سیالکوٹ لودھراں کی ڈاکٹر فیملی کے 22 افراد سکردو نالہ میں ڈوب گئے تین لاشیں مل گئیں 4 لاپتہ 15 افراد لاپتہ گھروں میں صف ماتم میڈیکل کالج اور گھر میں صف ماتم تفصیلات اکاش نیازی کی اس رپورٹ میں
00:00سکردو کے علاقہ میں ایک اور افسوس ساکوا کیا پیش آیا ہے جہاں پر بتایا گیا کہ سیالکورٹ سے لودھران شفٹ ہونے والی ایک ڈاکٹرز کی فیملی جو ہے اس کے بائیس افراد جو ہیں وہاں پر حاصل کا شکار ہوئے ہیں جن میں سے تین لاشیں جو ہیں وہ مل چکی ہیں چار افراد زفمی ہیں جبکہ پندرہ افراد لا پتہ بتائے جاتے ہیں انتہائی علمناک واقعہ جو ہے ساوات اور سکردو کے علاقہ میں پیش آیا
00:22جہاں پر سرٹاپ جو ہے وہاں پر بتایا جاتا ہے کہ تھک جو ہے اس کے علاقہ میں یہ فیملی جو ہیں وہاں پر پکنک بنانے کے لیے گئے تھے بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر فاہد اور ڈاکٹر آمر جو ہیں ان کی فیملی تقریبا کچھ سال پہلے سیالکورٹ سے لودھران شفٹ ہو گئے تھے اور لودھران میں وہاں پر ان کا بہت اچھے ہاندانوں میں شوار ہوتا تھا وہاں پر انہوں نے جو ہے اپنے ڈاکٹرز اپنے حسطار اور کلینک بھی برا رکھے تھے
00:52جو تھی وہاں سے گزری تھی کہ اچانک بتایا جاتا ہے کہ وہاں پانی کا ریلہ آ گیا اور اس ریلے میں وہ گاڑیاں بھس گئی مجبوری طور پر آٹھ گاڑیاں جو ہیں بتایا جاتا ہے کہ اس ریلے کا شکار ہوئی تھی اور اس ریلے کا شکار ہونے کے بعد جو گاڑیاں ہیں اس میں جو افراد تھے ان گاڑیوں سے کچھ نے نکلنے کی کوشش کی اور وہ پانی میں بہ گئے بلکہ کچھ جو ہے ان کو گاڑیوں سمیت تھی وہ ریلہ جو ہے بہا کر لے گیا جس کے بعد دیکھا گیا کہ
01:22کی لاشوں کو ڈونڈتا ہوا نظر آ رہا تھا اور کچھ کو بچانے کی کوشش کر رہا تھا مگر اس کے باوجود اس کے ہاندان کے افراد جو تھے وہاں پر ڈوبتے ہوئے اسے دکھائی دے رہے تھے اس طرح مقامی لوگ کی بڑی تعداد بھی وہاں پر پہنچی اور ڈپٹک مشنر دیا میر جو ہیں وہ بھی اور ریسکیو کی ٹیم میں بھی موقع پر پہنچ چکی ان کو بچانے کی کوشش کی گئی اور اس کے بعد پنجاب کے علاقہ جو زلہ لودرا ہیں وہاں پر یہ افسوس تھا خبر
01:52تراج ہے وہاں پر خاصہ کا شکار ہو گئی ہے جس میں کئی لوگ جو ہیں وہ زنگی کی بازی ہار چکے ہیں جس کے بعد دیکھا گیا کہ بیشمار ویڈیوز بھی اس واقعہ کی سامنے آئیں یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر فہد اور ڈاکٹر آمر کے علاوہ بھی دیگر کچھ فیملی سے افسوس کا شکار ہوئی ہیں کہ وہاں پر وہ بتایا جا رہا ہے کہ کچھ اپنی فوٹس بغیرہ بنا رہے تھے مصروف تھے اس دوران کی اچانک ہی وہاں پر کوئی بارشیں ہوئی ہیں یا
02:22کے بعد انتہائی تیزی کے ساتھ پانی کے ریلے جو ہیں وہ بہتے ہوئے ان گاڑیوں کو اپنے ساتھ بہا کر لے گئے مقامی لوگوں نے بھی کافی زیادہ مدد کی ہے بھرگا گاڑیاں بھی مکمل طور پر تباہ ہو گئیں ایک مسافر کوچ تھی اور یہ بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر کی جو فیملی کے مجموعی طور پر بائیس افراد جو تھے وہ سیر و تفریق کے لیے ایک ساتھ گئے تھے اس سے دنے کچھ زندہ جو لوگ بجے تھے ڈاکٹر فیملیز کے جو
02:52آتیاں کی تمام تفصیلات بھی بتائیں کہ کس طرح اچانک پانی کا ریلہ جو ہے وہ بھی نظر آیا جبکہ ڈاکٹر فاہد اور ڈاکٹر آمر جو ہے اس کی ویڈیو بھی سامنے آئی کہ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ بیچارگی کے عالم بے آسرا اور بے سہارا ہو کر کس طرح اپنے پیاروں کو وہاں پر ڈونڈ رہے تھے حیران کن بات یہ ہے کہ اس سے پہلے بھی ایک زشتہ چند روز پہلی افسوساق واقعہ پیش آیا تھا سیال کورٹ کے مل
03:22نہیں پہچان پاتے کہ اب جو ہے وہاں جو سوات کا علاقہ ہے سکردو کا علاقہ ہے وہ سیارت تفریق کے لیے انتہائی خطرناک صورتحال احتیار کر چکا ہے کہ وہاں پر لوگ کی زنگیاں محفوظ نہیں ہیں لوگ وہاں شاید مرنے کے لیے جاتے ہیں کچھ عرصہ پہلے گجرات کے چار نوجوان جو تھے ان کے ساتھ بھی اسی علاقہ میں افسوساق واقعہ پیش آیا تھا جن کی کار جو خائی میں گر گئی تھی اور خائی میں گرنے کے بعد بیچارگی کے عالم بے وہاں جو نوجو
03:52اس کے بعد جو ڈسکا کا واقعہ یہ تو عالم گرشورت حاصل کر گیا کہ ایک پھیلے پر ایک اٹھارہ افراد اپنی زندگی بچانے کی آہو بقا کرتے رہے مگر انہیں کوئی بچانے نہ آیا ان کی لوگ ویڈیوز بناتے رہے اور اس دوران بھی دیکھا گیا کہ جو اب سیالکورٹ کی ڈسکا کی فیملی ہے ڈاکٹرز کی اس کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا
04:11ایک حیران کن بات یہ ہے کہ لوگوں کے پاس اتنا پیسہ آ گیا ہے کہ لوگ بیس بیس پچیس پچیس اکٹھے جو ہیں وہ پکنک بنانے جاتے ہیں اور موت کی وادی میں چلے جاتے ہیں سکردو سواد اب جو علاقے ہیں ان کا لوگوں کو خاص اور پنجاب کے لوگوں کو چاہیے کہ وہ اس کے حوالہ سے احتیاط کریں اور اگر وہاں جاتے بھی ہیں تو انتہائی احتیاطی تدابیر کریں کیونکہ وہاں جگہ جگہ پر موت ہے اور کسی وقت بھی آپ کی زندگی جو ہے اس کا حاتمہ ہو سکتا ہے
04:37سکردو کی حوالہ سے یہ بھی عجیب سی باتیں سامنے آ رہی ہیں کہ وہاں پر حفاظ دی اقدامات اتنے زیادہ نہیں ہیں وہاں کی ریسکیو ٹیموں کے پاس بھی زیادہ تر جہاں بہت اچھے اقدامات نہیں ہیں جبکہ پنجاب میں جب بارشیں ہوئی تھیں آہلیہ چاند روز پہلے جس میں آپ کہہ سکتے ہیں کہ جیلم چکوال دعول پرنڈی مکمل طور پر ڈوب گئے تھے تو اس دوران دیکھا گیا کہ آرمی کی پہلے ہی ادمات حاصل کر لی گئی تھی اور آرم
05:07سکردو ہے وہ پنجاب کے لوگوں کے لیے جو ہے اس وقت موت کا کھوہ بن چکا ہے اور وہاں جتنے لوگ جاتے ہیں فیملی سمیت وہ اکثر ان کی لاشیں جو ہیں اب واپس آ رہی ہیں تو یقین پنجاب کے لوگوں کو سوچنا چاہیے کہ ان کے حوالہ سے کہ ان کی موت کا جو سبب بن رہا ہے وہ علاقہ تو اس کے حوالہ سے کوئی ایسی پالیسی اپنائیں کہ جس میں زندگیاں جو ہیں وہ کم از کم لوگوں کی بچائی جا سکے حکومت کو بھی چاہیے خیبر پہتونہاں کو اس کے حوالہ سے بہت
05:37ان کو دیکھا گیا ہے کہ وہ وہاں پر تصویریں بناتے ٹک ٹاک ویڈیوز بناتے بھی خاص ساتھ کا شکار جو ہے ماضی میں خوچ چکے ہیں اور اکثر نوجوان وہاں پر جاتے ہیں تو ان کی زندگیوں کا حاتمہ ہو رہا ہے اس حصہ میں حکومتی ستا پر اقدامات اٹھانے چاہیے اب ڈاکٹر فہد جو ہیں اور ڈاکٹر آمر جو ہیں ان کی فیملی کی ابھی تک جو ہیں بتایا جاتا ہے کہ تین لاشیں برامت ہو چکی ہیں چار افراد زہمی ہو کر حسبتال میں داہل ہیں جانک
06:07اس وقت سرچ اپریشن کر رہے ہیں اور اس وقت لوگوں کو بچانے کی کوشش کی جاری ہے گاڑیاں جو تھی تباہ شدہ پوزیشن میں وہ بھی مل چکی ہیں وہاں اور ٹاو جو سوشل میڈیا ہے وہاں پر بھی یہ حبر اس وقت ٹاپ ٹرینٹ کے طور پر جاری ہے کہ ایک ہی ہاندان کے باعث افراد جو ہیں وہ خادثہ کا سوات میں سکردو میں شکار ہوئے ہیں اور وہاں پر ٹھک کے علاقہ میں اچانک جو پانی آ گیا تھا اس نے زندگیوں کا حاتمہ کیا ہے اب جو لودنہ کی فضاء انت
06:37کچھ لاشو کا انتظار بھی کیا جا رہا ہے کہ کس وقت میں میتیں جو ہیں اب واپس پہنچیں گی اور بائیس افراد حاصل کا شکار ہوئے جن میں اب بتایا جا رہا ہے کہ جو ڈاکٹر تھا اس کی بیوی بھی شامل تھی جن کی تصاویر بھی سامنے آئی ہیں کچھ بچے شامل ہیں اور انتہائی علمناک واقعہ جو ہے وہ سکردو میں پیش آیا ہے پنجاب کے رہائشی ہیں لودران کے رہائشی خاندان کے ساتھ اور اب وہاں پر میتوں کا انتظار بھی ہو رہا ہے اور جو لوگ لا پتا ہیں
07:07ہم لوگ لا پتا ہے ہم لوگ لا پتا ہے ہم لوگ لا پتا ہے ہم لوگاں سے سکردو گئے تھے اور اس میں میری پوری فیملی تھی ہم واپس آ رہے تھے ہم کی جا رہے تھے ہم لوگ رہا پتا ہے ہم نیران میں رات پوسٹر کرنا تھا سبار لیمان میں رات پھنی کرنا تھا لودران کے لیے
07:28پانچا مہلے پانچا ہم نے ایک پوستر تھی ہے پانچا تھی ہے اچھا اس کے اندر کتنے بندر پرے تھے
07:36میری بیو میری دو باؤں ہوں میری بیٹی ہوں میری ایک کوتھی ہے ایک نواشی ہے اور بیٹی ہوں
07:51اور دو میری میر ہیں جو ہماری ساتھ گئی ہوئی تھے اور
07:57وہاں چھوٹے بچے تھے تقریبا
08:04جی تقریباً تین ساڑھے تین سے چار بجے کا ٹائم تھا یہاں پہ پہلے ہلکیہ کی بارش ہوئی ہوئی
08:10تو ہمیں اس بات کا عقین نہیں تھا کہ صورتال اس حب تک خطرناک ہوگی
08:14ہم نے پہلے لوگوں کو یہاں پہ روپ کر بارش تھوڑا تھم جانے کا انتظار کرنے کو کہا
08:18جیسے بارش چانک تیز تیز ہوتی گئی پیچھے کی طرف بھی پہنوں سے پتھر گرنے لگے
08:23اور آگے سے بھی ہر طرف سے قائمت کا منظر نظر آ رہا تھا
08:27ہم نے لوگوں کو جب وہاں پہ گھنیاں روکی تو ایک دم سے دونوں طرف سے سلاح بڑھنے لگا
08:32تو ہم نے لوگوں سے کہا کہ جہاں تک ممکن ہو سکے
08:34اس وقت اپنی مدد آپ کے تحت آپ روٹ سے سائڈ ہونے کی کوشش کریں
08:39تو کچھ لوگوں کو یہاں پہ مقامی لوگوں نے بھی بہت اچھی طرح ان کے ساتھ ساتھ دیا
08:44اور ایز پلیش کسٹیبل میں نے اپنی طرف سے جیتنا ممکن ہو سکا
08:48لوگوں کو یہاں سے سیف مقام پر لے جانے کے لئے کوشش کیا
08:52یہاں پہ بہت سارے لوگ ہمارے سامنے ہی جو بیج میں اس بات کے انتظار کرتے رہے
08:58کہ ہو سکتا ہے کہ بارش تھم جائے یا اتنا بڑا مسئل نہیں ہوگا
09:01لیکن آگے آگے جیسے وقت بڑھتا گیا بلکل حلا بلکل بہتر ہوتے گئے
09:06اور ایک قیمت کا منظر تھا
09:07ہمارے سامنے ہی بہت سارے گھنیاں اور بہت سارے لوگ جو ہیں سلاب میں بے گئے ہیں
09:12اور ہمارے اپنی جہاں پہ پولیش چکی تھی مکمل طور پر وہاں پہ اندر
09:15ہمارے جو سارا سامان تھا مکمل طور پر
09:18اس وقت ہمارے جو پولیش ساتھی ان کی بھی کوئی اتا پتا نہیں ہے ہمیں
09:21کہ کون بچا ہے کون بچ نہیں سکا ہمیں کوئی اندازہ نہیں ہے
09:24تو یہاں ہمیں خود موجود تھا اس وقت جب اتنا بڑا سلاب آیا
09:29تو یہاں پہ سورتحال جو ہے بلکل طباب اور مرباد ہو چکا ہے