- 4/30/2025
#aliamingandapur #supremecourt #ptijalsa
Kaptaan's Big Statement from Adiala: What Happened? || Secret Cameras in Court || Imran Riaz Khan VLOG
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Kaptaan's Big Statement from Adiala: What Happened? || Secret Cameras in Court || Imran Riaz Khan VLOG
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Category
🗞
NewsTranscript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم اسلام علیکم ناظرین آپ یوٹیوب چینل دیکھ رہے ہیں میں عمران خان ہوں سب سے پہلے جو سٹیٹمنٹ عمران خان صاحب نے دیا وہ میں آپ کے سامنے رکھتا ہوں فیصل چودری صاحب گئے تھے جی اور انہوں نے ملاقات کی عمران خان صاحب سے دیگر لوگ بھی تھے لیکن
00:25جن کی لسٹ دی گئی تھی ان کو تو بیشتر کو نہیں ملنے دیا گیا عمران خان صاحب کی فیملی کو بھی نہیں ملنے دیا گیا ان کی بہنیں یہ لگاتار ایک مہینے سے زیادہ گزر چکا ہے لگ بگ پانچ ہفتے ہو گئے وہ ہر دفعہ جاتے ہیں ملاقات کی کوشش کرتے ہیں ملاقات کرنے نہیں دیتے اور وہ خالیات واپس آ جاتے ہیں وہاں سے انہیں گرفتار کر کر کے دور دراد علاقوں میں پہنچایا جاتا ہے ایک عجیب تماشا ہے جو پاکستان میں لگا ہوا ہے اور یہ جو لوگ کر رہے ہیں فرض کریں ا
00:55اور یہ جانتے ہیں کہ عمران خان کسی جرم کی وجہ سے جیل میں بند نہیں ہے وہ صرف ایک زد کی وجہ سے جیل میں بند ہے نظام یہ چاہتا ہے کہ عمران خان ان کے سامنے گھٹنے ٹیک دے اور عمران خان یہ کہتے ہیں کہ میں گھٹنے کیوں ٹیک ہوں جب میں نے کچھ کیا ہی نہیں یہ ہے جی لڑائی اور اس لڑائی میں اب وہ سارے اتکنڈے اپنائے جا رہے ہیں جو انسانی حقوق کے بلکل خلاف ہیں جو ماضی میں کبھی ہم نے ایسی چیزیں ہوتی ہوئی نہیں دیکھی
01:23کیونکہ سیاست دان جلدی سرنڈر بھی کر جاتے تھے عمران خان صاحب سرنڈر نہیں کر رہے ہیں عمران خان صاحب نے جو پیغام دیا وہ میں آپ کے سامنے لکھتا ہوں پہلے چودری صاحب کا جو ایک ٹویٹ ہے وہ پڑھ کے سناتا ہوں آپ کو میں اس کے بعد جو تفصیلی خبر ہے وہ میں آپ کے سامنے لکھ دیتا ہوں
01:37تو ٹویٹ میں وہ یہ بتا رہے ہیں کہ عمران خان صاحب سے ان کی ملاقات ہوئی اس دوران عثمان ریاض گل اور فیصل ملک اور افضال پاہٹ ایڈوکیٹ بھی موجود تھے
01:48خان صاحب کی فیملی وکلا اور رفقہ کو انتظامیہ کی جانت سے غیر قانونی طور پر روکے جانے پر بریفنگ دی گئی
01:56ان کو بتایا گیا کہ توہین عدالت کی درخواستیں دائر کیے جانے کے باوجود مقدمات نہیں لگائے جا رہے
02:01خان صاحب نے لیگل کمیٹی اور پارلیمنٹ میں موجود تحریک انصاف کے سینئر وکلا کو پریس کانفرس کرنے
02:08اور ان کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان کو آئین اور قانون کی مسلسل خلاف برزی پر خط لکھنے کی ہدایت جاری کی گئی
02:18وزیر علیہ علیہ مین گنڈپور صاحب کو افغان شہریوں کے ایشو پر خیبر پکتونخواہ اسمبلی میں تحریک پیش کرنے اور بحث کرانے کی ہدایت کی گئی
02:26انہوں نے موجودہ حکومت کی سست روی کی وجہ سے قیمتی جانوں کے نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا
02:33کہ وہ پہلے دن سے کہہ رہے تھے کہ افغانستان حکومت کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں
02:38اور اس کے بغیر دشتگردی کی روک تھام ممکن نہیں ہے
02:42تین سال بعد اس حکومت نے اپنا وزیر خارجہ افغانستان بھیجا ہے
02:46اس سے آپ ان کی نا اہلی کا اندازہ لگا سکتے ہیں
02:49عمران خان صاحب نے فارم سنتالیس کی حکومت کو ماننے سے بالکل انکار کرتے ہوئے کہا
02:55کہ پاکستان تحریک انصاف آٹھ فروری کو میچ جیت چکی ہے
03:00عوام نے الیکشن میں تحریک انصاف کو ریکارڈ مینڈٹ دے کر تاریخ رکم کر دی ہے
03:05کسی بھی ملک کو فوج تنہا اکٹھا نہیں رکھ سکتی
03:08اس کے لیے عوام کا ساتھ ہونا ضروری ہے
03:10اور عوام تحریک انصاف کے ساتھ ہے
03:13اب جو باقی سٹیٹمنٹ ادھر ادھر سے رپورٹ ہوئے
03:16عمران خان صاحب کا ٹوٹل وہ کیا ہے
03:18عمران خان صاحب نے کہا کہ
03:20اس وقت
03:21پاکستان تحریک انصاف جو ہے وہ اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت ہے
03:25اور عوام کے لیے آگے بڑھنا ہوگا
03:27فیصل چودری صاحب نے اڈیالا جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے جو باتیں کی وہ یہ ہے
03:32کہ چھے بکلا کے ناموں کی لسٹ دی گئی تھی
03:35اور
03:36وہ کہتے ہیں جی میری یہاں ملاقات ہوئی ہے
03:39میں نے کہا میں باہر جاتا ہوں آپ نئیم حیدر پنجوتا صاحب کو ملاقات کیلئے بلالیں
03:43عمران خان صاحب کی صحت اچھی ہے
03:45انہیں آگاہ کیا گیا کہ بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی
03:49عمران خان کو آگاہ کیا گیا کہ پارٹی رانمہ اور روکلا کو بھی روک لیا گیا
03:53لسٹ کے مطابق صرف دو بندے جیل تک پہنچ سکیں ہیں باقیوں کو روک لیا گیا ہے
03:58عمران خان کا کہنا تھا کہ چھبیسویں ترمیم کے بعد جو ہو رہا ہے
04:02اس پر لیگل کمیٹی پارٹی کے عادت چیف جسٹس کو خط لکھے گی
04:06عدالت میں ہمارے کیسز نہیں لگ رہے
04:08بشرا بی بی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے
04:10قانونی امور پر اسپان گل اور فیصل ملک نے عمران خان کو بریفنگ دیئے
04:15ہماری عمران خان سے سیاسی امور پر بھی بات چیت ہوئی
04:19باہر ہونے والی مختلف پیش رفت پر انہیں آگاہ کیا گیا
04:23ہم ایک وقت میں نونو وکیل بھی بانی سے ملے پہلے عمران خان صاحب سے
04:32حضرت نہیں دیتے عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی
04:36ضرورت ملک اور عوام کو ہے پی ٹی آئی فیڈریشن کی جماعت جو پاکستان
04:41کو ایک اٹھا کر سکتی ہے عمران خان نے سیاسی رفقہ سے ملاقات نہ کروانے
04:46تین ہفتے قبل بچوں سے ٹیلی فونک ملاقات کے حوالے سے بھی انہیں بات کی
04:51اور عثمان گل نے عمران خان صاحب کو آگاہ کیا کہ توہین عدالت کی
04:55درخواست پر اٹھائیس اپریل کو سمات ہوگی مائنز اینڈ منرلز بل پر
05:00عمران خان نے کہا کہ وزیر علی خیبر بکتون خواہ اور سینئر لیڈرشپ
05:04آ کر مجھے بریف کرے عمران خان نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل
05:09متنادے ہو چکا ہے لہذا ضروری ہے کہ لوگوں کو اعتماد میں نے متنادے
05:14معاملات اس سے تنادے سے گڑھ بڑھوں گے افغانستان کے بارے میں جو انہیں
05:19کہا وہ پہلے سے ہی ہو چکا میں آپ کو بتا چکا ہوں ان کے ٹویٹ میں
05:21بھی تھا عمران خان نے کہا کہ حکومت نے بہت وقت ضائع کیا جسے
05:25قیمتی جانے ضائع ہوئی ہے فوج کے جوان شہید ہوئے ہیں ان چیزوں کو
05:30مدنظر پہلے نہیں رکھا گیا اس وقت بھی فورن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ
05:33نہیں آ رہی ذرے مبادلہ کے بغیر ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی انویسٹمنٹ
05:38تب ہی آئے گی جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہوگی پی ٹی آئی کو
05:43کرش کرنے کے لیے ملک کو بینانہ رپبلک بنا دیا گیا چاہے عدلیہ
05:47ہو ایف آئی اے ہو پولیس ہو ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا ہے ناظرین
05:52ایکسپریس نیوز نے بھی کچھ خبریں چھاپی اور کچھ انسائیڈ میرے پاس
05:55بھی ہیں تو یہ خبر یہ کہتی ہے کہ عمران خان نے شیر افضل مروت کے
06:00بیانات اور مادنی وسائل بل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور
06:06وقلہ سے ملاقات کی اندرونی کہانی یہ ہے کہ پی ٹی آئی درائے کے
06:10مطابق عمران خان نے شیر افضل مروت کے بیانات پر سخت برہمی کا
06:15اظہار کیا اور شیخ وقاس اکرم کو شیر افضل مروت کے الزامات کا دو
06:21ٹوک جواب دینے کی ہدایت جاری کی ہیں عمران خان نے کہا کہ شیر افضل
06:26مروت کو پارٹی میں پلانٹ کیا گیا تھا شکر ہے اس سے جان چھوٹ گئی
06:30اس کے علاوہ عمران خان شیر افضل مروت کی جانب سے وقلہ کی فیصوں
06:35اور علیمہ خان سے متعلق بیانات پر شدید برہم ہوئے یعنی یہ جو
06:40کہہ رہے ہیں شیر افضل اس نے پیسے کھا لی ہے اس نے کھا لی ہے ان کی
06:42بہنوں کے بارے میں یہ کہہ دیا اور عجیبو گریپیزم کے سٹیٹمنٹ تو
06:46عمران خان صاحب نے کافی ناراضگی کا اظہار کیا ہے عمران خان نے
06:50مائنز اینڈ منرلز بل پر تحفظات کا اظہار کیا اور علی امین گھنڈا
07:00اور وہ آ کر مجھے اس کے اوپر بریفنگ دے اور عمران خان نے بریسٹر
07:05گھور سے کہا کہ مادرت خوانہ رویہ جو ہے ان کے بارے میں جو پیغام
07:09بھی جو ہے وہ یہ ہے کہ وہ نہ آپ رکھیں سخت پیغام عمران خان صاحب
07:13نے بجوایا اور پارٹی قیادت کو تمام آپسی اختلافات ختم کرنے کا سخت
07:18پیغام بھی عمران خان صاحب نے دیا عمران خان صاحب نے کہا کہ خیبر پکتون
07:24کا دہشتگردی کا شکار صوبہ ہے قانون کی عملداری نہ ہونے پر سلمان
07:27اکرم راجہ صاحب کو انہوں نے کہا کہ وہ چیف جسٹس آف پاکستان
07:31کو خط لکھیں ایک اور چیز جو عمران خان صاحب نے کہی وہ یہ کہ مولانا
07:36فضل الرمان کی جانت سے ہر بار رابطے پر اعتراض کرنا مناسب نہیں
07:40ہے کیونکہ ہم ملک اور عوام کے مفاد میں سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے
07:44ہیں یعنی جو بھی ہم کہہ رہے ہیں وہ ملک اور عوام کے مفاد میں کر
07:48رہے ہیں تو مولانا صاحب زیادہ اس کے اوپر اعتراض نہ کریں یہ
07:52تھا ناظرین عمران خان صاحب کا جیل سے جو پیغام جو عمران خان صاحب
07:55نے دیئے ہیں ایک اور بڑی عجیب و غریب خبر ہے خبریں تو بہت ساری
07:59ہیں میں آپ کے ساتھ شیئر کرتا ہوں ایک ایک کر کے لیکن یہ خبر ویسے
08:04تو شہداد اکبر صاحب نے دیئے اور بڑی دھماکہ خیز خبر ہے شہداد
08:08اکبر صاحب نے دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ کے اندر سے کیمرے برامد
08:11ہو گئے یہ کچھ اور دوست بھی مجھے بتا رہے تھے کہ سپریم کورٹ کے
08:15اندر جو ہے وہ خفیہ آلات لگائے گئے ہیں ویسے تو پاکستان کے
08:18ہر دفتر میں خفیہ آلات لگائے جاتے ہیں خفیہ کیمرے اور خفیہ آڈیوز
08:22لگائی جاتی ہیں ریکارڈنگ کی جاتی ہے بیڈرومز کے اندر لگا دیے
08:27جاتے ہیں باترومز کے اندر لگا دیے جاتے ہیں جو سرکاری ریسٹراؤسز
08:31ہیں وہاں پہ لگا دیے جاتے ہیں بڑے بڑے ہوتلز ہیں وہاں پہ لگا دیے
08:35جاتے ہیں تو لوگوں کو بلیک میل کرنے کے لیے کیمراز آڈیوز ویڈیوز
08:39کا دھنڈا پرانا چلتا ہے بشرا بی بی کی بھی آپ نے آڈیوز سنی
08:43ہوں گی عمران خان صاحب کی بھی سنی ہوں گی باقی سب کی بھی آڈیوز
08:46ریکارڈ ہوتی رہتی ہے جو کوئی کمپرومائز کر لیتا ہے اس کی آڈیوز
08:50سامنے نہیں آتی جو نہیں کرتا اس کی آڈیوز سامنے آ جاتی ہے آپ
08:54نے ماضی میں مریم نواز کی بھی آڈیوز سنی ہوں گی شہباز شریف
08:57کی بھی سنی ہے آپ نے تو سپریم کورٹ پاکستان میں شدید حلچل
09:01مچ گئی سندھ سے تعلق رکھنے والے نئے تائنات شدہ جج کے چیمبر
09:05سے خفیہ نگرانی کے آلات برامد ہو گئے بیڈسٹر شہزاد اکبر کا
09:10دعویٰ اور کچھ عرصہ قبل اسلامباد ہائی کورٹ کے ایک جج کے بیڈروم
09:15سے بھی نگرانی والے آلات برامد ہو چکے ہیں اب آپ اندازہ کریں
09:19کہ بیڈروموں کے اندر دفتروں کے اندر کیمرے لگ رہے ہیں آڈیو
09:23ویڈیو ان کی بنائی جا رہی ہے یہ کیوں بنتی ہے یعنی جن ایجنسیز
09:28نے جن اداروں نے کام کرنا ہے ملک کی حفاظت کا جنہوں نے کام کرنا
09:33ہے ملک کو بچانے کا جنہوں نے ملک کے لیے نگرانی کرنی ہے جعفر
09:37ایکسپریس جیسے واقعات نہ ہو ان واقعات کو روکنا ہے وہ ججوں کی
09:41نگرانی کر رہے ہیں سیاستدانوں کی نگرانی کر رہے ہیں صحافیوں کی
09:45نگرانی کر رہے ہیں بڑے جو کاروباری لوگ ہیں یا انفلوینشل لوگ ہیں مولوی
09:50ہیں ان کی بھی نگرانی کر رہے ہیں حد ہوگی یہ ویسے ملک کس طرف جا رہا ہے
09:54ناظرین علامہ راجہ ناصر عباد صاحب نے ایک سٹیٹمنٹ دیا اور انہوں نے یہ
09:59ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے بارے میں دیا انہوں نے کہا کہ وہ دور چلا گیا جب
10:04جنگیں ہوتی تھی اور باہر سے ڈالرز آ جاتے تھے یعنی افغان وار جتنی دفعہ
10:09ہوئی پاکستان میں بہت پیسہ بنایا ہماری اسٹیبلشمنٹ نے جو ہے وہ دبا کے
10:14پیسہ بنایا جب جب افغانستان میں جنگ ہوئی پہلے رشیہ ہے بہت پیسہ
10:18بنایا پھر امریکنز ہے بہت پیسہ بنایا تو وہ یہ کہتے ہیں وہ دور چلا گیا
10:23جب جنگیں ہوتی تھی باہر سے ڈالرز آتے تھے اب خرچے کہاں سے پورے کرنے
10:27یعنی خرچہ تو ان پیسوں کی عادت تو پڑی ہوئی ہے اب آپ کے منرلز پر یعنی
10:32مادنیات پر زمینوں پر قبضہ کرنا ہے پہاڑوں پر قبضہ کرنا ہے لوٹنا
10:38ہے اور اپنا پیٹ بھرنا ہے یہ علامہ راجہ ناصر عباس صاحب نے یہ
10:43اسٹیٹمنٹ دیا ہے ویسے پیسہ تو بہت آیا پاکستان میں جنگوں کے دوران
10:47تو بہت آیا بے شمار ہے بے شمار ایسے جرنیل تھے افغان جنگ میں بعد میں
10:52ان کی اولادیں عربو پتی بن گئی اور پیچھے ان کا بیک گرونڈ ہی کچھ نہیں
10:56تھا عمران خان صاحب کی بہن ہیں عزمہ خان صاحبہ آج بڑی تکلیف
11:01میں تھی وہ ان کو بلائیا گیا جناب کے علیمہ خان کو چھوڑ کے آپ باقی
11:05دو بہنیں آجیں تو ان کی بہن جو نورین خانم اور عزمہ خانم یہ دونوں
11:11وہاں پہ پہ پہنچیں لیکن انہیں پھر نہیں ملوایا گیا انہوں نے کہا
11:15سیلیکٹڈ اپنی مرضی کے لوگ بھیجتے ہیں جو اپنی مرضی سے خان صاحب کو
11:19انفرمیشن دیتے ہیں جو اپنی مرضی سے انفرمیشن باہر لا کر دیتے ہیں اب
11:24ہمیں کیا پتا کہ خان صاحب کو کتنا صحیح بتاتے ہیں اور کتنا خان
11:28صاحب کا پیغام باہر آ کر در اس طریقے سے بتاتے ہیں تو یہی تو بات ہے
11:33کہ ساری دنیا جو ہے وہ اعتبار نہیں کر رہی کہ باہر جو انفرمیشن آ رہی
11:36ہے یا اندر جو انفرمیشن جا رہی ہے اس کا حقیقت سے کتنا تعلق ہے ناظرین ایک میں
11:43نے آپ کو تعریف پڑھ کے سنائی تھی آج سے کچھ عرصہ پہلے کہ ریاست کی
11:46حقیقی تعریف کیا ہے یہ میں نے آپ کو فروری کے آغاز میں یہ تاریخ پڑھ
11:51کے سنائی تھی اور اس لیے آپ کو میں نے فروری میں پڑھ کے سنائی تھی کہ
11:55پاکستان میں تاثر دیا جاتا ہے کہ آرمی چیف اور ملدری اسٹیبلشمنٹ جو
11:58یہ ریاست ہیں کبھی یہ کہا جاتا ہے فوج ریاست ہے کبھی یہ کہا جاتا ہے جس کے
12:03ہاتھ میں ڈنڈا ہے پولیس ہے یہ ریاست ہے نہیں یہ ریاست نہیں ہے یہ ریاست
12:08کے اوزار ہے یعنی ریاست کے جو پلرز ہیں ان کے آگے مختلف ادارے کام
12:13کرتے ہیں ان میں سے ایک ادارہ ہے فوج ایک ادارہ ہے پولیس ایک ریونیو
12:18ڈپارٹمنٹ ہے اسی طرح الگ الگ سارے ادارے ہیں تعلیم کا ادارہ بھی ہے
12:23صحت کا ادارہ بھی ہے اور بے شمار ادارے ہیں پاکستان میں ہر ملک میں
12:27ہوتے ہیں لیکن ہمارے یہاں پہ اس کانسپٹ کو جو ہے وہ غلط طریقے سے
12:31لیا گیا اور دعویٰ کیا گیا جیسے کہ فوج کوئی ریاست ہے نہیں
12:36عمر ایوب صاحب جو اپوزیشن لیڈر ہیں انہوں نے آج وہی بات دوبارہ
12:40دہرائی ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں کہتے ہیں کہ ریاست کے خلاف نعرے
12:44لگا دیئے ہوش کے ناخن لیں پہلے آرٹیکل سیون پڑھ لیں ریاست ہے کیا
12:49بھلا ریاست آپ کی قومی اسمبلی سینٹ وفاقی حکومت سبائی حکومتیں
12:55سبائی اسمبلیاں اور ٹیکس نافذ کرنے والے ادارے ریاست ہیں باقی جو
13:01پولیس ہے فوج ہے رینجرز ہے انٹیلیجنس ادارے ہیں یہ سارے
13:04اوزار ہیں ان کو اب ریاست نہیں کہہ سکتے تو یہ کانسپٹ پاکستان
13:08کو اپنا ٹھیک کرنا پڑے گا جب ہی آپ ریاست کی صحیح ڈیفینیشن
13:12تک پہنچیں گے ناظرین ایک اور پرابلم جو ہو رہا ہے کہ جن لوگوں کو
13:15ملٹری تحویل میں لیا گیا تھا وہ خاصے تکلیف میں ہے اس وقت یعنی جو
13:20لوگ فوجی عدالتوں میں سزا بگت کے آئے ہیں ان میں سے جن لوگوں نے
13:23معافی مانگ لی یا جن لوگوں نے رحم کی اپیل کر دی وہ تو چھوٹ
13:28گئے جنہوں نے رحم کی اپیل نہیں کی ہے اب انہیں نشان عبرت بنایا
13:32جا رہا ہے کہ تم معافی کیوں نہیں مانگتے بھئی اس ریاست کا
13:34مسئلہ کیا ہے کہ ریاست کے اندر جو ادارے کام کر رہے ہیں یا جو
13:39ملٹری اسٹیبلیشمنٹ ہے اس کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ تم ہمارے
13:42سامنے جھک جاؤ تم ہمارے سامنے جھک جاؤ ہمارے سامنے سجدہ ریز ہو
13:47جاؤ اگر سجدہ کرو گے تو تمہارے لیے آسانیاں ہیں اگر تم ہمارے
13:51سامنے سجدہ ریز نہیں ہو جاؤ گے ہمارے سامنے نہیں جھکو گے تو ہم
13:55تمہاری زندگی کو مشکل کرتے چلے جائیں گے بڑا امتحان ہے حسان
13:59نیادی صاحب نے دوبارہ بتایا میں نے آپ کو بوزر سلمان نیادی صاحب
14:02نے جو بتایا وہ آپ تک پہنچایا تھا اب خدیجہ صدیقی صاحبہ بتاتی
14:06کہ حسان نیادی اور باقی ملٹری قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی
14:09سلوک جاری ہے جیل پر کس کا قبضہ ہے حسان کے بقول رات کو چار
14:14پانچ گھنٹے بلکل بھی بجلی نہیں ہوتی پنکھا برائے نام چلتا ہے
14:18سیل تندور کی طرح آگ بگولہ ہو جاتا ہے زمین پر بھی سویا نہیں
14:22جاتا جو سہولیات باقی ساری جیل کو میسر ہیں کوٹ لکپچ جیل میں وہ
14:28ملٹری قیدی ان سے محروم ہیں اور کیوں محروم ہیں بارال یہ وجہ تو یہی
14:32ہے کہ جنہوں نے نہیں معافی مانگی ان کے ساتھ اتنا برا سلوک کیا
14:36جائے کہ بلاخر تنگ آ کر وہ معافی مانگ لیں ویسے حد ہے اکڑ کی
14:40زد کی اور انا کی یہ زد اور انا جو ہے یہ اللہ رب العزت کو پسند
14:44نہیں ہے رب جس دن ان کی انا توڑے گا جس دن ان کے غرور کو خاک میں
14:49ملائے گا انہیں پتا چل جائے گا اور دیکھیں امیج مورے کے پورے
14:52ادارے کا برباد ہو جاتا ہے فیصلہ چند لوگ اسٹیبلشمنٹ کے کرتے ہیں اور
14:57پورے ادارے کا امیج کراب کر دیتے ہیں اور حالانکہ لوگ اس
15:01ادارے کو اون کرتے ہیں لوگ اس ادارے سے پیار کرتے ہیں لیکن چند
15:06لوگوں نے کہاں پہنچا دیا معاملہ کہاں سے کہاں تک پہنچا دیا
15:09تین سال کے اندر قائعی پلٹ گئی ہے ناظرین جیک پرگمن نے جو دوبارہ
15:14ٹویٹ کی ہے اس سے حکومت کو کافی تشویش ہے حکومت پرشان ہے کیونکہ حکومت
15:20کو ایسا لگتا تھا کہ انہوں نے کافی رام کر کے بھیج آئے امریکن سینیٹرز
15:27کر کے بھیج آئے آرمی چیف نے خود ان سے تری پیس پین کے ملاقات کی
15:30تھی اور ان کو بڑی اچھی بریفنگ دی تھی اس سے پہلے محسن نقوی بھی
15:35کوشش کر کے آئے تھے لیکن دوبارہ سے ان کا جا کر یہ کہنا کہ امران خان
15:39کو فری کیا جائے اس کے بغیر معاملات ٹھیک نہیں ہو سکتے امران خان کی
15:43رہائی کا مطالبہ کرنا ان کا یہ پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے
15:47لیے اور موجودہ حکومت کے لیے خاصا تشویش ناک ہے اور پریشان کون
15:53ہے کہ وہ ابھی تک اپنے اسی عظم پہ اپنے اسی محقف پہ قائم
15:57ہے ناظرین ایک بہت خوفناک انسیڈنٹ ہوا ہے مقموضہ کشمیر میں مقموضہ
16:02کشمیر جو بھارت کے کنٹرول میں ہیں وہاں جو پہلگام کا علاقہ ہے
16:06وہاں پہ ایک سیرگاہ ہے کچھ مقامی سیاہ موجود تھے کچھ غیر ملکی
16:11سیاہ بھی وہاں پہ موجود تھے ان کے اوپر حملہ ہوا اور فائرنگ کی
16:15گئی اور مسلح فراد نے ان پہ فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چھبیس
16:21سیاہ اب تک کی اطلاع کے مطابق قتل ہو چکے یہ کشمیر میں ہونے
16:25والا بہت بڑا دہشتگردی کا انسیڈنٹ ہے اور اس میں ڈڈیکٹلی انڈیا
16:31نے پاکستان پہ الزام لگا دیا فوری طور پر بغیر تحقیقات کے بغیر
16:35کچھ کی ہے ہمیشہ کی طرح جیسے وہ لگاتے ہیں ویسے انہوں نے پھر سے
16:38پاکستان پہ الزام لگا دیا ہے دو غیر ملکی سیاہ بھی اس کے اندر
16:42قتل ہو گئے ہیں جو اینی شاہدین ہیں وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ جی غیر
16:45مسلموں کو قتل کیا گیا ہے اور جانبوچ کر ایسا کیا گیا وہ یہ
16:50کہتے ہیں بارال فوج کو وہاں پہ پہ پہنچنے میں دشواری کا سامنا
16:53کرنا پڑا لوگوں کو ریسکیو کرنے بھی بھی مشکل ہوئی اور اس وجہ سے
16:58زیادہ افراد وہاں پہ قتل ہو گئے اب اس کے بعد جو دیکھیں انڈیا کی
17:04ہینڈلنگ کا اور پاکستان کی ہینڈلنگ کا فرق دیکھیں پاکستان میں جعفر
17:07ایکسپریس کا انسیڈنٹ ہوتا ہے اور آپ کا وزیر داخلہ کا پتہ نہیں
17:10چلتا کافی دیر تھا کہ وہ گیا کدھر ہے کہاں کوئی کہتا جی ہو دبائی
17:14میں ہے کوئی کہتا جی یہاں پہ ہے کوئی کہتا جی وہاں پہ ہے پتہ ہی
17:16کچھ نہیں آپ کا وزیر آدم جو ہے وہ بھی اس کا جو رد عمل تھا وہ آپ کے
17:22سامنے اب آپ انڈیا کا رد عمل چیک کریں کس لیول کا ہے جیسے یہ
17:28انسیڈنٹ ہوا نڈیندر مودی کو کتنا پروٹوکول ملا سعودی عرب میں کتنا
17:32شاندار دورہ چل رہا تھا وہ اپنا دورہ مختصر کر کے واپس دیلی
17:37روانہ ہو گئے جو وزیر خارجہ ہے انڈیا کے وہ امریکہ کے دورے پر تھے وہ
17:44امریکہ میں اپنا دورہ مختصر کر کے فوری طور پر انڈیا روانہ ہو گئے اب انڈیا کے
17:49انڈر جو انٹیلیجنس ایجنسیز ہیں ان کی بھی شامت آئے گی وہ سب کو
17:53اکاؤنٹبل کریں گے ایک ایک پہلو پہ غور کریں گے اور وہ اس کے اوپر
17:57پروپر انویسٹیگیشنز کریں گے یہ انڈیا کا طریقہ کار ہے ہمارا طریقہ کار
18:02کیا ہے ہم جھوٹ بولتے ہیں لاشیں چھپاتے ہیں ہم ایک دوسرے کے اوپر
18:07الزام ڈالتے ہیں ہم سیاسی جماعت پہ الزام ڈالنے میں دیر نہیں کرتے
18:11کوئی ایک بھی انٹیلیجنس کا آفیسر ہم نے اکاؤنٹبل کیا بھی
18:15تک کہ اتنا بڑا سانیہ ہو گیا جعفر ایکسپریس کا اب انڈیا کی
18:19ہینڈلنگ آپ دیکھئے گا آنے والے دن میں میں آپ کو ریپورٹ کروں گا
18:22اور ان کی سنجیدگی آپ دیکھئے کہ ان کا وزیر آزم اور ان کا وزیر
18:26خارجہ وہ دونوں اپنے دورے چھوڑ کر ایک سعودی عرب کا اور ایک
18:30امریکہ کا وہ فوراں مختصر کر کے واپس پہنچے ہیں اب ناظرین یہ انڈیا
18:36کی صورتحال ہے انہوں نے پاکستان میں الزام لگا ہے وہاں پہ کوئی
18:38جنرلسٹ ہے وہ یہ کہہ رہے کہ اب پاکستان کے اوپر کوئی ملٹری
18:43سٹرائک کر دیں گے پہلے بھی انہوں نے کر کے دیکھی ہے پھر کر کے
18:46دیکھ لیں یہ تو کوئی اتنی بڑی بات نہیں ہے اب اس کے بعد ناظرین
18:51ایک اور چیز ہے اور وہ ہے جی آئی ایم ایف نے حکم دیا ہے پاکستانی
18:55حکومت کو اور جو حکم آئی ایم ایف دے تو وہ حکم فوری طور پر پورا
18:59کیا جاتا ہے کہ ایک سو ارسٹھ بڑے ترقیاتی منصوبیں جو مختلف
19:05صوبوں میں چل رہے ہیں آٹھ سو ارب روپے کی اس کے اوپر ادائیگیاں
19:09ہونی تھی اب آئی ایم ایف نے حکم دے دیا کہ یہ بند کر دیں آپ تو
19:13وفاقی حکومت نے ان ایک سو ارسٹھ بڑے تعمیراتی منصوبوں کی ادائیگیاں
19:19بند کر دی ہیں حالانکہ ان کے اوپر تین سو ارب پہلے خرچ ہو چکا تھا
19:24ایک طرف یہ دعویٰ کیا جاتا ہے ترقی ہو رہی ہے دیکھنا یہ نہیں ہے
19:28کہ ترقی ہو رہی ہے یا نہیں دیکھنا یہ ہے کہ کس رفتار سے ترقی ہو
19:32رہی ہے یہ ترقی کی رفتار ہے ایک سو ارسٹھ مزید منصوبے اس سے پہلے
19:36بھی رکوائے آئی ایم ایف نے بہت سارے رکوائے میں آپ کو ریپورٹ کر چکا
19:40ہوں نائنٹی کے گریب تو خیبر بختون کا میں رکوائے دیئے تھے تو اب یہ
19:44ایک سو ارسٹھ مزید تعمیراتی منصوبے رکوا دیئے گئے مارنگ بلوچ
19:48صاحبہ کی نظربندی میں ایک ماہ کی توصیح کی گئی ہے یہ دعویٰ ان کے
19:51وکیل نے کیا کیونکہ بائیس مارچ کو انہیں نظربند کیا گیا تھا
19:56گریفتار کیا گیا تھا اور اب ایک مہینہ گزر گیا ہے تو اب پتہ
20:00چلا ہے کہ ایک ماہ کی مزید توصیح کی گئی ہے اور یہ جیل کی
20:05انتظامیہ نے بتایا حکومت کا کوئی نوٹفیکیشن ابھی تک سامنے نہیں آیا
20:08لیکن یہ دعویٰ ہے کہ مارنگ بلوچ کی جو گریفتاری ہے اس کے اندر
20:13مزید توصیح کر دی گئی ہے فضل الرمان صاحب کی پارٹی نے بھی ایک
20:17سٹیٹمنٹ دیا ہے کہ وہ کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے میرہ صاحب
20:20کے برطانیہ میں کیا حالات ہیں ایک اور بی لاغ میں ہم اس پہ بات کریں گے
20:24اب تک کے لئے اتنے ہی اپنا خیال رکھئے گا اپنے اس چینل کا بھی
20:26اللہ حافظ