Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
27. 2/3,
Series: Weekly Dars-e-Quran
Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali
Surah: Aal-e-Imran
Para: 4
Verses: Ayah 92 & onwards
Date: Thursday, 17 July 2025
Venue: Hillview Islamic & Education Centre
Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom
Join us for this insightful weekly Dars as Hafiz Muhammad Imtiaz Ali continues the tafsir of Surah Aal-e-Imran, beginning from Ayah 92. Delivered at the Hillview Islamic & Education Centre, this session offers reflections and lessons drawn directly from the Qur'an.
Transcript
00:00تو ایک تو ایسے خیالات سے ویسے ہی بچنا چاہیے اور اگر کوئی ایسی چیز ہے جس سے بندے کو اتنی محبت ہے جو بار بار آپ کی توجہ کو ہٹانے کا سبب بنتی ہے تو اگر ممکن ہو اگر آپ کے حالات اجازت دیتے ہوں تو پھر اس کو اللہ کی راہ میں خرچ کر دینا چاہیے ظاہر ہے آج کل ہم چونکہ مادیت میں اتنے زیادہ ملوث ہیں تو ہم نہیں کر پاتے ہیں اللہ تعالیٰ توفیق دے تو ممکن ہے ہم بھی کر پائیں
00:25تو لیکن یہ ہے کہ اگر ایسا ہو اور صحابہ اکرام کے عمل سے ہم دیکھے تو ہمیں یہ پتہ جلتا ہے کہ وہ ایسا کیا کرتے تھے
00:33اور پھر اسی طرح اگر ہم دیکھیں اس کے لیے بھی ہم دیکھتے ہیں کہ سورة الانسان بھی اس کو کہا جاتا ہے سورة الدہر بھی کہا جاتا ہے
00:4429 سپارہ میں سیکنلہ سورہ وہاں پہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا
00:48وَيُتْعِمُونَ اَبْتَعَامَ عَلَىٰ حُبِّهِ مِسْكِينًا وَيَتِيمًا وَأَسِيرًا
00:55کہ وہ لوگ جو ہیں اللہ کو
00:58یعنی وَيُتْعِمُونَ اَبْتَعَامَ
01:01اللہ کی محبت میں وہ لوگوں کو کھانا کھلاتے ہیں
01:05کل لوگوں کو
01:06مِسْكِينًا وَيَتِيمًا وَأَسِيرًا
01:09مِسْكِين ہو یتیم ہو یا وہ
01:12قیدی ہو
01:13تو ان لوگوں کے لیے وہ اللہ کے ہیں
01:15اب اس کا بیگراؤن میں غالباً اسی جمعہ کو
01:17یا پچھلے جمعہ کو بیان بھی کیا تھا
01:19کہ حضرتِ علی کررم اللہ وَجَهُ الْقَرِيمًا
01:21اور جو
01:22اہلِ بیتِ اطحار کا خاندان ہے
01:25آپ کے
01:27گھر کے باہر دروازے پہ
01:29کسی نے صدا دی
01:30کہ اے اہلِ بیتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
01:33میں مسکین ہوں
01:35اور بھوکا ہوں
01:37میری کچھ مدد کریں
01:38شام کا وقت تھا
01:39حضرتِ علی کررم اللہ وَجَهُ الْقَرِيمًا
01:41حضرتِ سیدہ فاطمہ
01:42سلام اللہ علیہ
01:43دونوں روزے سے تھی سارا دن
01:45اور حضرتِ حسنین کریم
01:47اور بھی بچے تھے
01:48تو
01:50سارے دن کے روزے سے تھے
01:52اور بھوک بھی تھی
01:53اور شام کو دو روٹیاں ویلیبل تھی ان کے پاس
01:55تو ابودر سے باہر سے کسی نے ندا دی
01:58کہ اے اہلِ بیت
01:59کھانے کے لیے کچھ دے
02:01مجھے میں بھوکا ہوں
02:02تو آپ نے کیا کیا
02:04کہ وہ کھانا جو تھا وہ اٹھا کے
02:05اس اللہ کے راستے میں
02:07اس مسکین کو دے دیا
02:08ٹھیک ہے
02:09تو خود پانی سے روزہ افطار کر لیا
02:12اب لیکس دے ہوا
02:13اور اسی طرح پھر
02:14سہری افطاری جو ہے
02:16وہ خجوروں اور پانی کے ساتھ
02:17انہوں نے مکمل کر لی
02:18لیکس دے آیا شام کو
02:20پھر جناب اسی طرح
02:21افطار کا ٹائم قریب ہوا
02:23تو باہر سے کسی نے
02:24ندا دی
02:25اس نے کہا کہ
02:27اے خاندانِ نبوت
02:28اے اہلِ بیتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
02:30میں جو ہوں
02:33یتیم ہوں اور بھوکا ہوں
02:34میری مدد کیجئے
02:35تو پھر اسی طرح وہی جو روٹی تھی تیار
02:39وہ اٹھا کے
02:40اس کو دے دی یتیم کو
02:43اور خود پھر سے پانی
02:45اور خجور سے روزہ افطار کر لیا
02:46جب تین دن ہو گئے
02:48تیسرے دن ایک قیدی آیا
02:49اور اس نے صدا دی
02:50اس نے کہا جی میں بھوکا ہوں
02:51میری مدد کیجئے
02:52تو آپ نے جب وہ کھانا بھی اٹھا کے دے دی
02:55اب تین دن ہو گئے ہیں
02:56تو جو کچھ بھی ہے
02:58وہ سارے کا سارا اٹھا کے
02:59اللہ کے لئے
03:00اللہ کے راستے میں دے رہے ہیں
03:01تو پھر
03:02اللہ تعالی نے یہ ولی آیاتِ مبارکہ نازل فرمائی
03:06وَيُتْعِمُونَ الطَّعَامَ عَلَى حُبِّهِ
03:10کہ ایسے لوگ ہیں جو
03:12لوگوں کو کھانا کھلاتے ہیں
03:14عَلَى حُبِّهِ
03:15اس کی محمد میں
03:16صرف اور صرف اللہ کی محمد میں
03:18یعنی اس وقت آپ اندازہ کریں
03:20ہم سارے دن کے روزے سے ہو
03:22اور افطار کا ٹائم قریب ہو
03:24تو ہمارے لئے یہ سب سے زیادہ
03:26محبوب چیز ہماری کونسی ہوتی ہے
03:28لَن تَنَعْلُ الْبِرْنَ حَتَّى تُنْفِقُ مِمَّا تُحِبُّونَ
03:32سو جو سب سے پسندیدہ چیز ہوتی ہے
03:35بھالتے بھوک ساری دیاری
03:37آپ نے بھوک کاٹی ہے
03:38ساری دیاری پیاس میں رہی ہے
03:39اب کھانے کا وقت جیسے ہی ہوا ہے
03:41اور وہ کھانا آپ کے لئے
03:42امیلی بل نہیں رہا
03:43وہ آپ نے اٹھا کے کسی کو دے دیا ہے
03:45تو فرمایا کہ
03:46وَيُتْعِبُونَ التَّعَامَ عَلَى حُبِّهِ
03:50ایسے لوگ ہیں جو
03:51اس کی محمد میں
03:53صرف اور صرف اللہ کی محمد میں
03:55لوگوں کو کھانا کھلاتے ہیں
03:57اور کن کو کھلاتے ہیں
03:58مسکین ہو یتیم ہو اور اسیر ہو
04:03جو بھی ہو
04:04اس کو کھانا کھلاتے ہیں
04:06اور پھر کھانا کھلا کے کیا کہتے ہیں
04:07اب ہمارے آج کل میں یہ رواج ہے
04:09اور یہ اخلاقی طور پر درست ہے
04:13اس میں کوئی حرج نہیں ہے
04:13کہ مثال کے طور پر یہاں پر
04:16دروازے جو ہوتے ہیں
04:17وہ جو آٹو کلوز ہو رہے ہیں
04:18اگر آپ اس کو پکڑ کے کھڑے ہو جاتے ہیں
04:20جو پیچھے سے آ رہا ہے اس کے لئے
04:21تو توقع گیا ہوتی ہے
04:23کہ وہ آپ کو تینکیو کہے گا
04:24اور یہ ہوتا ہے ہم کہتے بھی ہیں
04:26اسی طرح آپ ڈرائیو کر رہے ہوتے ہیں
04:28اور سامنے سے کوئی گاڑی آتی ہے
04:29آپ راستہ دیتے ہیں
04:30تو آپ توقع گیا کر رہے ہوتے ہیں
04:32کہ کم اصکر ہو
04:33آپ کو شکریہ تو ہدا کریں
04:34یہ ایک نیچرل ہے
04:35اب یہاں پہ آپ دیکھیں
04:38کہ اللہ تعالی نے فرمایا
04:39کہ وہ
04:39انما نتعیموکم لوجہ اللہ
04:42کہ اب یہ جو ہیں
04:44جو نے مسکینوں کو
04:45یتیموں کو
04:46اور اسیروں کو کھانا کھلایا
04:47تین دیر تک خود بو کھاڑی ہے
04:49اور اس کے بعد کیا ہے
04:50وہ کہتے ہیں
04:51انما نتعیموکم لوجہ اللہ
04:54اور ساتھ میں یہ بھی کہتے ہیں
04:55کہ ہم تمہیں جو کھلا رہے ہیں
04:57وہ صرف اور صرف
04:59اللہ کی رضا کے لیے ہیں
05:00یہ صرف اور صرف
05:02اللہ کی خوشنودی کے لیے ہیں
05:04اس کی رضا کے لیے ہیں
05:05اس کے علاوہ ہمارا
05:06کوئی مقصود نہیں ہے
05:07اور مقصود کہاں پہ نہیں ہے
05:09وہ کہتے
05:10لا نورید منکم جزاء
05:13ولا شکورا
05:14ہم نہ ہی تو تم سے
05:16کوئی جزاء چاہتے ہیں
05:17اور نہ ہی کسی قسم کے
05:19کسی شکریہ کی توقع رکھتے ہیں
05:20یعنی ہم واپسی میں
05:22یہ بھی نہیں چاہتے ہیں
05:23کہ تمہیں تینکیو بول دو
05:24شکریہ کر دو
05:25ہم تو صرف اور صرف
05:26جو بھی کر رہے ہیں
05:27یہ اللہ کی رضا کے لیے ہیں
05:29تو یہ ہے
05:31اللہ کی چاہت میں
05:32اس کی محبت میں
05:33وہ چیز قربان کر دینا
05:35وہ چیز خرچ کر دینا
05:37ممات حبور
05:38جس کو تم
05:39سب سے زیادہ پسند کرتے ہیں
05:41اور پھر اسی طرح
05:44اللہ تعالی نے فرمایا
05:46کہ ایسے بھی بندے ہوتے ہیں
05:47سورة الحشر میں
05:49وَيُؤْثِرُونَ عَلَى航ُسِهِمْ
05:52جو لوگ دوسروں کو
05:58اپنے اوپر ترجیح دیتے ہیں
06:00اگرچہ ان کو بہت شدید
06:02ضرورت ہوتی ہے
06:03یہ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے
06:06کہ ایک چیز آپ نے اپنے لیے بنائی ہے
06:08کوئی چیز تیار کی ہے
06:10فرض کر لیں کہ
06:12کسی بندے نے
06:13حج بیت اللہ کے لیے
06:15یا عمرہ کے لیے پیسے جمع کیے ہو
06:17ایک ٹائم لگا کے
06:19ایک کرتا رہا تھوڑے تھوڑے تھوڑے سائیڈ پہ
06:21جیسے عمرہ کا ٹائم آیا
06:23ادھر اس کو پتا چلے کہ کوئی ایک بندہ ایسا
06:25محتاج ہے
06:26کہ اگر اس کو میں ہیلپ کر دوں
06:28تو اس کی زندگی بچ سکتی ہے
06:29یا اس کی بچی کی شادی ہو سکتی ہے
06:31یا کوئی ایسی شدید ضرورت میں ہے
06:33جو لائف سیونگ ہو سکتی ہے بعض اوقات
06:35تو اب اس کے لیے یہ محبوب ترین چیز
06:39اس کے لیے
06:40جو منی ہے اس کے پاس جو پیسہ ہے
06:42وہ اس کے لیے محبوب ترین چیز ہے
06:43اور اللہ تعالی نے فرمایا
06:46اگرچہ انہوں نے خود ضرورت بھی ہوتی ہے
06:49تو وہ
06:50اللہ کے راہ میں لوگوں کو ترجیح دے دیتے ہیں
06:52اپنے آپ پر
06:53ٹھیک ہے
06:55اور اس کے لیے مثال کے طور پر یہاں پر کوئی بندہ آجائے
06:57وہ کہہ دے جی میں نے اپنی گاڑی ایم او ٹی
06:59کے لیے جمع کروا رکھی ہے لیکن ایم ایجنسی
07:01میں نے جانا ہے آپ جس سے مانگ رہا ہے
07:03اس نے بھی جانا ہے تو وہ کہہ دے ٹھیک
07:04اسے بھی ضرورت ہے
07:08لیکن
07:09اسے خود بھی ضرورت ہے
07:11لیکن یؤثرون علا نفسی
07:13دوسرے کو اپنے آپ پر ترجیح دے رہا ہے
07:15فرمایا کہ ایسے لوگ ہیں جو
07:18یہ ممات حبون میں آ جاتے ہیں
07:20جو اپنی سب سے زیادہ پسندیدہ چیز
07:22کو اللہ کے راستے میں خرچ کر دیتے ہیں
07:24اور پھر اسی طرح
07:27بعض علماء اکرام نے یہ بھی کہا ہے
07:30کہ مال محبوب سے یہ مراد ہے
07:31کہ وہ چیز فی نفسی ہی صحیح ہو
07:34اور لائکہ استعمال بھی ہو
07:36یعنی ممات حبون وہ چیز
07:38جو اللہ کے راستے میں تم خرچ کرتے ہو
07:40اس کے لیے یہ بھی لازم ہے
07:42کہ وہ چیز بزاتے خود
07:44فی نفسی ہی چیز بھی صحیح ہو
07:46یہ مائک ہے چلتا چلتا
07:48خراب ہو گیا ہو ٹوٹ گیا ہو اس میں
07:50کوئی پرابلم آ گیا ہو اور میں جا کے یہ
07:52مسجد والوں کو دے دوں اور اس کو کہو
07:53مسجد میں استعمال کر لیں مسجد کے لیے وقف ہے
07:56تو وہ کیا کریں گے
07:57اس کا کیا فائدہ ہے ان کو
07:59ایسی چیز جو فی نفسی ہی صحیح نہیں ہے
08:02اس کی ڈونیشن کا کچھ فائدہ نہیں ہو گا
08:04تو آپ کو سواب بھی کیا ملے گا
08:05آپ نے تو ایک اپنے گھر کی
08:07جو تھی اپنی کہلے
08:09گندگی کہلے یا جو بھی کودہ تھا وہ
08:12اٹھا گے مسجد میں ڈال لی ہے
08:13تو اس کا کیا سواب ہو گا
08:15تو علماء اکرام نے یہ بیان فرمایا
08:17کہ ایسی چیز آپ ڈونیٹ کریں جو
08:19کم از کم فی نفسی ہی صحیح ہو
08:22قابل استعمال ہو
08:23تب تو آپ کو اس کا سواب ملے گا
08:25اور اگر کوئی ایسی چیز ہو
08:27جو ردی ہو
08:28بلکل فضول سی چیز ہو
08:29اور قابل استعمال ہی نہ ہو
08:31مثال کے طور پر کوئی بندہ آئے
08:33اور گلے ساڑے پھر پھل ہو
08:35اٹھا کے دل لے آئے
08:36اور کہہ دیں گے
08:37آپ کھانے کے ساتھ کھا لیں
08:39اور
08:41ایکسپائر موت نے ادھا لکھ رہا ہے
08:45تو کہہ دیں گے
08:46آپ ان کو ساتھ میں پلا دیں
08:48تو پھر سواب بھی اتر ہی ملے گا
08:51جتنی خدمت کریں گے
08:52سو ایسی چیز آپ ڈونیٹ نہ کریں
08:56جس کا بجائے فائدے کے
08:58الٹا نقصان ہونے کا خطرہ ہو
09:00تو بسیدہ پھٹے پرانے کپڑے لوگ دے دیتے ہیں
09:06بعض اوقات
09:06آئیے ہو سکتا ہے
09:08کہ ایک صورت ایسی ہو
09:09کہ مثال کے طور پر کسی ایسی چیریٹی کو آپ دے رہے ہو
09:12جو خود استعمال نہیں کر رہی
09:14یا خود لوگوں کو نہیں پہنچا رہی
09:15ہم کیا ہے کہ وہ آگے سے بیچ رہے ہیں
09:17یا کسی بھی طرح سے استعمال کر رہے ہیں
09:20اور وہ پھٹے پرانے کپڑے جو ہیں ان کو بھی قابل استعمال ہو سکتے ہیں
09:23ان کے لئے فائدہ مند
09:24لیکن اگر آپ ایسی جگہ پہ دے رہے ہیں
09:29کہ وہ جو سارا سمان ہے وہ آگے لے جا کے
09:31مثال کے طور پر
09:33جیسے یہ سلاب آتے ہیں
09:34زلزلے آتے ہیں
09:36جیسے فلسطین کی صورتحال ہے
09:37تو ایسی صورتحال میں اگر کوئی یہاں سے
09:40کنٹینر جا رہا ہو اور آپ اس میں
09:42پھٹے پرانے کپڑے دے رہے ہیں
09:43بائی سے ثواب کیا بائی سے گناہ ہوگا
09:46کیونکہ آپ ان کا وزن بڑھا رہے ہیں
09:48آپ ان کی جگہ کو کر رہے ہیں
09:50ویسٹ کر رہے ہیں
09:52اور اس کا اخراجات آپ بڑھا رہے ہیں
09:54جو انہوں نے لے کے جانا ہے وہاں پہ
09:56تو بجائے ثواب کے آپ کو گناہ ملنے کے چانسز ہیں
09:59حالبتہ وہاں پہ آپ لازمی طور پہ
10:02ایسی کوئی نہ کوئی چیز ڈونیٹ کریں
10:03جو قابل استعمال ہو اچھی صورت میں ہو
10:05نہیں ہو
10:05اور فرمایا تو یہی گیا ہے
10:08کہ جو آپ پسند کرتے ہو
10:09ابھی ہم نے جو حدیث شریف پڑھی ہے
10:11کہ فرمایا کہ ایسی چیز آپ لوگوں کے کیوں دیتے ہو
10:14جو آپ خود نہیں کھانا پسند کرتے ہیں
10:15تو ایسا کپڑا آپ کیوں ڈونیٹ کریں گے جو
10:17آپ خود پہننا پسند نہیں کرتے ہیں
10:20اور جیسے میں نے کہا کہ اگر کوئی ایسی جگہ ہے
10:21جہاں پہ وہ کسی طرح بھی اس کو ویسے استعمال کر لیتے ہیں
10:24چیارٹی جاتے ہیں وہ بیٹھ ہوتے ہیں پہلے
10:26اب دیکھیں نا اگر فرض
10:32اگر وہ چیارٹی
10:35وہاں پہ انہوں نے لوگوں کو آنا ہے
10:37لوگوں نے آ کے وہاں سے لے کے جانے ہیں
10:39انہوں نے آگے ان کو دینے ہیں
10:40تو وہ اس کو کہاں پہ رکھیں
10:41پھٹے پرانے آپ دے آئے ہیں
10:42تو وہ اس کو کیا کریں گے
10:43تو ان کے استعمال میں نہیں ہے
10:45اگر کوئی ایسی جگہ ہے جہاں سے وہ آگے
10:48وہ چیارٹی جہاں پہ آپ لے کے جاتے ہیں
10:49وہ تول کے آگے بیچ رہے ہیں کسی کو
10:50تو پھر ٹھیک ہے وہ ان کے تھوڑے پیسے اور بڑھ جائیں گے
10:54ٹھیک ہے اور یہ والا پیسہ وہ کسی چیارٹیبل
10:56اس میں پرپس میں استعمال کر لیں
10:58تو کنڈیشنز کے حساب سے ہی آپ کو دیکھنا ہوتا ہے
11:00کہ آپ نے کہاں پہ کونسی چیز دینی ہے
11:02تو یہ چیزیں جو ہیں یہ بہت زیادہ ضروری ہیں
11:06اللہ تعالیٰ نے اشارت فرمائی
11:07یا ایوہ الذین آمنوا انفقوا من طیبات ما قسبتن
11:12و مما اخرجنا لکم من الارض
11:14کہ اے ایمان والو
11:16اللہ کی راہ میں اپنی کمائی ہوئی چیزوں میں سے
11:19اندہ ترین چیزیں وقف کرو
11:21جو اچھی چیز ہو
11:23اس کو اللہ کے راستے میں خرچ کرو
11:25اور ان چیزوں میں سے دو جو حملے
11:27زمین سے تمہارے لیے گائی ہیں
11:29وَلَا تَيَمَّمُ الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنْفِقُونَ
11:33وَلَسْتُمْ بِآخِذِيهِ
11:35إِلَّا أَن تُغْمِدُو فِيهِ
11:36اور فمائے کہ جو ردی ہے جو بیکار چیزیں ہو چکی ہیں
11:39جو پھٹے پرانے کپڑے ہیں
11:41کوئی بھی ایسی چیز ہے جو ناقابل استعمال ہے
11:43اس کو تم کیوں خرچ کرتے ہو
11:45جسے تم خود لینا پسند نہیں کرتے
11:47ایسی چیز اگر تمہیں خود کوئی دے کے جائے
11:50صدقے کے طور پہ
11:51کیا تم پسند کروگے
11:52اور اگر تم خود پسند نہیں کرتے
11:54تو کسی دوسرے کو کیوں دیتے ہیں
11:56جیسے میں نے پہلے کہا
11:58کہ بعض اوقات ایسی چیز ہے
12:00جو مثال کے طور پہ
12:01آپ کی شرٹ ہے
12:02وہ نیچے سے پھٹ گیا ہے
12:09اور بعض لوگ بعض علاقوں میں ایسے ہوتے ہیں
12:12جن کے پاس اتنا بھی نہیں ہوتا
12:13ان کے لیے یہ نئے سے بھی بڑھ کے ہوتا ہے
12:16تو ایسے صورتحال میں آپ دہے دیں
12:17تو حرج نہیں ہے
12:18لیکن ایسی جگہ پہ دیں
12:20جہاں پہ یہ استعمال کے قابل نہ ہو
12:21تو پھر بائی سے گناہ ہو جائے گا
12:24تو یہ چند ایک چیزیں ہیں
12:26پھر حضرت امام بخاری رحمت اللہ تعالی
12:29محمد بن اسمائیل بخاری رحمت اللہ تعالی
12:32وہ روایت کرتے ہیں
12:33کہ حضرت انس رضی اللہ تعالی
12:35انہو بیان کرتے ہیں
12:36کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
12:38نے اشاد فرمایا
12:39تم میں سے اس وقت تک
12:41کوئی شخص کامل مومن نہیں ہو سکتا
12:44جب تک وہ اپنے بھائی کے لیے
12:46بھی وہی پسند نہ کریں
12:48جو اپنے لیے پسند کرتا ہے
12:49یہ حدیث مبارکہ
12:50اکثر خطبہ جمعہ میں بھی پڑھی جاتی ہے
12:52کہ جب تک وہ چیز
12:55تم اپنے لیے جو پسند کرتے ہو
12:57اپنے بھائی کے لیے پسند نہیں کرتے
12:59تب تک تم مومن نہیں ہو سکتے
13:01سو یہ چند ایک چیزیں ہیں
13:04جو یہاں پہ ذکر کی ہے
13:06پھر اسی طرح فرمایا
13:06کہ بعض دفعہ ایک چیز
13:08آئیے والی میں نے
13:08ابھی بیان کر دی ہے
13:10لیکن اس میں یہ بھی ہے
13:11کہ جیسے کچھ چیزیں ہیں
13:13جو ناقابل استعمال
13:14جیسے ذکر کی ہے
13:16ایک تو یہ ہے
13:17کہ وہ ناقابل استعمال ہے
13:18وہ کسی کے لیے بھی
13:19استعمال کے قابل نہیں
13:20تو تھب تو آپ اس کو
13:22ڈونیٹ نہیں کریں گے
13:23حالتہ ایک چیز یہ ہو سکتی ہے
13:25کہ قابل استعمال ہے
13:26لیکن آپ کے لیے قابل استعمال لیے
13:28مثال کے طور پر
13:29اللہ نہ کرے
13:30کوئی بندہ شوگر کا مریض ہو
13:31ٹھیک ہے
13:32اور کوئی لا کے اس کو
13:34شوگر ڈونیٹ کر دے
13:35ٹھیک ہے
13:36کسی نے فرض کر لے
13:37فون کے پیکٹس بنائے ہو
13:38تو جا کے لوگوں کو
13:40تقسیم کر رہا ہو
13:40اور اس میں مریض بھی ہو
13:42مستحق بھی ہو
13:43اب یہ بھی لے لیں
13:44تو اب یہ شوگر جو ہے
13:46اس کے لیے بزاتے خود
13:47تو نقصان کا باعث ہے
13:48یہ تو اس کا استعمال نہیں کر سکتا
13:50ٹھیک ہے
13:51تو لیکن یہ چیز قابل استعمال ہے
13:53تو اب یہ آگے کسی اور کو دے سکتا ہے
13:55تو اس طرح سے آپ
13:56اس میں کوشش کریں
13:57اگر آپ کو پتا ہو
13:58تو آپ اس کو وہ والی چیز نہ دے
13:59اور اگر نہ پتا ہو
14:01تو پھر آپ دے دیں گے
14:01تو ظاہر ہے یہ آپ
14:02اس میں گناہ گار نہیں ہوگے
14:04اور
14:05اسی طرح جو ہے
14:07اور کوئی بھی مریض ہے
14:09ہائی بلیڈ پریشر کا مریض ہے
14:11اس کو آپ لا کے
14:11کوئی پکوڑے سمو سے
14:12اور ایسی چیزیں جو نمک والی ہیں
14:14وہ دیں گے
14:14تو نقصان کا باعث ہوں گے
14:15ٹھیک ہے
14:16اسی طرح کلیسٹرول کا جو مریض ہے
14:18اس کے لیے اب تلی ہوئی چیزیں
14:19لا کے دیں گے
14:19تو ظاہر اس کے لیے نقصان دے ہوں گی
14:21اگرچہ بعض تو ہم نہیں آتے ہیں
14:22ان چیزوں سے
14:23تو
14:24کھاتے رہتے ہیں
14:25پھر جا کے گولی بھی کھا لیتے ہیں
14:26ساتھ میں
14:27لیکن یہ نقصان کا باعث ہوتی ہے
14:30احتیاط کرنے چاہیے
14:31سو
14:34اس سب سے
14:36اگر ہم اس کا خلاصہ کریں
14:37تو ہمیں ثابت یہ ہوتا ہے
14:38کہ
14:39اللہ کے راستے میں
14:40ہر وہ چیز دی جائے
14:41جو آپ کو
14:42بزاتے خود
14:43وہ چیز لینا پسند ہو
14:44اگر وہی چیز
14:45کوئی بندہ آپ کو دینا چاہے
14:47تو وہ
14:48آپ لینا قبول کر سکتے ہو
14:50تو وہ چیز آپ
14:51اللہ کے راستے میں دے دیں
14:52تو یہ ساری کی ساری
14:55یہ تب آپ
14:55فرمایا ہے کہ
14:56حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّون
14:59کہ نیکی کو تباہ پہنچ جائیں گے
15:01جب ایسی چیز
15:02اللہ کے راستے میں
15:03دونیٹ کریں گے
15:04اب اس کے بعد
15:05اللہ تعالی نے اشارت فرمایا
15:06قُلُّ تُعَامِ کَانَ حِلَّا لِبَنِي إِسْرَائِيل
15:09رمایا کہ
15:10ہر قسم کے کھانے جو ہے
15:12ہر قسم کے طعام
15:13یہ بنی اسرائیل کے لیے حلال تھے
15:16ٹھیک ہے
15:17اِلَّا مَا حَرَّمَ إِسْرَائِيلُ
15:20عَلَى نَفْسِهِ
15:21سوائے ان کے
15:22جو اسرائیل نے
15:24اپنے اوپر حرام کر لی ہے
15:25اب یاد رکھیں
15:27کہ اسرائیل
15:28یہ حضرت یعقوب
15:29علیہ السلام کا نام ہے
15:31آپ کا لقم کہلیں
15:32نام کہلیں
15:33قرآن پاک میں
15:34ذکر ہوا ہے
15:34ٹھیک ہے
15:35اور اسی نسبت سے
15:36آپ کے جو آگے ہیں
15:38آگے جو چلنے والے
15:40آپ کی اولاد ہیں
15:41ان کو بنی اسرائیل
15:42کہا جاتا ہے
15:43جن میں سے
15:43جیو بھی ہیں
15:44اور کرسچنز بھی لیٹر آن
15:46سو یہ بنی اسرائیل ہیں سارے
15:48تو حضرت یعقوب علیہ السلام کی
15:51اولاد کی نسبت سے
15:52ان کو بنی اسرائیل
15:53کہا جاتا ہے
15:54اور خود ان کا لقم
15:54جو ہے وہ اسرائیل ہیں
15:55تو
15:57اللہ تعالیٰ نے فرمایا
15:58کہ ہر چیز جو ہے
15:59وہ بنی اسرائیل پر حرام تھی
16:01لیکن ان میں سے
16:02جو اسرائیل نے
16:03اپنے اوپر ہے
16:04تو ثابت کیا ہوا
16:05کہ بنی اسرائیل پر
16:06تو ہر چیز حلال تھی
16:07لیکن ان میں سے
16:08حضرت یعقوب علیہ السلام
16:10نے چند ایک چیزیں
16:11اپنے اوپر حرام کر لیتی
16:12من قبل ان تنزلت تورات
16:16اس سے پہلے
16:17کہ جب تورات نازل ہوئی
16:19قل
16:20اے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم
16:22آپ فرما دیجئے
16:23یا ان سے پوچھئے
16:24کہ فعتو بالتورات
16:26کہ اب تورات کو لے آئیں
16:28فتلوہا
16:30اور اس کی تلاوت کریں
16:31ان کنتم صادقین
16:33اگر تم اپنے دعویٰ میں سچے ہو
16:35فَمَنِ افْتَرَى عَلِ اللَّهِ الْكَذِبَ بِن بَعْدِ ذَالِك
16:39جس نے اس کے بعد بھی
16:42اللہ تعالیٰ پر
16:43افترہ باندھا
16:44جھوٹ باندھا
16:45ٹھیک ہے
16:45فَأُلَائِكَهُمُ الظَّالِمُونَ
16:48تو وہی لوگ ہیں
16:49جو ظالم ہیں
16:50قل
16:51صادق اللہ
16:52آپ فرما دیجئے
16:54کہ اللہ تعالیٰ نے
16:56سچ فرمایا ہے
16:57فَاتَّبِعُوا مِلَّتَ عِبْرَاهِيمَ حَنِیفَا
17:01اور تم
17:01ابراہیم علیہ السلام
17:03کے سیدھے راستے کی پیر بھی کرو
17:05وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِقِينَ
17:08اور حضرت ابراہیم علیہ السلام
17:11وہ مشرقوں میں نہیں تھے
17:12اب یہ
17:15والی جو آیتیں مبارکہ ہیں
17:16یہ والی جو آیات ہیں
17:17ان کا شان نزول
17:18اگر دیکھیں
17:19تو علامہ ابو الحیان
17:21محمد بن یوسف
17:23اندلسی رحمت اللہ تعالیٰ
17:25وہ بیان کرتے ہیں
17:26کہ ابن السائب نے بیان کیا
17:28کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
17:30نے اشارت فرمایا
17:31کہ میں ملت ابراہیم پر ہوں
17:33تو یہودیوں نے کہا
17:35کہ اگر آپ ملت ابراہیم پر ہیں
17:37تو آپ اونٹ کا گوشت کیوں کھاتے ہیں
17:40اور اونٹنیوں کا دودھ کیوں پیتے ہیں
17:43تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
17:45نے اشارت فرمایا
17:46کہ یہ میرے باپ
17:47حضرت ابراہیم علیہ السلام پر حلال تھی
17:50یعنی اونٹ کا گوشت بھی حلال تھا
17:52اونٹنی کا دودھ بھی حلال تھا
17:54تو اسی وجہ سے میں اس کو استعمال کرتا ہوں
17:56یہود نے کہا
17:58کہ ہم جن چیزوں کو حرام کہتے ہیں
18:00وہ حضرت نوح علیہ السلام
18:01اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کی شریعت سے ہی
18:04حرام چلی آ رہے ہیں
18:06سو جن جن چیزوں کو ہم حرام کہتے ہیں

Recommended