Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • today
پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں سال 2016 میں منظور کیا گیا منی سیکرٹریٹ کا منصوبہ 9 سال بعد بھی نامکمل ہے۔ 7 کروڑ روپے منظور ہونے اور 2017 میں کام شروع ہونے کے باوجود منی سیکریٹریٹ کی عمارت تکمیل سے کوسوں دور ہے۔ اور ویران پڑی یہ نا مکمل عمارت اب  اب آوارہ کتوں اور مویشیوں کی آماجگاہ بن چکی ہے۔مقامی باشندے تعمیری کام میں تساہل پسندی پر شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ترال کے نزدیکی علاقے اونتی پورہ میں بعد میں شروع ہونے والی ایسی ہی عمارت مکمل ہو چکی ہے، جبکہ ترال کا منصوبہ ابھی تک تشنہ تکمیل ہے۔  

Category

🗞
News
Transcript
00:00In the first place, in the Secretary of State, the government will have to deal with the government.
00:14The government will have to deal with government.
00:19If all the sector as much as natural sector would consider to make the pro Certainly ζş Co.
00:33If all the other departments have built the partnership choices as well you should
00:38make.
00:39If it would make us more information about the next few things before it isTO 1933.
00:47To have access to theutes that are certified as
00:488-10 سال کا عرصہ گزرنے کے بعد
00:51government test سے مس نہیں ہو رہی ہے
00:54کہ اس کی تعمیر کا کام پھر سے شروع کیا جاتا ہے
00:58آج تک
00:59ترال کی عوام نے
01:00ان 8 سالوں میں
01:02ہر وقت گوھار لگائی
01:04لیکن ہماری یہ گوھار
01:06صدا بس سہرہ
01:08ہر وقت ثابت ہو رہی ہے
01:09لوگوں کو
01:12مشکلات درپیش آ رہے ہیں
01:14اگر ایک ہی جگہ
01:16سب ڈسٹرکٹرال کے
01:18تمام آفسیز دفاتر
01:20ایک ہی چھت کے تلے کام کرتے
01:22تو جتنے بھی
01:24سرکاری مسائل ہے یا لوگوں کے
01:26مسائل ہے ان کو نپٹانے میں
01:28بلکل آسانی ہو جاتے ہیں

Recommended