کنا
00:34تو سٹارٹ کرتے ہیں بھی نہ کسی ٹائنگ
00:36اس کے
00:38بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:40السلام علیکم ناظرین
00:42میرا نام محمد عثمان ہے
00:44اور آپ دیکھ رہے ہیں
00:46علم الاسرار
00:48ناظرین قرآن پاک چودان سو سال پہلے
00:50نبی محترم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
00:52کے قلب اتھر پر نازل ہوا
00:54جب نہ تو سائنس اتنی ایڈوانس تھی
00:56اور نہ ٹیکنالوجی
00:58اپنے اروج پر تھی
01:00مگر پھر بھی اللہ کی یہ کتاب
01:02بے شمار موجزات سے بھری پڑی ہے
01:04چودان سو سال پہلے
01:06ایسے سائنٹیفک فیکٹس
01:08اس میں لکھے جا چکے ہیں
01:10سائنس آج دریافت کر رہی ہے
01:12تھیوری آف ریلٹیوٹی
01:14بلیک ہولز
01:16جنیٹکس
01:18یونیورس ایکسپینشن
01:20فنگر پرنٹس
01:22اور بگ بینگ جیسی تھیوریز
01:24سائنس کو آج پتا چل رہی ہیں
01:26لیکن قرآن پاک میں یہ انفرمیشن
01:28تب سے موجود ہے جب سائنس کا
01:30اپنا کوئی وجود نہیں تھا
01:32سب سے پہلے بگ بینگ تھیوری پر نظر
01:34ڈالتے ہیں تو پتا چلتا ہے
01:36کہ سو سال پہلے تک یہ خیال
01:38کوئی بنانے والا نہیں ہے
01:40اور یہ کائنات ہمیشہ سے
01:42ایسے ہی خود با خود موجود ہے
01:44لیکن البرٹ آئنسٹائن
01:46نے اپنی فیلڈ ایکویجن سٹڈی
01:48کے دوران اس بات کو
01:50چیلنج کیا اور کہا کہ
01:52کائنات غبارے کی طرح
01:54مسلسل پھیل رہی ہے
01:56اس کے بعد بیلجئیم کے ایک پادری
01:58نے تھیوری پیش کی کہ یہ کائنات
02:00کسی ڈینس پوائنٹ یا ایک نکتے
02:02سے شروع ہوئی ہے
02:04اور مسلسل پھیل رہی ہے
02:06سائنٹسٹ اس بات کو تسلیم کرتے ہیں
02:08کہ کائنات ایک بہت بڑے
02:10دھماکے سے وجود میں آئی ہے
02:12اور یہ وسیع سے وسیع ترین
02:14ہوتی جا رہی ہے
02:16ان سب تھیوریز کو پسے پردہ
02:18ڈالتے ہوئے قرآن پاک کی
02:20سورہ انبیاء کی آیت تیس میں
02:22اللہ فرماتا ہے
02:24کیا کافروں نے یہ خیال نہ کیا
02:26کہ آسمان اور زمین ملے ہوئے تھے
02:28تو ہم نے انہیں کھول دیا
02:30یہاں قرآن پاک میں بگ بینگ
02:32کیا گیا ہے
02:34جس پر آج کے بہت سے سائنٹسٹ
02:36بلیو کرتے ہیں
02:38اس کے بعد سائنس نے
02:40دی بگ کرنچ تھیوری پیش کی
02:42جس میں بتایا گیا کہ آخر یہ
02:44کائنات ختم کیسے ہوگی
02:46یہ آئیڈیا البرٹ آئنسٹائن کی جرنل
02:48ریلیٹیوٹی تھیوری پر بیسٹ ہے
02:50جو بتاتا ہے کہ یہ کائنات
02:52جو مسلسل پھیل رہی ہے
02:54وہ کسی پوائنٹ پر جا کر
02:56اختتام پذیر ہو جائے گی
02:58ایک سنگل ڈاٹ سے شروع ہونے والی
03:00سنگل ڈاٹ میں ہی مرج ہو جائے گی
03:02ناظرین اب چلتے ہیں
03:04قرآن کی سورہ انبیاء کی آیت
03:06ایک سو چار کی طرف
03:08یاد کرو جس دن ہم آسمان
03:10کو لپیٹیں گے جیسے فرشتہ
03:12نام آئی امال کو لپیٹتا ہے
03:14ہم اسے دوبارہ اسی طرح
03:16لوٹا دیں گے جس طرح
03:18ہم نے پہلے بنایا تھا
03:20قرآن کی اس آیت میں جو حقیقت
03:22بتائی گئی ہے اس کی تصدیق
03:24مختلف فزسسٹ نے کی ہے
03:26جو بتا رہی ہے کہ یہ
03:28کائنات ایک ڈینس پوائنٹ
03:30سے شروع ہوئی اور ڈینس پوائنٹ
03:32پر ہی ختم ہوگی
03:34ناظرین یہ بات تو آپ سب کے نالج میں
03:36ہے کہ ہم سب اپنے برین سے
03:38سوچتے ہیں لیکن قرآن
03:40کے مطابق انسان کا دل
03:42بھی سوچنے کا کام کرتا ہے
03:44ابھی تک تو سائنٹسٹس کو
03:46یہ بات امپوسیبل لگتی تھی لیکن
03:48ریسنٹلی ایک نیو ڈسکوری
03:50کے مطابق برین اور ہارٹ
03:52نیورونز دونوں ہی سوچنے
03:54کا کام کرتے ہیں
03:56عام 1999 میں روزیٹا سٹون
03:58کو ڈسکور کیا گیا جو
04:00کہ ہزاروں سال پرانا تھا
04:02اس پتھر پر فیرون کی تعریف میں
04:04یہ لکھا تھا کہ آسمان
04:06تیرے لیے روتا ہے اور زمین
04:08تیرے لیے کامتی ہے جب
04:10تو صبح کے ایک ستارے کی طرح
04:12آسمان پر چڑھتا ہے
04:14اس کا مطلب ہے کہ فیرون کی موت
04:16کے بعد آسمان اور زمین
04:18رونے لگے اور یہ آسمان
04:20کا ایک ستارہ بن گیا لیکن
04:22کوران میں اللہ نے چودان سو
04:24سال پہلے ہی اس جھوٹی تعریف
04:26کا جواب دے دیا تھا
04:28تو ان پر آسمان اور زمین
04:30نہ روئے اور انہیں محلت
04:32نہ دی گئی
04:34سائنس نے ریسنٹلی یہ ڈسکور کیا ہے
04:36کہ مرنے کے بعد انسان کی ہڈیا
04:38پتھر اور لوہے میں بدل سکتی ہیں
04:40اور انہیں پریٹائزڈ فاؤسلز
04:42کہا جاتا ہے
04:44آپ جان کر حیران ہوں گے کہ ان فاؤسلز
04:46کا ذکر اللہ نے چودان سو سال
04:48پہلے کوران کی سورہ اسرا میں
04:50بیان فرما دیا تھا
04:52اور انہوں نے کہا
04:54کیا جب ہم ہڈیاں اور ریزہ ریزہ
04:56ہو جائیں گے تو کیا واقعی ہمیں
04:58نئے سرے سے پیدا کر کے اٹھایا جائے گا
05:00تم فرماؤ کہ پتھر بن جاؤ
05:02یا لوہا
05:04ناظرین یہ کائنات اللہ کے ہونے
05:06کا پتہ دے رہی ہے
05:08اس کائنات کے ذرے ذرے میں
05:10اللہ کی نشانیاں موجود ہیں
05:12ان نشانیوں کی طرف بڑھنے سے پہلے
05:14اپنے ویڈیو کو لائک کیجئے گا
05:16شیئر کیجئے گا اور چینل کو سبسکرائب کیجئے گا
05:18کیونکہ آنے والی انفرمیشن
05:20آپ کو حیرت کی دنیا میں لے جانے والی ہے
05:22گلف آف الاسکا نام کی ایک جگہ ہے
05:24جہاں دو سمندر
05:26آپس میں ملتے ہیں
05:28ایسی جگہ کو کانفلکس کہا جاتا ہے
05:30جب یہ کانفلکس بنتا ہے
05:32تو دونوں سمندروں کے پانی کی پروپرٹیز
05:34جیسے کہ ٹیمپریچر
05:36کلر اور ڈینسٹی
05:38جگہ پر برقرار رہتی ہے
05:40کانفلکس کے دوران جب یہ دو
05:42سمندروں کا پانی آپس میں ملتا ہے
05:44تو یہ پانی آپس میں مکس نہیں ہوتا
05:46جو کہ قدرت کا ایک عظیم
05:48موجزہ اور شاہکار ہے
05:50جسے قرآن پاک نے سورہ
05:52رحمان میں یوں بیان فرمایا ہے
05:54اس نے دو سمندر بہائے
05:56کہ دونوں ملے ہوئے لگتے ہیں
05:58ان کے درمیان ایک آڑ ہے
06:00کہ وہ ایک دوسرے کی طرف بڑھ نہیں سکتے
06:02کیا آپ جانتے ہیں
06:04دونوں سمندروں کے اندر بھی
06:06وولکینوز بلاسٹ ہوتے ہیں
06:08جس سے سمندر کے اس حصے میں
06:10تپش یا حرارت بڑھ جاتی ہے
06:12نائنٹین ففٹی سے پہلے یہ کسی کو نہیں پتا تھا
06:14مگر قرآن پاک میں ان کا ذکر
06:16چودہ سو سال پہلے سے موجود ہے
06:18سورہ تور میں اللہ فرماتا ہے
06:20اور ابلتے ہوئے سمندر کی قسم
06:22ناظرین آگے بڑھیں
06:24تو قرآن پاک کی سورہ المومنون
06:26کی آیت بارہ سے چودہ میں
06:28ایمبریولوجی کو بہت ڈیٹیل سے بیان کیا گیا ہے
06:30کہ کیسے بچہ ماں کے پیٹ میں
06:32ڈیفرنٹ سٹیجز سے گزرتا ہے
06:34اللہ فرماتا ہے
06:36اور بے شک ہم نے انسان کو
06:38چنی ہوئی مٹی سے بنایا
06:40پھر اس کو ایک مضبوط
06:42تھہراو میں پانی کی بوند بنایا
06:44پھر ہم نے اس پانی کی بوند
06:46کو جمع ہوا خون بنایا
06:48ان آیات میں لفظ
06:50الکا پر غور کریں
06:52تو اس کا مطلب ہے
06:54جمع ہوا خون کا لو تھڑا
06:56یا جانک
06:58یا کوئی ایسی چیز جو ہوا میں مولک ہے
07:00اور اسے انگلش میں فیوٹس کہتے ہیں
07:02سائنس کے مطابق
07:04اس فیوٹس کو غذائی اجزاء
07:06اور آکسیجن ماں سے ملتی ہے
07:08اس حالت میں بلکل یہ
07:10خون چوسنے والی جانک کی طرح ہی ہوتا ہے
07:12اور قرآن یہ حقیقت
07:14اس وقت بتا رہا ہے جب
07:16نہ تو کوئی سیٹی سکین کی سہولت
07:18موجود تھی اور نہ کوئی
07:20ارٹرا ساؤنڈ کی مشین تھی
07:22ناظرین اب قرآن میں چھپے
07:24ایفیکٹ سے پردہ اٹھاتے ہیں
07:26سائنٹس کے مطابق لوہا ایک ایسی دھات
07:28ہے جو زمین پر پیدا نہیں ہوتی
07:30بلکہ یہ دھات عربوں سال پہلے
07:32کسی میٹریائڈ کے ذریعے
07:34زمین پر آئی تھی
07:36یہ ایک سائنٹیفک فیکٹ ہے جسے قرآن نے
07:38چودہ سو سال پہلے سورہ حدید میں
07:40بیان فرمایا ہے اور ہم نے لوہا
07:42اتارا اس میں سخت لڑائی
07:44کا سمان ہے اس آیت میں
07:46واضح طور پر لوہے کو زمین
07:48پر اتارنے کا ذکر موجود ہے
07:50آپ یہ جان کر مزید حیران
07:52ہوں گے کہ قرآن میں جہاں لوہے
07:54کا ذکر ہے اس سے پہلے پانچ ہزار
07:56ایک سو آیات ہیں اور
07:58سائنٹس نے حال ہی میں
08:00ڈسکور کیا ہے کہ آئرن زمین
08:02سے پانچ ہزار ایک سو کلومیٹر
08:04نیچے پایا جاتا ہے
08:06یہی نہیں بلکہ آنے والے
08:08انفرمیشن مزید دلچسپ ہونے
08:10جا رہی ہے سورہ نحل کی آیت
08:12سکسٹی ایٹ اور سکسٹی نائن میں
08:14یہاں اللہ فرماتا ہے اور
08:16تمہارے رب نے شہد کی مکھی
08:18کے دل میں یہ بات ڈال دی کہ
08:20پہاڑوں اور درختوں میں اور
08:22چھتوں میں گھر بناؤ پھر ہر قسم
08:24کے پھلوں میں کھاؤ اور اپنے
08:26رب کے بنائے ہوئے نرم و آسان
08:28راستوں پر چلتی رہو اس کے پیڑ
08:30سے ایک پینے کی رنگ برنگی
08:32چیز نکلتی ہے اس میں لوگوں
08:34کے لیے شفاہ ہے یہاں
08:36اللہ واضح فرما رہا ہے کہ
08:38شہد میں لوگوں کے لیے شفاہ ہے
08:40سائنس ڈسکور کر رہی ہے کہ
08:42شہد میں اینٹی آکسیڈنٹس
08:44اینٹی بیکٹیریل اینٹی انفلمیٹری
08:46اینٹی ڈائیبیٹک ریسپیریٹری
08:48گیسٹرو انٹیسٹینل
08:50کارڈیو ویسکولر اور نروس
08:52سسٹم پروٹیکٹیو پروپرٹیز پائی جاتی ہیں
08:54اور یہ ہیلتھ کے لیے انتہائی
08:56فائدہ مند ہیں جبکہ قرآن
08:58میں یہ معلومات 1400 سال پہلے
09:00سے بیان کی جا چکی ہے
09:02ناظرین کچھ عرصہ پہلے تک یہ
09:04بلیو کیا جاتا تھا کہ جسم میں
09:06درد کا احساس دماغ کی وجہ سے
09:08ہوتا ہے مگر حالیہ سٹڈی سے
09:10پتا چلا ہے کہ ہمارے سکن کے اندر
09:12پین ریسپٹرز موجود ہوتے ہیں
09:14جن کی وجہ سے ہمیں جسم
09:16میں درد اور عذیت کا احساس
09:18ہوتا ہے ان پین ریسپٹرز
09:20کو انیس سو چھے میں دریافت
09:22کیا گیا جبکہ قرآن پاک میں
09:24پین ریسپٹرز کا سکن میں
09:26موجود ہونا 1400 سال پہلے
09:32جو ہماری آیات کو جھٹلائیں گے
09:34جب ان کی کھالیں جل جائیں گی
09:36تو ہم ان کی جگہ نئی لائیں گے
09:38تا کہ وہ درد کو
09:40محسوس کرتے رہیں
09:42یہ آیت درد اور سکن
09:44کو ایک ساتھ بیان کر رہی ہے
09:46اور درد کا سکن کے ساتھ
09:48تعلق بتا رہی ہے
09:50جو آج کے دور میں کسی
09:52موجزے سے کم نہیں ہے
09:54اس کے علاوہ قرآن پاک نومیریکل
09:56میریکل سے بھرا ہوا ہے
09:58آج سے دس ہزار سال پرانا
10:00کلنڈر بھی اٹھا کر دیکھ لیں
10:02تو اس میں بھی مہینوں کی تداد
10:04بارہ ہی ہوگی اور قرآن پاک
10:06میں مہینے کا لفظ بھی بارہ
10:08مرتبہ ہی آیا ہے
10:10اس کے علاوہ آپ جانتے ہیں کہ
10:12ایک سال میں تین سو پینسٹھ دن ہوتے ہیں
10:14تو دنوں کا لفظ بھی قرآن پاک میں
10:16تین سو پینسٹھ مرتبہ ہی
10:18استعمال ہوا ہے
10:20قرآن پاک میں کلرز کا لفظ سات مرتبہ آیا ہے
10:22اور حیرت کی بات یہ ہے
10:24کہ لائٹ سپیکٹرم میں
10:26کلرز بھی سات ہی ہیں
10:28اور قرآن کی سب سے پہلی سورہ
10:30جس میں لفظ کلرز آیا ہے
10:32وہ سورہ نہل ہے
10:34اگر اس آیت پر غور کریں
10:36تو لفظ کلرز سے پہلے پورے سات لفظ آتے ہیں
10:38اس کے علاوہ
10:40نبی محترم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
10:42کے وصال کا ذکر بھی
10:44قرآن پاک میں تین مرتبہ آیا ہے
10:46اور جن چپٹرز میں یہ ذکر آیا ہے
10:48ان کے نمبرز کو
10:50اگر آپ جمع کریں
10:52تو یہ سکسٹی تھری بنے گا
10:54اس کے علاوہ
10:56اگر آپ اس پیٹرن پر غور کریں
10:58تو ان چپٹرز کے نمبر
11:00چالیس تیران اور دس ہیں
11:02اور نبی پاک علیہ السلام
11:04نے جب نبوت کا اعلان فرمایا
11:06تو آپ کی عمر
11:08چالیس سال تھی
11:10اسی طرح چپٹر تھرٹین بتا رہا ہے
11:12کہ آپ نے تیران سال کا
11:14عرصہ مکہ میں گزارا
11:16اور چپٹر دس بتا رہا ہے
11:18کہ آپ نے دس سال کا عرصہ مدینہ میں گزارا
11:20قرآن پاک میں
11:22ایک سورہ شہد کی مکھیوں کے بارے میں ہے
11:24جس کا نام ہے سورالنحل
11:26قرآن پاک میں سورہ کا نمبر
11:28سکسٹین ہے
11:30اور حیرانگی کی بات یہ ہے
11:32کہ میل شہد کی مکھیوں میں
11:34کروموسومز بھی سکسٹین ہی ہوتے ہیں
11:36اور فیمیل شہد کی مکھیوں میں بھی
11:38سکسٹین پیرز آف کروموسومز ہوتے ہیں
11:40اور کوئین ہنی بھی
11:42انڈوں میں سے بھی سولہ دنوں میں
11:44ہی نکلتی ہے
11:46قرآن پاک میں اللہ نے انسان
11:48اور مختلف جانداروں کی باڈیز میں
11:52سورہ زلزلہ کی اس آیت کے لیٹرز
11:54کو کانٹ کریں تو
11:56٤٦ لیٹر لفظ انسان پر آتا ہے
11:58اور انسان میں موجود
12:00کروموسومز کی تعداد بھی
12:02٤٦ ہی ہے
12:04اس سورہ میں لفظ قرادت تک
12:06٤٨ لیٹرز بنتے ہیں
12:08اور قرادت کا مطلب ہے بندر
12:10اور بندر میں کروموسومز کی تعداد
12:12بھی ٤٨ ہی ہوتی ہے
12:14اس آیت کے لیٹرز کو اگر کانٹ کریں
12:16تو سکسٹین لیٹرز لفظ
12:18النحل پر مکمل ہوتے ہیں
12:20اور نحل کا مطلب ہے شہد کی مکھی
12:22اور شہد کی مکھی میں موجود
12:24کروموسومز کی تعداد بھی
12:26سکسٹین ہی ہے
12:28سورہ آل امران کی اس آیت کے لیٹرز
12:30کو اگر کانٹ کریں تو
12:32٥٤ لیٹرز لفظ والخیل پر کمپلیٹ ہوتے ہیں
12:34اور خیل عربی میں گھوڑے
12:36کو کہتے ہیں
12:38اور گھوڑے میں موجود کروموسومز کی تعداد بھی
12:40٥٤ ہی ہے
12:42قرآن کی اس سورہ میں لفظ گدے سے آیت کے آخر
12:44تک ٥٤ لیٹرز آتے ہیں
12:46اور گدے کے جسم میں کروموسومز کی تعداد بھی
12:48٥٤ ہی ہے
12:50اس آیت میں جب ہم لفظ جمل پر پہنچتے ہیں
12:52تو ٥٤ لیٹرز مکمل ہوتے ہیں
12:54اور جمل کا مطلب ہے اونٹ
12:56اور اونٹ میں موجود کروموسومز کی تعداد بھی
12:58٥٤ ہی ہے
13:00سورہ آراف کی اس آیت میں
13:02لفظ کتے سے آخر تک ٥٨٨ لیٹرز آتے ہیں
13:04اور حیرانگی کی بات یہ ہے
13:06کہ کتے کے جسم میں کروموسومز کی تعداد بھی
13:08٥٨٨ ہی ہے
13:10قرآن پاک کی ایک سورہ
13:12اسحاب کہف کے بارے میں ہے
13:14جس کا نام بھی سورہ کہف ہے
13:16حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دور کے بعد
13:18یہ لوگ دین حق پر قائم رہے
13:20اور بادشاہ وقت نے
13:22انہیں قتل کرنے کا ارادہ بنا لیا
13:24اور اللہ نے انہیں ایک غار میں سلا دیا
13:26جہاں وہ ٣٠٩ سال تک سوتے رہے
13:28یاد رکھیے ٣٠٩ سال تک
13:30حالت نیند میں رہے
13:32اس سورہ میں لفظ لبیسو کا مطلب ہے
13:34کہ وہ وہیں ٹھہرے رہے
13:36اس سورہ میں پہلے
13:38لبیسو لفظ سے لے کر آخری لبیسو لفظ تک
13:40ٹوٹل ٣٠٩ الفاظ آتے ہیں
13:42اور حیرت کی بات یہ ہے
13:44کہ وہ اسحاب اس غار میں سوئے
13:46اور جب اٹھے تو ٣٠٩ سال بیٹھ چکے تھے
13:48قرآن کی ایک سورہ چونٹیوں کے نام سے بھی ہے
13:50جسے سورہ نمل کہتے ہیں
13:52قرآن پاک میں اس سورہ کا نمبر ٢٨٧ ہے
13:54اس سورہ پر گوھر کریں
13:56تو اس کے شروع میں ایک لفظ آیا ہے
13:58جو پہلے لبیسو لفظ سے لے کر
14:00ٹا سین ہے
14:02یہ لفظ دو حروف سے مل کر بنا ہے
14:04ٹا اور سین
14:06ٹا اس سورہ میں ٢٨٧ بار استعمال ہوا ہے
14:08اور حیرانگی کی بات یہ ہے
14:10کہ اس سورہ کا نمبر بھی ٢٨٧ ہی ہے
14:12اسی طرح یہ دوسرا لفظ سین
14:14اس سورہ میں ٹرانویں بار استعمال ہوا ہے
14:16اور اس سورہ کی ٹوٹل آیات بھی ٹرانویں ہی ہیں
14:18اس لفظ دو حروف سے مل کر بنا ہے
14:20ٹا اور سین
14:22ٹا اس سورہ میں ٢٨٧ بار استعمال ہوا ہے
14:24اس سورہ میں ٹرانویں بار استعمال ہوا ہے
14:26اور اس سورہ کی ٹوٹل آیات بھی ٹرانویں ہی ہیں
14:28قرآن میں نبیوں کے نام پر
14:30تین سورہ آئی ہیں
14:32جن میں ایک کمال کا
14:34مثمتکل پیٹرن چھپا ہے
14:36یہ تین سورتیں
14:38سورہ محمد
14:40سورہ ابراہیم
14:42اور سورہ نو ہیں
14:44ناظرین آپ جانتے ہوں گے
14:46کہ عربی زبان میں
14:48ہر حرف کی ایک عبجد ویلیو ہوتی ہے
14:50جسے نومیرکل ویلیو کہا جاتا ہے
14:52اگر ہم اس میں محمد کی نومیرکل ویلیو کانٹ کریں
14:54تو یہ ٹھرٹی ایٹ بنتی ہے
14:56اور حیرانگی کی بات یہ ہے
14:58کہ سورہ محمد میں آیات کی تعداد بھی ٹھرٹی ایٹ ہی ہے
15:00اب لفظ ابراہیم کی نومیرکل ویلیو کالکولیٹ کریں
15:02تو یہ ٹھرٹی ایٹ بنتی ہے
15:04اور سورہ ابراہیم میں آیات کی تعداد بھی ٹھرٹی ایٹ ہی ہے
15:06لفظ نو کی نومیرکل ویلیو کانٹ کریں
15:08تو یہ ٹھرٹی ایٹ بنتی ہے
15:10ابراہیم میں آیات کی تعداد بھی ٹھرٹی ایٹ ہی ہے
15:12ابراہیم میں آیات کی تعداد بھی ٹھرٹی ایٹ ہی ہے
15:14لفظ نو کی نومیرکل ویلیو کالکولیٹ کریں
15:16تو یہ ٹھرٹی ایٹ بنتی ہے
15:18اور حیرانگی کی بات یہ ہے
15:20کہ سورہ نو میں ٹوٹل آیات بھی ٹھرٹی ایٹ ہی ہیں
15:22اور حیرانگی کی بات یہ ہے
15:24کہ سورہ نو میں ٹوٹل آیات بھی ٹھرٹی ایٹ ہی ہیں
15:26سورہ اسرا کی آیت ایک سو سات میں بتایا گیا ہے
15:28کہ کسی زمانے میں لوگ
15:30تھوڑی کے بل سجدہ کیا کرتے تھے
15:32اس آیت کے بارے میں لوگوں کا کہنا تھا
15:34کہ قرآن نے یہاں غلطی کی ہے
15:36کیونکہ ہمیشہ سے لوگ
15:38سر کے بل ہی سجدہ کرتے آئے ہیں
15:40نہ کہ تھوڑی کے بل
15:42لیکن کچھ عرصہ پہلے جب آرکیالوجسٹ
15:44کو ایجپٹ میں ایسی فائنڈنگز ملیں
15:46جن سے پتا چلا
15:48کہ ہزاروں سال پہلے لوگ
15:50تھوڑی کے بل ہی سجدہ کیا کرتے تھے
15:52اور ان فائنڈنگز نے دنیا کو بتایا
15:54کہ یہ لا رائبہ فی کتاب ہے
15:56جس میں غلطی تو کیا
15:58شک کی بھی گنجائش نہیں ہے
16:00کیا آپ جانتے ہیں
16:02کہ بچے پیدا ہونے کے بعد
16:04فیمل سپائڈر میل سپائڈر کو مار دیتی ہے
16:06اور جب یہ بچے بڑے ہوتے ہیں
16:08تو اپنی ماں کو مار دیتے ہیں
16:10سائنٹس اس بات کو تسلیم کرتے ہیں
16:12کہ یہ دنیا کا سب سے برا
16:14اور کمزور گھر ہے
16:16جہاں فیملی میمبرز ہی
16:18ایک دوسرے کا قتل کرتے ہیں
16:20اب قرآن پاک کی سورہ انقبود کی طرف
16:22چلتے ہیں جس میں اللہ فرماتا ہے
16:24جنہوں نے اللہ کے سوا اور
16:26مددگار بنا رکھے ہیں
16:28ان کی مثال مکڑی کی طرح ہے
16:30جس نے گھر بنایا اور بے شک
16:32سب گھروں میں کمزور گھر
16:34مکڑی کا گھر ہوتا ہے
16:36کیا آپ جانتے ہیں کہ ریسنٹلی یہ انکشاف
16:38ہوا ہے کہ صرف فیمل سپائڈر ہی
16:40گھر بناتی ہیں جبکہ سائنٹس
16:42کا کافی عرصے تک یہی ماننا تھا
16:44کہ میل سپائڈر گھر بناتے ہیں
16:46لیکن یہ بات قرآن پاک میں
16:48پہلے سے بیان کی جا چکی ہے
16:50کیونکہ گھر بنانے کے لیے
16:52اسی آیت میں فیمل سپائڈر کا لفظ
16:54استعمال کیا گیا ہے
16:56نہ کہ میل سپائڈر کا
16:58ناظرین یہ جو نمبر آپ اپنی سکرین
17:00پر دیکھ رہے ہیں اسے گولڈن ریشو
17:02کہا جاتا ہے
17:04مہتمیٹکس میں اسے سوپیریئر
17:06ڈیزائن نمبر بھی کہا جاتا ہے
17:08اس گولڈن ریشو کے تحت کوئی بھی چیز
17:10کامال کی بات تو یہ ہے کہ
17:12گولڈن ریشو کا یہ نمبر
17:14قرآن پاک میں بھی موجود ہے
17:16قرآن کی ہر سورہ کی دو
17:18مہتمیٹکل ویلیوز ہیں
17:20اور ان مہتمیٹکل ویلیوز کو
17:22آرڈر نمبر اور ورس نمبر
17:24کے ذریعے کلکولیٹ کیا جاتا ہے
17:26ان دونوں ویلیوز کو جمع کرنے سے
17:28سورہ کی ٹوٹل نومیریکل
17:30ویلیو بنتی ہے
17:32قرآن کی سورہ کی نومیریکل
17:34ویلیو میں کچھ نمبر زیادہ
17:36موجود ہیں
17:38جن سورہ کی نومیریکل ویلیو
17:40ریپیٹ ہوتی ہیں
17:42ان کا سم سات ہزار نو سو چھے
17:44بنتا ہے
17:46اور جن کی ویلیوز ریپیٹ نہیں ہوتی
17:48ان کا سم چار ہزار آٹھ سو پچاسی
17:50بنتا ہے
17:52اگر سات ہزار نو سو چھے
17:54کو چار ہزار آٹھ سو پچاسی
17:56پر ڈیوائیڈ کیا جائے
17:58تو جواب ملتا ہے
18:00ون پوائنٹ سکس ون ایٹ
18:02جو کہ مہتمیٹکس کی گولڈن ریشو ہے
18:04ناظرین کیا آپ جانتے ہیں
18:06کہ انسان کی انگلیوں کے فنگر پرنٹس
18:08انسانی جسم کا سب سے کامپلیکیٹڈ حصہ ہیں
18:10اور ایک انسان کی انگلیوں
18:12کا یہ فنگر پرنٹس دوسرے انسان
18:14سے میچ نہیں کرتے
18:16اس بات کو بھی اللہ نے
18:18چودہ سو سال پہلے
18:20سورہ کیامہ میں بیان فرمایا ہے
18:22کیوں نہیں
18:24ہم اس بات پر قادر ہیں
18:26کہ اس کی انگلیوں کے پوروں تک
18:28کو ٹھیک کر دیں
18:30آگے آنے والا پیٹرن آپ کے
18:32ہوش اڑا دے گا
18:34سوریہ آیت 33 میں اللہ فرماتا ہے
18:36اور وہ ہی ہے جس نے
18:38رات اور دن اور سورج
18:40اور چاند کو پیدا کیا
18:42سب ایک کھیرے میں تیر رہے ہیں
18:44اس آیت میں کلو فی فلکن
18:46پر غور کریں تو اس کا مطلب
18:48ہے سرکل کرنا
18:50یا آربٹ کرنا
18:52ان حروف کو دائیں سے بائیں
18:54یا بائیں سے دائیں
18:56شروع سے آخر یا آخر سے شروع
18:58جیسے مرضی پڑھیں
19:00یہ لفظ کلو فی فلکن ہی رہے گا
19:02ایسے ہی جیسے سرکل جہاں سے شروع ہوتا ہے
19:04وہیں ختم ہوتا ہے
19:06اور جہاں ختم ہوتا ہے
19:08وہیں سے دوبارہ شروع ہوتا ہے
19:10ناظرین آگے آنے والی انفرمیشن
19:12آپ کو مزید حیران کرنے والی ہے
19:14قرآن پاک میں اللہ فرماتا ہے
19:16کیا تُو نے نا دیکھا
19:18کہ اللہ نے آسمان سے پانی اتارا
19:20تو ہم نے اسے مختلف رنگوں والے
19:22پھل نکالے
19:24اور پہاڑوں میں سفید اور سرخ رنگ
19:26والے راستے ہیں
19:28اور کچھ پہاڑ کالے
19:30بہت ہی کالے ہیں
19:32ناظرین پہاڑوں میں منرلز پائے جاتے ہیں
19:34اور مختلف منرلز مختلف رنگوں میں ہوتے ہیں
19:36لیکن ایسا بہت ریئر
19:38یا کم ہوتا ہے
19:40کہ ایک پہاڑ پر مختلف
19:42قسم کے منرلز اور رنگ پائے جاتے ہوں
19:44آپ اس وقت پیرو میں پائے جانے والی
19:46ریمبو ماؤنٹینز دیکھ رہے ہیں
19:48جس کا ذکر قرآن پاک میں
19:50اس وقت کیا گیا ہے
19:52جب دنیا ان کوسے کزا کے پہاڑوں سے
19:54بلکل آشنا نہیں تھی
19:56کیا آپ جانتے ہیں کہ
19:58وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ
20:00ہماری زمین مسلسل کم ہوتی جا رہی ہے
20:02کلائمیٹ چینج کی وجہ سے
20:04سی لیول بڑھ رہا ہے
20:06جس کی وجہ سے زمین کا بہت سا حصہ
20:08پانی میں ڈوبتا جا رہا ہے
20:10اور ایسا پرڈکٹ کیا جا رہا ہے
20:12کہ مستقبل قریب میں
20:14دنیا کے بیس آئس لینڈ
20:16صفحہ حصتی سے مٹ جائیں گے
20:18اور سمندر کا حصہ بن جائیں گے
20:20سورہ راد میں اسی بات کو بیان کیا گیا ہے
20:22کیا یہ کافر دیکھتے نہیں
20:24کہ ہم ہر طرف سے
20:26ان کی زمین کو کم کر رہے ہیں
20:28ناظرین کیا آپ جانتے ہیں
20:30کہ یہ پانی جو ہم استعمال کرتے ہیں
20:32وہ اس زمین کی پیداوار نہیں ہے
20:34بلکہ ہزاروں سال پہلے
20:36کسی میٹیور کے ذریعے
20:38زمین پر اتارا گیا تھا
20:40آج سائنٹسٹس اس بات کو تسلیم کرتے ہیں
20:42جسے اللہ نے چودہ سو سال پہلے
20:44سورہ مومنون میں بیان فرمایا ہے
20:46کہ ہم نے آسمان سے
20:48ایک اندازے کے ساتھ پانی اتارا
20:50پھر اسے زمین میں ٹہرائا
20:52اور بے شک ہم اسے لے جانے پر قادر ہیں
20:54ناظرین سمندر کے ماہرین
20:56نے آج پتا چلایا ہے
20:58کہ سمندر کی لہریں صرف پانی کے
21:00اوپری حصے پر نہیں ہوتی
21:02حقیقی طور پر یہ لہریں پانی کی سطح
21:04کے نیچے موجود ہوتی ہیں
21:06اور یہ لہریں تب پیدا ہوتی ہیں
21:08جب پانی کو سمندر کے نیچے
21:10کسی رکاوت کا سامنا کرنا پڑتا ہے
21:12موجوں کا سمندر کے اندر اور باہر
21:14موجود ہونا قرآن پاک میں
21:16یوں بیان کیا گیا ہے
21:18یا جیسے کسی گہرے سمندر میں تاریکیاں ہوں
21:20جس کو اوپر سے ایک موج
21:22نے ڈھانپ لیا ہو
21:24اس موج پر ایک اور موج ہو
21:26پھر اس دوسری موج پر بادل ہو
21:28ناظرین قرآن مجید میں
21:30ابو جحل نامی شخص کا قصہ ہے
21:32جو ایک جابر سردار تھا
21:34اسے تنبیہ کرنے کے لیے
21:36اللہ تعالیٰ نے فرمایا
21:38نہیں اگر وہ باز نہ آیا
21:40اسے پکڑ لیں گے
21:42اس بات کے پیچھے ایک انتہائی گہرا
21:44مفہوم ہے
21:46اناعٹومی میں جدید تحقیق بتاتی ہے
21:48کہ انسانی دماغ کا پیشگی حصہ
21:50یعنی سامنے والا حصہ
21:52منصوبہ بندی جارہیت
21:54اور حوصلہ آفزائی سے متعلق ہے
21:56اور یہی دماغ کا حصہ ہے
21:58جو جھوٹ بولنے کے لیے ذمہ دار ہے
22:00اور قرآن پاک میں پیشانی کے
22:02بالوں سے پکڑنا واضح بتا رہا ہے
22:04کہ پیشانی کے پیچھے کا حصہ
22:06ہی جھوٹ بولنے کے لیے
22:08ذمہ دار ہے
22:10ناظرین اسٹرانومی کی بات کریں
22:12تو آپ یہ بات جانتے ہوں گے
22:14کہ ہمارے سولر سسٹم میں
22:16ٹوٹل آٹھ پلانٹس ہیں
22:18لیکن اب انٹرنیشنل ایسٹرانومیکل یونین
22:20نے مزید تین ڈارف پلانٹس کو
22:22ہمارے اس سولر سسٹم کا حصہ
22:24بنا دیا ہے
22:26اور اب سولر سسٹم میں
22:28ٹوٹل پلانٹس کی تعداد
22:30گیارہ ہو گئی ہے
22:32اور یہ بات قرآن پاک نے
22:34اپنے باپ حضرت یعقوب علیہ السلام
22:36کو بتاتے ہیں
22:38کہ خواب میں انہوں نے
22:40گیارہ پلانٹس کو اپنے آگے
22:42سجدہ ریز دیکھا ہے
22:44اور یہ تو اور بھی انٹریسٹنگ ہے
22:46کہ ارتھ اور سیریس سٹار کے درمیان
22:48اٹھ سو اکسٹھ سینٹی لائٹئرز کا فاصلہ ہے
22:50قرآن کی سورہ نجم کی
22:52پہلی آیت میں
22:54اللہ اس سٹار کی قسم کھاتا ہے
22:56اور اس سورہ کی آیت 31 میں
22:58ارتھ کا ذکر ہے
23:00اور ان دونوں الفاظ کے درمیان
23:02اٹھ سٹھ حروف موجود ہیں
23:04ایگزیکٹلی اتنے ہی حروف
23:06جتنے ارتھ اور سیریس سٹار کے درمیان
23:08سینٹی لائٹئرز کا فاصلہ ہے
23:10قرآن کی سورہ واقعہ میں
23:12اللہ فرماتا ہے
23:14تو مجھے تاروں کے دوبنے کی جگھوں کی قسم
23:16اور اگر تم سمجھو
23:18تو یہ بہت بڑی قسم ہے
23:20اس سورہ میں تاروں کے دوبنے کی جگہ
23:22بتائی گئی ہے
23:24لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ستارے کہاں دوبتے ہیں
23:26جی ہاں یہ ہیں بلیک ہولز
23:28جنہیں سینٹیسٹ آج دریافت کر رہے ہیں
23:30اور یہ بلیک ہولز
23:32تاروں کے کولیپس ہونے سے بنتے ہیں
23:34اور یہ اپنے اردگرد تاروں کو نگل جاتے ہیں
23:36یہی ہے وہ تاروں کے دوبنے کی جگہ
23:38جس کی قسم
23:40اللہ نے چودہ سو سال پہلے
23:42قرآن میں دی ہے
23:44قرآن میں سورج سے ریلیٹڈ
23:46یہ انفرمیشن آپ کے ہوش
23:48اڑانے والی ہے
23:50سورج 92 پرسنٹ ہائیڈروجن
23:52اور 8 پرسنٹ ہیلیم سے مل کر بنا ہے
23:54پیریوڈک ٹیبل کو دیکھیں
23:56تو اس میں ہائیڈروجن کا نمبر
23:58ایچ ہے جسے عربی میں
24:00ہا کہتے ہیں
24:02قرآن میں سورج کے نام سے ایک پوری سورہ موجود ہے
24:04جس کا نام سورہ شمس ہے
24:06اس سورہ میں پندرہ آیات ہیں
24:08اور ہر آیت لفظ ہا
24:10پر ختم ہوتی ہے
24:12قرآن میں اس سورہ کا نمبر نائنٹی ون ہے
24:14اور حیرانگی کی بات یہ ہے
24:16کہ یہ سورج بھی کائنات کے بننے
24:18کے نائنٹی ون میلین
24:20ائرز کے بعد ہی بنا تھا
24:22زمین اور سورج کے درمیان
24:24کم ترین فاصلہ بھی
24:26نائنٹی ون پوائنٹ فور میلین مائلز
24:28ہے جو کہ اس سورہ کا نمبر ہے
24:30مزید گوھر کریں تو
24:32زمین اور سورج کے درمیان
24:34ایوریج ڈسٹنس پندرہ کروڑ کلومیٹرز
24:36ہے اور زمین کی
24:38کور کا ٹیمپریچر بھی پندرہ
24:40میلین سیلسیس ہے
24:42اور اس سورہ میں آیات کی تعداد
24:44بھی پندرہ ہی ہے
24:46ناظرین ناسا نے ریسنٹلی ایک
24:48ایسا پلانٹ ڈسکور کیا ہے جو
24:50دو سٹارز کو اوربٹ کرتا ہے
24:52اس پلانٹ پر ایک نہیں بلکہ
24:54دو سنسٹ اور دو سنرائز
24:56دیکھ جاسکتے ہیں
24:58اس سٹار کا نام کیپلر سکسٹین
25:00بھی ہے اور اس پر دو مشرکین
25:02اور دو مغربین ہیں
25:04یہ پلانٹ ٹو تھاؤزنڈ الیون میں
25:06ڈسکور ہوا مگر اس کا ذکر
25:08قرآن کی سورہ المارج میں
25:10چودہ سو سال پہلے سے موجود ہے
25:12تو مجھے تمام مشرکوں
25:14اور تمام مغربوں کے رب کی
25:16قسم بے شک ہم
25:18ضرور قادر ہیں آج سے چودہ سو
25:20سال پہلے یہ ساری انفرمیشن
25:22خالق حقیقی کے علاوہ
25:24کوئی نہیں دے سکتا تھا کیونکہ یہ
25:26انفرمیشن صرف وہی دے سکتا ہے
25:28جس نے اس کائنات کی ایک ایک
25:30چیز کو خود بنایا ہو
25:32بے شک قرآن پاک میں اللہ تعالی کی
25:34بے پناہ نشانیاں موجود ہیں
25:36بات ہے تو صرف غور و فکر کرنے کی
25:38قرآن کو عربی میں پڑھنا
25:40بے شک آپ کو ثواب دیتا ہے
25:42لیکن اسے ترجمے اور تفسیر
25:44کے ساتھ پڑھنا آپ کو ایک نئی
25:46سوچ اور ایک نئی فکر سے
25:48آگاہ کرتا ہے
25:50قرآن ایک لا زوال کتاب ہے
25:52جس میں غلطیاں ڈھونڈنے والے
25:54دشمنانِ اسلام بھی جب
25:56اپنی سوچ اور غور و فکر کے
25:58گھوڑے دوڑاتے ہیں تو آخر کار
26:00مسلمان ہو جاتے ہیں اور
26:02اللہ کی اس لا ریب کتاب کے آگے
26:04سرِ تسلیم خم کر دیتے ہیں
26:06آپ سے گزارش ہے کہ اپنے گھروں
26:08میں رکھے اس قرآن سے غلاف اتاریں
26:10اور اسے ترجمے اور
26:12تفسیر کے ساتھ پڑھیں تاکہ
26:14آپ کو پتا چلے کہ خالق حقیقی
26:16انسان سے کیا بات کر رہا ہے
26:18اللہ تعالیٰ آپ کو
26:20اور مجھے قرآن پاک کے الفاظ
26:22میں چھپے اس خزانے سے
26:24مستفید ہونے کی تفیق اطاف فرمائے
26:26آپ خوش رہیں آباد رہیں
26:28اور رحمت خود
26:30بہت انٹرسٹنگ ویڈیو تھا
26:32جیسے کہ اس ویڈیو میں بتایا گیا
26:34ہے
26:36ہے
26:38ہے
26:40ہے
26:42ہے
26:44ہے
26:46ہے
26:48ہے
26:50ہے
26:52ہے
26:54ہے
26:58ہے
27:00ہے
27:02ہے
27:04ہے
27:06ہے
27:08ہے
27:10ہے
27:12ہے
27:14ہے
27:16ہے
27:18ہے
27:20ہے
27:22ہے
27:24ہے
27:26ہے
27:28ہے
Recommended
2:25
|
Up next
3:00
12:24
4:26
58:39
7:52