Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/22/2025
تفصیل:

تصویر میں ایک مکمل باپردہ لباس (عبایہ اور حجاب) اور ایک سادہ، ڈھیلا لباس (لمبی قمیض اور اسکرٹ) دکھایا گیا ہے، جو خواتین کے لیے شرعی پردے کے اصولوں کے مطابق ہے۔ ایسے لباس کی چند اہم خصوصیات یہ ہیں کہ وہ:

جسم کے تمام حصوں کو ڈھانپے۔

باریک یا چست نہ ہو کہ جسم کی ساخت ظاہر ہو۔

نمایاں اور فتنہ انگیز نہ ہو۔

غیر مردوں کے مشابہ نہ ہو۔


اہم شرعی نکات (تگ)

لباس پورے جسم کو ڈھانپنے والا ہو (صرف چہرہ اور ہاتھوں کی اجازت علماء کے اختلاف کے ساتھ ہے)۔

لباس اتنا ڈھیلا ہو کہ جسم کی بناوٹ ظاہر نہ ہو۔

لباس باریک یا شفاف نہ ہو۔

لباس غیر مردوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے والا (فیشن والا، خوشبو لگا ہوا، چمکدار) نہ ہو۔

لباس مردوں کے لباس سے مشابہ نہ ہو۔

لباس غیر مسلم خواتین کے خاص لباس کی نقل نہ ہو۔

پردہ کے ساتھ خواتین کا چہرہ جھکانے اور نظریں نیچی رکھنے کا حکم بھی شامل ہے۔

لباس عزت، حیاء اور وقار کی علامت ہو۔

لباس میں سادگی اور وقار ہو، تکبر اور فخر کی جھلک نہ ہو۔

لباس پہننے میں نیت اللہ کی رضا ہو، نہ کہ دنیا دکھانے کی

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:02عن ام سلمة رضی اللہ تعالی عنها
00:05ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم
00:07لما ذکر فی الازار ما ذکر
00:10قالت ام سلمہ
00:12فکیف بالنساء
00:13قال يرخین شبرہ
00:16الحدیث رواہ نسائی
00:18سیدہ ام سلمہ رضی اللہ تعالی نے بیان فرماتی ہیں
00:22کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
00:25ازعار کے بارے میں مسئلہ دیکھر فرمایا
00:27تو میں نے پوچھایا رسول اللہ
00:29عورتیں ازعار کے بارے میں کیا کریں
00:31تو حضور نے فرمایا
00:33وہ ایک بالیشت نیچہ رکھیں
00:34دوستو
00:37مردوں کے متعلق یہ مسئلہ بیان کیا جا چکا ہے
00:41کہ وہ اپنا ازعار شلوار وغیرہ
00:43وہ ٹخنوں سے اوپر رکھیں
00:44تو عورتوں کے متعلق حضور نے مسئلہ بیان فرمایا
00:48کہ وہ اس کو ایک بالیشت نیچے رکھیں
00:51تاکہ ان کے ٹخنیں ننگے نہ ہو
00:54تو عورتوں کے لباس کے متعلق
00:57نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
00:59بہت سی الگ سے ہدایات ارشاد فرمائی ہے
01:02ان میں سے ایک اہم ہدایت یہ ہے
01:05کہ عورتیں ایسا چست
01:07یا ایسا باریک لباس نہ پہنے
01:09جس سے ان کے آزا کی بناوٹ ظاہر ہو
01:11یا آزا ویسے نظر آئیں
01:13نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
01:16ایسی عورتوں کو جو اس طرح کا لباس پہنتی ہیں
01:18جس سے آزا کی بناوٹ یا آزا ظاہر ہوں
01:20اہل نار میں سے
01:22یعنی جہنمی عورتوں میں سے قرار دیا ہے
01:24حضور علیہ السلام نے فرمایا
01:26سنفان من اہل نار
01:28کہ جہنم کی دو
01:30قسمیں ایسی ہیں دو قسم کے لوگ
01:32جہنم میں ایسے جائیں گے
01:34ان میں سے ایک قسم کیا ہے
01:35نساء ان کاسیات ان آریات
01:38کہ ایسی عورتیں ہوں گی جو کپڑے تو پہنے ہوئے ہوں گی
01:41لیکن ننگی ہوں گی
01:42کپڑے ایسے باریک پہنے ہوئے ہیں
01:44یا کپڑے ایسے چست پہنے ہوئے ہیں
01:46کہ آزا کی بناوٹ ظاہر ہو رہی ہے
01:48تو ایسے کپڑے پہننے سے
01:50عورتوں کو بہت شدت کے ساتھ
01:52نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
01:54منع فرمایا ہے
01:55اس کے ساتھ ساتھ
01:57نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
01:59عورتوں کے لباس کے متعلق یہ بھی
02:02عدب بیان کیا ہے
02:03کہ وہ مردوں کے مشابہ لباس نہ پہنے
02:06اور ایسے ہی مردوں کو بھی یہ حکم دیا ہے
02:08کہ وہ عورتوں کے مشابہ لباس نہ پہنے
02:10تو اس لیے
02:11ہم سب کو لباس کے عداب کا خیال کرنا چاہیے
02:14جو گھر کے مرد ہیں
02:16ان کو چاہیے
02:16کہ وہ عورتوں کے لباس کی بہرحال نگرانی کریں
02:19اور اس کے بارے میں
02:20ان کو شریع احکام سے آگاہ کریں
02:23السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ

Recommended