Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/30/2025
Azmat e Deen | Muharram Special

Host: Sarwar Hussain Naqshbandi

Guest: Mufti Ramzan Sialvi, Dr. Syed Hamid Farooq Bukhari, Tariq Masood

#aryqtv #hazratimamhussain #karbala

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:02بولا یا صلی و صلیم دائماً عبدا
00:05علا حبیبکا خیر الخلقی کل ہمی
00:08نوائِ حق و صداقت ہیں کربلا والے
00:13نوائِ حق و صداقت ہیں کربلا والے
00:17سراپا شمِ ہدایت ہیں کربلا والے
00:21انہیں کے دم سے ہے قائم وقارِ دینِ مطین
00:25وجودِ حق کی شہادت ہیں کربلا والے
00:30لہو سے ہر کے ابھی تک یہ آ رہی ہے صدا
00:33کہ جنتوں کی بشارت ہیں کربلا والے
00:38نگاہِ لشکرِ ظلمت ہے آج تک حیران
00:42کہ اب بھی مہوے قیادت ہیں کربلا والے
00:45کہ اب بھی مہوے قیادت ہیں کربلا والے
00:50سلام بھیجے گا ان پر زمانہ حشر تلق
00:53ہر ایک اہد کی زینت ہیں کربلا والے
00:57نبی کی سیرت و صورت کا ایک نقش جمیل
01:02نبی کی فہم و فراست ہیں کربلا والے
01:05فلق کی آنکھ ہے مرکوز ان کے سجدوں پر
01:10کچھ ایسے مہوے عبادت ہیں کربلا والے
01:14اسی کو کہتے ہیں مفہوم زندگی سرور
01:18کہ جیسے زندہ سلامت ہیں کربلا والے
01:23نوائے حق و صداقت ہیں کربلا والے
01:27ناظرین اکرام محرم الحرام کے حوالے سے
01:30یہ خصوصی پروگرام عظمت دین اور آپ کا مزبان
01:33ڈاکٹر سرور حسین نقشبندی حاضر خدمت ہے
01:36آج بہت اہم موضوع ہے محرم الحرام کے حوالے سے
01:39ہم مختلف جہاد سے گفتگو کر رہے ہیں
01:42عظمت دین کے مختلف پہلوموں پر
01:45اور آج جو ہمارا موضوع ہے عظمت اسلام کے لیے
01:48خاندان رسالت کی قربانیاں
01:50اور خاص طور پر دو شخصیات کا
01:53ذکر آج کے اس پروگرام میں ہم کریں گے
01:55مہمانوں سے آئیے آپ کا تعرف کرواتے ہیں
01:57ہماری خوشبختی ہے
01:58کہ آج ہمارے ساتھ بہت ہی
02:00ہمارے محترم بہت ہی محبوب
02:02اور خطیب جامعہ مسجد آتدربار
02:04جناب مفتی محمد رمضان سے علوی صاحب
02:06خوش شامدید کہتے ہیں سرم
02:07بہت شکریہ آپ کی تشریف آوری کا
02:10اور آج ہمارے ساتھ
02:12ایک اور بہت ہی محتبر
02:14اور بہت ہی محترم مہمان تشریف فرما ہے
02:16جناب ڈاکٹر سید حامد
02:18فاروق بخاری صاحب
02:20آپ صدر شعبہ ہیں
02:21علوم اسلامیہ گجراتوی ایویسٹی کے
02:24اور آپ کے ساتھ
02:26ظہر ہے کہ ہمارے دنینا نیاز بندی ہے
02:28اور ہمیشہ خوشی ہوتی ہے آپ کے دنینا
02:29جناب ڈاکٹر سید حامد فاروق بخاری صاحب
02:33صاحب آل سے
02:34ہمارے نوجوان بہت ہی خوبصورت لبو لحظے میں پڑھنے والے
02:38اور خاص طور پر مہربا یا مصطفیٰ میں
02:40جن نوجوانوں نے خاص طور پر اپنی شناخت بنائی ہے
02:43ان میں ان کا نام جو ہے وہ شامل ہے
02:45بہت اچھا اور بہت تھل جاوہ پڑھتے ہیں
02:48اور گزاری شہب بسم اللہ نات سے آغاز فرمائے
02:52ہاں باندے ہاتھوں کی
03:07میری لاج نبائے رکھنا
03:28باندے ہاتھوں کی
03:38میری لاج نبائے رکھنا
04:00یا محمد
04:07مجھے دامن میں چھپائے
04:18رکھنا
04:22باندے ہاتھوں کی
04:30تیرا کہلاتا ہوں
04:40تیرا کہلاتا ہوں
05:10تو لوگ
05:16مجھے جانتے ہیں
05:20تیرا ہوں میں
05:28مجھے اپنا ہی بنائے
05:35رکھنا
05:39تیرا ہوں میں
05:45مجھے اپنا ہی بنائے
05:53رکھنا
05:57باندے ہاتھوں کی
06:05اور جھڑکیاں
06:09سین کے
06:15کابل
06:19تو
06:21نہیں ہو
06:23آقا
06:27آقا
06:31مجھ
06:33کو
06:35بے درد
06:37زمانے
06:39سے
06:41بچائے
06:45رکھنا
06:47باندے
06:49ہاتھوں
06:51کی
06:53میری
06:55مجھے
06:59مجھے
07:01مجھے
07:03آج
07:05نبائے
07:07سین کے
07:09رکھنا
07:11آقا
07:13باندے
07:15ہاتھوں
07:17کی
07:19سبحان اللہ
07:21سلامت
07:22رہے
07:23بہت خوبصورت کلام
07:25ماشاءاللہ آپ نے عطا فرمایا
07:27مفتی صاحب آغاز کرتے ہیں
07:29مفتگو کا اور عظمت اسلام کے
07:31لیخ خاندان رسالت کی
07:33جو قربانیاں ہیں وہ ہمارا موضوع ہے
07:35اور خاص طور پر دو شخصیات
07:37کا آج ہم ذکر کریں گے تو خاص طور پر
07:39آج سید الشہدہ حضرت
07:41امیر حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی
07:43جو قربانی ہے اس کو
07:45آج کے اس پرگرام کے موضوع
07:47کے حوالے سے دین حقی
07:49عظمت کے حوالے سے ان کی قربانی
07:51کو کس تناظر میں دیکھتے ہیں
07:53بہت شکریہ ربی کریم
07:55صلی اللہ علیہ وسلم کی
07:57ذات بابرکات کے ساتھ
07:59اسلام اور دین کی نسبت
08:01سے جو جڑنے والے
08:03خوشنصیب عزرات ہیں ان کی
08:05بنیادی طور پر دو اقصان
08:07ایک وہ ہیں کہ جو
08:09خاندانِ رسالت مآب صلی اللہ
08:11علیہ وسلم سے ہیں
08:13جو غلامانِ مصطفی صلی اللہ
08:15علیہ وسلم صحابہ اکرام کے
08:17اس وقت میں ہیں اس میں ایک بات
08:19یاد رہے کہ جو
08:21خاندانی رقابت
08:23ہے وہ ایک ازل سے
08:25جب سے انسانیت کا سلسلہ
08:27ہے وہ انسانیت کے خمیر
08:29میں موجود ہے اور
08:31وہ لوگ خاندانِ رسالت
08:33مآب صلی اللہ علیہ وسلم
08:35کے جنہوں نے حضور علیہ السلام کی
08:37رسالت کو قبول نہیں کیا اگر
08:39ہم ان کے شخصی عوال کو دیکھیں
08:41تو بدبختی کے ساتھ ساتھ
08:43خاندانی اسبیت
08:45اور ان کے اندر جو ایک
08:47تفوق کا اور برطری کا ایک
08:49جذبہ ہے وہ بھی اس کے اندر
08:51کار فرما رہا ہے
08:53وہ مقدس ہستیاں
08:55کہ جنہوں نے نبی پاک
08:57صلی اللہ علیہ وسلم کی
08:59رسالت کو قبول کیا حضور
09:01علیہ السلام کی رسالت پر
09:03اللہ رب العزت کی وعدانیت پر
09:05ایمان لائے اور اسلام
09:07کے ساتھ اور پیغمبر
09:09اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ
09:11جڑ گئے ان کی عظمت
09:13اس اعتبار سے دوچند ہو جاتی ہے
09:15اس خاندانی نسبت کی وجہ سے
09:17یہ وہ پوائنٹ ہے کہ جسے
09:19ہر مسلمان کو اپنے ذہن میں
09:22اپنے ایقان اور ایمان میں
09:24پیش نظر رکھنا چاہیے
09:25اب ہم اس خاندانِ رسالت مآب
09:28صلی اللہ علیہ وسلم کی
09:29پاکیزہ اور نورانی
09:31اور مقدس فیرست میں دیکھیں
09:33تو اس میں بے شمار نام ہے
09:34لیکن جیسے آپ نے فرمایا
09:36ان میں سر فیرست
09:38آج جی شستی کا ذکر ہے
09:40وہ حضرت سیدنا امیرِ حمزہ
09:42رضی اللہ تعالیٰ عنہ
09:43اچھا آپ کے احوال کو
09:45اگر ہم غور سے پڑھیں
09:49ایمان لانے سے پہلے کے
09:51دوسرے ہیں ایمان لانے کے بعد کے
09:53تو حضرت سیدنا امیرِ حمزہ
09:55رضی اللہ تعالیٰ عنہ
09:57سید الشہداء ان کی نبی پاک
09:59علیہ السلام سے جو محبت
10:01قرابت اور جو قربت ہے
10:03وہ اسلام سے پہلے بھی بہت زیادہ ہے
10:06یہی وجہ ہے
10:07کہ آپ کے جو ایمان لانے کا واقعہ
10:09ہے جس کو تفصیل میں بیان کرنے
10:11کا وقت نہیں ہے اگر ہم اس پر غور
10:13کریں تو اس کے پسے منظر میں بھی
10:15نبی پاک علیہ السلام سے
10:17وہ محبت کار فرما ہے
10:19ابو جہل کی اس زیادتی کی جب اطلاع
10:21دی گئی تو آپ ایمان لانے
10:23سے پہلے اس خاندانی
10:25اور اس قربت کی وجہ سے
10:27اس غیرت کی وجہ سے
10:29حضرت سیدنا امیرِ حمزہ
10:31رضی اللہ تعالیٰ عنہ جہاں انہوں نے
10:33اس کا بدلہ لیا
10:35اور پھر اسلام لانے کے بعد اگر ہم
10:37آپ کی مبارک زندگی کو دیکھیں
10:39تو آپ کی محبت اور آپ کی قربانی
10:41وہ خاص طور پر ایک تو وہ
10:43شہبِ ابی طالب کا وہ وقت ہے
10:45زندگی کا وہ مشکل ترین دور
10:47ہے اس میں حضرت سیدنا امیرِ
10:49حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ثابت
10:51قدمی کو سامنے رکھا جائے
10:53پھر ہر قدم پر نبی پاک علیہ السلام
10:55کی خدمت میں
10:57حضور کی سنگت میں ہر لحظہ
10:59حضور علیہ السلام کے ساتھ لیں آپ دیکھیں
11:01کہ جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
11:03نے اسلام قبول کیا
11:05اس سے پہلے حضرت سیدنا امیر حمزہ
11:07اسلام قبول کر چکے ہوتے ہیں
11:09امیر حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
11:15کہ جب ہم دارِ ارقم سے
11:17حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ
11:19کے اسلام قبول کرنے کے بعد
11:21نکلے تو چالیس
11:23کا عدد پورا ہوا تو دو صفے
11:25بنائیں بیس صحابہ
11:27ایک صف میں تھے اور بیس
11:29دوسری صف میں تھے تو ایک
11:31صف کی قیادت حضرت عمر فاروق
11:33فرما رہے تھے اور دوسری صف کی
11:35قیادت سیدنا امیر حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
11:37فرما رہے تھے اور پھر اس کے بعد میدانِ
11:39بدر میں آپ کی شجاعت کا حوال
11:41اور اس کے بعد پھر غزوہِ اہد میں
11:43آپ کی علمناک شہادت
11:45اور آپ کی جرت
11:47اور بہادری اور دو تلواروں کے ساتھ
11:49آپ کا میدانِ جہاد
11:51میں اترنا اور نبی پاک علیہ السلام
11:53دین اور اسلام کے لیے
11:55اپنی جان تک کا نظرانہ پیش کر دینا
11:57اور پھر
11:59آپ نے اپنی مبارک زندگی سے
12:01اس قرابت کی محبت اور ایمان کے ساتھ
12:03ساتھ ایسار کی
12:05قربانی کی محبت کی اور
12:07اسلام کے لیے
12:08اپنی خدمت کی وہ ایسی
12:10روشن اور جاویدہ مثال چھوڑی ہے
12:13کہ نبی کریم علیہ السلام نے
12:15ان کے ساتھ پھر جو محبت
12:17فرمائی جس کا ذکر ہوگا کہ حضور
12:19علیہ السلام نے خاص ٹائٹل عطا فرمایا
12:21اور وہ ہے سید الشہدہ
12:22رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہو کہ حضور
12:24علیہ السلام کی امت کے شہدہ کے
12:27سردار حضرت سیدنا
12:28امیر حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہوئی ہے
12:30وہ اس ٹائٹل اور اس لقم کے پیچھے
12:33آپ کے پوری زندگی کی
12:34جو محبت قربانی شجاعت
12:36عصار اور حضور علیہ السلام
12:38اور اسلام کے لیے وہ ساری خدمت پیشے لیے
12:41بلکل ٹھیک ناظرین اکرام
12:42خاندان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
12:45کی دین اسلام
12:46کی عظمت کے لیے دی گئی
12:48قربانیوں کے حوالے سے خاص طور پر ہم آج
12:50بات کر رہے ہیں اور سید الشہدہ
12:52کا ذکر کر رہے ہیں اور اس کا
12:54ابتدائی جو محرالہ
12:56تھا وہ ہم نے تیہ کیا اگلے محرالے میں
12:58جو آپ کی رسول
13:00اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت تھی
13:02اور پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
13:05جس انداز سے آپ سے
13:06محبت کرتے تھے اس کا ذکر کرتے ہیں
13:09ایک چھوٹے سے وقفے کے بعد
13:10ناظرین اکرام خوش آمدیت کہتے ہیں
13:12وقفے کے بعد آپ کو پرگرام دیکھ رہے ہیں آپ
13:14عظمت دین اور آج عظمت
13:16اسلام کے لیے خاندان رسالت کی
13:18قربانیاں ہمارا ٹوپک ہے
13:20اور سید الشہداء کا ذکر ہم کر رہے تھے
13:22ابھی بریک پہ جانے سے پہلے
13:23ڈاکس اپ کی خدمت میں حاضر ہونا ہے
13:26سوال میں نے ارز کر دیا تھا
13:28کہ حضور کی سید الشہداء سے محبت
13:30اور سید الشہداء کی
13:32سرکار دعالم صلی اللہ علیہ وسلم سے جو قربت تھی
13:34جو محبت تھی اس کا احوان بیان کرتے ہیں
13:37بسم اللہ الرحمن الرحیم
13:38اللہم صلی علیہ سیدینہ مولانا محمد
13:41بہت شکریہ دورے والا
13:47آپ نے اتنے اہم موضوع پہ گفتگو کرنے کا موقع
13:49انعیت فرمایا
13:50اور میں اپنی ساری ٹیم کو مبارک بات بھی پیش کرنا چاہوں گا
13:54کہ محرم الحرام میں اور ان خاص احیام میں
13:57جب ہم عظمت دین کے لیے قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہیں
14:01تو ان دو ہستیوں کے بغیر کربلا کا باپ بھی مکمل نہیں ہوئے
14:04سبحان اللہ
14:05یہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے
14:07اور قبلہ ایسا ہی ہے
14:09کہ حضرت سیدن امیر حمزہ کی ذات وہ ہے
14:12جن کے بارے میں بہت کم لکھا گیا ہے
14:15اور بہت کم بولا گیا ہے
14:16آپ کا حق اس سے زیادہ بنتا ہے
14:18اور حق ہم تو ادا نہیں کر سکتے
14:20میرا ربی عجر عطا فرمائے گا
14:22لیکن یہ کہیں تاریخ کے اوراک میں بات جو انہوں گم ہو گئی ہے
14:25اس لیے آج اے آر وائی کیو ٹی وی
14:27یقیناً اس مبارک بات کے مستحق ہیں
14:29کہ آپ نے کربلا کا آغاد ان ہستیوں کے تذکرہ پاک سے کیا ہے
14:33بدر نہ ہوتی
14:34احد نہ ہوتی
14:35اور خیبر اور خندق نہ ہوتی
14:37معاملات نہ ہوتے
14:37تو کربلا تک بات ہی نہ پہنچتی
14:39تو یہ تو میں سمجھتا ہوں کہ
14:41دیپاچہ ہے اور مقدمہ ہے کربلا کا
14:44اور یقیناً آپ کی ذات جو ہے
14:46آپ ہی امیر شہدہ بھی ہیں
14:47سید شہدہ بھی ہیں
14:49بلکہ آپ تو گورنر مدینہ ہیں
14:51والی مدینہ ہیں
14:53امیر طائبہ ہیں
14:54کاشف القربات ہیں
14:56اور حضرت غاضی عباب سے پہلے آپ باب الحوائج ہیں
14:59اللہ رب العزت نے آپ کو یہ مقام اور یہ عظمت عطا فرمائی
15:03تو رسول اکرم کی ذات کے ساتھ
15:04جسرا قبلہ نے ارشاد فرمایا
15:06کہ خونی رشتہ داری تو اپنی جگہ ہے
15:08لیکن اصل رشتہ انہوں نے
15:09وفا کے ساتھ
15:10عیسار کے ساتھ
15:11ثابت قدمی سے
15:12استقامت سے
15:13اور رسول اکرم سے
15:14محبت کر کے کائنات کو دکھایا ہے
15:16اور آپ صرف چچا نہیں ہیں
15:18بلکہ آپ کے خونی بھی کئی رشتے ہیں
15:19رسول اکرم کے رضائی بھائی بھی ہونے کا
15:29خوبصورت اس کی طرف یہ اشارہ کیا
15:31لیکن حقیقت یہ ہے
15:32کہ رسول اکرم نے ابھی انہیں پیغام نہیں پہنچایا تھا
15:36یہ جب ابو جہل کے ساتھ آمنہ سامنا ہوا
15:38تو اس نے کہا
15:38تو جانتا نہیں تیرے بھتیجے نے کیا کیا ہے
15:40تو آپ نے یہ نہیں پوچھا
15:42کہ ہوا کیا تھا
15:43آپ نے ایک تو جسمانی عذیت کا بدلہ لیا
15:45اور دوسرا اپنی زبان سے کہا
15:47جو بھی انہوں نے کہا
15:48وہ حق ہی ہوگا
15:49وہ سچ ہی ہوگا
15:50یعنی اتنا اعتقاد
15:51اور اتنا یقین تھا
15:52رسول اکرم کی ذات پہ
15:54اب میں وہ اشار
15:55آپ کی بارگاہ میں
15:56ہدیہ کرنا چاہوں گا
15:58کہ جو آپ نے
15:59اسلام قبول کرنے کے بعد
16:00فی البدی
16:01اللہ اور اس کے رسول کی بارگاہ میں پیش کی
16:03یہ حضرت سیدنا امیر حمزہ کی اشار ہے
16:06عرض کرتے ہیں
16:07حمدت اللہ حین حدا فوادی
16:10الالاسلام و الدین الحنیفی
16:12کہ میں اللہ کی حمد کرتا ہوں
16:14جس نے میرے دل کو ہدایت عطا فرمائی ہے
16:17اسلام کی طرف
16:18اور دین حنیف کی طرف
16:20میں اس کی حمد کرتا ہوں
16:21اس کی مدہ کرتا ہوں
16:22اس کی تعریف کرتا ہوں
16:24وَعِذَا تُلِيَتْ رَسَائِلُهُ عَلَيْنَا
16:27وَجَبْ اللَّهِ تعالیٰ کی احکام
16:28ہم پر تلاوت کیے جاتے ہیں
16:30تَحَدَّرَ دَمْ وَزِلُّبِّ الْحَسِیفِ
16:33تو جو اکل والا انسان ہے
16:35اکل مند ہے
16:36جسے میرے رب نے بصیرت عطا فرمائی ہے
16:38اس کی آنکھوں سے آنسوں کی
16:40جھڑی جاری ہو جاتی ہے
16:41تَحَدَّرَ دَمْ وَزِلُّبِّ الْحَسِیفِ
16:44اور پھر اللہ
16:45ابو العصد کی تعریف کرنے کے بعد
16:47کہتے ہیں
16:47وَأَحْمَدُ مُصْطَفَنْ فِي نَا مُتَعُن
16:50کہ میں مصطفیٰ کی بھی حمد کرتا ہوں
16:53جنہیں اللہ نے
16:54ہمارے درمیان
16:55مُتَع بنا کے بھیجا ہے
16:56اور مقتدہ بنا کے بھیجا ہے
16:58چچا یہ کہہ رہا ہو
17:00کہ یہ بھتیجہ میرا مُتَع ہے
17:01یہ میرا مقتدہ ہے
17:03تو پھر میرا راب نے
17:04اس چچا کو بھی تو
17:05کتنا ہی نام عطا فرمانے ہیں
17:07پھر مکہ والوں کو کہا
17:11کہ اپنے بےہودہ کلام کے ساتھ
17:13انہیں زیر کرنے کی کوشش نہ کرو
17:15جب تک ہم زندہ ہیں
17:16کوئی محمد الرسول اللہ کے قریب نہیں آسکتا
17:19یہی حضرت ابو طالب نے کہا
17:21تم مکہ کے چوک میں کھڑے ہو کے
17:22جب تک ہمیں زمین نے دفن نہ کر دیا جائے
17:31کوئی محمد الرسول اللہ کے قریب نہیں آئے گا
17:33وہ جنابِ حمزہ نے کر کے دکھایا
17:35اور پھر بدر بھی ہمارے سامنے ہے
17:37اہد ہمارے سامنے ہے
17:38اور اہد میں آپ کے ساتھ جو جو کچھ کیا گیا ہے
17:42اور رسول اکرم نے ایک ہی روایت آتی ہے
17:44کہ ایک مرتبہ نہیں
17:44ستر مرتبہ آپ کا نماز جنادہ پڑھایا گیا ہے
17:48بار بار آقا آپ کی قبر پہ آتے ہیں
17:50ہاتھ اٹھاتے ہیں
17:50آپ کے لئے دعا کرتے ہیں
17:52تو یقینا جتنی قربانی زیادہ ہوگی
17:55پھر میرا رب عجر اور عنام بھی
17:57اتنا بڑا عطا فرماتا ہے
17:58اس لمحے تک آپ سے بڑی کسی کی قربانی نہیں تھی
18:01اس لئے سید و شہدہ ہونے کا عزاد
18:03بے اللہ کریم نے آپ کو عطا فرماتا ہے
18:04کیا بات
18:05سبحان اللہ سبحان اللہ
18:06سید و شہدہ کا ذکر اور ان کی
18:09زندگی کے جو پہلو ہیں
18:11اگر ہم اس کے پر بات کریں
18:12تو ظاہر ہے اس کے لئے بہت سارا وقت چاہیے
18:14پاکستان نے اشارہ فرمایا ہے
18:15تو یہ ہماری سعادت ہے
18:17اور یہ بھی اے آر وائی کلو ٹی وی کا
18:19ڈاکٹر سرور صاحب عزاز ہے
18:22کہ پاکستان میں پہلی دفعہ
18:24حضور داتا صاحب کی بارگاہ سے
18:25ہر سال رمضان المبارک کے بعد
18:29آپ کی شوال میں
18:31آپ کے یوم کی مناسبت سے
18:32مستقل کانفرنس
18:34حضرت سیدنا امیر حمزہ کی شان میں
18:37نظرانے کے دیئے
18:38حضور داتا صاحب کی بارگاہ
18:40سبحان اللہ
18:40تین سالوں سے ہم
18:42وہ جس طرف آپ نے اشارہ فرمایا
18:45یہ بات بالکل صحیح ہے
18:47کہ خاندانِ رسالت محب صلی اللہ علیہ وسلم
18:49کی جو قربانیاں اور خدمات
18:52اور قرابتِ مصطفیٰ کریم کا جو حق ہے
18:55شاید کہیں نہ کہیں
18:56کسی وجہ سے
18:57اس میں کچھ ہے
18:59جس کے ازالے کی
19:02یا اس کے اظہار کی
19:03کہیں نہ کہیں
19:04امت کو بہت ضرورت ہے
19:05اچھا ایک اور بہت اہم شخصیت
19:08ہم چاہتے ہیں کہ سمیٹ لیں
19:09ہم اپنے اس پروگرام کے وقت کے اندر
19:11حضرتِ جعفرِ تیار
19:13رضی اللہ تعالی
19:14تو آپ کے حوالے سے
19:16میں چاہوں گا کہ
19:17دینِ اسلام کی عظمت کے تناظر میں
19:20ہم بات کر رہے ہیں
19:21تو جو آپ کی قربانیاں ہیں
19:22آپ کا جو کردار ہے
19:23جو آپ کی شخصیت ہے
19:24اس پہ بھی کچھ روشنی لائے
19:26میں بالکل پن پوائنٹ میں
19:27بہت ساری آپ کی
19:28یعنی جو نجاشی کے بادشاہ میں
19:32آپ کی تقریر اور
19:34سورہ مریم کی
19:36سورہ مریم کی آیات کی تلاوت ہے
19:38اور پھر نجاشی سے آپ کا جو مقالمہ ہے
19:41اور پھر آپ کہہ لیں
19:44کہ سفیرِ اسلام بن کر
19:46سفیرِ اسلام بن کر
19:48اور اس وقت کے تمام
19:50جو مہاجرین
19:51جو مکہ سے حجرت کر کے گئی ہوئے تھے
19:53ان کی خدمت کا
19:55اور ان کی حفاظت کا
19:56جو وہاں پہ اعتمام کر کے
19:58یعنی میں کئی دفعہ
19:59اس کو چشمِ تصور میں دیکھتا ہوں
20:01کہ قرآنِ مجید کی
20:04تلاوت اور ان آیات کی
20:07چاشنی اور اثر انگیزی
20:08کیا ہوگی
20:09اس نجاشی کے دربار میں
20:11کہ نجاشی جیسے بادشاہ کی آنکھوں سے بھی
20:15حضرتِ جعفرِ تیار کی
20:17تلاوتے سے
20:18اس کی آنکھوں میں بھی
20:19آنسو رما ہو گئے
20:20یہ قرآن کی اثر پذیری تو ہے ہی
20:23لیکن اس کے ساتھ
20:24جس کی زبان سے
20:25وہ قرآن پڑھا جا رہا ہے
20:26حضرت سیدنا جعفرِ تیار
20:28رضی اللہ تعالی عنہ
20:29یہ ان کا بھی کمالہ
20:30اور ان کی بھی محبت
20:31اور اخلاص کی دلیل ہے
20:32یہ اس طرح اشارہ کیا
20:34جنگِ موتا میں
20:35جو رومیوں کے خلاف
20:36شام کی سرات پہ لڑی گئی
20:37تو مسلمانوں کی تعداد
20:39تین ہزار تھی
20:40اور رومیوں کے لشکر کی
20:43تعداد ایک لاکھ تھی
20:44صحیح
20:45حضرتِ زید بن حرسہ
20:46رضی اللہ تعالی عنہ
20:47ان کو حضور علیہ السلام
20:49نے امیرِ لشکر مقرر کیا
20:50اور ساتھ فرمایا
20:51کہ اگر یہ شہید ہو جائیں
20:53تو اس کے بعد قیادت
20:55جعفر تیار فرمائیں گے
20:56اور اس کے بعد
20:57عبداللہ بن رواہ فرمائیں گے
20:58یہ نگاہِ نبوت کا فیضان ہے
21:00کہ حضور علیہ السلام
21:01نے یہ ترتیب فرمائی
21:02حضرتِ زید
21:04بن حرسہ کے
21:05شہادت کے بعد
21:06جب اسلام کا علم
21:08حضرتِ جعفر تیار
21:09رضی اللہ تعالی عنہ
21:10نے اپنے دائیں ہاتھ میں
21:11بلند کیا
21:12جس قوت اور جرت
21:13اور بہادری کے ساتھ
21:15تو آپ کا دائیں
21:16بازو کٹا
21:16تو آپ نے وہ
21:18پرچمِ اسلام
21:19اپنے بائیں بازو میں
21:20پکڑ لیا
21:20اور بائیں بازو میں
21:21پکڑا
21:22جب بائیں
21:22بازو مبارک
21:24بھی آپ کا شہید ہوا
21:25اور جب شہادت کے بعد
21:27پھر آپ کے جسمِ
21:28مبارک کو دیکھا گیا
21:29تو پچاس سے
21:30نوے کے قریب
21:31آپ کی جسمِ
21:32مبارک پر
21:33تیر اور تلوار
21:34کے نشان تھے
21:35زخموں کے نشان تھے
21:36اور کمال یہ ہے
21:38ڈاکٹر صاحب
21:38کہ اس میں سے
21:39کوئی زخم
21:40حضرتِ جعفر تیار
21:41کی پشت پر نہیں
21:42اور پھر نبی پاک
21:45علیہ السلام نے
21:46مدینہ پاک میں
21:47بیٹھ کر
21:48حضور علیہ السلام نے
21:49اس جنگ کے
21:50اور حضرتِ جعفر تیار
21:52کی شہادت
21:52اور جررت کے احوال
21:54حضور علیہ السلام
21:55نے مدینہ پاک میں
21:56بیٹھ کر
21:56اپنے صحابہ اکرام
21:57کو بسارے
21:58کیفیات بتائیں
21:59اور پھر جب
22:00شہادت کے بعد
22:01حضرتِ جعفر تیار
22:02رضی اللہ تعالیٰ عنہ
22:03یہ آپ کا جو لقب ہے نا
22:04یہ تیار
22:05تیار کا مطلب
22:06اڑنے والا
22:06تو اللہ رب العزت
22:08نے بطور
22:08انام اور اکرام
22:09آپ کو جنت میں
22:11پر عطا فرمائے ہیں
22:12کہ جس کے ذریعے سے
22:13آپ جنت میں
22:14تیرتے ہوئے
22:14اور اڑتے ہوئے
22:15جنت کی
22:16اللہ کی نعمتوں سے
22:17لطف اندوز ہوتے ہیں
22:18یہ وہ
22:19قربانی اور شہادت
22:21کا ایک ایسا
22:22عظیم باب ہے
22:23میں سمجھتا ہوں
22:24کہ جیسے
22:24ڈاکٹر صاحب نے
22:25فرمایا ہے
22:25عظمتِ اسلام
22:27کا تسلسل
22:28اس سفر کو
22:30آپ
22:30ان ہستیوں
22:32اور ان مبارک
22:33ناموں کے بغیر
22:34آپ مکمل کرنا
22:36تو دور کی بات ہے
22:37آپ انہیں
22:38شروع نہیں کر سکتے ہیں
22:39چھیک
22:39چھیک
22:40یہ ان ہستیوں
22:41کا جب تک آپ
22:42اس میں
22:42اور آج کے
22:43پروگرام میں
22:44شامل نہیں
22:44لیکن خاص نام
22:45ان میں جب تک
22:46مولا کائنات
22:47علی اور مرتضاء
22:48رضی اللہ تعالیٰ
22:49کا ذکر پاک نہ ہو
22:50یہ چند ہستیاں
22:51وہ ہیں
22:51کہ جنہوں نے
22:52بنیادی طور پر
22:53عظمتِ اسلام کو
22:55اپنی شہادتوں
22:56کے ذریعے آگے
22:57بڑھایا ہوا ہے
22:57اور پہنچایا ہوا ہے
22:58سبحان اللہ
22:59سبحان اللہ
23:00اچھا ناکس صاحب
23:01جو ہم نے
23:01سید و شہدہ کے
23:03حوالے سے بھی
23:03گفتگو کی
23:04اس میں خاص طور پر
23:06رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
23:07کے ساتھ
23:08جو ان شخصیات
23:09کی قربت تھی
23:10ان کی محبت تھی
23:11ان کا تعلق تھا
23:13اور ان کا پھر
23:13حضور کے ساتھ
23:14جو رشتہ
23:15اور تعلق تھا
23:17اس کو بھی
23:17اس کے چند پہلو
23:18بھی ضرور
23:18ہمارے ناظرین
23:19کے سامنے آنے چاہئے
23:20حضرت جعفر تیار
23:22کے حوالے سے خاص طور پر
23:23ایسا ہے
23:23کہ حضرت ابو طالب
23:24اللہ رب العزت
23:25نے چار بیٹے
23:26عطا فرمائے
23:27ایک تو جناب طالب ہیں
23:28جن کی نسبت سے
23:29آپ ابو طالب ہوئے
23:31ورنہ حقیقت میں
23:31آپ کا نام
23:32عبد مناف ہے
23:33اور اس کے بعد
23:35حضرت اکیل ہیں
23:36جن کے بیٹے
23:36حضرت مسلم بن اکیل
23:38اور پھر ان کے
23:38قربانیہ کربلا میں
23:39پھر حضرت جعفر
23:41تیار ہیں
23:41یعنی جعفر بن
23:42ابو طالب ہیں
23:43اور پھر مولا کائنات
23:44شیر خدا کی ذات ہے
23:45تو یہ تقریباً
23:47دس سال بڑے ہیں
23:48مولا علی سے
23:49تو اس کا مطلب یہ ہوا
23:50کہ مولا علی سے
23:51اگر دس سال بڑے ہیں
23:52تو نبی اکرم
23:52تھے بیس سال چھوٹے ہیں
23:53تو نبی اکرم
23:55علی تحییہ
23:55تو وہ سنا کو
23:56اپنے بچپن سے ہی
23:57انہوں نے اپنے گھر میں دیکھا ہے
23:58تو اس دسترخان پہ
24:00جہاں جب کھانا لگتا تھا
24:01رسول اکرم تشریف فرما ہوتے تھے
24:03تو آپ کے والدے گنامی
24:04اور آپ کے والدہ
24:05حضرت فاطمہ بن تیسد
24:06رسول اللہ سے
24:07کیسے محبت کرتے تھے
24:08بچوں نے اس دسترخان سے سیکھا ہے
24:10یہ کسی وعد سے
24:11کسی تبلیغ سے
24:12کسی تقریر سے نہیں سیکھا
24:13اس عمل سے سیکھا ہے
24:14اور انہوں نے
24:15یوں سمجھے
24:16کہ انہوں نے گھٹی پائی ہے
24:17اپنے بچپن سے
24:18رسول اکرم کی محبت کی
24:19اور رسول اکرم بھی
24:20پھر ان سے بہت محبت کرتے تھے
24:22اور قبلہ نے اشارہ فرمایا
24:23جب وہ جاتے ہیں
24:24حب شاہ
24:24اور سفیر رسالت ماب
24:26بن کے جاتے ہیں
24:27یہ کوئی مبالغہ نہیں ہے
24:28یہ حقیقت ہے
24:29اور تیرہ سال
24:30وہاں اپنے گزارے ہیں
24:31تیرہ سال
24:32جہاں نجاشی نے بھی
24:33کلمہ پڑا
24:34اور اس کی وجہ سے
24:35جتنی بھی ریاست حب شاہ سی
24:36بہت سارے لوگوں نے
24:37کلمہ پڑا
24:38اور اس کا سارا
24:39کریڈٹ حضرت جعفر تیار
24:41کو جاتا ہے
24:41اور تیرہ سال بعد
24:43وہ پھر حب شاہ سے
24:43براہ راست مدینہ تشریف لاتے ہیں
24:45اور جس دن مدینہ تشریف لائے
24:47وہ اتفاق سے وہ دن ہے
24:49جب فتح خیبر ہوتی ہے
24:50تو رسول اکرم نے
24:51جب جناب جعفر کو دیکھا
24:52تو آقا کریم کے آنکھوں میں
24:54آنسو تھے
24:54اور آپ نے وجد میں
24:55ایک جملہ ارشاد فرمایا
24:56آپ فرمانے لگے
24:57کہ آج مجھے سمجھ نہیں آرہا
25:02میں کس چیز کی زیادہ خوشی مناؤں
25:03کیا جعفر کے آنے کی
25:08زیادہ خوشی کروں
25:09یا خیبر کے فتح ہونے کی
25:10زیادہ خوشی کروں
25:11تو خیبر کے فتح ہونے کی بھی
25:13خوشی ہو
25:13تو وہ بھی اسی گھر کی خوشی ہے
25:15اور جناب جعفر کے آنے کی ہو
25:17تو وہ بھی اسی گھر کی خوشی ہے
25:18تو رسول اکرم
25:19یون سے محبت کرتے تھے
25:21اور پھر وہ وقت آیا
25:22جس کی طرف اشارہ ہوا
25:23کہ جب آپ کے شہادت ہوتی ہے
25:24اور یہ بھی اس خاندان میں
25:26یہ شہادت کا تسلسل بھی
25:27یوں ہی چلتا آیا ہے
25:29اور قبلہ سرور بھائی
25:31مفتی صاحب تو آپ کو
25:33ڈاٹس صاحب کیا کے پکار رہے ہیں
25:34لیکن مجھے سرور بھائی میں
25:35اپنائیت ہوتی
25:36تو اس لیے گزارش یہ ہے
25:38کہ یہ اس گھر کو جو
25:41شہادت اور قربانی کی عادت ہے
25:43وہ منا سے ہو گئی تھی
25:44جب حضرت اسماعیل علیہ السلام
25:46نے اپنے گلائی پیش کر دیا تھا
25:48ان کے لیے تو مرنا
25:49یا شہید ہونا
25:50کوئی ایسی بات نہیں تھی
25:52کہ لوگوں کے سامنے سر نگو ہونا ہے
25:53بلکہ حقیقت میں وہی فتح ہے
25:55وہی کامیابی ہے
25:56جو اللہ کریم نے ان ہستیوں کو
25:58عطا فرمائی
25:58تو آپ کا جب
26:00دائیں بازو کٹا
26:01تو بائیں میں علم پکڑ لیا
26:02اور جب بائیں کٹتا ہے
26:03تو سینے میں چھپا لیتے ہیں
26:04پھر قربان ہو گئے
26:06اور حضرت امام
26:07سین اللہ عبدین علیہ السلام
26:08آپ بعد میں ارشاد فرمایا کرتے ہیں
26:10کہ ہمارا جو خاندان ہے
26:11اس میں اللہ تعالی نے
26:13دو تیار پیدا فرمائے ہیں
26:15پرواز کرنے والے
26:16دو پیدا فرمائے
26:17ایک غازی اباس علمدار
26:19یعنی کہ ہمارے چچہ ہیں
26:20اور دوسرے
26:22حضرت امام حسین کے چچہ
26:23یعنی حضرت جعفر ہیں
26:25یعنی ان دونوں ہستیوں کے ساتھ
26:26یہ معاملہ آیا
26:27پہلا دائیں بازو کٹتا ہے
26:28پھر بائیں کٹتا ہے
26:29اور علم گرنے نہیں دیا
26:31وہ چاہے رسول اللہ کا
26:33عطا کردہ علم ہے
26:33یعنی حضرت امام حسین علیہ السلام
26:35کا عطا کردہ علم ہے
26:36تو یہ قربانیاں ہوئیں
26:37تو پھر رسول اکرم
26:38ان کے گھر تشریف لے گئے
26:40جب شہادت کا پتا چلا
26:41آقا گھر چلے گئے
26:42تو ظاہرہ گھر والے
26:43تو پریشان تھے
26:44آپ نے بچوں کو سینے کے ساتھ لگایا
26:46اور یہ روایت
26:47حضرت زیولمت رحمت اللہ علیہ
26:48نے زیول نبی میں لکھی ہے
26:50کہ رسول اکرم وہاں بیٹھ کے
26:51ان کی تسکین کے لیے
26:53اور حوصلہ افضائی کے لیے
26:54آقا تشریف فرما ہے
26:55تو آقا نے اچانک فرمایا
26:56وَعَلَيْكُمُ السَّلَامُ
26:58پھر آقا نے فرمایا
26:58وَعَلَيْكُمُ السَّلَامُ
27:00پوچھا گیا
27:01کہ کوئی گفتگو نہیں
27:02مقالمہ نہیں
27:03تو آقا نے ارشاد فرمایا
27:04جن کے لیے تم رو رہے ہو
27:05وہ تو جنت میں پرواز کر رہے ہیں
27:07اور گزرتے ہو
27:08انہوں نے مجھے سلام بھیجا ہے
27:10تو میں انہوں نے سلام کا جواب دیا ہے
27:11بہرحال یہی ہستیاں ہیں
27:13کہ جب بھی شجرِ اسلام کو
27:15خون کی ضرورت پیش آئی ہے
27:17تو انہوں نے پیش کیا
27:18اللہ رب العزت نے آئی تک
27:19یہ بلندیاں آتا
27:20کیا مبارک ذکر ہے
27:21اور کیا چاشنی ہے
27:23ان شخصیات کے ذکر میں
27:24جو ہم سن رہے ہیں
27:25اور اس حالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے
27:28تعلق کی وہ خوشبو
27:30ہمیں اس گفتگو سے
27:31محسوس ہو رہی ہے
27:33کہ ہمارے کلب و جام میں اتر رہی ہے
27:34ایک چھوٹا سا وقفہ ہے
27:36ہمارے ساتھ رہی ہے
27:37ناظرین خوش حامدیت کہتے ہیں
27:40وقفے کے بعد آپ کو
27:41اور بہت خوبصورت گفتگو
27:43آج کے اس پرگرام میں
27:44سید الشہدہ
27:46حضرت امیر حمزہ رضی اللہ تعالی
27:48انہوں کے حوالے سے
27:49اور خاص طور پر حضرت جعفر تیار
27:51رضی اللہ تعالی
27:52انہوں کے حوالے سے
27:53بہت خوبصورت گفتگو ہوئی
27:55تعلق رسالت مآب کے تناظر میں
27:57اور عظمت دین کے حوالے سے
27:59جو ان دونوں شخصیات کی خدمات تھی
28:01ان پر بات ہوئی
28:02مفتی صاحب
28:03ان دونوں شخصیات
28:04کا ذکر
28:05اگر ہم کرتے ہوئے
28:06سمیٹھتے ہوئے آگے بڑھیں
28:08تو کیا فرمائیں
28:09قبلہ شاہ صاحب نے
28:10حضرت سیدنا امیر حمزہ رضی اللہ تعالی
28:12آنہوں کے لئے
28:13ایک لفظ استعمال فرمایا
28:14گورنر مدینہ
28:15یہ
28:17محض ایک
28:18ٹائٹل نہیں ہے
28:20یہ آج بھی
28:21بارگاہ رسالت مآب
28:24صلی اللہ علیہ وسلم
28:29میں ہے
28:29کہ انہیں جب آقا کریم
28:31علیہ السلام کی بارگاہ
28:33ہمیں کسی ہستی کی
28:34سفارش کروانا ہو
28:35یا حضور علیہ السلام کی
28:37بارگاہ ہمیں
28:38کسی بات کے لئے
28:39بازیابی اور
28:40عرض کرنی ہو
28:41تو اس کے لئے
28:42وہ شہداء اہد
28:44تشریف لے جہازر ہو کر
28:45جس ہستی کی بارگاہ میں
28:48عرض کر کے
28:48سفارش کریے
28:49التجاہ کرتے ہیں
28:50وہ عزیز سیدنا امیر حمزہ
28:52رضی اللہ تعالی
28:53ان کی ذات باب
28:55برکات ہے
28:55اور ان کے ذریعے سے
28:57اور یہ مشاہدہ ہے
28:59یہ امت کا تجربہ ہے
29:01ایکسپیرینس میں ہے
29:03کہ جب حضرت سیدنا امیر حمزہ
29:05رضی اللہ تعالیٰ عنہ
29:06کی بارگاہ میں
29:07عرض کر کے
29:08وہ مناجات
29:09وہ التجاہ
29:10بارگاہ رسالت محاب
29:12صلی اللہ علیہ وسلم
29:13ہم پیش کی جائے
29:14وہ یقیناً
29:14مستجاب ہوتی ہے
29:15اور یقیناً
29:17کرم اور
29:18حضور علیہ السلام کی
29:19رحمت کے
29:20اور آپ کی نگاہ فیض کے دروازے
29:22کشادہ ہوتے ہیں
29:23اور یہ تو ان کا ہے
29:25لیکن
29:26ہمارا تجربہ تو یہ ہے
29:27کہ حضور کی آل کے
29:29اہلِ بیت کے
29:30کسی بھی فرد کو
29:30وہ سیدہ کائنات ہوں
29:32وہ مولا کائنات ہوں
29:33وہ حضرات حسنینِ کریمین ہوں
29:35حضرت جعفر تیار
29:37رضی اللہ تعالیٰ عنہ
29:38جن کا ذکر
29:39یقیناً ہماری خوشبختی ہے
29:41اور ذکر جیسے فرمائے
29:42بہت کم ہوا
29:43حالانکہ آپ کی خدمات
29:45اور آپ کی جو شخصیت
29:46اور جیسا کہ
29:47ہم نے عرض کیا ہے
29:48سعادت پائی ہے
29:49یہ تو ایک محض نمونہ ہے
29:51لیکن اگر ہم ان کی
29:52قبولِ اسلام سے لے کر
29:54ہجرتِ حبشا
29:55پھر مدینہ پاک
29:57اور پھر شہادت
29:58اس سارے تسلسل کو دیکھیں
30:00تو آپ کی شخصیت
30:01خدمت اور وفا
30:02اور نبی پاک علیہ السلام کے لیے
30:05اور اسلام کے لیے
30:06جانِ ساری
30:07ایک مستقل باب ہے
30:08جس کے بغیر
30:09تاریخِ اسلام
30:10عظمتِ اسلام
30:12کا ذکر نہ مکمل ہو سکتا ہے
30:14اور نہ اس عظمت کا بیان
30:15بہت شکریہ
30:16جی ڈاکس اب کیا فرماتے ہیں
30:18دونوں شخصیات کے حوالے سے
30:20خاص طور پر میں چاہوں گا
30:21کہ اس کو
30:21جو گفتگو ہوئی ہے
30:23اس کو
30:23سم اپ
30:23ڈاکس اب میں مجموعی پیغام
30:25یہی عرض کرنا چاہوں گا
30:27کہ ان ہستیوں کی زندگی
30:28ساری کی ساری
30:29ہمیں آزمائش میں ہی نظر آتی ہے
30:31اور یہ دنیا
30:32بنائی ہی گئی
30:33ابتلاع کے اصول پہ ہے
30:34کبھی کبھی یہ
30:36آج کے جدید ذہن
30:37یہ سوال کرتا ہے
30:38کہ یہ اللہ کے
30:39نیک اور مقرب بندے ہیں
30:40سب سے زیادہ
30:40ہی نہیں آزمائیا گیا ہے
30:41استغفراللہ خاکم بدہن
30:43کہا جاتا ہے
30:44کہ شاید آزمائش
30:45کو اللہ کی طرف سے
30:46عذاب ہے
30:46یا نرازگی ہے
30:47تو ایسا نہیں ہے
30:48میرے رب نے ارشاد فرمایا
30:49وَلَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ
30:52وَالْجُوعِ وَنَقْسِم مِّنَ الْأَمْوَالِ
30:54وَالْأَنفُسِ وَالْسَمَرَاتِ
30:55وَبَشِّرِ السَّابِرِينَ
30:57کہ ہم ضرور تمہیں آزمائیں گے
30:59خوف کے ساتھ بھی آزمائیں گے
31:00جان کے نقصان کے ساتھ آزمائیں گے
31:03مال کے نقصان کے ساتھ
31:04تو ان ہستیوں نے
31:05ان ساری آزمائشوں سے پورا اتر کے دکھایا ہے
31:08میرے رب نے پھر ان صبر کرنے والوں کو
31:10خوشحبری عطا فرمائی
31:12اور وہ خوشحبری کیا ہے
31:13اور علامت کیا بتائی ہے
31:14کہ صبر کرنے والے ہوتے کون ہیں
31:16آج ہر بندہ
31:18سرور بھائی چھوٹی سی آزمائش آ جائے نا زندگی میں
31:21تو ہم اسے برداشت کہا لیں
31:22تو ہم کہتے ہیں ہم سے بڑا صابر کوئی نہیں
31:24صبر سیکھنا ہے
31:25تو وہ بھی آہلِ بیتے پیغمبر سے سیکھنا ہوگا
31:27اور صابرین کی سب سے بڑی علامت یہ ہے
31:30اَلَّذِينَ اِذَا أَصَابَتْهُمْ مُسِيبَا
31:32قَالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
31:35تو وہ سلسلہ جو بدر سے شروع ہوتا ہے
31:38بلکہ اس سے پہلے جس آپ نے اپنی انٹروں میں کہا
31:40شیبیہ ابھی طالب سے شروع ہوتا ہے
31:41رسول اکرم طائف کے بزاروں میں پتھر کھائے
31:44اُخد سے ہوتا ہوتا کربلاتہ کہتا ہے
31:46اور جنابی امام حسین علیہ السلام
31:48جب ایک ایک جوان لاش کو اٹھا کے لاتے ہیں
31:50تو زبان پہ کوئی شکوہ نہیں تھا
31:52یہی لفظ سے
31:53اِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
31:55تو اگر آج ہمیں سبر سیکھنا ہے
31:57تحمل سیکھنا ہے
31:58استقامت ہوتی کیا ہے
32:00اس آیت میں بیان کر دیا گیا
32:02اِنَّا لَّذِنَا قَالُوا رَبُّنَا اللَّهِ سُمَّا اسْتَقَامُوا
32:05تو ہم نے ترجمہ بھی کر لیا
32:07لیکن استقامت کی سے مجسم اگر سمجھنا ہے
32:09تو یا تو جناب سیدنا حمزہ علیہ السلام کی بارگاہ میں آنا ہوگا
32:13جناب جعفرِ تیار علیہ السلام کی بارگاہ میں آنا ہوگا
32:16وہاں آکے ہمیں اندازہ ہوگا
32:18کہ اللہ کا یہ حکم
32:19یہ شہید ہوئے ہیں
32:24اللہ کے رستے میں مارے گئے ہیں
32:26ارشاد فرمایا
32:26مردہ گمان کرنے کی بھی اجادت نہیں ہے
32:29کول تو بات کی بات ہے
32:31گمان سے بھی روک دیا گیا ہے
32:32وہ جانے والے اللہ کی بارگاہ میں انعامات پا کے خوش ہیں
32:36اور ان پر افسوس کرتے ہیں
32:37جو پیچھے رہ گئے ہیں
32:38جنہیں انعام مل گئے ہیں وہ تو راضی ہیں
32:41تو اللہ رب العزت ہمیں ان سے محبت کی توفیق بھی عطا فرمائے
32:44اور ان کے نقشے قدم پر چلنے کی توفیق دیا
32:46آمین آمین
32:47بہت شکریہ جناب مفتی محمد رمضان سیالوی صاحب
32:50آپ کی رہنمائی کا تشریف آوری کا
32:52جناب راکٹر سید حامد فاروق مخاری صاحب
32:54آپ کا بہت شکریہ
32:56جناب فاری تارک مسعود قادری صاحب
32:58آپ کا بہت شکریہ
32:59ابھی منقبت ہم آپ سے سنتے ہیں
33:01اور چند اشار سیدہ شہدہ کی باتنا میں
33:04جو وہاں کی عطا ہے
33:06وہ عرض کرتے ہوئے آپ سے
33:07اجازت طلب کرنی ہے
33:09کہ ملی کرم کی ردائیں
33:11اہد کے دامن میں
33:13ملی کرم کی ردائیں
33:15اہد کے دامن میں
33:17ہوئی معاف خطائیں
33:19اہد کے دامن میں
33:20یہاں پہ بانٹنے آتی ہیں
33:23خلد کی خوشبو
33:24جو چل رہی ہے ہوایں اہد کے دامن
33:27یقین رکھتا ہوں
33:29دل میں قبول ہونے کا
33:31جو مانگتا ہوں دعائیں
33:33اہد کے دامن میں
33:35اور کہے بغیر ہی دل نے
33:37یہاں کیا محسوس
33:39سنی گئی ہیں صدائیں
33:41اہد کے دامن میں
33:43یہاں سے گمبد خزرہ سے
33:45ہو کے آتی ہیں
33:46مہک رہی ہیں فضائیں
33:49اہد کے دامن میں
33:50انہیں حضور کی شفقت نصیب ہوتی ہے
33:54سلام کر کے جو آئیں
33:56اہد کے دامن میں
33:58سلام کر کے جو آئیں
34:00اہد کے دامن میں
34:01کہیں جو لوگ ہماری سنی نہیں جاتی
34:04دعا کو ہاتھ اٹھائیں
34:06احد کے دامن میں
34:08ضرابی دل میں جو بغزِ رسول رکھتے ہیں
34:11یہ مشورہ ہے نہ جائیں
34:14احد کے دامن میں
34:18یہ مشورہ ہے
34:20نہ جائیں احد کے دامن میں
34:22جہاں میں جن کو
34:24سکو کی تلاش ہے سرور
34:26بس ایک بار وہ آئیں
34:28احد کے دامن میں
34:30اجازے دیجئے
34:31Proctor Sir Kudnick Shpandhi
34:32Go Inshallah
34:33You can do it
34:33Then you will be
34:34Another episode
34:35In this episode
34:35We will be
34:36Klam Shamil
34:36We will be
34:37Kari Tariq
34:38Sumat
34:38Masha
34:39Zemien
34:42O
34:42Asmān
34:46Me
34:47Hussain
34:52Saa
34:53Koi
34:54Nahi
34:56Hussain
35:00حسین سا کوئی نہیں خدا
35:07کس جہان میں حسین سا
35:19کوئی نہیں حسین سا
35:29یزید نقشہ جارو جفا بناتا ہے
35:36حسین اس میں خط کربلا بناتا ہے
35:46یزید آج بھی بنتے ہیں لوگ کوشش سے
35:56حسین خود نہیں بنتا
36:03خدا بناتا ہے حسین سا
36:11کوئی نہیں حسین سا
36:20کوئی نہیں حسین سا
36:27کوئی نہیں
36:31اور کرے گا کون سامنا
36:40یزید وقت کا یہاں
36:50ہمارے درمیان میں
36:57حسین سا
37:01کوئی نہیں
37:05یہ شمر بولا
37:09میں پانی بند کر دوں گا
37:14حسین بولے
37:18کہ اس پر بھی صبر کر لوں گا
37:23یزید بولا
37:28میں اُبھرتا ہوا
37:32جلال ہوں میں
37:36حسین بولے
37:40کہ شیرِ خدا کا لال ہوں میں
37:47یہ شمر بولا
37:51میرا کہر جاگ جائے گا
37:56حسین بولے
37:58خدا کو بھی مو دکھائے گا
38:03یہ شمر بولا
38:07میں ظالم ہوں
38:13جبر کرتا ہوں
38:16حسین بولے
38:18میں سید
38:19ہوں سبر کرتا ہوں
38:25حسین سا
38:28کوئی نہیں
38:31حسین سا
38:37کوئی نہیں
38:40حسین سا
38:45کوئی نہیں
38:48حسین سا
38:53کوئی نہیں

Recommended