Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/20/2025
🌊 گُسْلِ جَنابَت کے مستند مراحل
نیت کرنا
— غسل کے آغاز میں وضو کے ساتھ نیت کریں:

میں اللہ کی رضا کے لیے جنابت سے پاک ہونے کا غسل کرتا/کرتی ہوں۔

ابتدائی غسل (اگر وضو نہیں ہے)
— اگر وضو نہیں، تو غسل شروع کرنے سے پہلے وضو لیں۔
— نیت سے پہلے سر پر تین مرتبہ پانی ڈالیں (سننِ ادائی کپڑا):
ہر مرتبہ چہرہ، دونوں ہاتھ کہنیوں تک، سر، کان، گردن نہلائیں۔

سنتِ مؤکدہ
— سر پر تین مرتبہ پانی ڈالیں (سر کا پورا جزء پانی سے تر ہو جائے)۔

واجب غسل
— بدن کا پورا حصہ غسل سے تر ہونا ضروری ہے۔
— ترتیب و کامل احتیاط کے ساتھ بدن کے ہر حصے کو اچھی طرح دھوئیں۔

کسی مخصوص ترتیب کی پیروی
— علماء کے مطابق عام طور پر بدن کے یک سمت دھونے کا طریقہ اختیار کیا جاتا ہے:

پہلو سے شروع کر کے چہرہ و گردن

دائیں ہاتھ سے بدن پر پانی ڈالیں اور اس کو مصلّٰی (جسمِ مڑا) پر اچھی طرح پھیلائیں

دونوں بازوؤں سے لیکر پشت (پیٹھ) تک

سینہ و پیٹ

تلوؤں سمیت دونوں پاؤں

دوسری مرتبہ وضو بھی (بعض فقہی آراء کے مطابق)
— بعض مراجع کے نزدیک سنت ہے کہ غسل کے بعد دوبارہ وضو کیا جائے؛ تاہم عمومی طور پر پہلے وضو کافی ہوتا ہے۔

🔑 فقہی نکات
کامل پانی سے غسل لازمی: بدن پر پانی کی رکاوٹ (مٹی، تیل، شٹا وغیرہ) نہیں ہونی چاہیے۔
— اگر بدن پر ایسی چیز ہے، تو اسے پہلے صاف کریں۔

سنت ادا کرنے میں آسانی:
— مرضی کی مقدار پر سر پر کم سے کم تین بار پانی ڈالنا سنتِ مؤکد (شدّت سے وابستہ تاکید) ہے۔

معلومات کا فرق:
— اگر آپ کسی مخصوص مکتبِ فکر (شافعی، حنفی، مالکی یا حنبلی) سے تعلق رکھتے ہیں، تو معمول میں معمولی فرق ہو سکتے ہیں؛ مثلاً وضو کا کردار، دو مرتبہ نیت، یا پیروں پر غسل کے طریقہ میں۔

طہارت حاصل کے لیے نیت کی اہمیت:
— ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ نیت کرے، چاہے وہ دل کی نیت بھی ہو؛ زبان پر اظہار ضروری نہیں، مگر سمجھنا ضروری ہے کہ یہ غسل عبادت کے لیے ہے۔

Category

📚
Learning
Transcript
00:00...
00:09...

Recommended

1:16
ETVBHARAT
5/24/2025