Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/3/2025
قربانی کی وجوہات – قرآن و حدیث کی روشنی میں

📜 1. سنتِ ابراہیمی کی یاد

حضرت ابراہیمؑ نے اللہ کے حکم پر اپنے بیٹے حضرت اسماعیلؑ کو قربان کرنے کا ارادہ کیا، اور اللہ نے ان کی قربانی قبول فرمائی۔

قرآن:
"اور ہم نے اس کے بیٹے کے بدلے ایک عظیم قربانی دی"
(سورۃ الصافات 37:107)

🌟 2. اللہ کی رضا کا حصول

قربانی محض گوشت کے لیے نہیں، بلکہ نیت اور تقویٰ کی بنیاد پر قبول ہوتی ہے۔

قرآن:
"اللہ کو نہ ان کا گوشت پہنچتا ہے اور نہ ان کا خون، بلکہ اُسے تمہارا تقویٰ پہنچتا ہے"
(سورۃ الحج 22:37)

💞 3. اللہ کی نعمتوں پر شکر

قربانی اللہ کی دی گئی نعمتوں (مال، جانور) پر شکر کے طور پر پیش کی جاتی ہے۔

حدیث:
"قربانی تمہارے باپ ابراہیم کی سنت ہے"
(مسند احمد: 15691)

🤝 4. محتاجوں کی مدد

قربانی کا گوشت غرباء، مساکین اور رشتہ داروں میں تقسیم کیا جاتا ہے، جس سے معاشرتی فلاح ہوتی ہے۔

حدیث:
"اس میں سے کھاؤ، ذخیرہ کرو، اور صدقہ دو"
(صحیح مسلم: 1971)

🕋 5. عید کی عبادت

عیدالاضحیٰ کی سب سے بڑی عبادت قربانی ہے، جو دنیا بھر کے مسلمانوں کو ایک مقصد پر متحد کرتی ہے۔

🕌 6. اسلامی شعائر کی تعظیم

قربانی اسلامی شعائر (نشانات) میں سے ہے، جس کا احترام مومن کا تقویٰ ظاہر کرتا ہے۔

قرآن:
"اور جو اللہ کے شعائر کی تعظیم کرے، تو یہ دلوں کے تقویٰ سے ہے"
(سورۃ الحج 22:32)

🐏 7. جانثاری و ایثار کی تربیت

قربانی انسان کو سکھاتی ہے کہ وہ اللہ کی راہ میں سب کچھ قربان کرنے کا جذبہ رکھے۔

📖 8. سنتِ رسول ﷺ پر عمل

نبی کریم ﷺ نے مدینہ منورہ میں دس سال تک ہر سال قربانی کی۔

حدیث:
"نبی ﷺ نے فرمایا: عید کے دن سب سے افضل عمل قربانی کرنا ہے"
(ترمذی: 1493)

🙏 9. عبادت اور قربتِ الٰہی

قربانی ایک عبادت ہے جس سے بندہ اللہ کے قریب ہوتا ہے۔

🎁 10. دل میں انکساری اور بندگی پیدا کرنا

قربانی مال و دولت کی محبت کو کم کرتی ہے اور بندے کو اللہ کے حضور جھکنے کی تربیت دیتی ہے۔

#قربانی

#سنت_ابراہیمی

#تقویٰ

#عید_الاضحیٰ

#قربت_الٰہی

#اسلامی_شعائر

#صدقہ_و_خیرات

#سنت_رسول

#شکرگزاری

#عبادت

#hafizmehmood

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:02عن ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما قال
00:05اقام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بالمدینہ عشر سینین یضاحی
00:11رواح الدلمدی
00:12ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
00:18مدینہ منورہ میں دس سال مقیم رہے اور آپ ہر سال قربانی کرتے رہے
00:23دوستو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا بغیر کسی ناغہ کے ہر سال قربانی کرنا
00:31یہ اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ قربانی کرنا لازم ہے
00:36اسی طرح ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے پوچھا گیا
00:40انہوں نے پوچھا کہ قربانی کرنا واجب ہے
00:46ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے جواب دیا
00:49نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم بھی مسلسل قربانی کرتے تھے
00:57اور مسلمان بھی آپ کے ساتھ قربانی کرتے تھے
00:59یعنی صحابہ اکرام
01:00انہوں نے وہی سوال جو دوبارہ دورا دیا
01:04کیا قربانی واجب ہے
01:05انہوں نے کہا اتاقلو
01:07مطلب آپ کو بات سمجھ میں نہیں آرہی
01:12کہ میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ حضور بھی مسلسل قربانی کر رہے تھے
01:15حضور کے صحابہ بھی آپ کے ساتھ مسلسل قربانی کر رہے تھے
01:18تو اس کا کیا مطلب سمجھ میں آتا ہے
01:20اسی طرح اس بات کو ہم سب اچھی طرح سمجھ لیں
01:24کہ جو چیز واجب ہوتی ہے
01:27اس کے لئے پوری شرائط ہوتی ہے
01:29اور اگر شرائط میں سے کوئی شرط رہ جائے
01:32تو اس کو دوبارہ سے دورانا پڑتا ہے
01:34جبکہ سنت میں ایسا معاملہ نہیں ہوتا
01:37نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
01:39عید کا خطبہ عید الازحا کے خطبہ میں یہ بات ارشاد فرمائی
01:43کہ عید کی نماز سے پہلے کوئی بھی
01:49اپنی قربانی کا جانور زباہ نہ کرے
01:51ایک صحابی کھڑے ہوئے
01:53یا رسول اللہ
01:54وہ میرے پڑوسی بھوکے تھے
01:56اور گھر میں بھی کچھ نہیں تھا
01:57تو میں نے تو قربانی کا جانور پہلے ہی زباہ کر لیا
01:59تو حضور علیہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
02:02وہ کفایت نہیں کرے گا
02:04دوبارہ ابھی عید پڑھ کے جانا
02:06اور دوبارہ جانور زباہ کرنا
02:07تو حضور علیہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ کہنا
02:10کہ جانور دوبارہ زباہ کرو
02:12تو اس کا مطلب یہ ہے
02:13کہ اگر کوئی شرط رہ گئی ہے
02:15تو واجب
02:15تو ظاہر ہے
02:16اس کے لئے ضروری ہے
02:17وہ شرائط مکمل ہو
02:18تو شرائط میں سے ایک شرط یہ تھی
02:20کہ قربانی کا جانور عید کی نماز کے بعد زباہ ہو
02:23لہٰذا اس کو دوبارہ زباہ کیا جائے
02:25تو اس سے ہم سب کو یہ بات سمجھ میں آ رہی ہے
02:28کہ قربانی کرنا وہ واجب ہے
02:31اور اس پر قرآن و سنت سے دلائل موجود ہیں
02:34لہذا خوش دلی کے ساتھ
02:35محبت کے ساتھ قربانی کرنی چاہیے
02:37اور ظاہر ہے
02:38یہ تو کہا ہی نہیں جا رہا
02:40کہ جی غریب سے غریب آدمی بھی قربانی کرے
02:43بلکہ بتایا جا رہا ہے
02:44کہ بھائی نساب ہے
02:45اگر کسی کے پاس نساب کے بقدر رقم ہے
02:48تو ظاہر ہے وہ اللہ نے دی ہے
02:49اس دی ہوئی میں سے وہ قربانی کرے
02:51اور اگر کسی کے پاس نہیں ہے
02:53تو اس کو دل چھوٹا کرنے کی ضرورت نہیں ہے
03:01تو اس لئے ہم سب کو چاہیے
03:02جن کے پاس وہ ساتھ ہے
03:03وہ خوش دلی کے ساتھ قربانی کرے
03:05مسلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ

Recommended