- 7/18/2025
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
Senate Election in KPK || Govt and Opposition on Same Page || Imran Riaz Khan Exclusive
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Senate Election in KPK || Govt and Opposition on Same Page || Imran Riaz Khan Exclusive
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Category
🗞
NewsTranscript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30لڑنے کی طرف جا رہے ہیں اور ہم نے چھے نام فائنل کر لیے ہیں یعنی چار بندے وہ جتوانا چا رہے ہیں مقصود ان نشستوں کے اوپر یہ جو جرنل نشست ہیں پی ٹی اے کو لگتا ہے کہ پی ٹی اے کے ان میں سے سات میں سے چار جیتیں گے چار یہ لے رہے ہیں ایک وہ لے رہے ہیں خواتین کی اور ایک لے رہے ہیں ٹیکنو کریٹ کی انہیں لگتا ہے کہ وہ چھے جیت سکتے ہیں اور پھر انہوں نے کہا جی واپس لینے پھر ایک عظر مشوانی صاحب
00:59کورنگ کینڈیڈیٹ تھے کیونکہ کورنگ کینڈیڈیٹ جو ہیں انہوں نے اپنے جب واپس لینے تھے جو کاغذات نامزد کی جمع کروائے ہوئے ہیں تو اس کے بعد بندے ہی اتنے بچ جانے تھے جتنے بندوں نے سینیٹر بننا تھا
01:11اپوزیشن کی ذمہ داری تھی کہ وہ اپنے بندے واپس لے لیتے حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ اپنے بندے واپس لے لیتے اور ٹوٹل جب گیارہ بندے بچ جاتے تو گیارہ کی گیارہ سینیٹرز بن جاتے
01:29جب میں آپ کے ساتھ شیئر کروں گا تو کچھ چیزیں آپ کے لیے بڑی حیران کن
01:33ہوگی کیونکہ اب پھڑا پڑ گیا ہے پہلے تو جو ہے وہ ایک ٹویٹ آیا
01:39اور وہ ٹویٹ تھا اذر مشوانی کی طرف سے یہ برطانیہ میں موجود
01:43ہیں پاکستان تحریکین صاحب کے سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ ہیں عمران
01:46خان صاحب کے نوجوان ساتھیوں میں سے ایک تو اذر مشوانی صاحب نے کہا
01:51جی کہ ٹھیک ہے میں نے پارٹی کی ہدایت پر واپس لے لی اپنے کاغذات
01:55نامزدگی وہ ایک فارم بجوایا تھا انہوں نے فل کر کے واپس دے دیا
01:58تو لیکن انہوں نے کہا مراد سعید کے بعد اگر سب سے زیادہ کسی کا حق
02:03بنتا ہے تو اذر مشوانی صاحب نے دعویٰ کیا کہ وہ حق پاکستان
02:10تحریکین صاحب کی جانب سے جو عرفان سلیم صاحب ہیں ان کا حق بنتا ہے
02:14انہیں پھر موقع ملنا چاہیے تو وہ عرفان سلیم صاحب کے بارے میں
02:19اطلاع آ رہی ہے کہ وہ ڈٹ گئے ہیں اور انہوں نے کاغذات
02:22نامزدگی واپس لینے سے انکار کر دیا اور اس کے بعد جو باقی
02:25کورنگ کینڈی ریٹس ہیں وہ بھی کھڑے ہو گئے ہیں
02:27تو اب بلا مقابلہ والے معاملے میں ایک دفعہ پھر کٹائی پیدا ہو گئی ہے
02:31ایک طرف پاکستان تحریک انصاف کی جو سبائی حکومت ہے
02:35یا علی امین گنڈا پورے ہیں وہ معایدہ کر رہے ہیں
02:38اور خیبر پکتونخواہ میں سینٹ انتخابات بلا مقابلہ کرانے پر
02:42حکومت اور اپوزیشن کے درمیان عام پیشرفت سامنے آگئی ہے
02:44علی امین گنڈا پورا اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان میں
02:48اس معایدے کو حتمی شکل دے دی گی اور کسی بات پر ان کا اتفاق نہیں ہوتا
02:52ان کا اتفاق مہنگائی کے خلاف نہیں ہوتا
02:54غربت کے خلاف نہیں ہوتا
02:55بیروزگاری کے خلاف نہیں ہوتا
02:57عوامی مسائل کے خلاف نہیں ہوتا
02:59مادنیات کی چوری کے خلاف نہیں ہوتا
03:01جالی قسم کے جو آپریشنز کیے جاتے ہیں ان کے خلاف نہیں ہوتا دہشتگردی کے خلاف نہیں ہوتا
03:05کسی معاملے پہ ان کا اتفاق نہیں ہوتا لیکن جب مل بانٹ کے کھانے کا موقع آ جائے
03:11یا سیٹے ایک دنے در کو بانٹ نہیں ہو وہاں ان کا اتفاق ہو جاتا ہے
03:14بارال اپوزیشن اور حکومت کے بیچ میں اتفاق سامنے آ گیا ہے اور حتمی شکل دے دی ہے
03:20فارمولے کے تحت پانچ چھے کا فارمولا ہے چھے سیٹے جیسے میں نے آپ کو بتایا پی ٹی اے ہی لینا چاہتی ہے
03:26پانچ سیٹے اپوزیشن کو مل رہی ہیں لیکن پاکستان طریقہ انصاف کے اندر ایک ڈیٹا گردش کر رہا ہے
03:32اور اس ڈیٹا کے اندر یہ شو کیا گیا ہے کہ پاکستان طریقہ انصاف صرف پانچ چھے سیٹے نہیں نو سیٹے جیت سکتی ہے
03:42اب یہ طریقہ انصاف کیسے کہا سکتی ہے کہ وہ نو جیت سکتے ہیں
03:46تو سیچویشن آپ کو اپنے سامنے رکھنی پڑے گی کہ ایکچولی سیچویشن ہے کیا
03:50جب آپ صورتحال دیکھیں گے اور سیٹوں کی تعداد گنیں گے
03:53پھر آپ کو آئیڈیا ہوگا کہ کس کو کتنی سیٹیں ملے گی
03:56اور کیا یہ دعویٰ پاکستان طریقہ انصاف کے لوگوں کا ٹھیک ہے یا غلط ہے
04:00طریقہ انصاف کے لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ کیونکہ ہم زیادہ سیٹیں جیت سکتے ہیں
04:04تو ہمیں کم سیٹوں کے اوپر سمجھوتا نہیں کرنا چاہیے
04:08ہم اپنی تین سیٹیں دے رہے ہیں کس کو اپوزیشن کو
04:13یعنی جو پی ڈی ایم کی جماعتیں ہیں پی ٹی آئی انہیں اپنی تین سیٹیں دے رہی ہے
04:17بقول پاکستان طریقہ انصاف کے اندر جو لوگ تنقید کرنے والے ہیں وہ یہ کہہ رہے ہیں
04:21اب وہ یہ دعویٰ کیسے کر رہے ہیں میں آداد و شمار آپ کے سامنے رکھتا ہوں
04:25ٹوٹل جو ہے نا وہ ٹرپن کی تعداد ہے جو اپوزیشن کی ہے
04:30فیفٹی تھری اپوزیشن کے لوگ ہیں جبکہ جو حکومت کے لوگ ہیں ان کی تعداد ہے
04:36انیس جمع انیس جمع اٹھارہ جمع اٹھارہ جمع اٹھارہ یہ بانوے ہیں جی
04:42ایک بانوے اور ایک ٹرپن تو بانوے اور ٹرپن کو اگر آپ ملائیں تو یہ ٹوٹل
04:48وان فورٹی فائی بن جاتے ہیں جو عراقینی اسمبلی ہیں اب اس میں جو فارمولا لے کر آئے ہیں
04:53پاکستان تحریک انصاف کے دماغ وہ یہ کہتے ہیں کہ ہم پانچ سیٹے جیت سکتے ہیں
04:59سینٹ کی اور وہ پانچ سیٹے وہ ہیں جو جرنل نشست ہیں جبکہ پی ٹی آئی جو ہے ان کی
05:07قیادت یہ کہہ رہی ہے کہ ہم تین جیت سکتے ہیں تو یہ دو سیٹے اپوزیشن کو کیوں دینا
05:11چاہتے ہیں یہ ہے سب سے بڑا سوال پارٹی کے جو لوگ تنقید کر رہے ہیں جو ڈٹ گئے ہیں وہ یہ
05:17کہتے ہیں کہ بانوے سیٹوں میں سے ہمارے دو جو ٹاپ کے امیدوار ہیں وہ انیس انیس سیٹے
05:24لے کر پہلے نمبر پہ آ جائیں گے اور وہ دونوں تو بن گئے سینٹر اسی طرح جو
05:29اپوزیشن کے بھی دو جو ٹاپ کے امیدوار ہیں وہ انیس انیس سیٹے لے کر بن جائیں گے
05:32سینٹر تو اپوزیشن کے پاس پیچھے بچ جائیں گے پندرہ ووٹ اور حکومت کے پاس
05:39پیچھے بچ جائیں گے چوون ووٹ تو حکومت اپنے اگلے تین امیدواروں کو
05:46ووٹ دلوا سکتی ہے اٹھارہ اٹھارہ اور اٹھارہ اس طرح حکومت کے دو امیدواروں
05:53کو پڑ جائیں گے انیس انیس اور تین امیدواروں کو پڑ جائیں گے اٹھارہ اٹھارہ
05:57اٹھارہ ووٹ تو انہیں لگتا ہے کہ ان کے پانچ سینٹر بن جائیں گے جبکہ اپوزیشن کے
06:03دو امیدواروں کو پڑھیں گے انیس انیس ووٹ کیونکہ انیس ووٹ چاہیے سینٹر بننے کے لیے
06:08اور ایک اپوزیشن کا امیدوار جو باقی بچ جائے گا اس کے حصے میں رہ جائیں گے صرف پندرہ ووٹ
06:13لہٰذا اس کے پاس کیونکہ تین ووٹ کم ہوں گے حکومتی امیدواروں کے مقابلے میں
06:18تو وہ نہیں جیت سکتا
06:20وہ رہ جائے گا اور جو پاکستان طریقہ انصاف ہے وہ پانچ نشستیں جنرل سیٹیں جو ہیں سینٹ کی وہ جیت سکتی ہے
06:31لیکن پاکستان طریقہ انصاف کو ڈر اس بات کا ہے کہ ان کی جماعت میں لوٹے بن جائیں گے
06:35اور انہیں لگتا ہے کہ ان کے لوگ بک جائیں گے
06:39اور ان کے لوگوں کو خرید کر جو اپوزیشن ہے وہ سارا الیکشن خراب کر دے گی
06:45اور پھر الیکشن کی صورتحال یہ بن جائے گی کہ کامیابی نہیں ملے گی بلکہ الٹا کام ہو جائے گا
06:51صرف اس ڈر کی وجہ سے کہ ان کے ایم پی ایس کو خرید لیا جائے گا
06:56اس ڈر سے پاکستان طریقہ انصاف ساتھ ہے نا
07:00اس میں سے چار ہم لے لیتے ہیں تین آپ لے لیں
07:02لیکن یہاں پہ اپوزیشن کی دو سیٹے بنتی ہیں یہ وہ لوگ کہہ رہے ہیں
07:06اب آ جائے آپ خواتین کی نشست اور جو ایک نشست بنتی ہے
07:11دو دو سیٹے ہیں دو خواتین کی ہیں اور دو ٹیکنو کریٹس کی ہیں
07:14ان کا فارمولا ایک جیسا ہی ہے
07:17اس میں ایک امیدوار کو کم سے کم انچاس ووٹ چاہیے جیتنے کے لیے
07:23اب پاکستان طریقہ انصاف کے پاس اگر ہوتے نائنٹی ایٹ
07:26تو وہ دو سیٹے بڑے آرام سے لے لیتے لیکن تحریکہ انصاف کے پاس کتنے ہیں
07:31نائنٹی ٹو
07:32جبکہ اپوزیشن کے پاس کتنے ہیں
07:35ففٹی
07:36تھری
07:37تو یہاں پہ اپوزیشن اپنا ایک سینٹر بنا سکتی ہے
07:41اور حکومت بھی اپنا ایک سینٹر بنا سکتی ہے خواتین میں بھی اور ٹیکنو کریٹ میں بھی
07:45لیکن ایک عجیب و غریب صورتیل میں آپ کو اور بتاتا ہوں
07:48یہ بھی کچھ لوگ دعویٰ کر رہے ہیں کہ جو سیکنڈ اور یہ پریارٹی ہوتی ہے
07:52ایک تو یہ جتنے بھی لوگ ووٹ ڈالتے ہیں سیکنڈ پریارٹی کا ووٹ بھی ڈالتے ہیں
07:55اس کی بھی ایک پرسنٹیج کاؤنٹ ہوتی ہے
07:57تو کچھ لوگ دعویٰ کر رہے ہیں یہاں پہ شاید کوئی دعویٰ لگ جائے گا
08:00لیکن مجھے نہیں لگتا کہ یہاں دعویٰ لگ سکتا ہے لیکن وہ یہ دعویٰ کر رہے ہیں
08:03اور پی ٹی اے کے لوگ کہتے ہیں جب ہم زیادہ سیٹیں جیت سکتے ہیں
08:07یعنی ہم چھ سیٹوں پہ کیوں انحصار کریں جب ہم آٹھ سیٹیں بھی جیت سکتے ہیں
08:12سات سیٹیں بھی جیت سکتے ہیں ہم نو سیٹیں بھی جیت سکتے ہیں
08:16ان کا یہ دعویٰ ہے
08:17اب یہ کلکولیشن انہوں نے کیسے کی ہے جو مجھے سمجھ آئی ہے جو ان کے پاس گردش کر رہی ہیں چیزیں
08:23یہ میں نے آپ کے سامنے رکھ بھی دیئے ہیں آپ دیکھ بھی لیں
08:25لیکن چھے نہیں تو سات سیٹیں تو پاکستان تحریکین صاحب جیت سکتی ہے
08:30لیکن تحریکین صاحب ڈھڑی ہوئی اس بات سے ہے کہ انہیں لگتا ہے کہ ان کے بندے خرید لے گی پیپس پارٹی
08:35یا پی ایمل این یا فضل رحمان یا باقی لوگ
08:38یا اسٹیبلشمنٹ دباؤ ڈالے گی ڈنڈے کے ساتھ
08:40اور پھر ان کے سینیٹر مزید کم ہو جائیں گے
08:43الٹا کام نہ ہو جائے کہ کہیں اپوزیشن چھے جیت جائے اور پی ٹی ای پانچ پہ رہ جائے
08:46یا پی ٹی ای کے باقی سینیٹر بھی فارغ ہو جائیں
08:49آجا اس میں پی ٹی ای کے اندر کچھ لوگ کہہ رہے ہیں
08:51اور انہوں نے بقاعدہ کھل کر یہ بات کی ہے
08:54میرے ساتھ
08:55انہوں نے یہ کہا جی ہمیں اپوزیشن کی جانب سے کچھ ایسے سینیٹر بنائے جا رہے ہیں
09:00بلا مقابلہ میں
09:01جو بہت پیسے والے ہیں
09:02اور وہ جتنا پیسہ خرچنے کے لیے تیار ہیں
09:05یہی وجہ ہے کہ
09:07ہمیں لگتا ہے کہ ہمارے لوگ بھی شاید
09:09کمپرومائز ہوئے اور وہ بلا مقابلہ
09:11والے آپشن کی طرف گئے ہیں
09:13ہمیں مقابلہ کرنا چاہیے اور اپنے زیادہ
09:15سینیٹر بنوانے چاہیے
09:17بہرحال یہ ایک کھیل ہے جو وہاں پہ چل رہا ہے
09:20میں نے آپ کے ساتھ میں رکھ دیا
09:22باقی چیزیں ہوئیں گی تو شیئر کروں گا آپ کے ساتھ
09:24لیکن یہ مجھے لگتا ہے کہ پاکستان
09:26تحریکی انصاف اپنے لوگوں کو منوا کے
09:27ان سے کاغذات نامزدگی
09:29واپس کروانے میں کامیاب ہو جائے گی
09:32کچھ اکا دکا لوگ اڑے ہوئے ہیں
09:33اب دیکھتے ہیں کون پیچھے اٹھتا ہے
09:35مرزا افریدی کی سیٹ کو لے کر پارٹی کے اندر
09:37بڑا رولا پڑا ہوا ہے
09:38سوشل میڈیا پہ بھی ہر طرف بھی
09:40لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ دنڈے سوٹے کھائے کارگنوں نے
09:42عام لوگوں نے بیچاروں نے
09:43اور ایک سرمایہ دار آیا اور آ کر سیٹ لے کر چلا گیا
09:46تو یہ بڑی تکلیف والی بات ہے
09:49ناظرین ایک اور خبر ہے
09:50یہ بڑی افسوسنا خبر ہے
09:51اور یہ خبر ہے خبر پکتونخواہ میں
09:55اور یہ یہ ہے کہ
09:57تحریک انصاف کے ایم پی اے
09:58ڈاکٹر حمیدو رحمان کی رہائشگاہ پر
10:00کوئی بم دھماکے کا واقعہ پیش آیا ہے
10:02مبینہ تار پہ
10:03اور یہ امن پاسون میں انہوں نے
10:06بڑا قلیدی کردار ادا کیا تھا
10:08اس قسم کی کاروائیاں ہو رہی ہیں
10:10وہ لوگ جو امن کے لیے آواز اٹھاتے ہیں
10:13مراد سعید نے بھی اس سے پہلے کہا تھا
10:15کہ اکثر جو لوگ امن کے لیے آواز اٹھاتے ہیں
10:18یا جو آپریشن کے خلاف
10:19زوردار طریقے سے آواز اٹھا رہے ہیں
10:21یا جو لوگ امن مارچز کر رہے ہیں
10:23خبر پکتونخواہ میں خاص طور پر قبائلی علاقوں میں
10:26ان کے اوپر ڈرون بھیجے جاتے ہیں
10:28ان کے اوپر اٹیک کیے جاتے ہیں
10:30ان کا قتل عام کیا جاتا ہے
10:38اور جرگے بلا رہے تھے
10:40اور اس کے علاوہ امن مارچز کر رہے تھے
10:42تو اب اس طرح کے واقعات
10:44خیبر پکتونخواہ میں جو امن کے لیے آوازیں اٹھتی ہیں
10:46ان کو نشانہ بنانا
10:48معمول بنتا چلا جا رہا ہے
10:49ناظرین میاں نواشل صاحب کے حوالے سے
10:52ایک اور خبر گردش کر رہی تھی اور ایسی خبریں
10:54بار بار گردش کرتی رہتی ہیں ان کی فیملی کا
10:56بڑا طرح امتحاد ہے
10:58ان خبروں کے حوالے سے یہ عرب نیوز
10:59کا ایک سکرین شاٹ ہے
11:01وہ لکھتے ہیں جی
11:01یوکے لسٹ فارمر پرائم میریسٹر
11:04پاکستان پرائم میریسٹر سن
11:06ایز ڈیلیبریٹ ٹیکس ڈیفالٹر
11:09اوور
11:10نائن پوائنٹ فور ملین پاؤنڈز
11:13انپیڈ ڈیوز
11:15وہ یہ کہتے ہیں جناب کے
11:16یوکے نے لسٹ کر دیا ہے
11:20سابق وزیراعظم پاکستان کے بیٹے کو
11:22وہ ڈیلیبریٹ لی
11:23یعنی جان بوجھ کر ٹیکس ڈیفالٹر ہوا ہے
11:26ایک تو ہوتا ہے نا ٹیکس ڈیفالٹ ہو گیا
11:29پرابلم ہو گئی
11:30دیوالیا ہو گیا
11:31لیکن انہوں نے لسٹ کر دیا کہ جان بوجھ کر یہ
11:34ٹیکس ڈیفالٹر بنا ہے
11:37اور نو اشاریہ چار ملین پاؤنڈز کا
11:40اس نے ٹیکس نہیں دیا
11:41برطانوی قوانین کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے
11:44بارال یہ اس کے پر پاکستان طریقہ
11:47انصاف نے بھی ایک
11:48کمنٹ کیا ہے ان کے اوفیشل پی ٹی اے کی
11:51اکاؤنٹ سے
11:51اور پی ٹی اے اوفیشل لکھتی ہے کہ
11:53نواز شریف سن از اوفیشلی انٹرنیشنل چور
11:56ٹوٹلی
11:57لیونگ اپ ٹو دا فیملی لیگیسی
12:00کہ جیسی فیملی تھی
12:01ویسے ہی وہ کام کر رہا ہے نواز شریف کا بیٹا بھی
12:04ناظرین بلوچستان کے حوالے سے
12:05جو خبریں میں آپ کو لگاتار دے رہا ہوں
12:07کہ جو بلوچ
12:08مائیں بہنیں بیٹیاں اور بزرگ لوگ
12:11جو وہاں پہ موجود ہیں اسلام آباد میں
12:12وہ احتجاج کرنا چاہتے ہیں
12:14بارشیں لگاتار ہو رہی ہیں لیکن اس کے باوجود
12:16انہیں کھلے آسمان کے نیچے بٹھایا گیا ہے
12:18وہ ٹینٹ لگانے کی کوشش کر رہے تھے
12:20اور وہاں پہ پولیس آگئی
12:22ایس ایچو صاحب جو ہیں وہ خود
12:23ڈنڈوں کے اوپر کھڑے ہو گئے آ کر جو ٹینٹ لگانے والے
12:26ڈنڈے ہیں ان کے اوپر کھڑے ہو گئے
12:28اور انہوں نے زبردستی روکنا شروع کر دیا
12:41اور وہ کوشش کر رہے تھے کہ جو خواتین ہیں
12:43وہ بھیگنے سے بچ جائیں
12:45اور وہاں پہ جو انسانی حقوق کی
12:47جو تنظیمیں موجود تھیں جو خواتین موجود تھیں
12:49ایمان مزاری صاحبہ تھی
12:51اس کے بعد وہاں پہ میں نے دیکھا کہ
12:53جو
12:54منید جہانگیر صاحبہ ہیں
12:57اور دیگر کچھ اور لوگ بھی
12:58وہ لوگ بھی احتجاج کرنے کے لیے پہنچے
13:00اور انہوں نے پولیس سے کہا کہ آپ یہ کیا حرکت کر رہے ہیں
13:03آپ کو یہ زیب نہیں دیتا
13:04آپ اپنا مزاق بنا رہے ہیں
13:05آپ کیوں ان ڈنڈوں کے اوپر آ کر کھڑے ہو گئے ہیں
13:07آپ کو کس نے کہا کہ آپ ڈنڈوں کے اوپر آ کر کھڑے ہو جائیں
13:09اور وہ وہاں پہ ٹینٹ لگوانے نہیں دے رہے تھے
13:12مجھے حیرت ہوتی ہے کہ
13:14لوگوں پہ ترس کھانا چاہیے
13:15یہ لوگ بڑے دور دراز کے علاقوں سے آئے ہیں
13:18ان کے مطالبہ جو ہیں وہ بڑے جائز ہیں
13:20کہ ان کے جو پیارے لاپتہ ہیں
13:22ان کو منظر عام پر لائے جائے
13:23انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے
13:25کئی لوگوں کے جو پیارے ہیں
13:27وہ کئی کئی سالوں سے لاپتہ ہے
13:28اور وہ ڈھونڈتے ڈھونڈتے بچارے تھک گئے ہیں
13:31ان کی زندگی بھی ایسے ہے
13:33جیسے زندہ لاشیں چل رہی ہیں
13:34وہ بڑی تکلیف میں بڑی عذیت میں
13:37میں اس عذیت کو اس تکلیف کو جانتا ہوں
13:39سمیدین بلوٹ صاحبہ نے ایک ڈیٹا بھی شیئر کیا
13:42اور بڑا حیران کن ڈیٹا ہے
13:45جو انہوں نے شیئر کیا ہے
13:46وہ یہ کہتی ہیں کہ
13:48ایکسٹرا جوڈیشنل کلنگ کے واقعات
13:50بڑھتے چلے جا رہے ہیں بلوچستان میں
13:53خاص طور پر انہوں نے
13:55اس سال کی بات کی ہے کہ پہلے
13:57پانچ چھ مہینوں میں کیا ہوا
13:58جنوری میں نو افراد کو ماورہ عدالت قتل کیا گیا
14:01فیوریڈی میں پندرہ
14:03مارچ میں پندرہ
14:04اپریل میں اکیس
14:05مئی میں چھبیس افراد
14:07اور جون میں
14:08اکیس افراد کو ماورہ عدالت قتل کر دیا گیا ہے
14:11بلوچستان میں
14:12اور اب تک کی جو اطلاعات ہیں ان کے مطابق
14:15پہلے چھ مہینوں میں
14:17ایک سو سترہ افراد کو بلوچستان جیسے صوبے میں
14:20ماورہ عدالت قتل کر دیا گیا ہے
14:22اور ساتھ ہی انہوں نے یہ کہا
14:24کہ اٹ لیسٹ ٹین مائنرز
14:26اینڈ ون وومن
14:27ور امانگ
14:27دا ون سیونٹین
14:29ایکسٹرا جوڈیشنلی
14:32کلڈ انویجویلز
14:33وہ یہ کہہ رہی ہیں کہ
14:37اس میں کم سے کم دس مائنرز تھے
14:39یعنی جن کی عمرے جو میجر نہیں ہوئے
14:41جو نابالک بچے تھے
14:43دس جو ہے وہ مائنرز تھے
14:45ایک خاتون تھی
14:46ان سترہ لوگوں میں سے
14:47جنہیں ماورہ عدالت قتل کیا گیا
14:50دوہزر پچیس کے پہلے آدھے سال کے اندر
14:52اور یہ ڈیٹا انہوں نے شیئر کیا
14:54دنیا بھر کے اندر یہ ڈیٹا دیکھا جاتا ہے
14:57پاکستان کے لیے انتہائی
14:59افسوسناک صورتحال ہے
15:01ماورہ عدالت قتلوں کے حوالے سے
15:03اور یہ پاکستان کے اندر ایک لمبا ٹرینڈ ہے
15:06اس کے اندر بہت ساری
15:07جو پرانی تفصیلات ہیں وہ بھی موجود ہیں
15:10میں کچھ چیزیں آپ کے سامنے لگ دیتا ہوں
15:11جب سے پاکستان بنا نت
15:13تب سے پولیس مقابلے یہاں پہ ہوتے ہیں
15:15لیکن جو زیادہ پولیس مقابلے ہیں
15:17وہ شروع ہوتے ہیں
15:18انیس سو اسی اور انیس سو نبے کی دہائی میں
15:21جب پولیس مقابلے ایک دم تیز ہو جاتے ہیں
15:24پرویس مشرف کے دور میں بھی پولیس مقابلے ہوتے رہے
15:27لیکن وہ جو پولیس مقابلے پرویس
15:29مشرف کے دور میں ہوئے تھے
15:32وہ دہشتگردوں کے خلاف کاروئیاں کی گئی تھی
15:34اور تب ایس آئی او اور دیگر کچھ اور ایسے
15:38جو ہے گروپس بنائے گئے تھے
15:39اور وہ پھر یہ کلنگ کرتے تھے
15:41اور دہشتگردوں کو مارتے تھے
15:42لیکن ماورہ عدالت قتل جو ہے
15:44وہ پاکستان میں بڑے لمبے عرصے سے جاری ہیں
15:46ان کا جو عروج ہے 1990 کی دہائی میں تھا
15:49جب نون لیگ کی حکومت آئی پنجاب میں
15:52تو اس وقت شہباز شریف صاحب
15:53اس حوالے سے بڑے بدناب ہوئے
15:55ان کے اوپر بہت ساری سٹوڑیز بھی چھپیں
15:57یہاں پہ بہت سارے ایسے پولیس والے تھے
15:59جو سندھ میں اور پنجاب کے اندر
16:00پولیس مقابلے کرتے تھے
16:02جن میں عابد باکسر کا ایک نام ہے
16:04کراچی میں ایک بہت بڑا نام تھا
16:06چودری اسلم
16:07انہوں نے بڑے پولیس مقابلے کیے ہیں
16:08عابد باکسر اور چودری اسلم
16:10اور ان جیسے لوگ جو ہیں یہ
16:11انکاؤنٹر سپیشلسٹ سمجھے جاتے تھے
16:14عابد باکسر صاحب نے بہت سارے انکشافات بھی کیے
16:16بعد میں چودری اسلم جو ہے ان کا قتل ہو گیا
16:19عابد باکسر پر کئی مرتبہ قاتلانہ حملے ہوئے
16:22عابد باکسر جو ہے وہ پاکستان سے باہر بھی بہت عرصہ رہے
16:25انہوں نے شہباز شریف کے بارے میں بہت ساری باتیں کھل کر بتائی بھی
16:28زیشان قاظمی کراچی میں انکاؤنٹر کے لیے بہت مشہور تھے
16:32دوزار چوبیس میں ان کی ہلاکت ہوئی
16:34اور ایک بہت بڑا تنازہ بھی پیدا ہوا تھا
16:36کچھ اور بھی انکاؤنٹر سپیشلسٹ تھے کراچی میں
16:39جن میں سے ابھی ایک ڈی آئی جی ریٹائر ہوا ہے
16:42جس کو آسمیلی زرداری کہتے تھے کہ یہ اچھا بچہ ہے
16:45تو وہ جو اچھا بچہ ہے اس نے بھی بہت طبعی پھر ہی ہے
16:48ماضی میں
16:48اب اس میں جو پنجاب کے اندر اور بھی بڑے مشہور لوگ تھے
16:52رانہ فاروق تارک کمبو نویت سعید
16:54اور عمر ورک ان کا بھی نام تھا پولیس مقابلوں کے حوالے سے
16:58یہ انکاؤنٹر سکوارڈ بنائے گئے تھے
17:01یہ لوگ ان کا حصہ تھے اور یہ پولیس مقابلے کرتے رہے ہیں
17:04اب میں اس کی بات اس لیے کر رہا ہوں
17:06کہ یہاں پولیس مقابلوں کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر
17:08اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے
17:10یعنی ان کے اپنے کوڈ ورڈز ہوتے ہیں
17:14یہ اپنے طریقے سے چلتے ہیں
17:15یہ عدالتوں کے اندر نہیں لے کر جاتے
17:17باروں بار بیس مقابلہ کر دیتے ہیں
17:19جب انہیں یہ کنفرم ہو جاتا ہے
17:21کہ یہ شخص مجرم ہے
17:22یا یہ جرم کی دنیا میں جاتا ہے
17:23یہ جرم کرتا ہے
17:24تو یہ پھر اپنے طریقے سے اس کو سزا دے دیتے ہیں
17:27لیکن یہ پورا سسٹم یا جو چلتا ہے پورا نظام
17:31یہ ایک انڈر ورڈ کی طرح کام کرتا ہے
17:32اس میں ڈائریکٹ
17:34جو ہے اوپر سے اپروول لی جاتی ہے
17:36اور یہ کہا جاتا ہے کہ یہ بندہ مافی کے قابل نہیں ہے
17:39اس کو تو جان سے مار دینا چاہیے
17:40اور پھر اسے جان سے مار بھی دیا جاتا ہے
17:43ایسے بہت سارے واقعات جو ہے
17:45وہ میں نے بطور ریپورٹر بھی کور کیے ہیں
17:47تب ہی پی ایم ایل این کا دور تھا
17:49اور ابھی بھی
17:50پنجاب میں گزشتہ ایک سالوں میں
17:52اکدم اضافہ ہوا ہے اور خاص طور پر
18:01تیدے پولیس کے جو انکاؤنٹر کرتے تھے
18:03لیکن ابھی جو ہے وہ
18:05یہ کام سی ٹی ڈی کر رہی ہے
18:07کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ
18:09اور یہ بڑی صفائی سے اور بڑی تیزی سے کام کر رہے ہیں
18:12ماضی میں تو آفیسرز کے نام سامنے آتے تھے نا
18:15کہ نام کھڑا کر دیا جاتا تھا کہ یہ مار دے گا
18:16یہ مار دے گا یہ مار دے گا
18:18لیکن اب ایسا نہیں ہوتا
18:20اب کسی کا نام سامنے نہیں آتا یہ
18:22ٹرینڈ لوگ ہوتے ہیں پروفیشنل لوگ ہوتے ہیں
18:23یہ تیہ کر لیتے ہیں فلاں بندے کو مارنا ہے پھر اسے مار دیا جاتا ہے
18:27اب اس کے اندر نا دو اپینین آ جاتی ہیں
18:29جو لوگ اس کو ڈیفینڈ کرتے ہیں وہ یہ کہتے ہیں
18:32کہ جناب یہ انکاؤنٹر سپیشلسٹ
18:34اس لیے ضروری ہے
18:35کہ کئی جرائم پیشہ لوگ ایسے ہوتے ہیں
18:37جن کے خلاف آپ قانونی کاروئی کرتے ہیں
18:40تو عدالتیں انہیں چھوڑ دیتی ہیں
18:41تو عدالتی نظام بڑا کمزور ہے
18:43تو عدالتی نظام اچھا نہ ہونے کی وجہ سے
18:45ہم ملزمان کو سزائیں دلوانے ہی پاتے
18:47اور بڑے بڑے خوفناک ملزمان چھوڑ جاتے ہیں
18:50اور وہ دوبارہ وہی جرم کرتے ہیں
18:51تو یہ ایک طرف کا تو اپینین یہ ہے
18:54لیکن دوسری طرف کا اپینین یہ ہے
18:56کہ آپ کو اپنی انویسٹیگیشن
18:58اتنی بہتر کرنی چاہیے
18:59اپنی تفتیش اتنی بہتر کرنی چاہیے
19:02اور اتنے اچھے ثبوت آپ کو عدالت میں لے کر آنے چاہیے
19:05اور اپنی جو پروسیکیوشن ٹی میں
19:07اس کو اتنا بہتر کرنا چاہیے
19:09کہ مجرم چھوٹ نہ سکے
19:10مجرم کو سزا ہونی چاہیے
19:12اور عدالت نے تو ثبوتوں اور شواہد کی
19:15اور گواہوں کی بنیاد کے اوپر فیصلہ دینا ہے نا
19:17یہ تو ممکن نہیں ہے
19:19اب ہوتا یہ ہے کہ
19:20بعض اوقات کئی مجرم بھی چھوٹ جاتے ہیں
19:23اور بعض اوقات بے گناہ بھی قتل ہو جاتے ہیں
19:25یہ بھی ایک حقیقت ہے
19:27یعنی قانون کا ایک نکتہ ہے
19:30بڑا امپارٹنٹ ہے اور وہ اکثر دھرائے جاتا ہے
19:33کہ اگر سو
19:34مجرم چھوٹ جائے نا
19:36تو بھی ایک بے گناہ کو سزا نہیں ہونی چاہیے
19:39تو ہوتا یہ ہے
19:41کہ یہ ایک ایسا رستہ ہے جو ایکسٹرا جوڈیشل کلنگ ہے
19:44یا ماورہ عدالت کا طرح
19:45عدالت سے پوچھے بغیر آپ نے بندہ مار دیا
19:47عدالت تو کسی کو پھانسی دے گی
19:48تو پورا پرسیجر کر کے دے گی نا
19:50سو افیصد چیک کرے گی یہ گناہ گار ہے
19:52یا نہیں پھر اس کو پھانسی دے دے گی
19:54وہ بندہ مارا جائے گا
19:55لیکن اگر پولیس مارے گی
19:57تو پولیس کے چند افسر کو اس بات کر
19:59چند افسر کو اس بات کا یقین ہے کہ یہ بندہ غلط ہے
20:01تو اس کی کیا گارنٹی ہے
20:03کہ جس کو مارا جا رہا ہے وہ واقعی غلط تھا
20:06کیونکہ پولیس اس کام کے لیے ٹرینڈ نہیں ہے
20:08جس کام کے لیے جج ٹرینڈ ہے
20:09کہ اس نے فیصلہ کرنا ہے
20:10اور دوسری بات یہ ہے کہ کئی لوگ
20:13اپنی دشمنیاں بھی نکالتے ہیں
20:14کئی لوگ اپنے دشمنوں کو مارنے کے لیے بھی
20:17اس کو استعمال کر سکتے ہیں
20:18ماضی میں اکہ دکہ واقعات ایسے بھی رپورٹ ہوئے ہیں
20:21تو جو انسانی حقوب کی تنظیمیں ہیں
20:23وہ اس کے اوپر بار بار آواز اٹھاتی ہیں
20:24یہ تنظیمیں بار بار کہتی ہیں
20:26کہ اس طرح سے لوگوں کا قتل عام نہیں ہونا چاہیے
20:29پاکستان بننے سے لے کر
20:30اب تک یہ سلسلہ چاری ہے
20:32لیکن نبوے کی دہائی میں بہت تیزی سے انکاؤنٹرز ہوئے تھے
20:36پھر جب شہباز شریف صاحب دوبارہ اقتدار میں آئے
20:38دوبارہ سے انکاؤنٹرز شروع ہو گئے تھے
20:41اور کچھ واقعات کو تو میں جانتا ہوں
20:44کہ بڑے بڑے خوفناک مجرم جو ہم بارے گئے ان کا
20:46طریقہ کار یہ ہوتا ہے
20:47یا تو یہ کہتے ہیں
20:48ہم گئے اور ہم نے مجرم کو دیکھا
20:50اور آمنہ سامنا ہو گیا
20:51اور فائرنگ ہو گیا
20:52اور مجرم مارا گیا
20:53ایک تو یہ ہوتا ہے
20:54اور دوسرا یہ ہوتا ہے
20:56کہ ہم مجرم کو لے کر جا رہے تھے
20:58اور مجرم سے ہم نے نشاندہی کروانی تھی
21:00یا اس سے ہم نے آلہ قتل برامت کرنا تھا
21:02یا اس سے ہم جائے وقوعہ پر لے کر جا رہے تھے
21:05رستے میں مجرم کے ساتھیوں نے عملہ کر دیا
21:06ساتھیوں کی عملے سے جو گولیاں چلیں اس سے وہ مارا گیا
21:09یہ بھی کہانی ہم سنتے
21:11پھر الگ الگ قسم کی اور کہانیاں بھی آنا شروع ہو گئی
21:14کہ ہم مجرم کو لے کر جا رہے تھے
21:16رستے میں اس نے بھاگنے کی کوشش کی
21:17اپنے گولیاں مار دی وہ مر گیا
21:19مجرم کو لے کر فلان جگہ پہنچے
21:21تو اچانک اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر اس نے دھکا دیا
21:23بھاگنے لگا پیچھے سے گولی ماری
21:25اس نے پستول چھین لیا وہ مارنے لگا
21:26میں نے اس کو مارا ہوں مر گیا
21:27تو اس طرح کے مختلف قسم کی ہے
21:30اور یہ پانچ چھ سات چیزیں ہیں
21:32اس سے باہر نہیں آجاتے
21:33یہ پانچ چھ سات پیٹرن بنے ہوئے ہیں
21:36اور انہی کے بیچ میں پولیس مقابلہ ہوتا ہے
21:38اور زیادہ در جالی پولیس مقابلے ہوتے ہیں
21:40جو اصلی مقابلہ ہوتا ہے
21:41اس میں دونوں طرف کا نقصان ہوتا ہے اکثر
21:43اور وہ پھر ہم ریپورٹ بھی کرتے ہیں
21:45میں نے اصلی پولیس مقابلے خود دیکھے
21:46کہ جب اصلی پولیس مقابلہ ہوتا ہے
21:49تب پولیس کی کیا حالت ہوتی ہے
21:51اور تب سیکیورٹی فورسز کتنی مشکل سے
21:53اس سچویشن کو ہینڈل کر رہی ہوتی ہے
21:55میں نے خود دیکھا ہے
21:56جان پر کھیلنا پڑتا ہے
21:57اور وہ بڑا لمبا سلسلہ چلتا ہے
21:59لیکن جو یہ
22:00جو فکس پولیس مقابلہ ہوتا ہے جالی
22:03اس میں تو پانچ منٹ کا کام ہوتا ہے
22:05یہاں سے آتے ہیں
22:06گولیاں چلتی ہیں
22:07وہاں سے وہ چلے جاتے ہیں
22:08بعد میں ریپورٹ لمبی چوڑی لگ دی جاتی
22:10یہ پولیس مقابلہ ہو گیا
22:11میں ایک دن کور کر رہا تھا
22:13بطور ریپورٹر
22:14تو ایک گھر کے اندر
22:15دو لوگ موجود تھے
22:16اور ڈیڑھ گھنٹہ پولیس کو لگ گیا تھا
22:18اور پولیس چڑھ نہیں پا رہی تھی
22:20کئی سے بھی گولی نہ لگ جائے
22:21لیکن جو جانی پولیس مقابلہ ہوتا ہے
22:23وہ دو منٹ کا کام ہوتا ہے
22:24تو یہ پولیس مقابلے بہت زیادہ
22:26بڑھتے چلے جا رہے ہیں
22:27یہ کوئی اچھی چیز نہیں ہے
22:28یہ ایک آسان حل انہوں نے ڈھونڈا ہوا ہے
22:31اور یہ حل نہیں ہے
22:32یہ بلکہ ایک ایسا کام ہے
22:34جو ہمیں مزید مشکلات کی طرف دھکیل دے گا
22:37یہ جب لوگ ماورہ عدالت قتل کرتے ہیں
22:40تو پھر اور بھی بہت سارے کام
22:41عدالت کے باہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں
22:43یا تو پھر عدالتوں کو تعلہ لگائیے
22:45اور خودی فیصلہ کرنا شروع کر دیجئے
22:47تو عدالتوں کے ذریعے سے جو بھی ہونا چاہیے وہ ہو
22:49یہ جبری گمشدگیاں
22:51یہ جالی پولیس مقابلے
22:53اور ماورہ عدالت قتل
22:55یہ ساری چیزیں پاکستان میں بند ہوں گی
22:58تو پاکستان بہتری کی طرف جائے گا
23:00پھر پاکستان امپروف کرے گا
23:02پاکستان اپنی پروسیکیوشن کو
23:03انویسٹیگیشن کو
23:04باقی چیزوں کو بہتر کرے گا
23:06جب آپ آسان رستہ بند کریں گے
23:08تب ہی کوئی مشکل رستے میں چلے گا نا
23:10آپ نے انہیں آسان رستہ دیا ہوا
23:12کہ بندہ ٹھوک دیو
23:12وہ بندے ٹھوکی جا رہے
23:14اور یہ کئی سالوں سے یہ ہوتا چلا جا رہا ہے
23:17اور پی ایم ایل این کے دور میں
23:18اس کو پر لگ جاتے ہیں
23:19یہ سلسلہ بہت تیز ہو جاتا ہے
23:22اس کے اوپر مزید بھی ناظرین
23:23ہم بات چیز جاری رکھیں گے
23:24اب تک لیے اتنے اپنا خیال رکھیے گا
23:26اپنے اس چینل کا بھی
23:26اللہ حافظ